Tag: against Russia

  • یوکرین کو روس کیخلاف خطرناک امریکی ہتھیار استعمال کرنے کی اجازت

    یوکرین کو روس کیخلاف خطرناک امریکی ہتھیار استعمال کرنے کی اجازت

    واشنگٹن : امریکا نے یوکرین کو طویل فاصلے تک مار کرنے والے میزائل استعمال کرنے کی اجازت دے دی, وائٹ ہاؤس کی ترجمان نے فی الحال تبصرہ کرنے سے گریز کیا ہے۔

    غیر ملکی خبر رساں ادارے کی رپورٹ کے مطابق امریکا نے یوکرین کو لانگ رینج میزائل مہیا کئے تھے مگر انہیں استعمال کرنے کی اجازت نہیں دی گئی تھی۔،

    امریکی میڈیا کے مطابق بائیڈن انتظامیہ نے لانگ رینج میزائل کے حوالے سے حکمت عملی تبدیل کرلی، روس نے یوکرین اورامریکا کو لانگ رینج میزائل استعمال کرنے سے خبر دار کیا تھا۔

    US Ukrain

    روس کی امریکا اور یورپ کو سنگین نتائج کی دھمکی

    روس نے کہا تھا کہ لانگ رینج میزائل استعمال کیے تو امریکا اور یورپ کو سنگین نتائج بھگتنا ہوں گے، یوکرین نے چند روز میں روس کیخلاف لانگ رینج میزائل استعمال کرنے کی حکمت عملی تیارکر لی۔

    دوسری جانب وائٹ ہاؤس کی ترجمان نے لانگ رینج میزائل کی امریکی اجازت سے متعلق تبصرہ کرنے سے گریز کیا ہے، امریکی میڈیا کا کہنا ہے کہ بائیڈن انتظامیہ نے فیصلہ روس میں شمالی کوریا کے فوجیوں کو شامل کرنے کے بعد کیا، امریکی لانگ رینج میزائل 190میل کا فاصلہ طے کرنے کی صلاحیت رکھتے ہیں۔

    فیصلے کی تفصیلات میں بتایا گیا ہے کہ یوکرین آنے والے دنوں میں اپنے پہلے طویل فاصلے کے حملے کرے گا، لیکن آپریشنل سیکورٹی خدشات کی وجہ سے تفصیلات ظاہر نہیں کی گئیں۔

    یہ فیصلہ اس وقت سامنے آیا ہے جب امریکی صدر بائیڈن کے عہدے کی میعاد ختم ہونے میں صرف دو ماہ باقی ہیں، اور صدر منتخب ڈونلڈ ٹرمپ 20 جنوری کو اقتدار سنبھالیں گے۔

    یوکرینی صدر وولودیمیر زیلنسکی کی جانب سے روسی فوجی اہداف کو نشانہ بنانے کے لیے امریکی ہتھیاروں کے استعمال کی اجازت دینے کی بارہا اپیلوں کے بعد یہ تبدیلی ہوئی ہے۔

  • روس کے خلاف ہالی ووڈ بھی میدان میں آگیا

    روس کے خلاف ہالی ووڈ بھی میدان میں آگیا

    روس کے یوکرین پر حملے کے بعد ہالی ووڈ بھی میدان میں آگیا ہے اور روس میں فلموں کی ریلیز روکنے کا اعلان کردیا ہے۔

    غیرملکی خبر ایجنسی کے مطابق روس کے یوکرین پر حملوں کے بعد ڈزنی کی جانب سے جاری بیان میں کہا گیا ہے کہ مستقبل کے کاروباری فیصلے بدلتی ہوئی صورتحال کی بنیاد پر کرینگے۔

    وارنر براس نے بھی صورتحال کا جائزہ لینے کا عندیہ دیدیا ہے۔

    واضح رہے کہ روس ہالی ووڈ کے لیے اہم مارکیٹ ہے اور گزشتہ سال ہالی ووڈ کی فلموں نے چھ سو ایک ملین ڈالر کا بزنس کیا تھا جب کہ ہالی ووڈ کی کئی فلموں کا موضوع بھی روس رہا ہے۔

    واضح رہے کہ روس کے یوکرین پر حملے کے بعد امریکا، برطانیہ، یورپی یونین، جاپان سمیت دیگر ممالک معاشی اور فوجی پابندیاں عائد کرچکے ہیں۔

    صرف ممالک ہی نہیں فٹبال کی عالمی تنظیم فیفا، کئی سوشل میڈیا پلیٹ فارمز نے بھی پابندیاں عائد کردی ہیں۔

    مزید پڑھیں: مختلف سوشل میڈیا پلیٹ فارمز نے روس پر پابندیاں عائد کر دیں

    غیر ملکی میڈیا رپورٹس کے مطابق فیس بک نے روسی میڈیا کی مونیٹائزیشن ختم کر کے اشتہارات بند کر دیے ہیں جب کہ سرکاری نشریاتی اداروں کے مواد پر بھی جزوی پابندی عائد کر دی ہے۔

  • امریکی سینیٹرزکاروس پر نئی پابندیاں عائد کرنے کا فیصلہ

    امریکی سینیٹرزکاروس پر نئی پابندیاں عائد کرنے کا فیصلہ

    واشنگٹن : امریکی در ڈونلڈ ٹرمپ کی روس کے ساتھ بہتر تعلقات کی خواہشات کےبرعکس امریکی سینیٹرز نے روس پر نئی پابندیاں عائد کرنے کا فیصلہ کر لیا ہے۔

    امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ اور ان کے قریبی لوگوں کی روسی سفارت کاروں سے دوستیوں نے جہاں امریکی انٹیلی جنس اداروں کو ناراض کیا ہوا ہے وہیں امریکی سینیٹرز بھی اس معاملے پر پریشان نظر آتے ہیں اور شاید یہی وجہ ہے کہ سینیٹرز نے صدر ٹرمپ کی خواہشات کے بر عکس روس پر نئی پابندیاں عائد کرنے کا فیصلہ کر لیا ہے۔

    دلچسپ بات یہ کہ ان نئی پابندیوں میں ایسی قانون سازی کی جارہی ہے، جو امریکی صدر کو ان پابندیوں کو کانگریس کی منظوری کے بغیر ختم کرنے سے باز رکھے گی۔

    سینیٹر جان مکین ری پبلکن امریکی سینیٹرز کے مطابق روس پر نئی پابندیوں کی وجہ امریکی صدارتی انتخابات میں دخل اندازی، یوکرین میں کریمیا کی صورتحال، انسانی حقوق کی خلاف ورزی اور شام میں صدر اسد کی حکومت کو مدد فراہم کرنا ہے۔

    سینیٹر لنڈسے گراہم ری پبلکن امریکی سینیٹرز ٹرمپ کے قریبی ساتھیوں کی روسی سفارت کاروں کے ساتھ قرابت پر سخت نالاں ہیں، مائیکل فلن کی برطرفی ہو یا جیمز کومی کو ان کے عہدے سے ہٹانا، روس کو لے کر امریکی کانگریس اور وائٹ ہاؤس میں شدید اختلافات پائے جاتے ہیں۔

    دوسری جانب صدر ٹرمپ کے داماد جیرڈ کوشنر کی روسی سفارت کاروں کے ساتھ خفیہ ملاقاتوں کی تحقیقات کسی بھی وقت شروع ہو سکتی ہیں۔


    اگر آپ کو یہ خبر پسند نہیں آئی تو برائے مہربانی نیچے کمنٹس میں اپنی رائے کا اظہار کریں اور اگر آپ کو یہ مضمون پسند آیا ہے تو اسے اپنی وال پر شیئر کریں۔