Tag: AGAINST

  • صدرملتان ہائیکورٹ بار کی گرفتاری کا معاملہ، وکلا کا احتجاج، عدالتی کارروائی کا بائیکاٹ

    صدرملتان ہائیکورٹ بار کی گرفتاری کا معاملہ، وکلا کا احتجاج، عدالتی کارروائی کا بائیکاٹ

    لاہور : صدرملتان ہائیکورٹ بار شیر زمان کی گرفتاری کے احکامات پر وکلا کی جانب سے لاہور ہائیکورٹ کے فیصلے کیخلاف آج ملک بھر میں عدالتی کارروائی کا بائیکاٹ جاری ہے۔

    تفصیلات کے مطابق لاہور ہائیکورٹ کے چیف جسٹس کی جانب سے ملتان ہائیکورٹ بار کے صدر کے وارنٹ جاری کرنے کے معاملہ پر لاہور ہائیکورٹ کے اطراف دوسرے روز بھی حالات کشیدہ ہیں، عدالت کو جانے والے تمام راستوں کو بڑے بڑے کنٹینرز رکھ کر سیل کر دیا گیا اور تمام راستوں پر خاردار تاربھی لگا دیے گئے ہیں۔

    لاہور ہائیکورٹ کے اطراف وکلا کی بڑی تعداد نے احتجاج کیا، موجود وکلا کی جانب سے شدید نعرے بازی بھی کی گئی۔

    ہائیکورٹ میں غیر یقینی صورتحال کو کنٹرول کرنے کے لیے رینجرز اور پولیس کی اضافی نفری تعینات ہے۔

    گوجرانوالہ ڈسٹرکٹ بار کے وکلا نے ہڑتال کی اور احتجاجی ریلی نکالی،ریلی میں شریک وکلا نے چیف جسٹس لاہور ہائی کورٹ کے خلاف احتجاج کرتے ہوئے شدید نعرے باذی کی اس موقع پر مشتعل وکلا نے چیف جسٹس لاہور ہائی کورٹ کے پتلے پر جوتے اور ڈنڈے برسائے اور پتلا بھی نذر آتش کیا۔

    اس دوران وکلا کی جانب سے عدلیہ کے خلاف غلیظ زبان کا بھی استعمال کیا گیا وکلا کا کہنا تھاکہ ہم اپنے مطالبات کے حق کے لیے کسی بھی حد تک جانے سے گریز نہیں کر یں گے۔

    ملتان میں بھی وکلا نے سیاہ پٹیاں باندھ کر احتجاج کیا، کچہر ی چوک پروکلا کے احتجاج کے پیش نظر پولیس کی نفری کو بھی تعینات کیا گیا ہے۔


    مزید پڑھیں : ملتان بار کے صدر کی گرفتاری کا حکم، وکلا آپے سے باہر، لاہور ہائیکورٹ پر حملہ


    اسلام آباد میں وکلا نے جزوی طور پر عدالتی کارروائی کا بائیکاٹ کیا جبکہ سندھ میں وکلا برادری بھی ہڑتال پر ہے، جنوبی پنجاب میں وکلا نے عدالتی کارروائی کا مکمل بائیکاٹ کیا۔

    دوسری جانب لاہور بار کا آج اجلاس ہوگا، جس میں آئندہ کا لائحہ عمل طے کیا جائے گا، لاہور میں وکلامیڈیا نمائندوں پر برہم ہوگئے، مشتعل وکلا نے میڈیا نمائندوں کو کوریج سے روک کر دھمکیاں دیں۔

    یاد رہے گذشتہ روز ججز سے بدتمیزی کیس میں لاہور ہائکیورٹ کے چیف جسٹس کی جانب سے ملتان بار کے صدر کی گرفتاری کے حکم پر وکلا آپے سے باہر ہوگئے تھے اور لاہور ہائیکورٹ پر چڑھائی کردی، عدالت کا گیٹ توڑ دیا اور اینٹیں برسا دیں تھیں۔

    لاہور ہائیکورٹ بار کے صدر چوہدری ذوالفقار نے وکلا پر تشدد کیخلاف کل پنجاب بھر میں ہڑتال کا اعلان کیا تھا، چوہدری ذوالفقار نے کہا تھا کہ کل پنجاب بھر میں کوئی وکیل کسی بھی عدالت میں پیش نہیں ہوگا۔


    اگر آپ کو یہ خبر پسند نہیں آئی تو برائے مہربانی نیچے کمنٹس میں اپنی رائے کا اظہار کریں اور اگر آپ کو یہ مضمون پسند آیا ہے تو اسے اپنی فیس بک وال پر شیئر کریں۔

  • پاناما کیس کا فیصلہ،اسحاق ڈار نے نظر ثانی درخواست دائر کردی

    پاناما کیس کا فیصلہ،اسحاق ڈار نے نظر ثانی درخواست دائر کردی

    اسلام آباد : سابق وزیراعظم نواز شریف کے بعد وفاقی وزیرخزانہ اسحاق ڈارنے پاناما کیس میں سپریم کورٹ کے فیصلے کے خلاف نظرثانی کی درخواست دائر کردی۔

    تفصیلات کے مطابق سپریم کورٹ کی جانب سے پاناماکیس کے فیصلہ کیخلاف سابق وزیراعظم نوازشریف کے سمدھی وزیر خزانہ اسحاق ڈار نے نظر ثانی درخواست دائرکردی، نظر ثانی درخواست وکیل طارق حسن نے سپریم کورٹ میں دائرکی، جس میں کہا گیا ہے کہ عدالتی فیصلے میں خامیاں ہیں، کمزور ہے، مکمل ریکارڈ دیکھے بغیر فیصلہ سنایا گیا۔

    درخواست میں کہا گیا ہے کہ اسحاق ڈار کے خلاف نام نہاد اعترافی بیان کا الزام لگایا گیا، درخواست میں آمدن سے زائد اثاثوں کا الزام نہ تھا، تحقیقاتی ٹیم کو اثاثوں کی تحقیقات کا حکم نہیں دیا گیا،مشترکہ تحقیقاتی ٹیم نے مینڈیٹ سے تجاویز کیا اور عدالت نے مینڈیٹ سے تجاویزرپورٹ پر ریفرنس دائر کرنے کا حکم دیا۔

    دائر درخواست میں کہا گیا ہے کہ 20 اپریل کے فیصلے میں اسحاق ڈار کیخلاف تحقیقات کا حکم نہ تھا، کیا16سال میں اثاثوں میں اضافہ مختصر مدت ہے، بطور وزیر خزانہ اثاثوں میں544 ملین کی کمی ہوئی، اسحاق ڈار کے اثاثوں میں اضافہ09-2008میں ہوا، اثاثوں میں اضافہ کی وجہ6سال کی غیر ملکی آمدنتھی، غیر ملکی آمدن کا ریکارڈ جے آئی ٹی اور عدالت کو فراہم کیا۔


    مزید پڑھیں : نوازشریف نے نااہلی کے خلاف نظرثانی کی درخواستیں دائر کردیں


    درخواست میں مزید کہا گیا کہ رپورٹ کے خلاف اسحاق ڈار کے اعتراضات کو زیر غور نہیں لایا گیا، 1983 سے 2016تک کا انکم اور ویلتھ ٹیکس ریکارڈ دیا گیا، ٹیکس حکام نے اسحاق ڈار کے ریٹرن کو قبول کیا، مشکوک تحقیقاتی رپورٹ پر ریفرنس دائر کیسے ہوسکتا ہے، نیب قانون کے مطابق ریفرنس سے پہلے کے متعدد مراحل ہیں، عدالتی حکم سے انکوائری اورتحقیقات کے مراحل کےحق متاثر ہوئے۔

    نظر ثانی درخواست میں کہا گیا ہے کہ آرٹیکل184تین بنیادی حقوق سلب کرنے کیلئےاستعمال نہیں ہوسکتا، رپورٹ کے بعد سماعت 3ججز نے کی، فیصلہ 5ججز نے سنایا۔

    درخواست میں سوال کیا ہے کہ جن 2ججز نے سنا نہیں وہ فیصلے میں کیسے شامل ہوگئے؟ نگران جج کے تقرر سے عدالت بظاہرشکایت کنندہ بن گئی، نگران جج کی تعیناتی اور 28جولائی کا حکم آرٹیکل 175، 203کی خلاف ورزی ہے۔

    واضح رہے کہ سپریم کورٹ نے پاناما فیصلے میں اسحاق ڈار کے خلاف نیب ریفرنسز کا حکم دیا تھا۔


    اگر آپ کو یہ خبر پسند نہیں آئی تو برائے مہربانی نیچے کمنٹس میں اپنی رائے کا اظہار کریں اور اگر آپ کو یہ مضمون پسند آیا ہے تو اسے اپنی فیس بک وال پر شیئر کریں۔

  • ن لیگ نے  سپریم کورٹ کے جج جسٹس آصف سعید کھوسہ کے خلاف ریفرنس دائر کردیا

    ن لیگ نے سپریم کورٹ کے جج جسٹس آصف سعید کھوسہ کے خلاف ریفرنس دائر کردیا

    اسلام آباد : مسلم لیگ ن نے عدلیہ کے ساتھ ٹکراؤ کا فیصلہ کرلیا اور پاناما کیس میں اختلافی نوٹ لکھنےوالے جسٹس آصف سعید کھوسہ کےخلاف ریفرنس دائر کردیا، ۔جسٹس کھوسہ پر آئین سے ناواقفیت کا الزام لگاکرعہدےپر تقرر مستقبل کیلئےخطرناک قرار دے دیا ہے۔

    تفصیلات کے مطابق مسلم لیگ ن عدلیہ سے تصادم کے راستے پر چل پڑی، پاناما کیس میں اختلافی نوٹ لکھنے والے جسٹس آصف سعید کھوسہ کے خلاف سپریم جوڈیشل کونسل میں ریفرنس دائر کردیا، ریفرنس اسپیکر ایاز صادق نے دائر کیا۔

    اسپیکرقومی اسمبلی سردار ایازصادق نے موقف اختیار کیا ہے کہ اسپیکر قومی اسمبلی کو نواز شریف کا وفادار قرار دینا حقائق کے منافی ہے، اسپیکر کے بارے میں بینچ میں شامل صرف ایک جج جسٹس آصف سعید کھوسہ نے ریمارکس دیئے، ان کے ریمارکس سے ذاتی عناد اور جانبداری کا اظہار ہوتا ہے۔

    عدالتی کارروائی پر اعتراض اٹھاتے ہوئےایاز صادق نے موقف اختیار کیا کہ اسپیکر دفتر کوئی تفتیشی ادارہ نہیں، معاملہ مقررہ مدت میں نمٹایا، جبکہ عدالت نے دس ماہ تفتیش کے بعد جےآئی ٹی بنادی۔

    دائر ریفرنس میں کہا گیا ہے کہ اسپیکر نے قانون کے مطابق نواز شریف کے خلاف ریفرنس کا معاملہ نمٹایا ، معزز جج نے ریمارکس میں اس چیز کو مد نظر نہیں رکھا ،اسپیکر نے مقررہ مدت میں نمٹایا جس کی سراہا نہیں گیا۔

    ریفرنس میں کہا گیا ہے کہ معزز جج یا تو آئین کے بارے میں جانتے نہیں یا انہوں نے آئینی ادارے کے بارے میں تعصب برتا، جسٹس آصف سعید کھوسہ عہدےپربرقراررہے تو مزیدمتنازع فیصلوں کا موقع ملے گا۔

    ایازصادق نے معزز جج کے فیصلے پر تنقید کرتے ہوئے کہا ریمارکس نے معزز جج کی منصفی پر سوالات اٹھا دیئے ہیں، جسٹس آصف سعید کھوسہ نے اسپیکر کے عہدے اور پارلیمنٹ کی خودمختاری پر مداخلت کی،ریمارکس سے ساکھ کو نقصان پہنچا۔


    اگر آپ کو یہ خبر پسند نہیں آئی تو برائے مہربانی نیچے کمنٹس میں اپنی رائے کا اظہار کریں اور اگر آپ کو یہ مضمون پسند آیا ہے تو اسے اپنی وال پر شیئر کریں۔

  • عوامی تحریک کو مال روڈ پر دھرنے کے انتظامات سے روک دیا گیا

    عوامی تحریک کو مال روڈ پر دھرنے کے انتظامات سے روک دیا گیا

    لاہور: ہائی کورٹ نے عوامی تحریک کے وکیل کو قیادت سے دھرنے کے بارے میں تفصیلی ہدایات لے کر پیش ہونے کا حکم دے دیا اور کہا ہے کہ قانون پر مکمل عمل درآمد کو یقینی بنایا جائے، تفصیلات دیے بغیر صبح تک دھرنے کے انتظامات نہ کیے جائیں۔

    لاہور ہائی کورٹ کے جسٹس مامون الرشید نے تاجر نعیم میر کی درخواست پر سماعت کی جس میں عوامی تحریک کے مال روڈ پر دھرنے   کے اعلان کو چیلنج کیا گیا ہے۔

    سماعت کے دوران ایڈووکیٹ جنرل پنجاب نے واضح کیا کہ مال روڈ پر دفعہ 144 کا نفاذ ہے اور عدالت بھی مال روڈ پر احتجاج کے خلاف حکم دے چکی ہے۔

    ایڈووکیٹ جنرل نے بتایا کہ عوامی تحریک کی جانب سے ابھی تک احتجاج کے لیے کوئی باضابطہ درخواست نہیں دی گئی۔

    عوامی تحریک کے وکیل اشتیاق چوہدری نے بتایا کہ احتجاج کا مقام پنجاب اسمبلی سے  تبدیل کر کے استنبول  چوک کردیا گیا ہے۔ درخواست گزار کے وکیل اسد منظور بٹ نے نشاندہی کی  مال روڈ پر احتجاج کرنا عدالتی فیصلے کی خلاف ورزی ہے اور عدالتی فیصلے پر عمل درآمد کروانا حکومت کی ذمہ داری ہے۔

    درخواست گزار کے وکیل نے اعتراض اٹھایا کہ  دھرنے کے لیے تیاریاں شروع کردی گئی ہیں جس پر عدالت نے حکم دیا کہ قانون پر مکمل عمل درآمد کو یقینی بنایا جائے جب کہ عوامی تحریک کے وکیل اپنے رہنماؤں سے ہدایات لے کر پیش ہوں۔

     درخواست پر  مزید سماعت صبح نو بجے دوبارہ ہوگی۔

     


    مزید پڑھیں  : سانحہ ماڈل ٹاؤن: 16 اگست کوخواتین کا دھرنا ہوگا: ڈاکٹرطاہرالقادری


    پاکستان عوامی تحریک کا ردِ عمل

    ترجمان پاکستان عومی تحریک نے کہا ہے کہ قانون اور عدالتی فیصلہ کا احترام کرتے ہیں، ہم سانحہ ماڈل ٹاؤن کے ورثاء کے لیے تین سال سے انصاف مانگ رہے ہیں مگر ابھی تک کہیں شنوائی نہیں ہوئی۔

    انہوں نے کہا کہ دھرنے سے متعلق عدالت نے ابھی کوئی فیصلہ نہیں کیا تاہم کل ہمارے رہنماء عدالت میں پیش ہوکر اپنا مؤقف ضرور پیش کریں گے اُس کے بعد عدالت کوئی فیصلہ جاری کرے گی۔

    پی اے ٹی کے ترجمان کا مزید کہنا تھا کہ مال روڈ پر دھرنا پاکستان عوامی تحریک یا پھر طاہر القادری کی طرف سے نہیں تھا بلکہ سانحہ ماڈل ٹاؤن کے متاثرین سے اس کا اعلان خود کیا تھا تاہم ڈاکٹر صاحب اُن سے اظہار ہمدردی کے لیے ضرور جاتے۔

    یاد رہے کہ پاکستان عوامی تحریک کے سربراہ نے بیرونِ ملک سے واپسی پر سانحہ ماڈل ٹاؤن کے متاثرین کو انصاف دلانے کے لیے لاہور میں دھرنے کا اعلان کیا تھا۔

    تازہ اطلاعات کے مطابق عوامی تحریک نے دھرنا لاہور میں واقع استنبول چوک پر منتقل کردیا ہے اور وہاں ہنگامی طور پر انتظامات شروع کردیے ہیں۔


    اگر آپ کو یہ خبر پسند نہیں آئی تو برائے مہربانی نیچے کمنٹس میں اپنی رائے کا اظہار کریں اور اگر آپ کو یہ مضمون پسند آیا ہے تو اسے اپنی وال پر شیئر کریں۔

  • نوازشریف نے نااہلی کے خلاف نظرثانی کی درخواستیں دائر کردیں

    نوازشریف نے نااہلی کے خلاف نظرثانی کی درخواستیں دائر کردیں

    اسلام آباد : سابق وزیر اعظم نوازشریف نے پانامہ کیس میں نااہلی کے خلاف سپریم کورٹ سے رجوع کرلیا، فیصلے پر نظرثانی کی تین درخواستیں دائر کردی گئیں۔

    تفصیلات کے مطابق نوازشریف کی جانب سے پاناماکیس کے فیصلے کیخلاف مجموعی طور پر تین نظرثانی درخواست دائر کی گئیں، شیخ رشید، جماعت اسلامی، پی ٹی آئی کی درخواستوں پر الگ الگ درخواستیں دائر کی۔

    نوازشریف کی جانب سے خواجہ حارث نے سپریم کورٹ میں اپیلیں دائر کیں، دائر درخواست چونتیس صفحات پر مشتمل ہے ، جس میں کہا گیا ہے کہ وصول نہ کی گئی تنخواہ پر نا اہل نہیں کیا جا سکتا، تعین کرنا ضروری تھا، تنخواہ ظاہر نہ کرنے کی وجہ کیا ہے۔

    درخواست میں موقف اختیار کیا گیا کہ جس بنیاد پر نوازشریف کو نااہل کیا گیا، درخواست میں شامل نہیں تھا، اثاثے ظاہر نہ کرنے سے متعلق متعلقہ فورم موجود ہے۔

    دائر درخواست میں کہا گیا کہ نگران جج کی تعیناتی سے عدالت کا کردار شکایت کنندہ کا لگتا ہے، جےآئی ٹی کے تعریف کرنے سے فیئر ٹرائل کا حق متاثر ہوگا، نیب کو ریفرنس دائر کرنے کا حکم دینا اختیارات سے تجاوز ہے۔

    درخواست میں عدالتی فیصلے کے پیراگراف نمبر چھ کو حذف کرنے کی استدعا بھی کی گئی۔


    پاناما کیس: وزیراعظم نوازشریف نا اہل قرار


    یہ اپیل سپریم کورٹ کے رجسٹرار آفس میں دائر کی گئی ہے، جسے بعدازاں ایک نوٹ کی صورت میں چیف جسٹس آف پاکستان کے پاس بھیجا جائے گا، جو ججز کے شیڈول کو دیکھتے ہوئے اسے سماعت کیلئے مقرر کرنے کا فیصلہ کریں گے۔

    واضح رہے کہ پاناما کیس میں سپریم کورٹ نے نوازشریف کو نااہل قرار دیا تھا اور نواز شریف ، حسن، حسین، مریم نواز، کیپٹن صفدر اور اسحاق ڈار کے خلاف نیب میں ریفرنس بھیجنے اور چھ ماہ میں فیصلہ کرنے کا حکم دیا تھا۔


    اگرآپ کو یہ خبر پسند نہیں آئی تو برائے مہربانی نیچے کمنٹس میں اپنی رائے کا اظہار کریں اوراگرآپ کو یہ مضمون پسند آیا ہے تو اسے اپنی فیس  وال پر شیئر کریں۔

  • نوازشریف کی جی ٹی روڈ ریلی کیخلاف درخواست پر فیصلہ محفوظ

    نوازشریف کی جی ٹی روڈ ریلی کیخلاف درخواست پر فیصلہ محفوظ

    اسلام آباد : اسلام آباد ہائیکورٹ نے نوازشریف کی جی ٹی روڈ ریلی کی شکل میں روانگی کے خلاف درخواست پر فیصلہ محفوظ کرلیا گیا، درخواست گزار نے احتجاجی ریلی کو عدالتی حکم کی خلاف ورزی قرار دیا ہے۔

    تفصیلات کے مطابق نوازشریف کی احتجاجی ریلی روکنے کےخلاف درخواست پر اسلام آباد ہائیکورٹ نے فیصلہ محفوظ کرلیا، عثمان بسرانے موقف اختیار کیا کہ نوازشریف نے سپریم کورٹ کے نااہلی فیصلے پر احتجاج کااعلان کیا،اسلام آباد میں دفعہ ایک سوچوالیس کا نفاذہے، ایسےمیں ریلی قانون کی خلاف ورزی ہے۔ لیگی اور پی ٹی آئی کارکنان کا ٹکراؤ ہوسکتا ہے! اجازات نہ دی جائے۔

    جسٹس عامرفاروق نے استفسار کیا کہ ریلی پنجاب سے شروع ہو تو کیا عدالت نوازشریف کو روک سکتی ہے؟درخواست گزار نے دلائل مین کہا کہ عمران خان کے دھرنے پر عدالت نے ہدایات دی تھیں ۔


    مزید پڑھیں : نواز شریف کی ریلی روکنےکے لئے اسلام آباد ہائی کورٹ میں درخواست دائر


    درخواست میں نواز شریف، وزارت داخلہ، ڈی سی اسلام آباد اور چیف سیکرٹری پنجاب فریق بنایا گیا ہے۔

    واضح رہے کہ نااہلی کے بعد نوازشریف نے وزیراعظم رائے ونڈ جاتی امرا پہنچنے کیلئے مری سے اسلام آباد اور کل اسلام آباد سے براستہ جی ٹی روڈریلی کی شکل میں لاہورجانے کا فیصلہ کیا ہے۔

    نوازشریف پنجاب ہاؤس سے روانگی کے بعد مری روڈ، ضلع کچہری اور روات کے علاقوں سے ہوتے ہوئے ڈی چوک اور پھر فیض آباد کا راستہ اختیار کریں گے۔

    سابق وزیراعظم 10 مقامات پر کارکنان سے خطاب بھی کریں گے۔

    واضح رہے کہ پاناما کیس میں سپریم کورٹ نے نوازشریف کو نااہل قرار دیا تھا اور نواز شریف ، حسن، حسین، مریم نواز، کیپٹن صفدر اور اسحاق ڈار کے خلاف نیب میں ریفرنس بھیجنے اور چھ ماہ میں فیصلہ کرنے کا حکم دیا تھا۔


    اگر آپ کو یہ خبر پسند نہیں آئی تو برائے مہربانی نیچے کمنٹس میں اپنی رائے کا اظہار کریں اور اگر آپ کو یہ مضمون پسند آیا ہے تو اسے اپنی وال پر  کریں۔

  • نواز شریف کا ن لیگ کے اجلاسوں کی صدارت کا اقدام لاہور ہائیکورٹ میں چیلنج

    نواز شریف کا ن لیگ کے اجلاسوں کی صدارت کا اقدام لاہور ہائیکورٹ میں چیلنج

    لاہور : نواز شریف کا ن لیگ کے اجلاسوں کی صدارت کا اقدام ہائیکورٹ میں چیلنج کردیا گیا۔

    تفصیلات کے مطابق لاہور ہائیکورٹ میں نواز شریف کا ن لیگ کے اجلاسوں کی صدارت کا اقدام چیلنج کردیا گیا، درخواست پاکستان عوامی تحریک کی جانب سےاشتیاق چوہدری نے دائرکی۔

    درخواست گزار کا مؤقف ہے کہ نااہل نواز شریف قانون کے تحت پارٹی اجلاس کی صدارت نہیں کرسکتے، نواز شریف قانون کے تحت پارٹی اجلاس میں شامل بھی نہیں ہوسکتے، نواز شریف کا اقدام الیکشن کمیشن کے قوانین کی خلاف ورزی ہے۔

    درخواست گزار نے استدعا کی کہ عدالت نواز شریف کوپارٹی اجلاس کی صدارت سے روکنے کا حکم جاری کرے۔


    مزید پڑھیں : نواز شریف کی زیرصدارت اجلاسوں پر پابندی کے لئے سپریم کورٹ میں درخواست دائر


    گذشتہ روز نواز شریف کی نااہلی کے بعد مسلم لیگ ن کی صدارت سے ہٹانے اور ن لیگ کی رجسٹریشن کی منسوخی کے لئے سپریم کورٹ لاہور رجسٹری میں درخواست دائر کر دی گئی، درخواست خدائی خدمت گار تنظیم کی جانب سے دائر کی گئی ہے۔ جس میں کہا گیا ہے کہ نااہلی پر نہ نواز شریف کسی جماعت کی صدارت کرسکتے ہیں اور نہ ہی ان کے نام سے پارٹی رجسٹرڈ رہ سکتی ہے۔

    واضح رہے کہ پاناما کیس میں سپریم کورٹ نے نوازشریف کو نااہل قرار دیا تھا اور نواز شریف ، حسن، حسین، مریم نواز، کیپٹن صفدر اور اسحاق ڈار کے خلاف نیب میں ریفرنس بھیجنے اور چھ ماہ میں فیصلہ کرنے کا حکم دیا۔

    سپریم کورٹ کے فیصلے کی روشنی میں نواز شریف کے سبکدوش ہونے کے بعد وفاقی کابینہ بھی تحلیل ہوگئی تھی جبکہ الیکشن کمیشن کی جانب سے نوٹس جاری ہونے کے بعد  پارٹی رکنیت بھی ختم ہوگئی تھی۔


    اگرآپ کو یہ خبر پسند نہیں آئی تو برائے مہربانی نیچے کمنٹس میں اپنی رائے کا اظہار کریں اوراگرآپ کو یہ مضمون پسند آیا ہے تو اسے اپنی فیس بک وال پرشیئرکریں۔

  • شیخ رشید کا وزیراعظم شاہد خاقان کیخلاف ریفرنس دائر کرنے کااعلان

    شیخ رشید کا وزیراعظم شاہد خاقان کیخلاف ریفرنس دائر کرنے کااعلان

    اسلام آباد : عوامی مسلم لیگ کے سربراہ شیخ رشید نے وزیراعظم شاہد خاقان کیخلاف ریفرنس دائر کرنے کا اعلان کردیا ہے۔

    تفصیلات کے مطابق عوامی مسلم لیگ کے سربراہ شیخ رشید نے وزیراعظم شاہد خاقان کیخلاف ریفرنس دائر کرنے کا اعلان کرتے ہوئے کہا کہ وزیراعظم شاہد خاقان مزارقائد کے بجائے سیاسی مزار چلے گئے،حکومت ملک کو قطریوں کیساتھ کمیشن میں چلانا چاہتی ہے، نواز شریف کو ایسا ہی اسٹیپنی وزیراعظم چاہئیے تھا جو ان کا ملازم ہو۔

    شیخ رشید کا کہنا تھا کہ حدیبیہ کیس کھلا تو شریف برادران جیل میں ہونگے، اسمبلی میں اسپیکرکوکہاایل این جی میں200ارب کا فراڈ ہوا ہے، نیب میں179افراد کا کیس ہے، شاہد خاقان بھی شامل ہیں، قومی اسمبلی کے باہر لوگ مجھ پر حملے کے لئے جمع تھے، گاڈ فادرز ملک میں انار کی پھیلانا چاہتے ہیں۔

    عوامی مسلم لیگ کے سربراہ نے کہا کہ کیسےممکن ہے شہباز شریف وزیراعلیٰ رہ کرالیکشن بھی لڑیں، طاہرالقادری نے واپسی کا فیصلہ کرکے اچھا کیا ملاقات کروں گا۔


    مزید پڑھیں : دو سال میں‌ حکومت تبدیل ہونے سے قیامت نہیں‌ آئے گی، شیخ رشید


    یاد رہے کہ گزشتہ روز قومی اسمبلی میں قائد ایوان کے انتخاب کے بعد خطاب کرتے ہوئے شیخ رشید احمد کا کہنا تھا کہ شاہد خاقان عباسی کو قائد ایوان منتخب ہونے پر مبارک باد پیش کرتا ہوں، دو سال میں حکومت ختم ہونے سے کوئی قیامت نہیں آجائے گی۔

    شیخ رشید کا کہنا تھا کہ شاہد خاقان عباسی ملک میں مہنگی ترین ایل این جی لائے، حکومتی کارکردگی دن بہ دن بد سے بدتر ہوتی جارہی ہے اور آج ملکی برآمدات 41 سے بڑھ کر 51 فیصد پر آگئی جو انتہائی خطرے کی بات ہے۔

    دوسری جانب شاہدخاقان عباسی کا کہنا تھا کہ شیخ رشید ریفرنس دائر کرنے کا شوق پورا کرلیں، شیخ رشید مجھے اور میں انہیں اچھی طرح جانتا ہوں، شیخ رشید اور میں ایک ہی شہرمیں رہتے ہیں اور ایک پارٹی میں بھی رہے۔


    اگرآپ کو یہ خبر پسند نہیں آئی تو برائے مہربانی نیچے کمنٹس میں اپنی رائے کا اظہار کریں اوراگرآپ کو یہ مضمون پسند آیا ہے تو اسے اپنی فیس بک وال پرشیئرکریں۔

  • پی ٹی آئی کا خواجہ آصف کی نااہلی کیلئے سپریم کورٹ اور الیکشن کمیشن سے رجوع کرنے کا فیصلہ

    پی ٹی آئی کا خواجہ آصف کی نااہلی کیلئے سپریم کورٹ اور الیکشن کمیشن سے رجوع کرنے کا فیصلہ

    اسلام آباد : پی ٹی آئی نے خواجہ آصف کی نااہلی کیلئے اعلیٰ عدلیہ اور الیکشن کمیشن سے رجوع کرنے کا فیصلہ کرلیا ہے۔

    تفصیلات کے مطابق پاکستان تحریک انصاف کے سربراہ عمران خان نے خواجہ آصف کے اقامے پر بابر اعوان، فواد چوہدری ، عارف علوی ، عثمان ڈار اور وکلا سے ملاقات کی، ملاقات میں مشاورت کے بعد پی ٹی آئی نے خواجہ آصف کی نااہلی کیلئے اعلیٰ عدلیہ سے رجوع کرنے کا فیصلہ کیا جبکہ خواجہ آصف کے خلاف الیکشن کمیشن میں ریفرنس دائر کرنے پر بھی اتفاق ہوا۔

    عمران خان نے معاملے کو منطقی انجام تک پہنچانے کی ہدایت بھی کی۔

    پی ٹی آئی رہنما عثمان ڈار کا کہنا تھا کہ خواجہ آصف کےخلاف قانونی چارہ جوئی شروع کررہےہیں، خواجہ آصف کو جلد کٹہرے میں کھڑا کریں گے۔


    مزید پڑھیں :عمران خان نے خواجہ آصف کا اقامہ ٹوئٹر پر پوسٹ کر دیا


    اس سے قبل پی ٹی آئی چیئرمین عمران خان نے خواجہ آصف کا اقامہ ٹوئٹرپرپوسٹ کرتے ہوئے وزیردفاع پر کڑی تنقید کی اور کہا کہ سارا مافیا ہی جیب میں اقامے لے کر گھوم رہا ہے، درحقیقیت اقامہ بھاگنے اور خود کو بچانے کا آسان راستہ ہے۔

    چیرمین پی ٹی آئی نے کہا عالمی قوانین کے تحت امارات کا مرکزی بینک غیررہائش پذیر افراد کے کھاتوں کی تفصیلات ظاہر کرے۔

    یاد رہے 2 روز قبل سیالکوٹ سے خواجہ آصف کے حلقے سے پی ٹی آئی کے امید وار عثمان ڈار نے سماجی رابطے کی ویب سائٹ ٹوئٹر پر خواجہ آصف کے اقامے کی کاپی جاری کی تھی، جس کے مطابق خواجہ آصف بھی دبئی کی کمپنی میں ملازم ہیں۔


    مزید پڑھیں : خواجہ آصف وفاقی وزیر ہونے کے ساتھ دبئی کمپنی کے ملازم نکلے


    پی آٹی ٹی کے رہنما عثمان ڈار کا کہنا ہے کہ خواجہ آصف سے متعلق حیرت انگیز انکشافات سامنے آئے ہیں، آرٹیکل63،62کےتحت خواجہ آصف کو بھی گھر بھیجیں گے، اقامہ ان کمپنیوں سے لیا گیا، جنہیں پروجیکٹ کی مد میں فائدہ دیا گیا۔

    انھوں نے مزید کہا کہ خواجہ آصف سے متعلق جو دستاویزات ملی ہیں وہ حیران کن ہیں۔


    اگر آپ کو یہ خبر پسند نہیں آئی تو برائے مہربانی نیچے کمنٹس میں اپنی رائے کا اظہار کریں اور اگر آپ کو یہ مضمون پسند آیا ہے تو اسے اپنی فیس بک وال پر شیئر کریں۔

  • پنجاب فوڈ اتھارٹی کاایکشن، کیمیکل ملا غیر معیاری دودھ نہروں میں بہا دیا

    پنجاب فوڈ اتھارٹی کاایکشن، کیمیکل ملا غیر معیاری دودھ نہروں میں بہا دیا

    ملتان : محکمہ فوڈ اتھارٹی نے سینکڑوں لیٹر غیرمعیاری دودھ کو نہروں میں بہا کرتلف کردیا۔

    تفصیلات کے مطابق ملتان میں الصبح ڈی جی فوڈ اتھارٹی پنجاب بور الامین مینگل نے موبائل لیبارٹری اور فوڈ انسپکٹرز کے ہمراہ اچانک مختلف علاقوں کا دورہ کیا۔

    دورہ کے دوران مختلف علاقوں میں ناقص اور کیمیل ملے غیر معیاری دودھ بیچنے والوں کیخلاف کارروائی کرتے ہوئے دودھ فروشوں کو پکڑا اور موقع پر ہی دودھ کو ٹیسٹ کیا اور معیار پر پورا نہ اترنے پر کیمیکل ملا دودھ نہر میں بہا دیا گیا۔

    ڈی جی فوڈ اتھارٹی کا کہنا ہے کہ مضر صحت اشیا فروخت کرنے والوں کے خلاف سخت کارروائی جاری رہے گی۔

    دوسری جانب ملتان کے علاقہ علی والا میں بھی کارروائی کرتے ہوئے اچار کی دو بڑی فیکٹریاں سیل کر دیں اچار میں کیڑے مکوڑے اور دیگر مضر صحت اشیا پائی گئیں جس پر ڈی جی فوڈ اتھارٹی پنجاب نے فیکٹری مالکان کے خلاف ایف آئی آر درج کرنے کا حکم دیا اور سالڈ ویسٹ مینجمنٹ کے عملے کی مدد سے مضر صحت اچار کو بھی تلف کر دیا۔

    ڈی جی فوڈ پنجاب کا کہنا تھا کہ مضر صحت خواراک تیار کرنے والوں کے خلاف سخت کارروائی کا سلسلہ جاری رہے گا اور ایسے لوگوں کو کسی صورت انسانی زندگیوں کے ساتھ کھیلنے نہےں دیں گے جبکہ علاقہ مکینوں نے بھی فیکٹریوں کے خلاف احتجاج کیا۔


    اگرآپ کو یہ خبر پسند نہیں آئی تو برائے مہربانی نیچے کمنٹس میں اپنی رائے کا اظہار کریں اوراگرآپ کو یہ مضمون پسند آیا ہے تو اسے اپنی فیس بک وال پرشیئر کریں۔