Tag: AGAINST

  • فیس بک کا اسپیکر امریکی ایوان نمائندگان کی ترمیم شدہ ویڈیوز ہٹانے سے انکار

    فیس بک کا اسپیکر امریکی ایوان نمائندگان کی ترمیم شدہ ویڈیوز ہٹانے سے انکار

    واشنگٹن : فیس بک نے امریکی ایوان نمائندگان کی اسپیکر نینسی پلوسی کی ویڈیو کو ترمیم شدہ قرار دینے کے باوجود سوشل میڈیا سے ہٹانے سے انکار کر دیا۔

    میڈیا رپورٹس کے مطابق ماہرین نے سوشل میڈیا پر وائرل ہونے والی نینسی پلوسی کی ویڈیو کو ترمیم شدہ قرار دیتے ہوئے کہا کہ نینسی پلوسی کی متعدد ویڈیوز کو ایڈٹ کر کے سوشل میڈیا پر جاری کیا گیا ہے۔

    امریکی خبر رساں ادارے کا کہنا تھا کہ ویڈیو میں نینسی پلوسی کی ویڈیو کو آہستہ کر کے انہیں بیمار یا نشہ میں ظاہر کرنے کی کوشش کرتے ہوئے انہیں عہدے کے لیے نااہل ثابت کرنے کی کوشش کی گئی ہے۔

    یوٹیوب نے نینسی پلوسی کی ویڈیوز ہٹانے کا اعلان کرتے ہوئے کہا کہ اس طرح کی ویڈیوز کے حوالے سے ان کی پالیسی واضح ہے اس لیے انہوں نے نینسی پلوسی کی ترمیم شدہ ویڈیوز کو ہٹا دیا ہے۔

    ٹوئٹر نے تبصرہ کرنے سے انکار کرتے ہوئے کہا کہ نینسی پالیسی کی ویڈیوز کو شیئر کرنا کمپنی پالیسی سے متضاد نہیں ہے اور اس کی اجازت ہے کہ اگر منتخب نمائندہ کے بارے میں غلط بیانات انتخابی سازش یا ووٹرز کو دباؤ میں لانے کی کوشش نہ ہو۔

    فیس بک پر نینسی پلوسی کی ترمیم شدہ ویڈیو بہت زیادہ دیکھی جا رہی ہے، فیس بک انتظامیہ کا کہنا تھا کہ یہ ہماری پالیسی میں نہیں ہے کہ شیئر کی گئی ویڈیو درست ہو۔

    مزید پڑھیں : فیس بک کا رواں سال دو ارب 19 کروڑ جعلی اکاﺅنٹ حذف کرنے کا دعویٰ

    جعلی فیس بک اکاﺅنٹس کی آڑ میں فلسطینیوں کے سینکڑوں اکاﺅنٹس بند

    امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے بھی نینسی پلوسی کی ایک ترمیم شدہ ویڈیو کو ٹوئٹ کیا، نینسی پلوسی کی ترمیم شدہ ویڈیو کی حقیقت نہ جاننے والے لوگوں نے انہیں شدید تنقید کا نشانہ بنایا ہے جبکہ حقیقت سے آشنا لوگ محظوظ ہو رہے ہیں۔

    واضح رہے کہ امریکی ایوان نمائندگان میں نینسی پلوسی دوسری بار اسپیکر منتخب ہوئی ہیں اور 78 سالہ نینسی پلوسی امریکی تاریخ کے 50 سالوں میں دوسری بار منتخب ہونے والی پہلی خاتون اسپیکر ہیں۔

  • شام سے فوجی انخلاء پر امریکی سینیٹرز مخالفت کردی، 400 سینیٹرز کے پٹیشن پر دستخط

    شام سے فوجی انخلاء پر امریکی سینیٹرز مخالفت کردی، 400 سینیٹرز کے پٹیشن پر دستخط

    واشنگٹن: امریکی سینیٹرز نے شام میں انتہا پسند جماعتوں کے دوبارہ سر اٹھانے کے حوالے سے تشویش کا اظہار کرتے ہوئے امریکی افواج کے انخلاء کے خلاف ایک پٹیشن پر دستخط کیے ہیں۔ 

    تفصیلات کے مطابق امریکی کانگریس کے سیکڑوں ارکان نے ایک پٹیشن پر دستخط کیے ہیں جس میں صدر ڈونلڈ ٹرمپ سے مطالبہ کیا گیا ہے کہ وہ شام میں تعینات فوج واپس نہ بلائیں۔

    ان ارکان کا کہنا ہے کہ ہمیں شام میں انتہا پسند جماعتوں کے دوبارہ سر اٹھانے کے حوالے سے تشویش ہے، اس لیے شام میں فی الحال امریکی فوج کی موجود گی دہشت گردی کے خلاف جنگ کے تناظر میں ضروری ہے۔

    امریکی کانگریس کے دونوں ایوانوں سینٹ اور ایوان نمائندگان کے 400 ارکان نے شام سے فوج واپس نہ بلانے کے مطالبے کے ساتھ کہا ہے کہ خطے میں ہمارے بعض اتحادی ممالک اس وقت خطرے کی زد میں ہیں۔

    امریکا اس وقت اپنے اتحادیوں کے حوالے سے اہم کردار ادا کررہا ہے۔بیان میں صدر ڈونلڈ ٹرمپ پر زور دیا گیا ہے کہ وہ شام میں ایران اور روس کی سرگرمیوں کو محدود کرنے کے لیے اقدامات کرے اور لبنانی شیعہ ملیشیا حزب اللہ کو بھی کنٹرول کرے۔

    ارکان کانگریس جن میں ری پبلیکن اور ڈیموکریٹس دونوںشامل ہیں کا کہنا ہے کہ گذشتہ برس دسمبر میں جب صدر ٹرمپ نے اچانک شام میں تعینات 2000 فوجیوں کو واپس بلانے کا اعلان کیا تو ان کے اس اعلان پر امریکا کے اتحادیوں میں تشویش کی لہر دوڑ گئی تھی۔

    مزید پڑھیں: صدر ٹرمپ نے شام سے امریکی فوج واپس بلانے کا اعلان کردیا

    یاد رہے کہ ڈونلڈ ٹرمپ نے 19 دسمبر کو اعلان کیا تھا کہ ہم نے داعش کو شکست دے دی، اور آئندہ 30 دنوں میں امریکی فورسز شام سے نکل جائیں گی۔

    مزید پڑھیں : صدر ٹرمپ سے اختلافات، امریکی وزیر دفاع مستعفی ہوگئے

    شام سے امریکی فوج کے انخلا سے متعلق ٹرمپ کے بیان پر امریکی وزیر دفاع جیمزمیٹس اور دولت اسلامیہ مخالف اتحاد کے خصوصی ایلچی بریٹ میکگرک نے ناراضگی کا اظہار کرتے ہوئے اپنے عہدے سے استعفیٰ دے دیا تھا۔

    خیال رہے کہ داعش کے خلاف شام میں صدر باراک اوبامہ نے پہلی مرتبہ سنہ 2014 میں فضائی حملوں کا آغاز کیا تھا اور 2015 کے اواخر میں اپنے 50 فوجی بھیج کر باضابطہ شام کی خانہ جنگی میں حصّہ لیا تھا۔

  • اسرائیل عالمی بائیکاٹ تحریک کے خلاف بین الاقوامی سطح پر سرگرم

    اسرائیل عالمی بائیکاٹ تحریک کے خلاف بین الاقوامی سطح پر سرگرم

    تل ابیب : اسرائیلی میڈیا نے انکشاف کیا ہے کہ اسرائیل نے تحریک رکوانے کے لیے اب تک 50 لاکھ 70 ہزار شیکل کی رقم صرف کرچکا ہے۔

    تفصیلات کے مطابق صہیونی ریاست کے بائیکاٹ کےلیے سرگرم عالمی تنظیموں کے خلاف اسرائیلی حکومت کروڑوں ڈالر کی رقم صرف کررہی ہے۔

    اسرائیلی میڈیا کے مطابق اسرائیل بائیکاٹ تحریک بالخصوص بی ڈی ایس کی سرگرمیوں کی روک تھام کے لیے اب تک 50 لاکھ 70 ہزار شیکل کی رقم صرف کرچکا ہے۔ یہ رقم اسرائیل کی وزارت برائے پلاننگ کے زیراہتمام صرف کی گئی ہے۔

    اخباری رپورٹ کے مطابق اسرائیلی حکومت بائیکاٹ تحریک کے لیے سرگرم عالمی تنظیموں کے متوازی سوشل میڈیا اور دیگر اداروںکو استعمال کررہا ہے۔ انہیں فنڈز فراہم کیے جا رہےہیں تاکہ وہ سوشل میڈیا پر بائیکاٹ تحریک کو متنازع بنانے کے لیے اپنا اثرو رسوخ استعمال کریں۔

    اسرائیلی حکومت تل ابیب کے بائیکاٹ کے لیے کام کرنے والے اداروں کے خلاف سرگرم تنظیموں کو 27 لاکھ شیکل کی رقم صرف کرے گا تاکہ بی ڈی ایس جیسی تنظٍیموں کی سرگرمیوں کو غیر موثربنانا ہے۔

    اخباری اطلاعات کے مطابق بیرون ملک موجود اسرائیل نواز ابلاغی اداروں اور صحافیوں کی طرف سے اسرائیلی حکومت سے مطالبہ کیا گیا تھا کہ وہ صہیونی ریاست کے بائیکاٹ کے لیے کام کرنے والےاداروں کے خلاف سرگرمیوں کےلیے فنڈز فراہم کرے۔

    رپورٹ کے مطابق اسرائیلی حکومت برطانیہ، فرانس، اٹلی، اسپین، جرمنی، کینڈا، برازیل، ارجنٹائن، میکسیکو، جنوبی افریقا اور امریکا میں موجود اپنے کٹھ پتلیوں کو رقوم فراہم کرکے بائیکاٹ تحریکوں کو غیر موثر اور ان کی مہمات کو غیر فعال بنانے کے لیے مدد فراہم کرے گا۔

  • برطانیہ کی اپنے شہریوں کو ایران کے سفر میں محتاط رہنے کی ہدایت

    برطانیہ کی اپنے شہریوں کو ایران کے سفر میں محتاط رہنے کی ہدایت

    لندن : امریکا اور ایران کے درمیان حالیہ کشیدگی کے تناظر میں برطانیہ نے اپنے شہریوں کو ایران کے سفر میں متحاط رہنے کی ہدایت کی ہے۔

    تفصیلات کے مطابق ایران میں برطانوی شہریوں یا دہری شہریت رکھنے والے افراد کی گرفتاری اور ان کے ساتھ بدسلوکی کا خدشہ ہے جس کے تحت برطانیہ نے اپنے شہریوں کو ایران جانے میں احتیاط کی تاکید کی ہے۔

    برطانوی وزیرخارجہ جیرمی ہنٹ نے ایک بیان میں کہا کہ ایران اور برطانیہ کی دوہری شہریت رکھنے والے افراد کو ایران کے سفر میں مشکلات پیش آسکتی ہیں۔ انہیں گرفتار کرنے کے ساتھ ان کے ساتھ ممکنہ طور پر بدسلوکی کا خدشہ ہے۔

    ان کا کہنا تھا کہ ایران اور برطانیہ کے درمیان معاملات ٹھیک کرنے کی کوشش کی گئی مگر ایران کا نا مناسب رویہ بدستور موجود ہے۔

    برطانیہ کی طرف سے اپنے شہریوں کو ایران کے سفر سے ایک ایسے وقت میں روکا گیا ہے جب دوسری جانب امریکا اور ایران حالت جنگ میں ہیں۔ امریکا نے اپنی فوج اور جنگی طیارے خلیجی ممالک میں تعینات کر دئیے ہیں۔

    خیال رہے کہ امریکا سرکار کی جانب سے گزشتہ دنوں ایران پر پابندیوں کو مزید سخت کر دیا گیا ہے، ٹرمپ انتظامیہ نے مشرق وسطیٰ میں اپنے دستوں کی تعداد بھی بڑھا دی ہے.

    تجزیہ کاروں کا کہنا ہے کہ موجودہ صورت حال میں‌ عسکری اشتعال انگیزی کا خطرہ بڑھتا جارہا ہے۔

    یاد رہے کہ امریکا ایک برس قبل ایران کے ساتھ کیے گئے جوہری معاہدے سے دستبردار ہو گیا تھا۔

    یاد رہے کہ ایرانی وزیر دفاع میجر جنرل امیر حاتمی نے اپنے بیان میں کہا ہے کہ ایران کسی بھی نوعیت کے خطرے سے نمٹنے کے لیے اعلی ترین دفاعی عسکری استعداد کا حامل ہے۔

  • الجزائر کی خاتون سیاست دان کو ملک کے خلاف سازش کے الزام میں قید کی سزا

    الجزائر کی خاتون سیاست دان کو ملک کے خلاف سازش کے الزام میں قید کی سزا

    الجزائر : الجزائر کی ایک فوجی عدالت نے سرکردہ خاتون سیاسی رہنما اور لیبر پارٹی کی جنرل سیکرٹری لویزہ حنون کو ملک کے خلاف سازش کے الزام میں جیل میں ڈال دیا ہے۔

    غیر ملکی خبر رساں ادارے کے مطابق لویزہ حنون کو ملک کے خلاف سازش کیس میں زیر حراست دیگر تین ملزمان کی موجودگی میں فوجی جج کے سامنے پیش کیا گیا۔

    غیر ملکی میڈیا کا کہنا تھا کہ لویزہ حنون کی عدالت میں طلبی سے قبل فوج نے سابق صدر عبدالعزیز بوتفلیقہ کے بھائی سعید بوتفلیقہ، ملٹری انٹیلی جنس کے سابق چیف جنرل عثمان طرطاق اور جنرل محمد مدین کی گرفتاری اورعدالت میں پیشی کے بعد عمل میں لائی گئی۔

    خیال رہے کہ تینوں متذکرہ شخصیات پر ملک اور فوج کے خلاف سازش کرنے کا الزام عاید کیا گیا اور انہیں اسی الزام میں قید کیا گیا ہے۔

    الجزائری خبر رساں ادارے کے مطابق ملک کے خلاف سازش کیس کے دیگر ملزمان کے ساتھ لویزہ حنون کو بھی فوجی عدالت میں طلب کیا گیا، یہ واضح نہیں ہو سکا کہ حنون کو ملزمہ کے طور پر پیش کیا گیا یا گواہ کے طورپر عدالت طلب کیا گیا۔

    لیبر پارٹی کی طرف سے جلد ہی ایک پریس ریلیز جاری کی جائے گی جس میں جماعت کی قیادت بالخصوص جنرل سیکرٹری لویزہ حنون کے خلاف جاری الزامات کے بارے میں وضاحت کی جائے گی۔

    فوجی عدالت کے جج نے سابق صدر کے مشیر اور ان کے بھائی سعید بوتفلیقہ، جنرل محمد مدین المعروف جنرل توفیق جو 25 سال تک الجزائرمیں انٹیلی جنس کے ڈائریکٹر کے عہدے پر تعینات رہے اور جنرل عثمان طرطاق المعروف جنرل بشیر کو مل کے خلاف سازش کے الزام میں جیل میں ڈال دیا ہے۔

  • جنسی زیادتی کی پردہ پوشی کرنے والے پادریوں کے خلاف کارروائی ہوگی، پوپ فرانسس

    جنسی زیادتی کی پردہ پوشی کرنے والے پادریوں کے خلاف کارروائی ہوگی، پوپ فرانسس

    ویٹی کن : مسیحی برادری کے رہنما پوپ فرانسس نے بچوں کے ساتھ جنسی زیادتی کے واقعات کے سدباب کے لیے تمام پادریوں پر بدفعلی کے واقعات کی اطلاع دینا لازمی قرار دے دیا۔

    تفصیلات کے مطابق کیتھولک مسیحیوں کے روحانی پیشوا پوپ فرانسس نے کلیسائے روم کے تمام عہدیداران کے لیے جنسی زیادتی کے واقعات کی کلیسا کو باقاعدہ اطلاع دینا لازمی قرار دے دیا ہے۔

    غیر ملکی خبر رساں ادارے کا کہنا تھا کہ یہ اطلاع ریاستی اداروں کو دینا لازمی نہیں ہو گا۔غیرملکی خبررساں ادارے کے مطابق کیتھولک چرچ گزشتہ کئی برسوں سے کلیسائی نمائندوں کے ہاتھوں بچوں سے جنسی زیادتیوں کے واقعات کی وجہ سے شدید تنقید کی زد میں ہے۔

    غیر ملکی خبر رساں ادارے کا کہنا تھا کہ پوپ فرانسس کے مطابق مستقبل میں ایسے واقعات کو چھپانے والی شخصیات کے خلاف کلیسا کی طرف سے داخلی کارروائی کی جائے گی۔

    یاد رہے کہ گزشتہ برس آسٹریلیا کی خصوصی عدالت نے ویٹی کن کے خزانچی رہنے والے اور پوپ فرانسس کے قریبی ساتھی 77 سالہ جارج پال کو مجرم قرار دے دیا تھا۔

    مزید پڑھیں : پوپ فرانسس کے قریبی دوست بچوں پر جنسی زیادتی کے مجرم قرار

    انہیں دسمبر 2018 میں جیوری کی جانب سے مجرم قرار دیا گیا تھا تاہم جارج پال کے خلاف عدالتی کارروائی اور انہیں بچوں پر جنسی زیادتی کا مجرم قرار دئیے جانے کا عدالتی فیصلہ خفیہ رکھا گیا تھا۔

    پوپ فرانسس نے رواں ماہ کے آغاز میں مشرق وسطیٰ کے دورے پر اعتراف کیا تھا کہ چرچز کے پادری بچوں اور خواتین کو جنسی زیادتی اور تشدد کا نشانہ بنانے سمیت انہیں جنسی غلام بنائے رکھنے میں ملوث رہے ہیں۔

  • حالیہ جھڑپوں کے بعد فلسطینی حکام کا اسرائیل کے ساتھ جنگ بندی کا دعویٰ

    حالیہ جھڑپوں کے بعد فلسطینی حکام کا اسرائیل کے ساتھ جنگ بندی کا دعویٰ

    یروشلم : مقبوضہ فلسطین اور صیہونی ریاست اسرائیل کے درمیان تین روز سے جاری کشیدگی تھم گئی، مصر نے دونوں کے درمیان جنگ بندی میں ثالث کا کردار ادا کیا۔

    تفصیلات کے مطابق فلسطینی حکام کے مطابق غزہ کی پٹی اور جنوبی اسرائیل میں تین روز سے جاری تشدد کے خاتمے کے لیے مصر نے اسرائیل اور فلسطین کے درمیان جنگ بندی میں ثالث کا کردار ادا کیا ہے۔

    غیر ملکی خبر رساں ادارے کا کہنا تھا کہ فلسطین اور اسرائیل کے درمیان حالیہ تشدد کا آغاز تین دن پہلے ہوا تھا اور گزشتہ اتوار کو یہ تشدد اس وقت انتہا کو پہنچا جب غزہ کی جانب سے اسرائیل میں راکٹ اور میزائل داغے گئے جس کے نتیجے میں چار اسرائیلی شہری ہلاک ہوئے تھے۔

    اسرائیل کی جانب سے جوابی کارروائی کی گئی جس میں 19 فلسطینی شہید ہوئے جن میں زیادہ تر عام شہری تھے۔

    خبر رساں ایجنسی روئٹرز کے مطابق ایک فلسطینی اہلکار نے بتایا کہ فلسطین اور اسرائیل کے درمیان یہ جنگ بندی مقامی وقت کے مطابق پیر کی صبح شروع ہوگئی۔اسرائیل کی جانب سے تاحال اس معاملے پر تبصرہ نہیں کیا گیا۔

    اس سے قبل اسرائیلی فوج نے دعویٰ کیا تھا کہ فلسطین کی طرف سے 600 سے زیادہ راکٹ اور میزائل داغے گئے جن میں سے 150 سے زیادہ ناکارہ بنا دئیے گئے۔

    اسرائیلی فوج کے مطابق اس نے حماس کے شدت پسندوں کے تقریباً 320 اہداف کو نشانہ بنایا، روئٹرز کے مطابق جنوبی اسرائیل میں شہریوں کو خبردار رکھنے کے لیے پیر کے روز راکٹ سائرن طلوع آفتاب سے کچھ گھنٹے پہلے خاموش ہو گئے تھے۔

    دوسری طرف اسرائیل کی فوج نے غزہ میں کسی نئے فضائی حملے کی اطلاع نہیں دی۔خیال رہے کہ مصر اور اقوام متحدہ ماضی میں بھی فلسطین اور اسرائیل کے درمیان ثالثی کا کردار ادا کرتے رہے ہیں۔

    خبررساں ایجنسیوں کے مطابق اسرائیل اس ہفتے کے آخر میں اپنا یوم آزادی منا رہا ہے۔ اس کے ساتھ ساتھ تل ابیب میں 14 سے 18 فروری تک یورو ویڑن گائیکی کا مقابلہ بھی ہو رہا ہے جس میں ہزاروں اسرائیلی شرکت کریں گے۔دوسری جانب غزہ میں مسلمانوں کا مقدس مہنیے رمضان کا آغاز ہو گیا ہے۔

  • دہشت گردی کے خلاف جنگ کا پہلا قدم مسئلہ فلسطین ہونا چاہیے،کویتی اسپیکر

    دہشت گردی کے خلاف جنگ کا پہلا قدم مسئلہ فلسطین ہونا چاہیے،کویتی اسپیکر

    کویٹ سٹی : کویتی اسپیکر نے صیہونی ریاست اسرائیل کی دہشتگردی پر گفتگو کرتے ہوئے بتایا ہے کہ اسرائیل کو عالمی پارلیمان سے بے دخل کرنے کی کوشش کر رہے ہیں۔

    تفصیلات کے مطابق کویتی پارلیمنٹ مجلس الام کے اسپیکر مرزوق الغانم نے کہا ہے کہ دہشت گردی کے خلاف جنگ کا آغاز مسئلہ فلسطین کے حل سے کیا جانا چاہیے۔ کویت صہیونی ریاست کو عالمی پارلیمنٹ سے بے دخل کرنے کی بھرپور کوششیں کر رہا ہے۔

    فلسطینی خبر رساں ادارے کا کہنا تھا کہ اخباری نمائندوں کے ایک وفد سے ملاقات میں کویتی پارلیمنٹ کے اسپیکر کا کہنا تھا کہ کویت عالمی پارلیمنٹ سے اسرائیلی ریاست کو نکال باہر کرنے کی کوشش کر رہا ہے۔

    ان کا کہنا تھا کہ صہیونی ریاست کے مظالم کا محاسبہ اور فلسطینیوں کو جلد انصاف ملے گا، اسرائیل کے ساتھ دوستانہ تعلقات کے قیام کے بارے میں بات کرتے ہوئے مرزوق الغانم نے کہا کہ بعض ممالک کے اسرائیل کے ساتھ سیاسی سطح پر تعلقات ہیں مگر ہم اسے پارلیمانی اور عرب اقوام کی سطح پر قائم نہیں ہونے دیں گے۔

    مرزوق الغانم نے کہا کہ اسرائیل کے ساتھ تعلقات میں مصر کی مثال دی جاسکتی ہے۔ مصر کا اسرائیل کے ساتھ سیاسی سطح پر ایک معاہدہ ہے مگر عوامی سطح پر صہیونی ریاست کے ساتھ کوئی تال میل نہیں۔

    کویتی اسپیکر نے مزید کہا کہ دنیا بھر میں دہشت گردی کے 96 فی صد واقعات سے مسلمان متاثر ہوتے ہیں۔ایک سوال کے جواب میں مرزوق الغانم کا کہنا تھا کہ عرب ممالک کے باہمی اختلافات نے القدس کو اسرائیل کا دارالحکومت قرار دینے کی راہ ہموار کی۔

    کویتی اسپیکر مرزوق الغانم کا کہنا تھا کہ دہشت گردی کے خلاف جنگ کا آغاز اسرائیل کے مظالم کے خلاف ہونا چاہیے۔

  • عرب اتحادی فوج کی حوثیوں کی عسکری کمک اور گاڑیوں پر بمباری، 43 جنگجو ہلاک

    عرب اتحادی فوج کی حوثیوں کی عسکری کمک اور گاڑیوں پر بمباری، 43 جنگجو ہلاک

    صنعاء : عرب اتحادی فورسز کے جنگی طیاروں نے الذمار ڈاریکٹوریٹ کے نواحی علاقے ضوران اور آنس میں حوثیوں پر بمباری کی ہے جس کے نتیجے میں 43 جنگجوؤں جاں بحق جبکہ متعدد ٹھکانے تباہ ہوگئے۔

    تفصیلات کے مطابق یمن میں آئینی حکومت کی ملک میں عمل داری کی بحالی کے لیے سرگرم عرب اتحاد کے طیاروں نے وسطی گورنری الضالع میں ذمار کے مقام پر ایران نواز حوثی ملیشیا کے ٹھکانوں اور ان کی عسکری کمک پر متعدد فضائی حملے کیے۔

    غیر ملکی میڈیا کا کہنا تھا کہ بمباری کے نتیجے میں حوثیوں کو بے پناہ جانی اور مالی نقصان پہنچا اور 29 جنگجوﺅں کے ہلاک ہونے کی اطلاعات ہیں، اتحادی طیاروں نے حوثیوں کی جنگجوﺅں کو منتقل کرنے والی گاڑیوں پر بھی بمباری کی جس کے نتیجے میں 14 جنگجو ہلاک ہو گئے۔

    عرب ٹی وی کے مطابق اتحادی طیاروں نے الذمار ڈاریکٹوریٹ کے نواحی علاقے ضوران، آنس میں حوثی ملیشیا کے متعدد ٹھکانے تباہ کردئیے۔

    مزید پڑھیں : عرب اتحادی فوج کی حوثی باغیوں کے ٹھکانوں پر بمباری، 45 جنگجو ہلاک

    یاد رہے کہ گزشتہ ماہ عرب اتحادی فوج نے حوثی باغیوں کے ٹھکانوں پر بمباری کی جس کے نتیجے میں 45 جنگجو ہلاک ہوگئے۔

    غیرملکی خبررساں ادارے کے مطابق عرب اتحادی فوج کی جانب سے حوثی باغیوں کے ٹھکانوں پر بمباری کی گئی جس کے نتیجے میں 45 جنگجو ہلاک ہوگئے، عرب اتحاد نے شمالی الضالع میں مریس کے محاذ پر جبل نصی میں باغیوں کے متعدد ٹھکانے تباہ کردئیے۔

    عرب اتحاد نے الضالع گورنری کے شمال مغربی علاقے العود میں حوثی باغیوں کے ٹھکانوں پر بمباری کی جس کے نتیجے میں 19 باغی ہلاک، 55 زخمی ہوگئے۔

  • برطانوی شہری سری لنکا کا سفر کرنے سے گریز کریں، برطانوی حکومت کی تنبیہ

    برطانوی شہری سری لنکا کا سفر کرنے سے گریز کریں، برطانوی حکومت کی تنبیہ

    لندن : برطانوی حکومت نے اپنے شہریوں کو بغیر ضرورت سری لنکا سفر نہ کرنے کی تاکید کردی، برطانوی حکام کا فیصلہ ایسٹر کے دھماکوں کے باعث سامنے ایا ہے۔

    تفصیلات کے مطابق سری لنکا میں ایسٹر سنڈے کے موقع پر تین گرجا گھروں اور چار ہوٹلوں میں ہونے والے ہولناک بم دھماکوں کے نتیجے میں 250 سے زائد افراد ہلاک جبکہ سینکڑوں زخمی ہوئے تھے۔

    برطانوی دفتر خارجہ کا کہنا تھا کہ دہشت گردوں کی جانب سے مزید حملے کرنے کا خدشہ ہے جو خصوصاً ایسی جگہوں پر کیے جائیں گے جہاں غیر ملکی باسیوں کی تعداد زیادہ ہو۔

    برطانوی میڈیا کا کہنا تھا کہ سری لنکا دھماکوں میں ہلاک ہونے والے سینکڑوں افراد میں آٹھ برطانوی شہری بھی شامل ہیں۔

    برطانوی حکام کی جانب سے ٹریول ایجنسیوں کو بھی تاکید کی گئی ہے کہ سیاحت کے لیے سری لنکا جانے والے 8 ہزار برطانوی شہریوں کو بروقت برطانیہ پہنچنے میں مدد فراہم کریں۔

    غیر ملکی میڈیا کے مطابق سری لنکن پولیس کی جانب سے دھماکوں کے بعد اب کئی جگہوں پر چھاپہ مار کارروائیاں کی گئیں ہیں جبکہ 70 افراد کو گرفتار کیا ہے کہ جو کارروائی میں ملوث ہیں۔

    سری لنکا دھماکے، ہلاکتوں کی تعداد 359 ہوگئی

    سری لنکا دھماکے، 290 افراد ہلاک، 500 سے زائد زخمی، ملک میں کرفیو نافذ

    پولیس کا دعویٰ ہے کہ مذکورہ شدت پسندانہ کارروائی میں مقامی مسلم شدت پسند گروہ ملوث ہے لیکن حملہ آور باہر سے آیا تھا۔

    برطانوی میڈیا کے مطابق عالمی دہشت گرد تنظیم داعش نے حملے کی ذمہ داری قبول کی تھی تاہم اس سے معلق مزید تفصیلات و ثبوت جاری نہیں کی۔

    خبر رساں ادارے کا کہنا تھا کہ کولمبو ایئرپورٹ پر پروازوں کو دو بارہ بحال کردیا گیا ہے کہ لیکن ہوائی اڈے کی سیکیورٹی پہلے کئی گناہ سخت کردی ہے جس کے باعث لمبی لمبی قطاریں لگی ہوئی ہیں۔