Tag: agency

  • سوڈان میں اسٹیٹ سیکیورٹی پراسیکیوشن ختم، انسداد کرپشن کا ادارہ قائم

    سوڈان میں اسٹیٹ سیکیورٹی پراسیکیوشن ختم، انسداد کرپشن کا ادارہ قائم

    خرطوم : سوڈان کے پراسیکیوٹر جنرل نے ہفتے کے روز سابق حکومت کےدور میں قائم ہونے والے اسٹیٹ سیکیورٹی پراسیکیوشن کا ادارہ ختم کرتے ہوئے اس کی جگہ انسداد بد عنوانی کا ادارہ قائم کرنے کا اعلان کیا ہے۔

    غیر ملکی خبر رساں ادارے کے مطابق انہوں نے فوج اورانٹیلی جنس اداروں میں مشتبہ عناصر کو حاصل آئینی تحفظ ختم کرنے کا بھی مطالبہ کیا، پراسیکیوٹر جنرل نے کرپشن اور قومی خزانے کو نقصان پہنچانے کے حوالے سے ملنے والی شکایات کی تحقیقات کے لیے ایک نگران سپریم کمیشن قائم کرنے کا بھی فیصلہ کیا۔

    پراسیکیوٹر جنرل نے مظاہرین کی جانب سے سابق حکومت کے خلاف سنگین جرائم کی جلد از جلد تحقیقات کرنے اور عوامی مظاہروں کے دوران انسانی حقوق کی پامالیوں کا نوٹس لینے کا فیصلہ کیا۔

    گذشتہ روز پراسیکیوٹر جنرل اور عبوری ملٹری کونسل کے سربراہ لیفٹیننٹ جنرل عبدالفتاح البرھان نے ملاقات کی تمام سیاسی قیدیوں کی رہائی اور سیکیورٹی کےادارے میں تبدیلیوں پر تبادلہ خیال کیا۔

    غیر ملکی خبر رساں ادارے کا کہنا تھا کہ یہ آئینی پیش رفت اس وقت سامنے آئی جب معزول صدر پراپنی رہائش گاہ میں بھاری رقوم چھپانے اور منی لانڈرنگ کی شکایات سامنے آئی ہیں۔

    ذرائع کے مطابق عسکری کونسل نے انسداد بدعنوانی کمیشن کے سیکرٹری کو سابق صدر کو کرپشن کے الزامات میں فوری عدالت میں پیش کرنے کاحکم دیا ہے۔

    مزید پڑھیں : سوڈان : فوجی کونسل کے سربراہ نے ایک دن بعد ہی استعفیٰ دے دیا

    خیال رہے کہ سوڈان کی فوجی کونسل کے سربراہ و وزیر دفاع عود بن عوف نے سابق آمر عمر البشیر کا تختہ الٹنے کے ایک دن بعد ہی استعفیٰ دے دیا تھا، عود ابن عوف نے اپنے فیصلے کا اعلان سرکاری ٹی وی پر کیا۔

    فوجی کونسل کے سربراہ عود بن عوف نے لیفٹیننٹ جنرل عبدالفتاح عبدالرحمان برہان کو اپنا جانشین نامزد کردیا، فوج کا کہنا ہے کہ 2 سال تک اقتدار میں رہنے کے بعد انتخابات کرائے گی۔

    مزید پڑھیں : سوڈان میں مارشل لاء نافذ، ملک چلانے کے لیے عبوری کونسل تشکیل، صدرگرفتار

    یاد رہے کہ سوڈانی عوام گزشتہ تین مہینوں نے صدر عمر البشیر کے خلاف مظاہرے کررہے تھے جو آج رنگ لے آئے اور صدر عمر حسن البشیر صدارت سے مستعفی ہوگئے جس کے بعد انہیں فوج نے گرفتار کرکے نظر بند کردیا تھا اور وہ تاحال نظر بند ہیں۔

    غیر ملکی میڈیا کا کہنا ہے کہ سوڈان میں فوج نے ملک کے انتظامی امور چلانے کے لیے جنرل عود بن عوف کی سربراہی میں ایک عبوری کونسل تشکیل دے دی ہے، جنرل عود سبک دوش ہونے والے صدر عمر البشیر کے نائب اول اور سوڈان کے وزیر دفاع ہیں۔

  • روسی جاسوس پر حملہ روسی ایجنسی ’جی آر یو‘ کے افسران نے کیا، برطانیہ کا دعویٰ

    روسی جاسوس پر حملہ روسی ایجنسی ’جی آر یو‘ کے افسران نے کیا، برطانیہ کا دعویٰ

    لندن : برطانوی حکام نے دعویٰ ہے کہ سابق روسی جاسوس اور اس کی بیٹی پر قاتلانہ حملہ میں روس کی خفیہ ایجنسی ’جی آر یو‘ کے دو افسران ملوث ہیں ہیں۔

    تفصیلات کے مطابق برطانوی پولیس نے چند ماہ قبل برطانیہ کے دارالحکومت لندن میں سابق روسی جاسوس سرگئی اسکریپال اور اس کی بیٹی یولیا اسکریپال پر اعصاب شکن زہر کے حملے میں ملوث ملزمان کا سراغ لگا لیا ہے۔

    برطانوی خبر رساں ادارے کا کہنا ہے کہ اسکاٹ لینڈ یارڈ نے سابق روسی جاسوس اور اس ک بیٹی پر قاتلانہ حملے میں ملوث دو ملزمان کے نام جاری کیے ہیں جو روس کے شہری ہیں۔

    غیر ملکی میڈیا کا کہنا ہے کہ سرگئی اسکریپال اور یویلیا پر اعصاب شکن کیمیکل سے حملہ کرنے والے روسی شہری الیگزینڈر پیٹروف اور رسلین بوشیروف کے خلاف مقدمہ درج کرنے کے لیے اسکاٹ لینڈ یارڈ اور سی پی ایس کے پاس کافی ثبوت ہیں۔

    غیر ملکی خبر رساں ادارے کا کہنا ہے کہ برطانوی حکام کی جانب سے روسی شہریوں الیگزینڈر پیٹروف اور رسلین بوشیروف کی گرفتاری کے لیے یورپی وارنٹ جاری کردیئے ہیں۔

    برطانوی میڈیا کا کہنا ہے کہ سرگئی اسکریپا اور یویلیا اسکریپال پر قاتلانہ حملے میں ملوث ملزمان کی گرفتاری کے لیے کریملن حکومت سے رابطہ نہیں کیا جائے گا کیوں روسی آئین کے مطابق حکومت اپنے شہریوں ملک بدری کی اجازت نہیں دیتی۔

    غیر ملکی خبر رساں ادارے کا کہنا ہے کہ برطانوی مندوب نے اقوام متحدہ کو سالسبری حملے میں ملوث ملزمان کے حوالے سے تفصیلات سے آگاہ کیا۔

    برطانوی وزیر اعظم تھریسا مے نے دعویٰ کیا ہے کہ روسی ڈبل ایجنٹ پراعصاب شکن کیمیکل سے حملہ کرنے والے ملزمان روسی خفیہ ایجنسی ’جی آر یو‘ کے افسران ہیں۔

    یاد رہے رواں برس 4 مارچ کو روس کے سابق جاسوس 66 سالہ سرگئی اسکریپال اور اس کی 33 سالہ بیٹی یویلیا اسکریپال پر نویچوک کیمیکل سے حملہ کیا گیا تھا، جس کے نتیجے میں دو روسی شہری کئی روز تک اسپتال میں تشویش ناک حالت میں زیر علاج تھے۔