Tag: aggreement

  • پاکستان اور عالمی بینک کے درمیان7 ارب 87 کروڑ ڈالرز کا معاہدہ

    پاکستان اور عالمی بینک کے درمیان7 ارب 87 کروڑ ڈالرز کا معاہدہ

    اسلام آباد پاکستان اورعالمی بینک کے درمیان 7 ارب 87 کروڑ ڈالرز کا معاہدہ طے پاگیا ، رقم پانی کی فراہمی اورنکاسی کے نظام کوبہتر بنانے کیلئے استعمال ہوگی۔

    تفصیلات کے مطابق پاکستان اورعالمی بینک کےدرمیان787 ملین ڈالر کے معاہدے پر دستخط ہوگئے، وفاقی وزیر اقتصادی امور حماد اظہر نے عالمی بینک کیساتھ معاہدےپردستخط کئے، معاہدے پر دستخط کی تقریب میں عالمی بینک کے کنٹری ڈائریکٹرموجود تھے۔

    رقم پانی کی فراہمی اورنکاسی کے نظام کوبہتر بنانے کیلئے استعمال ہوگی ، کراچی یلولائن کیلئے 382 ملین ڈالر جبکہ صاف پانی کی فراہمی کیلئے 40 ملین ڈالر مختص کیےگئےہیں ، منصوبوں سےکراچی میں کاروبار،نجی شعبے کی ترقی کیلئے سازگارحالات فراہم ہوں گے۔

    سیاحت کے فروغ کے لئے70ملین ڈالر کا کے پی انٹیگریٹڈ ٹورزم پروجیکٹ کا آغاز کیا جائے گا۔

    مزید پڑھیں :  بجٹری سپورٹ کی منظوری ، عالمی بینک پاکستان کو 50 کروڑ ڈالر دے گا

    یاد رہے چند روز قبل ہی عالمی بینک کی جانب سے پاکستان کے لئے بجٹری سپورٹ دوبارہ شروع کرنے کی منظوری دے دی گئی ہے ، جس کے بعد پاکستان کیلئےپچاس کروڑڈالر دیئے جانے کاامکان ہے، ان فنڈزکی منظوری آئندہ سال مارچ تک متوقع ہے۔

    عالمی بینک نے رپورٹ میں کہا ہے کہ پاکستان کو بے روزگاری میں کمی کیلئے مؤثراقدامات کرنا ہوں گے، پاکستان میں بےروزگاری کی شرح چھ فیصد ہے اورکوائلٹی آف ایمپلائمنٹ بھی اچھی نہیں، پاکستانی آبادی کابڑاحصہ چھوٹے کاروبار سے وابستہ ہیں۔

    دوسری جانب وفاقی وزیر برائے معاشی امور حماد اظہر نے سماجی رابطے کی ویب سائٹ ٹوئٹر پر کہا عالمی بینک کی پاکستان کیلئے بجٹری سپورٹ دوبارہ شروع کرنے کی منظوری معیشت میں بہتری کے باعث دی گئی ہے، ایشیائی ترقیاتی بینک اور عالمی بینک نے2017 میں بجٹری سپورٹ بند کردی تھی، بجٹری سپورٹ بند کرنے کی وجہ اس وقت معیشت کو درپش مسائل تھے۔

  • حکومت اور تاجر برادری میں معاہدہ ، تاجروں کا ہڑتال فوری ختم کرنے کا اعلان

    حکومت اور تاجر برادری میں معاہدہ ، تاجروں کا ہڑتال فوری ختم کرنے کا اعلان

    اسلام آباد : حکومت اور تاجر برادری میں معاہدہ طے پاگیا ، مشیر خزانہ حفیظ شیخ نے کہا ہے کہ حکومت کا اصل مقصد ہے کہ صاحب حیثیت لوگ ٹیکس دیں اور بزنس کمیونٹی کا اعتماد بڑھایا جائے۔

    تفصیلات کے مطابق حکومت اور تاجر برادری میں معاہدہ طے پاگیا ، مشیر خزانہ حفیظ شیخ نے پریس کانفرنس کرتے ہوئے کہا تاجروں کیلئے کاروبار میں آسانیاں پیدا کی جائیں گی، 10 کروڑتک سالانہ سیلزوالوں کوودہولڈنگ ایجنٹ نہیں بنایا جائے گا اور 10 کروڑسالانہ سیل پر ٹرن اوور ٹیکس کی شرح کو 1سے 0.5فیصد کردیا گیا ہے۔

    مشیرخزانہ کا کہنا تھا کہ سیلز ٹیکس رجسٹریشن کیلئےبجلی بل کی حد12لاکھ روپےسالانہ ہوگی، کم منافع ہول سیلرز کیلئے ٹرن اوورکی شرح کا ازسرنو تعین کیا جائے گا ، جیولرز کے مسائل بھی ترجیحی بنیاد پر حل کئےجائیں گے۔

    حفیظ شیخ نے کہا کہ ایف بی آر میں تاجروں کےمسائل پر ڈیسک بنایا جائے گا اور نئی رجسٹریشن کیلئے ٹیکس ریٹرن فارم اردو میں مہیا کیا جائے گا جبکہ شناختی کارڈ کی شرط پرتادیبی کارروائی 31جنوری 2020تک مؤخر کردی گئی ہے۔

    مزید پڑھیں : مذاکرات کامیاب ، تاجروں کیلئے شناختی کارڈ کی شرط پر کارروائی 3 ماہ کیلئے مؤخر

    ان کا کہنا تھا کہ حکومت کا اصل مقصد ہے کہ صاحب حیثیت لوگ ٹیکس دیں اور بزنس کمیونٹی کا اعتماد بڑھایا جائے، ملک میں اس وقت 40لاکھ کے قریب ٹریڈرزہیں ، صرف 3لاکھ 93ہزار ٹریڈرز ٹیکس ادا کرتے ہیں۔

    مشیرخزانہ نے مزید کہا تاجروں کواعتماد بڑھا کر ٹیکس نیٹ میں لانا چاہتےہیں، وزیراعظم عمران خان کی پالیسی کا محورپاکستان کے عوام ہیں، معیشت میں تیزرفتاری اور بہتری سے ہی ہم منزل پرپہنچ سکتےہیں، تاجر برادری اور حکومت کا مقصد معیشت کی بہتری ہے۔

    حکومت سے معاہدہ طے پاجانے کے بعد تاجر برادری کا ملک بھر میں ہڑتال فوری طورپرختم کرنے کا اعلان کردیا۔

  • شمالی اورجنوبی کوریا میں معاہدہ، سرحدی کشیدگی کم کرنے پراتفاق

    شمالی اورجنوبی کوریا میں معاہدہ، سرحدی کشیدگی کم کرنے پراتفاق

    کوریا : شمالی اور جنوبی کوریا نے ایک معاہدے کے تحت سرحد پر جاری کشیدگی کو کم کرنے اور مذاکرات جاری رکھنے پر اتفاق کیا ہے۔

    شمالی کوریا نے جنوبی کوریا کی پروپیگنڈا نشریات روکنے کے لیے طاقت کے استعمال کی دھمکی دی تھی، جس سےدونوں ممالک کے درمیان کشیدگی میں اضافہ ہوا تھا، اس تنازعے کو حل کرنےکے لیے دونوں ممالک کے درمیان اعلیٰ سطحی مذاکرات دو دن سے جاری تھے۔

    دونوں ممالک نے تنازع ختم کرنے کے لیے مذاکرات جاری رکھنے پر اتفاق کیا ہے، معاہدے کے تحت جنوبی کوریا پروپیگنڈا نشریات بند کر دے گا جبکہ شمالی کوریا فوجی نقل حرکت میں کمی لائے گا۔