Tag: agha siraj

  • سندھ اسمبلی میں چارپائی لانے کا معاملہ: اسپیکر کا بڑا فیصلہ

    سندھ اسمبلی میں چارپائی لانے کا معاملہ: اسپیکر کا بڑا فیصلہ

    کراچی: سندھ اسمبلی میں گذشتہ روز پیش آئے افسوسناک واقعے پر اسپیکر نے ایکشن لے لیا ہے۔

    تفصیلات کے مطابق اسپیکر سندھ اسمبلی آغا سراج درانی نے گذشتہ روز سندھ اسمبلی میں "چارپائی” لانے والے ارکان اسمبلی کے ایوان میں داخلے پر پابندی لگادی ہے، ارکان میں پی ٹی آئی کے پارلیمانی لیڈربلال احمد سمیت سعید احمد، رابستان ، ارسلان تاج، محمد علی عزیز، عدیل احمد، شاہ نواز جدون، راجہ اظہرخان شامل ہیں۔

    پابندی کا شکار ارکان سندھ اسمبلی کےموجودہ سیشن میں شرکت نہیں کرسکیں گے۔

    دوسری جانب اپوزیشن لیڈر سندھ اسمبلی حلیم عادل نے اسپیکر سندھ اسمبلی کےفیصلے پر سخت رد عمل کا اظہار کرتے ہوئے اسے افسوسناک عمل قرار دیا، حلیم عادل شیخ نے کہا کہ اسپیکر سندھ اسمبلی سندھ حکومت کےدباؤ میں آکر فیصلے نہ کریں۔

    حلیم عادل شیخ کا کہنا تھا کہ اپوزیشن کا گلا گھونٹ کر سویلین ڈکٹیٹر شپ قائم کردی گئی ہے، ہم غیر آئینی اور سفارشی نادر شاہی فرمان نہیں مانیں گے۔

    یہ بھی پڑھیں: سندھ اسمبلی اجلاس میں چارپائی کیسے پہنچی؟

    گذشتہ روز سندھ اسمبلی میں اس وقت شدید بدنظمی پیدا ہوئی جب اپوزیشن ارکان بطور احتجاج چارپائی اور بستر ایوان میں لے آئے، اپوزیشن ارکان کا کہنا تھا کہ ” یہ جمہوریت کا جنازہ ہے” ہے۔

    دوران اجلاس اسپیکر نے ریمارکس دئیے کہ اراکین اسمبلی نے سندھ اسمبلی کے قوائد کی خلاف ورزی کی ہے، اپوزیشن ارکان کی جانب سے چارپائی لانے اور جمہوریت سے متعلق ریمارکس پر حکومتی ارکان نے اپوزیشن کو آڑے ہاتھوں لیا اور جملے کسے، جس کے باعث دونوں جانب سے شدید ہنگامہ آرائی اور شور شرابہ کیا گیا۔

    اسپیکر سندھ اسمبلی ارکان کو تحمل مزاجی سے کام لینے کی ہدایت کرتے رہے مگر حکومت و اپوزیشن ارکان نے ان کی ایک نہ سنی۔

  • اثاثہ جات کیس: اسپیکر سندھ اسمبلی پر فرد جرم عائد

    اثاثہ جات کیس: اسپیکر سندھ اسمبلی پر فرد جرم عائد

    کراچی: اثاثہ جات کیس میں اسپیکر سندھ اسمبلی آغا سراج درانی اور دیگر پر فرد جرم عائد کر دی گئی۔

    تفصیلات کے مطابق اسپیکر سندھ اسمبلی آغا سراج درانی و دیگر پر اثاثہ جات کیس میں عدالت نے فرد جرم عائد کر دی۔ ملزمان نے صحت جرم سے انکار کر دیا، جس پر احتساب عدالت نے نیب کے گواہوں کو طلب کر لیا ہے۔

    ملزمان میں آغا سراج کی اہلیہ ناہید درانی، صاحب زادے آغا شہباز بھی شامل ہیں، آغا سراج کے بھائی آغا مسیح الدین خان درانی پر بھی فرد جرم عائد کی گئی ہے۔

    آغا سراج کی بیٹیوں صنم درانی، شہانہ درانی، اور سارہ درانی سمیت طفیل احمد، ذوالفقار، آغا منور علی، غلام مرتضیٰ، اور گلبہار پر بھی فرد جرم عائد کی گئی ہے۔

    ملزمان پر ایک ارب 60 کروڑ سے زائد کے غیر قانونی اثاثے بنانے کا الزام ہے، صحت جرم سے انکار پر احتساب عدالت نے نیب گواہان کو 22 دسمبر کو طلب کر لیا۔

    پی ڈی ایم کا آج اسٹیڈیم میں ہر صورت جلسے کا اعلان، حکومت بھی ایکشن کے لیے تیار

    یاد رہے کہ مذکورہ کیس میں آغا سراج کو گزشتہ برس دسمبر میں ضمانت پر رہا کیا گیا تھا تاہم ان کا نام ای سی ایل میں بھی ڈال گیا تھا۔

    عدالت میں پیشی کے موقع پر اسپیکر سندھ اسمبلی آغا سراج درانی نے میڈیا سے گفتگو میں کہا کہ ان پر کافی عرصے بعد فرد جرم عائد کر دی گئی ہے، اس کیس کی صورت حال ہمارے وکلا دیکھیں گے، نیب نے مجھ سمیت کسی سے کوئی انکوائری نہیں کی۔

    آغا سراج کا کہنا تھا کہ نیب کا کوئی افسر ان کے علاقے میں انکوائری کے لیے نہیں آیا، انھوں نے اور ان کے ساتھیوں نے خود نیب افسران کو ریکارڈ فراہم کیا۔

    انھوں نے کہا آج پیپلز پارٹی کا یوم تاسیس ہے، جیالے آج بہت خوش ہیں، جیالے ملک بھر میں یوم تاسیس جوش و جذبے سے منائیں گے۔

  • آغاسراج درانی کی ساتھیوں سمیت عدالت میں پیشی

    آغاسراج درانی کی ساتھیوں سمیت عدالت میں پیشی

    کراچی: اسپیکر سندھ اسمبلی آغا سراج درانی اور دیگر کے خلاف کرپشن ریفرنس کی سماعت کے لیے عدالت میں پیش ہوئے، فاضل جج کی عدم حاضری کے سبب کارروائی ملتوی کردی گئی۔

    تفصیلات کے مطابق اسپیکر سندھ اسمبلی آغا سراج درانی اور دیگر ملزمان عدالت میں پیش کیا گیا ، فاضل جج کی عدم حاضری کے سبب عدالت نے سماعت 12 اکتوبر تک ملتوی کی گئی ہے۔

    نیب نے آغا سراج درانی اور دیگر ساتھیوں کو لنک جج کے سامنے پیش کرکے بتایا کہ آغا سراج درانی اور دیگر کے خلاف آمدن سے زائد اثاثے بنانے کا ریفرنس دائر کیا گیا ہے۔

    اس موقع پرتفتیشی افسر کی عدم حاضری پر عدالت نے برہمی کا اظہار کیا اور سوال کیا کہ تفتیشی افسر پیش کیوں نہیں ہوا؟۔ جواب میں نیب پراسیکیوٹر کا کہنا تھا کہ تفتیشی افسر کے پیش ہونے کےبارے میں مجھے کچھ نہیں معلوم ہے۔

    آغا سراج درانی کے وکیل نے استدعا کی کہ ان کے موکل فروری سے جیل میں ہیں، مفرور ملزمان کے خلاف جو بھی کارروائی کرنی ہے کریں، اور آغا سراج درانی خلاف کیس جلد شروع کریں۔

    ان کی درخواست پر عدالت کا کہنا تھا کہ متعلقہ جج ہی نہیں ہیں، جج تعینات ہوں گے تو دیکھیں گے۔

    گزشتہ سماعت کے دوران نیب کی جانب سے آغا سراج درانی کی بےنامی جائیداد،گاڑیوں سمیت57اثاثوں کی تفصیلات عدالت میں پیش کی گئی تھیں۔عدالت نے سماعت کے بعد آج نیب پراسیکیوٹر کو دلائل دینے کے لیے طلب کیا تھا ۔

    خیال رہے کہ اسپیکرسندھ اسمبلی آغا سراج درانی کرپشن کیس میں جیل میں ہیں۔آغا سراج درانی آمدن سے زائد اثاثوں کےالزام میں جوڈیشل ریمانڈ پر ہیں، نیب حکام نے اسپیکرسندھ اسمبلی آغا سراج درانی کے خلاف آمدن سے زائد اثاثوں کاریفرنس دائر کیا تھا ۔

    نیب نےاسپیکر سندھ اسمبلی آغا سراج درانی کوبیس فروری کواسلام آبادکےہوٹل سےحراست میں لیاتھا جبکہ ان کی درخواست ضمانت سندھ ہائی کورٹ میں زیرسماعت ہے۔

  • نیب  نے آغا سراج درانی کے خلاف آمدن سے زائد اثاثوں کا ریفرنس دائرکردیا

    نیب نے آغا سراج درانی کے خلاف آمدن سے زائد اثاثوں کا ریفرنس دائرکردیا

    ٌکراچی : نیب حکام نے اسپیکرسندھ اسمبلی آغا سراج درانی کے خلاف آمدن سے زائد اثاثوں کاریفرنس دائرکردیا، دائر ریفرنس میں آغاسراج سمیت بیس ملزمان کونامزدکیاگیا ہے، ملزمان پر ایک ارب ساٹھ کروڑ روپے کی کرپشن کا الزام ہیں۔

    تفصیلات کے مطابق قومی احتساب بیورو (نیب ) نے تین مہینے دس دن تفتیش کے بعد آغا سراج درانی کے خلاف آمدن سے زائد اثاثوں کاریفرنس دائرکردیا، کراچی کی احتساب عدالت میں دائر ریفرنس میں آغاسراج سمیت بیس ملزمان کونامزدکیاگیاہے۔

    نیب نے الزام عائد کیا ہے کہ ملزمان نےایک ارب ساٹھ کروڑروپےکی کرپشن کی ہے، ریفرنس ابھی باقاعدہ سماعت کے لئےمنظورنہیں کیا گیا اور عدالت میں ابھی ریفرنس کی 10نقول فراہم کیں۔

    اسپیکرسندھ اسمبلی آغاسراج درانی نے پیشی پر غیررسمی گفتگو میں کہا 3 ماہ سےانتظارتھااب جاکرریفرنس فائل ہواہے، حکومت ہےکدھر؟آپ کس حکومت کی بات کررہےہیں؟ اس حکومت کوجیالوں کاعلم نہیں ہے۔

    آغاسراج درانی کا کہنا تھا یہ حکومت50 لوگوں کوسنبھال نہیں سکتی، جیالوں نےمارشل لااورآمروں کاسامنا کیاہے، کسی وجہ کےبغیرلاٹھی چارج کرناغلط بات ہے۔

    یاد رہے گذشتہ روز سندھ ہائی کورٹ میں آمدن سے زائد اثاثہ جات کیس کے خلاف اسپیکر سندھ اسمبلی آغا سراج درانی بھائی مسیح الدین اور دیگر ملزمان کی درخواست ضمانت پر سماعت ہوئی تھی۔

    نیب حکام نے عدالت کو بتایا کہ آغا سراج کی 35 گاڑیوں اور کروڑوں روپے جائیدادوں کا سراغ لگا لیا گیا ہے، انھوں نے اختیارات کا نباجائز استعمال ، کرپشن اور غیر قانونی بھرتیاں کی ہیں جبکہ دیگر کے خلاف بھی تحقیقات مکمل کرلی گئی ہے۔

    تفتیشی افسر نے عدالت کو آگاہ کیا کہ چئیرمین کی منظوری سے آغا سراج درانی کے خلاف کل احتساب عدالت میں ریفرنس دائر کردیا جائے گا، جس کے بعد عدالت نے آئندہ سماعت پر ریفرنس کی رپورٹ پیش کرنے کا حکم دے دیا۔

    واضح رہے نیب نےاسپیکر سندھ اسمبلی آغا سراج درانی کوبیس فروری کواسلام آبادکےہوٹل سےحراست میں لیاتھا جبکہ ان کی درخواست ضمانت سندھ ہائی کورٹ میں زیرسماعت ہے۔

  • اسپیکر سندھ اسمبلی آغا سراج درانی کے ریمانڈ میں توسیع

    اسپیکر سندھ اسمبلی آغا سراج درانی کے ریمانڈ میں توسیع

    کراچی: سندھ اسمبلی کے اسپیکر آغا سراج درانی کے جسمانی ریمانڈ میں مزید 13 روز کی توسیع کردی گئی، نیب کو رپورٹ پیش کرنے کا حکم بھی دیا گیا۔

    تفصیلات کے مطابق اسپیکر سندھ اسمبلی آغا سراج درانی آج احتسابعدالت کے روبرو پیش ہوئے ، سماعت میں نیب کی جانب سے جسمانی ریمانڈ میں توسیع کی استدعا کی گئی تھی جسے منظور کرتے ہوئے انہیں 12 اپریل تک نیب کے حوالے کردیا گیا ہے۔

    عدالت نے ریمانڈ میں توسیع دیتے ہوئے نیب کے وکیل کو ہدایت دی کہ آئندہ سماعت میں آغا سراج درانی کے کیس پر پیش رفت سے آگاہ کیا جائے ۔

    اس موقع پر آغا سراج درانی نے اپنے بیان میں کہا ہے کہ مجھ سے کسی نئی چیز پر تفتیش نہیں ہورہی۔ نیب حکام تفتیش میں وہی سب پوچھ رہے ہیں جو میں پہلے بتاچکاہوں، انہوں نے یہ بھی کہا کہ نیب حکام آتے ہیں اور مجھ سے 10منٹ تفتیش کرکے چلے جاتے ہیں۔

    گزشتہ ماہ 20 فروری کو نیب کراچی نےآمدن سےزائد اثاثہ جات کیس میں اسپیکرسندھ اسمبلی آغاسراج درانی کوگرفتارکیا تھا۔21 فروری کو نیب حکام نے انہیں احتساب عدالت میں پیش کرکے جسمانی ریمانڈ پر اپنی تحویل میں لیا تھا۔ جس میں بعد ازاں عدالت نے توسیع بھی دی تھی۔ پہلے ریمانڈ کے موقع پر نیب کے تفتیشی افسر نے اپنے دلائل میں کہا تھا کہ نیب کے قانون میں 90روزہ ریمانڈ بھی لیا جاسکتا ہے۔

    تفتیش کے دوران حاصل کردہ معلومات کی روشنی میں نجی بینک کے لاکرز کی تلاشی کے دوران تفتیشی ٹیم کو لاکھوں روپے کے غیر ملکی کرنسی نوٹ اور بڑی تعداد میں سونا ملا، نیب نے اسپیکر کے لاکرز سے 55 لاکھ 18 ہزار 744 روپے کی غیر ملکی کرنسی جبکہ 2 کلو 14 گرام سونا برآمد ہوا۔آغا سراج درانی کی اہلیہ کے لاکرز سے ایک کلو 9 گرام سونے کے زیورات بھی برآمد کیے۔برآمد ہونے والے سونے کی قیمت 2 کروڑ روپے سے زائد بنتی ہے، قیمت کا تعین کر کے تفصٰل قومی بینک دولت کو بھیج دی جائے گی۔

    دوسری جانب دیگر اہل خانہ سے تفتیش کے دوران نیب کو لاکرز سے ریال، درہم، امریکی ڈالرز سمیت دیگر ملکوں کی کرنسی ملی، برآمد ریال اور درہم کی قیمت پاکستانی کرنسی میں 30 لاکھ سے زائد بنتی ہے۔ نیب ذرائع کے مطابق لاکرز سے  4400 امریکی ڈالر اور 4200 برطانوی پاؤنڈ ملے۔

    نیب نے تمام لاکرز جوڈیشل مجرسٹریٹ کی نگرانی میں کھولے جبکہ اس موقع پر بینک مینیجر، آپریشن مینیجر اور دیگر بینک کے افسران بھی موجود تھے۔ نیب نے برآمد ہونے والی کرنسی اور سونے کو ضبط کرلیا تھا۔

  • آغا سراج درانی کے لاکرز کی تلاشی، لاکھوں کی غیرملکی کرنسی اور کروڑوں روپے مالیت کا سونا برآمد

    آغا سراج درانی کے لاکرز کی تلاشی، لاکھوں کی غیرملکی کرنسی اور کروڑوں روپے مالیت کا سونا برآمد

    کراچی: قومی احتساب بیورو نے زیرحراست اسپیکر سندھ اسمبلی آغا سراج درانی کے نجی بینک لاکرز سے لاکھوں روپے مالیت کی غیرملکی کرنسی اور کروڑوں روپے مالیت کا سونا برآمد کرلیا۔

    تفصیلات کے مطابق گرفتاراسپیکرسندھ اسمبلی آغا سراج درانی کے نجی بینک لاکرز کی تلاشی کے دوران تفتیشی ٹیم کو لاکھوں روپے کے غیر ملکی کرنسی نوٹ اور بڑی تعداد میں سونا ملا، نیب نے اسپیکر کے لاکرز سے 55 لاکھ 18 ہزار 744 روپے کی غیر ملکی کرنسی جبکہ 2 کلو 14 گرام سونا برآمد ہوا۔

    نیب کی تفتیشی ٹیم نے آغا سراج درانی کی اہلیہ کے لاکرز سے ایک کلو 9 گرام سونے کے زیورات بھی برآمد کیے۔

    ذرائع کے مطابق برآمد ہونے والے سونے کی قیمت 2 کروڑ روپے سے زائد بنتی ہے، قیمت کا تعین کر کے تفصٰل قومی بینک دولت کو بھیج دی جائے گی۔

    مزید پڑھیں: آغا سراج درانی کو عدالتی حکم پر گرفتار کیا گیا، واٹس ایپ پر حکم نہیں ملا، نیب

    دوسری جانب تفتیش کے دوران اہل خانہ کے لاکز سے ریال، درہم، امریکی ڈالرز سمیت دیگر ملکوں کی کرنسی ملی، برآمد ریال اور درہم کی قیمت پاکستانی کرنسی میں 30 لاکھ سے زائد بنتی ہے۔ نیب ذرائع کے مطابق لاکرز سے 4400امریکی ڈالر اور 4200 برطانوی پاؤنڈ ملے۔

    نیب نے تمام لاکرز جوڈیشل مجرسٹریٹ کی نگرانی میں کھولے جبکہ اس موقع پر بینک مینیجر، آپریشن مینیجر اور دیگر بینک کے افسران بھی موجود تھے۔ نیب نے برآمد ہونے والی کرنسی اور سونے کو ضبط کرلیا۔

    یاد رہے کہ احتساب عدالت نے یکم مارچ کو آغا سراج درانی کے ریمانڈ میں 11 مارچ تک توسیع کی منظوری دی تھی۔

    یاد رہے کہ 21 فروری کو عدالت میں سماعت کے دوران تفتیشی افسر نے دلائل دیتے ہوئے کہا تھا کہ پہلا ریمانڈ ہے، 14 روزہ ریمانڈ مانگ رہے ہیں، نیب قانون میں 90 روزہ ریمانڈ ہوسکتا ہے۔

    ایڈووکیٹ شہاب سرکی کا کہنا تھا کہ گھرمیں جس طرح کارروائی کی گئی وہ نامناسب ہے، آغا سراج درانی بیمارہیں اور انہیں حراست کے دوران ادویات تک فراہم نہیں کی جارہیں۔ تفتیشی افسر کا کہنا تھا کہ ہمارے پاس ڈاکٹرزموجود ہیں، ملزم کا میڈیکل کرایا گیا، آغا سراج درانی نے کہا کہ گھرسے کیا لے گئے ہیں اورکیا اپنے پاس سے شامل کریں گے۔

    یہ بھی پڑھیں: آغا سراج درانی کے جسمانی ریمانڈ میں11مارچ تک توسیع

    بعدازاں احتساب عدالت نے آمدن سے زائد اثاثے رکھنے کے الزام میں گرفتار ہونے والے اسپیکر سندھ اسمبلی آغا سراج درانی کو یکم مارچ تک جسمانی ریمانڈ پرنیب کے حوالے کردیا تھا۔

    واضح رہے کہ 20 فروری کو نیب کراچی نےآمدن سےزائد اثاثہ جات کیس میں اسپیکرسندھ اسمبلی آغاسراج درانی کوگرفتارکیا تھا۔

  • جمہوری سسٹم چلنے ہی سے مضبوط ہوگا: آغا سراج درانی

    جمہوری سسٹم چلنے ہی سے مضبوط ہوگا: آغا سراج درانی

    کراچی : سندھ اسمبلی کے نومنتخب اسپیکر آغا سراج درانی نے کہا ہے کہ جمہوری سسٹم چلنے ہی سے مضبوط ہوگا.

    ان خیالات کا اظہار انھوں نے میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کیا. ان کا کہنا تھا کہ اسپیکراورڈپٹی اسپیکرکاانتخاب خوش اسلوبی کےساتھ ہوا، جمہوری عمل  آگے بڑھے گا.

    ان کا مزید کہنا تھا کہ اسمبلی میں تمام رولزکو فالو کیا گیا، سلسلہ آگے بھی جاری رہے گا، جن کو کل پاسز جاری ہوں گے، وہی آسکیں گے.

    ان کا کہنا تھا کہ ایوان رولزکے مطابق چلے گا،ایوان کی کارروائی چھپ نہیں سکتی،ہرچیزریکارڈپرہوتی ہے.

    یاد رہے کہ آج سندھ اسمبلی میں‌ پیپلز پارٹی کے رکن سندھ اسمبلی آغا سراج درانی اسپیکر، جبکہ ریحانہ لغاری ڈپٹی اسپیکر منتخب ہوئے۔


    سندھ اسمبلی: آغا سراج درانی اسپیکر، ریحانہ لغاری ڈپٹی اسپیکر منتخب

    آغا سراج درانی کا متحدہ اپوزیشن کے جاوید حنیف سے مقابلہ  تھا. آغا سراج کو 96 ووٹ جبکہ ایم کیو ایم پاکستان سے تعلق رکھنے والے  جاوید حنیف کو 59 ووٹ ملے ہیں، تین ووٹ مسترد کیے گئے۔

    آغا سراج درانی اس عہدے پر دوسرے بار فائز ہوئے ہیں. وہ 2013 سے 2018 کے عرصے میں بھی سندھ اسمبلی کے اسپیکر کے عہدے پر فائز رہے۔

    پیپلز پارٹی کو سندھ اسمبلی میں 75 ارکان کے ساتھ واضح اکثریت حاصل ہے۔