Tag: Agha Siraj Durrani

  • آغا سراج درانی کے خلاف ریفرنس کی تیاری : عدالت نے نیب کو ایک ماہ کی مہلت دے دی

    آغا سراج درانی کے خلاف ریفرنس کی تیاری : عدالت نے نیب کو ایک ماہ کی مہلت دے دی

    کراچی : قومی احتساب بیورو نے اسپیکر سندھ اسمبلی آغا سراج درانی کے خلاف ریفرنس کی تیاری کے حوالے سے عدالت کو آگاہ کردیا ہے، عدالت نے چار ہفتوں میں ریفرنس دائر کرکے رپورٹ پیش کرنے کا حکم دیدیا۔

    تفصیلات کے مطابق بدھ کو سندھ ہائی کورٹ میں نیب نے عدالت کو آگاہ کیا کہ آغا سراج کی35گاڑیوں اور کروڑوں روپے جائیدادوں کا سراغ لگا لیا ہے۔

    اس حوالے سے نیب ذرائع کا کہنا ہے کہ آغا سراج درانی اور دیگر کے خلاف تحقیقات مکمل ہوچکی ہیں،عدالت نے نیب کو چار ہفتوں میں ریفرنس دائر کرکے رپورٹ پیش کرنے کا حکم دیا۔

    چیف جسٹس نے نیب ڈائریکٹر سے کہا کہ یہ اب نیب کا دردِ سر ہے کہ ہیڈ کوارٹر آپ کو اپروول دیتا بھی ہے یا نہیں، آغا سراج درانی کے وکیل کا کہنا تھا کہ سراج درانی جیل میں ہیں درخواست ضمانت کی سماعت جلد مکمل کی جائے۔

    چیف جسٹس کا کہنا تھا کہ ہم کیا بول سکتے ہیں صدیوں بعد بھی کچھ لوگوں کا ضمیر زنجیروں کے پیچھے ہے، نیب نے چار ہفتوں میں ریفرنس دائر نہ کیا تو ملزمان کی درخواست ضمانت پر دلائل سن لیں گے، عدالت نے کیس کی مزید سماعت29مئی تک ملتوی کردی۔

  • آغا سراج کا خرم شیر زمان کو دھمکیاں دینا قابل مذمت ہے: فواد چوہدری

    آغا سراج کا خرم شیر زمان کو دھمکیاں دینا قابل مذمت ہے: فواد چوہدری

    اسلام آباد: وزیر اطلاعات فواد چوہدری نے کہا ہے کہ آغا سراج درانی اسپیکر بنیں، ڈان نہ بنیں.

    ان خیالات کا اظہار وفاقی وزیراطلاعات نے میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کیا. ان کا کہنا تھا کہ خرم شیرزمان کوایوان میں دھمکیاں دیناقابل مذمت اور افسوس ناک ہیں، پارلیمان، جمہوریت کا رونا رونے والےاسپیکر سندھ اسمبلی کا رویہ دیکھ لیں.

    انھوں نے کہا کہ قومی اسمبلی میں پروڈکشن آرڈرجاری ہو رہے ہیں، سندھ میں ارکان کو دھمکیاں دی جارہی ہیں، اسپیکر اراکین کا محافظ ہے، مگر سندھ اسمبلی کارکن اپنے ہی نگران سےغیرمحفوظ ہیں.

    انھوں نے پیپلزپارٹی کو آڑے ہاتھ لیتے ہوئے کہا کہ کرپشن مافیا سندھ حکومت کو اپنے بچاؤ کے لئے بطور ڈھال استعمال کررہا ہے.

    مزید پڑھیں: پیپلز پارٹی اور ن لیگ اپنے سیاسی بیانیے پر توجہ دے: فواد چوہدری

    خیال رہے کہ آج سندھ اسمبلی میں شدید ہنگامہ آرائی ہوئی، حکومتی اور اپوزیشن ارکان نے ایک دوسرے پر کڑی تنقید کی، اس دوران پی ٹی آئی رہنما خرم شیر زمان اور اسپیکر سندھ اسمبلی آغا سراج درانی میں‌ تلخ جملوں‌ کا تبادلہ ہوا.

    اس واقعے پر تبصرہ کرتے ہوئے وزیر اطلاعات نے کہا کہ یہ رویہ افسوس ناک اور قابل مذمت ہے.

    یاد رہے کہ آج  وفاقی وزیر اطلاعات نے اپنے ایک بیان میں کہا تھا کہ پیپلز پارٹی اور مسلم لیگ ن زرداری اور نواز سے باہر نکلے اور اپنے سیاسی بیانیے پر توجہ دے۔

  • آغاسراج درانی کی درخواست ضمانت پرنیب کونوٹس جاری ،24اپریل تک جواب طلب

    آغاسراج درانی کی درخواست ضمانت پرنیب کونوٹس جاری ،24اپریل تک جواب طلب

    کراچی : سندھ ہائی کورٹ نے سندھ اسپیکر اسمبلی آغا سراج درانی کی درخواست ضمانت پر نیب کو نوٹس جاری کرتے ہوئے چوبیس اپریل کوجواب طلب کرلیا، اسپیکر سندھ اسمبلی نے موقف اختیارکیا ہےکہ نیب اب تک کوئی ٹھوس ثبوت پیش نہیں کرسکا۔ انکوائری ختم کرواکر ضمانت پررہائی کاحکم دیاجائے۔

    تفصیلات کے مطابق سندھ ہائی کورٹ میں آمدن سے زائد اثاثوں کے مقدمے میں گرفتار آغاسراج درانی کی درخواست ضمانت پرسماعت ہوئی ، عدالت نے درخواست پر نیب کو نوٹس جاری کرتے ہوئے جواب مانگ لیا۔

    آغا سراج نےگرفتاری کوچیلنج اورضمانت کےلیےعدالت سےرجوع کیا تھا اور درخواست میں چیئرمین نیب کوفریق بنایا گیا ہے۔

    اسپیکرسندھ اسمبلی نے موقف اختیار کیا ہے 18فروری کوکال اپ نوٹس جاری کرکے 25فروری کوطلب کیاگیا، میں شیڈول بناکر 19فروری کواسلام آبادگیا تو 19 فروری کوچیئرمین نیب نے وارنٹ جاری کردیے اور 20فروری کواسلام آباد سےگرفتارکیاگیا۔

    آغاسراج درانی کا کہنا تھا کہ میری گرفتاری کا طریقہ کار قانون کے برخلاف تھا، مجھے سیاسی انتقام کی خاطرگرفتار کیاگیا، گھر پر چھاپے کے دوران خواتین سے بدتمیزی کی گئی۔

    درخواست میں کہا گیا نیب اب تک میرےخلاف کوئی ٹھوس ثبوت پیش نہیں کرسکا اور استدعا کی نیب ریمانڈلے رہا ہے مگرجوازاب تک پیش نہیں کرسکا، گرفتاری کے طریقہ کار کو غیرقانونی قرار دیا جائے اور میرے خلاف انکوائری کو ختم اور ضمانت پر رہا کیاجائے۔

  • آغا سراج درانی کے جسمانی ریمانڈ میں 10 دن کی توسیع

    آغا سراج درانی کے جسمانی ریمانڈ میں 10 دن کی توسیع

    کراچی: احتساب عدالت نے آمدن سے زائد اثاثے رکھنے کے الزام میں گرفتار ہونے والے اسپیکر سندھ اسمبلی آغا سراج درانی کے جسمانی ریمانڈ میں 10 دن کی توسیع کردی۔

    تفصیلات کے مطابق قومی احتساب بیورو نیب کی جانب سے جسمانی ریمانڈ مکمل ہونے پرپیپلزپارٹی کے رہنما آغا سراج درانی کوآج عدالت کے سامنے پیش کیا گیا۔

    عدالت میں سماعت کے دوران تفتیشی افسر نے دلائل دیتے ہوئے کہا کہ تحقیقات جاری ہیں، 90 دن کا ریمانڈ لیا جا سکتا ہے۔

    انہوں نے کہا کہ آغا سراج درانی روزانہ اسمبلی چلے جاتے ہیں، وہ تحقیقات میں تعاون نہیں کر رہے، احتساب عدالت نے آغا سراج درانی سے استفسار کیا کہ کیا آپ کو تشدد کی کوئی شکایت ہے۔

    آغا سراج درانی نے جواب دیا کہ نیب والے غلط بیانی کر رہے ہیں، روزکوئی اجلاس نہیں ہو رہا، مجھے بار بار بلا کر تنگ کرتے ہیں، میں تعاون کر رہا ہوں مگرمجھے اذیت دی جا رہی ہے۔

    اسپیکر سندھ اسمبلی نے کہا کہ مجھے حبس والے کمرے میں رکھا ہوا ہے، میرے بھائی سے ملاقات نہیں کرنے دی جا رہی، میرے کک، ڈرائیور، ملازمین کو ہراساں کیا جا رہا ہے۔

    نیب تفتیشی افسر نے کہا کہ اے سی میں تفتیش کرتے ہیں، اس سے زیادہ کیا سہولت دیں؟ انہیں ہر قسم کی سہولت دے رہے ہیں۔

    نیب نے احتساب عدالت سے آغا سراج درانی کے 15 روزہ جسمانی ریمانڈ کی استدعا کی تاہم عدالت نے ملزم کے جسمانی ریمانڈ میں 10 دن کی توسیع کردی۔

    آغا سراج درانی کی پیشی کے موقع پر سیکیورٹی کے سخت انتظامات کیے گئے، پیپلزپارٹی کے جیالوں کو بھی عدالت میں آنے سے روک دیا گیا۔

    خیال رہے کہ گزشتہ سماعت پرپیپلزپارٹی کے کارکنان نے کمرہ عدالت میں نعرے لگائے تھے، کورٹ روم میں سیلفیاں بنانے پرعدالت نے نوٹس لیا تھا۔

    نیب نے اسپیکرسندھ اسمبلی آغاسراج درانی کو گرفتار کرلیا

    یاد رہے کہ 20 فروری کو نیب کراچی نے آمدن سے زائد اثاثہ جات کیس میں اسپیکرسندھ اسمبلی آغاسراج درانی کوگرفتارکیا تھا۔

    واضح رہے اپریل 2018 میں چیئرمین نیب جسٹس (ر) جاوید اقبال نے اسپیکر سندھ اسمبلی آغا سراج کے خلاف تحقیقات کا حکم دیتے ہوئے کہا تھا کہ آغا سراج درانی کے خلاف آمدن سے زائد اثاثوں کی چھان بین ہوگی۔

    سابق اسپیکر سندھ اسمبلی آغا سراج درانی کے خلاف تین انکوائریز کا حکم دیا گیا تھا، جن میں آمدن سے زائد اثاثوں، غیر قانونی بھرتیوں اور ایم پی اے ہاسٹل، سندھ اسمبلی بلڈنگ کی تعمیر میں کرپشن شامل ہیں۔

  • سندھ حکومت نے اسپیکر آغا سراج درانی کو بلانے کا نیا راستہ نکال لیا

    سندھ حکومت نے اسپیکر آغا سراج درانی کو بلانے کا نیا راستہ نکال لیا

    کراچی : سندھ حکومت نے نیب کے شکنجے میں پھنسے اسپیکر سندھ اسمبلی کو بلانے کا نیا راستہ نکال لیا، آغا سراج درانی کی زیر صدارت بزنس ایڈوائزری کمیٹی کا اجلاس طلب کرلیا گیا۔

    تفصیلات کے مطابق سندھ حکومت نے فیصلہ کرلیا ہے کہ اجلاس ہو یا نہ ہو آغا سراج درانی کو نیب کی حراست سے نکال کر اسمبلی اجلاس لایا جائے گا، اس کیلئے ایک نیا قانونی راستہ نکال لیا گیا۔

    اسپیکر سندھ اسمبلی کا ایک اور پروڈکشن آرڈر جاری کر کے آج بزنس ایڈوائزری کمیٹی کا اجلاس طلب کرلیا گیا، جس کی صدارت آغا سراج درانی کریں گے،حالانکہ سندھ اسمبلی کی بزنس ایڈوائزری کمیٹی کا اجلاس جو کئی روز سے تعطل کا شکار تھا۔

    یاد رہے کہ سندھ اسمبلی اجلاس کے اکیس مارچ تک مؤخر ہونے کے بعد آغا سراج درانی کا پروڈکشن آرڈر غیر مؤثرہوگیا تھا جس کے بعد یہ نیا راستہ نکالا گیا ہے۔

    مزید پڑھیں: نیب کی طلبی کے باوجود آغا سراج درانی کی پوری فیملی اچانک امریکا روانہ

    یاد رہے کہ آمدن سے زائد اثاثوں اور کرپشن کے الزامات پر گرفتار اسپیکر سندھ اسمبلی آغا سراج درانی کے اہل خانہ اچانک  امریکا چلے گئے۔

    قوی احتساب بیورو نے  آغا سراج درانی کی فیملی کو تفتیش کے لئے طلب کر رکھا تھا، سراج درانی کی اہلیہ ناہید درانی، بیٹیوں سارہ اور شاہانہ درانی کے لاکرز سے برآمد ہونے والے زیورات سے متعلق پوچھ گچھ کرنا تھی۔

     

  • نیب کی طلبی کے باوجود آغا سراج درانی کی پوری فیملی اچانک امریکا روانہ

    نیب کی طلبی کے باوجود آغا سراج درانی کی پوری فیملی اچانک امریکا روانہ

    کراچی : قومی احتساب بیورو کی جانب سے طلب کیے جانے کے باوجود اسپیکر سندھ اسمبلی آغا سراج درانی کے اہل خانہ اچانک  امریکا چلے گئے، کراچی ایئر پورٹ پر صوبائی وزراء نے انہیں رخصت کیا۔

    تفصیلات کے مطابق آمدن سے زائد اثاثوں اور کرپشن کے الزامات پر گرفتار اسپیکر سندھ اسمبلی آغا سراج درانی کے اہل خانہ اچانک  امریکا چلے گئے۔

    قوی احتساب بیورو نے  آغا سراج درانی کی فیملی کو تفتیش کے لئے طلب کر رکھا تھا، سراج درانی کی اہلیہ ناہید درانی، بیٹیوں سارہ اور شاہانہ درانی کے لاکرز سے برآمد ہونے والے زیورات سے متعلق پوچھ گچھ کرنا تھی۔

    اس حوالے سے ذرائع نے بتایا ہے کہ آغا سراج درانی کا خاندان نجی ائیر لائن کے ذریعے کراچی سے امریکا روانہ ہوا، کراچی ایئرپورٹ پر روانگی کے وقت صوبائی وزیر بھی ان کے ہمراہ موجود تھے۔

    ذرائع نے یہ انکشاف بھی کیا ہے کہ آغا سراج درانی کی اہلیہ ناہید اور بیٹیوں نے بزنس کلاس میں سفر کیا، امریکا پہنچنے پر پیپلز پارٹی کے ایک سابق وفاقی وزیر نے ان کا استقبال کیا۔

    مزید پڑھیں: آغا سراج درانی کے جسمانی ریمانڈ میں 21 مارچ تک توسیع

    یاد رہے کہ نیب حکام نے آغا سراج درانی کی فیملی کو تفتیش کے لئے طلب کر رکھا تھا، نیب نے سراج درانی کی اہلیہ ناہید، بیٹیوں سارہ اور شاہانہ درانی سے لاکرز سے برآمد زیورات سے متعلق تفتیش کرنا تھی۔

  • آغا سراج درانی کے جسمانی ریمانڈ میں 21 مارچ تک توسیع

    آغا سراج درانی کے جسمانی ریمانڈ میں 21 مارچ تک توسیع

    کراچی : احتساب عدالت نے آمدن سے زائد اثاثے رکھنے کے الزام میں گرفتار ہونے والے اسپیکر سندھ اسمبلی آغا سراج درانی کے جسمانی ریمانڈ میں 21 مارچ تک توسیع کردی۔

    تفصیلات کے مطابق قومی احتساب بیورو نیب کی جانب سے جسمانی ریمانڈ مکمل ہونے پرپیپلزپارٹی کے رہنما آغا سراج درانی کو سخت حفاظتی حصارمیں بکتربند میں عدالت لایا گیا۔

    کارکنان نے آغا سراج درانی پرپھولوں کی پتیاں نچھاورکیں جبکہ انہوں نے کارکنان کو ہاتھ ہلا کر جواب دیا۔

    عدالت میں سماعت کے دوران نیب پراسیکیوٹر نے دلائل دیتے ہوئے کہا کہ صرف2 دن تفتیش کے لیے ملے، یہ روزانہ ناشتہ کرکے اسمبلی چلے جاتے ہیں۔

    نیب پراسیکیوٹر نے کہا کہ سراج درانی کا نیب کے حراستی مرکزمیں کم وقت گزرتا ہے، سراج درانی کہتے ہیں تشدد ہو رہا ہے۔

    انہوں نے کہا کہ سراج درانی کی ایبٹ آباد میں بھی جائیداد کا پتہ چلا ہے، جائیداد 2 کروڑ70 لاکھ روپے کی ہے، 40لاکھ روپے ظاہرکیے گئے۔

    نیب پراسیکیوٹر نے کہا کہ ڈیفنس میں ایک بنگلہ 4 کروڑروپے کا سامنے آیا ہے، بینک لاکرسے 10 گھڑیاں ملیں جوکروڑوں مالیت کی ہیں۔

    انہوں نے دلائل دیتے ہوئے کہا کہ کئی اہم چیزیں سامنے آئی ہیں تفتیش مزید کرنی ہے، فارن کرنسی اورسونا بھی ملا ہے۔

    نیب پراسیکیوٹر نے احتساب عدالت سے آغا سراج درانی کے جسمانی ریمانڈ میں مزید 15 دن کی توسیع کی استدعا کی ہے۔

    وکیل صفائی نے دلائل دیتے ہوئے کہا کہ نیب نے گرفتاری کے قانونی تقاضے پورے نہیں کیے، آغا سراج کو ایسے کمرے میں رکھا گیا جہاں روشنی تک نہیں آتی۔

    آغا سراج درانی کے وکیل نے کہا کہ نیب کو پہلے سوچنا چاہیے تھا ملزم کوگرفتارکرنے کا مرحلہ کون سا ہے، انہیں اسلام آباد کی عدالت میں پیش کیا گیا۔

    وکیل صفائی نے کہا کہ اسلام آباد کی عدالت میں صرف ایک جملہ کہا گیا کہ آمدن سے زائد اثاثے، یہ اسپیکرہیں کیا نیب کوان کے اثاثوں کا معلوم کرنا مشکل ہے؟۔

    انہوں نے کہا کہ ملزم کی جائیداد کی تفصیلات الیکشن کمیشن، ایف بی آرکے پاس ہے، کیا ان تفصیلات کا دوسری معلومات سے موازنہ کیا گیا؟۔

    نیب پراسیکیوٹر نے دلائل دیتے ہوئے کہا کہ ظاہرکی گئی جائیداد سے کہیں زیادہ اثاثوں کے شواہد موجود ہیں، آغا سراج نے 1985 سے اب تک 84 ملین روپے کی آمدن ظاہرکی۔

    وکیل نیب نے کہا کہ ہمیں موقع دیا جائے تفصیلات پیش کردیں گے، ملزم کے وکیل نے کہا کہ جب تفصیل پیش کریں گے تو گرفتار کرلیجیے گا ابھی چھوڑ دیں۔

    نیب پراسیکیوٹر نے دلائل دیتے ہوئے کہا کہ ابھی تک 36 کروڑروپے سے زائد کے اثاثے سامنے آچکے ہیں۔

    وکیل نیب نے کہا کہ جب تفتیش مکمل ہوگی توریفرنس دائرکردیں گے، ہمیں تفتیش سے نہیں روکا جاسکتا، انہوں نے کہا کہ کوئی تکلیف ہے تو بتایا جائے جھوٹے الزام نہ لگائیں۔

    آغا سراج درانی کے وکیل نے کہا کہ پراسیکیوٹرصاحب اتنے آگے نہ جائیں آپ کومشکلات آئیں، آپ لوگ بھی مشکل میں پھنستے ہیں توہمارے پاس آتے ہیں۔

    آغا سراج درانی کے وکیل اور پراسیکیوٹر نیب کے درمیان تلخ کلامی

    وکیل صفائی نے کہا کہ یہ شاید شاید کررہے ہیں، پیپرگھرمیں ہوگا،آفس میں ہوگا، یہ نہیں چلے گا، ان کے پاس میمو آف اریسٹ ہی نہیں نیب کارکردگی افسوس ناک ہے۔

    احتساب عدالت کے معزز جج نے ریمارکس دیے کہ یہ توسرچ وارنٹ ہے۔ آغا سراج درانی نے اپنے بیان میں کہا کہ پہلے دن سے مجھے سونے نہیں دیا گیا، اکیلا نہیں 8 افراد ہیں۔

    نیب حکام نے کہا کہ تفتیشی مرکزمیں لگے پنکھے خراب تھے، ٹھیک کرا لیے گئے، تکنیکی مسلہ ہے، براہ راست عمارت میں ایگزاسٹ فین نہیں لگا سکتے، ایئرکنڈیشنڈ لگا دیے ، آج کے بعد یہ بھی شکایت نہیں ہوگی۔

    آغا سراج درانی نے کہا کہ 8 گھنٹے میرے گھر میں رہے ساری چیزیں اٹھا کر لے گئے، گھر میں تہہ خانہ تلاش کرتے رہے یہ رویہ مارشل لاء دور میں تھا۔

    انہوں نے کہا کہ گھر والوں کو ہراساں اور فون ٹیپ کیے جارہے ہیں، دہشت گرد نہیں بھاگ جاؤں ، میڈیا ٹرائل کیا جانا افسوس ناک ہے۔

    وکیل صفائی نے کہا کہ نیب حکام نے اب تک ہمارے الزامات کا جواب نہیں دیا، عدالتی نوٹس کے باوجود جواب جمع نہیں کرایا گیا۔

    انہوں نے کہا کہ آغا سراج درانی کے اہل خانہ کوہراساں کیا گیا، لیڈی سرچر کے بغیر گھر میں داخل ہوئے، گرفتارکرنے والے افسر کو طلب کرکے وضاحت لی جائے۔

    بعدازاں احتساب عدالت نے آمدن سے زائد اثاثے رکھنے کے الزام میں گرفتار ہونے والے اسپیکر سندھ اسمبلی آغا سراج درانی کے جسمانی ریمانڈ میں 21 مارچ تک توسیع کرتے ہوئے سماعت ملتوی کردی۔

    نیب نے اسپیکرسندھ اسمبلی آغاسراج درانی کو گرفتار کرلیا

    یاد رہے کہ 20 فروری کو نیب کراچی نے آمدن سے زائد اثاثہ جات کیس میں اسپیکرسندھ اسمبلی آغاسراج درانی کوگرفتارکیا تھا۔

    واضح رہے اپریل 2018 میں چیئرمین نیب جسٹس (ر) جاوید اقبال نے اسپیکر سندھ اسمبلی آغا سراج کے خلاف تحقیقات کا حکم دیتے ہوئے کہا تھا کہ آغا سراج درانی کے خلاف آمدن سے زائد اثاثوں کی چھان بین ہوگی۔

    سابق اسپیکر سندھ اسمبلی آغا سراج درانی کے خلاف تین انکوائریز کا حکم دیا گیا تھا، جن میں آمدن سے زائد اثاثوں، غیر قانونی بھرتیوں اور ایم پی اے ہاسٹل، سندھ اسمبلی بلڈنگ کی تعمیر میں کرپشن شامل ہیں۔

  • آغا سراج درانی کے لاکرز کی تلاشی، لاکھوں کی غیرملکی کرنسی اور کروڑوں روپے مالیت کا سونا برآمد

    آغا سراج درانی کے لاکرز کی تلاشی، لاکھوں کی غیرملکی کرنسی اور کروڑوں روپے مالیت کا سونا برآمد

    کراچی: قومی احتساب بیورو نے زیرحراست اسپیکر سندھ اسمبلی آغا سراج درانی کے نجی بینک لاکرز سے لاکھوں روپے مالیت کی غیرملکی کرنسی اور کروڑوں روپے مالیت کا سونا برآمد کرلیا۔

    تفصیلات کے مطابق گرفتاراسپیکرسندھ اسمبلی آغا سراج درانی کے نجی بینک لاکرز کی تلاشی کے دوران تفتیشی ٹیم کو لاکھوں روپے کے غیر ملکی کرنسی نوٹ اور بڑی تعداد میں سونا ملا، نیب نے اسپیکر کے لاکرز سے 55 لاکھ 18 ہزار 744 روپے کی غیر ملکی کرنسی جبکہ 2 کلو 14 گرام سونا برآمد ہوا۔

    نیب کی تفتیشی ٹیم نے آغا سراج درانی کی اہلیہ کے لاکرز سے ایک کلو 9 گرام سونے کے زیورات بھی برآمد کیے۔

    ذرائع کے مطابق برآمد ہونے والے سونے کی قیمت 2 کروڑ روپے سے زائد بنتی ہے، قیمت کا تعین کر کے تفصٰل قومی بینک دولت کو بھیج دی جائے گی۔

    مزید پڑھیں: آغا سراج درانی کو عدالتی حکم پر گرفتار کیا گیا، واٹس ایپ پر حکم نہیں ملا، نیب

    دوسری جانب تفتیش کے دوران اہل خانہ کے لاکز سے ریال، درہم، امریکی ڈالرز سمیت دیگر ملکوں کی کرنسی ملی، برآمد ریال اور درہم کی قیمت پاکستانی کرنسی میں 30 لاکھ سے زائد بنتی ہے۔ نیب ذرائع کے مطابق لاکرز سے 4400امریکی ڈالر اور 4200 برطانوی پاؤنڈ ملے۔

    نیب نے تمام لاکرز جوڈیشل مجرسٹریٹ کی نگرانی میں کھولے جبکہ اس موقع پر بینک مینیجر، آپریشن مینیجر اور دیگر بینک کے افسران بھی موجود تھے۔ نیب نے برآمد ہونے والی کرنسی اور سونے کو ضبط کرلیا۔

    یاد رہے کہ احتساب عدالت نے یکم مارچ کو آغا سراج درانی کے ریمانڈ میں 11 مارچ تک توسیع کی منظوری دی تھی۔

    یاد رہے کہ 21 فروری کو عدالت میں سماعت کے دوران تفتیشی افسر نے دلائل دیتے ہوئے کہا تھا کہ پہلا ریمانڈ ہے، 14 روزہ ریمانڈ مانگ رہے ہیں، نیب قانون میں 90 روزہ ریمانڈ ہوسکتا ہے۔

    ایڈووکیٹ شہاب سرکی کا کہنا تھا کہ گھرمیں جس طرح کارروائی کی گئی وہ نامناسب ہے، آغا سراج درانی بیمارہیں اور انہیں حراست کے دوران ادویات تک فراہم نہیں کی جارہیں۔ تفتیشی افسر کا کہنا تھا کہ ہمارے پاس ڈاکٹرزموجود ہیں، ملزم کا میڈیکل کرایا گیا، آغا سراج درانی نے کہا کہ گھرسے کیا لے گئے ہیں اورکیا اپنے پاس سے شامل کریں گے۔

    یہ بھی پڑھیں: آغا سراج درانی کے جسمانی ریمانڈ میں11مارچ تک توسیع

    بعدازاں احتساب عدالت نے آمدن سے زائد اثاثے رکھنے کے الزام میں گرفتار ہونے والے اسپیکر سندھ اسمبلی آغا سراج درانی کو یکم مارچ تک جسمانی ریمانڈ پرنیب کے حوالے کردیا تھا۔

    واضح رہے کہ 20 فروری کو نیب کراچی نےآمدن سےزائد اثاثہ جات کیس میں اسپیکرسندھ اسمبلی آغاسراج درانی کوگرفتارکیا تھا۔

  • آغا سراج درانی کے جسمانی ریمانڈ میں11مارچ تک توسیع

    آغا سراج درانی کے جسمانی ریمانڈ میں11مارچ تک توسیع

    کراچی : احتساب عدالت نے آمدن سے زائد اثاثے رکھنے کے الزام میں گرفتار ہونے والے اسپیکر سندھ اسمبلی آغا سراج درانی کے جسمانی ریمانڈ میں 11 مارچ تک توسیع کردی۔

    تفصیلات کے مطابق قومی احتساب بیورو نیب کی جانب سے پیپلزپارٹی کے رہنما آغا سراج درانی کو احتساب عدالت میں پیش کیا گیا۔

    عدالت میں سماعت کے آغاز پرمعزز جج نے نیب کے وکیل سے استفسار کیا کہ کیوں ریمانڈ چاہیے ؟ جس پر انہوں نے جواب دیا کہ روزانہ کی بنیاد پراسمبلی میں موجود رہتے ہیں، 8 بجے تک واپس آتے ہیں۔

    وکیل نیب نے کہا کہ بدرکمرشل میں ایک جائیداد33لاکھ میں خریدی، مالک سے پتہ کیا کہ جائیداد 8 کروڑ روپے کی ہے، 2 کروڑ روپے تعمیرات پر خرچ کیے، فیز5 میں بھی جائیداد ہے۔

    تفتیشی افسر نے کہا کہ آغا سراج کے اسمبلی جانے کی وجہ سے تفتیش میں مشکلات ہیں، آغا سراج درانی کی کروڑوں کی جائیداد کا معلوم ہوا ہے۔

    تفتیشی افسر نے عدالت کو بتایا کہ مختلف بنگلے آغا سراج درانی کی ملکیت ثابت ہو رہے ہیں، صاحبزادی شہناز درانی نے 3 فلیٹ بک کرائے۔

    انہوں نے احتساب عدالت میں کہا کہ فرنٹ مین گلزار احمد مفرور ہے، گرفتاری کی کوشش کر رہے ہیں، آغا سراج درانی کو گھر کی طرح رکھا ہوا ہے۔

    تفتیشی افسر نے کہا کہ آغا سراج درانی کا باقاعدہ میڈیکل کرایا جا رہا ہے، مکمل چھان بین کے لیے مزید ریمانڈ مطلوب ہے۔

    احتساب عدالت نے ریمارکس دیے کہ نیب مطمئن کرے ریمانڈ کتنا اورکیوں چاہیے جس پر نیب پراسیکیوٹر نے کہا کہ بہت وقت درکارہوگا کیونکہ اکاؤنٹس کی تحقیقات کی جانی ہیں۔

    عدالت نے آغا سراج درانی کے وکیل سے کہا کہ آپ اپنے موکل کوکہیں نیب سے تعاون کریں۔

    بعدازاں احتساب عدالت نے آمدن سے زائد اثاثے رکھنے کے الزام میں گرفتار ہونے والے اسپیکر سندھ اسمبلی آغا سراج درانی کے جسمانی ریمانڈ میں 11 مارچ تک توسیع کرتے ہوئے آئندہ سماعت پر نیب سے پیش رفت رپورٹ طلب کرلی۔

    یاد رہے کہ 21 فروری کو عدالت میں سماعت کے دوران تفتیشی افسر نے دلائل دیتے ہوئے کہا تھا کہ پہلا ریمانڈ ہے، 14 روزہ ریمانڈ مانگ رہے ہیں، نیب قانون میں 90 روزہ ریمانڈ ہوسکتا ہے۔

    ایڈووکیٹ شہاب سرکی کا کہنا تھا کہ گھرمیں جس طرح کارروائی کی گئی وہ نامناسب ہے، آغا سراج درانی بیمارہیں، دو اتک نہیں دی گئی۔

    تفتیشی افسر کا کہنا تھا کہ ہمارے پاس ڈاکٹرزموجود ہیں، ملزم کا میڈیکل کرایا گیا ہے، آغا سراج درانی نے کہا کہ گھرسے کیا لے گئے ہیں اورکیا اپنے پاس سے شامل کریں گے، معلوم نہیں ہے۔

    بعدازاں احتساب عدالت نے آمدن سے زائد اثاثے رکھنے کے الزام میں گرفتار ہونے والے اسپیکر سندھ اسمبلی آغا سراج درانی کو یکم مارچ تک جسمانی ریمانڈ پرنیب کے حوالے کردیا تھا۔

    نیب نے اسپیکرسندھ اسمبلی آغاسراج درانی کو گرفتار کرلیا

    واضح رہے کہ 20 فروری کو نیب کراچی نےآمدن سےزائد اثاثہ جات کیس میں اسپیکرسندھ اسمبلی آغاسراج درانی کوگرفتارکیا تھا۔

  • آغا سراج درانی کو عدالتی حکم پر گرفتار کیا گیا، واٹس ایپ پر حکم نہیں ملا، نیب

    آغا سراج درانی کو عدالتی حکم پر گرفتار کیا گیا، واٹس ایپ پر حکم نہیں ملا، نیب

    اسلام آباد: قومی احتساب بیورو (نیب) نے آغا سراج درانی کی گرفتار ی سے متعلق ردعمل دیتے ہوئے ملزم کو عدالتی احکامات کی روشنی میں گرفتار کیا گیا۔

    تفصیلات کے مطابق آغاسراج درانی کی گرفتاری سے متعلق میڈیا پر کچھ رپوٹس نشر ہوئی جس پر نیب نے ردعمل دیتے ہوئے واٹس ایپ میسج کےذریعے وارنٹ گرفتاری کے الزامات کی سختی تردید کردی۔

    قومی احتساب بیورو کے ترجمان کی جانب سے جاری ہونے والے اعلامیے میں کہا گیا ہے کہ نیب قومی ادارہ ہے جو آئین و قانون کے مطابق فرائض انجام دےرہاہے، سراج درانی کےگھرپر سرچ آپریشن عدالتی احکامات کی روشنی میں کیاگیا۔

    مزید پڑھیں: آغا سراج درانی کیس: کاروباری شخصیت گلزار احمد کے وارنٹ گرفتاری جاری

    اعلامیے میں کہا گیا ہے کہ آغاسراج درانی کےگھر پر سرچ آپریشن میں لیڈیز پولیس بھی موجود تھی، گھرسےجتنی دستاویزات برآمدکیں ان پرمتعلقہ افراد نےدستخط کئے، تلاشی کے دوران کسی بھی اہلکار نے اہل خانہ سے بدسلوکی نہیں کی اور نہ اس کا کوئی سوال پیدا ہوتا ہے۔

    یاد رہے کہ نیب نے چند روز قبل پیپلزپارٹی کے سینئر رہنما اور سندھ اسمبلی کے اسپیکر آغا سراج درانی کو آمدن سے زائد اثاثوں کے الزام میں اسلام آباد سے گرفتار کر کے کراچی منتقل کیا تھا جس کے بعد انہیں اگلے روز احتساب عدالت میں پیش کیا گیا۔

    احتساب عدالت نے اسپیکر اسمبلی کو یکم مارچ تک ریمانڈ پر  نیب کے حوالے کیا، دوسری جانب اسپیکر سندھ اسمبلی کی رہائش گاہ سے قومی احتساب بیورو نے چھاپے کے دوران اہم دستاویزات برآمد کیں جن کے خلاف ریفرنس دائر کیا جائے گا۔

    یہ بھی پڑھیں: زیر حراست اسپیکر کی سربراہی میں اجلاس، آغا سراج درانی کی نیب کے خلاف ہرزہ سرائی

    پیپلزپارٹی نے اہم رہنما اور اسپیکر سندھ اسمبلی کی گرفتاری پر لسانی کارڈ کھیلنے کی کوشش کی اور اس کارروائی کو ماورائے آئین قرار دیا، وزیراعلیٰ سندھ مراد علی شاہ نے چیئرمین نیب سے نوٹس لینے کی استدعا بھی کی۔