Tag: agreement

  • عمان ایئر اور قطر ایئر ویز میں معاہدہ، مسافروں کے لیے خوشخبری

    عمان ایئر اور قطر ایئر ویز میں معاہدہ، مسافروں کے لیے خوشخبری

    مسقط: عمان ایئر اور قطر ایئر ویز نے آپس میں معاہدہ کیا ہے جس کے تحت مسافروں کو مزید سہولتیں حاصل ہوں گی۔

    بین الاقوامی میڈیا کے مطابق عمان ایئر اور قطر ائیر ویز دونوں انٹرنیشنل ایئر لائنز کے مابین مزید تعاون کے اسٹریٹجک منصوبے کے تحت کوڈ شیئر بڑھائے جائیں گے۔

    سنہ 2000 میں یہ دونوں انٹرنیشنل ایئر لائنز شراکت دار تھیں۔ اس معاہدے سے عمان ایئر کے مسافروں کو قطر ایئر ویز کے 65 روٹس پر سفر کرنے کے لیے مزید سہولتیں حاصل ہو جائیں گی، ان روٹس میں افریقہ، امریکا، ایشیا، بحر الکاہل، یورپ، ہندوستان اور مشرق وسطیٰ کے بعض روٹس شامل ہیں۔

    قطر ایئر ویز کے مسافر عمان ایئر کے نیٹ ورک کے ذریعہ افریقہ اور ایشیا میں 6 نئی منزلوں تک رسائی حاصل کریں گے۔

    دونوں ایئر لائنز کی جانب سے جاری ہونے والے مشترکہ بیان میں کہا گیا ہے کہ ایئر لائنز اپنی اس شراکت کو مزید بہتر بنانے کے لیے متعدد مشترکہ تجارتی اور آپریشنل اقدامات بھی جاری کریں گی۔

    عمان ایئر کے چیف ایگزیکٹو آفیسر انجینیئرعبد العزیز الرئیسی نے کہا ہے کہ ہمارے کوڈ شیئر معاہدے کی توسیع محض ابتدائی اقدام ہے اور ہم قطر ایئر ویز کے ساتھ مل کر کام کرنے کے منتظر ہیں تاکہ اپنی اسٹریٹجک شراکت داری کو مزید مستحکم کر سکیں۔

    اس کے بعد عمان ایئر پوری دنیا میں اپنے مسافروں کے لیے کاروبار اور تفریحی سفر کے پروگراموں کو بڑھا سکے گا۔

    دوسری جانب قطر ایئر ویز کے گروپ چیف ایگزیکٹو اکبر البکیر نے کہا ہے کہ سنہ 2000 سےے دونوں ایئر لائنز نے تجارتی تعاون سے ہونے والے فوائد کو دیکھا، اس سے ہمارے مسافروں کو بے مثال خدمات مہیا کی گئی ہیں۔

    انہوں نے کہا کہ ہم اپنے معزز مسافروں کو اور بھی زیادہ سہولتیں فراہم کرنے کے لیے عمان ایئر کے ساتھ اپنے تجارتی تعاون کو مزید تقویت دینے کے منتظر ہیں۔

    یاد رہے کہ عمان ایئر نے سنہ 1993 سے فلائٹ سروس شروع کی تھی اور قطر ایئر ویز کی بھی اسی سال بنیاد رکھی گئی تھی۔

  • خلا کی تسخیر کے لیے متحدہ عرب امارت کا اہم اقدام

    خلا کی تسخیر کے لیے متحدہ عرب امارت کا اہم اقدام

    ابو ظہبی: متحدہ عرب امارات نے خلا کی تسخیر کے لیے امریکی خلائی ادارے ناسا سے معاہدہ کرلیا، اماراتی خلا نورد ناسا کے تحت عالمی تجربہ اور مہارت حاصل کریں گے۔

    بین الاقوامی ویب سائٹ کے مطابق متحدہ عرب امارات میں محمد بن راشد خلائی مرکز اور ناسا نے اماراتی خلا نوردوں کی ٹریننگ کے معاہدے پر دستخط کیے ہیں۔ نئے معاہدے کے تحت اماراتی خلا نورد ناسا کے تحت عالمی تجربہ اور مہارت حاصل کریں گے۔

    معاہدے کے مطابق ناسا میں 4 اماراتی خلا نوردوں کو تربیت دی جائے گی، ابتدا ھزاع المنصوری اور سلطان النیادی سے کی جائے گی۔ دوسرے مرحلے میں دیگر 2 خلا نوردوں کو امریکا بھیجا جائے گا۔

    انہیں سنہ 2021 کے لیے خلا نوردوں کے ناسا پروگرام میں شامل کیا گیا ہے۔

    اماراتی خلا نورد وہی جسمانی اور ذہنی تربیت حاصل کریں گے جو ناسا کی جانب سے اپنے خلا نوردوں کو دی جاتی ہے۔

    ناسا کا جانسن سینٹر خلا نوردی کے شعبے میں نصف صدی سے کہیں زیادہ سے کام کررہا ہے، یہ سینٹر سائنسی اور ٹیکنالوجی معلومات کے فروغ میں کلیدی کردار ادا کر رہا ہے۔

    سنہ 1961 کے دوران ہیوسٹن میں قائم کیا جانے والا ی ادارہ تقریباً 10 ہزار افراد کو تیار کر چکا ہے۔

    خیال رہے کہ امارات کے خلا نورد ھزاع المنصوری اور سلطان النیادی ستمبر 2018 کے دوران ماسکو کی سٹارز سٹی میں یوری گگارین سینٹر میں بھی ٹریننگ حاصل کر چکے ہیں۔

  • یمن میں اماراتی فوج کی تعیناتی میں سعودیہ کو اعتماد میں لیا گیا،انور قرقاش

    یمن میں اماراتی فوج کی تعیناتی میں سعودیہ کو اعتماد میں لیا گیا،انور قرقاش

    ابوظبی : اماراتی وزیر خارجہ انور قرقاش نے ٹویٹ میں کہا ہے کہ دونوں ملکوں کی فوجیں یمن میں امن وامان کی بحالی کے لیے شراکت کی پالیسی پرعمل پیرا ہیں۔

    تفصیلات کے مطابق متحدہ عرب امارات کے وزیرِ مملکت برائے خارجہ امور انور قرقاش نے کہا ہے کہ یمن میں اماراتی فوج کی دوبارہ تعیناتی سعودی عرب کے ساتھ مشورے کے بعد عمل میں لائی گئی ہے۔

    یمن میں جاری آپریشن میں سعودی عرب اور متحدہ عرب امارات کو ایک دوسرے کا تعاون حاصل ہے،دونوں ملکوں کی فوجیں یمن میں امن وامان کی بحالی کے لیے شراکت کی پالیسی پرعمل پیرا ہیں۔

    مائیکرو بلاگنگ ویب سائیٹ ٹویٹر پر پوسٹ کردہ ایک بیان میں انور قرقاش نے کہا کہ یمن میں نئی دفاعی حکمت عملی کے لیے متحدہ عرب امارات نے سعودی عرب کو اعتماد میں لیا ہے۔

    ان کا کہنا تھا کہ یمن میں آئینی حکومت کی عمل داری کی بحالی اور ایرانی تخریب کارانہ کردار کے خلاف مشترکہ کوششیں جاری رکھنے پر امارات اور سعودیہ میں مکمل ہم آہنگی موجود ہے۔

    انور قرقاش نے خلیجی ریاست قطر کی پالیسی اور اس کے ابلاغی اداروں کے منفی پروپیگنڈے کو بھی شدید تنقید کا نشانہ بنایا۔

    انہوں نے کہا کہ قطر خطے کو عدم استحکام سے دوچار کرنے کے لیے رقوم اور ذرائع ابلاغ کا استعمال کر رہا ہے۔

    خیال رہے کہ حال ہی میں متحدہ عرب امارات نے یمن میں دوبارہ اپنی فوج تعینات کرنے کا اعلان کیا تھا۔

    غیر ملکی خبر رساں ادارے کے مطابق گذشتہ جمعرات کو انور قرقاش نے کہا تھا کہ سعودی عرب اور متحدہ عرب امارات کے باہمی تعلقات خراب کرنے کی سازشیں کامیاب نہیں ہوں گی، ان کا کہنا تھا کہ دنیا کی کوئی طاقت سعودیہ اور امارات کے درمیان دراڑ نہیں ڈال سکتی۔

  • سوڈان سیاسی بحران، عبوری کونسل اور اپوزیشن کو اختیارات کی تقسیم کا معاہدہ ہوگیا

    سوڈان سیاسی بحران، عبوری کونسل اور اپوزیشن کو اختیارات کی تقسیم کا معاہدہ ہوگیا

    خرطوم: سوڈان کی فوجی عبوری کونسل اور تبدیلی کے لیے سرگرم جماعتوں نے اختیارات کی تقسیم کے ایک فارمولے پر باضابطہ دستخط کر دیئے۔

    تفصیلات کے مطابق تقسیم اختیارات کی منظوری کے موقع پر ایتھوپیا اور افریقا کے ثالث بھی موجود تھے تاہم دستور میں تبدیلی سے متعلق دستاویز پر دستخط جمعہ کے روز تک ملتوی کر دیے گئے۔

    عرب ٹی وی کے مطابق اختیارات کی تقسیم کے معاہدے پر گزشتہ روز دستخط کیے گئے۔ اس موقع پر فریقین نے ایک مشترکہ پریس کانفرنس بھی کی۔ معاہدے کے تحت مشترکہ عبوری کونسل کے کل 11 ارکان میں پانچ مسلح افواج، پانچ اپوزیشن اور ایک غیر جانب دار سول شخصیت کو شامل کیا جائے گا۔

    خود مختار کونسل کی منظوری کے ساتھ ہی فوجی کونسل کا ایک رکن 21 ماہ تک اس کی سربراہی سنبھالے گا جب کہ بقیہ 18 ماہ کے دوران کونسل کی قیادت سول ارکان کریں گے۔

    سیاسی معاہدے کے تحت ملک میں امن عمل 6 ماہ کے اندر مکمل کیا جائے گا۔ ملک میں جاری اقتصادی ابتری کو ختم کرنے اور دیر پا ترقی کے لیے فوری اقدامات کیے جائیں گے۔ ملک میں جاری معاشی بحران کا ٹھوس حل نکالنے کے ساتھ قانونی اصلاحات متعارف کرائی جائیں گی۔

    سوڈان میں ایک اور بغاوت کی کوشش ناکام بنادی گئی

    قانون ساز کونسل کے حوالے سے غور وخوض خود مختار کونسل کے قیام تک موخر کیا جائے گا۔ ملک میں مستقل دستور کے لیے ایک نیا لائحہ عمل مرتب کیا جائے گا۔ ریاستی ڈھانچے کی اصلاح کے لیے نیا پروگرام ترتیب دیا جائے گا اور قانون کے دائرے کے اندر عسکری ادارے میں اصلاحات لائی جائیں گی۔

  • جنگی جنون میں مبتلا بھارت باز نہ آیا، اسرائیل سے بم خریدنے کے لیے تیار

    جنگی جنون میں مبتلا بھارت باز نہ آیا، اسرائیل سے بم خریدنے کے لیے تیار

    نئی دہلی: جنگی جنون میں مبتلا بھارت باز نہ آیا، بھارت نے اسرائیل سے بنکر بسٹر بم خریدنے کا معاہدہ طے کرلیا۔

    تفصیلات کے مطابق تین سو کروڑ روپے کی لاگت سے اسرائیل سے خریدے جانے والے اسپائیس بم بھارتی فضائیہ کو دئے جائیں گی۔

    بھارت کا جنگی جنون سر چڑھ کر بول رہا ہے، بھارتی اور اسرائیلی حکام کے درمیان ایک سو بنکر بسٹر بم خریدنے کا معاہدہ ہوگیا ہے۔

    جدید بنکر بسٹر بم بھارتی فضائیہ کو دئیے جائیں گے، بھارتی میڈیا کا کہنا ہے کہ 300 کروڑ روپے کی لاگت سے اسرائیل سے خریدے جانے والے اسپائیس بم بھارتی فضائیہ کو دئے جائیں گے۔

    یہ بم ہدف کو نشانہ بناتے ہیں اور بنکر کو بھی تباہ کرسکتے ہیں، بھارتی وزیراعظم نریندرا مودی نے دوسری مدت کیلئے وزیراعظم بننے کے بعد اسرائیل سے پہلا دفاعی معاہدہ کیا ہے۔

    بھارت کا دعویٰ ہے کہ اسپائیس بم اسپائیس دو ہزار سے جدید ہوں گے، پاکستان میں بالا کوٹ کے مقام پر یہ اسرائیلی بنکر بسٹر بم اسپائیس دو ہزار استعمال کئے گئے تھے۔

    نریندر مودی کو دوسری بار وزیر اعظم کا عہدہ سنبھالنے کے بعد بڑا جھٹکا

    دوسری جانب بھارتی وزیر اعظم نریندر مودی کو دوسری بار وزارت عظمیٰ کا عہدہ سنبھالنے کے بعد بڑا جھٹکا لگا ہے، امریکا نے بھارت کو دیا جانے والا جی ایس پی کا درجہ ختم کر دیا۔

    یاد رہے کہ 2017 میں بھارت کو جی ایس پی درجے سے سب سے زیادہ فائدہ ملا تھا، 2017 میں بھارت کو اس کی وجہ سے 5 ارب 70 کروڑ ڈالر کی ٹیکس چھوٹ ملی۔

  • سابق افغان صدر کا طالبان کے ساتھ معاہدے کا دعویٰ غلط نکلا

    سابق افغان صدر کا طالبان کے ساتھ معاہدے کا دعویٰ غلط نکلا

    کابل: سابق افغان صدر حامد کرزئی نے غلطی سے طالبان کے ساتھ معاہدے کا دعویٰ کر دیا، جس پر ترجمان کی جانب سے وضاحت کردی گئی۔

    تفصیلات کے مطابق سابق افغان صدر حامد کرزئی نے غلطی سے طالبان کے ساتھ فائربندی معاہدے کا اعلان کر دیا، تاہم طالبان نے اس کی تردید کی ہے۔

    غیرملکی خبررساں ادارے کے مطابق کرزئی کی ٹیم کی جانب سے بھی اس غلطی کا اعتراف کیا گیا ہے اور کہا گیا ہے کہ سابق صدر کی فیس بک پوسٹ میں حوالہ گزشتہ برس عیدالفطر پر کابل حکومت اور طالبان کے درمیان طے پانے والے سیز فائر معاہدے کا دیا گیا تھا۔

    طالبان کے ترجمان ذبیح اللہ مجاہد نے اس بیان کے چند ہی منٹ بعد ایسی کسی بھی ڈیل کی تردید کرتے ہوئے کہا کہ طالبان کو امید ہے کہ اس غلطی کا شکار میڈیا اور سوشل میڈیا کے صارفین نہیں ہوں گے۔

    حامد کرزئی سمیت کئی افغان سیاست دانوں نے روسی دارلحکومت میں طالبان رہنماؤں سے ملاقاتیں کی تھیں، جس سے یہ تاثر ابھرا کہ واقعی ڈیل ہوچکی ہے، تاہم اس بیان کی طالبان نے ہی تردید کردی۔

    سابق افغان صدر کے اس بیان پر سوشل میڈیا پر کرزئی پر سخت تنقید بھی کی جا رہی ہے۔

    افغانستان میں قیام امن کیلئے بین الاقوامی افواج کا انخلاء ضروری ہے، طالبان

    خیال رہے کہ گذشتہ دنوں ماسکو میں روس افغانستان سفارتی تعلقات میں استحکام کے حوالے سے منعقدہ تقریب میں گفتگو کرتے ہوئے افغان طالبان کے سیاسی امور کے نگران ملا برادر اخوند نے کہا تھا کہ افغانستان میں قیامِ امن سے متعلق کسی بھی معاہدے پر اتفاق کیلئے بین الاقوامی افواج کا انخلاء انتہائی ضروری ہے۔

  • جوہری ڈیل میں‌ شامل ممالک معاہدے کی بقاء کیلئے زبانی دعوے کررہے ہیں، جواد ظریف

    جوہری ڈیل میں‌ شامل ممالک معاہدے کی بقاء کیلئے زبانی دعوے کررہے ہیں، جواد ظریف

    تہران : امریکی پابندیوں میں سختی کے بعد ایرانی وزیر خارجہ محمد جواد ظریف نے سفارتی کوششیں مزید تیز کرتے ہوئے کہا ہے کہ جوہری معاہدے میں شامل ممالک معاہدے کو بچانے کیلئے صرف زبانی دعوے کررہے ہیں۔

    تفصیلات کے مطابق امریکا کی جانب سے ایران پر نئی پابندیوں کے نفاذ اور یورپی ممالک کی طرف سے ایران کو بچانے کی کوششوں میں ناکامی کے بعد ایرانی وزیر خارجہ نے جوہری پروگرام کے معاہدے میں شامل ممالک پر زور دیا ہے کہ وہ ایران کے ساتھ طے پائے جوہری معاہدے کو بچانے کے لیے زبانی دعووں سے آگے بڑھ کر عملی اقدامات کریں۔

    ایرانی ٹی وی کے مطابق یورپی یونین کی طرف سے ایران کے ساتھ تجارتی امور جاری رکھنے کے لیے یورپی لائحہ عمل کے نام سے ایک نیا پروگرام شروع کرنے کا اعلان کیا گیا تھا مگر اب تک ایسے کسی پروگرام پر عمل درآمد نہیں کیا گیا۔

    دوسری جانب امریکا کی ایران پر پابندیوں میں سختی کے بعد ایرانی وزیر خارجہ محمد جواد ظریف نے سفارتی کوششیں مزید تیز کردیں۔

    گزشتہ روز ایک پریس کانفرنس سے خطاب میں جواد ظریف نے جوہری معاہدہ کرنے والے دوست ممالک جس میں یورپی یونین، فرانس، برطانیہ، چین اور روس شامل ہیں، کی سست روی کو تنقید کا نشانہ بنایا۔

    وزیر خارجہ جواد ظریف کا کہنا تھا کہ اب تک جوہری معاہدے کے شراکت دار ممالک اس معاہدے کو بچانے کے لیے صرف زبانی دعوے کرتے رہے ہیں، انہوں نے عملی طور پر کوئی قدم نہیں اٹھایا۔

    ان کا کہنا تھا کہ اگر عالمی برادری، جوہری معاہدے میں شامل ممالک اور چین اور روس جیسے دوست ممالک چاہیں تو جوہری معاہدے کو بچا سکتے ہیں، اس حوالے سے ایران کی طرف سے موثر اقدامات کئے گئے مگر معاہدے کے دوسرے شراکت داروں کی طرف سے ابھی تک کوئی موثر قدم نہیں اٹھایا گیا۔

  • سمندر میں پلاسٹک کا فضلہ کم کرنے کےلیے 180 ممالک کا معاہدہ

    سمندر میں پلاسٹک کا فضلہ کم کرنے کےلیے 180 ممالک کا معاہدہ

    نیویارک : 180 ممالک کے درمیان سمندر میں پھینکے جانے والے پلاسٹک کو کم کرنے کے لیے معاہدہ طے پاگیا۔

    تفصیلات کے مطابق اقوام متحدہ کا کہنا تھا کہ تمام ممالک باسل کنونشن میں ترمیم کرنے پر آمادہ ہوئے تاکہ پلاسٹک پر عالمی تجارت کو مزید شفاف، بہتر اور اصولوں کے مطابق کیا جاسکے اور ساتھ ہی اس بات کی یقین دہانی کرائی جاسکے کہ اس کا استعمال انسانی صحت اور ماحول کے لیے محفوظ ہے۔

    اقوام متحدہ کے ماحولیات برائے باسل، روٹرڈیم اور اسٹاک ہوم کنونشنز کے ایگزیکٹو سیکریٹری رولف پایٹ کا کہنا تھا کہ مجھے فخر ہے کہ جنیوا میں باسل کنونشن کے شریک ممالک کے درمیان معاہدہ طے پایا ہے کہ قانونی طور پر پلاسٹک کے فضلے کی عالمی سطح پر نگرانی کی جائے گی۔

    ان کا کہنا تھا کہ پلاسٹک کے فضلے سے پھیلنے والی آلودگی ماحولیاتی مسائل کی سب سے بڑی وجہ ہے اور یہ عالمی توجہ کا مرکز بھی ہے، سمندروں میں اس وقت 10 کروڑ ٹن پلاسٹک موجود ہے جس میں سے 80 سے 90 فیصد زمین سے وہاں پہنچا ہے۔

    انہوں نے کہا کہ 11 روز قبل شروع ہونے والے مذاکرات، جس میں 1400 کے قریب وفود نے شرکت کی تھی، امیدوں سے کہیں بڑھ کر بہتر رہے۔رولف پایٹ کا کہنا تھا کہ نئے قوانین سے سمندری آلودگی پر اثرات سامنے آئیں گے اور پلاسٹک وہاں نہیں جائے گا جہاں اسے نہیں جانا چاہیے۔

    خیال رہے کہ ماحولیاتی آلودگی سے متعلق نئی تحقیق سے معلوم ہوا ہے کہ فضائی آلودگی نا صرف انسانی جسم کے لیے خطرناک ہے بلکہ انسانی ذہن کو بھی شدید ترین نقصان پہنچاتی ہے ا ور اس کے سبب انسان متعدد ذہنی بیماریوں کا شکار ہوجاتا ہے۔

    محققین کو شک ہے کہ آلودگی کا شکار دماغ میں آئرن آکسائیڈ کے یہ ذرے الزائمر جیسے بیماریوں کا باعث بنتے ہیں تاہم اس حوالے سے شواہد کی کمی ہے۔

    محققین نے ان نتائج کو ’خوفناک حد تک حیران کن‘ قرار دیا ہے۔ اور اس سے فضائی آلودگی کے سبب صحت کو لاحق خطرات کے بارے میں نئے سوالات پیدا کر دیے ہیں۔

  • چینی صدر کا دورہ فرانس، کئی معاہدے طے پاگئے

    چینی صدر کا دورہ فرانس، کئی معاہدے طے پاگئے

    بیجنگ: چینی صدر شی جن پنگ کا دورہ چین معاون ثابت ہوا، دونوں ملکوں کے درمیان کئی معاہدے طے پاگئے۔

    تفصیلات کے مطابق چینی صدر شی جِن پِنگ کے دورہ فرانس کے دوران دونوں ممالک کے درمیان اربوں یورو مالیت کے متعدد معاہدوں پر دستخط ہوئے۔

    غیر ملکی خبر رساں ادارے کا کہنا ہے معاہدے میں ایئربس کمپنی کی چینی ایوی ایشن کو 300 جہاز کی فروخت بھی شامل ہے، علاوہ ازیں توانائی، ٹرانسپورٹ اور خوراک کے شعبوں میں بھی معاہدے طے پائے ہیں۔

    چینی صدر شی جن پنگ نے 26 مارچ کو پیرس میں فرانسیسی وزیر اعظم ایڈورڈ فیلیپ سے بھی ملاقات کی تھی، اس موقع پر چینی صدر نے نشاندہی کی کہ چین-فرانس دوستی گہری ہے۔

    فرانسیسی صدر ایمانوئیل میکرون نے بھی چین فرانس گہری دوستی پر خوشی کا اظہار کیا۔ دونوں ممالک نے جامع اسٹریٹجک شراکت دار ی قائم کرنے پر اتفاق کیا۔

    چینی صدر نے دورہ فرانس سے قبل اٹلی کا بھی دورہ کیا، اس دوران بھی دوطرفہ تجارت سمیت کئی اہم امور پر تبادلہ خیال ہوا اور کئی معاہدوں پر دستخط کیے گئے۔

    یاد رہے کہ چینی صدر کے دورہ اٹلی کے موقع پر دوطرفہ تعلقات پر گہرے اور مثبت اثرات مرتب ہوئے، چین اور اٹلی نے تجارت اور ٹرانسپورٹ کے ’سلک روڈ‘ معاہدے پر دستخط کر دیے ہیں۔

    امریکی مخالفت کے باوجود ، یورپی ممالک کی چین کے تجویز کردہ بینک میں شمولیت

    چین کے ساتھ ’سلک روڈ‘ پروٹوکول پر دستخط کرنے سے اٹلی ترقی یافتہ اقوام کے گروپ جی سیون کا وہ پہلا ملک بن گیا ہے، جو چین کے ’ون بیلٹ اینڈ روڈٴ‘ سلسلے کی ایک کڑی ہے۔

  • امریکا سے مذاکرات جاری ہیں تاہم ابھی تک کوئی معاہدہ نہیں ہوا، ترجمان طالبان

    امریکا سے مذاکرات جاری ہیں تاہم ابھی تک کوئی معاہدہ نہیں ہوا، ترجمان طالبان

    دوحا : افغان طالبان کا قطر میں ہونے والے امن مذاکرات سے متعلق کہنا ہے کہ امریکا کے ساتھ امن مذاکرات جاری ہیں لیکن ابھی تک کوئی معاہدہ نہیں ہوسکا ہے۔

    غیر ملکی خبر رساں ادارے کا کہنا ہے کہ افغانستان میں امن کی بحالی اور نیٹو فورسز کے افغانستان سے انخلاء کےلیے پاکستان کے تعاون سے افغان طالبان اور امریکا کے درمیان قطر میں گزشتہ کئی روز سے مذاکرات کا سلسلہ جاری ہے، دو روز قبل مذاکرات کا دوبارہ آغاز ہوا ہے۔

    ترجمان طالبان ذبیح اللہ مجاہد کا جاری بیان میں کہنا تھا کہ قطر میں امریکا کے ساتھ شروع ہونے والے مذاکرات میں افغانستان سے غیر ملکی فوجیوں کے انخلاء پر ہوئی جبکہ دوسرا نکتہ افغانستان کی سرزمین کو دوسروں کی جنگ میں استعمال نہ کرنا۔

    ترجمان طالبان کا کہنا تھا کہ امریکا کے ساتھ مذکورہ دو نکات گفتگو ہوئی تاہم ابھی تک کوئی معاہدہ نہیں ہوسکا کیوں دو مسائل کی نوعیت انتہائی حساس ہے۔

    مزید پڑھیں : امریکا اور طالبان کے درمیان آج پھر مذاکرات ہوں گے

    یاد رہے کہ دو رو قبل دوحا میں افغان طالبان کے سیاسی دفتر کے ترجمان سہیل شاہین کا کہنا ہے کہ طالبان کو امید ہے کہ امریکا کے ساتھ جاری مذاکرات کے بعد غیر ملکی فوجیں افغانستان سے نکل جائیں گی، غیر ملکی فوجوں کے انخلاء کے بعد افغانستان میں سرگرم مسلح گروپس آپس میں مذاکرات سے تنازعات کو حل کریں گے۔

    سہیل شاہین نے امریکی خبر رساں ادارے سے گفتگو کرتے ہوئے واضح کیا کہ امریکی حکام کے ساتھ دوحا میں ہونے والے مذاکرات میں جنگ بندی شامل نہیں ہے۔

    مزید پڑھیں: افغان طالبان نے اشرف غنی کی پیش کش مسترد کردی

    خیال رہے کہ افغان طالبان نے افغان صدر اشرف غنی کی شہر میں دفتر کھولنے کی پیش کش مسترد کردی تھی۔

    افغان طالبان اور امریکا کے درمیان مذاکرات کا مقصد افغان میں گزشتہ 17 سال سے جاری جنگ کا خاتمہ اور افغانستان سمیت خطے کے دیگر ممالک میں امن و امان کا قیام ہے۔

    امریکا نے افغانستان سے اپنی فوج کے انخلاء کا اعلان کیا ہے جبکہ طالبان کی جانب سے ایک بیان میں کہا گیا تھا کہ افغان طالبان افغانستان سے داعش کا چند دنوں میں خاتمہ کرسکتے ہیں۔

    افغانستان میں قیام امن کے لیے امریکا کے نمائندہ خصوصی زلمے خلیل زاد نے پاکستان سمیت دیگر ملکوں کا دورہ کیا تھا۔