Tag: agreement

  • اسرائیل اور حماس کے درمیان جنگ بندی کے معاہدے پر مشاورت

    اسرائیل اور حماس کے درمیان جنگ بندی کے معاہدے پر مشاورت

    غزہ: اسرائیل اور حماس کے درمیان جنگ بندی کے معاہدے پر مشاورت کے لیے اقدامات جاری ہیں، حماس کی اعلیٰ قیادت غزہ میں جمع ہوگئی۔

    تفصیلات کے مطابق فلسطین میں قابض اسرائیلی فوج اور غزہ کی جہادی تنظیم حماس کے درمیان جنگ بندی کے معاہدے پر مشاورت کے لیے اقدامات کیے جارہے ہیں جس کے لیے حماس کی اعلیٰ قیادت غزہ میں جمع ہوگئی۔

    غیر ملکی خبر رساں ادارے کے مطابق ایسا پہلی بار دیکھنے میں آیا ہے کہ حماس کی تمام اعلیٰ قیادت ایک ساتھ غزہ میں موجود ہے جبکہ اسرائیل کی جانب سے کسی قسم کا حملہ نہ کرنے کی یقین دہانی کرائی گئی ہے۔

    اسرائیل اور حماس کے درمیان جنگ بندی کے معاہدے پر مشاورت کے لیے مصر ثالثی کا کردار ادا کر رہا ہے جس پر اہم پیش رفت کی توقع ہے۔


    فلسطین: اسرائیلی فوج کی فائرنگ سے زخمی ہونے والا ایک اور فلسطینی شہید


    خیال رہے کہ حماس کو یہ گارنٹی فراہم کی گئی ہے کہ اس کے وفد کو اسرائیل نشانہ نہیں بنائے گا، جبکہ معاہدے میں پیش رفت کی صورت میں غزہ کی تعمیر نو کے حوالے سے اقوام متحدہ کی قرارداد پر بھی عملدرآمد ممکن ہو سکے گا۔

    واضح رہے کہ مارچ سے اسرائیل مخالف مظاہروں میں اب تک ایک سو ساٹھ فلسطینی مارے جا چکے ہیں، علاوہ ازیں ایسی جھڑپوں میں ایک ہفتے پہلے چار برس بعد کوئی پہلا اسرائیلی فوجی بھی ہلاک ہوا تھا۔

    یاد رہے کہ دو گذشتہ دنوں قابض اسرائیلی فورسز نے نماز جمعہ کے بعد مسجد اقصیٰ پر دھاوا بولا، اسرائیل فورسز اور نمازیوں میں جھڑپوں کے دوران 15 افراد زخمی ہوئے تھے، نمازیوں پر آنسو گیس کی شیلنگ، پیلٹ گن کا استعمال کیا گیا تھا۔

  • محمد بن سلمان کی فرانسیسی وزیر دفاع سے ملاقات، اہم سمجھوتے پر دستخط

    محمد بن سلمان کی فرانسیسی وزیر دفاع سے ملاقات، اہم سمجھوتے پر دستخط

    ریاض: سعودی شہزادے محمد بن سلمان نے فرانسیسی وزیر دفاع فلورنس بیرلی سے ملاقات کی اور اہم سمجھوتے پر دستخط کیا۔

    تفصیلات کے مطابق سعودی ولی عہد محمد بن سلمان کی فرانسیسی وزیر دفاع سے ملاقات جدہ میں ہوئی جہاں ایک عسکری سمجھوتے پر دستخط کیا گیا۔

    عرب میڈیا کے مطابق اس سمجھوتے کے تحت دونوں ملکوں کے درمیان اہم اور خاص قسم کی معلومات کا تبادلہ ہوگا، جبکہ ملاقات کے دوران دونوں رہنماؤں نے باہمی تعلقات کی بہتری پر بھی زور دیا۔

    اس دوران دونوں ملکوں کے بیچ دفاع کے شعبے میں تعاون اور اس کو مضبوط بنانے کے امکانات کا جائزہ لیا گیا، علاوہ ازیں دونوں شخصیات نے علاقائی صورت حال اور تازہ ترین پیش رفت پر بھی تبادلہ خیال کیا۔


    سعودی شہزادے کا دورہ فرانس، 18 ارب ڈالر کے معاہدے طے پاگئے


    اس اہم سمجھوتے پر دست خط کے موقع پر سعودی عرب کے وزیر دفاع کے معاون محمد العایش، چیف آف اسٹاف جنرل فیاض الرویلی، وزیر دفاع کے دفتر کے ڈائریکٹر جنرل ہشام آل شیخ، وزیر دفاع کے عسکری مشیر طلال العتیبی اور فرانس اور سوئٹزرلینڈ میں سعودی عسکری اتاشی ولید السیف بھی موجود تھے۔

    دوسری جانب فرانس کی جانب سے بھی اعلیٰ حکومتی عہدیداران نے شرکت کی، خیال رہے کہ سعودی عرب اور فرانس کے درمیان تعلقات محمد بن سلمان کے دورہ فرانس کے بعد مزید مضبوط ہوئے ہیں۔


    سعودی شہزادہ کی فرانسیسی وزیر اعظم سے ملاقات، اہم امور پر تبادلہ خیال


    یاد رہے کہ سعودی ولی عہد محمد بن سلمان نے رواں سال اپریل میں فرانس کا دورہ کیا تھا جو ایک اہم دورہ ثابت ہوا تھا، اس دوران دونوں ملکوں کے درمیان تقریباً اٹھارہ ارب ڈالر کے مختلف معاہدے طے پائے تھے۔


    خبر کے بارے میں اپنی رائے کا اظہار کمنٹس میں کریں‘ مذکورہ معلومات کو زیادہ سے زیادہ لوگوں تک پہنچانے کےلیے سوشل میڈیا پرشیئر کریں۔

  • کویت اور فلپائن نے سفارتی بحران ختم کرنے کا اعلان کردیا

    کویت اور فلپائن نے سفارتی بحران ختم کرنے کا اعلان کردیا

    منیلا: خلیجی ریاست کویت اور فلپائن نے دونوں ملکوں کے درمیان جاری سفارتی بحران کے خاتمے سمیت دیگر مسائل کو حل کرنے کا اعلان کر دیا۔

    تفصیلات کے مطابق گذشتہ ماہ سے کویت اور فلپائن کے سفارتی تعلقات کشیدہ تھے، جس کے باعث کویت نے فلپائنی ورکرز پر کویت میں عارضی طور پر پابندی عائد کردی تھی تاہم اب دونوں ملکوں کے درمیان ایک معاہدہ طے پا گیا ہے جس کے تحت لیبرز پر پابندی ختم کرنے سمیت سفارتی بحران کے خاتمے پر اتفاق کیا گیا ہے۔


    کویت میں فلپائنی سفیر کو ملک چھوڑنے کے حکم پر دفتر خارجہ نے وضاحت طلب کر لی


    معاہدے سے متعلق فلپائنی اور کویتی وزیر خارجہ نے مشترکہ پریس کانفرنس کی، اس موقع پر کویت کے وزیر خارجہ ’شیخ صباح الخالد‘ کا کہنا تھا کہ ہم نے ایک معاہدے پر دستخط کیے ہیں جس کے تحت کویت میں کام کرنے والے ورکرز پر عائد کردہ پابندی ختم کرنے اور سفارتی بحران کے حل پر اتفاق کیا ہے۔

    مشترکہ پریس کانفرنس کرتے ہوئے فلپائن کے وزیر خارجہ ’ آلن پیٹر کائٹانو‘ کا کہنا تھا کہ ہم تعلقات کی بہتری چاہتے ہیں، دونوں ملکوں کے درمیان تعلقات کی مضبوطی سے معیشت پر اثر پڑے گا، تاہم کوشش کر رہے ہیں کہ کویت میں فلپائن کا نیا سفیر تعینات کریں۔


    فلپائنی صدر کے کویت سے تارکین وطن ورکرز کی واپسی کے اعلان پر ہمیں تشویش ہے: ورکر گروپ


    خیال رہے کہ فلپائنی حکومت کے فراہم کردہ اعداد وشمار کے مطابق کویت میں اس وقت دو لاکھ 65 ہزار سے زیادہ فلپائنی تارکینِ وطن کام کررہے ہیں، علاوہ ازیں جاری کردہ حکومتی اعداد وشمار کے مطابق سو میں‌ سے 65 فی صد گھریلو ملازمین کے طور پر کام کرتے ہیں جبکہ ان تارکین وطن کی کمائی فلپائن میں کم آمدنی والے خاندانوں کے لیے بڑی اہمیت کی حامل ہے۔


    خبر کے بارے میں اپنی رائے کا اظہار کمنٹس میں کریں، مذکورہ معلومات کو زیادہ سے زیادہ لوگوں تک پہنچانے کے لیے سوشل میڈیا پر شیئر کریں۔

  • امریکا جوہری معاہدے کی راہ میں رکاوٹ نہ بنے، مغربی ممالک

    امریکا جوہری معاہدے کی راہ میں رکاوٹ نہ بنے، مغربی ممالک

    واشنگٹن : امریکا کی جوہری معاہدے سے علیحدگی باوجود مغربی ممالک نے ایران کے ساتھ معاہدے پر کام کرنے کا عزم ظاہر کرتے ہوئے کہا ہے کہ امریکا معاہدے کی راہ میں رکاوٹ نہ بنے۔

    تفصیلات کے مطابق چھ عالمی طاقتوں اور ایران کے مابین سنہ 2015 میں امریکی صدر باراک اوبامہ کی صدارات میں طے ہونے والا جوہری معاہدہ امریکا کے صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے گذشتہ روز منسوخ کرتے ہوئے صدارتی حکم نامے پر دستخط بھی کردیئے ہیں۔

    امریکی صدر ٹرمل کی جانب سے ایٹمی معاہدے سے علیحدگی کے باوجود مغربی طاقتوں نے ایران کے ساتھ طے ہونے والے جوہری معاہدے پر باقی رہنے کا عزم ظاہر کیا ہے اور ڈونلڈ ٹرمپ کے اقدام کو افسوس ناک قرار دیا ہے۔

    ایران کے ساتھ طے ہونے والے جوہری معاہدے میں شامل مغربی ممالک جرمنی، فرانس اور برطانیہ نے امریکا پر زور دیا ہے کہ وہ ایران کے طے شدہ معاہدے کی راہ میں رکاوٹ نہ بنے۔

    مغربی ممالک کا کہنا تھا کہ روس اور چین مسلسل ایرانی جوہری معاہدے کی حمایت کررہے ہیں، اس لیے مغربی ممالک بھی سنہ 2015 میں طے ہونے والے معاہدے میں شامل دیگر طاقتوں کے ساتھ مل کر معاہدے پر کام کریں گے۔

    ایران نے امریکا کے حالیہ اقدمات پر رد عمل دیتے ہوئے کہا ہے کہ اگر ایٹمی معاہدہ باقی نہیں رہے گا تو ایران دوبارہ ایٹمی ہتھیار کو تیار کرنے لیے کام کرے گا۔

    ایران کے صدر مولانا حسن روحانی کا اپنے بیان میں کہنا تھا کہ ’میں نے ملک کے وزیر خارجہ کو حکم دیا ہے کہ اگلے ہفتے چین اور روس سمیت معاہدے میں شامل دیگر مغربی ممالک سے گفت و شنید کرے‘۔

    ایرانی صدر کا کہنا تھا کہ ’اگر معاہدے کے دیگر ممبران اپنی جگہ باقی رہتے ہیں تو معاہدے کے مقاصد ان کے تعاون سے حاصل کیے جاسکتے ہیں‘۔

    واضح رہے کہ نام نہاد (جے سی پی او اے) کمیٹی نے ایران پر برسوں سے عائد اقتصادی پابندیوں میں جوہری معاہدے کے ذریعے نرمی تھی، مذکورہ کمیٹی میں اقوام متحدہ، امریکا اور یورپی ممالک شامل ہیں۔

    امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمہ نے گذشتہ روز جے سی پی او اے سے علیحدگی اختیار کرنے کا اعلان کرتے ہوئے کہا تھا کہ ’مذکورہ جوہری معاہدہ خوفناک اور یکطرفہ معاہدہ تھا‘۔

    ان کا کہنا تھا کہ ’ایران ریاستی دہشت گردی کی سرپرستی کرتا ہے، ایران کے ساتھ معاہدہ یکطرفہ تھا، ایران نے معاہدے کے باوجود جوہری پروگرام جاری رکھا تھا‘۔

    ڈونلڈ ٹرمپ نے امریکا اور اپنے اتحادیوں کو بچانے کے بجائے کہا ہے کہ ’ایرانی حکومت کو ایٹمی ہتھیاروں کی تیاری سے روکنے کے لیے کمزور حدود بنائی گئی تھی اور شام اور یمن سمیت پورے مشرق وسطیٰ میں ایران کے خطرناک رویوں کے لیے کوئی حدود ہی موجود نہیں ہیں‘۔

    امریکی صدر کا کہنا تھا کہ ’مذکورہ ایٹمی معاہدے کے مطابق ایران کو بیلسٹک میزائل کی تیاری سے روکنے کے لیے کچھ نہیں تھا اور ایران کے جورہی منصوبوں کا معائنہ کرنے کے لیے بھی کوئی خاص میکنزم موجود نہیں ہے‘۔

    ڈونلڈ ٹرمپ کا کہنا تھا کہ ’میں ایران پر دوبارہ اقتصادی پابندیاں عائد کررہا ہوں جو سنہ 2015 میں جوہری معاہدے کے بعد کم کردی گئی تھی‘۔

    امریکی وزیر خزانہ کا کہنا تھا کہ ’ایران پر عائد کردہ اقتصادی پابندیاں فوری طور پر عائد نہیں کی جائیں گی، ایران کے ساتھ تجارت کرنے والی کمپنیوں کے پاس اپنے آپریشن بند کرنے کے لیے چھ ماہ ہیں‘۔

    ان کا کہنا تھا کہ ’دوبارہ عائد کی گئی پابندیوں میں ایران کی مذکورہ کمپنیوں کو نشانہ بنایا جائے گا، جن میں ایرانی تیل کے شعبے، طیاروں کی برآمدات، دھاتوں کی خرید و فروخت اور ایرانی حکومت پر ڈالر کی خریداری پر بھی پابندی ہوگی۔

    امریکا کے مشیر برائے قومی سلامتی جون بولٹن کا کہنا تھا کہ ’جو یورپین کمپنیاں ایران کے ساتھ تجارت کررہی ہیں وہ چھ ماہ کے اندر اندر اپنے آپریشن بند کردیں ورنہ امریکی پابندیوں کا سامنا کرنے کےلیے تیار رہیں‘۔

    خیال رہے کہ اسرائیل کے وزیر اعظم بنیامن نیتن یاہو نے امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کی حمایت کرتے ہوئے کہا ہے کہ ’عالمی طاقتوں اور ایران کے درمیان ہونے والے ایٹمی معاہدوں کے باعظ خطے میں ایران کی اشتعال انگیزیوں میں مزید اضافہ ہوجاتا جارہا تھا۔


    خبر کے بارے میں اپنی رائے کا اظہار کمنٹس میں کریں۔ مذکورہ معلومات کو زیادہ سے زیادہ لوگوں تک پہنچانے کے لیے سوشل میڈیا پر شیئر کریں۔

  • کم لاگت میں گھروں کی تعمیر ممکن ہوگی: اسٹیٹ بینک

    کم لاگت میں گھروں کی تعمیر ممکن ہوگی: اسٹیٹ بینک

    اسلام آباد: اسٹیٹ بینک آف پاکستان اور  پاکستان مورگیج ری فنانس کمپنی کے مابین معاہدہ طے پاگیا جس کے تحت ملک میں کم لاگت میں گھروں کی تعمیر کے لیے پی ایم آر  اگلے ماہ سے کام شروع کر دے گی۔

    تفصیلات کے مطابق اسٹیٹ بینک، بینکوں کے صدور اور شیئرز ہولڈرز کے مابین معاہدے پر دستخط کراچی کے مقامی ہوٹل میں ہوئے، پی ایم آر سی کی تقریب میں نیشنل بینک کے صدر سعید احمد سمیت دیگر بینکوں کے صدور نے بھی شرکت کی۔

    تقریب سے خطاب کرتے ہوئے ڈپٹی گورنر اسٹیٹ بینک جمیل احمد کا کہنا تھا کہ سندھ کچی آبادی محکمے کے مطابق کراچی میں 562 کچی آبادیاں ہیں، جہاں پر  بنیادی سہولیات نہ ہونے کی وجہ سے بیماریاں پھیلتی ہیں، اسٹیٹ بینک کے وژن 2020 میں ایسی بستیوں میں آباد کاری کے ساتھ ہاؤسنگ، زراعت اور ایس ایم ای بنیادی نکات میں شامل ہے۔

    شرح سود میں چھ فیصد اضافہ، اسٹیٹ بینک کی نئی مانٹیری پالیسی کا اعلان

    چیئرمین پی ایم آر سی رحمت علی حسنی نے تقریب سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ متوسط و کم آمدنی والے افراد کی ضروریات کو پورا کرے گا، پی ایم آر سی میں نجی شعبے کی شمولیت 51 فیصد ہے جبکہ ورلڈ بینک نے 140 ملین ڈالرز کی کریڈٹ لائن دی ہے۔

    پاکستان مورگیج ری فنانس کمپنی کے انتظامی سربراہ مسٹر روپن نے تقریب سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ گھروں کی لاگت کا معاملہ بہت اہم ہے، گھر بنانے کی لاگت کم کرنے کے لیے اقدامات کرنا ہوں گے، پاکستان میں سالانہ 4 سے 6 لاکھ گھروں کی طلب بڑھ رہی ہے، پاکستان مورگیج ری فنانس کمپنی آئندہ ماہ سے کام شروع کردے گی۔

    دس ہزار کا نوٹ متعارف نہیں کرایا جارہا، اسٹیٹ بینک

    عالمی بینک کی جانب سے پاکستان میں موجود نمائندے ناموس ظہیر کا تقریب سے خطاب کرتے ہوئے کہنا تھا کہ پاکستان میں ایک کروڑ سے زائد گھروں کی کمی کا سامنا ہے، ملک میں دو فیصد خواتین کے نام جائیداد کی ملکیت ہے۔


    خبر کے بارے میں اپنی رائے کا اظہار کمنٹس میں کریں، مذکورہ معلومات کو زیادہ سے زیادہ لوگوں تک پہنچانے کے لیے سوشل میڈیا پر شیئر کریں۔

  • سعودی شہزادے کا دورہ فرانس، 18 ارب ڈالر کے معاہدے طے پاگئے

    سعودی شہزادے کا دورہ فرانس، 18 ارب ڈالر کے معاہدے طے پاگئے

    پیرس: سعودی شہزادہ محمد بن سلمان کا دورہ فرانس اہم ثابت ہوا جس کے بعد دونوں ملکوں کے درمیان اٹھارہ ارب ڈالر کے معاہدے طے پاگئے۔

    تفصیلات کے مطابق محمد بن سلمان تین روزہ سرکاری دورے پر فرانس کے دار الحکومت پیرس میں موجود ہیں اور فرانسیسی وزیر اعظم سمیت اعلیٰ عہدیداران سے ملاقات بھی کر چکے ہیں، جس کے بعد سعودی عرب اور فرانس کے درمیان 18 ارب ڈالر کے معاہدے سامنے آئیں۔

    عالمی میڈیا کا کہنا ہے کہ سعودی عرب اور فرانس کی حکومتوں کے مابین اٹھارہ ارب ڈالر کے بیس اقتصادی معاہدے طے پا گئے ہیں تاہم ابتدائی طور پر ان معاہدوں کی تفصیلات فراہم نہیں کی گئیں لیکن اس سے پہلے سعودی حکومت نے معاہدے سے متعلق عندیہ دیا تھا۔

    سعودی شہزادہ کی فرانسیسی وزیر اعظم سے ملاقات، اہم امور پر تبادلہ خیال

    امریکا میں کامیاب دورے کے تسلسل کر برقرار رکھتے ہوئے سعودی شہزادے نے فرانس کا دورہ کیا اور دار الحکومت پیرس میں ہی لبنان کے وزیر اعظم اور مراکش کے شاہ محمد سے ایک مشترکہ ہنگامی ملاقات بھی کی۔

    یاد رہے کہ ولی عہد فرانس حکومت کی دعوت پر پیرس پہنچے ہیں ان کے وفد کے ہمراہ وزیر خارجہ عادل الجبیر، وزیر صحت ڈاکٹر توفیق الربیعہ، وزیر تجارت وسرمایہ کاری ڈاکٹر ماجد القصبی، وزیر توانائی وصنعت انجینئر خالد الفالح، وزیر خزانہ محمد الجدعان، وزیر ثقافت واطلاعات ڈاکٹر عواد العواد سمیت اعلیٰ افسران شامل ہیں۔

    امریکی صدر ٹرمپ نے سعودی ولی عہد کے ساتھ اپنی دوستی کو عظیم قرار دے دیا

    دوسری جانب دورے سے متعلق تجزیہ کاروں کا کہنا ہے کہ اس دورے میں توجہ کا مرکز دونوں ملکوں کے درمیان تجارتی معاملات ہوں گے جبکہ سعودی عرب اور فرانس ایک دوسرے کے ساتھ شراکت کو مضبوط بنانے اور تعاون کے نئے دریچوں کے کھولے جانے کے واسطے مشترکہ پالیسی کی خواہش رکھتے ہیں۔


    خبر کے بارے میں اپنی رائے کا اظہار کمنٹس میں کریں، مذکورہ معلومات کو زیادہ سے زیادہ لوگوں تک پہنچانے کے لیے سوشل میڈیا پر شیئر کریں۔

  • نیتن یاہو نے افریقی مہاجرین کے متعلق اقوام متحدہ سے ہونے والا معاہدہ منسوخ کردیا

    نیتن یاہو نے افریقی مہاجرین کے متعلق اقوام متحدہ سے ہونے والا معاہدہ منسوخ کردیا

    تل ابیب: اسرائیلی وزیر اعظم نیتن یاہو نے اقوام متحدہ سے افریقی پناہ گزینوں کی ملک بدری سے متعلق ہونے والے معاہدے کو 24 گھنٹے بعد ہی منسوخ کردیا۔

    تفصیلات کے مطابق اسرائیلی وزیر اعظم نیتن یاہو کی جانب سے یہ غیرمتوقع اعلان دائیں بازوں کے سیاست دانوں کے سخت دباؤ کے بعد کیا گیا، جبکہ اقوام متحدہ کی پناہ گزینوں کی ایجنسی کی جانب سے اسرائیلی وزیراعظم پر زور دیا گیا تھا کہ وہ اس معاملے پر نظرثانی کریں۔

    اسرائیلی وزیر اعظم کے ٹویٹر کا عکس

    اسرائیلی وزیر اعظم نے اپنے اس فیصلے سے گزشتہ روز سوشل میڈیا کے ذریعے اعلان کیا، جس کے تحت اس معاہدے کو منسوخ کردیا گیا، جس کے تحت ہزاروں پناہ گزینوں کو اسرائیل میں رہنے کی عارضی طور پر اجازت دی گئی تھی،۔انہوں نے کہا کہ ایک طویل تبادلہ خیال کے بعد اس معاہدے کو ختم کیا۔


    اسرائیل: افریقی مہاجرین کی ملک بدری کا منصوبہ منسوخ ہوگیا


     یاد رہے کہ کچھ عرصے قبل اسرائیلی وزیر اعظم بن یامن نیتن یاہو نے اپنے ایک بیان میں کہا تھا کہ اسرائیل کا اقوام متحدہ سے معاہدہ ہوا ہے، جس کے تحت 16000 افریقی تارکین وطن کو کینیڈا، اٹلی، جرمنی، سمیت دیگر مغربی ممالک میں منتقل کیا جائے گا، جس کے بعد ہم نے ملک بدر کرنے کا منصوبہ منسوخ کردیا۔

    جبکہ 16000 افریقی مہاجرین کو مغربی ممالک میں منتقل کرنے کے بعد دیگر سولہ ہزار افراد کو اسرائیل میں مستقل بنیادوں پر رہنے کے اجازت نامے دے دیے جائیں گے۔

    یاد رہے کہ اسرائیلی حکام نے گذشتہ ماہ اعلان کیا تھا کہ اسرائیل میں موجود افریقی مہاجرین مارچ کے اختتام تک رضاکارانہ طور پر ملک چھوڑ دیں۔

    خیال رہے کہ  گذشتہ ماہ اسرائیلی عدالت عالیہ نے حکومت کی جانب سے ہزاروں افریقی تارکِین وطن کو ملک بدر کرنے کے منصوبے کو متنازع قرار دے کر معطل کرچکی ہے۔


    خبر کے بارے میں اپنی رائے کا اظہار کمنٹس میں کریں‘ مذکورہ معلومات کو زیادہ سے زیادہ لوگوں تک پہنچانے کےلیے سوشل میڈیا پرشیئر کریں

  • پاکستان اور ایران کے درمیان 11سال کے بعد بینکاری کا نظام بحال

    پاکستان اور ایران کے درمیان 11سال کے بعد بینکاری کا نظام بحال

    کراچی : پاکستان اور ایران کے درمیان گیارہ سال کے بعد بینکاری کا نظام بحال ہوگیا اور دونوں ملکوں کے مرکزی بینکوں کے درمیان معاہدے طے پاگیا۔

    تفصیلات کے مطابق سلامی جمہوریہ ایران کے مرکزی بینک اور اسٹیٹ بینک آف پاکستان کے درمیان معاہدہ طے پاگیا، اسٹیٹ بینک کے ڈپٹی گورنر جناب ریاض الدین ریاض اور بینک مرکزی جمہوری اسلامی ایران کے وائس گورنر جناب غلام علی کامیاب نے اپنے اپنے مرکزی بینکوں کی جانب سے معاہدے پر دستخط کیے۔

    پاکستان اور ایران کے مرکزی بینکوں کے درمیان معاہدہ بینکاری اور ادائیگی کے انتظامات کے حوالے کیا گیا ہے۔

    معاہدے کا مقصد باہمی تجارت کے لئے انتظام کا طریقہ فراہم کرنا

    اسٹیٹ بینک کے مطابق اس معاہدے کا مقصد باہمی تجارت کے لئے انتظام کا طریقہ فراہم کرنا ہے، یہ طریقہ بین الاقوامی قوانین اور ضوابط کے مطابق ایل سی کے زریعے ہونے والی تجارت کی ادائیگیوں میں استعمال ہوگا۔

    اس معاہدے کے تحت  بینک تجارتی لین دین کے لئے مجاز بینکوں کو کام کرنے کی دعوت دیں گے، اس حوالے سے طریقہ کار کی تفصیل اسٹیٹ بینک جاری کرے گا جبکہ اسٹیٹ بینک کو امید ہے کہ اس معاہدے سے دونوں ممالک کے تجارتی روابط کو مستحکم کرنے میں مدد ملے گے۔

    خیال رہے کہ اس معاہدے پر ايسے وقت ميں دستخط كئے گئے ہيں جب پاک يران مشتركہ اقتصادی كميشن كا 20ويں اجلاس عنقريب تہران ميں منعقد ہوگا۔

    قابل ذکر ہے کہ ایران کے خلاف مغرب کی ظالمانہ پابندیوں کی وجہ سے سن 2009 میں ملت بینک کی سیؤل برانچ کی سرگرمیاں معطل ہوگئی تھیں۔

     

     

  • آن لائن ٹیکسی سروسز اور حکومت سندھ کے درمیان معاہدہ طے

    آن لائن ٹیکسی سروسز اور حکومت سندھ کے درمیان معاہدہ طے

    کراچی : آن لائن ٹیکسیوں سے سفرکی سہولت کراچی کے شہریوں کو ملتی رہے گی، نجی ٹیکسی سروس اور حکومت سندھ میں معاہدہ طے پا گیا۔

    تفصیلات کے مطابق آن لائن ٹیکسیوں کی سروس کے حوالے سے سندھ ہائی کورٹ میں کیس کی سماعت ہوئی، سرکاری وکیل نے عدالت کو معاہدے کے حوالے سے آگاہ کردیا۔

    سرکاری وکیل نے بیان میں کہا کہ آن لائن ٹیکسی سروس اور حکومت کی جانب سے ڈرافٹ تیارکرکے محکمہ قانون کو بھیج دیا گیا ہے، موٹر وہیکل آرڈیننس کے لیے عدالت سے اجازت درکار ہوگی۔

    عدالت نے سرکاری وکیل کو سُننے کے بعد حکومت سندھ، محکمہ قانون اور دیگرسے ستائیس اپریل تک جواب طلب کرلیا اور حکم دیا کہ تمام معاملات قانون کے مطابق طے کیے جائیں۔

    مزید پڑھیں : لاہور ہائیکورٹ نےاوبراورکریم ٹیکسی سروس کےخلاف کارروائی سےروک دیا

    یاد رہے کہ عدالت میں درخواست گزارنے مؤقف اختیار کیا تھا کہ آن لائن ٹیکسی سروس رجسٹریشن کی بغیر کمرشل بنیادوں پر چلائی جارہی ہے، جو موٹروہیکل آرڈیننس کی خلاف ورزی ہے۔

    درخواست گزار کا کہنا تھا کہ پرائیویٹ کارکو کمرشل بنیادوں پرنہیں چلایا جاسکتا۔ درخواست گزار نے استدعا کی تھی کہ آن لائن ٹیکسی سروس کے خلاف کارروائی کی جائے۔

    مزید پڑھیں : عوامی احتجاج کے بعد کریم اور اوبر کی بندش کا اعلان واپس

  • گلبدین حکمت یار اور افغان حکومت کے درمیان امن معاہدے پر اتفاق

    گلبدین حکمت یار اور افغان حکومت کے درمیان امن معاہدے پر اتفاق

    کابل / پشاور: افغان حکومت اور جہادی تنظیم حزب اسلامی کے رہنما گلبدین حکمت یار کے درمیان امن معاہدے پر اتفاق رائے کرلیا گیا، حزب اسلامی عسکری سرگرمیاں ترک کرکے سیاسی سرگرمیاں شروع کرے گی، گلبدین حکمت یار پندرہ سال بھی جلد منظر عام پر آجائیں گے۔

    اے آر وائی نیوز پشاور کے بیورو چیف ضیا الحق کے مطابق افغان حکومت اور حزب اسلامی کے درمیان پچیس نکاتی معاہدے پراتفاق ہوا ہے باضابطہ معاہدہ کل ہوگا اور افغان حکومت کی جانب سے باقاعدہ اعلان بھی کیا جائے گابعد ازاں گلبدین حکمت یار پندرہ سالہ روپوشی ختم کرکے منظر عام پر آئیں گے۔

    معاہدے کے مطابق حزب اسلامی کو سیاسی سرگرمیوں کی مکمل اجازت دی جائے وہ ملک بھر میں اپنے دفاتر کھول سکے گی، اپنی عسکری سرگرمیاں ترک کرکے جہادی تنظیموں سے قطع تعلق کا اعلان کرے گی۔
    ترجمان حزب اسلامی نے کہا ہے کہ امید ہے کہ اگلے چوبیس گھنٹوں میں معاہدے پر دستخط ہوجائیں گے۔