Tag: Agricultural sector

  • نیشنل بینک اوریو آئی سی کے درمیان زرعی شعبہ کو مستحکم کرنے کا معاہدہ

    نیشنل بینک اوریو آئی سی کے درمیان زرعی شعبہ کو مستحکم کرنے کا معاہدہ

    نیشنل بینک آف پاکستان اور یونائیٹڈانشورنس کمپنی (یو آئی سی) کے درمیان ملک کے زرعی شعبہ کو مستحکم کرنے کا معاہدہ طے پا گیا۔

    معاہدے کے تحت یو آئی سی زراعت اور لائیو سٹاک کے شعبوں میں کام کرنے والے کاشت کاروں کو بیمے کی سہولت فراہم کرے گی تاکہ انھیں نقصانات سے بچایا جاسکے۔

    اس موقع پریونائیٹڈ انٹرنیشنل گروپ کے چیئرمین میاں ایم اے شاہد نے کہا کہ زرعی شعبہ موسمی تغیرات اور دیگر عوامل کی وجہ سے غیر مستحکم رہتا ہے جس کے لئے انشورنس کاتحفظ ضروری ہے۔

    انھوں نے کہا کہ قومی جی ڈی پی میں زراعت کا حصہ اکیس فیصد سے گر کے اٹھارہ فیصد رہ گیا ہے مگر اسکے باوجود یہ شعبہ بیالیس فیصد افراد کو روزگار فراہم کر رہا ہے جبکہ پچھتر فیصد برامدات بھی اسی شعبے سے متعلق ہیں۔

    مزید پڑھیں: زراعت کے شعبے میں چین کے تجربات سے فائدہ اٹھا رہے ہیں، وزیرِ اعظم

    میاں ایم اے شاہدنے کہا کہ ایک کروڑ بیس لاکھ افراد زراعت سے براہ راست وابستہ ہیں جبکہ چالیس لاکھ لائیو سٹاک سے وابستہ ہیں اور مارکیٹ میں اتار چڑھاؤ یا کسی قسم کی کمی بیشی سے اس شعبہ پر دارومدار رکھنے والے افراد متاثر ہوتے ہیں۔

  • زرعی شعبہ کوخاص توجہ دینے کی ضرورت ہے، ڈاکٹرمرتضیٰ مغل

    زرعی شعبہ کوخاص توجہ دینے کی ضرورت ہے، ڈاکٹرمرتضیٰ مغل

    اسلام آباد : پاکستان اکانومی واچ کے صدر ڈاکٹر مرتضیٰ مغل نے کہا ہے کہ زرعی شعبہ کو خصوصی توجہ دینے کی ضرورت ہے تاکہ ملکی آبادی کی اکثریت جو اس شعبہ سے وابستہ ہے کو غربت کی دلدل سے نکالا جا سکے۔

    ان خیالات کا اظہار انہوں نے اپنے ایک بیان میں کیا، انہوں نے کہا کہ ملکی برآمدات میں سے اسی فیصد کا تعلق زراعت سے ہے جبکہ معیشت کے درجنوں دیگر شعبے بھی زراعت سے کسی نہ کسی درجہ میں منسلک ہیں۔

    انہوں  نے مزید کہا کہ کاشت کاروں کے حالات نام نہاد پیکیجز سے بہتر نہیں ہوں گے بلکہ اس کے لئے زرعی پالیسیوں میں بنیادی تبدیلی لانا پڑے گی۔

    ڈاکٹر مرتضیٰ مغل کا کہنا تھا کہ کاشتکاروں کیلئے تقریباً ہر حکومت پیکیج کا اعلان کرتی ہے جس سے کسانوں کے بجائے جاگیرداروں کو فائدہ پہنچایا جاتا ہے۔


    مزید پڑھیں: شہری زراعت ۔ مستقبل کی اہم ضرورت


    حکومت کا جاگیرداروں کی جانب جھکاؤ اور بینکوں کی جانب سے چھوٹے کاشتکاروں کو مسلسل نظر انداز کرنے کا رجحان ملک کی زرعی ترقی کیلئے خطرہ ہے۔


    اگر آپ کو یہ خبر پسند نہیں آئی تو برائے مہربانی نیچے کمنٹس میں اپنی رائے کا اظہار کریں اور اگر آپ کو یہ مضمون پسند آیا ہے تو اسے اپنی وال پر شیئر کریں۔