Tag: Ahmed al-Sharaa

  • شام کے صدر احمد الشرع کا عبوری حکومت کے قیام کا اعلان

    شام کے صدر احمد الشرع کا عبوری حکومت کے قیام کا اعلان

    شام کے نئے صدر احمد الشرع نے عبوری حکومت کے قیام کا اعلان کردیا۔

    غیر ملکی میڈیا رپورٹ کے مطابق شام کے نئے صدر احمد الشرع نے اپنے پہلے باضابطہ خطاب میں کہا ہے کہ میں بطور صدر ایک جامع عبوری حکومت کی تشکیل دے رہا ہوں جس میں سبھی طبقوں کی نمائندگی ہوگی۔

     احمد الشرع کہنا ہے عبوری حکومت ملکی اداروں کا قیام عمل میں لاتے ہوئے نظم و نسق چلائے گی اور غیر جانبدارآنہ انتخابات کرائے گی، مختصر قانون ساز ادارہ قائم کیا جائے گا جو نئے انتخابات تک کام کرتا رہے گا۔

    انہوں نے اپنے پہلے خطاب میں یہ اعلان بھی کیا ہے کہ وہ آنے والے دنوں میں ایک کمیٹی قائم کریں گے جو قومی مکالمے کے لیے ایک کانفرنس کا اہتمام کرے گی، جس میں ملک کے سیاسی مستقبل کا پروگرام ترتیب دیا جائے گا۔

    انہوں نے یہ بھی کہا ایک آئینی اعلامیہ کے تحت نئے آئین کی ترتیب کا اہتمام کیا جائے گا تاکہ ملک کے نظام کو ایک قاعدے کے ساتھ آگے بڑھایا جا سکے۔

    واضح رہے کہ شامی صدر نے 29 جنوری کو صدارت سنبھالی ہے۔ احمد الشرع نے ‘ھیتہ التحریر الشام’ کے سربراہ کے طور پر 8 دسمبر 2024 کو بشارالاسد کی حکومت کا تختہ الٹ کر اقتدار اپنے ہاتھ میں لیا تھا۔ 13 سال کی خانہ جنگی کے بعد شام میں یہ بڑا واقعہ تھا۔

  • شام کی نئی قیادت نے احمد الشرع کو عبوری صدر مقرر کردیا

    شام کی نئی قیادت نے احمد الشرع کو عبوری صدر مقرر کردیا

    شام کی نئی قیادت نے ملک کا آئین منسوخ کرکے باغی گروپ حیات تحریر الشام کے سربراہ ابو محمد الجولانی (احمد حسین الشرع) کو ملک کا عبوری صدر مقرر کردیا ہے۔

    غیر ملکی ذرائع ابلاغ کے مطابق احمد الشرع کو عبوری حکومت میں عارضی قانون ساز کونسل بنانے کا بھی اختیار دیا گیا ہے جو کہ نئے آئین کی منظوری تک اپنا کام کرے گی۔

    سرکاری خبر رساں ایجنسی پر یہ اعلان شام کی عبوری حکومت کے ملٹری آپریشن کے ترجمان حسن عبدالغنی نے کیا، اُنہوں نے کہا کہ 2012 کا آئین منسوخ کیا گیا ہے، ایمرجنسی پروسیجر کے تحت اپنائے گئے قوانین کو بھی منسوخ کردیا گیا ہے۔

    حسن عبدالغنی کے مطابق تمام مسلح دھڑے تحلیل ہوگئے ہیں، وہ اب ریاستی اداروں میں ضم ہوجائیں گے، انہوں نے سیکورٹی ایجنسیوں کے ساتھ ساتھ شام پر کئی دہائیوں سے حکومت کرنے والی بعث پارٹی کی تحلیل کا بھی اعلان کیا۔

    دوسری جانب اسرائیل کی جانب سے شام کے مختلف علاقوں پر غیر قانونی قبضوں کا سلسلہ جاری ہے، تازہ ترین پیش رفت میں شام کی اہم ترین پہاڑی جبل الشیخ پر قبضے کا اعلان کر دیا گیا۔

    رپورٹ کے مطابق اسرائیلی وزیرِ دفاع کا اپنے بیان میں کہنا ہے کہ شام میں جبل الشیخ پر مستقل رہیں گے۔

    غیر ملکی میڈیا کا کہنا ہے کہ شام کی پہاڑی جبل الشیخ سے دمشق کا براہِ راست نظارہ ہوتا ہے۔

    امریکا: غیرممالک کو منجمد امداد میں اضافی استثنیٰ دے دیا گیا

    میڈیا رپورٹس کے مطابق اسرائیلی اقدام کو متعدد ممالک اور اقوامِ متحدہ کی جانب سے بین الاقوامی معاہدوں کی خلاف ورزی قرار دیتے ہوئے تنقید کا نشانہ بنایا گیا ہے۔ان ممالک نے اسرائیل سے اپنے فوجیوں کو واپس بلانے کا مطالبہ کیا ہے۔

  • سعودی وزیر خارجہ کی احمد الشرع کے ساتھ اہم ملاقات

    سعودی وزیر خارجہ کی احمد الشرع کے ساتھ اہم ملاقات

    دمشق: سعودی عرب کے وزیر خارجہ شہزادہ فیصل بن فرحان نے جمعرات کو دمشق میں پیپلز پیلس میں شام کی نئی انتظامیہ کے سربراہ احمد الشرع سے ملاقات کی۔

    اس اہم ملاقات کے دوران شہزادہ فیصل نے حرمین شریفین کے متولی شاہ سلمان بن عبدالعزیز آل سعود اور ولئ عہد اور وزیر اعظم محمد بن سلمان کی جانب سے الشرع اور شامی عوام کو تہنیتی پیغام پہنچایا۔

    جواب میں احمد الشرع نے دوطرفہ تعلقات کی اہمیت کو اجاگر کرتے ہوئے مملکت کی قیادت کا شکریہ ادا کیا اور نیک خواہشات کا اظہار کیا۔ فریقین نے شام میں سیاسی، انسانی اور اقتصادی حالات میں بہتری کی کوششوں کا جائزہ لیا۔

    بات چیت اس اہم نکتے پر مرکوز تھی کہ شام میں سلامتی، استحکام اور اتحاد کو فروغ دیا جائے، فریقین نے ملک کے لیے سیاسی، انسانی اور اقتصادی مدد کو آگے بڑھانے کے لیے مشترکہ کوششوں کی فوری ضرورت پر بھی زور دیا۔

    دونوں رہنماؤں نے شام پر عائد پابندیوں کو ہٹانے کے معاملے پر بھی غور کیا، پابندیاں ہٹنے سے شام میں اقتصادی بحالی اور اہم انفراسٹرکچر کی تعمیر نو کے زیادہ مواقع فراہم ہو سکیں گے، سعودی وزیر خارجہ نے کہا کہ شام کی نئی انتظامیہ عالمی اور عوامی سطح پر درست اقدامات کر رہی ہے۔

    حماس کا اسرائیل کی یرغمال خواتین فوجیوں کو رہا کرنے کا اعلان

    انھوں نے کہا سعودی عرب شام کے ساتھ کھڑا ہے، بین الاقوامی برادری کے ساتھ کام کرنے کے لیے مزید بہتر فیصلوں کی ضرورت ہے۔

    اس ملاقات کو جنگ زدہ ملک کی بحالی اور تعمیر نو کے نازک دور میں سعودی عرب اور شام کے درمیان تعلقات کو مضبوط کرنے میں ایک اہم قدم قرار دیا جا رہا ہے۔

  • شامی رہنما احمد الشرع کی گرفتاری پر 10 ملین ڈالر کا انعام ختم

    شامی رہنما احمد الشرع کی گرفتاری پر 10 ملین ڈالر کا انعام ختم

    واشگنٹن: شام کے باغی رہنما احمد الشرع الجولانی کی گرفتاری پر 10 ملین ڈالر کا انعام ختم کر دیا گیا۔

    غیر ملکی میڈیا رپورٹس کے مطابق جمعہ کو شامی رہنما احمد الشرع کی گرفتاری پر مقررہ دس ملین ڈالر کا انعام ختم کر دیا گیا ہے، شام کے نئے رہنما احمد الشرع جو ابو محمد الجولانی کے نام سے جانے جاتے ہیں، واشنگٹن نے ان کی گرفتاری پر مقرر انعام ختم کر دیا ہے۔

    سر پر انعام ختم کیے جانے کا ایک سبب احمد الشرع کے دہشت گردی کے خلاف جنگ کے وعدے ہیں، گزشتہ روز مشرق وسطیٰ کے لیے سینئر امریکی سفارت کار باربرا لیف سمیت تین رکنی وفد نے دمشق میں حیات تحریر الشام کے سربراہ احمد الشرع سے ملاقات کی تھی۔

    باربرا لیف نے الشرع کو بتایا کہ امریکا شام میں ایک ایسی حکومت دیکھنے کا خواہش مند ہے جو شام کے عوام کی ہو اور وہ شام کی تمام نسلی اور مذہبی برادریوں اور خواتین کے حقوق کا احترام کرتی ہو۔

    ’ہماری کامیابی نے ایرانی منصوبے کو 40 سال پیچھے دھکیل دیا‘

    حیات تحریر الشام (ایچ ٹی ایس) گروپ کی قیادت میں اس ماہ کے شروع میں بشار الاسد کو اقتدار سے ہٹائے جانے کے بعد، امریکی سفارت کاروں کا شام کا یہ پہلا دورہ تھا۔ امریکا نے 2018 میں ایچ ٹی ایس کو دہشت گرد تنظیم قرار دیا تھا، احمد الشرع اس گروپ کے رہنما ہیں اور کبھی القاعدہ کے ساتھ منسلک تھے۔

    لیف نے کہا کہ امریکا نے جمعہ کی بات چیت کے دوران ’مثبت پیغامات‘ موصول ہونے کے بعد الشرع کے سر پر انعام ختم کرنے کا فیصلہ کیا، جس میں اس بات کو یقینی بنانے کا وعدہ بھی شامل ہے کہ ’دہشت گرد‘ گروہ خطرہ نہیں بنیں گے۔

  • ہم دنیا میں کسی کے لیے خطرہ نہیں، حیات تحریر الشام کے سربراہ احمد الشرع کا بی بی سی کو انٹرویو

    ہم دنیا میں کسی کے لیے خطرہ نہیں، حیات تحریر الشام کے سربراہ احمد الشرع کا بی بی سی کو انٹرویو

    دمشق: حیات تحریر الشام کے سربراہ احمد الشرع نے دنیا کو پیغام دیا ہے کہ وہ دنیا میں کسی کے لیے خطرہ نہیں ہیں۔

    شام کی عسکریت پسند تنظیم حیات تحریر الشام کے سربراہ احمد الشرع المعروف کمانڈر الجولانی نے دمشق میں بی بی سی کو انٹرویو میں شام پر عائد پابندیاں اٹھانے کا مطالبہ کر دیا ہے۔

    انھوں نے کہا حیات تحریر الشام کوئی دہشت گرد تنظیم نہیں، اس کا نام دہشت گرد تنظیموں کی فہرست سے نکال دیا جانا چاہیے، شام اور افغانستان یکسرمختلف ہیں، ہمارا طرز حکومت الگ ہے جب کہ افغانستان ایک قبائلی معاشرہ ہے۔

    احمد الشرع الجولانی نے کہا ہم خواتین کی تعلیم کے حق میں ہیں، شام کی حکومت اور حکومتی نظام ہماری تاریخ اور ثقافت کے مطابق ہوگا، ادلب صوبہ 2011 سے ہمارے کنٹرول میں ہے اور وہاں 8 سال سے یونیوسٹیاں چل رہی ہیں، جن میں خواتین کا تناسب 60 فی صد سے بھی زیادہ ہے۔

    شام میں فلائٹ آپریشن بحال ہو گیا

    ان کا کہنا تھا کہ قانونی ماہرین کی ایک ٹیم جلد آئین تشکیل دے گی، اور کسی بھی حاکم یا صدر کو قانون کے مطابق کام کرنا ہوگا، شام جنگ کی وجہ سے تھک چکا ہے اور وہ اپنے ہمسایہ ممالک یا مغرب کے لیے خطرہ نہیں ہے۔

    احمد الشرع نے مزید کہا کہ اب جو کچھ ہوا ہے اس کے بعد پابندیاں اٹھا لینی چاہئیں کیوں کہ یہ سابقہ حکومت پر لگائی گئی تھیں، مظلوم اور ظالم کو ایک ہی چھڑی سے نہیں ہانکنا چاہیے، ہم تو خود اسد حکومت کے مظالم کا شکار رہے ہیں۔

    ملک شام کی خبریں