Tag: Ahsan Iqbal

  • اقتصادی راہداری پاک چین دوستی کامنہ بولتاثبوت ہے،وزیرداخلہ

    اقتصادی راہداری پاک چین دوستی کامنہ بولتاثبوت ہے،وزیرداخلہ

    اسلام آباد: :وزیرداخلہ احسن اقبال کا کہنا ہے کہ اقتصادی راہداری پاک چین دوستی کامنہ بولتاثبوت ہے،پاک چین اقتصادی راہداری منصوبے 2030میں مکمل ہونگے، ہم صرف سیاسی ملک بن کررہ گئے ہیں، معاشی ترقی کےبغیرتمام خواب ادھورےرہیں گے۔

    تفصیلات کے مطابق وزیرداخلہ احسن اقبال کا تقریب سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ اقتصادی راہداری پاک چین دوستی کامنہ بولتاثبوت ہے، ہمیں چین کی تیزرفتارمعجزاتی ترقی کی تقلیدکرنی چاہیے، چین کےساتھ مضبوط دوستی کی تعریف الفاظ میں ممکن نہیں۔

    وزیرداخلہ کا کہنا تھا کہ نوازشریف نے2013میں حکومت سنبھالتےہی چین کادورہ کیا، چین کےساتھ طویل المدتی اسٹریٹیجک پلاننگ کررہےہیں، پاک چین اقتصادی راہداری منصوبے2030میں مکمل ہونگے، چین اپنی ترقی سے دیگرممالک کو بھی مستفید کررہا ہے۔

    احسن اقبال نے کہا کہ ہمیں ترقی کیلئے چین سے سبق سیکھنے کی ضرورت ہے، لانگ ٹرم پلان نےسی پیک کواسٹرٹیجک شراکت داری میں بدل دیا،  1980میں  پاکستان کی فی کس آمدن 3 ڈالر،چین کی 200ڈالرتھی، آج پاکستان کی فی کس آمدن 1600ڈالر،چین کی 8000ڈالر ہے


    مزید پڑھیں : سی پیک کو دیکھ کر پتہ لگتا ہے کون ہمارے ساتھ مخلص ہے، احسن اقبال


    انکا کہنا تھا کہ چین ایک ٹریلین ڈالرکی درآمدات کررہاہے، ہم صرف سیاسی ملک بن کررہ گئےہیں، پاکستان میں معاشی تبدیلیوں کے بارے میں نہیں سوچا گیا، دفاعی معاہدوں سےنہیں جی ڈی پی سےملکوں کی عزت ہے، معاشی ترقی کےبغیرتمام خواب ادھورے رہیں گے۔

    وزیرداخلہ نے کہا کہ سی پیک نے ہمیں خوشحالی کاموقع دیا، چین نےسیاسی استحکام اور اقتصادی پالیسیوں سے ترقی کی، چین نےاس وقت سرمایہ کاری کی جب سخت ضرورت تھی، جب ہم آئے تھے یوپی ایس چارج کیلئے بھی بجلی نہ ہوتی تھی۔

    انکا مزید کہنا تھا کہ سی پیک سے46 ارب ڈالر کے منصوبے ستمبر 2014 میں شروع ہوناتھے، سیاسی حالات کے باعث منصوبہ 8 ماہ تاخیر کا شکار ہوگی، اپریل 2015 سے پہلے پاکستان کو دیوالیہ قرار دیا جارہا تھا۔


    اگر آپ کو یہ خبر پسند نہیں آئی تو برائے مہربانی نیچے کمنٹس میں اپنی رائے کا اظہار کریں اور اگر آپ کو یہ مضمون پسند آیا ہے تو اسے اپنی وال پر شیئر کریں۔

  • اسحاق ڈار نے ملک کی معیشت کو پاؤں پر کھڑا کیا،احسن اقبال

    اسحاق ڈار نے ملک کی معیشت کو پاؤں پر کھڑا کیا،احسن اقبال

    اسلام آباد : وفاقی وزیرداخلہ احسن اقبال کا کہنا ہے کہ پاکستان کے معاشی استحکام کو پوری دنیا میں سراہا جارہاہے، ن لیگ مخالف سیاست ہور ہی ہے، نیلے پیلے اتحاد بن رہے ہیں، اسحاق ڈار نے ملک کی معیشت کو پاؤں پر کھڑا کیا۔

    تفصیلات کے مطابق پاکستان سوسائٹی آف ڈیولپمنٹ اکنامسٹ کی سالانہ کانفرنس میں وزیرداخلہ احسن اقبال نے تقریب سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ ایک وقت تھاپاکستان نےمعاشی استحکام کیلئےکوریاکی مددکی تھی، معاشی سفرمیں ملائیشیا اور کوریا پاکستان سے آگے نکل گئے ہیں۔

    احسن اقبال کا کہنا تھا کہ پالیسیوں کےتسلسل سے ممالک ترقی کررہےہیں، 60 کی دہائی میں پاکستان نے بہت ترقی کی، 1990 میں پاکستان نے سب سے پہلے معاشی اصلاحات متعارف کرائیں جبکہ 90 کی دہائی میں بدقسمتی سے ہر2سال بعد حکومتوں کو گرایا گیا۔

    وفاقی وزیرداخلہ نے کہا کہ ہماری پالیسیوں کوبھارت نےاپناکرایک سال بعد ترقی کاسفرطے کیا، پالیسیوں میں تسلسل سے بنگلادیش ، بھارت کی معیشت بہتر ہوگئی، پائیدارترقی کےلئےمعاشی استحکام اور پالیسیوں میں تسلسل ضروری ہے۔

    تقریب سے خطاب میں انکا کہنا تھا کہ چین میں 1949سےپالیسیوں کاتسلسل قائم برقرار ہے، ترقی کرنے والے ممالک میں حکومتیں اپنی مدت پوری کرتی ہیں، ملائیشیا اورترکی کے حکمرانوں کوملک کی ترقی کےلئے22 سال ملے۔

    احسن اقبال نے مزید کہا کہ پاکستان میں کوئی بھی شخص قانون سےبالاترنہیں، کراچی کے امن کو کسی کو خراب نہیں کرنے دیں گے۔


    مزید پڑھیں : سی پیک کو دیکھ کر پتہ لگتا ہے کون ہمارے ساتھ مخلص ہے، احسن اقبال


    وفاقی وزیرداخلہ کا کہنا تھا کہ پاکستان کےمعاشی استحکام کوپوری دنیا میں سراہا جارہاہے، ہماری درآمدات کارجحان مثبت ہے،اسحاق ڈار نے ملک کی معیشت کو پاؤں پر کھڑا کیا، ن لیگ مخالف سیاست ہور ہی ہے، نیلے پیلے اتحادبن رہے ہیں۔

    گذشتہ روز کراچی میں سی پیک سے متعلق کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے وفاقی وزیر داخلہ احسن اقبال کا کہنا تھا  کہ مشکل وقت میں بہترین دوست کاپتہ چلتاہے، دنیا نے کہنا شروع کردیا تھا پاکستان پتھر کے دور میں واپس جارہا ہے، پاکستان رواں سال 6 فیصد گروتھ ریٹ حاصل کرلے گا۔


    اگر آپ کو یہ خبر پسند نہیں آئی تو برائے مہربانی نیچے کمنٹس میں اپنی رائے کا اظہار کریں اور اگر آپ کو یہ مضمون پسند آیا ہے تو اسے اپنی فیس بک وال پر شیئر کریں۔

  • سی پیک کو دیکھ کر پتہ لگتا ہے کون ہمارے ساتھ مخلص ہے، احسن اقبال

    سی پیک کو دیکھ کر پتہ لگتا ہے کون ہمارے ساتھ مخلص ہے، احسن اقبال

    کراچی : وفاقی وزیر داخلہ احسن اقبال کا کہنا ہے چین کے ساتھ سی پیک منصوبہ ایک عالمی ریکارڈ ہے سی پیک کو دیکھ کر پتہ لگتا ہے کون ہمارے ساتھ مخلص ہے۔

    تفصیلات کے مطابق کراچی میں سی پیک سے متعلق کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے وفاقی وزیر داخلہ احسن اقبال کا کہنا ہے کہ مشکل وقت میں بہترین دوست کاپتہ چلتاہے، دنیا نے کہنا شروع کردیا تھا پاکستان پتھر کے دور میں واپس جارہا ہے، پاکستان رواں سال 6 فیصد گروتھ ریٹ حاصل کرلے گا۔

    احسن اقبال نے کہا کہ معاشی ترقی میں پاکستان آنےوالےدورمیں اہم کرداراداکریگا، دنیاکی 52 فیصدتجارت یہاں سےہوتی ہے، سی پیک کا حصہ ہونے سے پاکستان بھرپورفائدہ اٹھا سکتا ہے۔

    وفاقی وزیر داخلہ کا کہنا تھا کہ پاکستان مستقبل میں ٹریڈ کامرس اینڈاکنامکس کا حب بن سکتا ہے، چین کے ساتھ سی پیک منصوبہ عالمی ریکارڈ ہے، سی پیک کی وجہ سےہمیں کاروبار کےبہت سےمواقع ملیں گے، سی پیک کو دیکھ پر پتہ چلتا ہے کون ہمارے ساتھ مخلص ہے۔


    مزید پڑھیں :  اقتصادی ترقی کےلیےانسانی وسائل پرتوجہ دینا ہوگی‘ احسن اقبال


    انھوں نے کہا کہ آج ہم پاکستان کےمختلف حالات دیکھ رہے ہیں ، دنیا تیزی سےترقی کر رہی ہمیں بھی ساتھ چلنے کی ضرورت ہے، چین اپنی صنعتوں کومنتقل کررہاہے25ملین نوکریاں ملیں گی، پاکستانی تاجروں کوچین کیساتھ مشترکہ منصوبوں پرغورکرناہوگا، سی پیک کے دوسرے مرحلے میں پاکستانی حقیقی صنعتی ملک بنے گا۔

    احسن اقبال کا کہنا تھا کہ 2030تک وسطی ایشیاکو بھی سی پیک میں شامل کیا جائیگا، امریکااوریورپ کی ذمہ داری ہے، پاکستان سے مل کر کام کریں، پاکستان نے 35لاکھ افغان شہریوں کا بوجھ برداشت کیاہواہے، فائیوجی ٹیکنالوجی جب بھی متعارف ہوئی دوسراملک پاکستان ہوگا۔

    وفاقی وزیر داخلہ نے کہا کہ کراچی کے کھیل کےمیدان آبادہورہےہیں، یہ2013 کا پاکستان نہیں2018کاہے، ترقی کےدشمن پاکستان میں سیاسی عدم استحکام چاہتےہیں۔

    کراچی کی صورتحال کے حوالے سے انھوں نے کہا کہ بجلی بحران اوردہشتگردی کی کمرتوڑدی گئی ہے، کراچی میں بھتہ خوری اور ٹارگٹ کلنگ ختم کر دی گئی ہے،کراچی میں جرائم کےخاتمےکیلئےبھرپورکوششیں جاری ہیں، جرائم میں حصہ لینےوالوں کیخلاف قانون کےمطابق کارروائی ہوگی۔

    وفاقی وزیر داخلہ کا کہنا تھا کہ کوئی بھی حکومت ملک میں مفت بجلی نہیں دے سکتی، جس علاقےمیں بجلی چوری ہوتی ہےوہاں لوڈشیڈنگ ہوتی ہے، کےالیکٹرک بجلی چوری روکنےکیلئےمزیداقدامات کرے۔


    مزید پڑھیں:  2025تک پاکستان دنیاکی20بڑی معیشتوں میں شامل ہوگا، احسن اقبال


    ایم کیو ایم پاکستان سے متعلق احسن اقبال نے کہا کہ ایم کیوایم پاکستان جمہوری جماعت ہے پابندی نہیں عائد کی جاسکتی،ایم کیوایم لندن کیخلاف ثبوت ہیں کارروائی کررہےہیں ، اسحاق ڈار سے سیاسی انتقام لیاجارہاہے۔

    انکا مزید کہا کہ کراچی میں5فیصدبلاکس کی تصدیق نہ کرانے کا الزام درست نہیں، فاٹا اصلاحات کا کریڈٹ بھی وفاقی حکومت کوجاتا ہے، جب حقوق دینے جارہے ہیں تو کچھ لوگ کریڈٹ لینے جارہے ہیں۔


    اگر آپ کو یہ خبر پسند نہیں آئی تو برائے مہربانی نیچے کمنٹس میں اپنی رائے کا اظہار کریں اور اگر آپ کو یہ مضمون پسند آیا ہے تو اسے اپنی وال پر شیئرکریں۔

  • اقتصادی ترقی کےلیےانسانی وسائل پرتوجہ دینا ہوگی‘ احسن اقبال

    اقتصادی ترقی کےلیےانسانی وسائل پرتوجہ دینا ہوگی‘ احسن اقبال

    اسلام آباد: وزیرمنصوبہ بندی احسن اقبال کا کہنا ہے کہ دنیا کا کوئی بھی ملک اکیلا اقتصادی مسائل پرقابو نہیں پاسکتا،ترقی اورخوشحالی کے لیے سب کومل کرکام کرنا ہوگا۔

    تفصیلات کے مطابق اسلام آباد میں اقتصادی تعاون تنظیم کے 28 ویں اجلاس کی تقریب سے خطاب کرتے ہوئے وزیرمنصوبہ بندی احسن اقبال نے کہا کہ ترقی اورخوشحالی کےلیےوسیع تعاون کی ضرورت ہے۔

    احسن اقبال نے کہا کہ مواصلاتی رابطوں کا فروغ ضروری ہے، 2050 تک دنیا کی ترقی میں 50 فیصد ایشیا کاحصہ ہوگا۔

    وزیرمنصوبہ بندی احسن اقبال نے کہا کہ دنیاکوموسمیاتی تبدیلیوں کے چیلنجزکا سامناہے، موسمیاتی تبدیلیاں معاشی منصوبوں پراثراندازہورہی ہیں۔

    انہوں نے کہا کہ خطےمیں امن وامان کا قیام ضروری ہے، دنیا کودہشت گردی اورانتہاپسندی جیسے مسائل کا بھی سامنا ہے۔

    احسن اقبال نے کہا کہ مربوط روابط کے لیے رکن ممالک کے درمیان براہ راست پروازیں ہونی چاہییں، مربوط ہوتی دنیا میں محاذ آرائی کی نہیں بلکہ تعلقات بڑھانے کی ضرورت ہے۔

    انہوں نے کہا کہ پشاورسےافغانستان اور وسطی ایشیا تک راہداری بنا رہے ہیں، خطےمیں تعاون کےفروغ کے لیےمنصوبہ بندی کریں گے۔


    اگر آپ کو یہ خبر پسند نہیں آئی تو برائے مہربانی نیچے کمنٹس میں اپنی رائے کا اظہار کریں اور اگر آپ کو یہ مضمون پسند آیا ہے تو اسے اپنی فیس بک وال پر شیئر کریں۔

  • شام 8بجےکےبعدسقراط بقراط ٹی وی پربیٹھ جاتےہیں ،احسن اقبال

    شام 8بجےکےبعدسقراط بقراط ٹی وی پربیٹھ جاتےہیں ،احسن اقبال

    اسلام آباد : وزیرداخلہ احسن اقبال کا کہنا ہے کہ 2025تک پاکستان دنیاکی20بڑی معیشتوں میں شامل ہوگا، ، سیاسی رخنے نہ ڈالے جاتے توآج پاکستان کہیں آگے ہوتا ، شام 8بجےکے بعد سقراط بقراط ٹی وی پر بیٹھ جاتے ہیں۔

    وزیرداخلہ احسن اقبال نے تقریب سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ جدیدٹیکنالوجی معاشیات،سماجیات اورمعاشرت کوبدل رہی ہے، چوتھا صنعتی انقلاب قدیم رہائش کےطریقےبدل رہا ہے، دنیا ہرلحاظ سےکائناتی ولیج میں تبدیل ہورہی ہے، جدیدٹیکنالوجی کاشکارہونے کے بجائےمستفیدہونےکی ضرورت ہے۔

    احسن اقبال کا کہنا تھا کہ مختلف چیزوں کےلئےممالک کاایک دوسرےپرانحصارہے، 2013میں اقتدارملا توہم نےمستقبل کالائحہ عمل ترتیب دیا، 2013سےپہلےکوئی دن ایسانہ تھا کہ دہشتگردی کاواقعہ نہ ہو، ہم نےدہشت گردگروپس کوجڑ سے اکھاڑپھینکا۔

    وزیرداخلہ نے کہا کہ کراچی معاشی حب ہےوہاں امن بحال ہوگیا ہے، 2025تک پاکستان دنیاکی20بڑی معیشتوں میں شامل ہوگا، معیشت کا ڈالروں یا پیسوں سے کوئی تعلق نہیں، معیشت کا تعلق ذرخیزذہنوں سےہوتاہے۔


    مزید پڑھیں : پاک چین اقتصادی راہداری نے پاکستان کے دشمن قوتوں کے ہوش اڑا دیئے ہیں، احسن اقبال 


    انھوں نے میڈیا پر تنقید کرتے ہوئے کہا کہ شام 8بجےکےبعدسقراط بقراط ٹی وی پربیٹھ جاتےہیں۔

    احسن اقبال کا کہنا تھا کہ اقتدار سنبھالا تو اتنی بجلی بھی نہ تھی کہ یوپی ایس چارج ہوسکے، 5سال میں اتنی بجلی پیداکی جتنی گزشتہ 70سال میں پیدا نہیں ہوئی۔

    انھوں نے مزید کہا کہ صنعتوں کوبلاتعطل بجلی ملےگی تومصنوعات بڑھانے کا سوچیں گے، آج دنیا جی سیون اورجی20ممالک کی ہے، معیشت کسی بھی اصول پرمبنی ہولیکن مضبوط ہونی چاہئیے۔

    پاک چین اقتصادی رہداری کے حوالے سے وزیرداخلہ کا کہنا تھا کہ سی پیک کسی کےخلا ف نہیں، محفوظ مستقبل کی ضمانت ہے، لوگوں کوبہترزندگی فراہم کرنےکی کوشش کررہےہیں۔

    احسن اقبال نے کہا کہ 2030کاپاکستان معاشی استحکام کے لحاظ سےمختلف ہوگا، ملکی معیشت میں استحکام آیا ہے، سیاسی رخنے نہ ڈالے جاتے توآج پاکستان کہیں آگے ہو تا، پاکستان ایک ابھرتا ہوامعاشی ملک ہے، دہشتگردی اورانتہا پسندی ترقی کی راہ میں بڑی رکاوٹیں ہو تی ہیں، دنیاپاکستان کی ابھرتی ہوئی معیشت کو تسلیم کررہی ہے۔


    اگر آپ کو یہ خبر پسند نہیں آئی تو برائے مہربانی نیچے کمنٹس میں اپنی رائے کا اظہار کریں اور اگر آپ کو یہ مضمون پسند آیا ہے تو اسے اپنی وال پر شیئرکریں۔

  • فیض آباد دھرنا کیس کی سماعت پیرتک ملتوی

    فیض آباد دھرنا کیس کی سماعت پیرتک ملتوی

    اسلام آباد: اسلام آباد ہائی کورٹ میں فیض آباد دھرنا کیس کیس سماعت پیر تک ملتوی ہوگئی جس کے بعد وزیرداخلہ احسن اقبال عدالت سے روانہ ہوگئے۔

    تفصیلات کے مطابق اسلام آباد ہائی کورٹ کے جج جسٹس شوکت عزیز صدیقی فیض آباد دھرنا کیس کی سماعت کی۔

    سماعت کے آغاز پر وفاقی وزیرداخلہ احسن اقبال عدالت کے سامنے پیش نہ ہوئے جس پر عدالت نے برہمی کا اظہار کیا اور انہیں 15 منٹ میں پیش ہونے کا حکم دیا جس پروزیرداخلہ احسن اقبال عدالت پہنچے۔

    وزیرداخلہ نے سماعت کے دوران کہا کہ انشااللہ کچھ دیرمیں دھرنا ختم ہو جائے گا، قومی قیادت کی مشاورت سےتحریری معاہدہ کیا۔

    احسن اقبال نے کہا کہ ملک اس صورت حال میں آگیا تھا کہ خانہ جنگی کا خطرہ تھا۔

    اس موقع پرکمشنر اسلام آباد نےعدالت کو بتایا کہ فیض آباد انٹرچینج کچھ دیرمیں کلیئرہوجائے گا، انہوں نے معاہدے کےنکات عدالت میں پڑھ کرسنائے۔


    جسٹس شوکت عزیزصدیقی 


    انہوں نے کہا کہ دھرنا مظاہرین اور حکومت میں معاہدہ طے پا گیا ہے جس پرجسٹس شوکت عزیزصدیقی نے کہا کہ انتظامیہ بتائے کہ آپریشن کیوں ناکام ہوا۔

    جسٹس شوکت عزیز نے ریماکس دیے کہ معاہدےمیں ججزسےمعافی مانگنےکی شق کیوں نہیں ہے، ریاست کا اربوں کا نقصان کرکے آپ ان کومعاف کردیں گے۔

    انہوں نے کہا کہ میں بھی عاشق رسول ﷺ ہوں، ریاست اورآئین سے کھیلنے کی حد ہوتی ہے۔

    جسٹس شوکت عزیز نے کہا کہ آج کی سماعت کے بعد میں بھی خطرے میں ہوں گا، حق کی باتیں کرنے سے باز نہیں آؤں گا۔

    عدالت نے استفسار کیا کہ مظاہرین کے پاس آنسوگیس ماسک،اسلحہ کہاں سےآیا جبکہ عدالت نے فیض آباد دھرنے پرہائی کورٹ نے2 کمیٹیاں تشکیل دے دیں۔

    اسلام آباد ہائی کورٹ کی جانب سے تشکیل دی جانے والی پہلی کمیٹی جوائنٹ ڈی جی آئی بی انوارخان کی سربراہی میں کام کرے گی۔

    کمیٹی پولیس آپریشن کی ناکامی کی وجوہات سےعدالت کو آگاہ کرے گی۔

    دوسری کمیٹی بیرسٹرظفر اللہ کی سربراہی میں قائم کی گئی، کمیٹی ایک ہفتے میں اپنی رپورٹ عدالت میں جمع کرائے گی۔

    عدالت نے استفسار کیا کہ بیرسٹرظفر اللہ بتائیں کس کے کہنے پرالیکشن ایکٹ میں تبدیلی کی گئی۔

    اسلام آباد ہائی کورٹ نےمعاہدے کی مستند کاپی آج طلب کرلی جبکہ عدالت نے جمعرات تک تمام رپورٹس جمع کرانے کا حکم دے دیا۔


    فیض آباد دھرنا، وفاقی وزیر داخلہ احسن اقبال کوتوہین عدالت کانوٹس جاری


    خیال رہے کہ گزشتہ سماعت پر عدالت نے فیض آباد دھرنا سے متعلق عدالتی حکم پر عملدرآمد نہ کرنے پر وفاقی وزیرداخلہ احسن اقبال کوتوہین عدالت کا نوٹس جاری کیا تھا۔

    جسٹس شوکت عزیزصدیقی کا کہنا تھا کہ حکومت کی ناکامی ہے ریاست ناکام ہونے نہیں دیں گے۔


    حکومت اورتحریک لبیک کے درمیان معاہدہ طے پا گیا


    واضح رہے کہ وفاقی وزیرقانون زاہد حامد کے استعفے کے بعد وفاقی حکومت اور مذہبی جماعت تحریک لبیک کے درمیان معاملات طے پاگئے اور دونوں فریقین کے درمیان معاہدہ ہوگیا۔


    اگر آپ کو یہ خبر پسند نہیں آئی تو برائے مہربانی نیچے کمنٹس میں اپنی رائے کا اظہار کریں اور اگر آپ کو یہ مضمون پسند آیا ہے تو اسے اپنی فیس بک وال پر شیئر کریں۔

  • فیض آباد دھرنا، وفاقی وزیر داخلہ احسن اقبال کوتوہین عدالت کانوٹس جاری

    فیض آباد دھرنا، وفاقی وزیر داخلہ احسن اقبال کوتوہین عدالت کانوٹس جاری

    اسلام آباد : اسلام آباد ہائی کورٹ نے فیض آباد دھرنا سے متعلق عدالتی حکم پر عملدرآمد نہ کرنے پر وفاقی وزیر داخلہ احسن اقبال کوتوہین عدالت کا نوٹس جاری کردیا، جسٹس شوکت عزیزصدیقی نے کہا حکومت کی ناکامی ہے ریاست ناکام ہونے نہیں دینگے ۔

    تفصیلات کے مطابق حکومت عدالتی ڈیڈ لائن کے باوجود فیض آباد دھرنا ختم کرانے میں ناکام ہے ، اسلام آباد ہائی کورٹ میں دھرنے سے متعلق سماعت جسٹس شوکت عزیز صدیقی نے کی، عدالت نےحکم عدولی پر وزیر داخلہ احسن اقبال کوتوہین عدالت کانوٹس جاری کردیا۔

    عدالت نے حکم دیا کہ وزیرداخلہ پیر کو ذاتی حیثیت میں پیش ہوں، حکومت کی ناکامی ہے ریاست ناکام ہونے نہیں دینگے ۔ وزیراعظم بھی عدالتی حکم کی خلاف ورزی نہیں کرسکتے، سات لاکھ لوگوں کے بنیادی حقوق کی خلاف ورزی ہورہی ہے۔

    سماعت کے دوران چیف کمشنر نے بیان میں کہا دھرنا روکنے پر خونریزی کا خدشہ ہے، اس لئےآپریشن نہیں کیا۔

    جس پر عدالت نے برہمی کا اظہارکرتے ہوئے کہا کس نے آپ کو عدالتی حکم پرعملدر آمد سے روکا، جس پر چیف کمشنر نے کہا وزیرداخلہ نے ہائیکورٹ کے حکم پر عمل سے روکا۔

    عدالت نے کہا آپ بیوروکریٹک جواب نہ دیں، آپ کو بھی جیل بھیجنے کا آڈردے سکتا ہوں، ڈبل گیم نہ کھیلا جائے، آپ نے اقبال جرم کیا ہے، عدالتی حکم کی خلاف ورزی کے مرتکب ہوئے، رپورٹ میں نامزد ملزمان فرارہوئے تو ذمہ دارسیکریٹری داخلہ ہونگے۔

    بعد ازاں عدالت نے راجا ظفر الحق کمیٹی کی رپورٹ انتیس نومبر کی بجائےستائیس نومبر کوطلب کرلی۔

    عدالت اپنے ریمارکس میں کہا کہ آپ سیدھےفائرنگ نہ کریں آنسوگیس کااستعمال کریں، چیف کمشنر دھرنے والوں کوپریڈ گراؤنڈمنتقل ہونےپرقائل کریں، عدالتی حکم نہ ہوتاتوادارے ہاتھ پر ہاتھ رکھ کر بیٹھے رہتے۔


    مزید پڑھیں : اسلام آباد دھرنا: وزیر داخلہ کی عدالت سے مزید 2 دن کی مہلت طلب


    یاد رہے گذشتہ سماعت میں اسلام آباد ہائیکورٹ نے وزرات داخلہ کوایک بارپھر دھرنا ختم کرانے کی ہدایت کی تھی، جس پر وفاقی وزیر داخلہ احسن اقبال نے دھرنے کو ختم کرانے کے لیے اڑتالیس گھنٹے کا وقت لیا تھا۔

    خیال رہے کہ اسلام آباد اور راولپنڈی کے سنگم فیض آباد میں دھرنے کا 19 واں روز ہے ، اسلام آباد ہائیکورٹ کے حکم کے باوجود حکومت دھرنے والوں کو نہ ہٹا سکی، مذاکرات کےکئی دور ناکام ہوئے جبکہ علما و مشائخ کا اجلاس بھی بے نتیجہ رہا۔

    دھرنے کے شرکاء وزیر قانون کےاستعفٰی سے کم پر تیارنہیں جبکہ حکومت کا مؤقف ہے کہ بنا ثبوت کے وزیر سے استعفٰی نہیں لے سکتے۔


    اگر آپ کو یہ خبر پسند نہیں آئی تو برائے مہربانی نیچے کمنٹس میں اپنی رائے کا اظہار کریں اور اگر آپ کو یہ مضمون پسند آیا ہے تو اسے اپنی فیس بک وال پر شیئر کریں۔

  • پی ٹی آئی کا نوازشریف،احسن اقبال اور وزیر اعظم کے خلاف مقدمے کا مطالبہ

    پی ٹی آئی کا نوازشریف،احسن اقبال اور وزیر اعظم کے خلاف مقدمے کا مطالبہ

    اسلام آباد : پاکستان تحریک انصاف نے نوازشریف،احسن اقبال،وزیر اعظم کے خلاف مقدمے کا مطالبہ کردیا اور کہا کہ تینوں کے خلاف مقدمہ درج کرکے کارروائی کا آغاز کیا جائے۔

    تفصیلات کے مطابق پاکستان تحریک انصاف نے نوازشریف،احسن اقبال،وزیر اعظم کے خلاف مقدمے کا مطالبہ کردیا ہے، پی ٹی آئی رہنما فواد چوہدری نے کہا کہ تینوں کےخلاف دفعہ216کےتحت مقدمہ درج کیاجائے اور تینوں کے خلاف مقدمہ درج کرکے کارروائی کا آغاز کیا جائے۔

    فواد چوہدری کا کہنا تھا کہ اسحاق ڈار سنگین نوعیت کے جرائم میں مطلوب ہیں، تینوں نے اسحاق ڈار کے فرار میں معاونت کی۔

    رجمان پی ٹی آئی نے مزید کہا کہ نوازشریف جانتے اسحاق ڈارکی گرفتاری سےمزیدمشکلات ہونگی، وزیراعظم،وزیر داخلہ نےمجرم خاندان سے وفاداری نبھائی۔


    مزید پڑھیں : لوٹ مارکے بعد نوازشریف کو انقلاب کے خواب آ رہے ہیں، فواد چوہدری


    گذشتہ روز فواد چوہدری کا کہنا تھا کہ ن لیگ کی سینیٹ میں اکثریت سےفرق نہیں پڑےگا، آئی ایم ایف ،ورلڈبینک نےحکومت سےمذاکرات سےانکارکردیا، دھرنے کو 2ہفتے سے زائد گزر گئے، حکومت حل نہ نکال پائی۔

    انکا کہنا تھا کہ حکومت کو کل قومی اسمبلی میں 53ووٹ کم ملے، ن لیگ کےبہت سےارکان کل اجلاس میں نہ آئے، حکومت اس وقت ووٹ خریدنے کی کوشش میں ہیں، حکومت چلانے کیلئے شاہدخاقان کے پاس مطلوبہ ارکان کی تعداد موجود نہیں، شاہدخاقان عباسی کو پارلیمنٹ سے اعتماد کا ووٹ لینا پڑے گا۔


    اگر آپ کو یہ خبر پسند نہیں آئی تو برائے مہربانی نیچے کمنٹس میں اپنی رائے کا اظہار کریں اور اگر آپ کو یہ مضمون پسند آیا ہے تو اسے اپنی فیس بک وال پر شیئر کریں۔

  • اسلام آباد دھرنا: وزیر داخلہ کی عدالت سے مزید 2 دن کی مہلت طلب

    اسلام آباد دھرنا: وزیر داخلہ کی عدالت سے مزید 2 دن کی مہلت طلب

    اسلام آباد: وفاقی دارالحکومت میں فیض آباد پر دھرنا ختم کروانے کے عدالتی حکم کی عدم تعمیل پر عدالت نے وفاقی وزیر داخلہ احسن اقبال کو طلب کرلیا۔احسن اقبال نے عدالت میں پیش ہو کر دھرنا ختم کروانے کے لیے مزید 48 گھنٹوں کی مہلت طلب کرلی۔

    تفصیلات کے مطابق اسلام آباد میں مذہبی جماعت کے رہنماؤں اور کارکنان نے گزشتہ 15 روز سے ریڈ زون کو قبضے میں لے رکھا ہے۔ فیض آباد میں دیے جانے والے دھرنے سے جڑواں شہر کے باسی سخت پریشانی و اذیت کا شکار ہیں۔

    اسلام آباد ہائیکورٹ نے 17 نومبر کو انتظامیہ کو دھرنے کے شرکا کو اگلے روز تک ہٹانے کا حکم دیا تھا۔ عدالت نے حکام کو کہا تھا کہ پرامن طریقہ یا طاقت کا استعمال جیسے بھی ہو فیض آباد خالی کروایا جائے۔ کل صبح تک تمام راستے صاف ہونے چاہئیں۔

    تاہم عدالت کی دی گئی ڈیڈ لائن کو 2 روز گزرنے کے باوجود دھرنا تاحال جاری ہے۔

    اس دوران حکومت نے کئی علما و مشائخ کے ذریعے مظاہرین نے مذاکرات کی کوشش کی تاہم دونوں فریقین میں ڈیڈ لاک برقرار رہا۔

    گزشتہ روز احسن اقبال نے پریس کانفرنس کرتے ہوئے کہا تھا کہ ختم نبوت سے متعلق قانون مزید سخت کردیا گیا ہے لہٰذا اب دھرنے کا کوئی جواز نہیں رہا۔

    ان کا کہنا تھا کہ دھرنے والے عوام کو بھڑکا رہے ہیں اور عوام کے جذبات مشتعل کر رہے ہیں۔

    مزید پڑھیں: ختم نبوت ﷺ کا حلف نامہ بحال

    آج پیر کے روز بھی صورتحال جوں کی توں برقرار ہے جس کے بعد اسلام آباد ہائیکورٹ نے وزیر داخلہ احسن اقبال، سیکریٹری داخلہ، ڈپٹی کمشنر اور آئی جی اسلام آباد کو عدالت میں طلب کرلیا جس کے بعد وزیر داخلہ احسن اقبال اور سیکریٹری داخلہ اسلام آباد ہائیکورٹ میں پیش ہوئے۔

    سماعت کے موقع پر اسلام آباد ہائیکورٹ نے وزیر داخلہ احسن اقبال کی سرزنش کرتے ہوئے کہا کہ آپ اتنے نا اہل ہوچکے ہیں حکومتی رٹ قائم نہیں کر سکتے۔ عدالت کا حکم گراؤنڈ میں ہے مزید وقت نہیں دے سکتے۔ عدالتی حکم پر مذاکراتی عمل کی ضرورت نہیں تھی۔

    احسن اقبال نے جواب دیا کہ طاقت کے استعمال سے خونریزی کا اندیشہ تھا لہٰذا آپریشن نہیں کیا۔ انہوں نے دھرنا ختم کروانے کے لیے مزید 48 گھنٹے کا وقت مانگ لیا۔

    اس سے قبل سماعت کے موقع پر ڈپٹی اٹارنی جنرل کا کہنا تھا کہ آپ اس کیس کو چیمبر میں سن لیں کچھ بتانا چاہتا ہوں جس پر جسٹس شوکت عزیز نے کہا کہ چھپانے والی باتوں کا وقت نہیں، جو کہنا ہے اوپن کورٹ میں کہیں۔

    انہوں نے کہا کہ 8 لاکھ کی آبادی کے مسائل کو نظر انداز نہیں کر سکتے۔ عدالت نے سرکاری وکیل، آئی جی پولیس اور ڈپٹی کمشنر کی سرزنش بھی کی۔

    جسٹس شوکت عزیز کا کہنا تھا کہ اس میں مسئلہ صرف لا اینڈ آرڈر کا ہے۔ کسی کے مطالبات ہیں تو قانونی طریقے سے حل کروائیں۔

    بعد ازاں عدالت نے چیف کمشنر اور آئی جی اسلام آباد کو توہین عدالت کا شوکاز نوٹس جاری کرتے ہوئے دونوں کو تحریری طور پر جواب دینے کا حکم دیا۔

    یاد رہے کہ اسلام آباد ہائیکورٹ میں درخواست دائر کی گئی تھی کہ دھرنے کے باعث بیمار اسپتالوں تک اور بچے اسکولز نہیں جا سکتے۔ مذکورہ سماعت اسی درخواست پر ہو رہی ہے جو اب جمعرات تک ملتوی کردی گئی ہے۔


    سازشی چاہتے ہیں لال مسجد جیسا سانحہ ہو

    عدالت میں پیشی کے بعد وفاقی وزیر داخلہ احسن اقبال نے میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ ملک میں خون اور آگ سے کھیلنے کی ایک سازش ہے۔ سازشی چاہتے ہیں کہ خدانخواستہ لال مسجد یا ماڈل ٹاؤن جیسا سانحہ ہو۔

    انہوں نے ایک بار پھر یقین دہانی کروائی کہ حکومتی اقدامات سے ختم نبوت کا قانون اور بھی مضبوط ہوچکا ہے۔ سنہ 2002 کی ترمیم کو بھی ہم نے قانون کا حصہ بنادیا ہے۔ ’پارلیمنٹ نے قانون پاس کر کے بڑی کامیابی حاصل کی ہے، اس کامیابی پر آج ملک بھرمیں جشن ہونا چاہیئے تھا‘۔

    انہوں نے کہا کہ نفرت پھیلانا جرم ہے اور اس کی اجازت نہیں دی جاسکتی۔ دھرنے سے لوگوں کو مشکلات ہیں، مریض راستے میں دم توڑ رہے ہیں۔ دھرنا منتظمین سے درخواست ہے لوگوں کی پریشانی کو سمجھیں۔

    احسن اقبال کا کہنا تھا کہ عدالت کے حکم پر عملدر آمد کریں گے۔ دھرنے والوں کے خلاف طاقت کا استعمال آخری آپشن ہوگا۔ ’خون ریزی نہیں چاہتا، ہمیں جھگڑے اور فساد سے بچنا چاہیئے‘۔

    انہوں نے کہا کہ امید ہے آئندہ 48 گھنٹے میں معاملے کا حل نکل آئے گا۔ ایسا نہ ہو دشمن دھرنے کو پاکستان کے خلاف استعمال کرلیں۔


    اگر آپ کو یہ خبر پسند نہیں آئی تو برائے مہربانی نیچے کمنٹس میں اپنی رائے کا اظہار کریں اور اگر آپ کو یہ مضمون پسند آیا ہے تو اسے اپنی فیس بک وال پر شیئر کریں۔

  • ختم نبوت سے متعلق قانون مزید سخت، دھرنے والے عوام کو بھڑکا رہے ہیں: احسن اقبال

    ختم نبوت سے متعلق قانون مزید سخت، دھرنے والے عوام کو بھڑکا رہے ہیں: احسن اقبال

    اسلام آباد: وفاقی وزیر داخلہ احسن اقبال کا کہنا ہے کہ ختم نبوت سے متعلق قانون مزید سخت کردیا گیا ہے۔ دھرنے والے عوام کو بھڑکا رہے ہیں۔

    تفصیلات کے مطابق وفاقی وزیر داخلہ احسن اقبال نے اہم پریس کانفرنس کرتے ہوئے کہا کہ حکومت ختم نبوت پر سمجھوتہ نہیں کر سکتی۔ حکومت نے اس قانون کا ہمیشہ کے لیے مسئلہ طے کر دیا۔

    انہوں نے کہا کہ میں واضح طور پر دہراتا ہوں کہ ختم نبوت پر ایمان نہ رکھنے والا، یا کسی اور کو نبی ماننے والا مسلمان نہیں۔ اس قانون کو مزید مؤثر اور سخت کردیا گیا ہے۔

    ان کا کہنا تھا کہ دھرنا دینے والے عوام کو بھڑکا رہے ہیں، مسئلے پر عوام کے جذبات بھڑکانا اور تشدد کی طرف لے جانا ٹھیک نہیں۔

    احسن اقبال کا کہنا تھا کہ ختم نبوت ہر مسلمان کے ایمان کا حصہ ہے، ختم نبوت پر ہم بھی دوسروں کی طرح غیرت مند ہیں، لیکن دھرنے سے پاکستان کا پوری دنیا میں غلط تاثر جارہا ہے کہ شاید اس مسئلے پر ہم میں تقسیم ہے۔

    انہوں نے کہا کہ مسئلے پر عوام کے جذبات بھڑکانا تشدد کی طرف لے جانا ٹھیک نہیں۔ دھرنے کے قائد اشتعال انگیز بیانات سے گریز کریں۔

    انہوں نے کہا کہ جڑواں شہر کے 8 لاکھ افراد دھرنے کے باعث محصور ہیں۔ 14 دن سے راستے بند ہیں، مریض اسپتال، اور بچے اسکول نہیں جا سکتے۔ دھرنے کے باعث 2 اموات ہوچکی ہیں، کیا اس طرح ہم نبی کریم کی تعلیمات پر عمل کر رہے ہیں؟

    احسن اقبال نے کہا کہ میں اب بھی کہتا ہوں اور علما اس قانون کے متعلق کہیں کہ اس میں کوئی سقم ہے تو ہم نظر ثانی کرنے کو تیار ہیں، تاہم اب ہم ہائیکورٹ کے حکم کی تعمیل نہ کر کے توہین عدالت کے مرتکب ہورہے ہیں۔

    مزید پڑھیں: ختم نبوت ﷺ کا حلف نامہ بحال

    انہوں نے کہا کہ ادارے اس جگہ پر کارروائی کرنے اور جگہ خالی کروانے کی صلاحیت رکھتے ہیں، لیکن ہم تصادم سے بچنا چاہ رہے ہیں، ہم اس نام کا احترام کر رہے ہیں جس پر اتنے لوگ جمع ہوئے ہیں، لیکن ان کے پاس اب کوئی بہانہ نہیں کہ لوگوں کی زندگیاں اجیرن کریں۔

    وفاقی وزیر نے واضح کیا کہ انٹیلی جنس معلومات ہیں، دھرنے میں شامل کچھ لوگ کشیدگی چاہتے ہیں۔ اگر حالات بے قابو ہوئے تو حکومت کو شہریوں کی حفاظت کے لیے اقدامات اٹھانا ہوں گے۔

    انہوں نے ایک بار پھر دھرنے کے شرکا سے دھرنا ختم کرنے کی اپیل کرتے ہوئے مزید علمائے کرام کو ثالثی کا کردار ادا کرنے کی درخواست کی۔

    یاد رہے کہ اسلام آباد کے ریڈ زون میں گزشتہ 10 روز سے مذہبی جماعت کے رہنماؤں اور کارکنان دھرنا دیے بیٹھے ہیں۔ ان کے دھرنے کے دوران ہی ختم نبوت سے متعلق متنازعہ شق کو دور کر کے نیا قانون قومی اسمبلی اور سینیٹ میں منظور کرلیا گیا ہے۔

    حکومت کی جانب سے مظاہرے کے شرکا کو کہا گیا کہ ان کے دھرنے کا جواز ختم ہوگیا ہے تاہم مظاہرین نے اپنا دھرنا ختم کرنے سے انکار کردیا۔ ان کا مطالبہ ہے کہ وزیر قانون زاہد حامد استعفیٰ دیں۔

    اسی دوران اسلام آباد ہائیکورٹ نے انتظامیہ کو سختی یا نرمی سے دھرنا ختم کرنے کا حکم بھی دیا۔

    گزشتہ روز بھی حکومت نے دھرنے کے شرکا سے مذاکرات کی کوشش کی تاہم دونوں فریقین میں ڈیڈ لاک برقرار رہا۔


    اگر آپ کو یہ خبر پسند نہیں آئی تو برائے مہربانی نیچے کمنٹس میں اپنی رائے کا اظہار کریں اور اگر آپ کو یہ مضمون پسند آیا ہے تو اسے اپنی فیس بک وال پر شیئر کریں۔