Tag: Ahsan Iqbal

  • پرویز رشید کا عمران خان کو رپورٹ پرمناظرےکا چیلنج

    پرویز رشید کا عمران خان کو رپورٹ پرمناظرےکا چیلنج

    اسلام آباد: عمران خان اور ڈاکٹر طاہرالقادری کی جانب سے انتخابی دھاندلیوں کے الزامات کے جواب میں حکومت نے حقائق نامہ جاری کر دیا ہے۔

    وفاقی وزیر برائے اطلاعات و نشریا ت پرویز رشید ، وزیر خزانہ اسحاق ڈار ، وزیر مملکت برائے آئی ٹی انوشہ رحمان نے مشترکہ پریس کانفرنس میں بیالیس صفحات پر مشتمل حقائق نامہ کی تفصیلات پیش کرتے ہوئے کہا کہ عالمی سازش کے تحت2015 تک ملک کو کمزور کرنے کیلئے دو لوگوں کو تلاش کیا گیا،ان کاکہناتھاکہ منصوبہ بندی کے تحت دھاندلی کی سازش کے الزامات پر انہیں تحفظات ہیں اور عمران خان کی طر ف سے لگائے گئے الزامات کسی بھی قومی اوربین الاقوامی مبصرین کی رپورٹ میں شامل نہیں۔

    پرویز رشید نے عمران خان کو بہتان خان کے نام سے منصوب کرتے ہوئے کہاکہ تیس دنوں میں انھوں نے ایک سو بیس تقاریر کیں اور جھوٹ کا سہار ا لیتے ہوئے انتخابی نظام کو ناکام بنانے کی کوشش کی دوسری جانب ایک شخص کنٹینر پر کھڑے ہو کر قرآن و حدیث کے حوالے دیکر غیبت اور بہتان ترازی کرتے ہیں۔

    ان کاکہناتھاکہ عمران خان پارلیمنٹ سے بھاگے ہیں انہوں نے غلط بیانی سے کام لیتے ہوئے کہاکہ دھاندلی سے متعلق رپورٹ الیکشن کمشین کی ہے، پرویز رشید نے چیلنج کیا کہ عمران خان اپنا پینل بیٹھائیں اور مبصرین کی رپورٹ کی ایک ایک سطر پیش کریں گےاور وہ ثابت کریں کہ ان کے الزامات رپورٹ کا حصہ ہیں ۔

    اس موقع پر اسحاق ڈار نے کہا کہ عمران خان تمام پارلیمنٹ ختم کرنا چاہتے ہیں جبکہ عام انتخابات کے بعد چند درجن لوگوں نے ٹرائیبونل سے رابطہ کیا، انہوں نے کہاکہ 55 حلقوں میں پی ٹی آئی کی انتخابی ضمانتیں ضبط ہوئیں جبکہ دس حلقوں میں انھوں نے امیدوار کھڑے نہیں کیئے ۔ پی ٹی آئی کی صرف تیس انتخابی عزرداریاں تھیں پنجاب میں 15 ، انتخابی مقدمات میں مسلم لیگ نواز کے حوالے سے صرف دو نشستیں تھیں، انہوں نے کہاکہ پی ٹی آئی کی انتخابات میں ہارنے کی اصل وجہ پارٹی کی اندرونی کمزوریاں تھیں، ان کاکہناتھاکہ دھرنوں کی وجہ سے معیشت کو ناقابل تلافی نقصان پہنچ رہا ہے اب تک 2.4 ارب ڈالر کا نقصان ہو چکا ہے،اسحاق ڈار نے کہاکہ کپتان جی جانے دو معیشت کو بڑھانے دو۔

    انوشہ رحمان نے کہاکہ پی ٹی آئی کے چودہ میں سے بارہ مطالبات پر معاملات طے ہو چکے تھے تمام بڑی مبصر ٹیموں نے عام انتخابات کی تعریب کی اور ماضی میں ہونے والے انتخابات کے معاملے میں ان انتخابات کو بہتر قرار دیا، ایک سوال کے جواب میں اسحاق ڈار نے کہاکہ سول ملٹری تعلقات بہترین ہیں جبکہ دھرنوں کے قائدین کی ہٹ دھرمی کے باعث مزاکراتی عمل ناکام ہوا۔

  • بیلٹ پیپرزکی چھپائی اور تقسیم فوج کےذمہ تھی، احسن اقبال

    بیلٹ پیپرزکی چھپائی اور تقسیم فوج کےذمہ تھی، احسن اقبال

    اسلام آباد: وفاقی وزیرمنصوبہ بندی احسن اقبال کا کہنا ہے کہ چار حلقے کھولنے کا اختیار الیکشن کمیشن کے پاس ہے، عالمی مبصرین سمیت سب نے دوہزار تیرہ کے عام انتخابات کو ماضی کے مقابلے میں سب سے زیادہ شفاف اور بہتر قرار دیا۔

    اسلام آباد میں نیوز کانفرنس کے دوران ان کا کہنا تھا کہ دو ہزار تیرہ کے انتخابات ملکی تاریخ میں سب سے ذیادہ مانیٹر کئے گئے ۔نگران حکومتیں ماضی میں انتخابات کو متنازعہ بناتی تھیں، پہلی بار نگران حکومت کو اپوزیشن کے اتفاق رائے سے بنایا گیا، الیکشن کمیشن ماضی میں متنازعہ ہوا کرتا تھا جسے پہلی بار اتفاق رائے سے قائم کیا گیا، فخرالدین جی ابراہیم کے انتخاب کو اتفاق رائے سے منتخب کر کے سراہا گیا، تاریخ میں پہلی بار الیکشن کمیشن کی تشکیل نو اتفاق رائے سے ہوئی ۔

    بیلٹ پیپرز کی اردو بازار سے چھپائی سے متعلق عمران خان کے الزام کے حوالے سے احسن اقبال کا کہنا تھا کہ بیلٹ پیپرز کی چھپائی اور تقسیم کا اختیار فوج کے ذمے تھی ۔ ان کا کہنا تھا کہ ملک کے ایک ہزار میں سے پچاس حلقوں پر انتخابی عذاداریاں داخل کی گئیں، وفاق سمیت صوبوں کی نگران حکومتوں میں ایک بھی شخص ہمارا تجویز کردہ نہیں تھا،عمران خان ریٹرننگ آفیسرز کی جانب سے دھاندلی کے حوالے سے اب تک کوئی ایک ثبوت پیش نہیں کر سکے ۔

    ان کا کہنا تھا کہ عمران خان اپنی پارٹی میں دھاندلی کو نہیں روک سکے وہ ملک کیسے چلائیں گے،ان کا کہنا تھا کہ عمران خان نوشتہ دیوار پڑھتے ہوئے دھرنا ختم کرنے کا اعلان کریں، عمران خان پارلیمنٹ ہاؤ س میں قومی قیادت کے ساتھ بیٹھ کر بات کریں اور مسائل کا حل نکالیں،ان کا کہنا تھا کہ امید ہے کہ عمران خان سڑکوں کے بجائے پارلیمنٹ کے فلور پر آ کر بات چیت کے زریعے مسائل کا حل نکالیں۔

  • حکومت اور پی ٹی آئی میں مذاکرات کا دوسرا دوراختتام پذیر، ڈیڈلاک برقرار

    حکومت اور پی ٹی آئی میں مذاکرات کا دوسرا دوراختتام پذیر، ڈیڈلاک برقرار

     اسلام آباد: پاکستان تحریکِ انصاف اورحکومت کے درمیان جاری مذاکرات کا دوسرا دور بھی ختم ہوگیا، وزیرِاعظم کے استعفے کے معاملے پر ڈیڈلاک برقرار ہے۔

    پی ٹی آئی کے رہنماء شاہ محمود قریشی نے مذاکرات کا دوسرا دور ختم ہونے کے بعد میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کہا ہم نے کبھی بھی مارشل لاء کی بات نہیں کی۔

    انہوں نے مزید کہا کہ انتخابی اصلاحات کی کمیٹی بن چکی ہے جبکہ دھاندلی کی تحقیقات کے لئے حکومت کی جانب سے پیش کی گئی جوڈیشل کمیشن کی تجویز کو ہم نے قبول کرلیا ہے۔

    ان کا کہنا تھا کہ ہم نے حکومت کو تجویز دی ہے کہ وزیراعظم نواز شریف تیس دن کے لئے چھٹی پر چلے جائیں اور عدالتی کمیشن روزانہ کی بنیاد پر کاروائی کرکے ایک مہینے کے اندر فیصلہ سنائے۔

    انہوں نے مطالبہ کیا کہ سانحۂ ماڈل ٹاؤن کی ایف آئی آر نامزد ملزمان کے خلاف درج ہوناایک جمہوری مطالبہ ہے اوراس پرفی الفور عمل ہونا چاہئے۔

    شاہ محمود قریشی نے مزید کہا کہ ہم نے حکومت کو ایک معقول تجویز دے دی ہے اور اب گیند حکومت کے کورٹ میں ہے کہ وہ کیا فیصلہ کرتی ہے۔

    دوسری جانب مسلم لیگ ن کے رہنما احسن اقبال نے میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ پی ٹی آئی کے آئینی مطالبات مانے جائیں گے۔

    ان کا کہناتھا کہ پی ٹی آئی کے چھے مطالبے ہیں جن میں سے تین آئینی اصلاحات سے متعلق ہیں جن کے لیئے کمیٹی تشکیل دی جاچکی ہے جبکہ تین مطالبات اس مفروضے کی بنیاد پر قائم ہیں کہ گذشتہ الیکشن میں تحریکِ انصاف کے ساتھ دھاندلی ہوئی، اس لئے جب تک جوڈیشل کمیٹی اس معاملے پراپنا فیصلہ نہ دے ان مطالبات پر غور نہیں کیا جاسکتا۔

    انہوں نے مزید کہا کہ پارلیمنٹ میں مسلم لیگ ن اور تحریک ِ انصاف کے علاوہ دس دیگر جماعتیں بھی ہیں جنہوں نے قومی اسمبلی میں وزیر ِ اعظم کے استعفے اور پارلیمنٹ کی تحلیل کے خلاف متفقہ قرارداد منظورکی ہے۔

    ان کا کہنات تھا کہ سینٹ جو کہ پاکستان کے وفاق کی علامت ہے اور جہاں مسلم لیگ ن اکثریت میں بھی نہیں ہے بلکہ پیپلز پارٹی اور دیگر اپوزیشن جماعتوں کی اکثریت ہے انہوں نے بھی اسی نوعیت کی قرار داد منطور کی ہے۔

    احسن اقبا ل نے کہا کہ ہماری کوشش ہے کہ معاملات کو مذاکرات کے ذریعے جلد از جلد حل کرلیں، ضد اور انا کی بنیاد پر کوئی بھی فیصلہ قوم پر مسلط نہیں کرنا چاہتے۔

  • لانگ مارچ ہائیکورٹ کے فیصلے کی خلاف ورزی ہے، پرویز رشید

    لانگ مارچ ہائیکورٹ کے فیصلے کی خلاف ورزی ہے، پرویز رشید

    اسلام آباد: مسلم لیگ ن کے رہنما پرویز رشیدکا کہنا ہے کہ لانگ مارچ ہائیکورٹ کے فیصلے کی خلاف ورزی ہے، سعد رفیق کہتے ہیں دونوں کے مطالبات سیاسی برادری کے سامنے رکھے جائیں گے۔

    وفاقی وزیراطلاعات پرویز رشید نے کہا ہے لانگ مارچ ہائی کورٹ کے فیصلے کی خلاف ورزی ہے، عمران خان کا لانگ مارچ غیر آئینی مطالبات کےلئے ہے، ایسا ہی کچھ کہنا تھا وفاقی وزیر ریلوے سعد رفیق کا اے آروائی کی خصوصی ٹرانسمیشن میں گفتگو کرتے ہوئے ان کا کہنا تھا کہ عدالت نے عمران خان اور طاہرالقادری کو مارچ کی اجازت نہیں دی۔

    سعد رفیق کا کہنا تھا قادری اور عمران خان کے مطالبات سیاسی برادری کے سامنے رکھے جائیں گے، خواجہ سعد رفیق کا کہنا تھا کہ ماورائے آئین کوئی بھی مطالبہ قبول نہیں کیا جائے۔

  • اسپائی ماسٹر عمران خان کی تربیت کررہے ہیں، پرویز رشید

    اسپائی ماسٹر عمران خان کی تربیت کررہے ہیں، پرویز رشید

    لاہور : وزیراطلاعات پرویز رشید نےآئی ایس آئی کےسابق سربراہ پر طنز کرتے ہوئے کہا اسپائی ماسٹر عمران خان کی تربیت کررہے ہیں۔

    لاہور میں پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے وزیر اطلاعات پرویز رشید نے سابق آئی ایس آئی سربراہ جنرل احمد شجاع پاشا پر طنز کرتے ہوئے کہا کہ سابق اسپائی ماسٹر خان صاحب کی تربیت کررہے ہیں، مسلم لیگ ن کے رہنما احسن اقبال کا کہنا تھا کہ کے پی کے کی حکومت کو ناکام کرنے کی ذمہ داری عمران خان پر ہے ،احسن اقبال کا کہنا تھا کہ عمران خان اپنی ذاتی خواہشات پر پاکستان کو آگ میں جھونکنے پر تیار ہیں ۔

  • عمران خان کالانگ مارچ ملکی معیشت کیلئے رسک ہے، احسن اقبال

    عمران خان کالانگ مارچ ملکی معیشت کیلئے رسک ہے، احسن اقبال

    اسلام آباد : مسلم لیگ ن کے ڈپٹی سیکرٹری جنرل احسن اقبال نے کہا ہے کہ عمران خان کالانگ مارچ ملکی معیشت کیلئے رسک ہےملکی ترقی میں رکاوٹ ڈالنے کی کسی کواجازت نہیں دی جائیگی پرویزمشرف کے ٹرائیل کے باعث مسائل کاسامنا ہے۔

    پریس کانفرنس سے خطاب میں احسن اقبال نے کہا کہ عراق شام اورمصرکی طرح پاکستان نے بھی عدم استحکام پیداکرنیکی کی سازشیں ہورہی ہیں۔ عمران خان بتائیں کہ وہ حکومت کیخلاف کس سے فنڈ لے رہے ہیں، انھوں نے کہا کہ ملکی معیشت ایک سال میں مضبوط ہوئی مگرسازش کے تحت جمہوریت کونقصان پہنچانے کی کوششیں کی جارہی ہیں۔

    انھوں نے کہا کہ مشرف ٹرائیل کے باعث ان کے دوستوں نے حکومت کے خلاف سازشوں کاآغازکیا، پرویز مشرف سے کوئی ذاتی انتقام نہیں لیا جارہا، ان کافیصلہ عدالتیں کریں گی۔ انھوں نے کہا کہ ہم پھانسیوں کے حق میں نہیں، فیصلہ آئین اور قانون کے مطابق ہوگا، احسن اقبال نے کہا کہ جشن آزادی کے موقع پرانتشار یافساد کی سیاست کی اجازت نہیں دی جائے گی۔