Tag: Aims

  • فلپائن میں پلاسٹک سے بنا 24 میٹر لمبا وہیل کا مجسمہ، جسے دیکھنے والے دنگ رہ گئے

    فلپائن میں پلاسٹک سے بنا 24 میٹر لمبا وہیل کا مجسمہ، جسے دیکھنے والے دنگ رہ گئے

    منیلا : فلپائن میں ماہر فنکار نے پلاسٹک کا استعمال کرتے ہوئے ایسا انوکھا اور منفرد وہیل کا مجسمہ تخلیق کیا ہے جسے دیکھنے والے حیران رہ گئے۔

    تفصیلات کے مطابق دنیا بھر میں ماحولیاتی آلودگی میں دن بدن اضافہ ہوتا جارہا ہے اور ایک حالیہ تحقیق کے مطابق یہ اس قدر خطرناک ہوچکی ہے کہ جس سے سمندری حیات تو متاثر ہورہی ہے ساتھ ہی ساتھ دنیا میں سالانہ 90 لاکھ افراد کو موت کا شکار کر رہی ہے۔

    غیر ملکی خبر رساں ادارے کا کہنا تھا کہ فلپائن میں ایسے ہی ماہر فنکار نے پلاسٹک کا استعمال کرتے ہوئے ایسا انوکھا اور منفرد وہیل کا مجسمہ تخلیق کیا ہے کہ جسے دیکھنے والے حیران رہ گئے۔

    غیر ملکی خبر رساں ادارے کا کہنا تھا کہ 13 اعشاریہ 8 میٹر لمبا یہ آرٹ کا نمونہ ماحولیاتی آلودگی سے آگاہی کے لئے تیار کیا گیا ہے جس کی تیاری میں پلاسٹک کی ہزاروں بوتلوں اور اسٹراز کااستعمال کیا گیا ہے۔

    واضح رہے کہ اس مجسمے کو کرائی آف دی ڈیڈ وہیلز کا نام دیا گیا ہے جسے 40 کلو پلاسٹک سے تیار کیا گیا ہے۔

    خیال رہے کہ ماحولیاتی آلودگی سے متعلق نئی تحقیق سے معلوم ہوا ہے کہ فضائی آلودگی نا صرف انسانی جسم کے لیے خطرناک ہے بلکہ انسانی ذہن کو بھی شدید ترین نقصان پہنچاتی ہے ا ور اس کے سبب انسان متعدد ذہنی بیماریوں کا شکار ہوجاتا ہے۔

    محققین کو شک ہے کہ آلودگی کا شکار دماغ میں آئرن آکسائیڈ کے یہ ذرے الزائمر جیسے بیماریوں کا باعث بنتے ہیں تاہم اس حوالے سے شواہد کی کمی ہے۔

    محققین نے ان نتائج کو ’خوفناک حد تک حیران کن‘ قرار دیا ہے۔ اور اس سے فضائی آلودگی کے سبب صحت کو لاحق خطرات کے بارے میں نئے سوالات پیدا کر دیے ہیں۔

  • یمن میں فوجی کارروائیاں ایک اور حزب اللہ کو روکنے کے لیے ہیں، اماراتی سفیر

    یمن میں فوجی کارروائیاں ایک اور حزب اللہ کو روکنے کے لیے ہیں، اماراتی سفیر

    ابوظہبی : متحدہ عرب امارات کے سفیر سلیمان المزروعی نے جاری بیان میں کہا ہے کہ سعودی عرب اور اتحادیوں کی یمن میں کارروائیاں ایک اور حزب اللہ کو سر اٹھانے سے روکنے کے لیے ہیں۔

    تفصیلات کے مطابق برطانیہ میں موجود متحدہ عرب امارات کے سفارت خانے میں تعینات امارتی سفیر کا جاری بیان میں کہنا ہے کہ سعودی اتحادی افواج کی یمن میں حوثیوں کے خلاف کارروائیاں ایک اور حزب اللہ کو تیار ہونے سے روکنے کے لیے ہیں۔

    برطانیہ میں تعینات متحدہ عرب امارات کے سفیر سلیمان المزروعی کا کہنا تھا کہ سعودی عرب اور اس کے اتحادیوں کی یمن میں مداخلت کا باعث ایران کی جانب سے ایک اور حزب اللہ کو پیدا کرنا ہے جسے یمن میں تیار کیا جارہا ہے۔

    عربی خبر رساں ادارے العربیہ  ڈاٹ نیٹ کے مطابق اماراتی سفیر نے جاری بیان میں کہا ہے کہ یمن میں برسرپیکار ایرانی حمایت یافتہ حوثی باغی یمنی حزب اللہ ہیں جو ایران کے ہمراہ عرب ریاستوں پر قبضے کی سازش کررہے تھے۔

    اماراتی سفیر نے بیان میں کہا کہ ایران اور حوثیوں کی سازش کو دیکھتے ہوئے عرب اتحاد نے فوری کارروائی کرتے ہوئے دشمن کی سازشوں کو پسپا کردیا ہے۔

    یو اے ای سفیر سلیمان المزروعی کا کہنا تھا کہ سعودی اتحادی افواج کی جانب سے یمن میں حوثیوں کے خلاف جنگ لڑنے کے ساتھ ساتھ الحدیدہ اور دیگر محاصرہ زدہ علاقوں میں  امدادی آپریشنز  بھی جاری ہیں۔

    المزروعی کا کہنا تھا کہ یمنی حزب اللہ حوثی باغیوں کی جانب سے الحدیدہ بندر گاہ کو تباہ کرنے کے بعد سمندری راستے سے آنے والی ترسیل تاحال بند ہوگئی ہے لیکن فضائی اور زمینی راستے سے امدادی سرگرمیاں جاری ہیں۔

    یاد رہے کہ سعودی اتحادی افواج نے حوثی باغیوں کے خلاف زمینی کارروائیوں کا دائرہ بڑھاتے ہوئے فوجی آپریشن میں فضائی اور سمندری افواج کی مدد بھی حاصل کرلی ہے، جس کے بعد فضا اور سمندر سے بھی حوثیوں کے ٹھکانوں کو نشانہ بنایا جارہا ہے۔

    خیال رہے کہ یمن کی سرکاری فوج اور اس کی حامی عرب اتحادی فوج اس وقت الحدیدہ شہر اور بندرگاہ کے کںٹرول کے حصول کے لیے بھرپور فوجی کارروائی جاری رکھے ہوئے ہے۔

    خیال رہے کہ یمن جنگ میں گذشتہ تین برسوں کے دوران 10 ہزار سے زائد بے گناہ شہری لقمہ اجل بن چکے ہیں، جس کے بعد اقوام متحدہ نے یمن کی موجودہ صورتحال کو ’بدترین انسانی تباہی‘ کہا تھا۔


    خبر کے بارے میں اپنی رائے کا اظہار کمنٹس میں کریں‘ مذکورہ معلومات کو زیادہ سے زیادہ لوگوں تک پہنچانے کےلیے سوشل میڈیا پرشیئر کریں

  • معذور باپ کا بلند حوصلہ، بیٹے سے کیا وعدہ پورا کردیا

    معذور باپ کا بلند حوصلہ، بیٹے سے کیا وعدہ پورا کردیا

    سنگاپور: ہانگ کانگ سے تعلق رکھنے والے 33 سالہ معذور شخص نے وہیل چیئر کے ساتھ 500 میٹر اونچی چٹان پر چڑھ کر ثابت کردیا کہ معذوری مجبوری نہیں ہوتی۔

    تفصیلات کے مطابق دسمبر 2011 میں کار حادثے کے بعد معذوری کی زندگی گزارنے والے لائی چائی وئی نامی ایتھلٹ نے اپنے معذوری کو مجبوری نہیں بنایا اور زندگی گزارنے کے لیے جدوجہد کی۔

    لائی چائی وئی نے اپنے بیٹے سے کیے وعدے کو پورا کرنے کے لیے اُس کی سالگرہ کے موقع پر 500 میٹر اونچائی کی چڑھان پر وہیل چیئر کے ذریعے سر کرنے کا اعلان کیا اور اس میں کامیابی حاصل کی۔

    ایتھیلیٹ لائی چائی نے اس سے قبل چار بار ایشین چیمپئن شپ میں ملک کی نمائندگی کرتے ہوئے ریکارڈ اپنے نام کرچکے ہیں مگروہ اس وقت تندرست تھے، اس بار معذوری کے باوجود انہوں نے اپنے بیٹے سے کیے وعدے کو پورا کیا جس پر وہ اور اُن کا خاندان بہت خوش ہے۔

    اس موقع پرلائی چائی نے کہا کہ’’9 دسمبر کو پیش آنے والے حادثے کے بعد جب مجھے ہوش آیا تو اسپتال میں موجود تھا، آپریشن کے لیے آنے والے ڈاکٹر نے خبر سنائی کہ میرا نچلا دھڑ ناکارہ ہوگیا ہے اور اب بقیہ زندگی معذوری کے ساتھ ہی گزرے گی‘‘۔

    انہوں نے کہا کہ ’’ڈاکٹر کی یہ بات سننے کے بعد مجھ پر سکتہ طاری ہوگیا تاہم اسپتال سے فارغ ہونے کے بعد زندگی میں جدوجہد کی ٹھانی اور اپنے اُس سفر کو جاری رکھا تاکہ کسی کی مدد درکار نہ ہو‘‘۔

    اہل خانہ اور دوستوں کا کہنا ہے کہ ’’حادثے کے بعد لائی چائی اپنے مشن کو جاری نہ رکھنے پرافسردہ تھا تاہم اس نے وہیل چیئر کے ساتھ ہی اپنے جدوجہد کو جاری رکھنے کا اعلان کیا اور اپنے بیٹے سے اُس کی سالگرہ پر چٹان سر کرنے کا وعدہ کیا‘‘۔

    لائی چائی نے اپنے چار سالہ بچے کی سالگرہ پر وہیل چیئر کے ساتھ چٹان پر چڑھ کر نہ صرف اپنے وعدے کی پاسداری کی بلکہ معذوری کو عذر بنانے والے افراد کو پیغام دیا کہ یہ کوئی مجبوری نہیں تاہم اگر جدوجہد کو جاری رکھا جائے۔