Tag: Air bus 310

  • پی آئی اے کے بوئنگ777طیارے کے بعد ایئر بس اے320 کی مکمل بحالی

    پی آئی اے کے بوئنگ777طیارے کے بعد ایئر بس اے320 کی مکمل بحالی

    کراچی : پی آئی اے کے صدر و چیف ایگزیکٹو آفیسر ایئر مارشل ارشد ملک نے کہا ہے کہ تقریباً ڈیڑھ برس سے ناقابل استعمال قرار دے کر گراؤنڈ کئے گئے ایک بوئنگ777طیارے کو دوبارہ مرمت کرکے آپریشن میں شامل کردیا گیا ہے۔

    یہ ہمارے لئے عید کا تحفہ ثابت ہو رہا ہے۔ اپنے ایک بیان میں انہوں نے کہا کہ اللہ کریم کی مہربانی سے ہم اپنے ایک اور گراؤنڈ کئے گئے طیارے ائر بس اے320 کی مکمل بحالی میں کامیاب ہو جائیں گے اور انشاء اللہ جون کے مہینے میں یہ طیارہ بھی آپریشن میں شامل ہو جائے گا۔

    ہمارا اصل مقصد مسافروں کی سہولتوں کو بہتر بنانا اور ادارے کی آمدنی میں اضافہ کرنا ہے۔ ہماری آمدن میں اضافے کی بنیادی وجہ پروازوں کے شیڈول میں90 فیصد تک کی بہتری اور سیٹ فیکٹر85 فیصد سے زائد ہونا ہے۔

    طیاروں میں ”لیگ اسپیسی یا بلک ہیڈ“ والی کشادہ نشستوں کو سفارشی طور پر مختص کرنے کی بجائے عام پبلک کے لئے فروخت کے لئے پیش کیا گیا ہے۔

    اس اقدام سے ایک ماہ سے بھی کم مدت میں دس ملین روپے کی اضافی آمدن حاصل ہوئی ہے جبکہ اس مد میں سالانہ آمدن میں 220-250 ملین روپوں کا اضافہ متوقع ہے۔

    ان کا مزید کہنا ہے کہ کارگو کے شعبے پر بھی بھر پور توجہ دی جارہی ہے۔ بیرون ملک کارگو کی ترسیل کا لوڈ فیکٹر فیصد تک پہنچ گیا ہے۔ نئے جدید ٹیکنالوجی کے حامل اور کم ایندھن خرچ کرنے والے با کفایت طیارے بھی حاصل کرنے کا عمل شروع کر رکھا ہے۔

    نئے مقامات کے لئے پروازیں بھی جلد شروع کی جائیں گی۔ پی آئی اے کی بہتری کے لئے درست سمت میں گامزن ہیں اور اس سمت میں یہ سفر جاری رہے گا۔ ایئر لائن کی ترقی کی واضح طور پر نظر آنے والی کامیابیوں پر پوری قوم کو مبارکباد دیتا ہوں۔

  • پی آئی اے کے چھ ایئربس طیاروں کی خریداری میں گھپلوں کی تحقیقات کا آغاز

    پی آئی اے کے چھ ایئربس طیاروں کی خریداری میں گھپلوں کی تحقیقات کا آغاز

    کراچی :  ایف آئی اے نے پی آئی اے کے چھ ایئربس 310 طیاروں کی خریداری سے متعلق بد عنوانی کی تحقیقات شروع کردیں، چیف ٹیکنیکل افسر اور دیگر متعلقہ افسران کو ریکارڈ سمیت طلب کرلیا۔

    تفصیلات کے مطابق پی آئی اے کے چھ ائربس 310 طیاروں کی خریداری کے حوالے سے تحقیقات کے حوالے سے سپریم کورٹ کے احکامات پر ایف آئی اے نے مبینہ بے قاعدگیوں کی تحقیقات کا آغاز کر دیا۔

    طیاروں کی خریداری کے وقت تعینات چیف ٹیکنیکل افسر کو ایف آئی اے نے طلب کرلیا، جنوری2004 سے جون2013 کی مدت میں تعینات مینجنگ ڈائریکٹرز کی تفصیلات بھی طلب کرلی گئی ہیں۔

    اس کے علاوہ سال2004سے2012 کے دوران تعینات سی ٹی او اور چیف انجینئرز کی تفصیلات بھی طلب کی گئی ہیں، چیف ٹیکنیکل افسر سے طیاروں کے مرمتی کام کے حوالے سے ریکارڈ بھی طلب کر لیا گیا ہے۔

    تحقیقات2004 میں ڈرائی لیز پر حاصل کردہ چھ ایئر بس300طیاروں کے حوالے سے جاری ہیں، پی آئی اے کی جانب سے ایئر بس کو خلاف قواعد طیاروں کی مینٹینس کے لئے ادائیگیاں کی گئیں۔

    اس حوالے سے ذرائع کا کہنا ہے کہ پی آئی اے نے2012 میں لیز کے خاتمے پر مینٹینس کی مد میں ادا شدہ57 ملیں ڈالرزکی واپسی کا کلیم کیا، ایئر بس نے کلیم کی ادائیگی کے بجائے پی آئی اے کو مذکورہ طیاروں کی ملکیت جاری کر دی، طیاروں کی ملکیت مبینہ معاہدے کے تحت 32 ملین ڈالرز کے عوض جاری کی گئی۔

    ذرائع کے مطابق بقیہ15ملین ڈالرز کی ادائیگی کے لئے ایئر بس نے قومی ایئرلائن کے نام کریڈٹ نوٹ جاری کیا، جاری کریڈٹ نوٹ کی ادائیگی بھی تاحال مبینہ طور پر پی آئی اے کو نہیں کی گئی۔

    ذرائع کا مزید کہنا ہے کہ تحقیقات میں2012 کے سابق ایم ڈی کیپٹن ندیم یوسف زئی کا بیان ریکارڈ کر لیا گیا ہے، سابق ایم ڈی نے بیان میں معاملے کا ذمہ دار اس وقت کے چیئرمین پی آئی اے کو قراردے دیا۔

  • پی آئی اے طیارے کی فروخت میں ملوث سابق سی ای او واپس پاکستان نہیں آئے

    پی آئی اے طیارے کی فروخت میں ملوث سابق سی ای او واپس پاکستان نہیں آئے

    کراچی : جرمنی کے ائیر پورٹ پر موجود پی آئی اے کا ایئر بس 310 ساختہ طیارہ فروخت کرنے کے ذمہ دار سابق سی ای او  پاکستان واپس نہ آئے، سابق جرمن سی او او ہلڈن برنڈ ایف آئی اے کو مطلوب ہیں۔

    تفصیلات کے مطابق پی آئی اے کے سابق سربراہ جرمن نژاد ہلڈن برینڈ کی منظوری سے پی آئی اے کا ایئر بس 310 ساختہ طیارہ تین سال قبل ایک فلم ساز کمپنی کے لیے بیرون ملک لے جایا گیا تھا جہاں ہالی ووڈ کی ایک متنازعہ فلم کی شوٹنگ میں استعمال کیے جانے کے بعد وہ طیارہ کئی ماہ تک جرمنی کے لزپک ایئر پورٹ پر کھڑا رہا۔

    ذرائع کا کہنا ہے کہ بعد ازاں پارکنگ چارجز کی مد میں انجن اور متعلقہ سامان 13 لاکھ 70 ہزار ڈالرز میں ایک غیر ملکی کمپنی کو فروخت کیا گیا۔

     پیپلزپارٹی کے سینیٹر سلیم مانڈوی والا نے2016میں سینیٹ اجلاس میں مؤقف اختیار کیا تھا کہ پی آئی اے کے قائم مقام سی ای او نے حکومت کی اجازت کے بغیر ایک طیارہ جرمنی کو اونے پونے داموں فروخت کردیا ہے، ان کیخلاف سخت کارروائی کی جائے۔

    مزید پڑھیں : کئی ماہ سے جرمنی کے ایئرپورٹ پر کھڑا پی آئی اے کا طیارہ فروخت

    واضح رہے کہ طیارے کے حوالے سے ایف آئی اے میں 2016سے انکوائری تکمیل کی منتظر ہے، پی آئی اے کے سابق جرمن سی ای او ہلڈن برنڈ چھ مئی2017 کو پاکستان سے چلے گئے تھے، ایف آئی اے کو تحقیقات میں مطلوب ہلڈن برنڈ کو ایک ماہ بعد پاکستان واپس آنا تھا۔

    ہلڈن برنڈ کےعلاوہ جرمن کنسلٹنٹ کو بھی ایف آئی اے نے طلب کر رکھا ہے لیکن پی آئی اے کا طیارہ اے310روانہ کرنے کے ذمہ دار تاحال پاکستان واپس نہ آئے، شروڈکر نامی جرمن کنسلٹنٹ بھی کسی کو اطلاع دئیے بغیر اپنے وطن روانہ ہوگئے تھے۔

  • پی آئی اے کے چار پرانے طیاروں کی فروخت کا باقاعدہ آغاز

    پی آئی اے کے چار پرانے طیاروں کی فروخت کا باقاعدہ آغاز

    کراچی : پی آئی اے نے پرانے جہازوں کی فروخت کا کام شروع کردیا، طیاروں کی فروخت سے دو سے ڈھائی ملین ڈالرز متوقع ہے۔

    تفصیلات کے مطابق پی آئی اے کے25سال سے زائد پرانے چارائیر بس 310 طیاروں کی فروخت کا باقاعدہ آغاز ہوگیا ہے، انجن کے بغیر بطور اسکریپ پہلا ائیر بس طیارہ ایک کروڑ روپے میں فروخت کر دیا گیا۔

    ذرائع کا کہنا ہے کہ طیاروں کی مبینہ فروخت پر مبنی پی آئی اے انتظامیہ کے پلان کی منظوری بورڈ آف ڈائریکٹرز نے دی تھی، بی جی او، بی ای سی رجسٹریشن نمبر کے اسکریپ طیاروں میں سے دوسرا طیارہ بھی جلد فروخت کیا جائے گا۔

    ذرائع کا مزید کہنا ہے کہ فروخت کئے جانے والے بی جی پی، بی جی آر رجسٹریشن نمبر کے دیگر دو طیاروں کے انجن جزوی طور پر کارآمد ہیں۔

    قابل اڑان سائیکلز کے حامل انجنز کے ساتھ ان طیاروں کی فروخت دو سے ڈھائی ملین ڈالرز میں متوقع ہے، جبکہ جرمنی میں موجود بی ای او رجسٹریشن کے حامل ائیر بس طیارے کی فروخت ایک سے ڈیڑھ لاکھ ڈالرز میں متوقع ہیں۔


    مزید پڑھیں: ایئر بس کی فروخت، پی آئی اے کے جرمن کنسلٹنٹ فرار


    ذرائع نے بتایا ہے کہ جرمنی کے میوزیم میں موجود اس طیارے کی منتقلی کے ضمن میں ائر لائن اور ایف آئی اے تحقیقات کر رہی ہیں۔


    اگر آپ کو یہ خبر پسند نہیں آئی تو برائے مہربانی نیچے کمنٹس میں اپنی رائے کا اظہار کریں اور اگر آپ کو یہ مضمون پسند آیا ہے تو اسے اپنی فیس بک وال پر شیئر کریں۔

     

  • پی آئی اے کے فروخت شدہ طیارے کی دوبارہ فروخت کا فیصلہ

    پی آئی اے کے فروخت شدہ طیارے کی دوبارہ فروخت کا فیصلہ

    کراچی : پی آئی اے نے جرمن کمپنی کو مبینہ طور پر فروخت کردہ طیارے کی دوبارہ فروخت کا فیصلہ کرلیا، ائر لائن انتظامیہ کی جانب سے ائر بس 310 طیارے کی فروخت کے لئے اشتہار دیا جائے گا۔

    ذرائع سے ملنے والی تفصیلات کے مطابق پی آئی اے نے جرمن کمپنی کو مبینہ طور پر فروخت کردہ طیارے کی دوبارہ فروخت کا فیصلہ کیا ہے، مذکورہ طیارہ قومی ائر لائن کے سابق جرمن سی ای او نے جرمن کمپنی کے حوالے کیا تھا۔

    مبینہ فروخت کے حوالے سے ہلڈن برنڈ کے خلاف ایف آئی اے کی تحقیقات تا حال جاری ہیں، ہلڈن برنڈ کے پلان کے مطابق طیارہ دسمبر 2016 میں لپذک نامی جرمن ایئر پورٹ پر ائر لائن کے خرچے پر پہنچایا گیا۔

    ذرائع کے مطابق مذکورہ کمپنی کی جانب سے طیارے کی قیمت پہلے 34 ہزار7 سو 50 جبکہ بعد ازاں 47 ہزار 5سو یورو لگائی گئی تھی، کل رقم طیارے اور قومی ائر لائن کے مذکورہ ائر پورٹ پر مستقل ڈسپلے کی مد میں کمپنی نے وصول کرنا تھی۔

    ذرائع کا مزید کہنا ہے کہ پلان کے مطابق اس ایئر پورٹ کو پی آئی اے کی نیویارک پروازوں کے لئے بطور ٹرانزٹ ائر پورٹ استعمال کیا جانا تھا، طیارے کے لزپک ائر پورٹ پہنچانے کے لئے ایک مقامی حکم نامے کے اجراء کے علاوہ کوئی معاہدہ نہیں کیا گیا۔

    ذرائع کا کہنا ہے کہ جرمن ائر پورٹ تک طیارے کو پہنچانے کے لئے طیارے کے انجنز کے آخری سئیکل استعمال کئے گئے، طیارے کے انجن نا قابل استعمال ہو جانے کی بنا پر طیارے کو اس ایئر پورٹ پر فروخت کیا جائے گا۔

    ذرائع کا کہنا ہے کہ طیارے کی بیرون ملک فروخت کے لئے آئندہ چند روز تک میڈیا میں اشتہار شائع کرایا جائے گا، اس حوالے سے پی آئی اے کے قائم مقام سی ای او نیئر حیات کا کہنا ہے کہ مذکورہ طیارے کو بیرون ملک ہی فروخت کیا جائے گا۔