Tag: air bus 320

  • بوئنگ 777 اور ایئر بس اے320 طیاروں کا چیک اے کی کامیابی پر تعریفی اسناد تقسیم

    بوئنگ 777 اور ایئر بس اے320 طیاروں کا چیک اے کی کامیابی پر تعریفی اسناد تقسیم

    کراچی : پی آئی اے انتظامیہ نے لاہور میں بوئنگ 777 اور ایئر بس اے320 طیاروں کا چیک اے کامیابی سے مکمل کرنے پر اس پراجیکٹ میں شامل انجینئرز اور ٹیکنیشنز میں تعریفی اسناد تقسیم کرنے کے لئے لاہور ایئر پورٹ پر ایک تقریب کا انعقاد کیا گیا۔

    تقریب کے مہمان خصوصی سی ای او پی آئی اے کے مشیر ایئر وائس مارشل نور عباس نے تعریفی اسناد تقسیم کیں۔ اس موقع پر اپنے خیالات کا اظہار کرتے ہوئے ایئر وائس مارشل نور عباس نے کہا کہ پی آئی اے انجینئرنگ کا ایوی ایشن کی صنعت میں نمایاں مقام اوراہمیت ہے۔

    انہوں نے کہا کہ لاہور میں طیاروں کی چیک اے کی سہولت سے پی آئی اے کو انجینئرنگ کی مد میں اضافی اخراجات کی قابل ذکر بچت ہو گی۔

    شعبہ انجینئرنگ کاپی آئی اے کی ترقی میں کلیدی کردار ہے اور ہمیں فخر ہے کہ ہماری قابل افرادی قوت طیاروں کو قابل پرواز رکھنے میں اپنا بھر پور کردار ادا کر رہی ہے۔

    پی آئی اے انجینئرنگ اس خطے میں طویل عرصے سے ملکی اور غیر ملکی ائر لائنوں کو اپنی خدمات فراہم کر رہی ہے جس سے ائر لائن کو خاطر خواہ ریونیو حاصل ہوتا ہے۔

    نورعباس نے کہا کہ شعبہ انجینئرنگ کی خدمات سے لاہور ایئر پورٹ پر پی آئی اے کے علاوہ غیر ملکی ائر لائنوں کی ہفتہ وار50 پروازوں بھی استفادہ حاصل کر رہی ہیں۔

    جن میں سعودیہ ایئر لائن، قطر ائر ویز اور اومان ائر شامل ہیں جبکہ مزید ایئر لائنوں کو خدمات فراہم کرنے کے لئے بات چیت جاری ہے۔ تقریب میں چیک اے میں حصہ لینے والے انجینئرز اور ٹیکنیشنز میں تعریفی اسناد تقسیم کی گئیں۔

    تقریب میں چیف ٹیکنیکل آفیسر عامرعلی،ڈپٹی چیف انجینئر لاہور سہیل شبیر، ڈسٹرکٹ مینیجر سلیم اللہ شاہانی، سٹیشن مینیجر علی اصغر زیدی، منیجر پبلک ریلشنز اطہراعوان، ٹکٹ آفس مینیجر تنویر قاسم اور ڈپٹی سٹیشن مینیجر سہیل محمود نے بھی شرکت کی۔

  • پی آئی اے کپتانوں کی جدید خطوط پر تربیت کیلئے ایئربس 320 کا فلائٹ سیمیولیٹر لینے کا فیصلہ

    پی آئی اے کپتانوں کی جدید خطوط پر تربیت کیلئے ایئربس 320 کا فلائٹ سیمیولیٹر لینے کا فیصلہ

    کراچی : قومی ایئرلائن نے اپنے کپتانوں کو جدید تربیت دینے کا فیصلہ کیا ہے، جس کیلئے ایئربس320 کا فلائٹ سیمیولیٹر لیا جائے گا، اس اقدام سے پی آئی اے کو سالانہ لاکھوں ڈالر کی بچت ہوگی۔

    تفصیلات کے مطابق پی آئی اے میں اصلاحاتی عمل جاری ہے اس سلسلے میں قومی ایئرلائن نے کپتانوں کو جدید خطوط پر تربیت دینے کیلئے ایئربس320 کا فلائٹ سیمیولیٹر لینے کا فیصلہ کیا ہے۔

    سیمیولیٹر لینے کی منظوری گزشتہ دنوں پی آئی اے کے بورڈ آف ڈئریکٹرز کے اجلاس میں دی گئی تھی، پی آئی اے کے بیڑے میں طیاروں کی شمولیت اور سیمولیٹر کا اضافہ بزنس پلان کا حصہ ہے۔

    اس حوالے سے ذرائع کا کہنا ہے کہ ایئر بس 320 کا فلائٹ سیمیولیٹر لینے کی شمولیت سے پی آئی اے کو سالانہ لاکھوں ڈالر کی بچت ہوگی۔

    اس سے قبل پی آئی اے کے ایئربس 320 کے کپتان اور فرسٹ افسر اپنے لائسنس کی تجدید کیلئے سال میں دو دفعہ سیمیولیٹر پر تربیت حاصل کرنے کیلئے بیرون ملک جاتے تھے جس پر ہزاروں ڈالر کے اخراجات برداشت کر نا پڑ تے تھے۔

    اس کے علاوہ کپتان اور فرسٹ آفیسر کے بیرون تربیت پر جانے سے پی آئی اے کا ڈیوٹی روسٹر بھی متاثر ہوتا تھا، ذرائع کے مطابق ایئربس 320 کے کپتان اور فرسٹ آفیسر 80 سے زائد ہیں۔

    پی آئی اے کے سیمیولیٹر لینے سے اپنے کپتانوں کی تربیت کے علاوہ دوسری ایئرلائنز کے کپتانوں کو بھی تربیت دینے کی مد میں روینیو حاصل ہوگا۔

  • مرمت نہ ہونے کے باعث پی آئی اے کو طیاروں کی کمی کا سامنا

    مرمت نہ ہونے کے باعث پی آئی اے کو طیاروں کی کمی کا سامنا

    کراچی : پی آئی اے کو طیاروں کی کمی کا سامنا ہے، تین ایئر بس320طیارے گراونڈ ہونے کی وجہ سے آپریشن متاثر ہورہے ہیں، ایئربس 320بی ایل وی رجسٹریشن کا حامل طیارہ گزشتہ ڈیڑھ سال سے گراؤنڈ ہے۔

    اس حوالے سے ذرائع کا کہنا ہے کہ شعبہ انجینئرنگ نے طیارے کے پرزہ جات نکال کر دوسرے طیاروں میں لگا دیئے جس کی وجہ سے اس کی مرمت نہ ہوسکی، دیگر دو طیارے بھی پرزہ جات نہ ہونے کی وجہ سے عرصہ دراز سے گراؤنڈ ہیں۔

    ترجمان پی آئی اے کا کہنا ہے کہ ڈیڑھ سال سے کھڑے طیارے کا انجن باہر سے منگوالیا گیا ہے آئندہ ماہ اڑان بھرنے کے قابل ہوگا، دیگر دو ایئر بس 320طیارے کی بھی مرمت کا کام جاری ہے جلد ہی اڑان بھرنے کے قابل ہوجائیں گے۔

    ترجمان پی آئی اے کا مزید کہنا ہے کہ رمضان المبارک میں بعض سیکٹر پر لوڈ نہ ہونے کی وجہ سے پروازیں منسوخ کی گئی ہیں، پی آئی اے کے سی ای او ایئر مارشل ارشد ملک شعبہ انجینئرنگ پر خصوصی توجہ دے رہے ہیں،۔

    رجمان کے مطابق عرصہ دراز سے کھڑے طیاروں کی مرمت کا کام شروع کردیا گیا ہے، بوئنگ 777طیارہ بھی جون کے پہلے ہفتے میں اڑان بھرنے کے قابل ہوجائے گا۔ واضح رہے کہ اے آروائی نیوز پر ناکارہ طیاروں سے متعلق خبر نشر کرنے کے بعد پی آئی اے کے سی ای او نے خصوصی نوٹس لیا تھا۔

  • پی آئی اے کا طیارہ بڑے حادثے سے بال بال بچ گیا

    پی آئی اے کا طیارہ بڑے حادثے سے بال بال بچ گیا

    کراچی : پی آئی اے کا طیارہ بڑے حادثے سے بال بال بچ گیا، پائلٹ کے کمال مہارت کا مظاہرہ کرتے ہوئے طیارے کو بحفاظت اسلام آباد ائرپورٹ پر اتار لیا۔

    تفصیلات کے مطابق قومی ایئرلائن کی کراچی سے اسلام آباد جانے والی پرواز پی کے370کے کیبن کا آکسیجن پریشر کم ہو گیا، پریشر کم ہونے سے ایئر بس اے320 جہاز کی کمزور ونڈ اسکرین میں بھی کریک پڑ گیا۔

    کپتان نے طیارے کو اسلام آباد ائرپورٹ پر بحفاظت اتار لیا۔ اس حوالے سے ذرائع نے بتایا کہ دوران سفر بہاولپور کی فضائی حدود میں طیارے میں فنی خرابی پیدا ہوئی تھی۔

    ترجمان پی آئی اے کا کہنا ہے کہ طیارہ اسلام آباد ایئر ہورٹ پر بخیریت لینڈ کر گیا ہے، معمولی فنی خرابی ہوئی تھی اور کاک پٹ میں موجود ونڈو کی سیل لیک ہوئی تاہم کوئی بڑا مسئلہ نہیں ہوا اور طیارہ تھوڑی دیر بعد اسلام آباد سے کراچی روانہ ہو جائے گا۔

  • پی آئی اے کے مسافروں کو مضرصحت پانی کی فراہمی کا انکشاف

    پی آئی اے کے مسافروں کو مضرصحت پانی کی فراہمی کا انکشاف

    کراچی : پی آئی اے کے طیاروں میں مضر صحت پانی کے استعمال کا انکشاف ہوا ہے، کینیڈا کے محکمہ صحت نے جہاز پر اچانک چھاپہ مار کر پانی کے نمونے حاصل کئے جو مضر صحت ثابت ہوئے۔

    ذرائع کے مطابق اندرون اور بیرون ملک جانے والی پروازوں میں کراچی اور لاہور ایئرپورٹ پر جہازوں کے ٹینکوں میں مضر صحت پانی بھرا جاتا ہے ، دوران پرواز اسی مضر صحت پانی سے مسافروں کو فضائی عملے کی جانب سے چائے بھی فراہم کی جاتی ہے۔

    اے آر وائی نیوز کے نمائندے صلاح الدین کے مطابق پی آئی اے کے بوئنگ 777 اور ایئربس 320 طیاروں میں مضر صحت پانی کی شکایتیں موصول ہوئی ہیں۔

    ذرائع کا کہنا ہے کہ گزشتہ روز کراچی سے ٹورنٹو جانے والی پی آئی اے کی پرواز پی کے 783 پر کینیڈین محکمہ صحت کے عملے نے طیارے پر اچانک چھاپہ مارا، طیارے سے حاصل کیے گئے پانی کے نمونے مضر صحت ثابت ہوئے، جس پر محکمہ صحت کے عملے نے اظہار برہمی بھی کیا۔

    کینیڈین محکمہ صحت نے پی آئی اے کو وارننگ دی کہ اگر آئندہ مضرصحت پانی اور اشیاء برآمد ہوئیں تو پی آئی اے کیخلاف سخت کارروائی عمل میں لائی جائے گی۔

    دوسری جانب مضر صحت پانی اور اس سے تیار کی جانے والی چائے پینے کی وجہ سے بیشتر مسافروں کے پیٹ میں درد کی شکایات بھی موصول ہوئی ہیں، جس پر فضائی میزبانوں نے متعدد بار کپتانوں کو رپورٹ درج بھی کروائی۔

    کپتانوں کی جانب سے پی آئی اے کے انجنیئرز اور اعلیٰ حکام کو اس بات کی نشاندہی کرائی گئی کہ طیارے کے ٹینکرز میں مضر صحت پانی بھرا جارہا ہے لیکن اس کی روک تھام کیلئے انتظامیہ نے تاحال کوئی اقدام نہیں کیے۔