Tag: air-canada

  • کینیڈین ایئر لائن کے فضائی میزبانوں کا ہڑتال جاری رکھنے کا اعلان

    کینیڈین ایئر لائن کے فضائی میزبانوں کا ہڑتال جاری رکھنے کا اعلان

    مونٹریال (18 اگست 2025): کینیڈین ایئر لائن کے فضائی میزبانوں نے ہڑتال جاری رکھنے کا اعلان کیا ہے۔

    روئٹرز کے مطابق اتوار کو ایئر کینیڈا کے فضائی میزبانوں (فلائٹ اٹینڈنٹس) نے حکومتی حمایت یافتہ لیبر بورڈ کے ہڑتال ختم کرنے کا حکم ماننے سے انکار کر دیا ہے۔

    ایئر کینیڈا کے 10 ہزار سے زائد فضائی میزبان ہفتے کے روز سے ہڑتال پر ہیں، اور تنخواہوں میں اضافے کا مطالبہ کر رہے ہیں، ہڑتال کی وجہ سے ایئر کینیڈا نے پروازیں بحال ہونے کا اعلان پیر کی شام تک ملتوی کر دیا ہے۔

    کینیڈین یونین آف پبلک ایمپلائی نے بیان میں کہا کہ ایئر کینیڈا کے 10,000 اٹینڈنٹ ہڑتال پر رہیں گے، یونین نے لیبر بورڈ کے ’بیک ٹو ورک آرڈر‘ کو غیر آئینی قرار دیتے ہوئے کہا کہ یہ قانون ایئر لائن کے فائدے اور تحفظ کے لیے بنایا گیا ہے، حالاں کہ اس کی بجائے ایئر لائن کو ایک منصفانہ معاہدے کے لیے مذاکرات کی میز پر لایا جانا چاہیے تھا۔

    واضح رہے کہ فضائی میزبانوں کی یونین کا اس حکم کو ماننے سے انکار قانون کی خلاف ورزی قرار دیا جا رہا ہے، کیوں کہ لیبر بورڈ کو یہ ذمہ داری کینیڈین آئین نے دی ہے اور اگر اس کی خلاف ورزی کی جاتی ہے تو یہ قانون کی خلاف ورزی ہوگی۔

    روئٹرز کے مطابق کسی یونین کی جانب سے ’بیک ٹو ورک آرڈر‘ کی خلاف ورزی شاذ و نادر ہی سامنے آتی ہے، 1978 میں کینیڈا کے پوسٹل ورکرز نے بیک ٹو ورک قانون کی تعمیل کرنے سے انکار کیا تھا، جس کے نتیجے میں جرمانے کیے گئے اور ان کے یونین لیڈر کو پارلیمنٹ کی توہین کے جرم میں جیل بھیج دیا گیا تھا۔

  • ایئر کینیڈا کے فضائی میزبانوں کی ہڑتال، سیکڑوں پروازیں گراؤنڈ

    ایئر کینیڈا کے فضائی میزبانوں کی ہڑتال، سیکڑوں پروازیں گراؤنڈ

    ایئر کینیڈا کے 10 ہزار کیبن عملے کی جانب سے آج صبح تنخواہوں پر مذاکرات ناکام ہونے کے بعد ہڑتال کردی گئی، جس کے باعث ملک کی سب سے بڑی فضائی کمپنی نے اپنی بیشتر پروازیں گراؤنڈ کردیں۔

    بین الاقوامی خبر رساں ادارے کی رپورٹ کے مطابق ایئر کینیڈا کے 10ہزار سے زائد فلائٹ اٹینڈنٹس ہڑتال پر جا چکے ہیں، جس سے روزانہ 1 لاکھ 30 ہزار مسافر متاثر ہوں گے، ہڑتال کے دوران عملہ کینیڈا کے بڑے ہوائی اڈوں پر احتجاجی مظاہرے بھی کرے گا۔

    رپورٹس کے مطابق یہ 1985ء کے بعد فضائی میزبانوں کی پہلی بڑی ہڑتال ہے۔

    غیر ملکی خبر ایجنسی کا اس حوالے سے کہنا ہے کہ ہڑتال سے ایئر لائن سروسز بند ہونے اور موسمِ گرما میں ایک لاکھ سے زائد مسافروں کے سفری منصوبے بری طرح متاثر ہونے کا خدشہ پیدا ہوگیا ہے۔

    رپورٹس کے مطابق ملک کی سب سے بڑی فضائی کمپنی کی یونین کی جانب سے یہ مطالبہ سامنے آیا ہے کہ فضائی میزبانوں کو صرف پرواز کے دوران نہیں بلکہ زمینی وقت پر بھی معاوضہ دیا جائے جب وہ مسافروں کو بورڈنگ اور دیگر خدمات فراہم کر رہے ہوتے ہیں۔

    اڑان بھرنے کیلیے آگے بڑھتے طیارے آپس میں ٹکرا گئے

    دوسری جانب ایئر کینیڈا کی جانب سے جاری کیے گئے اپنے بیان میں اس بات کی تصدیق کی گئی ہے کہ ایئر کینیڈا اور اس کی بجٹ ایئرلائن ایئر کینیڈا رُوژ کی تمام پروازوں کو معطل کردیا گیا ہے، البتہ ریجنل آپریٹرز ایئر کینیڈا جاز اور پی اے ایل ایئرلائنز کی پروازیں معمول کے مطابق چلتی رہیں گی۔

    غیر ملکی میڈیا کا اس حوالے سے کہنا ہے کہ کمپنی نے جمعہ تک 623 پروازیں منسوخ کرنے کا عندیہ دیا تھا۔

  • ایئر کینیڈا کے طیارے کے ہوا میں ہچکولے کھانے سے درجنوں مسافر زخمی

    ایئر کینیڈا کے طیارے کے ہوا میں ہچکولے کھانے سے درجنوں مسافر زخمی

    ہوائی : کینیڈا سے سڈنی جانے والےطیارے میں موسم کی خرابی کے باعث فضا میں ہچکولے کھانے سے 35 مسافر زخمی ہوگئے۔

    تفصیلات کے مطابق ایئر کینیڈا کے طیارے کو موسم کی خرابی کے باعث ہوائی کے ایئرپورٹ پر ہنگامی لینڈنگ کرنا پڑی تاہم اس دوران طیارے کے فضا میں ہچکولے کھانے اور زوردار جھٹکے لگنے کے باعث 35 مسافر زخمی ہوگئے۔

    غیر ملکی خبر رساں ادارے کا کہنا تھا کہ طیارے کے فضا میں تیزی سے اوپر اور نیچے جاتے ہوئے مسافروں کے سر اور گردن چھت سے ٹکرائے جس کی وجہ سے مسافروں کو چوٹیں آئیں جنہیں امریکی ریاست ہوائی ایئرپورٹ پر طبی امداد فراہم کردی گئی جبکہ 9 مسافروں کو اسپتال لے جانا پڑا۔

    غیر ملکی خبر رساں ادارے کا کہنا تھا کہ  ایئر کینیڈا کے بوئنگ 777 طیارے میں 269 مسافر اور عملے کے 15 ارکان سوار تھے، موسم کی صورت حال درست ہونے پر طیارے کو پرواز کی اجازت دے دی گئی۔

    غیر ملکی خبر رساں ادارے کا کہنا تھا کہ حادثے کے وقت طیارہ 36 ہزار فٹ کی بلندی پر پرواز کررہا تھا۔

    ایئر کینیڈا کے ترجمان کا کہناتھا کہ طیارہ ریاست ہوائی کے دارالحکومت ہونولولو سے تقریباً 600 میل جنوب مغرب میں پرواز کررہا تھا۔

    ترجمان کا کہنا تھا کہ حادثے کے وقت ہماری پہلی ترجیح طیارے، مسافر اور عملے کی حفاظت تھی، ہونولولو ایئرپورٹ پر طبی امداد فراہم کرنے والا عملہ حادثے کی اطلاع ملنے کے بعد زخمیوں کو طبی امداد فراہم کرنے کےلیے تیار تھا۔

  • جہاز کا عملہ خاتون کو طیارے میں‌ سوتا چھوڑ گیا

    جہاز کا عملہ خاتون کو طیارے میں‌ سوتا چھوڑ گیا

    اوٹاوا : کینیڈین ایئرلائن میں سفر کرنے والی ایک خاتون نے دعویٰ کیا ہے کہ اسے دوران پرواز نیند آگئی تھی اور جب آنکھ کھلی تو جہاز مسافروں سے خالی تھا اور عملہ اسے اندھیرے میں اکیلا چھوڑ کرچلاگیا تھا۔

    تفصیلات کے مطابق جہاز میں اکیلے رہ جانے کا واقعہ کینیڈا کے شہر ٹورنٹو میں پیش آیا جب جہاز کا عملہ کیوبک سے ٹورنٹو تک سفر کرنے والی ایک خاتون کو پرواز میں سوتا چھوڑ گیا، ٹفینی ایڈمز نامی خاتون نے 9 جون کوایئر کینیڈا کے ساتھ 90 منٹ کا سفرکیاتھا۔

    غیر ملکی خبر رساں ادارے کا کہنا تھا کہ ٹورنٹو ایئرپورٹ پرخاتون کی آنکھ کھلی تو طیارہ لینڈ ہوچکا تھا اور دروازے لاک تھے اور ناجانے کیسے متاثرہ خاتون عملے کی نظروں میں نہیں آسکی اور اندر ہی رہ گئیں۔

    ٹفینی ایڈمز کا کہنا تھا کہ رات کو سردھی کے باعث میری آنکھ کھلی خود کو سیٹ سے بندھا ہوا پایا لیکن جہاز لینڈہوچکا تھا، اندھیرے خود کو ایسی حالت میں پایا وہ ایک خوفناک خواب جیسا تھا۔

    غیر ملکی میڈیا کا کہنا تھا کہ متاثرہ خاتون نے اس واقعے کو دہشت ناک قرار دیا۔

    خبر رساں ادارے کا کہنا تھا کہ ایئرکینیڈا نے واقعے کی تصدیق کرتے ہوئے بتایا کہ کمپنی اس کی تحقیقات کررہی ہے کہ عملہ کیسے خاتون کو دیکھنے سے قاصر رہا۔

    میڈیا رپورٹس کے مطابق خاتون نے ایئر کینیڈا کے فیس بُک پیج پر پیغام ارسال کیا کہ ‘میں ڈیڑھ گھنٹے کی مختصر پرواز کے دوران سو گئی تھی، جب میں آدھی رات کو شدید ٹھنڈ کی وجہ سے بیدار ہوئی (پرواز لینڈ ہونے کے کئی گھنٹے بعد) تو میں تاحال اپنی نشست پر بیلٹ سے بندھی تھی اور ارگرد مکمل تاریکی تھی’۔

    خاتون نے بتایا کہ خوفناک واقعے کے دوران میں نے اپنی دوست ڈیانا کو کال کی تاہم میرے موبائل کی بیٹری ختم ہوگئی تھی جس کے بعد میں نے اپنا موبائل فون چارج کرنا چاہا لیکن طیارے میں بجلی بند ہونے کے باعث موبائل بھی چارج نہیں کررسکی۔

    متاثرہ خاتون نے بتایا کہ مجھے کاکپٹ سے ایک ٹارچ ملی جس کی مدد سے میں نے جہاز کا دروازہ کھولا لیکن پھر بھی طیارےسے باہر نہیں جاسکتی تھی کیونکہ میں 50 فٹ کی بلندی پر تھی۔

    خاتون کا کہنا تھا کہ میں وہی بیٹھ گئی اور کچھ دیر بعد سامان اٹھانے والی گاڑی نظر آئی تو ٹارچ نے سگنل دئیے جس کے بعد سامان اٹھانے والا عملہ مجھے اس وقت طیارے میں دیکھ کر حیران رہ گیا۔

    ٹفینی ایڈمز کا کہنا تھا کہ ایئرکینیڈا نے مجھے لیموزین کار اور ہوٹل کی پیش کش کی تاہم نے میں نے پیشکش ٹھکراتے ہوئے کہا کہ مجھے جتنی جلدی ہوسکے گھر روانہ کریں۔

    ایئر کینیڈا نے واقعے کی تصدیق کرتے ہوئے کہا کہ ناجانے کیسے جہاز کا عملہ خاتون کو دیکھنے سے قاصر رہا ، کمپنی واقعے کی پوری تحقیق کرے گی۔