Tag: air league

  • نیو یارک کے بعد پی آئی اے کے یورپی روٹس بھی بند کئے جانے کا انکشاف

    نیو یارک کے بعد پی آئی اے کے یورپی روٹس بھی بند کئے جانے کا انکشاف

    کراچی : ایئرلیگ آف پی آئی اے ایمپلائز سی بی اے کے مرکزی صدر شمیم اکمل نے انکشاف کیا ہے کہ پی آئی اے کی نیو یارک روٹ کی بندش کے بعد انتظامیہ یورپی روٹس بھی بند کرنے کا ارادہ رکھتی ہے۔

    تفصیلات کے مطابق ایئرلیگ آف پی آئی اے ایمپلائز سی بی اے کا ہنگامی اجلاس مرکزی صدر شمیم اکمل کی صدارت میں کراچی میں ہوا، اجلاس میں نیو یارک روٹ کی بندش پر شدید تحفظات کا اظہار کیا گیا۔

    شمیم اکمل کا کہنا تھا کہ نیو یارک روٹ کی بندش غیر جانبدارانہ فیصلہ ہے، نیو یارک کے بعد پی آئی اے انتظامیہ کا اگلا ہدف یورپی روٹس کی بندش ہے۔

    اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے شمیم اکمل کا مزید کہنا تھا کہ پی آئی اے کو ایک سازش کے تحت علاقائی ایئرلائن بنانے کی کوششں کی جارہی ہے۔

    انہوں نے سوال کیا کہ پی آئی اے انتظامیہ کس کے ایجنڈے پر کام کر رہی ہے؟ ہم انہیں کسی بھی صورت کامیاب نہیں ہونے دیں گے۔

    انہوں نے مطالبہ کیا کہ نیو یارک روٹس کی بندش کا فیصلہ فی الفور واپس لیا جائے، ایئرلیگ پی آئی اے اور ملازمین کے روزگار کے تحفظ کا بھرپور دفاع کریگی۔

    انہوں نے کہا کہ اگر محکمہ ریلوے بحال ہوکر منافع بخش ادارہ بن سکتا ہے تو پی آئی اے کیوں منافع بخش کیوں نہیں بن سکتا؟ پی آئی اے کی ناتجربہ کار انتظامیہ ادارے کو تباہ کرنے پر تلی ہوئی ہے۔


    مزید پڑھیں: پی آئی اے نے ’نیویارک آپریشن‘ قبل از وقت ختم کردیا


    واضح رہے کہ قومی ایئر لائن کی انتظامیہ نے نیویارک اسٹیشن کی بندش کے معاملے سے بورڈ آف ڈائریکٹرز کو بھی آگاہ نہیں کیا تھا اور قبل از وقت ہی آپریشن ختم کردیا گیا۔27 اکتوبر کو منعقدہ اجلاس میں بورڈ آف ڈائریکٹرز نے پروازوں کی بندش کے معاملے پر آگاہ نہ کرنے سے متعلق اپنے تحفظات کا اظہار بھی کیا تھا۔

  • ایئر لیگ کے ہیڈ آفس میں قائم دفتر کو بند کردیا گیا

    ایئر لیگ کے ہیڈ آفس میں قائم دفتر کو بند کردیا گیا

    کراچی : ایئر لیگ کے پی آئی اے ہیڈ آفس میں قائم دفتر کو بند کردیا گیا، ائیر لیگ کے صدر شمیم اکمل کی ہدایات پر مرکزی سی بی اے دفتر کو تالا لگایا گیا ہے۔ کچھ عہدیداران کو ان کے عہدوں سے ہٹائے جانے کا بھی امکان ہے،

    ذرائع سے ملنے والی تفصیلات کے مطابق پی آئی اے کے ملازمین کی نمائندہ تنظیم ایئر لیگ کے ہیڈ آفس میں قائم دفتر کو صدر شمیم اکمل کی ہدایات پر بند کردیا گیا، ملک بھر میں سی بی اے کی تنظیم نو کے لئے جاری اقدامات کے تناظر میں مرکزی دفتر کو بند کیا گیا ہے۔

    تنظیم کے ضمن میں اس سے قبل لاہور اور راولپنڈی میں مختلف عہدیداران کو عہدوں سے برطرف بھی کیا جاچکا ہے، ائیر لیگ کے صدر شمیم اکمل کی جانب سے مرکزی دفتر بند کیا جانے کی حوالے سے انتظامیہ کو باضابطہ طور پر آگاہ کردیا گیا ہے۔

    دفتر کی بندش کی اطلاع انتظامیہ کو بذریعہ ای میل ہفتہ کی شب دی گئی تھی، ذرائع کے مطابق تنظیم نو کے دوران کچھ عہدیداران کو ان کے عہدوں سے ہٹائے جانے کا بھی امکان ہے۔

    اس حوالے سے ترجمان ائیر لیگ لطیف قادری کا کہنا ہے کہ مرکزی دفتر کو تنظیم نو کے لئے آئین کے تحت بند کیا گیا ہے،جو تنظیم نو کے مکمل کیے جانے تک بند رکھا جائے گا۔

  • پی آئی اے ملازمین کی برطرفی، ایمپلائزیونین نے تحفظات کا اظہارکردیا

    پی آئی اے ملازمین کی برطرفی، ایمپلائزیونین نے تحفظات کا اظہارکردیا

    کراچی : ائیرلیگ آف پی آئی اے ایمپلائز یونین کے مرکزی صدر شمیم اکمل اور سیکریٹری جنرل ناصر مہدی جنجوعہ نے پی آئی اے کی نجکاری اور ملازمین کو نکالے جانے والی خبروں کے حوالے سے اپنے شدید تحفظات کا اظہار کرتے ہوئے کہا ہے کہ پی آئی اے افواہوں کی زد میں ہے۔

    انہوں نے کہا کہ کیا چئیرمین پی آئی اے نے فیصلہ کر لیا ہے کہ ایک دفعہ پھر پی آئی اے کا صنعتی امن تباہ ہو اور ملازمین اپنے حقوق کے لئے ایک دفعہ پھر باہر نکلیں؟ اور اگر ایسی خبریں حقائق کے منافی ہیں تو چئیرمین پی آئی اے کو چاہیئے کے فی الفور ملازمین کی نمائندہ جماعتوں کو بلا کر ایک میٹنگ کریں اور میڈیا میں چھپنے والی ان خبروں کی تردید کریں۔

    ایک طرف جب کہ حکومت وقت پی آئی اے کو سنبھالنے اور اس کے مالی بحرانوں کو ختم کرنے کے لئے مختلف مثبت اقدامات اٹھا رہی ہے جس کی بہترین مثال پریمئیر سروس کا افتتاح ہے جس نے پی آئی اے کا میج ایک دفعہ پھر اپنے صارفین میں بہتر کیا ہے اور نئے روٹس دوبارہ کھولے جا رہے ہیں جن میں بارسلونا، بینکاک ، ہانگ کانگ وغیرہ شامل ہیں جبکہ نیویارک اور پیرس کی فلائٹس میں اضافہ کیا جا رہا ہے۔

    ٹورنٹو کی فلائٹس میں اضافہ کیا جا چکا ہے۔ نئے جہاز پی آئی اے کو لے کر دیئے ہیں اور مزید نئے دس جہازوں کے لئے ٹینڈر دیا جا چکا ہے اور اس کے باوجود اگر پی آئی اے کا مالی خسارہ کم نہیں ہو پا رہا اور پی آئی اے کی حالت نہیں سنبھل رہی تو اس کا ذمہ دار کون ہے؟

    اے آر و ائی نیو زکو شمیم اکمل نے بتا یا کہ ہر ناکامی اور نااہلی کا ملبہ یونین پر ڈال دیا جاتا ہے۔ جبکہ یونین انتظامی معاملات میں کہیں شامل نہیں ہوتی۔ نہ یونین سے پوچھ کر بزنس پالیسیز مرتب کی جاتی ہیں اور نہ ہی انتظامی امور میں یونین کا کوئی نمائندہ شامل ہوتا ہے۔

    موجودہ حج آپریشن کو کامیاب بنانے کے لئے یونین کے عہدیداروں اور ورکرز نے بھرپور تعاون کیا جس کا اعتراف خود انتظامیہ نے بھی کیا ہے مگر حیرت انگیز طور پر انتظامی پالیسوں کی ناکامیوں کا ملبہ یونین اور ملازمین ہر ڈال دیا جاتا ہے۔

    جب یونین کسی مارکیٹنگ پلان یا بزنس پالیسیز کا حصہ نہیں ہوتی تو پھر یونین پی آئی اے کو ہونے والے خسارے کی ذمہ دار کیسے ہے؟ وہ نان اسٹیٹ ایکٹرزجنہیں پی آئی اے میں بھاری ماہانہ تنخواہوں پر رکھا گیا ہے ان کی پی آئی اے کے لئے کیا کارکردگی ہے؟

    جو سال کے آٹھ ماہ بیرونی دوروں اور سیر سپاٹے میں گزارتے ہیں اور اس مد میں کروڑوں روپے پی آئی اے سے اوسی ایس کی صورت میں وصول کرتے ہیں۔ جو پی آئی اے میں ہر وقت ملازمین کو ہراساں کرنے کے لئے طرح طرح کے حربے استعمال کرتے ہیں۔ اپنی حدود سے تجاوز کرتے ہیں اور پی آئی اے کے دوسرے شعبہ جات میں جو ان کے ماتحت نہیں اتے ان میں بے جا مداخلت کرتے ہیں۔

    انہوں نے پی آئی اے کے لئے کیا خدمات انجام دیں؟ ان کی کرکردگی کا محاسبہ کیوں نہیں کیا جاتا؟ ایک ایسے وقت میں جب پی آئی اے کا مالی بحران شدید ہوتا جارہا ہے مختلف افواہوں کے ذریعے ملازمین میں خوف و ہراس اور بددلی پیدا کی جارہی ہے جس سے ملازمین کی کارکردگی متاثر ہو رہی ہے۔

    ایسے حالات نہ صرف حکومت کی بدنامی کا باعث بن رہے بلکہ اس سے ادارے کی ساکھ بھی متاثر ہو رہی ہے اور ملازمین سخت ذہنی اذیت اورکرب کا شکار ہیں۔ ائیرلیگ بحثیت ملازمین کے سودا کاری ایجنٹ کے چئیرمین پی آئی اے سے بھرپور مطالبہ کرتی ہے کے حقائق سامنے لائیں جائیں اور جو لوگ پی آئی اے کی موجودہ صورت حال اور مالی خساروں کے ذمہ دار ہیں ان کے خلاف کاروائی کی جائے اور پی آئی اے کی بحالی اور ترقی کے لئے ہنگامی بنیادوں پر اقدامات کئے جائیں۔

    اس کے ساتھ ساتھ ہم حکومت وقت سے بھی اپیل کرتے ہیں کے حکومت کے لوث اور بے مثال اقدامات اور مالی مدد کے باوجود اگر پی آئی اے اپنے پاؤں پہ کھڑی نہیں ہو پارہی تو ذمہ داروں کا تعین کیا جائے اور ان کا کڑا احتساب کیا جائے۔

     

  • قومی ایئرلائن کا اپنے کرایوں میں 20 سے 30 فیصد تک کمی کا اعلان

    قومی ایئرلائن کا اپنے کرایوں میں 20 سے 30 فیصد تک کمی کا اعلان

    کراچی: قومی ایئرلائن پی آئی اے نے اپنے کرایوں میں بیس سے تیس فیصد تک کمی کا اعلان کردیا۔

    پی آئی اے نے اپنے کرایوں میں بیس سے تیس فیصد تک کمی کا اعلان کردیا، جس کا اطلاق تین ستمبر سے ہوگااور یہ سہولت تیس اکتوبر تک جاری رہے گی۔

    پی آئی اے نے بزنس کلاس پر تیس فیصد، اور اکانومی کلاس پر بیس فیصد کرایوں میں کمی کا اعلان کیا ہے ، بیرون ملک جانے والی پروازیں نیویارک، ٹورنٹو، پیرس، میلان، کوپن ہیگن، بیجنگ، کولالمپور، سعودی عرب اور متحدہ عرب امارات شامل ہیں۔

    پی آئی اے کے ڈائریکٹر مارکیٹنگ خرم مشتاق کے مطابق کرایوں میں کمی سے مسافروں کو سستی سفری سہولت کے ساتھ ساتھ ادارے کے روینیو میں اضافے کا سبب بنے گی ۔

    قومی ایئرلائن اندرون ملک سفر کرنے والوں کیلئے بھی سستی سفری سہولت کا پلان تیار کررہی ہے۔

  • ایف آئی اے کی پی آئی اے کے اعلیٰ عہدیداران سے تفتیش

    ایف آئی اے کی پی آئی اے کے اعلیٰ عہدیداران سے تفتیش

    لاہور: حساس اداروں نے پی آئی اے افسران کے خلاف بڑی کارروائی کرتے ہوئےغیرٹرانزٹ ویزے پرآئےبھارتی مسافروں کو ہوٹل لے جانےپر افسران سے ایف آئی اے لاہور آفس میں پوچ گچھ کی۔

    ذرائع کے مطابق ائیر لیگ کے اہلکار حامد بٹ چند ماہ قبل دہلی سے آنے والی پی آئی اے کی پرواز پی کے 271 کے مسافروں کو اپنے ہوٹل سپراؤٹ کورٹ لے گئے تھے۔

    دہلی سے آنے والے مسافروں کو دبئی کی پرواز میں تاخیر کی وجہ سے بغیر ٹرانزٹ ویزے کے زبردستی ہوٹل منتقل کیا گیا تھا۔

    ذرائع کا کہنا ہے کہ حساس ادارے کی جانب سےسیل کیے جانے والا ہوٹل ائیرلیگ کے عہدیدار حامد بٹ کا تھا۔

    ذرائع کے مطابق حامد بٹ حمزہ شہبازاشریف کے سٹاف افسراحمد بٹ کے چھوٹے بھائی ہیں۔

    ایف آئی اے آفس میں اسٹیشن منیجرلاہور، سابق اولمپئین منظورجونئیر، شفٹ اسٹیشن مینجرروحیل ظہور، ٹرانزٹ انچارج اسلم سلہری اورحامد بٹ سمیت متعدد ائیر لیگ کے عہدیداروں سے پوچھ گچھ کی گئی ہے۔