Tag: Air ports

  • ملک بھر کے ایئر پورٹس پر آن لائن کچہری کا انعقاد

    ملک بھر کے ایئر پورٹس پر آن لائن کچہری کا انعقاد

    کراچی : ملک بھر کے ایئر پورٹس پر مسافروں کو درپیش مسائل سننے کیلئے آن لائن کچہری منعقد کی جائیں گی، متعلقہ حکام نے ہدایات جاری کردیں۔

    تفصیلات کے مطابق ملک بھر کے ایئر پورٹس پر درپیش مسائل کو آن لائن درج کرنے کا سلسلہ شروع کرنے کے احکامات دے دیئے گئے ہیں۔

    اس حوالے سے وزارت ہوا بازی کی جانب سے ڈی جی سی اے اے کو آن لائن کچہری منعقد کرنے کی ہدایات بھی جاری کردی گئی ہیں۔

    وزارت ہوا بازی کا کہنا ہے کہ 18اکتوبر کو سماجی رابطے کی ویب سائٹ ٹوئٹر پر مسافروں کو درپیش مسائل سنیں جائیں گے۔

    ذرائع کے مطابق سماجی رابطے کی ویب سائٹ پر مسافروں کو درپیش مسائل دن صبح 11بجے تا دوپہر 1بجے تک سنیں جائیں گے۔

    آن لائن کچہری میں ملک بھر کےایئر پورٹس پر در پیش مسائل کو درج کیا جائے گا۔ اس موقع پرمسافر آن لائن کچہری میں اپنی شکایات درج کرواسکیں گے۔

  • کورونا وائرس : ایئرپورٹس پر رش کم کرنے کیلیے جدید ٹیکنالوجی کا استعمال

    کورونا وائرس : ایئرپورٹس پر رش کم کرنے کیلیے جدید ٹیکنالوجی کا استعمال

    ابو ظہبی :  انٹرنیشنل ایئر پورٹ پر قطاریں مختصر رکھنے اور سماجی فاصلے کے اصولوں پر عمل پیرا ہونے کے لیے مصنوعی ذہانت تجربہ کیا جا رہا ہے، سعودی ذرائع ابلاغ کا کہنا ہے کہ یہ اسمارٹ ٹریول سسٹم ’کنورجنٹ اے آئی‘کے اشتراک سے تیار کیا گیا ہے۔

    پوری دنیا میں فضائی سفر کورونا وائرس کی وبا سے بری طرح متاثر ہوا ہے، اب تک کورونا وائرس کی وبا کی وجہ سے 14 لاکھ افراد ہلاک ہوئے ہیں۔ اسی لیے تمام ممالک ایئرپورٹس اور ایئرلائنز کے سفر پر مسافروں کو وباء سے محفوظ رکھنے کے لیے کوششیں کررہے ہیں۔

    اس حوالے سے ابو ظہبی انٹرنیشنل ایئر پورٹ پر ایک تجربہ کیا گیا، اس تجربے کے ایک حصے کے طور پر اتحاد ایئرلائن کے ساتھ سفر کرنے والے منتخب مسافروں کو ابوظہبی انٹرنیشنل ایئرپورٹ پر پہنچنے کے لیے آگاہ کیا جائے گا۔

    اس نئے نظام سے نہ صرف ایئرپورٹ پر رش کم ہوگا بلکہ سماجی فاصلہ بھی رکھا جائے گا اور قطاریں بھی چھوٹی ہوں گی۔ ابوظہبی ایئرپورٹ کے چیف انفارمیشن افسر جان بارٹن نے بتایا کہ ایئرپورٹ پر قطاروں کو کم سے کم کرنا مسافروں کی صحت کے تحفظ کے لیے ضروری ہے اور اس سے آپریشنز میں بہتری آئے گی۔

    ایئرپورٹس پر پہلے ہی سے نئی ٹیکنالوجی کا استعمال شروع ہوا ہے، مسافروں کو سہولت دینے اور جلد فارغ کرنے کے لیے بائیو میٹرک سے لے کر باڈی اسکینر تک استعمال ہو رہے ہیں۔

    فوسٹر اینڈ پارٹنر کمپنی کے ایک سنیئر رکن کا کہنا ہے کہ ٹیکنالوجی نہ صرف صحت اور حفاظت بلکہ ایئرپورٹس پر مسافروں کے لیے ضروری ہوگی۔

    مشرق وسطیٰ کا ہوابازی کا شعبہ خاص طور پر کورونا وائرس کی وبا کی وجہ سے متاثر ہوا ہے۔ مشرق وسطیٰ کے ایئرپورٹس کو مرکزی حیثت حاصل ہے۔ ان ایئرپورٹس کا انحصار ڈومیسٹک کی بجائے بین الاقوامی روٹس پر زیادہ ہے۔

    انٹرنیشنل ایئرپورٹ ٹرانسپورٹ ایسوسی ایشن ستمبر کے2020 کے ڈیٹا کے مطابق رواں برس کے شروع میں مسافروں کی ٹریفک کا لیول 88 فیصد سے زیادہ نیچے ہوا ہے، مسافروں کا لوڈ 36.5 فیصد رہا جو کسی بھی دوسرے خطے سے کم تھا۔

  • ایئرپورٹس پر طیاروں سے پرندے ٹکرانے کے واقعات میں تسلسل سے اضافہ

    ایئرپورٹس پر طیاروں سے پرندے ٹکرانے کے واقعات میں تسلسل سے اضافہ

    کراچی : ملک کے مختلف ایئرپورٹس پرسال2019 میں طیاروں سے پرندے ٹکرانے کے واقعات میں تسلسل سے اضافہ ہورہا ہے سب سے زیادہ پی آئی اے کے طیارے متاثر ہوئے۔

    تفصیلات کے مطابق ملک بھر کے مختلف ایئرپورٹس کے اطراف صفائی ستھرائی کے ناقص انتظامات کے باعث گندگی پر منڈلانے والے پرندے جہازوں سے ٹکرانے کی وجہ بنے اور ملکی اور غیر ملکی ائیرلائن کے طیاروں کو نقصان پہنچا۔

    کراچی اور لاہور ایئرپورٹ پر پرندے ٹکرانے کے سب سے زیادہ واقعات رپورٹ ہوئے، پرندے ٹکرانے کی وجہ سے پی آئی اے کے طیاروں کو سب سے زیادہ نقصان ہوا12ماہ کے دوران پی آئی اے کے65سے زائد طیاروں سے پرندے ٹکرانے کے واقعات رپورٹ ہوئے۔

    پرندے ٹکرانے کی وجہ سے پی آئی اے کے ایک سال میں مجموعی طور پر 18طیارے بری طرح متاثر ہوئے، متاثر ہونیوالے طیاروں میں بوئنگ777اور ایئربس320شامل ہیں، سب سے زیادہ پرندے ٹکرانے کے واقعات کراچی ایئرپورٹ پر رپورٹ ہوئے۔

    ایک سال کے دوران کراچی ایئرپورٹ پر پی آئی اے کے 30طیاروں سے پرندے ٹکرانے کے واقعات رپورٹ ہوئے۔

    لاہور ایئرپورٹ پر پی آئی اے کے 24طیاروں سے پرندے ٹکرانے کے واقعات رپورٹ ہوئےجبکہ سکھر ایئرپورٹ پر2،تربت1،پشاور ایئرپورٹ پر3،اسلام آباد ایئرپورٹ پر6،کوئٹہ میں پرندے ٹکرانے کے3واقعات رپورٹ ہوئے۔

    پی آئی اے کو طیارے سے پرندے ٹکرانے کے واقعات میں لاکھوں روپے کے اضافی اخراجات برداشت کرنا پڑے۔ طیاروں سے پرندے ٹکرانے کے واقعات سے پروازوں کا شیڈول بھی بری طرح متاثر ہوا،۔

    ذرائع کے مطابق سی اے اے نے ملک کے کسی بھی ایئرپورٹ پر پرندوں کو بھگانے کیلئے جدید آلات نصب نہیں کئے، پی آئی اے سمیت غیر ملکی ایئرلائن نے بھی پرندے ٹکرانے کے واقعات پر سی اے اے کو اپنی تشویش سے آگاہ کیا تھا۔