Tag: air quality index

  • دنیا بھر کے آلودہ ترین شہروں میں کراچی دوسرے نمبر پر آ گیا

    دنیا بھر کے آلودہ ترین شہروں میں کراچی دوسرے نمبر پر آ گیا

    ایئر کوالٹی انڈیکس کے مطابق پاکستان کے آلودہ ترین شہروں میں کراچی پہلے اور لاہور دوسرے نمبر پر آ گیا ہے، جب کہ دنیا میں کراچی دوسرے نمبر پر آلودہ ترین شہر ہے۔

    ایئر کوالٹی انڈیکس کے مطابق آج کراچی میں آلودگی کی شرح 199 پرٹیکیولیٹ میٹرز تک پہنچ گئی ہے، جو ملک کے دیگر شہروں کی نسبت سب سے زیادہ ریکارڈ کی گئی ہے۔

    اس کے علاوہ دنیا کے آلودہ شہروں میں لاہور تیسرے نمبر پر آ گیا ہے، جہاں آلودگی کی شرح 181 پرٹیکیولیٹ میٹرز ہے۔

    واضح رہے کہ گزشتہ روز بھی کراچی پاکستان کے آلودہ ترین شہروں میں سرفہرست تھا جب کہ دنیا میں کراچی تیسرے نمبر پر تھا۔

  • پاکستان کے 2 شہر آلودہ ترین شہروں کی فہرست میں سب سے اوپر آ گئے

    پاکستان کے 2 شہر آلودہ ترین شہروں کی فہرست میں سب سے اوپر آ گئے

    موسم کی تبدیلی کے ساتھ ہی پاکستان کے شہروں کا فضائی معیار ایک بار پھر آلودہ ہو گیا، لاہور شہر کا فضائی معیار انتہائی مضر صحت قرار دے دیا گیا ہے۔

    تفصیلات کے مطابق 162 ایئر کوالٹی انڈیکس کے ساتھ لاہور آلودہ ترین شہروں کی فہرست میں پہلے نمبر پر آ گیا ہے، کراچی کا فضائی معیار بھی مضر صحت قرار دیا گیا۔

    دنیا کے آلودہ ترین شہروں کی فہرست میں کراچی دوسرے نمبر پر ہے، جہاں فضا میں آلودہ ذرات کی مقدار 157 پرٹیکیولیٹ میٹر ریکارڈ کیا گیا۔

    آلودہ شہروں کی فہرست میں انڈونیشیا کا شہر جکارتہ تیسرے نمبر پر ہے، جہاں آلودہ ذرات کی مقدار 151 ریکارڈ کی گئی، چوتھے نمبر پر سعودی عرب کا شہر ریاض ہے جہاں کا ایئر کوالٹی انڈیکس 133 ریکارڈ کیا گیا۔

    پانچویں نمبر پر ایران کا شہر تہران ہے جہاں ایئر کوالٹی انڈیکس 129 ریکارڈ کیا گیا ہے، کروشیا کا شہر زغرب 123 انڈیکس کے ساتھ چھٹے نمبر پر ہے۔

    ساتویں پر پولینڈ کا شہر کراکوف 121 انڈیکس، آٹھویں پر شمالی مقدونہ کا شہر کوپچے 111 انڈیکس کے ساتھ، نویں پر منگولیا کا شہر اولانباتر 111 انڈیکس، اور دسویں نمبر پر کویت سٹی 110 انڈیکس کے ساتھ آلودہ قرار دیا گیا ہے۔

    ایئر کوالٹی انڈیکس کے مطابق 151 سے 200 درجے تک آلودگی مضر صحت ہے، 201 سے 300 درجے تک آلودگی انتہائی مضر صحت ہے، جب کہ 301 سے زائد درجہ خطرناک آلودگی کو ظاہر کرتا ہے۔

  • لاہور دنیا کا سب سے آلودہ شہر بن گیا

    لاہور دنیا کا سب سے آلودہ شہر بن گیا

    لاہور : دنیا کے آلودہ ترین شہروں کی فہرست میں لاہور پہلے نمبر پر آگیا، اور دہلی دوسرے نمبر پر موجود ہے،لاہور کا ایئرکوالٹی انڈیکس265رہا۔

    تفصیلات کے مطابق صوبہ پنجاب کا دارالحکومت لاہور دوبارہ دنیا کے آلودہ ترین شہروں کی فہرست میں پہلے نمبر پر آگیا جہاں فضا کا معیار انتہائی خراب ہے۔

    امریکی ایئر کوالٹی انڈیکس کی جانب سے جاری اعداد و شمار میں بتایا گیا ہے کہ فضائی آلودگی کے لحاظ سے بھارت کا دارالحکومت نئی دہلی دوسرے اور تیسرے نمبر پر بنگلہ دیش کا شہر ڈھاکہ ہے۔

    لاہور کی فضا انتہائی آلودہ رہی جس میں پرٹیکیولیٹ میٹرز کی تعداد 236 تک جا پہنچی/ فائل فوٹو

    لاہور کا ایئرکوالٹی انڈیکس 265، نئی دہلی کا243اور ڈھاکہ کا ایئرکوالٹی انڈیکس240ریکارڈ کیا گیا ہے۔ اس کے علاوہ پولینڈ کا شہر کراکو ایئر کوالٹی انڈیکس222 کے ساتھ چوتھے نمبر پر اور پانچویں نمبر بھارت کا شہر کولکتہ ائیر کوالٹی انڈیکس 179رہا۔

    درجہ بندی کے مطابق 151 سے 200 درجے تک آلودگی مضر صحت ہے، 201 سے 300 درجے تک آلودگی انتہائی مضر صحت ہے، 301 سے زائد درجہ خطرناک آلودگی کوظاہر کرتا ہے۔

  • کراچی دنیا کے آلودہ ترین شہروں میں چوتھے نمبر پر آگیا

    کراچی دنیا کے آلودہ ترین شہروں میں چوتھے نمبر پر آگیا

    کراچی: صوبہ سندھ کا دارالحکومت کراچی دنیا کے آلودہ ترین شہروں میں چوتھے نمبر پر آگیا، ملک کے دیگر شہروں کی فضا بھی آلودہ قرار پائی ہے۔

    تفصیلات کے مطابق دنیا کے آلودہ ترین شہروں میں کراچی چوتھے نمبر پر آگیا، آلودہ ترین شہروں میں لاہور پانچویں نمبر پر آگیا۔ ایئر کوالٹی انڈیکس میں پاکستان کی فضا آلودہ قرار دی گئی ہے۔

    انڈیکس کے مطابق مختلف شہروں میں ہوا میں غیر صحت بخش ذرات کی تعداد 250 سے زائد ہے، فیصل آباد میں 290 غیر صحت بخش ذرات کی تعداد ریکارڈ کی گئی، کراچی میں 212، اسلام آباد میں 204 اور لاہور میں 203 غیر صحت بخش ذرات کی تعداد ریکارڈ ہوئی۔

    خیال رہے کہ ایئر کوالٹی انڈیکس فضائی آلودگی میں موجود کیمیائی گیسز، کیمیائی اجزا، مٹی کے ذرات اور نہ نظر آنے والے ان کیمیائی ذرات کی مقدار ناپنے کا معیار ہے جنہیں پارٹیکیولیٹ میٹر کہا جاتا ہے۔

    ان ذرات کو ان کے حجم کی بنیاد پر دو درجوں میں تقسیم کیا گیا ہے یعنی پی ایم 2.5 اور پی ایم 10۔

    پی ایم 2.5 کے ذرات اس قدر چھوٹے ہوتے ہیں کہ وہ نہ صرف سانس کے ذریعے آپ کے جسم میں داخل ہو جاتے ہیں بلکہ انسانی خون میں بھی شامل ہو جاتے ہیں۔

    ایئر کوالٹی انڈیکس کا تعین فضا میں مختلف گیسوں اور پی ایم 2.5 (فضا میں موجود ذرات) کے تناسب کو جانچ کر کیا جاتا ہے۔ ایک خاص حد سے تجاوز کرنے پر یہ گیسز ہوا کو آلودہ کر دیتی ہیں۔

    عالمی ادارہ برائے صحت نے ایئر کوالٹی انڈیکس کے حوالے سے رہنما اصول مرتب کیے ہیں جن کے مطابق 24 گھنٹوں کے دوران کسی بھی شہر یا علاقے کی فضا میں موجود پی ایم 2.5 ذرات کی تعداد 25 مائیکرو گرام فی کیوبک میٹر سے زیادہ نہیں ہونی چاہیئے۔

  • پاکستان کا ایئر کوالٹی انڈیکس بہتر ہونے لگا

    پاکستان کا ایئر کوالٹی انڈیکس بہتر ہونے لگا

    لاہور: کرونا وائرس کی وبا کے دنوں میں ایک اچھی خبر آئی ہے کہ پاکستان کا ایئر کوالٹی انڈیکس بہتر ہونے لگا ہے۔

    تفصیلات کے مطابق کرونا وائرس سے بچاؤ کے لیے ملک کے کئی شہروں میں لاک ڈاؤن جاری ہے، جس کے باعث فیکٹریوں اور سڑکوں پر گاڑیوں کا دھواں کم ہونے سے پاکستان کا ایئر کوالٹی انڈیکس بہتر ہونے لگا ہے۔

    کرونا سے بچنے کی تدابیر کے اثرات شہروں کی فضا پر بھی مرتب ہونے لگے ہیں، کئی شہروں میں اس وقت لاک ڈاؤن ہے، سڑکوں پر پیٹرول اڑاتی گاڑیاں اور دھواں چھوڑتی فیکٹریاں اور بھٹے چند دن کے لیے بند ہونے باعث لاہور کی ہوا صاف شفاف ہونے لگی۔

    ڈی جی ماحولیات پنجاب تنویر وڑائچ کہتے ہیں کہ اگر سڑکوں پر ٹریفک کو مستقل بنیادوں پر اسی سمت میں کنٹرول کیا جائے تو ہمیں سانس لینے کو شفاف فضا مل سکتی ہے، سموگ کے دنوں میں 400 کراس کر جانے والا پاکستان کا ایئر کوالٹی انڈیکس گزشتہ دس دن میں بہتر ہو کر 100 تک آ گیا ہے۔

    لاہور کی لبرٹی مارکیٹ لاک ڈاؤن کے باعث بند ہے

    کرونا وائرس: نقصانات کے ساتھ فوائد بھی سامنے آگئے

    خیال رہے کہ کرونا وائرس کی وجہ سے متعدد بڑے ممالک میں پیداواری صنعتوں کو بند کیا جا چکا ہے، شاہراہوں پر ٹریفک پر بھی پابندی ہے، سڑکوں سے ٹرانسپورٹ غائب ہے۔ جس کے باعث حال ہی میں موسمیاتی تبدیلیوں پر نظر رکھنے والے ادارے نے کچھ تصاویر جاری کی تھیں جن میں بتایا گیا تھا کہ فضائی آلودگی میں نمایاں کمی ہو گئی ہے جس کی وجہ سے آلودہ شہروں کا ایئر کوالٹی انڈیکس بھی کافی بہتر ہوا۔