Tag: air strikes

  • امریکا کا یمنی دارالحکومت صنعا پر فضائی حملہ، 24 افراد جاں بحق

    امریکا کا یمنی دارالحکومت صنعا پر فضائی حملہ، 24 افراد جاں بحق

    صنعا: امریکا نے یمن پر فضائی حملے کیے جس کے نتیجے 24 افراد ہلاک جبکہ متعدد افراد زخمی ہوگئے ہیں۔

    عرب میڈیا کے مطابق امریکا نے یمن کے دارالحکومت صنعا پر فضائی حملے کیے ہیں جس کے نتیجے میں کم از کم 24 افراد ہلاک اور متعدد زخمی ہوئے ہیں۔

    غیر ملکی میڈیا رپورٹ کے مطابق امریکا نے دارالحکومت صنعا میں حوثیوں میزائل سسٹم، فضائی و دفاعی میزائل تنصیبات کو نشانہ بنایا۔

    اس موقع پر امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے سوشل میڈیا سائٹ پر کی گئی پوسٹ میں کہا کہ میں نے آج امریکی فوج کو حکم دیا ہے کہ وہ یمن کے حوثی دہشت گردوں کے خلاف فیصلہ کن اور طاقتور فوجی آپریشن شروع کرے۔

    ٹرمپ نے خبردار کیا کہ حوثیوں کا وقت ختم ہوگیا، آج سے بحیرہ احمر پر حملے بند کرو ورنہ تمہارے ساتھ وہ ہوگا جو پہلے نہیں ہوا۔

    انہوں نے ایران کو دہشت گردوں کی حمایت ترک کرنے کی وارننگ دیتے ہوئے کہا اگر حوثیوں کی حمایت ترک نہ کی تو حملوں کا ذمے دار ٹھہرایا جائے گا۔

    دوسری جانب حوثیوں کا کہنا ہے امریکا کے حملوں کا بھرپور جواب دیں گے۔

  • شام میں ایک بار پھر فضائی حملے، امدادی کارکنان سمیت درجنوں شہری ہلاک

    شام میں ایک بار پھر فضائی حملے، امدادی کارکنان سمیت درجنوں شہری ہلاک

    دمشق: شام میں روسی اور شامی فورسز کے فضائی حملے میں امدادی کارکنان سمیت درجنوں شہری ہلاک ہوگئے۔

    تفصیلات کے مطابق فورسز کی جانب سے یہ فضائی حملے شام کے شمالی مغربی حصے پر کیے گئے، جبکہ اس سے قبل بھی متعدد بار فضائی کارروائی کی جاچکی ہے جس میں ریسکیو کے رضاکاروں سمیت سینکڑوں افراد ہلاک ہوچکے ہیں۔

    غیر ملکی خبر رساں ادارے کے مطابق شامی حالات پر نظر رکھنے والی تنظیم سیریئن آبزرویٹری فار ہیومن رائٹس کا کہنا ہے کہ اس حملے میں دو امدادی کارکن ہلاک ہوئے جبکہ دیگر افراد مقامی شہری ہیں۔

    آبزرویٹری کا مزید کہنا تھا کہ اس حملے میں ریسکیو عملے کے دیگر افراد زخمی بھی ہوئے، وائٹ ہیلمٹ سے تعلق رکھنے والے دونوں امدادی کارکن اس ایمبولینس کو فضائی بمباری کا نشانہ بنانے میں ہلاک ہوئے۔

    گذشتہ ہفتے ہی شام میں ملکی فوج کے فضائی حملوں کے نتیجے میں امدادی کارکنان سمیت 14 شہری ہلاک ہوگئے تھے۔

    یاد رہے کہ ستمبر 2016 میں بھی شام میں حکومتی فورسز اور روسی فضائیہ کی حلب میں شدید بمباری کے نتیجے میں 30 سے زائد شہری جاں بحق ہوگئے تھے۔

    شام میں فضائی حملے، امدادی کارکنان سمیت 14 شہری ہلاک

    خیال رہے کہ اسرائیل اور شام کے درمیان گولان کی پہاڑیوں سے متعلق بھی شدید کشیدگی ہے جس کے باعث دوطرفہ فوجی کارروائیاں بھی ہوتی ہیں، ان حملوں میں بھی درجنوں شہری مارے جاچکے ہیں۔

  • اسرائیلی فورسز کی غزہ میں فضائی بمباری، 4 فلسطینی شہید، درجنوں زخمی

    اسرائیلی فورسز کی غزہ میں فضائی بمباری، 4 فلسطینی شہید، درجنوں زخمی

    یروشلم : غاصب صیہونی ریاست اسرائیل کی دفاعی افواج نے مقبوضہ غزہ کی پٹی پر فضائی بمباری کی ہے جس کے نتیجے میں چار فلسطینی شہید ہوگئے۔

    تفصیلات کے مطابق مقبوضہ فلسطین پر قابض اسرائیل کی ایئر فورس کی جانب سے اتوار کے روز غزہ کی پٹی پر رہائشی آبادی کو شدید فضائی بمباری کا نشانہ بنایا گیا ہے۔

    فلسطینی خبر رساں ادارے کا کہنا تھا کہ ظالم اسرائیلی فورسز کی جانب سے مقبوضہ غزہ کی پٹی میں علیٰ الصبح بم گرائے گئے تھے جس میں متعدد افراد زخمی ہوئے جبکہ 4 نوجوان شہید ہوگئے۔

    غیر ملکی میڈیا کا کہنا تھا کہ شہید ہونے والوں کی شناخت 22 سالہ عماد نصیر اور چار افراد سمیت ایک حاملہ خاتون اپنے ایک سالہ بچے کے ہمراہ شہید ہوگئی جبکہ ایک درجن سے زائد افراد زخمی ہوگئے۔

    دوسری جانب صیہونی ریاست کی درندہ صفت فورسز کے ترجمان نے جاری بیان میں کہا ہے کہ آج کی جانے والی فضائی بمباری میں فلسطین کی مزاحمتی تنظیم کی جانب سے اسرائیل پر داغے گئے 200 راکٹ حملوں کے نتیجے میں کی گئی ہے۔

    اسرائیلی فورسز کے ترجمان کا کہنا تھا کہ فلسطینی مزاحمتی تنظیم کے راکٹ حملوں کے نتیجے میں 80 سالہ فلسطینی خاتون سمیت دو افراد زخمی ہوئے تھے۔

    مزید پڑھیں : غزہ : اسرائیلی فضائیہ کی حماس کے ٹھکانوں پر بمباری

    یاد رہے کہ اپریل کے اواخر میں غاصب صیہونی ریاست اسرائیل کے ظالم فوجیوں کی جانب سے اتوار اور پیر کی درمیانی شب مقبوضہ فلسطین کے شہر غزہ کی پٹی میں واقع اسلامی مزاحمتی تنظیم حماس کے متعدد ٹھکانوں پر فضائی بمباری کی گئی ہے تاہم اسرائیل کی فضائی کارروائی کے دوران کوئی جانی نقصان نہیں ہوا تھا۔

  • یمن: سعودی اتحادی افواج کا ایک بار پھر فضائی حملہ، 22 عام شہری ہلاک

    یمن: سعودی اتحادی افواج کا ایک بار پھر فضائی حملہ، 22 عام شہری ہلاک

    صنعا: سعودی اتحادی افواج کی جانب سے ایک بار پھر یمن میں فضائی بمباری کی گئی جس کے نتیجے میں 22 عام شہری مارے گئے۔

    تفصیلات کے مطابق یمنی صوبے حجہ میں فضائی بمباری کے باعث بائیس عام شہری ہلاک ہوگئے، جن میں بچے اور عورتیں بھی شامل ہیں۔

    غیر ملکی خبر رساں ادارے کا کہنا ہے کہ سعودی اتحاد نے حوثی باغیوں کے ٹھکانوں کو نشانہ بنایا البتہ اس حملے میں یمنی شہری بھی مارے گئے۔

    دوسری جانب اقوام متحدہ کی نمائندہ برائے یمن لیزا گرینڈ کا کہنا ہے کہ زخمی ہونے والے کئی بچوں کو دارالحکومت صنعا بھیجا گیا ہے جہاں انہیں طبی سہولیات فراہم کی جارہی ہیں۔

    سعودی اتحاد کے ترجمان ترکی المالکی نے حملے کے حوالے سے اب تک کوئی بیان جاری نہیں کیا، جبکہ اقوام متحدہ نے انسانی جانوں کے ضیاع پر شدید تشویش کا اظہار کیا ہے۔

    رواں ہفتے حجہ کے شہر کشر سے تقریباً پانچ ہزار خاندانوں کو محفوظ مقامات پر منتقل کیا تھا، حوثی باغیوں نے مذکورہ علاقے میں کئی ٹھکانے قائم کررکھے ہیں۔

    سعودی عسکری اتحاد کا فضائی حملہ، 10 عام شہری ہلاک

    خیال رہے کہ گذشتہ سال ستمبر میں عرب اتحاد کے جنگی طیاروں نے یمن کی سمندری حدود میں ماہی گیروں کی کشتی پر فضائی بمباری کی تھی جس کی زد میں آکر 18 ماہی جاں بحق ہوگئے تھے۔

    یاد رہے کہ یمن میں حوثی باغیوں کی جانب سے جنگ بندی کے اعلان کے باوجود سعودی عسکری اتحاد کے فضائی حملے میں 10 عام شہری ہلاک ہوگئے تھے۔

  • یمن: سعودی عسکری اتحاد کا فضائی حملہ، حوثی باغیوں کا اسلحہ ڈپو تباہ، متعدد باغی ہلاک

    یمن: سعودی عسکری اتحاد کا فضائی حملہ، حوثی باغیوں کا اسلحہ ڈپو تباہ، متعدد باغی ہلاک

    صنعا: یمن میں سعودی عسکری اتحاد نے فضائی کارروائی کرتے ہوئے حوثی باغیوں کا اسلحہ ڈپو تباہ کردیا جبکہ حملے میں متعدد باغی ہلاک بھی ہوئے۔

    تفصیلات کے مطابق سعودی اتحادی افواج نے یمنی شہر الحدیدہ میں لڑاکا طیارے سے فضائی حملہ کیا جس کے باعث کئی حوثی باغیوں کی ہلاکتیں ہوئیں اور مرکزی اسلحہ ڈپو بھی تباہ ہوگیا۔

    غیر ملکی خبر رساں ادارے کا کہنا ہے کہ اس حملے میں مارے جانے والوں میں حوثی باغیوں کا اہم کمانڈر بھی شامل ہے، تباہ ہونے والے اسلحہ ڈپو میں حوثی باغی بیلسٹک میزائل رکھتے تھے۔

    گذشتہ ایک ہفتے کے دوران سعودی اتحاد کی کارروائیوں کے نتیجے میں درجنوں حوثی باغی یمن کے مختلف علاقوں میں ہلاک ہوچکے ہیں، جبکہ جھڑپوں میں مقامی فوجی بھی ہلاک ہوئے ہیں۔

    یاد رہے کہ گذشتہ ہفتے یمن میں سرکاری فورسز اور حوثی باغیوں کے درمیان جھڑپوں کے نتیجے میں 73 باغی جبکہ 11 فوجی اہلکار ہلاک ہوئے تھے۔

    الحدیدہ کو تمام حوثی باغیوں سے خالی کرائیں گے: یمنی صدر

    خیال رہے کہ الحدیدہ بندرگاہ پر سعودی عسکری اتحاد کی جانب سے حوثی کے لیے انخلا کے لیے ایک بڑا فوجی آپریشن کیا گیا تھا جس میں یمنی فوجیوں نے بھی حصہ لیا تھا۔

    البتہ اب تک باغیوں کا انخلا عمل میں نہیں آیا، جبکہ عسکری اتحاد کے ترجمان کی جانب سے دعویٰ بھی سامنے آیا تھا کہ وہ جلد الحدیدہ کو باغیوں سے کلیئر کرالیں گے۔

    دوسری جانب یمن میں امدادی سرگرمیاں انجام دینے والی ایجنسیوں نے شہر پر حملے کی صورت میں ڈھائی لاکھ افراد کی زندگی ضائع ہونے کا خدشہ ظاہر کیا ہے، امدادی ٹیموں نے کہا ہے کہ سعودی افواج کی شہر پر کارروائی بڑی تباہی کا باعث بن سکتی ہے۔

  • افغانستان: فورسز کی فضائی کارروائی، کمانڈرملا دین محمد سمیت 3 کمانڈر ہلاک

    افغانستان: فورسز کی فضائی کارروائی، کمانڈرملا دین محمد سمیت 3 کمانڈر ہلاک

    کابل : افغانستان کے صوبے فرح میں فورسز نے فضائی کارروائی کی ہے جس کے نتیجے میں طالبان کے اہم رہنما ملا دین محمد سمیت کئی شدت پسند ہلاک ہوگئے۔

    تفصیلات کے مطابق افغانستان کی فورسز نے پیر کے روز صوبہ فرح کے مغربی حصّے میں فضائی کارروائی کرتے ہوئے مقامی طالبان کا اہم کمانڈر ملا دین محمد اپنے تین کمانڈروں سمیت ہلاک ہوگیا۔

    افغان وزارت داخلہ کا کہنا تھا کہ افغان طالبان کا اہم لیڈر ملا دین محمد صوبہ فرح کے ضلع پوشت رود میں فورسز کی جانب سے کی جانے والی فضائی کارروائی میں ہلاک ہوگیا ہے۔

    غیر ملکی خبر رساں ادارے کا کہنا تھا کہ افغانستان کا مغربی صوبہ فرح دیگر صوبوں کی نسبت کافی مستحکم ہے اور مذکورہ صوبے میں حکومت مخالف مسلح گروہ بھی صرف چند اضلاع میں سرگرم ہیں۔

    غیر ملکی خبر رساں ادارے کا کہنا ہے کہ صوبہ فرح کے دارالحکومت فرح سٹی میں منگل کے روز ہزاروں طالبان دہشت گردوں نے حملہ علیٰ الصبح حملہ کیا تھا۔


    افغانستان ، میچ کے دوران یکے بعد دیگرے بم دھماکے، 8 افراد ہلاک


    افغان طالبان کی جانب سے کیے گئے حملے کے بعد افغانشتان کی سیکیورٹی فورسز نے حملہ جوابی کارروائی کرتے ہوئے فضائی اور زمینی کارروائی کا آغاز کیا تھا۔


    افغانستان: طالبان کے متعدد دہشت گرد حملے، 16 سیکیورٹی اہلکار جاں بحق


    افغان حکومت کے ترجمان کا کہنا تھا کہ سیکیورٹی فورسز کی کارروائی کے نتیجے میں بدھ کے روز شہر کو دہشت گردوں سے صاف کردیا گیا تھا، تاہم شہر کے مضافات میں کچھ دہشت گرد اب بھی باقی ہیں۔


    خبر کے بارے میں اپنی رائے کا اظہار کمنٹس میں کریں، مذکورہ معلومات کو زیادہ سے زیادہ لوگوں تک پہنچانے کےلیے سوشل میڈیا پرشیئر کریں۔

  • شام نے دوبارہ کیمیائی حملہ کیا، توامریکا پھر میزائل داغے گا‘ڈونلڈ ٹرمپ

    شام نے دوبارہ کیمیائی حملہ کیا، توامریکا پھر میزائل داغے گا‘ڈونلڈ ٹرمپ

    واشنگٹن : امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے ایک بار پھر شامی حکومت کو خبردار کیا ہے کہ اگر صدر بشار الااسد اور اتحادیوں نے دوبارہ شامی شہریوں پر کیمیائی بم گرائے ’تو امریکا اور اتحادی دوبارہ حملہ کرنے کے لیے پوری طرح تیار ہے‘۔

    تفصیلات کے مطابق ٹرمپ کی جانب سے یہ دھمکی امریکا اور اتحادیوں فرانس اور برطانیہ کی جانب سے شام کے شہر ڈوما پر گذشتہ ہفتے کیمیائی حملوں کے جواب میں گذشتہ روز مشترکہ فوجی کارروائی کے بعد سامنے آئی ہے۔

    گذشتہ سات برس سے شام میں جاری خانہ جنگی کے جواب میں شامی حکومت کے خلاف امریکا اور اس کے اتحادیوں کی جانب سے کی گئی موجودہ فوجی کارروائی سب سے زیادہ بڑا حملہ تھا۔ جس میں شام پر 107 میزائل داغے گئے۔

    دوسری جانب شامی حکومت اور اتحادی مسلسل ڈوما میں کیمیائی حملوں کی تردید اور مذمت کرتی آرہی ہے۔

    واضح رہے کہ شام کے اہم اتحادی روس کی جانب سے امریکا اور اتحادیوں کے حملے کے بعد اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل کا ہنگامی اجلاس طلب کیا گیا تھا، جس میں روس نے حملے کی مذمت کرتے ہوئے فوجی کارروائی کے خلاف قرارداد بھی پیش کی تھی، جو مسترد کردی گئی۔

    روس کی جانب سے پیش کردہ قرارداد کے مسترد ہونے کے بعد امریکا، برطانیہ اور فرانس نے اجلاس میں قرارداد پیش کی، جس میں متاثرہ شہر دوما پر مبینہ کیمیائی حملے کی آزادنہ تحقیقات کا مطالبہ کیا گیا ہے۔

    خیال رہے کہ روس اقوام متحدہ میں اس سے قبل شام کے خلاف پیش کی گئی متعدد قرار دادوں کو ویٹو کرچکا ہے۔

    برطانوی وزیر اعظم تھریسا مے نے روس پر الزام عائد کیا ہے کہ روسی حکام کی جانب سے کئی بار قرار داد مسترد کرنے کی وجہ سے شام پر میزائل داغنے پڑے ’معصوم شہریوں کی جان بچانے کے لیے اس کے سوا کوئی اور راستہ نہیں تھا‘۔

    واضح رہے کہ تنظیم برائے ممانعت کیمیائی ہتھیار (او پی سی ڈبلیو) کے تفتیش کار پہلے سے شام میں کیمیائی حملوں کی تحقیقات کے لیے موجود ہیں اور اس ہفتے تفتیش کاروں کا شامی شہر دوما کا دورہ بھی متوقع ہے۔

    البتہ تنظیم کیمیائی ہتھیاروں کے استعمال کا عمومی طور کسی کو ذمہ دار نہیں ٹھرائے گی، سوال کیا جارہا ہے کہ پھر برطانیہ، امریکا اور فرانس نے دیکھ کر شام پر حملہ کیا تھا۔


    جب تک شام کی موجودہ قیادت ہےحملےرکنےکی کوئی ضمانت نہیں‘ نیٹو


    شام حملے کے تینوں اتحادیوں نے نئے مسودے میں کہا ہے کہ ’تنظیم برائے ممانعت کیمیائی ہتھیار‘ تیس روز کے اندر کیمیائی حملوں سے متعلق اپنی رپورٹ سلامتی کونسل میں جمع کروائے۔

    واضح رہے کہ شام اور اتحادیوں کی جانب سے دوما پرمبینہ کیمیائی حملے کے جواب میں امریکا نے برطانیہ اور فرانس کے اشتراک کے ساتھ شام کی کیمیائی تنصیبات پر میزائل حملے کیے۔

    اقوام متحدہ کی سیکورٹی کونسل نے روس کی شام سے متعلق قرارداد مسترد کردی ہے، یہ ہنگامی اجلاس شام پر امریکا اور اس کے اتحادیوں کے حملے کے بعد روس کے مطالبے پر بلایا گیا تھا۔


    خبر کے بارے میں اپنی رائے کا اظہار کمنٹس میں کریں‘ مذکورہ معلومات کو زیادہ سے زیادہ لوگوں تک پہچانے کے لیے سوشل میڈیا پر شیئر کریں۔

  • شام میں روسی طیاروں کی بمباری‘ 53 افراد ہلاک

    شام میں روسی طیاروں کی بمباری‘ 53 افراد ہلاک

    دمشق: شام کے مشرقی صوبے دیرالزور کے گاؤں الشفہ میں روسی طیاروں کی بمباری کے نتیجے میں 53 افراد ہلاک جبکہ 18 افراد زخمی ہوگئے۔

    تفصیلات کے مطابق برطانیہ میں قائم انسانی حقوق کی شامی آبزرویٹری کا کہنا ہے کہ شامی صوبے دیرالزور کے گاؤں الشفہ میں روسی فضائی بمباری سے 53 افراد ہلاک ہوگئے جن میں 21 بچے بھی شامل ہیں۔

    خیال رہے کہ شام کا گاؤں الشفہ دیرالزور صوبے میں ہے جہاں دہشت گرد تنظیم دولت اسلامیہ کا ابھی بھی کچھ علاقوں پر قبضہ ہے۔

    دیرالزور شام کے ان چند صوبوں میں ہے جہاں دولت اسلامیہ کے گڑھ موجود ہیں۔

    یاد رہے کہ اس سے قبل روس کی جانب سے تصدیق کی گئی تھی کہ اس کے 6 طیاروں نے اس علاقے میں بمباری کی ہے لیکن انہوں نے صرف دولت اسلامیہ کے جنگجوؤں اور ان کے گڑھ کو نشانہ بنایا ہے۔


    شام، فضائی حملے میں جاں بحق ہونے والے افراد کی تعداد 60 ہو گئی


    واضح رہے کہ رواں ماہ حلب کے پُر رونق بازار پربمباری کی گئی تھی جس کے نتیجے میں 60 افراد جان کی بازی ہار گئے تھے، ہلاک ہونے والوں میں بڑی تعداد بچوں اور خواتین کی تھی۔


    اگر آپ کو یہ خبر پسند نہیں آئی تو برائے مہربانی نیچے کمنٹس میں اپنی رائے کا اظہار کریں اور اگر آپ کو یہ مضمون پسند آیا ہے تو اسے اپنی فیس بک وال پر شیئر کریں۔

  • روسی حملوں کے سبب شامی افواج داعش کے خلاف کامیابیاں حاصل کررہی ہے: بشارالاسد

    روسی حملوں کے سبب شامی افواج داعش کے خلاف کامیابیاں حاصل کررہی ہے: بشارالاسد

    دمشق: شامی صدر بشار الاسد نے کہا ہے کہ داعش کے خلاف روس کی جانب سے کئے جانے والے حملوں کے سبب شامی افواج انتہائی کامیابی کے ساتھ دہشت گردوں کو تقریباً ہرمحاذ پر شکست دے رہی ہیں۔

    بشارالاسد نے روسی دارالحکومت ماسکو میں منعقد ہونے والے امن مذاکرات کو بھی سراہا تاہم انہوں نے اپنے خدشات کا اظہار بھی کیا کہ شام کا تنازعہ محض دہششت گردی کو شکست دینے سے حل نہیں ہوگا۔

    چینی ٹیلی ویژن کو انٹرویودیتے ہوئے ان کا کہنا تھا کہ 30 ستمبر سے روس کی جانب سے فضائی کاروائی کے آغازکے بعد شام میں صورتِ حال بہترہورہی ہے۔

    انہوں نے یہ بھی کہا کہ امریکی اتحاد کی نسبت روس فضائی حملوں میں دمشق سے مشاورت کررہا ہے جس کے بہترنتائج بھی برآمد ہورہے ہیں جبکہ داعش کے خلاف امریکی حملے بے نتیجہ ہیں۔

    روس کی جانب سے شام کے تنازعے کے سیاسی حل میں انتہائی دلچسپی ظاہر کی جارہی ہے جس کا اظہار ویانا میں ہونے والی کانفرنس میں ہوا جہاں شام کے تنازعے کے پر امن حل کے لئے ایک فریم ورک تشکیل دیا گیا۔

    فریم ورک کے تحت شام میں اقتدار منتقل کیاجائے گا اور نیا آئین تشکیل دے کر 18 ماہ کے اندر انتخابات کرائے جائیں گے تاہم اس فریم ورک میں بشارالاسد کے مستقبل کے بارے میں کوئی فیصلہ نہیں کیا گیا۔

    دوسری جانب بشارالاسد کی حمایت کرنے والے ممالک ایران اورروس کا موقف ہے کہ بشارالاسد اگر چاہیں تو انہیں انتخابات میں حصہ لینے کا موقع ملنا چاہیئے۔

    چینی ٹی وی کو دئیے گئے انٹرویو میں بھی بشارالاسد نے کہا کہ اگر میں انتخابات میں حصہ لینا چاہوں تو یہ میرا حق ہے۔

  • عراق کا فضائی حملے میں داعش کے سربراہ ابوبکر البغدادی کو نشانہ بنانے کا دعویٰ

    عراق کا فضائی حملے میں داعش کے سربراہ ابوبکر البغدادی کو نشانہ بنانے کا دعویٰ

    بغداد: عراق نے دعویٰ کیا ہے کہ شامی سرحد کے نزدیک ایک فضائی حملے میں داعش کے سربراہ ابوبکر البغدادی کو نشانہ بنایا گیا ہے۔

    عراقی سیکیورٹی کےذرائع کا کہنا ہے کہ ابوبکرالبغدادی قافلے کی صورت میں کربلا کی جانب داعش کے اجلاس میں شرکت کے لئے جارہے تھے کہ ان پرحملہ کیا گیا۔

    عراقی صوبہ کربلا دریائے فرات کے کنارے شام کی سرحد سے پانچ کلومیٹرکے فاصلے انبرصوبے کے ساتھ واقع ہے جہاں سنی شدت پسندوں کا تسلط ہے۔

    عراقی وارمیڈیا سیل کے مطابق حملے کے بعد ابوبکرالبغدادی کو ایک گاڑی میں لے جایا گیا تاہم ان کی حالت کے بارے میں کچھ نہیں کہا جاسکتا۔

    عراقی میڈیا سیل کا مزید کہنا ہے کہ داعش کی اجلاس گاہ کو بھی نشانہ بنایا گیا ہے جس میں داعش کےکئی سرکردہ رہنما مارے گئے ہیں اورکچھ زخمی ہیں۔

    دوسری جانب واشنگٹن کے ملٹری حکام کا کہنا ہے کہ ان کے پاس اس واقعے سے متعلق کوئی اطلاع نہیں ہے۔

    اگر اس حملے میں داعش کے سربراہ ابوبکر البغدادی واقعی مارے جاچکے ہیں تو شدت پسند جہادی تنظیم کے لئے یہ ایک بہت بڑا جھٹکا ہے اورعراقی سیکیورٹی فورسز کی بہت بڑی کامیابی ہے۔