Tag: air traffic control

  • ایئر ٹریفک کنٹرول سسٹم کے قیام کو 100 سال مکمل

    ایئر ٹریفک کنٹرول سسٹم کے قیام کو 100 سال مکمل

    کراچی: دنیا میں ایئر ٹریفک کنٹرول سسٹم کے قیام کو 100 سال مکمل ہو گئے۔

    تفصیلات کے مطابق فضا میں طیاروں کی رہنمائی کر کے لینڈنگ اور اڑان بھرنے کے ساتھ ساتھ مسافروں کو بہ حفاظت منزل تک پہنچانے میں ایئر ٹریفک کنٹرولرز کا کلیدی کردار ہوتا ہے، اس ایئر ٹریفک کنٹرول نظام کے قیام کو سو سال مکمل ہو گئے ہیں۔

    ہوائی اڈے سے طیاروں کے اڑان بھرنے سے لے کر بہ حفاظت منزل تک پہنچانے میں تمام تر ذمہ داری ایئر ٹریفک کنٹرولر پر عائد ہوتی ہے۔

    ایئر ویز میں طیاروں کو ایک دوسرے سے محفوظ فاصلوں پر رکھنا، موسم کی صورت حال کے ساتھ جہازوں کی رہنمائی اس کے فرائض میں شامل ہیں۔

    1903 میں رائٹ برادرز کے بنائے ہوئے جہاز نے پہلی اڑان بھری تھی، جس کے بعد محض 19 سال کے قلیل عرصے میں ہوائی سفر کمرشل بنیادوں پر دنیا بھر میں شروع کیا گیا۔

    1914 میں پہلی کمرشل پرواز نے اڑان بھری تھی، اور 1916 میں فرانس میں ہونے والے پہلے فضائی حادثے کے بعد طیاروں کی رہنمائی کے لیے 1922 میں ایئر ٹریفک کنٹرولر کا نظام وجود میں لایا گیا۔

    یوں انیس سو بائیس میں لندن میں پہلا کنٹرول ٹاور بنایا گیا۔

    ایئر ٹریفک کنٹرولر کے فعال ہونے کے بعد مسافر طیاروں کو متعدد خوف ناک حادثات سے بچایا جا چکا ہے، جس کے نتیجے میں ہزاروں قیمتی انسانی جانیں محفوظ رہیں۔

  • "کابل ایئرپورٹ پر زیادہ نہ رکیں” عالمی تنظیم  کی وارننگ

    "کابل ایئرپورٹ پر زیادہ نہ رکیں” عالمی تنظیم کی وارننگ

    کراچی: کابل ایئرپورٹ پر ایئرٹریفک کنٹرول کی عدم دستیابی پر عالمی تنظیم "ایفالفا” نے اہم ہدایات جاری کردی ہیں۔

    تفصیلات کے مطابق ایئرٹریفک سروس سےمتعلق عالمی تنظیم ایفالفا نے کابل ایئرپورٹ سے متعلق نیا ہدایت نامہ جاری کیا ہے، جس میں خصوصی تاکید کی گئی ہیں۔

    ایفالفا کے مطابق کابل آنے اور جانے والی پروازیں انتہائی اقدامات کریں کیونکہ افغانستان خصوصاً کابل کی فضائی حدود بغیرایئرٹریفک کنٹرول کے ہے، امریکی فوج کےانخلا کے بعد کابل ایئرپورٹ پر ایئرٹریفک کنٹرول کا کوئی نظام نہیں ہے یہی وجہ ہے کہ اب افغانستان کی فضائی حدودمیں ایئرٹریفک کنٹرول کی سروسزدستیاب نہیں ہے اور اہم ترین معاملے پر افغان سول ایوی ایشن حکام سےرابطہ نہیں ہوپارہا ہے۔

    ایفالفا کی جانب سے جاری ہدایت نامے کہا گیا ہے کہ کابل جانے اور آنے والی ایئرلائنز کو پیشگی اجازت کے پروگرام پر سختی سےعمل کرنا ہوگا، پیشگی اجازت نہ لینےوالی پروازوں کو کابل ایئرپورٹ پرخدمات فراہم نہیں کی جائے گی، کابل فلائٹ انفارمیشن ریجن میں دن اوررات میں کچھ پروازیں دیکھی گئیں ہیں۔

    ایفالفا کا کہنا ہے کہ کابل ایئرپورٹ پر پروازیں تیس منٹ سے زیادہ نہ رکیں، کابل ایئرپورٹ پرفیولنگ کی سہولت بھی دستیاب نہیں ہے، سیفٹی بلیٹن کےمطابق ریجن کی پروازیں پڑوسی ممالک کے ایئر ٹریفک کنٹرول کو استعمال کریں، ایئرلائنزپریشانی سےبچنےکیلئےتازہ ترین نوٹم کی پیروی کریں۔

    ایئرٹریفک کنٹرول کی عالمی تنظیم کا کہنا تھا کہ خطےکےدیگرممالک ایئرٹریفک سےمتعلق جامع پلان مرتب کریں۔