Tag: Air travelers

  • سعودی عرب : فضائی مسافروں کیلئے بچوں سے متعلق اہم ہدایات

    سعودی عرب : فضائی مسافروں کیلئے بچوں سے متعلق اہم ہدایات

    ریاض : سعودی ایئر لائن نے بچوں کے ہمراہ سفر کرنے والے مسافروں کو خاص ہدایات جاری کی ہیں جس کا مقصد مسافروں کو دیگر مشکلات سے محفوظ رکھنا ہے۔

    اس حوالے سے سعودی عربین ایئرلائن السعودیہ کا کہنا ہے کہ شیرخوار بچوں کے ساتھ اندرون مملکت فضائی سفر کرنے والے مسافروں کو چاہئے کہ وہ مقررہ قواعد و ضوابط کا خیال رکھتے ہوئے برتھ سرٹیفکیٹ لازمی اپنے ساتھ رکھیں۔

    سعودی ذرائع ابلاغ کے مطابق السعودیہ ایئر کی جانب سے نومولود و شیرخواربچوں کے ساتھ سفر کرنے کے لیے لازمی ہے کہ والدین ان کا پیدائشی سرٹیفکیٹ یا ابتدائی اطلاعاتی سرٹیفکیٹ بکنگ کاؤنٹر پر پیش کریں۔

    ترجمان ایئرلائن کا مزید کہنا تھا کہ وہ افراد جو اپنے نومولود بچوں کے ساتھ سفر کرتے ہیں ان کے لیے لازمی ہے کہ بکنگ کے وقت بچوں کی تمام درکار معلومات کا اندراج کرائیں علاوہ ازیں ایئرپورٹ پر اصلی پیدائشی سرٹیفکیٹ پیش کریں۔

    پیدائشی سرٹیفکیٹ نہ ہونے کی صورت میں ابتدائی سرٹیفکیٹ جسے عربی میں تبلیغ ولادہ کہا جاتا ہے کی اصل بکنگ کاؤنٹر پر پیش کریں۔

    واضح رہے کہ سعودی عرب میں پیدا ہونے والے بچوں کا برتھ سرٹیفکیٹ ایک برس بعد اس وقت جاری کیا جاتا ہے جب انہیں پولیو ودیگر مقررہ ویکسین کا کورس مکمل کرالیا جاتا ہے۔

    عارضی سرٹیفکیٹ تبلیغ ولادہ پیدائش کے فوری بعد جاری کیا جاتا ہے، عارضی سرٹیفکیٹ کی مدت ایک برس ہوتی ہے جسے بعد میں مستقل پیدائشی سرٹیفکیٹ سے تبدیل کیا جاتا ہے۔

  • سعودی عرب : فضائی مسافروں کی سہولیات کیلئے اہم فیصلہ

    سعودی عرب : فضائی مسافروں کی سہولیات کیلئے اہم فیصلہ

    ریاض : سعودی سینٹرل بینک نے فضائی سفر کرنے والے مسافروں کیلئے اہم اقدامات کیے ہیں جس کے تحت انہیں خصوصی سہولیات فراہم کی گئی ہیں۔

    سعودی سینٹرل بینک (ساما) نے سفری اور ہیلتھ انشورنس اسکیم میں اہم فرق اور فوائد کے حوالے سے بیان جاری کیا ہے۔

    سعودی ذرائع ابلاغ کے مطابق سعودی سینٹرل بینک کا کہنا ہے کہ اندرون ملک ہیلتھ انشورنس اور سفری انشورنس کی خصوصیات، شرائط اور ضوابط میں کئی اہم فرق ہیں۔

    اندرون ملک ہیلتھ انشورنس کرانے والے کو مملکت کے اندر میڈیکل اخراجات سے چھٹکارے کے ساتھ سفری انشورنس اسکیم کی بدولت سفر کے دوران پیش آنے والے خطرات کی کوریج حاصل ہوگی۔

    ساما نے سفری انشورنس کے فوائد کے حوالے سے کہا کہ چھٹی گزارنے کے دوران یا اس سے قبل ہنگامی صورتحال پیش آجانے پر پرواز کی منسوخی یا پرواز منقطع ہونے پر جو اخراجات آئیں گے وہ سفری انشورنس کمپنی ادا کرے گی۔

    پرواز کی منسوخی یا انقطاع سے ہونے والے نقصان کا معاوضہ بھی کمپنی ادا کرے گی تاہم معاوضہ کتنا اور کیسا ہوگا اس کا فیصلہ انشورنس اسکیم کی شرائط اور ضوابط کے مطابق کیا جائے گا۔

    بیان میں کہا گیا ہے کہ سفر کے دوران انسان حادثات سے دوچار یا بیماری میں مبتلا ہوجاتا ہے اس کے امکانات سفر میں بڑھ جاتے ہیں، سفری انشورنس کرانے والے شخص کو اس کا فائدہ ہوگا۔

    سفر کے دوران ایئرپورٹ یا ٹرانسپورٹ وسائل یا ہوٹل یا رہائش فراہم کرنے والے ادارے کے یہاں سامان گم ہو جانے یا چوری ہو جانے یا تلف ہو جانے پر کمپنی معاوضہ دے گی، ان حالات میں سفری انشورنس کرانے والے مالیاتی اور ذہنی بوجھ برداشت کرنے سے بچ جائے گا۔

    سفری انشورنس اسکیم جاری کرنے والی کمپنی حادثات سے ہونے والا نقصان بھی پورا کرے گی، سفر کے دوران موت کی صورت میں پیدا ہونے والے مسائل حل کرے گی، تھرڈ پارٹی کو نقصان پہنچنے پر نقصان کی تلافی بھی کرے گی۔

    ساما کے مطابق سفر کے دوران نجی حادثات پر قانونی سروس کے اخراجات کمپنی ادا کرے گی، اس کے علاوہ متعلقہ ملک کی زبان نہ جاننے کی صورت میں پیدا ہونے والے مسائل سے بھی تحفظ فراہم کرے گی۔

  • سعودی عرب : سنگاپور نے فضائی مسافروں کو بڑی سہولت دے دی

    سعودی عرب : سنگاپور نے فضائی مسافروں کو بڑی سہولت دے دی

    ریاض : سنگاپور نے سعودی شہریوں اور مملکت سے آنے والے مسافروں پر پابندیاں نرم کرنے کا اعلان کیا ہے۔ سنگاپور نے سعودی عرب کو ان ممالک کے زمرے میں شامل کیا ہے جہاں کورونا وائرس کے کیسز محدود ہوگئے ہیں۔

    سعودی ذرائع ابلاغ کے مطابق سنگاپور حکومت نے ایک بیان میں کہا ہے کہ سعودی عرب سے آنے والے مسافروں پر 22 ستمبر سے سفری پابندیاں نرم کی جارہی ہیں۔

    سنگاپور دنیا کے ملکوں کو چار زمروں میں تقسیم کیے ہوئے ہے، پہلے زمرے میں وہ ممالک شامل ہیں جہاں کورونا وائرس لگنے کے امکانات معمولی ہیں جبکہ چوتھے زمرے میں وہ ممالک شامل کیے گئے ہیں جہاں کورونا وائرس لگنے کے خطرات حد سے زیادہ ہیں۔

    سعودی عرب کو دوسرے زمرے میں شامل کیا گیا ہے، اس کے بموجب مملکت سمیت دوسرے زمرے میں شامل ممالک کینیڈا، آسٹریلیا، جرمنی، برونائی، کوریا اور نیوزی لینڈ سے سنگاپور جانے والوں کے لیے ضروری ہوگا۔

    کہ وہ سفر سے 48 گھنٹے قبل کورونا ٹیسٹ سرٹیفکیٹ پیش کریں اور سنگاپور پہنچنے پر کورونا ٹیسٹ کرائیں۔ سنگاپور دوسرے زمرے میں شامل ممالک سے آنے والے تمام مسافروں پر 7 روزہ آئسولیشن کی پابندی بھی لگائے ہوئے ہے، ساتویں دن ان کے لیے ٹیسٹ بھی ضروری ہے۔

  • ایک عورت نے جہاز کے 15مسافروں کو کرونا کا مریض بنا دیا

    ایک عورت نے جہاز کے 15مسافروں کو کرونا کا مریض بنا دیا

    جہاز میں طویل سفر کے دوران مسافروں کو کرونا وائرس کے حملے کا خطرہ کافی حد تک ہوتا ہے، مریض کی موجودگی میں اس کے جراثیم کیبن کے اندر ہی رہتے ہیں جو دیگر مسافروں کو بھی متاثر کرتے ہیں۔

    ماہرین نے قرار دیا ہے کہ طویل پرواز کے دوران کورونا وائرس کی منتقلی کا خطرہ حقیقی ہے اور یہ انتباہ ایک نئی تحقیق کے بعد سامنے آیا جس میں دریافت کیا گیا کہ ایک مسافر نے طیارے میں موجود دیگر 15 افراد کو کووڈ 19 سے متاثر کیا۔

    تحقیق میں بتایا گیا کہ یکم مارچ کو ایک 27 سالہ کاروباری خاتون لندن سے ویت نام کی پرواز میں روانہ ہوئی تھی۔

    اس گمنام خاتون کو 10 گھنٹے طویل پرواز پر سوار ہونے سے قبل اس وقت گلے میں خراش اور کھانسی کا سامنا تھا اور چند دن بعد اس میں کووڈ 19 کی تشخیص بھی ہوئی۔

    امریکا کے سینٹرز فار ڈیزیز کنٹرول اینڈ پریونٹیشن (سی ڈی سی) کی یہ تحقیق جریدے ایمرجنگ انفیکشیز ڈیزیز جرنل میں شائع ہوئی۔ تحقیق میں دریافت کیا کہ اس خاتون نے دیگر 14 مسافروں اور عملے کے ایک رکن کو کووڈ 19 کا شکار بنایا۔

    وہ متاثر جن میں یہ وائرس منتقل ہوا، ان میں سے 12 بزنس کلاس میں اس متاثرہ خاتون کے ارگرد بیٹھے ہوئے تھے جبکہ 2 اکانومی کلاس میں موجود تھے۔

    تحقیق میں بتایا گیا کہ مسافروں تک وائرس کی منتقللی ممکنہ طور پر ہوا میں موجود ذرات یا منہ سے خارج ہونے والے ذرات سے ہوئی، خاص طور پر ان افراد میں جو بزنس کلاس میں موجود تھے۔

    تحقیق کے مطابق طویل پرواز کے دوران کورونا وائرس کی منتقلی کا خطرہ حقیقی ہے بلکہ بڑی تعداد میں افراد میں ایک فرد سے منتقل ہوسکتا ہے، وہ بھی بزنس کلاس میں جہاں لوگوں کی نشستیں ایک دوسرے سے دور ہوتی ہیں۔

    تاہم محققین نے اس نکتے کی جانب بھی نشاندہی کی کہ ویت نام جانے والی پرواز میں یہ واقعہ اس وقت پیش آیا جب بڑے پیمانے پر فیس ماسک کا استعمال شروع نہیں ہوا تھا۔

    اس تحقیق سے قبل سی ڈی سی نے انکشاف کیا تھا کہ امریکا میں 11 ہزار کے قریب مسافر پروازوں میں کووڈ 19 سے متاثر ہوئے۔

    امریکا کے طبی ادارے نے بتایا کہ ہزاروں مسافروں کو یہ خطرہ طیارے میں سفر کے دوران ہوسکتا ہے۔ تاہم سی ڈی سی کا کہنا تھا کہ یہ بتانا مشکل ہے کہ کتنے افراد پروازوں کے دوران وائرس کا شکار ہوئے یا وہ پہلے سے اس کا شکار تھے۔

    سی ڈی سی کے گلوبل مائیگریشن ڈویژن کی ترجمان نے بتایا کہ ہم واضح طور پر تعین نہیں کرسکتے کہ اتنی تعداد میں لوگ طیارے کے کیبن میں اس وائرس کے شکار ہوئے یا فضائی سفر نے اس وائرس کے پھیلاؤ کے مواقعوں کو بڑھا دیا۔

    ترجمان نے کہا کہ کیسز کی عدم موجودگی یا ان کو رپورٹ نہ کرنے کا مطلب یہ نہیں فضائی سفر کے دوران کورنا وائرس سے متاثر ہونا ممکن نہیں۔

    کورونا وائرس کے ایک مریض کے کھانسے سے وائرس کس طرح پورے جہاز یا پورے ہال میں پھیلتا ہے۔ میل آن لائن کے مطابق اس ویڈیو میں امریکہ پرڈیو یونیورسٹی کے ماہرین نے ہوائی جہاز کے اندر کا منظر دکھایا ہے

    جہاز میں جب ایک مسافر مریض کھانستا ہے تو اس کے کھانسے سے وائرس بہت بڑی مقدار میں شدت کے ساتھ چاروں طرف پھیلتا ہے۔

    ماہرین کا کہنا ہے کہ ایک مریض کے کھانسنے سے وائرس اردگرد بیٹھے کم از کم 10دیگر مسافروں تک پہنچتا ہے اور پھر مزید آگے پھیلتا چلا جاتا ہے کیونکہ ہوائی جہاز کے ایئرکنڈیشنڈ کیبن میں بھی ہوا کے اخراج کا راستہ نہیں ہوتا اور ایسی صورت میں وائرس فضاء میں زیادہ دور تک جاتا ہے۔