Tag: airstrikes

  • شام میں ایک بار پھر فضائی بمباری، شہریوں کی ہلاکتوں کا خدشہ

    شام میں ایک بار پھر فضائی بمباری، شہریوں کی ہلاکتوں کا خدشہ

    دمشق: شام کے صوبہ البوکمال میں فضائی بمباری کی گئی جس کے نتیجے میں درجنوں افراد کی ہلاکتوں کا خدشہ ہے۔

    تفصیلات کے مطابق شام میں نامعلوم طیاروں نے عراق کی سرحد کے نزدیک البوکمال کے دیہی علاقے میں ایرانی ٹھکانوں اور مراکز کو نشانہ بنایا ہے، التبہ اس حملے میں عام شہریوں کی ہلاکتوں کا خدشہ ہے۔

    غیرملکی خبررساں ادارے کے مطابق یہ بات شام میں انسانی حقوق کے سب سے بڑے نگراں گروپ المرصد نے منگل کے روز بتائی۔ رواں ماہ ستمبر میں یہ اپنی نوعیت کا دوسرا واقعہ ہے۔ اس سے قبل البوکمال میں اسرائیلی حملوں میں ایرانی فورسز اور اس کی ہمنوا ملیشیاؤ کے 18 افراد مارے گئے تھے۔

    رپورٹ کے مطابق ایران کی حمایت یافتہ ملیشیاؤں کو عراق اور شام کے درمیان سرحد پر فضائی حملوں کا نشانہ بنایا گیا۔ عراقی شامی سرحد سے ملحق گذرگاہ کے نگراں نے پیر اور منگل کی درمیانی شب مقامی وقت کے مطابق ساڑھے بارہ بجے کے قریب دھماکوں کی آوازیں سنے جانے کی تصدیق کی۔

    شام میں فضائی حملے، 20 افراد جاں بحق

    تاہم دھماکوں کی نوعیت کے بارے میں معلوم نہیں ہو سکا۔ عراق کے صوبے الانبار کی مقامی حکومت کے ایک سیکورٹی ذریعے نے تصدیق کی کہ صوبے کے مغرب میں عراق کی سرحدی پٹی کے نزدیک واقع شام کے علاقے البوکمال کو شدید دھماکوں نے ہلا کر رکھ دیا۔

    عراقی مقامی میڈیا کے مطابق عراقی سیکورٹی فورسز نے ہنگامی صورت حال کے اندیشے کے سبب شام کے ساتھ پوری سرحد پر احتیاطی اقدامات سخت کرد یے۔

  • شام میں فضائی بمباری، چار بچوں سمیت 15 شہری ہلاک

    شام میں فضائی بمباری، چار بچوں سمیت 15 شہری ہلاک

    ادلب: شام میں ایک بار پھر فضائی بمباری کے نتیجے میں چار بچوں سمیت 15 افراد مار گئے۔

    تفصیلات کے مطابق شامی صوبے ادلب میں اسد حکومت کے دستوں کے ایک فضائی حملے میں پندرہ افراد مارے گئے، جن میں چار بچے بھی شامل ہیں۔

    غیر ملکی خبررساں ادارے کے مطابق رواں سال کے آغاز سے اب تک شامی حکومت اور اتحادی افواج کی جانب سے فضائی بمباریوں کے باعث سینکڑوں عام شہری مارے جاچکے ہیں۔

    سیریئن آبزرویٹری نے ایک بیان میں کہا کہ معرة النعمان نامی علاقے میں کی گئی اس فضائی کارروائی میں مجموعی طور پر پندرہ ہلاکتیں ہوئیں، اس واقعے میں تیس افراد زخمی بھی ہوئے۔

    شامی دستوں نے اپریل میں روسی فضائیہ کے تعاون سے صوبے حماء اور ادلب میں باغیوں کے خلاف بڑی کارروائی کا آغاز کیا تھا۔ شدت پسندوں پر کیے گئے حملوں میں عام شہریوں کی بھی ہلاکتیں ہوئیں۔

    گذشتہ ماہ شام میں اتحادی افواج کی جانب سے ایک گاﺅں پر کی جانے والی بمباری سے سات بچوں سمیت چودہ افراد جاں بحق ہوئے تھے۔ چار ماہ میں اب تک 520 سے زائد بے گناہ افراد فضائی بمباریوں میں جان کی بازی ہار چکے ہیں۔

    شام : اتحادی افواج کی بمباری : 7 بچوں سمیت 14 شہری جاں بحق

    یاد رہے کہ رواں سال جون میں بھی شمال مغربی شام اور حلب میں اسدی فوج اور مسلح گروپوں کے درمیان ہونے والی لڑائی میں بارہ عام شہری مارے گئے تھے۔

  • بی جے پی رہنما نے پاکستان پر حملے کو مودی کا انتخابی حربہ قرار دے دیا

    بی جے پی رہنما نے پاکستان پر حملے کو مودی کا انتخابی حربہ قرار دے دیا

    کرناٹک : بی جے پی رہنما بی ایس یہدی یراپہ نے پاکستان پر حملے کو انتخابی حربہ قرار دیتے ہوئے کہا حملےسے مودی کی اٹھائیس میں سے بائیس سیٹس پکی ہوگئیں، بی جے پی کرناٹک میں کلین سوئپ کرےگی۔

    تفصیلات کے مطابق بی جےپی کے ہی رہنما نے مودی سرکارکا بھانڈا پھوڑدیا، کرناٹک میں بی جے پی کے رہنما بی ایس یہدی یراپہ نے کہا پاکستان پر جعلی حملے کا ناٹک صرف انتخابی حربہ تھا ، حملے اور جنگ کے بعد بی جے پی کو کرناٹک میں بائیس سیٹس مل جائیں گی۔

    بی جے پی رہنما نے دعویٰ کیا کہ لوک سبھا اٹھائیس میں سے بائیس سیٹس پکی ہوگئیں ہیں ،پاکستان پرحملہ مودی کےحق میں ثابت ہواہے اور پورے ملک میں جاری مودی مخالف ہوا تھم جائےگی۔

    پاکستان پرحملہ مودی کےحق میں ثابت ہوا

    بی ایس یہدی یراپہ کا کہنا تھا کہ پاکستان پر حملے سے بھارت کے نوجوانوں میں جوش اور جذبہ ابھرا ہے، یہ جذبہ مودی کی جیت کا باعث بنے گا، مودی کےحق میں فضادن بدن بہترہورہی ہے۔

    بی جے پی رہنما کا کہنا ہے کہ اس وقت کرناٹک میں مخلوط حکومت ہے، جس میں سے سولہ سیٹیں بی جےپی کےپاس ہیں، پاکستان پر حملے کے بعد بی جے پی کرناٹک میں کلین سوئپ کرےگی۔

    دوسری جانب بی جی پی رہنما بی ایس یہدی یراپہ کے بیان پر بھارتی میں تمام بڑی جماعتیں سیخ پا ہیں۔

    خیال رہے پاکستان اور بھارت کے درمیان حالات کشیدہ ہے ، پاکستان نے فضائی حدود کی خلاف ورزی پر 2 بھارتی طیارے مار گرائے تھے اور بھارتی پائلٹس کو بھی گرفتار کرلیا تھا۔

    اس سے قبل بھارتی طیاروں نے پاکستانی فضائی حدود کی خلاف ورزی کی تھی ، پاک فضائیہ کے بروقت ایکشن پر بھاگنے پر مجبور ہوگئے تھے اور جلد بازی میں اپنا پے رول گراگئے تھے تاہم کوئی جانی نقصان نہیں ہوا تھا۔

    بعد ازاں بھارتی میڈیا نے دعویٰ کیا تھا کہ بھارتی طیاروں نے جیش محمد کے ٹھکانوں کو نشانہ بنایا ، جس میں 200 دہشت گرد مارے گئے۔

  • سعودی عسکری اتحاد کا فضائی حملہ، 10 عام شہری ہلاک

    سعودی عسکری اتحاد کا فضائی حملہ، 10 عام شہری ہلاک

    صنعا: یمن میں حوثی باغیوں کی جانب سے جنگ بندی کے اعلان کے باوجود سعودی عسکری اتحاد کے فضائی حملے میں 10 عام شہری ہلاک ہوگئے۔

    تفصیلات کے مطابق ایران نواز حوثی باغیوں نے یمنی بندرگاہ الحدیدہ میں جنگ بندی کا اعلان کیا تھا تاہم اس کے باوجود عرب اتحاد نے فضائی حملہ کرکے دس شہریوں کو ہلاک کردیا۔

    غیر ملکی خبر رساں ادارے کے مطابق سعودی اتحاد کی حمایت یافتہ حکومتی فورسز نے رواں ہفتے کہا تھا کہ انہوں نے شہر میں جاری آپریشن کو عارضی طور پر روک دیا ہے۔

    اس حملے کے بعد سعودی عسکری اتحاد کی جانب سے کوئی وضاحتی بیان سامنے نہیں آیا، جبکہ مقامی انتظامیہ نے ہلاکتوں کی تصدیق کردی ہے۔

    گذشتہ دنوں سعودی اتحاد نے یمن میں غیرمعولی نوعیت کے فضائی حملے کیے تھے، جس کے باعث ڈیڑھ سو شدت پسند ہلاک جبکہ سو سے زائد زخمی ہوگئے تھے۔

    یمن: سعودی عسکری اتحاد کے فضائی حملے، 150 جنگجوہلاک

    خیال رہے کہ الحدیدہ بندرگاہ پر سعودی عسکری اتحاد کی جانب سے حوثی انخلا کے لیے ایک بڑا فوجی آپریشن کیا گیا تھا جس میں یمنی فوجیوں نے بھی حصہ لیا تھا۔

    البتہ اب تک باغیوں کا انخلا عمل میں نہیں آیا، جبکہ عسکری اتحاد کے ترجمان کی جانب سے دعویٰ بھی سامنے آیا تھا کہ وہ جلد الحدیدہ کو باغیوں سے کلیئر کرالیں گے۔

    بعد ازاں یمن میں امدادی سرگرمیاں انجام دینے والی ایجنسیوں نے شہر پر حملے کی صورت میں ڈھائی لاکھ افراد کی زندگی ضائع ہونے کا خدشہ ظاہر کیا تھا، امدادی ٹیموں نے کہا تھا کہ سعودی افواج کی شہر پر کارروائی بڑی تباہی کا باعث بن سکتی ہے۔

  • یمن: سعودی عسکری اتحاد کے فضائی حملے، 150 جنگجوہلاک

    یمن: سعودی عسکری اتحاد کے فضائی حملے، 150 جنگجوہلاک

    صنعا: سعودی عسکری اتحاد کے فضائی حملوں کے نتیجے میں 150 جنگجو ہلاک جبکہ سیکڑوں زخمی ہوگئے۔

    تفصیلات کے مطابق سعودی اتحاد کی جانب سے یمن میں غیرمعولی نوعیت کے فضائی حملے ہوئے، جس کے باعث ڈیڑھ سو شدت پسند ہلاک جبکہ سو سے زائد زخمی ہوگئے۔

    غیر ملکی خبر رساں ادارے کے مطابق یمن کے بندرگاہی شہر الحدیدہ میں حوثی باغیوں کے تربیتی کیمپ پر سعودی عسکری اتحاد نے اپنے لڑاکا طیاروں سے فضائی حملے کیے۔

    حملے کے بعد زخمیوں اور ہلاک ہونے والے شدت پسندوں کو اسپتال منتقل کیا جارہا ہے، جبکہ لاشوں اور زخمیوں کی تعداد سیکڑوں میں ہونے کے باعث اسپتال میں جگہ کم پڑگئی ہے۔

    یمن: سعودی عسکری اتحاد کا فضائی حملہ، حوثی باغیوں کا اسلحہ ڈپو تباہ، متعدد باغی ہلاک

    حکام نے تمام اسپتالوں کی انتظامیہ کو ہدایت کی ہے کہ وہ عام مریضوں کو داخل نہ کریں اور صرف فضائی حملوں اور لڑائی میں زخمی ہونے والے جنگجوؤں کا علاج کیا جائے اور ہلاک ہونے والوں کی لاشیں اسپتالوں کے سرد خانوں میں رکھوا دی جائیں۔

    خیال رہے کہ الحدیدہ بندرگاہ پر سعودی عسکری اتحاد کی جانب سے حوثی انخلا کے لیے ایک بڑا فوجی آپریشن کیا گیا تھا جس میں یمنی فوجیوں نے بھی حصہ لیا تھا۔

    البتہ اب تک باغیوں کا انخلا عمل میں نہیں آیا، جبکہ عسکری اتحاد کے ترجمان کی جانب سے دعویٰ بھی سامنے آیا تھا کہ وہ جلد الحدیدہ کو باغیوں سے کلیئر کرالیں گے۔

    بعد ازاں یمن میں امدادی سرگرمیاں انجام دینے والی ایجنسیوں نے شہر پر حملے کی صورت میں ڈھائی لاکھ افراد کی زندگی ضائع ہونے کا خدشہ ظاہر کیا تھا، امدادی ٹیموں نے کہا تھا کہ سعودی افواج کی شہر پر کارروائی بڑی تباہی کا باعث بن سکتی ہے۔

  • یمنی ہوائی اڈے اور ایئربیس پر سعودی عسکری اتحاد کے شدید فضائی حملے

    یمنی ہوائی اڈے اور ایئربیس پر سعودی عسکری اتحاد کے شدید فضائی حملے

    ریاض: سعودی عسکری اتحاد کی جانب سے یمنی دارالحکومت صنعا کے ہوائی اڈے اور ایئربیس پر شدید فضائی حملے کیے گئے۔

    تفصیلات کے مطابق سعودی اتحادی افواج کی جانب سے صنعاء کے ہوائی اڈے اور اس سے ملحقہ الدیلمی ایئربیس پر شدید حملے کیے ہیں، حملے پیر اور منگل کی درمیانی شب میں کیے گئے۔

    غیر ملکی خبر رساں ادارے کے مطابق مذکورہ حملے عسکری اتحاد نے اپنے جنگی طیاروں کے ذریعے کیے، تاہم اس حملے میں ہلاکتوں سے متعلق کسی قسم کی تصدیق نہیں کی گئی۔

    قبل ازیں یمن میں برسرپیکار ایران نواز حوثی باغیوں کی جانب سے دبئی کے ہوائی اڈے پر ڈرون حملہ کیا گیا تھا، بعد ازاں عرب اتحاد کی جانب سے یمن میں فضائی حملے کیے گئے۔

    یمن: ممکنہ جنگی جرائم میں تمام پارٹیاں ملوث ہیں، اقوام متحدہ

    خیال رہے کہ دو روز قبل حوثیوں کی جانب سے اعلان کیا گیا تھا کہ ان کی راکٹ فورس نے متحدہ عرب امارات کی ریاست دبئی کے بین الاقوامی ہوائی اڈے پر ڈرون حملہ کیا ہے۔

    واضح رہے کہ متحدہ عرب امارات ایوی ایشن اتھارٹی نے بعد ازاں موقف اختیار کیا تھا کہ ہوائی اڈے کے ٹرمنل 1 پر سپلائی پر متعین گاڑی کے ساتھ حادثہ پیش آیا تھا تاہم ہوائی اڈے پر کسی قسم کا کوئی ڈرون حملہ نہیں ہوا۔

    دوسری جانب اقوامِ متحدہ کے تفتیش کاروں نے کہا ہے کہ خونی جنگ میں تمام پارٹیاں ملوث ہیں جس کی وجہ سے وہ سبھی یمن میں انسانی حقوق کی پامالیوں کے لیے ذمہ دار ہیں۔ تاہم سعودی عرب کی جانب سے اقوام متحدہ کی رپورٹ کو غیر شفاف قرار دیا گیا ہے۔

  • شمالی وزیرستان میں فضائی کارروائیاں، 76دہشتگرد ہلاک

    شمالی وزیرستان میں فضائی کارروائیاں، 76دہشتگرد ہلاک

    شمالی وزیرستان: تازہ فضائی کارروائی میں تیئس مزید دہشت گرد ہلاک ہوگئے ہیں، ہلاک ہونے والے دہشت گردوں کی کل تعداد چھہیتر ہوگئی ہے۔

    آئی ایس پی آر کے مطابق تازہ فضائی کارروائی بھی شمالی وزیرستان کی تحصیل دتہ خیل میں ہوئی، جس میں مزید تیئس دہشت گرد مارے گئے، مرنے والوں میں غیرملکی بھی شامل ہیں۔

    اس سے قبل ایک اور فضائی کارروائی میں غیرملکیوں سمیت تریپن دہشت گرد ہلاک ہوئے تھے، حملے میں دہشتگردوں کے زیرِ استعمال چھ خفیہ پناہ گاہیں، اسلحہ کا ذخیرہ اور بارود سے بھری سات گاڑیاں بھی تباہ کردی گئیں تھیں۔

    آئی ایس پی آر کے مطابق منگل کو آپریشن میں ہلاک ہونے والے دہشت گردوں کی مجموعی تعداد چھہیتر ہوگئی ہے۔

    دوسری جانب مہمند ایجنسی میں ترقیاتی کاموں کا جائزہ لینے کے دوران جوانوں سے خطاب میں آرمی چیف کا کہنا تھا کہ تعمیرِ نو اور بحالی کے اقدامات سے حالات بہتر ہوں گے، نوجوانوں کیلئے تعلیم اور اقتصادی مواقع فراہم کرنے سے دور رس نتائج برآمد ہوں گے، ان کا کہنا تھا کہ  علاقے میں حالات جلد معمول پر آجائیں گے۔

    واضح رہے کہ آرمی پبلک اسکول پر حملے کے بعد شمالی وزیرستان سمیت ملک کے بیشتر علاقوں میں شدت پسندوں کے خلاف کارروائیاں جاری ہیں، آرمی پبلک اسکول حملے میں 133 بچے سمیت 148 افراد شہید ہوگئے تھے۔

    یاد رہے کہ پاک آرمی نے شمالی وزیرستان ایجنسی میں گزشتہ سال 15 جون سے فوجی آپریشن ضرب عضب شروع کیا تھا، جس میں حکام کے مطابق بارہ سو سے زیادہ شدت پسند مارے جاچکے ہیں۔