Tag: Aitzaz Ahsan

  • ’’حکومت نے اپنی حرکتوں سے عمران خان کا سیاسی قد مزید بڑھادیا‘‘

    ’’حکومت نے اپنی حرکتوں سے عمران خان کا سیاسی قد مزید بڑھادیا‘‘

    لاہور : پیپلزپارٹی کے سینئر رہنما اور ماہر قانون دان اعتزاز احسن کا کہنا ہے کہ راناثناءاللہ، مریم نواز اور خواجہ آصف نے اپنی حرکتوں کی وجہ سے خود عمران خان کا سیاسی قد مزید بڑھا دیا ہے۔

    یہ بات انہوں نے میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے صحافیوں کی جانب سے موجودہ حالات سے متعلق پوچھے گئے ایک سوال کے جواب میں کہی۔

    اعتزاز احسن  نے کہا کہ چیئرمین پی ٹی آئی عمران خان کو وزیر داخلہ راناثناء اللہ اور مریم نواز کا شکرگزار ہونا چاہیے،رانا ثنااللہ جو حد سے گزر گئے ہیں اس کا عمران خان کو بھرپور فائدہ ہوا۔

    ان کا کہنا تھا کہ حکومتی کی اپنی حرکتوں کی وجہ سے عمران خان کو فائدہ ہورہا ہے، گزشتہ روز مریم اورنگزیب نے اپنی پریس کانفرنس میں چیف جسٹس کے حوالے سے جو بات کہی ایسا کوئی سوچ بھی نہیں سکتا۔

    سینئر قانون دان اعتزاز احسن نے کہا کہ مریم اورنگزیب نے پریس کانفرنس میں جو زبان استعمال کی ہے ایسا کوئی سوچ بھی نہیں سکتا، تنصیبات پر جو حملے ہوئے اس پر آئی جی سمیت اہم افسران کو کٹہرے میں ہونا چاہیے۔

  • ’اگلی 4 نسلوں نے جو کمانا ہے وہ ہم کھا چکے ہیں، اور ڈکار بھی نہیں مارا‘

    ’اگلی 4 نسلوں نے جو کمانا ہے وہ ہم کھا چکے ہیں، اور ڈکار بھی نہیں مارا‘

    لاہور: اعتزاز احسن نے کہا ہے کہ ہم اتنے بڑے قرضے میں جکڑے ہوئے ہیں کہ اگلی 4 نسلیں جو انھوں نے کمانا ہے وہ ہم کھا چکے ہیں، ڈکار بھی نہیں مارا۔

    تفصیلات کے مطابق لاہور میں آئین کا تقدس اور عدلیہ کا کردار کے عنوان سے گول میز کانفرنس منعقد ہوئی، جس سے سینئر قانون دان اعتزاز احسن نے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ پارلیمان اور عدلیہ میں تاریخی جنگ شروع ہوئی ہے۔

    اعتزاز احسن نے کہا سپریم کورٹ نے لکھ دیا ہے کہ انتخابات 14 مئی کو ہونے ہیں تو چیف جسٹس کا فیصلہ حتمی ہے، انتخابات اسی روز ہوں گے اور یہی وزیر اعظم کرائے گا۔

    انھوں نے کہا کہ وزیر اعظم کو بھی سپریم کورٹ کا فیصلہ ماننا پڑے گا، جو فیصلہ نہیں مانے گا توہین عدالت کا مرتکب ہوگا، وزیر اعظم ہو یا کوئی اور فیصلے سے انکار پر 5 سال کے لیے نااہل ہو جائے گا۔

    اعتزاز احسن نے کہا کہ جس جس نے کہا ہے کہ وہ سپریم کورٹ کے فیصلے کو نہیں مانتا، اسے بلایا جائے گا، اور عدالت پوچھے گی کہ تم نے یہ بیان دیا ہے؟ اگر وہ مان لے گا تو بھی اور نہیں مانے گا تو پھر اگلی سماعت پر اس کا بیان چلایا جائے گا اور فیصلے کو نہ ماننے والے کو سزا ہوگی۔

  • الیکشن آگے بڑھانے کی اجازت اعلٰی عدلیہ بھی نہیں دے گی، اعتزاز احسن

    الیکشن آگے بڑھانے کی اجازت اعلٰی عدلیہ بھی نہیں دے گی، اعتزاز احسن

    اسلام آباد : پیپلزپارٹی کے رہنما اعتزاز احسن نے کہا ہے کہ عام انتخابات کی تاریخ کو بڑھانے کی اجازت تو اعلٰی عدلیہ بھی نہیں دے گی۔

    یہ بات انہوں نے اے آر وائی نیوز کے پروگرام سوال یہ ہے میں گفتگو کرتے ہوئے کہی، انہوں نے کہا کہ پنجاب اور کے پی کے انتخابات ہونے ہیں تو90دن میں ہی ہوں گے۔

    ان کا کہنا تھا کہ چلیں یہ الیکشن کچھ آگے بھی بڑھا دیں تو پی ڈی ایم کو کیا فائدہ ہوگا؟ الیکشن آگے بڑھانے کی اجازت سپریم کورٹ بھی نہیں دے گا۔

    اعتزازاحسن نے کہا کہ صدر نے جس انداز میں انتخابات کی تاریخ کا اعلان کیا انہیں نہیں کرنا چاہیے تھا، آرٹیکل48کے مطابق صدر وفاقی حکومت یا کابینہ سے سفارش کا پابند ہے، صدر مملکت اسے انا کا مسئلہ نہ بنائیں اور حکومت کو خط لکھیں۔

    انہوں نے کہا کہ صدر مملکت حکومت کو آگاہ کریں کہ چیف الیکشن کمشنر کو خط لکھا مگر انہوں نے معذرت کی، وزارت خزانہ، داخلہ سمیت کوئی بھی معذرت نہیں کرسکتا، الیکشن کمیشن بھی معذرت کا مجاز نہیں، اسے اپنی ذمہ داری نبھانا ہوگی۔

    ماہر قانون نے کہا کہ آئین میں لکھا ہے کہ الیکشن کیلئے90دن سے اوپر نہیں جانا ہوگا، صدر وزیراعظم کو خط لکھ دیں کہ چیف الیکشن کمشنر نے انتخابات سے معذرت کی ہے۔

    اعتزازاحسن نے کہا کہ آئین میں یہ طے کیا گیا ہے کہ90دن کے اندر الیکشن کرانا ہوں گے، الیکشن میں90دن سےتاخیرکی جاتی ہےتو یہ صریحاً آئین سے انحراف ہے، گورنر اسمبلی تحلیل کرتے ہیں تو انہیں انتخابات کی تاریخ دینی ہے، آرٹیکل218 کی شق3کے مطابق الیکشن کمیشن90دن میں انتخابات کا ذمہ دارہے۔

  • آئین کے تحت 90 دن میں الیکشن  نہ ہوئے تو بعد میں سب پر آرٹیکل 6 لگے گا، اعتزاز احسن

    آئین کے تحت 90 دن میں الیکشن نہ ہوئے تو بعد میں سب پر آرٹیکل 6 لگے گا، اعتزاز احسن

    اسلام آباد : ماہر قانون اعتراز احسن کا کہنا تھا کہ آئین کےتحت اسمبلی تحلیل کے بعد نوےدن میں الیکشن ہونے ہیں، نہ ہوئے تو آرٹیکل 6 کی کارروائی ہوگی۔

    تفصیلات کے مطابق ماہرقانون اعتزازاحسن کی اے آر وائی نیوز کے پروگرام دی رپورٹرز میں گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ آئین کے مطابق اسمبلی تحلیل کے بعد 90 دن میں الیکشن ہونے ہیں ، 90 دن میں الیکشن سے متعلق آئین میں کوئی ابہام نہیں ہے۔

    اعتزاز احسن کاکہنا تھا کہ ماضی میں مختلف طریقوں سےالیکشن میں رکاوٹ ڈالی جاتی تھی، جس کے بعد 1973 میں الیکشن کرانے اور وقت کا باقاعدہ طریقہ دیاگیا۔

    ماہرقانون نے بتایا کہ 90 دن بعد نگراں حکومت کا اختیار ختم ہوجائےگا، اختیار ختم ہونے پر نگراں سیٹ اپ کے لوگ عہدوں پر نہیں بیٹھ سکیں گے۔

    ان کا کہنا تھا کہ 90دن میں انتخابات نہ ہوئے تو یہ آئین کی خلاف ورزی اور آرٹیکل 6 کی کارروائی ہوگی۔

    وزیر دفاع کی پٹیشن کے حوالے سے اعتزاز احسن نے کہا کہ خواجہ آصف کی پٹیشن تھی کہ نگراں سیٹ اپ حکومت نہیں چلاسکتے ،نگراں حکومت تو صرف الیکشن کرانے آتی ہے ، نگراں حکومت سے متعلق نعمت اللہ خان کا بھی کیس ہے۔

    ماہر قانون کا کہنا تھا کہ 2018 میں نگراں حکومت پر کیس کیا گیا کہ ٹرانسفر پوسٹنگ بھی نہیں کرسکتے، سپریم کورٹ کے خواجہ آصف کی پٹیشن پر فیصلے کو تبدیل نہیں کیاجاسکتا۔

    انھوں نے بتایا کہ ضیاالحق نے29مارچ1979 میں جنیجو کی حکومت کو گرایا اور نئے الیکشن کےلیے تقریبا5ماہ دیے تھے۔

    اعتزاز احسن کا کہنا تھا کہ بے نظیر بھٹو کی شہادت 27 دسمبر کو ہوئی جنوری میں الیکشن ہونے تھے، ان کی شہادت کے بعد ملک کے حالات خراب ہوئے، ایڈمنسٹریشن کے بحال ہونے تک الیکشن کےلیے فروری تک کا وقت دیاگیا، صورتحال بےنظیربھٹو کی شہادت والی ہوئی تاخیر ہوسکتی ہے۔

    ماہر قانون نے مزید کہا کہ آئین میں کچھ دن زیادہ کے لیے آرٹیکل 254 موجود ہے، آرٹیکل 254 کا بھی صرف مخصوص حالات میں استعمال کیاجاتا ہے ، یہ بچوں کا کھیل نہیں ہے، آئین کا سنجیدہ مسئلہ ہے۔

    انھوں نے بتایا کہ ملک میں آئین کے مطابق اورالیکشن وقت پر ہونے چاہیے، آئین کی دی گئی مدت میں الیکشن نہ ہوئے تو بعد میں سب پر آرٹیکل 6 لگے گا۔

    اعتزاز احسن نے خبردار کیا کہ آئینی مدت کےبعد کسی نے کہا کہ میں نگران وزیراعلیٰ ہوں تو آرٹیکل 6 کی کارروائی ہوگی، 90 دن میں الیکشن نہ ہوئےتو الیکشن کمیشن پر بھی آرٹیکل 6 لگے گا۔

    فواد چوہدری کیس سے متعلق ماہر قانون کا کہنا تھا کہ فوادچوہدری نے ایسی کیا بات کردی تھی کہ اسےسخت سزا دی جارہی ہے، فواد چوہدری کے خلاف سیکریٹری الیکشن کمیشن نے کیس کیا ہے، فوادچوہدری سے سلوک پر الیکشن کمیشن کے خلاف بھی کارروائی ہوسکتی ہے۔

  • ‘ارشد شریف کے قتل اور عمران خان پر حملے کی سازش کا الزام : نواز شریف کا پاکستان آنا  بہت مشکل ہوگیا’

    ‘ارشد شریف کے قتل اور عمران خان پر حملے کی سازش کا الزام : نواز شریف کا پاکستان آنا بہت مشکل ہوگیا’

    لاہور : پیپلز پارٹی کے رہنما اعتزاز احسن نے کہا ہے کہ ارشد شریف کے قتل اور عمران خان پر حملے کی سازش کے الزام کے بعد نواز شریف کے لیے ملک واپس آنا مشکل ہوچکا ہے۔

    تفصیلات کے مطابق ماہر قانون اعتزاز احسن نے لاہور ہائی کورٹ کے باہرمیڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ نوازشریف پر لندن سے بیٹھ کر سازش کرنے کا الزام لگا ، سازش کے تحت ارشد شریف کو قتل پھر عمران خان کو گولیاں ماری گئیں۔

    اعتزاز احسن کا کہنا تھا کہ نواز شریف کے لئے ملک واپس آنا مشکل ہوچکا ہے، لندن پولیس نواز شریف پر ارشد شریف کے قتل اور عمران خان پر حملے میں ملوث ہونے کے الزام کو سنجیدگی سے دیکھ رہی ہے۔

    ماہر قانون نے خبردار کیا اسکاٹ لینڈ پر ذرا سا بھی دباؤ نوازشریف کے لیے خطرناک ہوجائے گا اور پھر نوازشریف کیلئے پاکستان آنا اور لندن میں رہنا مشکل ہوجائے گا۔

    اعتزاز احسن نے مشورہ دیا ہے کہ مسلم لیگ نون کو چاہیے کہ اگر وہ ارشد شریف کے کیس میں ملوث نہیں تو لندن میں تسنیم حیدر کے خلاف ہتک عزت کا دعوی دائر کرے۔

    انھوں نے کہا کہ نواز شریف سعودی عرب میں پناہ لے لیں تو الگ بات ہیں ، ن لیگ اے آر وائی نیوزکو بھی انتقام کا نشانہ بناتی ہے ، ن لیگ کبھی کہتی ہے اےآروائی نیوز غلط خبریں دیتا ہے ، کبھی مریم نواز اے آروائی نیوزکا مائیک اٹھا دیتی ہیں۔

    استعفوں کی منظور کے حوالے سے ماہر قانون کا کہنا تھا کہ 35 استعفے منظور کرنے سے لگتا ہے مسلم لیگ نواز تو بلکل گھبرا گئی ہے۔

    اعتزاز احسن نے کہا کہ عمران خان قومی اسمبلی میں نہیں جا سکتے، عدالت سٹرکوں پر آسکتے ہیں، اب وفاق اور پنجاب میں اکٹھے الیکشن نہیں ہوسکتے ہیں۔

  • پرویزالہٰی کو وزارت اعلیٰ سے نہیں ہٹایا جاسکتا، اعتزاز احسن

    پرویزالہٰی کو وزارت اعلیٰ سے نہیں ہٹایا جاسکتا، اعتزاز احسن

    اسلام آباد : پیپلز پارٹی کے رہنما اور ممتاز قانون دان اعتزاز احسن نے کہا ہے کہ پرویزالٰہی کو کل وزارت اعلیٰ سے نہیں ہٹایا جاسکتا، تاہم ایک دن میں دو اجلاس بھی ہوسکتے ہیں۔

    یہ بات انہوں نے اے آر وائی نیوز کے پروگرام آف دی ریکارڈ میں میزبان کاشف عباسی سے خصوصی گفتگو کرتے ہوئے کہی۔

    انہوں نے کہا کہ یہ کہنا کہ غلط ہے کہ گورنر اسمبلی کا اجلاس نہیں بلاسکتا، ایک دن میں 2،2 اجلاس بھی ہوسکتے ہیں، تاہم عجلت میں اس طرح کے فیصلے نہیں ہونے چاہئیں۔

    اعتزاز احسن کا کہنا تھا کہ متعدد ارکان اسمبلی ملک سے باہر ہوتے ہیں اس لیے عجلت میں ایسا نہیں کرنا چاہیے، آئین کہتا ہے کہ پرائیوٹ ممبرز ڈے پر بھی اجلاس بلایا جاسکتا ہے۔ ،

    پیپلزپارٹی کے رہنما نے کہا کہ پرویزالٰہی کو کل وزارت اعلیٰ سے نہیں ہٹایا جاسکتا، کوئی کسی کو اس طرح اٹھا کر باہر نہیں کرسکتا، کل کا اجلاس بلانا فساد پیدا کرنے کے مترادف ہے۔

    ایک سوال کے جواب میں اعتزاز احسن کا کہنا تھا کہ اسمبلی میں تحریک عدم اعتماد اور اعتماد کے ووٹ کے دونوں اجلاس ایک ہی دن ہوسکتے ہیں۔

    مزید پڑھیں: پنجاب اسمبلی کا اجلاس جمعہ تک ملتوی 

    پنجاب اسمبلی کا اجلاس شروع ہونے کے تھوڑی دیر بعد ہی ملتوی کردیا گیا، اسمبلی کا اجلاس ساڑھے 4گھنٹے کی تاخیر سے شروع ہوا، اجلاس کی صدارت اسپیکر سبطین خان کررہے تھے۔

    اپوزیشن اراکین نے اسمبلی اجلاس شروع ہوتے ہی کورم کی نشاندہی کردی۔ اسپیکر کی جانب سے 15منٹ کا دیا جانے والا وقت گزر جانے کے باوجود اسمبلی کورم پورا نہ ہو سکا، جس کے بعد اسپیکر پنجاب اسمبلی نے اجلاس جمعہ تک ملتوی کردیا۔

  • پیپلزپارٹی میرا خاندان ہے، چھوڑنے کا کوئی امکان نہیں، اعتزاز احسن

    پیپلزپارٹی میرا خاندان ہے، چھوڑنے کا کوئی امکان نہیں، اعتزاز احسن

    اسلام آباد : پیپلز پارٹی کے سینئر رہنما اعتزازاحسن کا کہنا ہے کہ پیپلزپارٹی میرا خاندان ہے، چھوڑنے کا کوئی امکان نہیں۔

    تفصیلات کے مطابق پیپلز پارٹی کے رہنما اعتزازاحسن نے پریس کانفرنس کرتے ہوئے کہا کہ ایک گروہ کو سب سے پہلے خبر مل گئی کہ پیپلزپارٹی چھوڑکرپی ٹی آئی جارہاہوں، انہوں نے واویلا ڈالا ہوا ہے کہ پیپلزپارٹی قیادت کو میرے خلاف ایکشن لینا چاہئے۔

    اعتزازاحسن کا کہنا تھا کہ کہا جا رہا ہے مجھے پارٹی سے نکالا جائے اور پارٹی سی اے سی سے بھی نکالا جائے۔

    پی پی رہنما نے کہا کہ خبردی گئی اعتزاز کو پی ٹی آئی نگران وزیراعظم کے طور پر پیش کرے گی، کہا گیا مجھے وزیراعظم بنانے سے متعلق عمران خان اور میری آڈیو ریکارڈنگ ہے، آڈیو ریکارڈنگ ایک خاص لائبریری سے ایک ہی طرف سے آتی ہیں۔

    ان کا مزید کہنا تھا کہ کہا گیا عمران خان ایک ماہ میں واپس آسکتا ہے یہ میرا اور عمران کا گٹھ جوڑہے۔

    اعتزازاحسن نے واضح کیا کہ میرا پیپلزپارٹی چھوڑنے کا کوئی امکان نہیں ہے ،پیپلز پارٹی میری فیملی ہے، میں سیاسی انداز کی گفتگو میں یقین نہیں رکھتا۔

    عمران خان سے متعلق پی پی رہنما نے کہا کہ عمران خان دوست ہے، 50سال سے دیوار سانجھی ہے اس کا یہیں پیچھے گھر ہے۔

    سیاسی اختلاف کے حوالے سے ان کا کہنا تھا کہ کسی سے سیاسی اختلاف ہو تو ایک دم برا بھلا کہنا شروع کردیں، ایسا نہیں کہ سیاسی اختلاف میں راناثنا اللہ کی زبان بولنا شروع کردیں۔

    سابق سینیٹر نے کہا کہ پیپلزپارٹی کومیں ایک خاندان سمجھتا ہوں، جب میں وکلا کی تحریک چلا رہا تھا تو وکلا مطالبہ کرتے تھے کہ پیپلز پارٹی چھوڑدیں، وکلا کہتے تھے پیپلز پارٹی چھوڑدیں یا وکلا تحریک چھوڑ دیں۔

    انھوں نے مزید بتایا کہ ابھی ایک چینل پر خبر تھی کہ میں بنی گالہ میں بیٹھا ہوا ہوں، عمران خان سرگودھا اور میں لاہورمیں ہوں ،انہیں پتا نہیں کہاں سے خبر آجاتی ہے۔

    اعتزازاحسن نے پارٹی چھوڑنے کی خبروں کی تردید کرتے ہوئے کہا کہ میرا کسی اور جماعت میں شمولیت کا کوئی امکان نہیں، پیپلز پارٹی کو چھوڑنے کیلئے مجھےمشرف کی جانب سے 2 مئی 2007 کو پیغام ملا لیکن پیپلز پارٹی میری فیملی ہے، اختلاف رائے ہر پارٹی میں ہوتاہے۔

    ان کا کہنا تھا کہ پیپلزپارٹی واحد جماعت ہے جو مذہب سیاست کیلئے استعمال نہیں کرتی، پیپلزپارٹی کی میٹنگز میں بھی اختلاف رائے کیا جاتا ہے، آپ کیلئے خبر ہے کہ میں پیپلزپارٹی نہیں چھوڑ رہا۔

  • جاوید لطیف توعمران خان کو مذہبی کارڈ استعمال کر کے قتل کرانا چاہتا ہے،اعتزاز احسن

    جاوید لطیف توعمران خان کو مذہبی کارڈ استعمال کر کے قتل کرانا چاہتا ہے،اعتزاز احسن

    اسلام آباد : ماہرقانون اعتزاز احسن کا کہنا ہے کہ لیگی رہنما جاوید لطیف توعمران خان کومذہبی کارڈ استعمال کرکے قتل کرانا چاہتا ہے، میں عمران خان کا ساتھی نہیں ہوں لیکن مذہب کارڈ کے خلاف ہوں۔

    تفصیلات کے مطابق اے آر وائی نیوز کے پروگرام آف دی ریکارڈ میں ماہر قانون اعتزاز احسن میں گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ مذہبی کارڈ کا استعمال کیا جا رہا ہے جو بہت زیادہ سنگین ہے، میری پارٹی کے رہنما کہتے ہیں اعتزازاحسن آپ عمران خان کا ساتھ دیتے ہیں۔

    اعتزاز احسن کا کہنا تھا کہ جاوید لطیف کی جانب سےمذہبی کارڈکااستعمال کیاجانادرست نہیں ہے، عمران خان ہر تقریر میں کہتے ہیں لاالہ الاللہ کے ذریعےانسان کو آزاد کرانا چاہتا ہوں۔

    ماہر قانون نے کہا کہ جاوید لطیف تو عمران خان کو مذہبی کارڈ استعمال کرکے قتل کرانا چاہتا ہے، میں عمران خان کا ساتھی نہیں ہوں لیکن مذہب کارڈ کے خلاف ہوں، مذہبی کارڈ کےاستعمال کی کبھی حمایت نہیں کی نہ کروں گا۔

    ن لیگی رہنماؤں کے حوالے سے ان کا کہنا تھا کہ جاوید لطیف اور راناثنااللہ تو مریم نواز کے ترجمان ہیں ان کی زبان بولتے ہیں، یہ کیسے مذہب میں گستاخی ہے؟ کہ ایک شخص کہتا ہے لاالہ الاللہ ذہنوں میں ڈالوں گا، وہ شخص کہتا ہے اس کلمے کے ذریعے عوام کو برائی سے نجات دلواؤں گا۔

    اعتزاز احسن نے مزید کہا کہ مذہب کارڈکااستعمال ہورہاہےاورپیمراکویہاں ہوش نہیں آتا، جاویدلطیف کی پریس کانفرنس پر پیمرانےنوٹس کیوں نہیں لیا۔

    ماہر قانون کا کہنا تھا کہ ن لیگ کی بی ٹیم آئی ہے، جس کا کام صرف انتشار پیدا کرنا اور پھیلانا ہے، انتہائی زیرک سیاستدان موجود ہیں لیکن پھر بھی مذہبی کارڈ کا استعمال ہورہا ہے۔

    ٓ

  • امید ہے اے آر وائی نیوز جلد سے جلد بحال ہوجائے گا، اعتزاز احسن

    امید ہے اے آر وائی نیوز جلد سے جلد بحال ہوجائے گا، اعتزاز احسن

    اسلام آباد : وکیل اعتزاز احسن کا کہنا ہے کہ اے آر وائی نیوز کی بحالی کےحوالے سےحکم پر فوراً عمل ہونا چاہیے، امید ہے اے آر وائی نیوز جلد سے جلد بحال ہوجائے گا۔

    تفصیلات کے مطابق اے آر وائی نیوز کے ملازمین کے وکیل اعتزاز احسن نے عدالت کے باہر میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے بتایا کہ اسلام آباد ہائی کورٹ نے عبوری حکم جاری کیا ہے اور اے آر وائی نیوز کا لائسنس فوری بحال کیا ہے۔

    اعتزاز احسن کا کہنا تھا کہ اسلام آباد ہائی کورٹ کا حکم ہے کہ اے آروائی نیوز فوری بحال کیا جائے، امید کرتا ہوں میرے گھر پہنچنے پر اے آر وائی نیوز بحال ہو۔

    ماہر قانون نے کہا کہ انھوں نے اے آروائی نیوز کا لائسنس بغیرشوکاز کے معطل کیا، 8 اگست کو شوکاز نوٹس جاری کیا وہ ہمیں نہیں ملا اس سے پہلے نشریات بند کردیں ، شوکاز نوٹس کا جواب دینے سے پہلے ہی انھوں نے اےآروائی نیوز بند کردیا۔

    انھوں نے بتایا کہ سندھ ہائی کورٹ نے اےآروائی نیوز کی نشریات بحال کرنے کے 4 آرڈرز دیئے جبکہ پیمرا کی جانب سے اےآروائی نیوز کی نشریات کھولنے میں بہانہ بازی کی۔

    اعتزاز احسن کا کہنا تھا کہ اے آر وائی نیوز کی بحالی کےحوالے سےحکم پر فوراً عمل ہونا چاہیے، امید ہے اے آر وائی نیوز جلد سے جلد بحال ہوجائے گا۔

  • زرداری کو نواز شریف سے محتاط رہنے کا مشورہ

    زرداری کو نواز شریف سے محتاط رہنے کا مشورہ

    لاہور: پاکستان پیپلز پارٹی کے سینئر رہنما اعتزاز احسن نے آصف علی زرداری کو نواز شریف سے محتاط رہنے کا مشورہ دے دیا۔

    لاہور میں میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے اعتزاز احسن نے پی پی شریک چیئرمین کو مشورہ دیتے ہوئے کہا کہ آصف زرداری صاحب کو احتیاط برتنی چاہیے، اب بھی نواز شریف سے محتاط رہنے کی ضرورت ہے۔

    صحافی کے اعتزاز احسن سے سوال پر کہ وزیر اعظم گھر جا رہے ہیں؟ انھوں نے کہا لوگوں کو رویہ دیکھ کر اندازہ ہو جائے گا کہ عمران خان گھر جا رہے ہیں یا نہیں، ملک اور اداروں کے لیے وزیر اعظم ناگزیر ہوتا ہے، اگر عمران خان وزیر اعظم نہیں ہوں گے تو کوئی اور وزیر اعظم ہوگا، اگلی حکومت کسی اور کی نہیں بلکہ عوام کی حکومت ہوگی۔

    ندیم افضل چن دوبارہ پیپلز پارٹی میں شامل

    واضح رہے کہ وزیر اعظم عمران خان کے سابق ترجمان ندیم افضل چن نے دوبارہ پیپلز پارٹی میں شمولیت اختیار کر لی ہے، انھوں نے شمولیت کا اعلان بلاول بھٹو کی رہائش گاہ پر ان سے ملاقات کے بعد کیا، میڈیا سے گفتگو کے موقع پر خورشید شاہ، شیری رحمان، قمر زمان کائرہ، بیرسٹر اعتزاز احسن سمیت کئی اہم رہنما موجود تھے۔