لاہور: سینیٹ میں قائد حزب اختلاف اور پیپلزپارٹی کے رہنما اعتزاز احسن نے کہا ہے کہ نواز شریف قانونی ضابطوں کے بند کمرے میں پھنس گئے ہیں، وزیر خزانہ ملک سے بھاگا ہوا ہے۔
ان خیالات کا اظہار انہوں نے لاہور میں تقریب سے خطاب کرتے ہوئے کیا، اعتزاز احسن نے کہا کہ یہ قطری خط اور جعلی ٹرسٹ ڈیڈ لے کر آگئے، میاں صاحب ڈیڑھ سال سے ثبوت پیش کرنے میں ناکام رہے، شریف خاندان اگر بے گناہ ہے تو دستاویزی ثبوت دے۔
انہوں نے کہا کہ نواز شریف عدالت، جے آئی ٹی کو متنازعہ بنانے پر تلے ہیں، میاں صاحب بند کمرے میں ہیں دیوار توڑنے کی کوشش کررہے ہیں، ن لیگ حکومت اور اپوزیشن دونوں خود ہی بن رہی ہے۔
اعتزاز احسن نے کہا کہ وزیر خزانہ ملک سے بھاگا ہوا ہے، اسحاق ڈار وزیر اعظم کے جہاز پر دوشنبے جاتے ہیں، دوشنبے سے لندن پہنچ کر وزیر خزانہ بیمار ہوجاتے ہیں، ملک کے فیصلے لندن میں ہورہے ہیں، آزادی اس لئے حاصل کی تھی ہمارے فیصلے لندن میں نہ ہوں۔ کابینہ لندن میں میٹنگ کرتی ہے، وزیر اعظم، وزیر اعلیٰ پہنچ جاتے ہیں، شاہد خاقان عباسی جب چاہے لندن آتے جاتے ہیں۔
انہوں نے کہا کہ نیب کو مذاق بنادیا گیا ہے، ای سی ایل پر نام نہ ہونے کے باعث نیب نے ایک کو بھگادیا، اسحاق ڈار کا نام ای سی ایل میں نہیں تو ڈاکٹر عاصم کا کیوں ہے؟ ن لیگ کے لیے الگ قانون اور ساری دنیا کے لیے الگ قانون، چیئرمین نیب کا اب امتحان ہے۔
اگر آپ کو یہ خبر پسند نہیں آئی تو برائے مہربانی نیچے کمنٹس میں اپنی رائے کا اظہار کریں اور اگر آپ کو یہ مضمون پسند آیا ہے تو اسے اپنی فیس بک وال پر شیئر کریں۔
اسلام آباد: پیپلز پارٹی کے رہنما اعتزاز احسن کا کہنا ہے کہ مسلم لیگ ن سیاسی جماعت ہے جو بھی فیصلہ کرے ان کی مرضی ہے، تاہم مائنس ون کا فارمولہ نہ اپنانے کا فیصلہ درست ہے۔
تفصیلات کے مطابق پیپلز پارٹی کے رہنما اعتزاز احسن کا کہنا ہے کہ ٹیکنو کریٹ گورنمنٹ نہیں آئے گی، انتخابات اپنے وقت پر ہوں گے۔
انہوں نے کہا کہ مسلم لیگ ن نے مائنس ون فارمولہ نہ اپنانے کا فیصلہ کیا ہے، پارٹی کا فیصلہ بالکل درست ہے، مائنس ون کا فارمولہ مناسب نہیں۔
اعتزاز احسن کا کہنا تھا کہ مریم نواز نے مسلم لیگ ن کی سیاست کو آگے بڑھایا ہے، مریم نواز نے جارحانہ طرز سیاست اپنایا اور اداروں پر تنقید کی۔ ن لیگ کو ایسی ہی سیاست کی ضرورت ہے۔
بعد ازاں انہوں نے مسلم لیگ ن پر تنقید کرتے ہوئے کہا کوئی بھی وزیر اعظم بنا دیں وہ ایسے ہی لندن جائے گا جیسے شاہد خاقان عباسی گئے ہیں، کیونکہ فیصلے کا اختیار تاحال نواز شریف کے پاس ہے۔
ان کے مطابق این اے 120 پر ن لیگ کہتی ہے 22 کروڑ لوگوں کا فیصلہ ہوگیا، کیا ن لیگ کو این اے 4 نظر نہیں آتا۔ کسان صرف پیپلز پارٹی کو اپنا محسن سمجھتے ہیں۔
اعتزاز احسن کا کہنا تھا کہ چیئرمین نیب کی تقرری آئین کے مطابق ہوئی ہے تاہم چیئرمین نیب سے زیادہ توقعات نہیں۔ سندھ کے لوگ گرفتار ہوتے ہیں پنجاب کے لوگوں کو ضمانت مل جاتی ہے، شرجیل میمن کے ساتھ جو سلوک ہوا وہ سب نے دیکھا ہے۔
انہوں نے کہا کہ 2 صوبوں اور 2 جماعتوں کے درمیان امتیاز نہیں ہونا چاہیئے۔
اگر آپ کو یہ خبر پسند نہیں آئی تو برائے مہربانی نیچے کمنٹس میں اپنی رائے کا اظہار کریں اور اگر آپ کو یہ مضمون پسند آیا ہے تو اسے اپنی فیس بک وال پر شیئر کریں۔
اسلام آباد : سینیٹ میں قائد حزب اختلاف اور پیپلز پارٹی کے مرکزی رہنما اعتزاز احسن نے کہا ہے کہ مجھے نواز شریف کی گرفتاری سے خوشی نہیں ہوگی، لیکن جیل کے سوا کچھ نہیں ہوسکتا، شریف خاندان کا نام ای سی ایل میں ڈالا جائے۔
ان خیالات کا اظہار انہوں نے اے آر وائی نیوز کے پروگرام الیونتھ آور میں میزبان وسیم بادامی کو خصوصی انٹرویو دیتے ہوئے کیا۔
اعتزاز احسن نے کہا کہ شریف فیملی کیخلاف شاید6ماہ میں بھی فیصلہ نہ ہوسکے، اگرشریف فیملی کے نام ای سی ایل میں نہ ڈالے گئےتو فیصلہ نہیں ہوگا، میں سمجھتا ہوں کہ شریف فیملی کےحق میں فیصلہ ہوہی نہیں سکتا کیونکہ نوازشریف نے قطری خط کے سوا کچھ بھی پیش نہیں کیا، جیل کےسوا نوازشریف کے ساتھ کچھ نہیں ہوسکتا۔
اعتزازاحسن نے کہا کہ مریم نواز کا لہجہ بھی ماتحت ججز، مخالف وکلا، گواہوں کو ڈرانےکیلئے ہے، مریم نواز کہتی ہیں کہ فیصلہ پہلے آگیا ہےاور ٹرائل بعد میں کیا جارہا ہے، نوازشریف اور مریم سمجھتےہیں کہ اس رویے سے وہ کامیاب ہورہے ہیں۔
میرا خیال ہے کہ نوازشریف وطن واپس آکر مقدمات کا سامنا کرینگے، انہوں نے سیاسی حوالےسےجارحیت کی پوزیشن لےلی ہے، نوازشریف اگر اب جارحیت سے پیچھےہٹے تو ان کیلئے نقصان کا باعث ہوگا۔
انہوں نے کہا کہ پاناما کیس کے باعث نوازشریف کا ووٹ بینک زیادہ متاثرنہیں ہوا ہوگا، شریف فیملی کہتی ہے کہ این اے120کا فیصلہ20کروڑعوام کاہے، تو کیا این اے4کا فیصلہ بھی عوام کا ہےجس میں ن لیگ کوشکست ہوئی؟
ایک سوال کے جواب میں اعتزازاحسن کا کہنا تھا کہ سندھ میں تو ڈاکٹرعاصم اور شرجیل میمن کو گرفتار کرلیا گیا، جس عدالت کو اختیار ہی نہیں وہ ضمانت جاری کررہی ہے۔
اعتزازاحسن کا مزید کہنا تھا کہ نوازشریف قوم کو دانستہ طور پر کنفیوژ کررہے ہیں، وہ لندن میں رہ کراپنی سیاست ٹھیک سےنہیں چلاسکتے، واپس آکر عدالتوں کودباؤمیں رکھیں گے، نوازشریف کیلئےقابل ضمانت وارنٹ کچھ بھی نہیں۔
انہوں نے کہا کہ ن لیگ کی اپنی حکومت ہے پھر بھی واویلا مچایا جارہا ہے کہ ناانصافی ہورہی ہے، شریف خاندان حکومت میں رہ کر مظلومیت کارونا نہیں رو سکتا۔
ان کا کہنا تھا کہ سیاسی جماعتوں میں اختلاف ہوتا ہے اور ہونا بھی چاہیے لیکن لڑائی نہیں، نوازشریف نے جمہوری حکومتوں کو دھوکا دیا، انہوں نے محترمہ بینظیربھٹو کی پہلی حکومت گھر بھجوائی۔
نوازشریف نے مصطفیٰ جتوئی کیخلاف اسلم بیگ کےساتھ مل کرسازش کی، انہوں نے افتخارچوہدری سے مل کر یوسف گیلانی کیخلاف بھی سازش کی، نوازشریف نے میمو گیٹ پر افتخارچوہدری اور جنرل پاشا کےساتھ مل کر کمیشن بنوایا، افتخارچوہدری نے ایساایجنڈا اپنایا جو لائرز گروپ سے مختلف تھا۔
اعتزاز احسن نے کہا کہ نوازشریف کے لئے جیل کاٹنا مشکل ہے، پہلے نواز شریف کو ایک این آراو سعودی عرب جدہ لے گیا تھا، آرٹیکل45کے تحت نوازشریف کو جیل جانے سے بچایا جا سکتا ہے، صدر ممنون حسین وزیراعظم کی تجویز پر نوازشریف کو بچاسکتے ہیں۔
اعتزاز احسن نے کہا کہ سی پیک جیسا منصوبہ چین کو مفت میں دے دیا گیا، دو لاکھ سال سےیہ راہداری کاحصول مہیا نہیں تھا، چین کو جو موقع دو لاکھ سال میں نہیں ملا اورہم نے اسے مفت میں دےدیا، لوگ سوچتے کیوں نہیں ؟ سی پیک جیسے منصوبےکی قیمت بیش بہا ہے، سی پیک سے چین کو ناقابل تصور مواقع حاصل ہوجائیں گے۔
ایک سوال کے جواب میں انہوں نے کہا کہ ٹیکنو کریٹ حکومت کہیں نظر نہیں آرہی، وزیراعظم عباسی جب چاہیں گے انتخابات ہوں گے، پنجاب سے پیپلزپارٹی اور پی ٹی آئی کسانوں کاووٹ حاصل کرینگی۔
خیبر پختونخوا میں لگتا ہے پی ٹی آئی،اےاین پی کچھ شیئرکرینگے، پیپلزپارٹی سندھ اورعمران خان کےپی کےمیں حکومت بنالیں گے۔
چیئرمین پی ٹی آئی کے حوالے سے انہوں نے کہا کہ عمران خان نااہل ہونگے یا نہیں کیس فالو نہیں کیا، عمران خان کیخلاف کیس نوازشریف جیسا نہیں، نوازشریف پر ناجائز دولت اور منی لانڈرنگ کا کیس ہے جبکہ عمران خان پردولت واپس لانے کا کیس ہے۔
نااہلی کیس میں عمران خان کوزیادہ بڑا خطرہ نہیں، عمران خان کواپنےاندازتکلم کاسیاسی نقصان ہوگا، عمران خان بات شائستہ اندازسےبھی کرسکتےہیں۔
اسلام آباد: پیپلزپارٹی کے رہنما اعتزاز احسن نے کہا ہے کہ ظفر حجازی کی زندگی کو خطرہ ہے، ریکارڈ ٹمپرنگ ظفر حجازی نے اپنے لیے تو نہیں کی، وزیر خزانہ نے نواز شریف کو بچانے کے لیے ظفر حجازی کو احکامات دئیے ہوں گے۔
اے آر وائی نیوز کے پروگرام سوال یہ ہے میں گفتگو کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ پاناما کیس میں سپریم کورٹ کا فیصلہ نرم ہے، پاناما بینچ نے ظفر حجازی کے خلاف مقدمہ کروادیا، ظفر حجازی نہیں نواز شریف کے خلاف مقدمہ چلنا چاہئے۔
اعتزاز احسن نے کہا کہ ن لیگ کو نظرثانی پٹیشن پر نقصان ہوگا، نظرثانی اپیل میں نواز شریف کا موقف ہوگا کہ پاناما فیصلے پر اسٹے دیا جائے، شریف خاندان کو اب تک گرفتار ہوجانا چاہئے تھا، عدالت کو چاہئے کہ ان کی ضمانت نہ کرے اور پاناما کیس کا فیصلہ معطل بھی نہ کرے۔
پروگرام ’’ سوال یہ ہے ‘‘ کی مکمل ویڈیو خبر کے آخر میں ملاحظہ کریں
انہوں نے کہا کہ نواز شریف آئین کے تحت احکامات پر تعاون نہیں کررہے، نیب کی طلبی پر انہیں پیش ہوجانا چاہئے تھا، نیب سہولت دینے راولپنڈی سے اٹھ کر لاہور آگئی، نیب ان کے ہاتھ میں ہے، قانون ان کے گھرکی لونڈی ہے۔ قمر زمان چوہدری کی تعیناتی میں حمایت کرنا پیپلزپارٹی کی غلطی تھی۔
اعتزاز احسن نے کہا کہ نواز شریف کا پرچی پھاڑنے کا بیان توہین عدالت ہے، نواز شریف جو کررہے ہیں اس کی سزا 14 سال قید ہے، نواز شریف کو توہین عدالت کی پرواہ نہیں، شریف خاندان سے عدالت پوچھے گی ہمارے احکامات پر کتنا عمل کیا۔
انہوں نے کہا کہ نواز شریف کہتے ہیں میرا فیصلہ ہے پیش نہیں ہونا، نواز شریف کو نظرثانی درخواست میں اسٹے نہ ملا تو پیش ہونا ہوگا، وہ ریلی میں جو دیوار توڑ کر نکلنا چاہتے تھے وہ نہ کرسکے۔
رہنما پیپلزپارٹی کا کہنا ہے کہ شریف خاندان کے لوگ جے آئی ٹی میں پیشی کے بعد باہر نکل کر جھوٹ بولتے رہے، میرا نہیں خیال کہ جے آئی ٹی نے شریف خاندان سے بدتمیزی کی ہوگی۔
اعتزاز احسن نے کہا کہ میرے خیال میں نواز شریف ملک سے باہر گئے تو واپس نہیں آئیں گے، نواز شریف کو ریکارڈ میں ہیرپھیر جعلسازی کے سخت الزامات کا سامنا ہے۔
اسپیکر قومی اسمبلی ایاز صادق کے حوالے سے انہوں نے کہا کہ اسپیکر جب عہدہ سنبھال لیتا ہے تو کسی پارٹی کا نہیں رہتا، ری ویو فائل کرنے کا مشورہ ٹھیک نہیں اسپیکر اگر سیاسی جماعت کے لیے ریفرنس فائل کرے تو غلط ہے۔
اگرآپ کو یہ خبر پسند نہیں آئی تو برائے مہربانی نیچے کمنٹس میں اپنی رائے کا اظہار کریں اوراگرآپ کو یہ مضمون پسند آیا ہے تو اسے اپنی فیس بک وال پرشیئرکریں۔
کراچی: عدالتی فیصلے کے بعد عہدے سے نااہل ہونے والے وزیر اعظم نواز شریف کے گوجرانوالہ میں عوام سے خطاب پر اعتزاز احسن، شیخ رشید اور نعیم الحق نے اپنے شدید رد عمل کا اظہار کیا ہے۔
اس حوالے سے اے آر وائی نیوز سے گفتگو کرتے ہوئے پیپلز پارٹی کے رہنما اعتزاز احسن نے کہا کہ نوازشریف کو پتہ ہے اب وہ مقدمات سے نہیں بچ سکتے، ان کے پاس صفائی کیلئے کچھ نہیں ہے، نااہل وزیر اعظم اب بند کمرے سے دیوار توڑ کر نکلنا چاہتے ہیں۔
اعتزازاحسن نے کہا کہ میاں صاحب نے ماضی میں سازش کرکے وزرائےاعظم کو گھر بھیجا، انہوں نے ماضی کے وزرائے اعظم کی ٹانگیں کھینچیں۔
نوازشریف کس منہ سے کہتے ہیں کہ میرےخلاف سازش ہوئی، وہ تو خود سازشوں میں ملوث رہے ہیں، شریف خاندان نے سپریم کورٹ میں جعلی دستاویزات پیش کیں، اب نوازشریف کو نظرآرہا ہے کہ سزا ہونے والی ہے۔
نوازشریف نے شرمناک ذہنیت کا مظاہرہ کیا، نعیم الحق
پی ٹی آئی کے رہنما نعیم الحق نے کہا کہ عوام نے نوازشریف کومسترد کردیا ہے لیکن وہ اب بھی خود کو مغل بادشاہ سمجھ رہے ہیں، اپنے خطاب میں نوازشریف نے بہت شرمناک ذہنیت کا مظاہرہ کیا ہے،۔
سابق وزیر اعظم اب بھی طاقت کےنشے میں چورہیں، نعیم الحق نے مزید کہا کہ نواز شریف کیلئے نااہلی کی سزا کم ہے انہیں عمرقید کی سزاملنی چاہیئےتھی، نوازشریف اب گھر کہاں بیٹھیں گے وہ اب بے گھر ہوچکے ہیں۔
اب نوازشریف کے نصیب میں آرام نہیں ہے، شیخ رشید
اس حوالے سے عوامی مسلم لیگ کے سربراہ شیخ رشید کا کہنا تھا کہ نوازشریف کا یہی قصور بہت بڑاہے کہ وہ نااہل ہو چکے ہیں، گوجرانوالہ میں بڑے جلسے کی توقع رکھتا تھا لیکن لوگ ان کےجلسے میں ان کی بھی توقع کے مطابق نہیں آئے۔
گوجرانوالہ میں جمعے کو چھٹی ہوتی ہے مگر پھر بھی لوگوں کی خاطر خواہ تعداد موجود نہیں تھی، شیخ رشید نے کہا کہ اب نوازشریف کے نصیب میں آرام نہیں ہے، آخری عمر میں نوازشریف کے نصیب میں دھکے ہی کھانے ہیں تو شوق سے کھائیں۔
نوازشریف اپنے گناہوں کی سزا قوم کو دینا چاہتےہیں، مفتی نعیم
علاوہ ازیں بنوری ٹاؤن کراچی کے مہتمم مفتی محمد نعیم نے گوجرانوالہ میں سابق وزیراعظم نواز شریف کی ریلی میں بچے کی موت پر اپنے انتہائی رنج و غم کا اظہار کرتے ہوئے واقعے کی سخت الفاظ میں مذمت کی ہے۔
اپنے بیان میں انہوں نے کہا کہ اقتدار کے نشے میں چور سیاستدان عوام کو کچھ نہیں سمجھتے، گاڑی کی ٹکر کے بعد ریلی کو نہ روکنا افسوسناک عمل ہے۔
مفتی محمد نعیم نے کہا کہ نوازشریف اپنے گناہوں کی سزا قوم کو دینا چاہتےہیں، انہوں نے مطالبہ کیا کہ واقعے کی شفاف تحقیقات کرکے ذمہ داران کیخلاف مقدمہ درج کیا جائے۔
اگر آپ کو یہ خبر پسند نہیں آئی تو برائے مہربانی نیچے کمنٹس میں اپنی رائے کا اظہار کریں اور اگر آپ کو یہ مضمون پسند آیا ہے تو اسے اپنی وال پر شیئر کریں۔
اسلام آباد: پیپلز پارٹی کے سینیٹ میں قائد حزب اختلاف اعتزاز احسن نے کہا ہے کہ رجسٹرار سپریم کورٹ اپنی مرضی سے فون کال نہیں کرسکتے، خبر کی تحقیقات ہوں گی تو تمام حقائق سامنے آجائیں گے۔
یہ بات انہوں نے پاور پلے میں میزبان ارشد شریف سے بات چیت کرتے ہوئے کہی۔
انہوں نے کہا کہ جے آئی ٹی ارکان سے متعلق خبر پر عدلیہ انکوائری کرائے،رجسٹرار اپنی مرضی سے کال نہیں کرسکتے،تحقیقات کے بعد تمام باتیں سامنے آجائیں گی۔
انہوں نے کہا کہ نواز شریف وزیر اعظم رہے تو نہال ہاشمی دو سال میں گورنر سندھ ہوں گے، نہال ہاشمی کی زبان سے نواز شریف بولے ہیں، نہال ہاشمی کی دھمکی آمیز تقریر کے الفاظ نواز شریف کے الفاظ ہیں۔
انہوں نے کہا کہ ججز کو ریمارکس میں حکومت کو سسلین مافیا سے تشبیہ نہیں دینی چاہیے تھی،سپریم کورٹ کا دفاع وکلا ہی کریں گے۔
انہوں نے کہا کہ نواز شریف تیاری کررہے ہیں مسلم لیگ ن کی جانب سے پلاننگ کی جارہی ہے،شریف برادران پہلے گردن اور پھر پاؤں پکڑتے ہیں، نواز شریف نے 1994 میں صفر روپے ٹیکس دیا،نواز شریف نے 1995 میں 447 اور 1996 میں پھر صفر ٹیکس دیا،نواز شریف کے ٹیکس سے متعلق ثبوت اب بھی موجود ہیں۔
چوہدری اعتزاز احسن کا کہنا تھا کہ چوہدری نثار جو بات کرتے ہیں اس پر قائم رہتے ہیں،چوہدری نثار سے لاکھ اختلاف لیکن وہ اپنےبیان پر ڈٹے رہتے ہیں، نثار کے پاس بہت سی تحقیقاتی رپورٹس موجود ہیں۔
رہنما پی پی نے کہا کہ جے آئی ٹی کی کارروائی مکمل ہونے پر منظر عام پر لانی چاہیے،جے آئی ٹی کی کارروائی بھی اوپن کیمرا ہونی چاہیے۔
پیپلز پارٹی کے مرکزی رہنما سینیٹر اعتزاز احسن نے کہا ہے کہ ہمیں یقین ہے کہ عمران خان کو چپ کرانے کیلئے دس ارب روپے کی پیشکش کی گئی ہوگی، کیونکہ شریف برادران کے پاس لوگوں کو خریدنے کا ایک یہ ہی طریقہ ہے۔
ان خیالات کا اظہار انہوں نے پیپلز پارٹی کے زیر اہتمام لاہور حلقہ این اے 124 میں جلسے سے خطاب کرتے ہوئے کیا، اعتزاز احسن جب قمر زمان کائرہ کے ہمراہ جلسہ گاہ پہنچے تو کارکنان نے ان کا بھرپور استقبال کیا، جیالوں نےاعتزاز احسن کو گھوڑے پر سوار کردیا۔ اس موقع پر کارکنوں کے گو نواز گو کے نعروں سے پنڈال گونج اٹھا۔
سینیٹر اعتزاز احسن نے اپنے خطاب میں کہا کہ اگر نواز شریف کی جگہ سید یوسف رضا گیلانی وزیراعظم ہوتے تو انہیں اب تک گھر بھیج دیا گیا ہوتا، ہم نے پہلے ہی کہ دیا تھا کہ پاناما کی چوری واضح ہے مگرعدالت جانے کا کوئی فائدہ نہیں،۔
ان کا کہنا تھا کہ نواز شریف اور ان کا خاندان 500 ارب روپے باہر لے کرگیا، منی لانڈرنگ چوری بھی ہے اور پاکستان کا نقصان بھی۔ انہوں نے کہا کہ دس کروڑ روپے عربی کودو، اس کے بدلے دس ارب روپے کا کالا دھن سفید کرالو، یقین ہے شریف خاندان کی جانب سے عمران خان کو دس ارب روپے کی پیشکش کی گئی ہوگی کیونکہ شریف خاندان کا لوگوں کو خریدنے کا یہی طریقہ ہے۔
اعتزاز احسن کا مزید کہنا تھا کہ ہم میٹرو منصوبے کے خلاف نہیں لیکن اسے ایسے نہیں بناؤ اس پر ڈھائی سو ارب روپے لگا دو، بلوچستان کا ترقیاتی بجٹ 240 ارب روپے کا ہے، ڈھائی سو ارب سے شوکت خانم جیسے 5 اسپتال بنائے جا سکتے ہیں۔
اسلام آباد : پیپلز پارٹی کے مرکزی رہنما اور سینیٹر اعتزاز احسن نے کہا ہے کہ پانامہ لیکس کے ٹی اوآرز کے معاملے پر ڈیڈ لاک نہیں ہے بلکہ معاملہ ہی ڈیڈ ہوگیا ہے۔
انہوں نے کہا کہ حکومت وزیر اعظم کو احتساب سے بچانا چاہتی ہے، وفاقی وزیر جانتے ہیں کہ احتساب ہوا تو وزیر اعظم ہی قصوروار نکلیں گے۔
تفصیلات کے مطابق ان خیالات کا اظہار انہوں نے اے آر وائی نیوز کے پروگرام ”آف دی ریکارڈ“ میں گفتگو کرتے ہوئے کیا، اس موقع پر اپوزیشن ٹیم کے اہم رکن اعتزاز احسن نے ٹی او آرز کمیٹی کے معاملے کو تقریباً ختم ہی قرار دے دیا ہے۔
انہوں نے کہا کہ ہم وزیراعظم کو ٹارگٹ نہیں کر رہے بلکہ وزیراعظم رینج میں آ رہے ہیں، حکومتی پریس کانفرنس کے بعد ڈیڈ لاک نہیں معاملہ ”ڈیڈ“ہو گیا۔
انہوں نے کہا کہ احتساب کی بات کی جائے تو یہ لوگ گالی گلوچ کرتے ہیں لیکن ہم ہمیشہ پارلیمانی زبان ہی استعمال کریں گے۔
وزیراعظم نواز شریف نے خود کو احتساب کیلئے پیش کیا ہے اس لئے احتساب کا آغاز وزیراعظم اور ان کے خاندان سے ہی ہونا چاہئے۔
اپوزیشن رکن کا کہنا تھا کہ آخری سانسیں لیتا ٹی اوآرز ایشو اس وقت بالکل ہی ختم ہوگیا جب حکومتی پریس کانفرنس ہوئی، اعتزاز احسن نے کہا کہ ٹی او آرز کے معاملے پر حکومت اپنی پوزیشن سے انحراف کر رہی ہے اور ایبٹ آباد واقعے، حمود الرحمان انکوائری کو شامل کرنا چاہتی ہے۔
لاہور : پیپلز پارٹی کے مرکزی رہنماء سینیٹر اعتزاز احسن نے کہا ہے کہ نواز شریف اپنے پاؤں پر کلہاڑی اور گولی خود ہی مار لیتے ہیں. سعودی عرب اور ایران کے معاملے پر پارلیمان کو اعتماد میں لیا جائے۔
تفصیلات کے مطابق پیپلز پارٹی کی مرکزی اور صوبائی قیادت کا اجلاس بلاول ہاؤس لاہور میں چیئرمین بلاول بھٹو زرداری کی صدارت میں ہوا، جس میں تنظیمی معاملات زیرغور آئے۔
اجلاس کے بعد میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے سینیٹر اعتزاز احسن نے کہا کہ بلاول بھٹو زرداری نے تنظیمی معاملات پر ہدایات دی ہیں۔
انہوں نے ملکی حالات پر بات کرتے ہوئے کہا کہ پیپلز پارٹی چاہتی ہے حکومت اپنی مدت پوری کرے لیکن نواز شریف اپنے پاؤں پر کلہاڑی اور گولی خود ہی مار لیتے ہیں۔
انہوں نے کہا کہ ایران اور سعودی عرب کے معاملے پر پارلیمنٹ کو اعتماد میں لیا جائے، اس حوالے سے اے پی سی بھی بلائی جانی چاہیئے۔
چودھری نثار کے حوالے سے ان کا کہنا تھا کہ وہ وزیراعظم کے کہنے پر نہیں چلتے، ان کی پالیسیاں کہیں اور سے آتی ہیں۔ چودھری نثار کی اپنے ساتھی وزراء سے بھی نہیں بنتی۔
کراچی آپریشن کے حوالے سے انہوں نے کہا کہ رینجرز کے بارے میں پیپلز پارٹی کے تحفظات اصولی ہیں، سارا احتساب سندھ میں ہو رہا ہے، پنجاب میں کرپشن کسی کو نظر نہیں آتی۔
انہوں نے کہا کہ رینجرز انسداد دہشت گردی کیلئے بلائی گئی لیکن رینجرز کے ذریعے مفادات پورے کئے جا رہے ہیں۔
لاہور : پیپلزپارٹی کے سینیئر رہنما سینیٹر اعتزاز احسن نے کہا ہے کہ پی سی بی چیئرمین شہر یارخان کا دورہ بھارت خوش آئند ہے مگر بھارت اپنی ہٹ دھرمی پر قائم ہے۔
ہندو انتہا پسند تنظیم شیوسینا بے لگام ہوچکی ہے، ان خیالات کا اظہار انہوں نے لاہورہائیکورٹ بار میں میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کیا،۔
انہوں نے کہا کہ پاکستان کو آئی سی سی میں اپنا کیس بھرپور انداز میں لڑنا ہوگا۔ گزشتہ روز بھارت میں شہر یارخان کے ساتھ ہونے والے واقعے پر پی سی بی کو آئی سی سی سے رجوع کرنا چاہیئے۔
چوہدری اعتزاز احسن کا کہنا تھا کہ چیئرمین پی سی بی شہریار خان سے بھارتی رویہ افسوسناک ہے ۔
کرکٹ کسی ایک ملک کی ملکیت نہیں،دنیا بھر کے شائقین کی ملکیت ہے، بھارت اور کشمیر میں مسلمانوں پر زندگی تنگ کی جا رہی ہے۔
ایک سوال کے جواب میں ان کا کہنا تھا کہ نوازشریف(ن) لیگ کے نہیں پوری قوم کے وزیر اعظم ہیں، میاں نواز شریف بیس کروڑ عوام کے نمائندے بن کر امریکا جائیں۔
انہوں نے کہا کہ نوازشریف کا امریکا جاتے ہوئے رویہ سنجیدہ نہیں تھا، الیکشن کے حوالے سے گفتگو کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ پیپلز پارٹی بلدیاتی انتخابات نہیں بلکہ 2018 کے عام الیکشن میں کم بیک کرے گی۔