Tag: Aitzaz Ahsan

  • اعتزازاحسن کے بیان کوایف آئی آرتصورکیا جائے، چوہدری نثار

    اعتزازاحسن کے بیان کوایف آئی آرتصورکیا جائے، چوہدری نثار

    اسلام آباد: چوہدری نثار علی خان نے کہا ہے کہ اعتزاز احسن کے الزمات کو درگزر کرتا ہوں، ایک فیصد الزام بھی درست ثابت ہوگیا تو میں سیاست چھوڑ دوں گا۔

    اسلام آباد میں وفاقی وزیر داخلہ چوہدری نثار نے پریس کانفرنس کرتے ہوئے کہا کہ جو بھی کھیل کھیلوں گا دو نمبر نہیں کھیلوں گا، یہ میری زندگی کی مختصر ترین پریس کانفرنس ہے ۔

    انہوں نے ابتداء میں صحافیوں کو مخاطب ہوتے ہوئے کہا کہ پریس کانفرنس کے بعد کوئی سوال نہیں لوں گا، تاخیر کے لئے معازرت چاہتا ہوں۔

    ان کا کہنا تھا کہ گزشتہ روز پارلیمنٹ میں ایک طوفان کھڑا ہوگیا تھا، پارلیمنٹ میں پاکستان کی سیاست پربحث ہو رہی تھی کہ اچانک میں موضوع بن گیا، میرے اور میرے بھائی کے خلاف جو کہا گیا اس کے جواب کا حق رکھتا ہوں ، پارلیمنٹ میں مجھ پر جو قانلانہ حملہ کیا گیا وہ ایک بیان کے ردِعمل پر کیا گیا۔

    انہوں نے کہا کہ سب جانتے ہیں پارلیمنٹ میں نوک جھوک ہوتی رہتی ہیں، میری جماعت اوردیگررہنماء کا کہنا تھا کہ میں معاملے کو ٹھنڈا کروں، میں اپنے ضمیر کی سنتا ہوں، حکومت میں ہوں اوراپوزیشن کا قرض نہیں رکھتا، میری پارٹی مجھے تیس گھنٹے سے ردِعمل دینے سے روکتی رہی، جس سیاست میں عزت نہ ہو اس میں رہنے کا حق نہیں، نواز شریف کی پیٹھ  کے پیچھے ان کا سب سے بڑا حامی ہوں، واحد پارلیمنٹرین ہوں جو 8 مرتبہ منتخب ہوا۔

    چوہدری نثار کا کہنا تھا کہ ذاتی عزتِ نفس اور ملک کے مستقبل کے درمیان فیصلہ کرنا مشکل کام تھا، میں گزشتہ تیس گھنٹوں سے ایک کرب سے گزر رہا تھا، جمہوریت اور ملکی مستقبل کے خاطرذاتی انا کو قربان کرتا ہوں۔

    اعتزاز احسن کے الزمات پران کا کہنا تھا کہ اعتزازاحسن کے الزمات کو درگزر کرتا ہوں، اعتزاز احسن کے بیان کو ایف آئی آر تصور کیا جائے اور کمیٹی بنائی جائے کسی بھی جج سے تحقیقات کرالیں ،اگر ایک فیصد الزام بھی درست ثابت ہوگیاتو میں وزارت عظمیٰ اور قومی اسمبلی سےاستعفیٰ دے کر سیاست بھی چھوڑ دوں گا۔

  • اعتزازاحسن  کےالزامات کاجواب دینےکیلئےچوہدری نثاربےچین

    اعتزازاحسن کےالزامات کاجواب دینےکیلئےچوہدری نثاربےچین

    اسلام آباد:حکومت کےدھرنےوالوں سےمذاکرات توکامیاب نہ ہوئےالبتہ چوہدری نثار کومنانےکیلئےوزیراعظم کوہی چوہدری نثارسےمذاکرات کرناپڑگئے۔

    ایک طرف دھرنےوالوں سےمذاکرات تودوسری طرف حکمراں جماعت کی اپنے ہی وزیرداخلہ کومنانےکی کوششیں،اعتزازاحسن کےالزامات کاجواب دینے کیلئے چوہدری نثار بے چین ہیں۔

    وزیراعظم کی پہلی ملاقات رہی بےسود آج پھرملاقات کیلئےبلالیاہے،لیکن چوہدری نثار کہتے ہیں الزامات کاجواب دینا ان کاحق ہے پارٹی سے کوئی اختلاف نہیں آج پریس کانفرنس کروں گا لیکن استعفیٰ نہیں دوں گا کیوں کہ اس سے مخالف قوتوں کی حوصلہ افزائی ہوگی،اس نئی گتھی کوسلجھانےکیلئے وزیراعلیٰ پنجاب بھی اسلام آباد پہنچ گئے ہیں۔

    ذرائع کاکہناہے وزیراعظم نےچوہدری نثار کوکچھ روز تک خاموش رہنے کامشورہ دیاہےلیکن چوہدری نثارکا کہناہےآج کےالزام کاجواب دس دن بعد نہیں دیاجاسکتا۔

    وزیراعظم کی معذرت کےبعد اعتزاز کےخطاب پر حکومتی اراکین بھی   برہم ہیں،ان کامؤقف ہےکہ معذرت کے بعد اعتزازکی الزام تراشی کاجوازنہ تھا۔

  • دھرنے والوں کےالزامات میں صداقت ہے، اعتزازاحسن

    دھرنے والوں کےالزامات میں صداقت ہے، اعتزازاحسن

    اسلام آباد: پاکستان پیپلزپارٹی رہنما چوہدری اعتزازاحسن نہ کہا ہے کہ دھرنے والوں کے الزامات میں صداقت ہے،اگرسانحہ ماڈل ٹاؤن کی ایف آئی آردرج ہوجا تی تو کونسی قیامت آجاتی،وہ پارلیمنٹ کےاجلاس سے خطاب کررہے تھے،انہوں نے کہا کہ یہ الزام بھی درست ہے کہ انتخابات میں دھاندلی ہوئی ہے، جس کے ثبوت بھی موجود ہیں.

    ہم پارلیمنٹ کے ساتھ ہیں اور اپوزیشن کی جانب سے میں یقین دلاتا ہوں کہ ہم آئین، پارلیمنٹ اور جمہوریت کو بچانے کیلئے وزیراعظم کے ساتھ ہیں،انہوں نے اپنے خطاب میں ایک فرضی واقعہ سنایا کہ ایک ماں کو اس کا نافرمان بیٹا بہت زیادہ تنگ کرتا تھا،جس کے باعث اس بیوہ کو بہت تکلیف کا سامنا کرنا پڑتا تھا ، ایک دن اس کےبیٹے کو چوری کے الزام میں پولیس نے پکڑ لیا جب ماں  کو پتہ چلاتو وہ بھاگی بھاگی تھانے پہنچی تو دیکھا کہ تھانیداراس کے بیٹے کو چارپائی سے باندھ کر پٹائی کررہا ہے، اور ہر بار چھتر لگنے پر اس کا بیٹا زور سے چلاتاکہ "ہائے ماں ” تو ماں نے کہا کہ” صدقے جاؤں تھانیدار تو نے میرے بیٹے کو ماں یاد دلا دی ” تو میں کہتا ہوں صدقے جاؤں عمران خان اورطاہرالقادری کہ تم دونوں نے وزیراعظم کو پارلیمنٹ یاد دلا دی۔

    اعتزاز احسن نے کہا کہ پی پی کارکنان مجھ سے سوال کرتے ہیں کہ آپ حکومت کا ساتھ کیوں دے رہے ہیں تو میں کہتا ہوں کہ ہم جمہوریت اورآئین کے تقدس کے لئے پارلیمنٹ کے ساتھ کھڑے ہیں،لیکن ہمیں اندیشہ ہے کہ اگر حکومت اس بحران سے بچ نکلی تو ان کے وزراء کے تکبر اور رعونت میں مزید اضافہ ہوجائیگا۔

    انہوں نے کہا کہ آپ ماڈل ٹاؤن میں چھوٹی چھوٹی رکاوٹیں ہٹانے چلے تھے،اس کے بدلے بڑی بڑی رکاوٹیں لگانی پڑگئیں، انہوں نے کہا کہ میڈیا کو تشدد کا نشانہ بنایا گیا جس کی  ہم سب شدید مذمت کرتے ہیں۔،