Tag: aizaz chaudhry

  • ’’نریندر مودی کو دنیا بھر میں منہ کی کھانا پڑ رہی ہے‘‘

    ’’نریندر مودی کو دنیا بھر میں منہ کی کھانا پڑ رہی ہے‘‘

    کراچی : سابق سیکریٹری خارجہ اعزاز چوہدری نے کہا ہے کہ بھارتی وزیر اعظم نریندر مودی پاکستان کو بدنام کرنے کیلیے جہاں بھی اپنے وفود بھیج رہا ہے وہاں ثبوت مانگے جارہے ہیں۔

    اے آر وائی نیوز کے پروگرام الیونتھ آور میں خصوصی گفتگو کرتے ہوئے انہوں نے بتایا کہ پاکستان کی جانب سے مضبوط جواب ملنے پر بھارتی رہنما مایوس ہوگئے ہیں۔

    اعزاز چوہدری کا کہنا تھا کہ اسی مایوسی کے عالم میں نریندر مودی ایسی باتیں کررہے ہیں جس سے خود بھارتی عوام حیران ہیں کہ ان کو کیا ہوگیا ہے؟

    ایک سوال کے جواب میں انہوں نے کہا کہ بھارت نے عالمی سطح پر پاکستان کیخلاف منفی پروپیگنڈا کرنے کی پوری کوشش کی لیکن دنیا نے اس سے پہلگام واقعے کے ثبوت مانگ لیے۔

    امریکی صدر کو ہی دیکھ لیں کہ اب تک انہوں نے پاکستان کیخلاف ایک بھی منفی گفتگو نہیں کی، اس کے علاوہ بھارت جہاں بھی پاکستان کیخلاف بات کرتا ہے وہاں مسئلہ کشمیر کا تذکرہ اٹھتا ہے۔

    سابق سیکریٹری خارجہ کا کہنا تھا کہ بھارتی سیاستدان بھی یہی کہتے ہیں کہ ہرمرتبہ انتخابات کے موقع پر ہی ڈرامہ کیوں ہوتا ہے؟ صوبہ بہار میں الیکشن آرہے ہیں نریندر مودی اس کیلئے ہاتھ پاؤں مار رہے ہیں۔

    اعزاز چوہدری نے مزید کہا کہ اس مرتبہ پاکستان کا مقدمہ مضبوط ہے اور عالمی سطح پر ہمارے مؤقف کو سراہا جارہا ہے لیکن بھارت جہاں بھی جارہا ہے اسے وہاں منہ کی کھانا پڑرہی ہے۔

  • کوئی ملک یہ نہیں کہہ سکتا پاکستان نے دہشت گردی کیخلاف کچھ نہیں کیا،اعزازچوہدری

    کوئی ملک یہ نہیں کہہ سکتا پاکستان نے دہشت گردی کیخلاف کچھ نہیں کیا،اعزازچوہدری

    واشنگٹن: امریکہ میں پاکستانی سفیراعزازچوہدری کا کہنا ہے کہ پاکستان نےدہشت گردوں کے خلاف بھرپور کارروائی کی ہے، کوئی ملک نہیں کہہ سکتا پاکستان نے دہشت گردی کیخلاف کچھ نہیں کیا۔

    تفصیلات کے مطابق پاکستانی سفیراعزازچوہدری نے امریکی چینل کو انٹرویو دیتے ہوئے کہا کہ کوئی نہیں کہہ سکتاپاکستان نےدہشت گردی کیخلاف کچھ نہیں کیا، آج القاعدہ کی خبر نہیں،پاکستان امریکی کوششوں کا نتیجہ ہے۔

    اعزازچوہدری کا کہنا تھا کہ پاکستان نےدہشت گردوں کےخلاف بھرپورکارروائی کی ہے، افغان طالبان قیادت کی پاکستان میں موجودگی کا الزام بے بنیاد ہے اور دہشت گردوں کے محفوظ ٹھکانے ہونے کا الزام بھی غط ہے۔

    پاکستانی سفیر نے کہا کہ پاکستان حقانی نیٹ ورک، طالبان کیلئے جگہ تنگ کررہا ہے، افغانستان میں ناکامی کیلئے پاکستان کو ذمےدارٹھہرانا مناسب نہیں، پاکستان کی مسلح افواج نے قبائلی علاقوں میں آپریشن کیا اورچپے چپے کومحفوظ بنایا۔

    ان کا کہنا تھا کہ پاکستان اورامریکا کے تعلقات مضبوط ہیں۔فی الحال یہ تعلقات برے حالات سے گزررہے ہیں لیکن توقع ہے کہ مستقبل میں تعلقات معمول پرآجائیں گے۔

    یاد رہے کہ اعزاز چوہدری کا امریکہ کی جانب سے پاکستانی سفارتکاروں پر پابندیوں پراظہار افسوس کرتے ہوئے کہنا تھا کہ امید ہے امریکا فیصلے پر نظر ثانی کریگا اور خواہش ہے کہ معاملات سلجھاؤ کی طرف آئیں گے۔

    ان کا کہنا تھا کہ پاکستان میں تعینات سفیروں کی عزت اورقدر کرتے ہیں اور چاہتے ہیں کہ پاکستان کے سفیروں کے ساتھ بھی اچھا برتاؤ کیا جائے۔

    اس سے قبل بھی پاکستانی سفیر نے کہا تھا کہ قلیل مدتی مفادات کی خاطر سترسال سے قائم دو طرفہ تعلقات کو پس پشت نہیں ڈالا جانا چاہیے، پاکستان امریکہ کے ساتھ اعتماد پر مبنی گہرے تعلقات چاہتا ہے اور وہ امریکہ سے اسی جذبے کی امید رکھتا ہے۔


    خبر کے بارے میں اپنی رائے کا اظہار کمنٹس میں کریں‘ مذکورہ معلومات کو زیادہ سے زیادہ لوگوں تک’پہنچانے کے لیے سوشل میڈیا پر شیئر کریں۔

  • پاکستان میں سفارتکاروں کی عزت کرتے ہیں، چاہتے ہیں پاکستان سے باہر بھی سفارتکاروں کی عزت کی جائے، اعزازچودھری

    پاکستان میں سفارتکاروں کی عزت کرتے ہیں، چاہتے ہیں پاکستان سے باہر بھی سفارتکاروں کی عزت کی جائے، اعزازچودھری

    واشنگٹن : امریکہ میں پاکستان کے سفیراعزاز چودھری نے کہا ہے کہ پاکستان میں تعینات سفیروں کی عزت اورقدر کرتے ہیں اور چاہتے ہیں کہ پاکستان کے سفیروں کے ساتھ بھی اچھا برتاؤ کیا جائے۔

    تفصیلات کے مطابق امریکا میں پاکستان کے سفیراعزازچوہدری نے میڈیا سے گفتگو میں کہا کہ پاکستان میں سفارتکاروں کی عزت کرتے ہیں، چاہتےہیں پاکستان سے باہر بھی سفارتکاروں کی عزت کی جائے، پاکستان کی حکومت امریکی سفارتکاروں پر جوابی پابندیاں لگارہی ہے۔

    اعزاز چوہدری نے امریکہ کی جانب سے پاکستانی سفارتکاروں پر پابندیوں پراظہار افسوس کرتے ہوئے کہنا تھا کہ امید ہے امریکا فیصلے پر نظر ثانی کریگا اور خواہش ہے کہ معاملات سلجھاؤ کی طرف آئیں گے۔

    پاکستانی سفیر نے کہا کہ پاکستان،امریکا سفارتکاروں کے مسائل کے حل کیلئے کوششیں کریں، پاکستان نے سفارت کاروں کے مسائل کے حل کیلئے میکنزم بنایا ہے، جو 24گھنٹے کام کرے گا۔

    ان کا مزید کہنا تھا کہ اس مکینزم سے کسی بھی واقعہ کی فوری اطلاع مل سکے گی ، اس نظام کو ہاٹ لائن کی طرح رکھنا چاہتے ہیں۔

    دوسری جانب امریکی ڈیموکریٹک رکن کانگریس ڈونلڈ نورکراس نے اے آروائی نیوزسے گفتگو میں کہا پاکستانی سفارتکاروں پرپابندیاں کوئی بہترفیصلہ نہیں پاک امریکہ تعلقات دونوں ممالک کے مفاد میں ہیں،پاکستان اور امریکہ تمام معاملات بات چیت کےذریعے حل کر سکتے ہیں۔

    ڈونلڈ نورکراس نے کہا کہ پرامید ہوں کہ پاک امریکہ تعلقات جلدمعمول پر آجائیں گے،دہشتگردی خطے کیلئے چیلنج ہے مل کر ہی نمٹ سکتے ہیں

    یاد رہے کہ امریکا میں پاکستانی سفارتکاروں کی نقل و حرکت پر پابندی عائد کردی گئی تھی، سفارتکار بغیراجازت 40کلومیٹر سے زیادہ سفر نہیں کرسکیں گے لمبے سفر کے لئے امریکی حکومت سے اجازت لینی ہوگی۔

    امریکا میں پاکستان کے سفارتکاروں کی نقل و حرکت محدود کرنے پر پاکستان نے امریکا کو کرارا جواب دیتے ہوئے پاکستان میں تعینات امریکی سفارتکاروں پر پابندیاں عائد اور بعض سہولیات واپس لے لی گئیں۔


    مزید پڑھیں : پاکستان نے بھی امریکی سفارت کاروں پرجوابی پابندیاں عائد کردیں


    وزارت خارجہ نے نوٹیفیکشن جاری کردیا، جس کے مطابق امریکی سفارتکاروں کو محدودنقل وحرکت کی اجازت ہوگی، ایئرپورٹس پر کارگو سے متعلق کوئی استثنیٰ نہیں دیا جائے گا جبکہ امریکیوں کو کارگو اسکیننگ کے بغیر نہیں جانے دیا جائےگا۔

    نوٹی فکیشن کے مطابق امریکی سفارت کار ایک سے زائد پاسپورٹ نہیں رکھ سکیں گے اور ان کا قیام جاری ہونے والے ویزے کی مدت کے مطابق ہوگا۔

    امریکی سفارتکاروں کی گاڑیوں پر کالے شیشے ممنوع ہونگے، نان ڈپلومیٹک نمبر پلٹ لگانے پر پابندی ہوگی جبکہ کرائے کی گاڑیوں پر ڈپلومیٹک نمبر پلیٹ استعمال نہیں ہوگی۔

    سم نکلوانے کے لئے بائیومیٹرک تصدیق کرانا ضروری ہوگی، رہائشگاہوں پر ریڈیو کمیو نیکیشن کی تنصیب این اوسی کے بغیر نہیں ہوگی، این او سی کے بغیر کرائے پر کوئی بھی جگہ نہیں لی جاسکے گی۔


    خبر کے بارے میں اپنی رائے کا اظہار کمنٹس میں کریں، مذکورہ معلومات کو زیادہ سے زیادہ لوگوں تک پہنچانے کے لیے سوشل میڈیا پر شیئر کریں۔

  • امریکہ اور پاکستان کومسائل کا حل مل کر نکالنا ہوگا‘ اعزاز چوہدری

    امریکہ اور پاکستان کومسائل کا حل مل کر نکالنا ہوگا‘ اعزاز چوہدری

    شکاگو: امریکہ میں تعینات پاکستانی سفیراعزاز چوہدری کا کہنا ہے کہ امریکہ اور پاکستان کو مسائل کا حل مل کر نکالنا ہوگا۔

    تفصیلات کے مطابق شکاگو یونیورسٹی میں پاک امریکہ تعلقات پرپاکستانی سفیراعزاز چوہدری کا کہنا تھا کہ پاکستان اور امریکہ کےدرمیان تعلقات اہم ہیں، دونوں ممالک کومل کرمسائل کاحل نکالنا ہوگا۔

    پاکستانی سفیرکا کہنا تھا کہ پاک امریکہ شراکت داری سے مثبت نتائج برآمد ہوئےہیں، افغانستان میں امن کےمشترکہ مقصد کے حصول کے لیے مل کرکام کرنا ہوگا جبکہ غلط فہمیاں دورکرنے کے لیے مذاکرات جاری رکھنے ہوں گے۔

    پاکستان پرامن افغانستان دیکھنے کا خواہاں ہے‘ اعزاز چوہدری

    خیال رہے کہ گزشتہ ماہ 17 مارچ کو امریکہ میں پاکستانی سفیر اعزاز چوہدری کا کہنا تھا کہ پاکستان مستحکم اور پرامن افغانستان دیکھنا چاہتا ہے اور یہ پاکستان اور امریکہ کا مشترکہ مقصد ہے۔

    یاد رہے کہ 14 فروری 2018 کو پاکستانی سفیراعزازچوہدری یونیورسٹی آف کیلفورنیا میں پاک امریکہ تعلقات پرگفتگو کرتے ہوئے کہا تھا کہ پاک امریکہ تعلقات میں گزشتہ 70سال میں کئی اتارچڑھاؤ آئے۔

    اعزازچوہدری کا کہنا تھا کہ افغانستان میں دوسروں کی ناکامیوں کے ذمہ دارنہیں ہیں، پاک امریکہ تعلقا ت کوافغان صورت حال کی بھینٹ نہیں چڑھانا چاہیے۔

    اب امریکی دباؤ قبول نہیں کیا جائے گا: اعزاز چوہدری

    واضح رہے کہ رواں سال 5 جنوری کو امریکہ میں پاکستان کے سفیر اعزاز چوہدری کا کہنا تھا کہ پاکستان نے امریکہ پر واضح کردیا کہ ہم کسی دباؤ میں نہیں آئیں گے، پاکستان کو کوئی طاقت دنیا میں تنہا نہیں کرسکتی۔


    خبر کے بارے میں اپنی رائے کا اظہار کمنٹس میں کریں‘ مذکورہ معلومات کو زیادہ سے زیادہ لوگوں تک پہچانے کے لیے سوشل میڈیا پر شیئر کریں۔

  • کچھ خفیہ قوتیں افغان امن مذاکرات کامیاب ہوتا نہیں دیکھنا چاہتیں‘ اعزازچوہدری

    کچھ خفیہ قوتیں افغان امن مذاکرات کامیاب ہوتا نہیں دیکھنا چاہتیں‘ اعزازچوہدری

    واشنگٹن : امریکہ میں پاکستان کے سفیراعزاز چوہدری کا کہنا ہے کہ بھارت افغانستان کی سرزمین پاکستان کے خلاف استعمال کررہا ہے۔

    تفصیلات کے مطابق پاکستانی سفیر اعزاز چوہدری نے اے آروائی نیوز سے خصوصی گفگتو کرتے ہوئے کہا کہ سیکیورٹی امدادکی بندش پرامریکہ سے مذاکرات نہیں ہو رہے۔

    اعزاز چوہدری کا کہنا تھا کہ دہشت گردی کے خلاف جنگ پاکستان نے اپنے وسائل سے لڑی، پاک امریکہ تعلقات انتہائی اہمیت کے حامل ہے۔

    پاکستانی سفیراعزاز چوہدری نے کہا کہ امریکہ کو دہشت گردی کے خلاف پاکستان کی قربانیوں کوتسلیم کرنا ہوگا، افغانستان میں مذاکرات ہی امن کا واحد حل ہے۔

    انہوں نے کہا کہ طالبان کومذاکرات کی جانب لانے کے لیے پاکستان کوششیں کررہا ہے، کچھ خفیہ قوتیں امن مذاکرات کامیاب ہوتا نہیں دیکھنا چاہتیں۔

    پاکستان سفیر اعزاز چوہدری کا کہنا تھا کہ بھارت افغانستان کی سرزمین پاکستان کے خلاف استعمال کررہا ہے۔

    وزیر اعظم کا دورہ کابل، دونوں ممالک کا دہشت گردی کومشترکہ دشمن قرار دینے پر اتفاق

    خیال رہے کہ گزشتہ روز افغان صدر سے ملاقات میں وزیر اعظم شاہدخاقان عباسی کا کہنا تھا کہ نے دورے کا اصل مقصد خطے میں قیام امن کو ممکن بنانا ہے، افغان مذاکراتی عمل کے لیے ہر تعاون کے لیے تیار ہیں۔

    دوسری جانب افغان صدر اشرف غنی کا کہنا تھا کہ دونوں ممالک کو انسداد دہشت گردی کے لیے مشترکہ کوششیں کرنی چاہییں۔

    پاکستان پرامن افغانستان دیکھنے کا خواہاں ہے‘ اعزاز چوہدری

    یاد رہے کہ گزشتہ ماہ 17 مارچ کو امریکہ میں پاکستانی سفیر اعزاز چوہدری کا کہنا تھا کہ پاکستان مستحکم اور پرامن افغانستان دیکھنا چاہتا ہے اور یہ پاکستان اور امریکہ کا مشترکہ مقصد ہے۔


    خبر کے بارے میں اپنی رائے کا اظہار کمنٹس میں کریں، مذکورہ معلومات کو زیادہ سے زیادہ لوگوں تک پہنچانے کے لیے سوشل میڈیا پر شیئر کریں۔

  • افغانستان میں دوسروں کی ناکامیوں کےذمہ دارنہیں ہیں‘ اعزازچوہدری

    افغانستان میں دوسروں کی ناکامیوں کےذمہ دارنہیں ہیں‘ اعزازچوہدری

    واشنگٹن : امریکہ میں پاکستانی سفیراعزازچوہدری کا کہنا ہے کہ پاک امریکہ تعلقات کوافغان صورت حال کی بھینٹ نہیں چڑھانا چاہیے۔

    تفصیلات کے مطابق پاکستانی سفیراعزازچوہدری یونیورسٹی آف کیلفورنیا میں پاک امریکہ تعلقات پرگفتگو کرتے ہوئے کہا کہ پاک امریکہ تعلقات میں گزشتہ 70سال میں کئی اتارچڑھاؤ آئے۔

    پاکستانی سفیر نے کہا کہ پاکستان اورامریکہ نے جب بھی مل کرکام کیا فائدہ ہوا جبکہ پاکستان امریکہ سے اچھےتعلقات کا خواہاں ہے۔

    اعزازچوہدری نے کہا کہ افغانستان اورخطے میں امن کے لیے پاک امریکہ تعاون ضروری ہے، مختلف نقطہ نظرسے دونوں ملکوں میں کشیدگی پیدا ہوگی۔

    انہوں نے کہا کہ افغانستان میں دوسروں کی ناکامیوں کے ذمہ دارنہیں ہیں، پاک امریکہ تعلقا ت کوافغان صورت حال کی بھینٹ نہیں چڑھانا چاہیے۔

    پاکستانی سفیر نے کہا کہ افغانستان میں امن پاکستان کے اپنے مفاد میں ہے، فوجی آپریشن افغانستان کے مسائل کا حل نہیں، مذاکرات ہی افغانستان میں امن کا واحد راستہ ہے۔

    اعزاز چوہدری نے کہا کہ پاکستان میں دہشت گردوں کی محفوظ پناہ گاہیں نہیں، پاک فوج نے قبائلی علاقوں میں کامیاب آپریشن کیے۔

    انہوں نے کہا کہ دونوں ملکوں میں تناؤ کے باوجود عوامی رابطے مضبوط ہورہے ہیں، نجی شعبے کے تعلقات بھی مزید مستحکم ہورہے ہیں۔


    اب امریکی دباؤ قبول نہیں کیا جائے گا: اعزاز چوہدری


    یاد رہے کہ گزشتہ ماہ امریکہ میں پاکستان کے سفیر اعزاز چوہدری کا کہنا تھا کہ پاکستان نے امریکہ پر واضح کردیا کہ ہم کسی دباؤ میں نہیں آئیں گے، پاکستان کو کوئی طاقت دنیا میں تنہا نہیں کرسکتی۔


    خبر کے بارے میں اپنی رائے کا اظہار کمنٹس میں کریں، مذکورہ معلومات کو زیادہ سے زیادہ لوگوں تک پہچانے کےلیے سوشل میڈیا پرشیئر کریں۔

  • پاک امریکہ تعلقات باہمی احترام ومشترکہ مفادات پرمبنی ہیں‘ اعزازچوہدری

    پاک امریکہ تعلقات باہمی احترام ومشترکہ مفادات پرمبنی ہیں‘ اعزازچوہدری

    واشنگٹن: امریکہ میں پاکستانی سفیر اعزاز چوہدری کا کہنا ہے کہ پاکستان افغان قیادت میں مصالحتی عمل کی حمایت کرتا ہے۔

    تفصیلات کے مطابق واشنگٹن میں امریکی حکام، دانشوروں اور صحافیوں سے خطاب کرتے ہوئے اعزاز چوہدری نے کہا کہ پاک امریکہ تعلقات باہمی احترام ومشترکہ مفادات پرمبنی ہیں۔

    پاکستانی سفیر اعزاز چوہدری نے کہا کہ دہشت گردی کے خلاف جنگ میں ہم نے بے شمارقربانیاں دیں۔

    انہوں نے کہا کہ پاکستان افغان قیادت میں مصالحتی عمل کی حمایت کرتا ہے، افغانستان میں امن کے لیے پاکستان نے بھرپور کردارادا کیا۔

    اعزازچوہدری نے کہا کہ پاکستان نے امن بحال کرکے اقتصادی استحکام حاصل کیا۔ انہوں نے کہا کہ تعلقات میں بہتری کے لیے پاکستان امریکہ کومل کرکام کرنا ہوگا۔


    امریکہ نےامداد روکی تودہشت گردوں سےلڑنےکی صلاحیت متاثرہوگی‘ وزیر اعظم


    خیال رہے کہ وزیراعظم شاہد خاقان عباسی نےغیرملکی خبررساں ایجنسی کو انٹرویو میں کہا ہے کہ امریکہ پاکستان کو کمزورنہ کرے، پاکستان کی صلاحیت متاثرہوئی توامریکہ کو دہشت گردوں سے خود لڑنا پڑے گا۔

    یاد رہے کہ 24 دسمبر کو واشنگٹن میں پاکستانی سفیر اعزاز چوہدری کا کہنا تھا کہ افغانستان میں استحکام کا قیام پاکستان کی ذمہ داری نہیں ہے۔


    اگر آپ کو یہ خبر پسند نہیں آئی تو برائے مہربانی نیچے کمنٹس میں اپنی رائے کا اظہار کریں اور اگر آپ کو یہ مضمون پسند آیا ہے تو اسے اپنی فیس بک وال پر ضرور شیئر کریں۔ 

  • امداد روکنے سے معاملات میں بہتری نہیں آئے گی، اعزاز چوہدری

    امداد روکنے سے معاملات میں بہتری نہیں آئے گی، اعزاز چوہدری

    واشنگٹن : امریکہ میں پاکستان کے سفیر اعزاز احمد چوہدری کا کہنا ہے کہ دہشتگردی کےخلاف کامیابی حاصل کرنیوالاپاکستان واحد ملک ہے، اس کو کامیابی کیلئےکسی سے سرٹیفیکیٹ کی ضرورت نہیں۔ امداد روکنے سے معاملات میں بہتری نہیں آئے گی۔

    تفصیلات کے مطابق اے آر وائی نیوز کے نمائندے جہانزیب علی سے خصوصی گفتگو میں پاکستان کے سفیر اعزاز احمد چوہدری نے کہا کہ پاک امریکہ تعلقات دونوں ممالک کے لیے اہم ہیں، امداد روکنے سے معاملات میں بہتری نہیں آئے گی، داعش کا پاکستان میں کوئی وجود نہیں۔

    اعزاز چوہدری کا کہنا تھا کہ دہشتگردی کےخلاف کامیابی حاصل کرنیوالاپاکستان واحد ملک ہے، اس کے کامیابی کیلئےکسی سے سرٹیفیکیٹ کی ضرورت نہیں، پاکستان افغانستان میں امن دیکھنا چاہتا ہے، باوقار قوم ہمسائیوں سے اچھے تعلقات چاہتی ہے۔

    بھارت کے حوالے سے انھوں نے کہا کہ علاقےمیں بھارت کی دھونس مان لی جائے یہ ممکن نہیں

    پاکستانی سفیر کا افغانستان کے حوالے سے کہنا تھا کہ  سفیر افغانستان کے43فیصدعلاقےپرافغان فورسزکاکنٹرول نہیں، افغانستان کے ساتھ26سوکلومیٹر طویل سرحد ہے، جب سرحد پر پوسٹ بناتے ہیں تو افغان فورسز حملہ کردیتی ہیں،

    اعزاز چوہدری نے کہا کہ پاک امریکہ تعلقات دونوں ممالک کے لیے اہم ہیں، اعزاز چوہدری امدادروکنےسےمعاملات بہترنہیں ہوں گے، اگر امریکہ کو خدشات ہیں تو پاکستان کو بھی خدشات ہیں۔


    مزید پڑھیں :  اب امریکی دباؤ قبول نہیں کیا جائے گا: اعزاز چوہدری


    یاد رہے چند روز قبل بھی امریکا میں پاکستان کے سفیر اعزاز چوہدری نے کہا ہے کہ افغانستان میں ناکامی کا ملبہ پاکستان پر ڈالا جارہا ہے، پاکستان نے امریکا پر واضح کردیا کہ ہم کسی دباؤ میں نہیں آئیں گے، پاکستان کو کوئی طاقت دنیا میں تنہا نہیں کرسکتی۔

    ان کا کہنا تھا کہ پاکستان نے جتنی جنگ لڑی ہے، اپنے وسائل سے لڑی، امریکا کو پاکستانی قربانیوں کو تسلیم کرنا چاہیے، دہشت گردی کےخلاف جنگ میں مل کر کام کرنا چاہتے ہیں، اگر ہم بھی امریکا جیسے اقدامات کریں، تو یہ جنگ کس سمت جائے گی، ہم میں اعتماد بھی ہے اورایمان بھی۔ ہمارا عزم متزلزل نہیں ہوگا۔


    اگر آپ کو یہ خبر پسند نہیں آئی تو برائے مہربانی نیچے کمنٹس میں اپنی رائے کا اظہار کریں اور اگر آپ کو یہ مضمون پسند آیا ہے تو اسے اپنی فیس بک وال پر ضرور شیئر کریں۔

  • اب امریکی دباؤ قبول نہیں کیا جائے گا: اعزاز چوہدری

    اب امریکی دباؤ قبول نہیں کیا جائے گا: اعزاز چوہدری

    اسلام آباد : امریکا میں پاکستان کے سفیر اعزاز چوہدری نے کہا ہے کہ افغانستان میں ناکامی کا ملبہ پاکستان پر ڈالا جارہا ہے۔

    اعزاز چوہدری نے ان خیالات کا اظہار اے آر وائی نیوز سے خصوصی گفتگو کرتے ہوئے کیا۔

    امریکا میں پاکستان کے سفیر اعزاز چوہدری کا کہنا تھا کہ پاکستان نے امریکا پر واضح کردیا کہ ہم کسی دباؤ میں نہیں آئیں گے، پاکستان کو کوئی طاقت دنیا میں تنہا نہیں کرسکتی۔

    ان کا کہنا تھا کہ پاکستان نے جتنی جنگ لڑی ہے، اپنے وسائل سے لڑی، امریکا کو پاکستانی قربانیوں کو تسلیم کرنا چاہیے۔

    ان کا مزید کہنا تھا کہ دہشت گردی کےخلاف جنگ میں مل کر کام کرنا چاہتے ہیں، اگر ہم بھی امریکا جیسے اقدامات کریں، تو یہ جنگ کس سمت جائے گی، ہم میں اعتماد بھی ہے اورایمان بھی۔ ہمارا عزم متزلزل نہیں ہوگا۔

    امریکی امداد کی معطلی دہشت گردی کے خلاف ہماراعزم کمزورنہیں کرسکتی: ڈی جی آئی ایس پی آر

    دوسری جانب ڈی جی آئی ایس پی آر میجر جنرل آصف غفور نے ایک غیرملکی نشریاتی ادارے سے گفتگو کرتے ہوئے کہا ہے کہ ہمیں عزت کی قیمت پر سیکیورٹی امداد نہیں چاہیے، امریکی مالی امداد کے بغیر بھی طاقتور فوج ہیں، امداد کی معطلی جنگ میں ہمارا عزم کمزور نہیں کرسکتی۔

    پاکستان کو واچ لسٹ میں شامل کرنے کا اقدام مسترد، امریکا وضاحت کرے: دفتر خارجہ

    واضح رہے کہ دفتر خارجہ نے آج حالیہ بیان میں کہا تھا کہ پاکستان نے دہشت گردی کے خلاف جنگ اپنے وسائل سے لڑی، گذشتہ پندرہ سال میں دہشت گردی کے خلاف 120 بلین ڈالرخرچ ہوئے اور خطے میں استحکام، شہریوں کے تحفظ کے لئے یہ جنگ جاری رکھی جائے گی۔


    اگر آپ کو یہ خبر پسند نہیں آئی تو برائے مہربانی نیچے کمنٹس میں اپنی رائے کا اظہار کریں اور اگر آپ کو یہ مضمون پسند آیا ہے تو اسے اپنی فیس بک وال پر ضرور شیئر کریں۔

  • افغانستان میں استحکام کا قیام ہماری ذمہ داری نہیں، اعزازچوہدری

    افغانستان میں استحکام کا قیام ہماری ذمہ داری نہیں، اعزازچوہدری

    واشنگٹن : امریکہ میں پاکستان کے سفیر اعزاز چوہدری نے کہا ہے کہ پاکستان امریکا کے ساتھ بہتر تعلقات کا خواہاں ہے، افغانستان میں استحکام کا قیام پاکستان کی ذمہ داری نہیں ہے، دہشت گردی کیخلاف جنگ میں ہماری قربانیوں کو تسلیم نہ کرنا باعث افسوس ہے۔

    یہ بات انہوں نے واشنگٹن میں پاکستانی سفارتخانے میں تقریب سے خطاب اور بعد ازاں اے آروائی نیوزسے خصوصی گفتگو کرتے ہوئےکہی۔

    پاکستانی سفیر اعزاز چوہدری کا کہنا تھا کہ دہشت گردی کیخلاف پاکستان نے جو کام کیا وہ دنیا کے سامنے ہے، افغانستان میں استحکام کا قیام پاکستان کی ذمہ داری نہیں ہے اور دہشت گردی کیخلاف جنگ ہماری نہیں تھی بلکہ ہم پرمسلط کی گئی۔

    انہوں نے مزید کہا کہ پاکستان امریکا کے ساتھ اچھے تعلقات چاہتا ہے، خطے میں برپا دہشت گردی کے تلاطم کو ختم کرنے کیلئے پاکستان نے جو کیا اس کی مثال کہیں نہیں ملتی، دہشت گردی کیخلاف جنگ میں اہم کردار ادا کیا مگر افسوس کہ ہماری قربانیوں کو تسلیم نہیں کیا جاتا۔

    ان کا مزید کہنا تھا افغانستان کی سلامتی پربہت کام ہونا باقی ہے۔ افغانستان کی بد امنی کانقصان پاکستان کو ہورہا ہے۔ دہشت گردی کو شکست دینے کیلئے امریکا پاکستان کا ساتھ دے۔


    اگر آپ کو یہ خبر پسند نہیں آئی تو برائے مہربانی نیچے کمنٹس میں اپنی رائے کا اظہار کریں اور اگر آپ کو یہ مضمون پسند آیا ہے تو اسے اپنی فیس بک وال پر ضرور شیئر کریں۔