Tag: AJK Elections 2021

  • آزاد کشمیر: حلقہ ایل اے 16 شرقی باغ کے 4 پولنگ اسٹیشنز پر دوبارہ پولنگ جاری

    آزاد کشمیر: حلقہ ایل اے 16 شرقی باغ کے 4 پولنگ اسٹیشنز پر دوبارہ پولنگ جاری

    باغ : کشمیر کے علاقے ایل اے 16 شرقی باغ کے4پولنگ اسٹیشنزپر دوبارہ پولنگ جاری ہے، انتخابات کے دوران تحریک انصاف اورپیپلزپارٹی کےامیدواروں میں کانٹےکامقابلہ متوقع ہے۔

    تفصیلات کے مطابق کشمیر کے علاقے ایل اے 16 شرقی باغ کے4پولنگ اسٹیشنزپر دوبارہ پولنگ کا عمل جاری ہے ، پولنگ اسٹیشن نمبر 42 – 134 – 135-136 پر پولنگ شام 5بجے تک جاری رہے گی۔

    انتخابات کے دوران تحریک انصاف اورپیپلزپارٹی کےامیدواروں میں کانٹےکامقابلہ متوقع ہے تاہم 163پولنگ اسٹیشنزکےنتائج کےمطابق پی ٹی آئی امیدوارکو 199ووٹوں کی برتری حاصل ہے۔

    یاد رہے آزاد کشمیر میں 25جولائی کو ہونے والے انتخابات میں لڑائی جھگڑے اور پولنگ بیگ چھن جانے پر نتیجہ روکا گیا تھا، دو پولنگ اسٹیشن پر سرے سے پولنگ ہی نہیں ہوئی جبکہ باغ کے دو پولنگ اسٹیشن پر سیاسی کارکنان کے درمیان جھگڑے کے باعث بیلٹ پیپرز جلادئیے گئے تھے۔

    ایل اے 16 شرقی باغ میں ری پولنگ والے 4پولنگ اسٹیشنزپر2380رجسٹرووٹ ہیں۔

    خیال رہے حالیہ انتخابات میں پی ٹی آئی 25 نشستوں کے ساتھ سرفہرست ہے اور اسے حکومت بنانے کے لئے سادہ اکثریت حاصل ہوچکی ہے، پاکستان پیپلزپارٹی گیارہ نشستوں کےساتھ دوسرے نمبرپر جبکہ حکمران جماعت پاکستان مسلم لیگ کو بُری طرح شکست ہوئی اور وہ صرف چھ نشستیں حاصل کرسکی۔

  • آزاد کشمیر انتخابات: تحریک انصاف کو 24 نشستوں‌ کے ساتھ واضح برتری

    آزاد کشمیر انتخابات: تحریک انصاف کو 24 نشستوں‌ کے ساتھ واضح برتری

    مظفر آباد: آزاد کشمیر کی قانون ساز اسمبلی کی نشستوں پر ہونے انتخابی نتائج میں پاکستان تحریک انصاف 24  نشستوں کے ساتھ سر فہرست ہے۔

    اے آر وائی نیوز کے مطابق آزاد کشمیر کی قانون ساز اسمبلی کی 45 نشستوں پر ہونے والے انتخابات کے غیر حتمی اور غیر سرکاری نتائج آنے کا سلسلہ جاری ہے۔

    آخری اطلاعات کے مطابق آزاد کشمیر  قانون ساز اسمبلی کی کُل 45 نشستوں میں سے 37 حلقوں کے غیر حتمی غیر سرکاری نتائج سامنے آگئے، جس کے مطابق پاکستان تحریک انصاف 24 نشستوں کے ساتھ پہلے۔ پاکستان پیپلزپارٹی 6، مسلم لیگ ن 5 نشستوں کے ساتھ بالترتیب دوسرے اور تیسرے نمبر پر رہی۔

    مسلم کانفرنس اور جموں کشمیر پیپلزپارٹی نے اب تک ایک ایک نشست پر کامیابی حاصل کی ہے۔

    غیر حتمی غیر سرکاری نتائج کے مطابق تحریک انصاف کو 10نشستوں پر برتری حاصل ہے جبکہ 6حلقوں میں پیپلزپارٹی کے امیدوار آگے ہیں، اسی طرح مسلم لیگ(ن)کو 2حلقوں جبکہ مسلم کانفرنس کو ایک نشست  پر برتری حاصل ہے۔

     آزاد کشمیر کی قانون ساز اسمبلی کی 45 نشستوں پر 724 امیدوار مدمقابل تھے، 33 نشستوں پر آزاد کشمیر میں پولنگ ہوئی جبکہ دیگر 12 نشستوں پر مہاجرین کے کوٹے پر پاکستان کے دیگر صوبوں میں مقیم کشمیریوں نے حق رائے دہی استعمال کیا۔

    مزید پڑھیں: ایل اے 43: کشمیر ویلی فور میں پی ٹی آئی کامیاب

    یہ بھی پڑھیں: آزاد کشمیر انتخابات، پاک فوج کی گاڑی کو حادثہ، چار جوان شہید

    الیکشن کمیشن کے مطابق 32 لاکھ 20 ہزار سے زائد ووٹرز رجسٹر تھے، پولنگ صبح 8 بجے سے شام 5 بجے تک بغیر کسی وقفے کے جاری رہی۔ واضح رہے کہ آزاد جموں و کشمیر قانون ساز اسمبلی کا ایوان 53 اراکین پر مشتمل ہے، جن میں سے 45 عام اور بقیہ مخصوص نشستیں ہیں۔

    حلقوں اور امیدواروں کی تفصیلات

    ایل اے 1 ۔ میرپور 1: تحریک انصاف کے امیدوار اظہر صدیق 14 ہزار 233 ووٹ لے کر کامیاب ہوئے، مسلم لیگ ن کے امیدوار 7 ہزار 609 ووٹ لے کر دوسرے نمبر پر رہے۔

    ایل اے 2 ۔ میرپور 2: ظفر انور ۔ پاکستان تحریک انصاف، محمد نذیر انقلابی ۔ پاکستان مسلم لیگ ن، چوہدری قاسم مجید ۔ پاکستان پیپلز پارٹی۔

    ایل اے 3 ۔ میرپور 3: پی ٹی آئی کے امیدوار سلطان محمود چوہدری کامیاب قرار پائے ۔

    ایل اے 4 ۔ میرپور 4: پاکستان تحریک انصاف کے چوہدری ارشد حسین 22 ہزار 752 ووٹ لے کر پہلے نمبر پر رہے۔

    ایل اے 5 ۔ بھمبیر 1: انور الحق نور ۔ پاکستان تحریک انصاف، کرنل (ر) واقار احمد نور ۔ پاکستان مسلم لیگ ن، چوہدری پرویز اشرف ۔ پاکستان پیپلز پارٹی

    ایل اے 6 ۔ بھمبیر 2: علی شاہ سونی راجہ ۔ پاکستان تحریک انصاف، مقصود احمد خان ۔ پاکستان مسلم لیگ ن، چوہدری ادریس ۔ پاکستان پیپلز پارٹی

    ایل اے 7 ۔ بھمبیر 3: چوہدری انوار الحق ۔ پاکستان تحریک انصاف، چوہدری طارق فاروق ۔ پاکستان مسلم لیگ ن

    ایل اے 8 ۔ کوٹلی 1: ظفر اقبال ملک ۔ پاکستان تحریک انصاف، ذوالفقار علی ۔ پاکستان مسلم لیگ ن، محمد آفتاب انجم ۔ پاکستان پیپلز پارٹی

    ایل اے 9 ۔ کوٹلی 2: آصف حنیف ۔ پاکستان تحریک انصاف، منیر حسین خان ۔ پاکستان مسلم لیگ ن، جاوید اقبال بدھنوی ۔ پاکستان پیپلز پارٹی

    ایل اے 10 ۔ کوٹلی 3: ملک یوسف ۔ پاکستان تحریک انصاف، زبیر اقبال کیانی ۔ پاکستان مسلم لیگ ن، محمد یاسین ۔ پاکستان پیپلز پارٹی

    ایل اے 11 ۔ کوٹلی 4: چوہدری محمد اخلاق ۔ پاکستان تحریک انصاف، راجہ نصیر احمد خان ۔ پاکستان مسلم لیگ ن، سردار محمد بشیر پہلوان ۔ پاکستان پیپلز پارٹی

    ایل اے 12 ۔ کوٹلی 5: شوکت فرید ۔ پاکستان تحریک انصاف، راجہ محمد ریاست چوہدری ۔ پاکستان مسلم لیگ ن، محمد یاسین ۔ پاکستان پیپلز پارٹی

    ایل اے 13 ۔ کوٹلی 6: نثار انصار ابدالی ۔ پاکستان تحریک انصاف، راجہ ایاز احمد خان ۔ پاکستان مسلم لیگ ن، محمد ولید انقلابی ۔ پاکستان پیپلز پارٹی

    ایل اے 14 ۔ باغ 1: میجر لطیف خلیق ۔ پاکستان تحریک انصاف، سابق وزیر اعظم آزاد کشمیر سردار عتیق احمد ۔ پاکستان مسلم لیگ ن

    ایل اے 15 ۔ باغ 2: تنویر الیاس ۔ پاکستان تحریک انصاف، مشتاق منہاس ۔ پاکستان مسلم لیگ ن، راجہ یاسین ۔ مسلم کانفرنس

    ایل اے 16 ۔ باغ 3: سردار میر اکبر خان ۔ پاکستان تحریک انصاف، اعجاز احمد ۔ پاکستان مسلم لیگ ن، سردار قمر زمان ۔ پاکستان پیپلز پارٹی

    ایل اے 17 ۔ باغ 4: عامر نذیر ۔ پاکستان تحریک انصاف، چوہدری محمد عزیز ۔ پاکستان مسلم لیگ ن، فیصل ممتاز راٹھور ۔ پاکستان پیپلز پارٹی

    ایل اے 18 ۔ پونچھ اور سدھنوتی 1: سردار عبدالقیوم نیازی ۔ پاکستان تحریک انصاف، چوہدری محمد یاسین گلشن ۔ پاکستان مسلم لیگ ن، سردار امجد یوسف خان ۔ پاکستان پیپلز پارٹی

    ایل اے 19 ۔ پونچھ اور سدھنوتی 2: سردار ارزش سدھو زئی ۔ پاکستان تحریک انصاف، سردار عامر الطاف خان ۔ پاکستان مسلم لیگ ن، سردار سعود بن صادق ۔ پاکستان پیپلز پارٹی

    ایل اے 20 ۔ پونچھ اور سدھنوتی 3: خطاب اعظم خان ۔ پاکستان تحریک انصاف، عبدالرشید خان ۔ پاکستان مسلم لیگ ن، سردار محمد یعقوب ۔ پاکستان پیپلز پارٹی

    ایل اے 21 ۔ پونچھ اور سدھنوتی 4: طاہر انور خان ۔ پاکستان مسلم لیگ ن، سردار محمد یعقوب ۔ پاکستان پیپلز پارٹی

    ایل اے 22 ۔ پونچھ اور سدھنوتی 5 : محمد صغیر چغتائی ۔ پاکستان تحریک انصاف، سردار عبد الخالق واسی ۔ پاکستان مسلم لیگ ن، سید دلاور بخاری پاکستان پیپلز پارٹی

    ایل اے 23 ۔ پونچھ اور سدھنوتی 6: سردار محمد حسین ایڈوکیٹ ۔ پاکستان تحریک انصاف، ڈاکٹر نجیب نقی خان ۔ پاکستان مسلم لیگ ن، سردار محمد رئیس خان ۔ پاکستان پیپلز پارٹی

    ایل اے 24 ۔ پونچھ اور سدھنوتی 7: فہیم اختر ۔ پاکستان تحریک انصاف، سردار فاروق احمد طاہر ۔ پاکستان مسلم لیگ ن، سردار عنایت الحق عارف ۔ پاکستان پیپلز پارٹی

    ایل اے 25 ۔ وادی نیلم 1: سردار گل خان ۔ پاکستان تحریک انصاف، شاہ غلام قادر ۔ پاکستان مسلم لیگ ن، میاں عبدالوحید ۔ پاکستان پیپلز پارٹی

    ایل اے 26 ۔ وادی نیلم 2: میاں شفیق ۔ پاکستان تحریک انصاف، شاہ غلام قادر ۔ پاکستان مسلم لیگ ن، میاں عبدالوحید ۔ پاکستان پیپلز پارٹی

    ایل اے 27 ۔ مظفر آباد 1: میر عتیق ۔ پاکستان تحریک انصاف، نورین عارف ۔ پاکستان مسلم لیگ ن، سردار محمد جاوید ایوب ۔ پاکستان پیپلز پارٹی

    ایل اے 28 ۔ مظفر آباد 2: چوہدری شہزاد محمود ۔ پاکستان تحریک انصاف، سید بازل نقوی ۔ پاکستان پیپلز پارٹی

    ایل اے 29 ۔ مظفر آباد 3: خواجہ فاروق احمد ۔ پاکستان تحریک انصاف، سید افتخار علی گیلانی ۔ پاکستان مسلم لیگ ن، سردار مبارک حیدر ۔ پاکستان پیپلز پارٹی

    ایل اے 30 ۔ مظفر آباد 4: محمد راشد ۔ پاکستان تحریک انصاف، ڈاکٹر مصطفیٰ بشیر عباسی ۔ پاکستان مسلم لیگ ن، مبشر منیر اعوان ۔ پاکستان پیپلز پارٹی

    ایل اے 31 ۔ مظفر آباد 5: راجہ محمد منصور خان ۔ پاکستان تحریک انصاف، راجہ محمد عبدالقیوم ۔ پاکستان مسلم لیگ ن، چوہدری لطیف اکبر ۔ پاکستان پیپلز پارٹی

    ایل اے 32 ۔ مظفر آباد 6: سردار فاروق حیدر ۔ پاکستان مسلم لیگ ن، صاحبزادہ محمد اشفاق ظفر ۔ پاکستان پیپلز پارٹی

    ایل اے 33 ۔ مظفر آباد 7: دیوان علی خان چغتائی ۔ پاکستان تحریک انصاف، راجہ محمد فاروق حیدر خان ۔ پاکستان مسلم لیگ ن، شوکت جاوید ۔ پاکستان پیپلز پارٹی

    ایل اے 34 ۔ جموں 1: ریاض احمد ۔ پاکستان تحریک انصاف، ناصر حسین ڈار ۔ پاکستان مسلم لیگ ن، سردار زاہد اقبال ۔ پاکستان پیپلز پارٹی

    ایل اے 35 ۔ جموں 2: مقبول احمد ۔ پاکستان تحریک انصاف، چوہدری محمد اسمعٰیل گجر ۔ پاکستان مسلم لیگ ن، محمد اقبال مجددی ۔ پاکستان پیپلز پارٹی

    ایل اے 36 ۔ جموں 3: حافظ حمید رضا ۔ پاکستان تحریک انصاف، محمد اسحٰق ۔ پاکستان مسلم لیگ ن، چوہدری شوکت وزیر علی ۔ پاکستان پیپلز پارٹی

    ایل اے 37 ۔ جموں 4: محمد اکمل سرگلہ ۔ پاکستان تحریک انصاف، محمد صدیق چوہدری ۔ پاکستان مسلم لیگ ن، مظہر یوسف چوہدری ۔ پاکستان پیپلز پارٹی

    ایل اے 38 ۔ جموں 5: محمد اکبر چوہدری ۔ پاکستان تحریک انصاف، چوہدری ذیشان علی ۔ پاکستان مسلم لیگ ن، اشرف چغتائی ۔ پاکستان پیپلز پارٹی

    ایل اے 39 ۔ جموں 6: نازیہ نیاز ۔ پاکستان تحریک انصاف، راجہ محمد صدیق ۔ پاکستان مسلم لیگ ن، چوہدری فخر الزمان گل ۔ پاکستان پیپلز پارٹی

    ایل اے 40 ۔ وادی کشمیر 1: محمد سلیم بٹ ۔ پاکستان تحریک انصاف، طاہر علی وانی ۔ پاکستان مسلم لیگ ن، امیر عبدالغفار لون ۔ پاکستان پیپلز پارٹی

    ایل اے 41 ۔ وادی کشمیر 2: غلام محی الدین دیوان ۔ پاکستان تحریک انصاف، محمد اکرام بٹ ۔ پاکستان مسلم لیگ ن، شبیر عباس میر ۔ پاکستان پیپلز پارٹی

    ایل اے 42 ۔ وادی کشمیر 3: محمد عاصم شریف ۔ پاکستان تحریک انصاف، سید شوکت علی شاہ ۔ پاکستان مسلم لیگ ن، حفیظ احمد بٹ ۔ پاکستان پیپلز پارٹی

    ایل اے 43 ۔ وادی کشمیر 4: جاوید بٹ ۔ پاکستان تحریک انصاف، نسیمہ خاتون وانی ۔ پاکستان مسلم لیگ ن، اظہر حسین گیلانی ۔ پاکستان پیپلز پارٹی

    ایل اے 44 ۔ وادی کشمیر 5: بشیر احمد خان ۔ پاکستان تحریک انصاف، محمد احمد رضا قادری ۔ پاکستان مسلم لیگ ن، محمد راشد سلام ۔ پاکستان پیپلز پارٹی

    ایل اے 45 ۔ وادی کشمیر 6: عبدالمجید خان ۔ پاکستان تحریک انصاف، نور الباری ۔ جماعت اسلامی، سمعیہ ساجد راجہ ۔ مسلم کانفرنس

    سیکیورٹی انتظامات

    انتخابات میں امن و امان کو یقینی بنانے کے لیے سیکیورٹی کے سخت انتظامات کیے گئے، مقامی پولیس کے علاوہ پاکستان کے قانون نافذ کرنے والے اداروں ایف سی اور رینجرز کے اہلکاروں نے بھی سیکیورٹی کے فرائض انجام دیے۔

    آزاد کشمیر پولیس کے 5 ہزار اہلکار سیکیورٹی پر مامور رہے، اسلام آباد پولیس کے بھی 1 ہزار جوان تعینات کیے گئے جبکہ پاک فوج کے علاوہ 37 ہزار 2 سو سیکیورٹی اہلکار تعینات کیے گئے۔

    گیلپ سروے

    اس سے قبل آزاد ذرائع سے ہونے والے گیلپ کے عوامی سروے میں یہ بات سامنے آئی تھی کہ انتخابات 2021 میں تحریک انصاف مقبول ترین جماعت اور عمران خان کشمیریوں کے پسندیدہ ترین لیڈر ہیں۔

    گیلپ کی جانب سے جاری رپورٹ کے مطابق 44 فیصد شہری پاکستان تحریک انصاف کے حامی، 12 فیصد پاکستان مسلم لیگ ن اور 9 فیصد پاکستان پیپلز پارٹی کی حمایت میں سامنے آئے تھے۔

    سیاسی رہنماؤں میں 67 فیصد شہریوں نے وزیر اعظم عمران خان کو پسند کیا جبکہ 49 فیصد نے بلاول بھٹو زرداری، 48 فیصد نے شہباز شریف اور 44 فیصد نے مریم نواز کو پسند کیا۔

  • "نوازشریف اور عوام کےدرمیان سے ہٹ جائیں”

    "نوازشریف اور عوام کےدرمیان سے ہٹ جائیں”

    بلوچ/ آزاد کشمیر: نائب صدر مسلم لیگ (ن) مریم نواز نے مخالفین کو خبردار کیا کہ آزاد کشمیر الیکشن چوری کیا تو ایسانقصان ہوگا کہ زمین کے نیچے بھی منہ چھپانےکی جگہ نہیں ملےگی۔

    تفصیلات کے مطابق آزاد کشمیر کے علاقے بلوچ میں انتخابی مہم سے خطاب کرتے ہوئے مریم نواز نے ایک بار پھر وفاقی حکومت کو کڑی تنقید کا نشانہ بنایا اور کہا کہ نوازشریف کو وزارت عظمیٰ سے ہٹادیا، مقدمات بنائے گئے، انہیں جیل میں ڈال دیا ،جیل میں قتل کی سازش بھی کی، مگر جعلی حکومت کے تین سال بعد بھی عمران خان کی صبح شام نواز شریف سےہوتی ہے، صبح سے شام ،رات صرف یہی پلاننگ ہوتی ہے نوازشریف کو کیسےروکناہے۔مریم نواز نے کہا کہ اگر انسانی پلاننگ سے نوازشریف کو روکاجاسکتا تو کوئی نام لیوا نہ ہوتا، آج پاکستان اور کشمیر میں جہاں جہاں گئی لوگوں نے نوازشریف کی آواز پر لبیک کہا، نوازشریف کیساتھ اللہ کےبعد اسکی بیٹی سپاہی بن کر کھڑی ہے، عمران خان تم نواز شریف کو عوام کےدلوں سےنہیں نکال سکے، پروپیگنڈے، جھوٹ، الزامات کےباوجود آج یہ پہلےسے بڑھ کر نوازشریف کیساتھ ہیں۔

    بلوچ میں انتخابی مہم سے خطاب کرتے ہوئے مریم نواز نے کہا کہ قائد مسلم لیگ لندن اور یہ یہاں ایک پیج پربیٹھےہیں، آج آپ موجود نہیں مگر کشمیر کے چپے چپے پر نواز شریف کے نام لیوا موجود ہیں، الیکشن چوری کے باوجود نواز شریف لندن بیٹھ کر انکےگھر گھس کر انکو مارتا ہے۔

    اس موقع پر مریم نواز نے عوام کو مخاطب کرتے ہوئے کہا کہ آپ نے یہ نعرہ تو سنا ہوگا کہ جب عمران خان آئےگا تو نیا پاکستان بنے گا، اب نیا نعرہ سن لے، اب آیا عمران اور بِکے گا سارا پاکستان۔

    مریم نواز کا کہنا تھا کہ عمران کو اگلا الیکشن ہارتے ہوئے نظر آرہاہے تو الیکشن ریفارمز یاد آگئے، الیکشن ریفارمز صرف ایک ہوتا ہے اور وہ ہے عوام کی طاقت،
    آپ لوگ نوازشریف اور عوام کےدرمیان سے ہٹ جائیں، خبردار کررہی ہوں کہ الیکشن چوری کیاتو ایسانقصان ہوگا زمین کے نیچے بھی منہ چھپانےکی جگہ نہیں ملےگی، انشااللہ 25جولائی کو آزاد کشمیر کی وادیوں میں شیر دھاڑے گا۔