Tag: Ajmer Sharif Dargah

  • خواجہ معین الدین چشتیؒ کا عرس، مودی کی جانب سے چادر کا نذرانہ

    خواجہ معین الدین چشتیؒ کا عرس، مودی کی جانب سے چادر کا نذرانہ

    نئی دہلی: بھارت کے وزیر اعظم نریندر مودی کی جانب سے خواجہ معین الدین چشتی رحمتہ اللہ علیہ کے عرس کے موقع پر ایک چادر درگاہ اجمیر شریف کے لیے روانہ کی گئی۔

    بھارتی میڈیا رپورٹس کے مطابق پارلیمانی امور کے وزیر اور اقلیتی امور کے وزیر کرن رجیجو کی جانب سے اس بات کی اطلاع سوشل میڈیا پلیٹ فارم ایکس پر ایک پوسٹ کے ذریعے دی گئی۔

    پارلیمانی امور کے وزیر اور اقلیتی امور کا کہنا تھا کہ ”وزیراعظم نریندر مودی نے خواجہ معین الدین چشتی رحمتہ اللہ علیہ کے عرس کے موقع پر اجمیر شریف درگاہ پر اپنی طرف سے پیش کی جانے والی چادر روانہ کی ہے۔ یہ اقدام بھارت کی روحانی وراثت اور ہم آہنگی کے پیغام کے تئیں ان کے گہرے احترام کو ظاہر کرتا ہے۔“

    بھارتی وزیر اعظم کا پوسٹ کو ری پوسٹ کرتے ہوئے کہنا تھا کہ خواجہ معین الدین چشتی رحمتہ اللہ علیہ کے عرس کے موقع پر سب کوخوشیاں اور امن حاصل ہو۔

    واضح رہے کہ خواجہ معین الدین چشتی رحمتہ اللہ علیہ کے عرس کا ہر سال اجمیر شریف میں عقیدت و احترام کے ساتھ اہتمام کیا جاتا ہے، آل انڈیا صوفی سجادہ نشین کونسل کے صدر سید نصیر الدین چشتی نے بھارتی وزیر اعظم کے اس اقدام کا خیرمقدم کیا ہے۔

    سید نصیر الدین چشتی کا کہنا تھا کہ یہ ایک قدیم روایت ہے۔ 1947 میں ملک کی آزادی کے بعد سے ہر وزیر اعظم نے اس عرس کے موقع پر چادر پیش کی ہے۔ بھارتی وزیر اعظم نے 2014 میں اقتدار میں آنے کے بعد سے اس روایت کو برقرار رکھا ہے۔

    اجمیر شریف درگاہ پر دعویٰ، اسدالدین اویسی نے مودی حکومت سے کیا کہا ؟

    سید نصیر الدین چشتی کا مزید کہنا تھا کہ بھارتی وزیر اعظم نے پچھلے 10 سالوں میں اس روایت کو نہ صرف جاری رکھا ہے بلکہ پورے عقیدت اور احترام کے ساتھ نبھایا ہے۔

  • ہندو انتہا پسند درگاہ اجمیر شریف کو مندر قرار دلوانے عدالت پہنچ گئے

    ہندو انتہا پسند درگاہ اجمیر شریف کو مندر قرار دلوانے عدالت پہنچ گئے

    اجمیر : بھارتی ریاست راجھستان میں درگاہ اجمیر شریف کو شیو بھگوان کا مندر قرار دینے سے متعلق درخواست عدالت نے منظور کرکے سماعت کی تارہخ مقرر کردی۔

    بھارتی میڈیا رپورٹ کے مطابق عالمی شہرت یافتہ خواجہ معین الدین حسن چشتی کی درگاہ کے احاطے میں مندر کا دعویٰ کرنے والی درخواست کو عدالت نے منظور کرلیا ہے۔

    اجمیر کے سول جج منموہن چندیل نے ہندو سینا کے سربراہ وشو گپتا کی درخواست پر نوٹس جاری کیے، جس میں دعویٰ کیا گیا کہ مذکورہ درگاہ اجمیر شریف جو صوفی بزرگ حضرت خواجہ معین الدین چشتی کا مزار ہے، دراصل پہلے شیو مندر تھا۔

    وشو گپتا نے دی انڈین ایکسپریس سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ اجمیر شریف درگاہ میں بھی مندر تھا، جیسا کہ کاشی اور متھرا میں ہے۔ ان کی درخواست پر عدالت نے اقلیتی امور کی مرکزی وزارت، آرکیالوجیکل سروے آف انڈیا (اے ایس آئی) اور اجمیر درگاہ کمیٹی کو نوٹس جاری کیے۔

    عدالت میں شکایت کنندہ نے برسوں پہلے لکھی گئی اجمیر کے رہائشی ہرولاس شاردا کی لکھی گئی کتاب کا بھی حوالہ دیا ہے۔ تمام دلائل سننے کے بعد عدالت نے مقدمہ میں شکایت کنندہ کی طرف سے نامزد تینوں مدعا علیہان کو نوٹس جاری کرنے کا حکم دیا۔

    درخواست گزار وشو گپتا نے اپنی درخواست میں کہا ہے کہ 1910 میں برطانوی دور میں ایک اہم عہدے پر فائز ہر بیلاس سردا نے اپنی تحریر میں اجمیر شریف درگاہ کے نیچے شیو مندر کی موجودگی کا ذکر کیا تھا۔ سردا، جو جج، سیاستدان اور معلم تھے، نے اپنی کتاب میں لکھا تھا کہ روایات کے مطابق تہہ خانے میں مہادیو کی ایک مورتی موجود ہے، جس پر روزانہ چندن لگانے کا عمل ایک برہمن خاندان کرتا تھا، جسے آج بھی درگاہ کی طرف سے گھنٹی بجانے والا (گھریالی) کے طور پر برقرار رکھا گیا ہے۔