Tag: Akhtar mengal

  • اختر مینگل کو بیرون ملک جانے سے روک دیا گیا

    اختر مینگل کو بیرون ملک جانے سے روک دیا گیا

    کوئٹہ(20 جولائی 2025):بلوچستان نیشنل پارٹی کے سربراہ اختر مینگل کو بیرون ملک جانے سے روک دیا گیا۔

    تفصیلات کے مطابق بلوچستان نیشنل پارٹی کے سربراہ اختر مینگل کو بیرون ملک سفر سے روک دیا گیا، نیشنل پارٹی کے سربراہ نے سوشل میڈیا پر پیغام جاری کیا ہے۔

    اختر مینگل کو کوئٹہ سے دبئی جانے والی نجی ایئر لائن کی پرواز سے آف لوڈ کیاگیا، ایف آئی اے حکام کا کہنا ہے کہ ان کا نام پی این آئی ایل میں ہے۔

    سردار اختر مینگل نے اپنے ٹوئٹ میں کہا ہے کہ میں دبئی جارہا تھا لیکن آف لوڈ کر دیا گیا، امیگریشن سٹاف نے بتایا میرا نام پی این آئی ایل میں ہے۔

    اختر مینگل کو بیرون ملک جانے سے روک دیا گیا

    واضح رہے کہ اختر مینگل ایک تجربہ کار سیاست دان اور بی این پی-ایم کے سربراہ ہیں انہوں نے ستمبر 2024 میں بلوچستان میں سیکیورٹی کی بگڑتی ہوئی صورتحال پر قومی اسمبلی سے استعفیٰ دے دیا تھا۔

    اس سال کے شروع میں مینگل نے بلوچ حقوق کے کارکنوں کی گرفتاریوں اور پولیس کارروائی کے خلاف مستونگ کے لک پاس پر 20 روزہ دھرنا دیا تھا۔

    ان کی پارٹی نے 28 مارچ کو وڈھ سے کوئٹہ تک لانگ مارچ کا آغاز کیا اور بلوچ یکجہتی کمیٹی (BYC) کے رہنماؤں اور کارکنوں بشمول ڈاکٹر مہرنگ بلوچ اور سمیع دین بلوچ کی حراست کے خلاف تقریباً تین ہفتوں تک احتجاج کیا اور ان کی رہائی کا مطالبہ کیا۔

  • اختر مینگل کی میڈیا سے گفتگو پر حکومتی و سیکیورٹی ذرائع کا رد عمل

    اختر مینگل کی میڈیا سے گفتگو پر حکومتی و سیکیورٹی ذرائع کا رد عمل

    اسلام آباد: اختر مینگل کی میڈیا سے گفتگو پر حکومتی و سیکیورٹی ذرائع کا رد عمل سامنے آ گیا ہے، ذرائع کا کہنا ہے کہ اختر مینگل غلط بیانی اور مبالغہ آرائی سے کام لے رہے ہیں۔

    حکومتی و سیکیورٹی ذرائع کے مطابق بی این پی سربراہ اختر مینگل آزادی سے گھوم رہے ہیں، اور میڈیا سے بات بھی کر رہے ہیں، لیکن اپنی پارٹی پر ظلم و جبر کی افسانوی داستان سنا رہے ہیں۔

    ذرائع کا کہنا ہے کہ سینیٹر نسیمہ احسان پارلیمنٹ لاجز میں موجود ہیں، وہ 2 دن پہلے سینیٹ کے اجلاس میں بھی حاضر تھیں، سینیٹر قاسم رونجھو بھی اپنے گھر پر موجود ہیں، قاسم رونجھو کے بیٹے نے والد کی خیریت کے بارے میں پوسٹ کی ہے،

    ذرائع نے رد عمل میں کہا کہ اختر مینگل میڈیا پر بیانیہ بنانے کی بجائے جمہوری رویوں اور مشاورت پر زور دیں۔ واضح رہے کہ بی این پی مینگل کے 3 ووٹ ہیں، اختر مینگل ممبر نیشنل اسمبلی ہیں اور ان کی پارٹی کے 2 ارکان سینٹ میں ہیں۔

    آئین خفیہ دستاویز نہیں، اختر مینگل نے آئینی ترامیم کا حصہ بننے سے انکار کر دیا

    واضح رہے کہ آج اسلام آباد میں میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے اختر مینگل نے کہا ’’ترامیم کے لیے ہمارے سینیٹ کے دو ممبران کو فون کر کے دھمکایا گیا، قاسم بزنجو اور اس کے بیٹے گزشتہ 5 دنوں سے غائب ہیں، سید احسان شاہ کو پارلیمنٹ لاجز میں یرغمال بنا کر ان کی بیوی کو مجبور کیا جا رہا ہے کہ ووٹ دیں، نسیمہ احسان کے بچوں کو یرغمال بنا کر وزیر اعظم کے ظہرانے میں لایا گیا، وہ خاتون اجلاس میں بات نہ کر سکی جس کا شوہر اور بیٹا یرغمال ہے، جب تک ہمارے ممبران واپس نہیں آتے ترامیم کا حصہ نہیں بنیں گے، چاہے جنت کا راستہ دکھایا جائے۔‘‘

  • آئین خفیہ دستاویز نہیں، اختر مینگل نے آئینی ترامیم کا حصہ بننے سے انکار کر دیا

    آئین خفیہ دستاویز نہیں، اختر مینگل نے آئینی ترامیم کا حصہ بننے سے انکار کر دیا

    اسلام آباد: سردار اختر مینگل نے آئینی ترامیم کا حصہ بننے سے انکار کر دیا ہے، ان کا کہنا تھا کہ آئین کوئی خفیہ دستاویز نہیں، ایسی کون سی ایمرجنسی ہے جو راتوں رات خفیہ ترمیم کی ضرورت پڑ گئی ہے۔

    تفصیلات کے مطابق اسلام آباد میں مولانا فضل الرحمان سے ملاقات کے بعد بی این پی کے سربراہ سردار اختر مینگل نے میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ آئینی ترامیم کو خفیہ ڈاکیومنٹ بنا دیا گیا ہے، اور مسودہ مختلف اقساط میں شیئر ہو رہا ہے، سوال یہ ہے کہ ان ترامیم کا خالق کون ہے؟ حکومت، اپوزیشن یا کوئی اور قوتیں؟

    انھوں نے کہا دنیا میں ایسی جمہوریت کی نظیر کہیں نہیں ملے گی، ساری کوششیں آئینی ترمیم کے لیے ہو رہی ہیں، ایسی کون سی ایمرجنسی ہے جو راتوں رات خفیہ ترامیم کی ضرورت پڑ گئی، ایسی کون سی ترامیم ہیں جسے پبلک کرنا حکمرانوں کے لیے باعث شرم ہے۔

    اختر مینگل نے کہا ہم کسی بھی ایسی آئینی ترامیم کا حصہ بنے ہیں نہ بنیں گے، آئین خفیہ دستاویز نہیں ہوتا، ہر شہری کو ترامیم سے متعلق علم کا حق ہے، میں تو ملک سے باہر تھا رابطہ کیا گیا کہ آئینی ترامیم میں ہمارا ساتھ دیں، میں نے کہا میں بے روزگار ہوں، استعفیٰ دے چکا ہوں۔

    انھوں نے کہا ’’ترامیم کے لیے ہمارے سینیٹ کے دو ممبران کو فون کر کے دھمکایا گیا، بہ زور طاقت کرائی جانے والی آئینی ترامیم کا حصہ نہیں بنیں گے، قاسم بزنجو اور اس کے بیٹے گزشتہ 5 دنوں سے غائب ہیں، سید احسان شاہ کو پارلیمنٹ لاجز میں یرغمال بنا کر ان کی بیوی کو مجبور کیا جا رہا ہے کہ ووٹ دیں، نسیمہ احسان کے بچوں کو یرغمال بنا کر وزیر اعظم کے ظہرانے میں لایا گیا، وہ خاتون اجلاس میں بات نہ کر سکی جس کا شوہر اور بیٹا یرغمال ہے، جب تک ہمارے ممبران واپس نہیں آتے ترامیم کا حصہ نہیں بنیں گے، چاہے جنت کا راستہ دکھایا جائے۔‘‘

    اختر مینگل نے کہا مشرف دور میں گن پوائنٹ پر مذاکرات نہیں کیے تو اب بھی نہیں کریں گے، 73 کا آئین ہمارے لیے کچھ نہیں کر سکا تو 26 ویں ترمیم کو بھی دیکھ لیں گے، پارلیمنٹ میں بیٹھے کسی بھی شخص کی کوئی حیثیت نہیں ہے، وقت آ گیا ہے کہ وہی راستہ اختیار کریں جو میں نے 3 ستمبر کو اختیار کیا تھا۔

    انھوں نے کہا ہم بلوچستان کے لوگوں سے رائے لیں گے کہ کون سی سیاست کرنی ہے، ڈگ ڈگی بجانے والا سیاست دانوں کو نچا رہا ہے، مولانا اور بلاول آئے تھے ہم نے کہا کسی بھی ترمیم کا حصہ نہیں بنیں گے۔

  • ‘اب پتہ چلا تمہیں کہ ہمارے ووٹ کی کیا حیثیت ہے’؟

    ‘اب پتہ چلا تمہیں کہ ہمارے ووٹ کی کیا حیثیت ہے’؟

    کوئٹہ: بلوچستان نیشنل پارٹی (مینگل) کے صدر سردار اختر مینگل کا کہنا ہے کہ ہماری کسی سے کوئی دشمنی نہیں ہے جو کوئی بلوچستان سےدشمنی کریگا تو اس کےاجداد سے بھی دشمنی کرینگے۔

    تفصیلات کے مطابق ایک بیان میں سردار اختر مینگل نے کہا کہ میں عمراں خان کو صادق وامین کہتا تھا، ایوان میں ہم سے وزیراعظم، اسپیکر اور ڈپٹی اسپیکر کے لئے ووٹ لیےگئے، ہمارے ووٹ لینےکےبعد آپ کی اکثریت ہوگئی مگر آپ کے وزرا کہتےنہیں تھکتےتھے کہ بی این پی کے ووٹ کی کوئی حیثیت نہیں۔

    انہوں نے واضح الفاظ میں کہا کہ اب پتہ چلا تمہیں کہ ہمارے ووٹ کی کیاحیثیت ہے؟۔

    اخترمینگل نے انکشاف کیا کہ سینیٹ الیکشن میں ایک ایک ووٹ کروڑوں میں بک رہےتھے، پارٹی نے فیصلہ کیا کہ تمام ساتھیوں نےکروڑوں کوٹھوکر مار دی، انہوں نے معنی خیز جملہ ادا کرتے ہوئے کہا کہ ‘ منڈی میں بڑے بڑے نواب بکے،لیکن غریب کےبچےنہ بکے’۔

    بی این پی کے صدر نے دو ٹوک الفاظ میں کہا کہ ہماری کسی سے کوئی دشمنی نہیں ہے، کوئی بلوچستان سےدشمنی کریگا تو اس کےاجداد سے بھی دشمنی کرینگے، ہم کسی کو بھی اپنی سر زمین پر میلی نظر ڈالنے نہیں دیں گے۔

  • صدر عارف علوی کے مواخذے اور نئے صدر کے انتخاب کے لیے آصف زرداری کی دو اہم ملاقاتیں

    صدر عارف علوی کے مواخذے اور نئے صدر کے انتخاب کے لیے آصف زرداری کی دو اہم ملاقاتیں

    اسلام آباد: پیپلز پارٹی کے شریک چیئرمین آصف علی زرداری صدر مملکت عارف علوی کے مواخذے اور نئے صدرِ پاکستان کے انتخاب کے لیے فعال ہو گئے ہیں، اس سلسلے میں انھوں نے دو اہم ملاقاتیں کی ہیں۔

    اے آر وائی نیوز کے مطابق سابق صدر آصف علی زرداری کو ایک بار پھر ایوان صدر کا مکین بنانے کی کوششیں شروع ہو گئیں، جس کے لیے پی پی شریک چئیرمین نے مولانا فضل الرحمان اور اختر مینگل سے گزشتہ روز ملاقات کی، تاہم ذرائع کا کہنا ہے کہ آصف علی زرداری کو ابتدائی روابط میں دونوں رہنماؤں نے کوئی زیادہ حوصلہ افزا جواب نہیں دیا۔

    مولانا فضل الرحمان نے آصف علی زرداری کو اپنی جماعت کی مشاورت سے آگاہ کیا اور بتایا کہ جے یو آئی صدارت کے لیے اپنا امیدوار لانے کی خواہاں ہے۔

    بعد ازاں، پیپلز پارٹی کے شریک چیئرمین سابق صدر زرداری نے رات گئے بلوچستان نیشنل پارٹی کے سربراہ سردار اختر مینگل سے ان کی رہائش گاہ پر ملاقات کی، اور ان کو کابینہ میں شامل ہونے کے لیے قائل کرنے کی کوشش کی، جس پر سردار اختر مینگل نے کابینہ میں شمولیت کو چاغی واقعے کی انکوائری کمیشن سے مشروط کر دیا۔

    آصف زرداری نے سردار اختر مینگل سے صدر کے مواخذے اور نئے صدر کے انتخاب کے لیے مشورہ اور مدد طلب کی، جس پر سردار اختر مینگل نے سابق صدر کو مشورہ دیا کہ کابینہ کی تشکیل سمیت تمام عہدوں پر اتحادیوں کو مرحلہ وار لائیں، اور صدر عارف علوی کے مواخذے اور نئے صدر کے انتخاب کے لیے نمبر گیم کو دیکھ کر آگے بڑھیں، انھوں نے مشورہ دیا کہ فیصلوں میں اتفاق رائے پیدا کریں تاکہ اتحاد کو نقصان نہ پہنچے۔

  • بلوچستان کے مسائل کا حل وزیر اعظم عمران خان کی اوّلین ترجیح ہے، وفاقی وزیرعلی زیدی

    بلوچستان کے مسائل کا حل وزیر اعظم عمران خان کی اوّلین ترجیح ہے، وفاقی وزیرعلی زیدی

    اسلام آباد : وفاقی وزیر علی زیدی نے کہا ہے کہ ہمیں بلوچستان کے عوام کو ان کا جائز مقام دلانا ہے، صوبے کے مسائل حل کرنا وزیر اعظم عمران خان کی ترجیحات میں شامل ہے۔

    ان خیالات کا اظہار انہوں نے بی این پی کے سربراہ اخترمینگل سے ملاقات کے موقع پر کیا۔ تفصیلات کے مطابق وفاقی وزیر علی زیدی نے بی این پی کے سربراہ اخترمینگل سے ملاقات کی ہے۔

    ملاقات میں علی زیدی نے وفاقی بجٹ کی منظوری میں اختر مینگل کی جماعت کی حمایت پر شکریہ ادا کیا، اس موقع پر گفتگو کرتے ہوئے علی زیدی نے کہا کہ بلوچستان کے مسائل کے حل کیلئے اخترمینگل کے ساتھ کھڑے ہیں، ہمیں بلوچستان کے عوام کوان کا جائز مقام دلانا ہے،صوبے کے مسائل حل کرنا وزیر اعظم عمران خان کی ترجیحات میں شامل ہے۔

    مزید پڑھیں: مذاکرات کامیاب ، بی این پی مینگل بجٹ میں حکومت کا ساتھ دے گی

    یاد رہے کہ تین روز قبل اسلام آباد میں وزیراعظم عمران خان سے بی این پی مینگل کے سربراہ اختر مینگل نے ملاقات کی تھی جس میں دس معاملات طے پاگئے تھے، ملاقات کے بعد ختر مینگل نے بی این پی مینگل کی جانب سے بجٹ میں حکومت کا ساتھ دینے کا فیصلہ کیا تھا۔

    ملاقات میں بی این پی مینگل نے معاہدے پر پیش رفت نہ ہونے کا شکوہ کیا تھا اور چھ نکاتی مطالبات کی فوری منظوری کا مطالبہ دہرایا، جس کے بعد دس ماہ میں مشکلات کے حل کے لیے طریقہ کار مرتب کر لیا گیا۔

  • لاٹھی سے سمجھانے کی کوشش کے خطرناک نتائج ہوں گے ، اختر مینگل

    لاٹھی سے سمجھانے کی کوشش کے خطرناک نتائج ہوں گے ، اختر مینگل

    اسلام آباد : بی این پی مینگل کے سربراہ اختر مینگل نے کہا لاٹھی سےسمجھانےکی کوشش کے خطرناک نتائج ہوں گے، معاہدے پر عمل نہ ہونے سے دوریاں پیدا ہوئیں، ناکافی صوبائی خود مختاری میں کٹوتی کی کسی صورت حمایت نہیں کریں گے۔

    تفصیلات کے مطابق بی این پی مینگل کے سربراہ اختر مینگل نے پارلیمنٹ کے باہر میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کہا میں پی ٹی آئی قیادت کا ذاتی دلچسپی لینے پر شکر گزار ہوں، معاہدے پر عمل نہ ہونے سے دوریاں پیدا ہوئیں، بلوچستان کامسئلہ دیرینہ اور سیاسی بھی ہے۔

    اختر مینگل کا کہنا تھا لاٹھی سے سمجھانےکی کوشش کے نتائج خطرناک نکلےاورنکلیں گے، وزیراعظم سے ملاقات میں لاپتہ افراد کا مسئلہ زیر بحث رہا، بلوچستان کے مسئلے کو کوئی سمجھ ہی نہیں پارہا۔

    معاہدے پر عمل نہ ہونے سے دوریاں پیدا ہوئی

    سربراہ بی این پی مینگل نے کہا سیاسی رہنماؤں اورمنتخب رہنماؤں کی کمیٹی بلوچستان کادورہ کرے، لوگوں سے ملاقات کرکے رپورٹ مرتب کرے اور اسمبلی میں پیش کرے، ناکافی صوبائی خود مختاری میں کٹوتی کی کسی صورت حمایت نہیں کریں گے۔

    ناکافی صوبائی خود مختاری میں کٹوتی کی کسی صورت حمایت نہیں کریں گے

    ان کا کہنا تھا وزیراعظم نے یقین دہانی کرائی این ایف سی اور 18ویں ترمیم تبدیل نہیں کی جارہی، منتخب رہنماؤں نے بلوچستان کے لیے جانے پر آمادگی ظاہر کی ہے، میں بی این پی اور بلوچستان کے عوام کی طرف سے پھر شکریہ ادا کرتاہوں۔

    اختر مینگل نے کہا ہم سیاسی لوگ ہے یقین دہانیوں پر یقین رکھتے ہیں، ناامیدی اپنی انتہا پر پہنچ جائے تو نعوذ باللہ ایمان متزلزل ہوجاتا ہے، آج بھی بلوچستان میں انسان اور جانور ایک ہی تالاب سے پانی پیتے ہیں، صحت ،تعلیم اور دیگر مسائل ہمارے 9 نکات میں شامل ہیں۔

    ہم سیاسی لوگ ہے یقین دہانیوں پر یقین رکھتے ہیں

    بی این پی مینگل کے سربراہ کا کہنا تھا بلوچستان ایک وسیع علاقہ ہے،ہرجگہ پہنچنے کے لیے وقت درکارہوگا، امید ہے کمیٹی 6ماہ میں کام مکمل کرکے رپورٹ پیش کر دے گی۔

    اپوزیشن کی اے پی سی کے حوالے سے انھوں نے کہا اےپی سی میں ہمارےپیش نکات کوایجنڈے میں شامل کیاگیا، اے پی سی کا ساتھ دینے سے متعلق مشاورت کے بعد فیصلہ کریں گے۔

  • مذاکرات کامیاب ، بی این پی مینگل بجٹ میں حکومت کا ساتھ دے گی

    مذاکرات کامیاب ، بی این پی مینگل بجٹ میں حکومت کا ساتھ دے گی

    اسلام آباد : وزیراعظم عمران خان سے بی این پی مینگل کے سربراہ اختر مینگل کی ملاقات میں 10معاملات طے پاگئے ، بی این پی مینگل بجٹ میں حکومت کا ساتھ دے گی، جہانگیر ترین نے کہا اختر مینگل اور ان کے وفد کو مطمئن کر لیا گیا ہے۔

    تفصیلات کے مطابق وزیراعظم عمران خان کی اخترمینگل کی زیرقیادت بی این پی وفد سے ملاقات ہوئی ، ملاقات میں پرویز خٹک، نعیم الحق ،جہانگیر ترین ،ندیم افضل چن اور شہزاد ارباب موجود تھے۔

    وزیراعظم سے اختر مینگل کی قیادت میں وفد کی ملاقات میں معاملات طے پاگئے اور مذاکرات کامیاب ہوگئے ، بی این پی مینگل بجٹ میں حکومت کا ساتھ دے گی۔

    ملاقات میں بی این پی مینگل نے معاہدے پر پیش رفت نہ ہونے کا شکوہ کیا اور 6 نکاتی مطالبات کی فوری منظوری کا مطالبہ دہرایا، جس کے بعد 10 ماہ میں مشکلات کے حل کے لیے طریقہ کار مرتب کر لیا گیا۔

    وزیراعظم آفس کی جانب سے اعلامیہ جاری کردیاگیا ہے ، جس میں دونوں جماعتوں کے درمیان رابطہ کمیٹی کو تحفظات دور کرنے کی ہدایت کی گئی ہے۔

    وزیراعظم کی بی این پی وفد سے ملاقات کے بعد پی ٹی آئی رہنما جہانگیرترین نے گفتگو کرتے ہوئے کہا بی این پی ، حکومتی جماعت میں دوریاں ختم کرنے کی منصوبہ بندی کر لی ہے ، لاپتہ افراد کے معاملے میں بہت جلد پیشرفت ہوگی، وفاقی ملازمتوں میں بلوچستان کے 6 فیصدکوٹے پر اتفاق ہوا ہے۔

    جہانگیر ترین کا کہنا تھا 10 ارب کاترقیاتی بجٹ ملنا بی این پی کا حق ہے، اختر مینگل اور ان کے وفد کو مطمئن کر لیا گیا ہے، اخترمینگل اور وفد کو یقین دلایا گیا کہ مسائل کا سامنا نہیں کرنا پڑے گا۔

    ملاقات سے قبل میڈیا سے گفتگو میں اختر مینگل کا کہنا تھا ہم وزیراعظم سے ملاقات کرنے آئے ہیں، اپوزیشن کو خط لکھا تھا اس کا جواب ابھی نہیں آیا۔

    گذشتہ روز وزیر اعظم عمران خان سے بلوچستان عوامی پارٹی کے وفد نے ملاقات کی تھی ، جس میں مختلف امورپر تبادلہ خیال کیا گیا، وفد میں وفاقی وزیر براے دفاعی پیداوار زبیدہ جلال، ممبران قومی اسمبلی سردار محمد اسرار ترین، خالد حسین مگسی، احسان اللہ ریکی اور روبینہ عرفان شامل تھے وزیر دفاع پرویز خٹک، معاونین خصوصی نعیم الحق اور ندیم افضل گوندل ملاقات میں موجود تھے ۔

    حکومتی ٹیم نے بی این پی مینگل کو بجٹ کی حمایت پرمنالیا تھا۔

    بعد ازاں وزیراعظم سے چیمبر میں جہانگیر ترین کی ملاقات ہوئی تھی ، جس میں بی این پی سے ہونے والی ملاقات سے متعلق بریفنگ کیا گیا ،جہانگیر ترین نے وزیر اعظم کو بی این پی کے تحفظات سے آگاہ کیا۔

    وزیراعظم کی ہدایت پر وفاقی وزرا نے بھی بی این پی سے ملاقات کی اور بی این پی کے مطالبات میں پیش رفت سے آگاہ کیا۔

  • اسپیکر قومی اسمبلی سے اختر مینگل کی ملاقات

    اسپیکر قومی اسمبلی سے اختر مینگل کی ملاقات

    اسلام آباد: اسپیکر قومی اسمبلی اسد قیصر سے بلوچستان نیشنل پارٹی کے سربراہ سردار اختر مینگل کی ملاقات ہوئی جس میں ملکی و صوبائی سیاسی صورتحال پر تبادلہ خیال کیا گیا۔

    تفصیلات کے مطابق اسپیکر قومی اسمبلی اسد قیصر سے بلوچستان نیشنل پارٹی کے سربراہ سردار اختر مینگل کی ملاقات ہوئی، ملاقات میں بی این پی کے رہنما سینیٹر جہانزیب جمالی دینی بھی موجود تھے۔

    ملاقات میں ملکی اور بلوچستان کی سیاسی صورتحال پر تبادلہ خیال کیا گیا جبکہ بلوچستان کےعوام کی محرومی کے خاتمے کے لیے اقدامات پر بھی اتفاق کیا گیا۔

    اس موقع پر اسپیکر قومی اسمبلی اسد قیصر کا کہنا تھا کہ ماضی میں بلوچستان کو نظر انداز کرنے سے مسائل میں اضافہ ہوا، مؤثر قانون سازی سے پسے ہوئے طبقات کو حق دلایا جا سکتا ہے۔

    انہوں نے مزید کہا کہ حکومت بلوچستان کے مسائل حل کرنے کے لیے کوشاں ہے۔

    خیال رہے کہ اس سے قبل بلوچستان نیشنل پارٹی مینگل نے افغان مہاجرین کو شہریت دینے کے معاملے پر تحفظات کا اظہار کیا تھا۔

    بعد ازاں سردار اختر مینگل سے ملاقات میں جہانگیر ترین نے ان کے جائز مطالبات تسلیم کرنے کی یقین دہانی کروائی تھی، جہانگیر ترین کا کہنا تھا کہ وزیر اعظم عمران خان نے افغانیوں کی شہریت سے متعلق قومی اسمبلی میں جامع تقریر کی۔

    ان کا کہنا تھا کہ ہم چاہتے ہیں کہ مل کر تمام مسائل حل کیے جائیں، میں آپ کی بات وزیر اعظم تک پہنچاؤں گا۔

  • ہم خود جو بوتے ہیں جب کاٹنے کا وقت آتا تو چیختے ہیں،اختر مینگل

    ہم خود جو بوتے ہیں جب کاٹنے کا وقت آتا تو چیختے ہیں،اختر مینگل

    اسلام آباد : بلوچستان نیشنل پارٹی کے سربراہ اختر مینگل نے کہا کہ احتساب بالکل ہونا چاہیے اور سب کا ہونا چاہیے، ہم خود جو بوتے ہیں جب کاٹنے کا وقت آتا تو چیختے ہیں۔

    تفصیلات کے مطابق بلوچستان نیشنل پارٹی کے سربراہ اختر مینگل نے قومی اسمبلی میں خطاب کرتے ہوئے کہا کہ ہم نے اپنی سیاسی بصریت کا استعمال کیا ہی نہیں، حکومتیں، اپوزیشن بننے کے بعد سب بھول جاتے ہیں۔

    اختر مینگل کا کہنا تھا کہ ہمیں سوچنا ہے احتساب کا عمل کہاں تک جاری رہناچاہیے، احتساب آج، کل اور اس سے پہلے کے حکمرانوں کا ہونا چاہیے۔

    انھوں نے کہا کہ ہم خود جو بوتے ہیں جب کاٹنےکاوقت آتاتوچیختےہیں، کیااحتساب صرف مالی کرپشن پرہونا چاہیےیاآئین شکن کابھی ، قتل عام اورمعصوم لوگوں کواٹھانےوالوں کابھی احتساب ہوناچاہیے۔

    بلوچستان نیشنل پارٹی کے سربراہ کا کہنا تھا کہ ہم نے اپنے تجربات کے باوجود  کچھ نہیں سیکھا ، اور نہ ہم نے کبھی سیاسی بصیرت کامظاہرہ کیا۔

    یاد رہے بلوچستان نیشنل پارٹی مینگل نے افغان مہاجرین کو شہریت دینے کے معاملے پر تحفظات کا اظہار کیا تھا۔

    جس کے بعد سردار اخترمینگل سے ملاقات میں جہانگیر ترین نےان کے جائز مطالبات تسلیم کرنے کی یقین دہانی کرائی تھی، جہانگیر ترین کا کہنا تھا کہ وزیراعظم عمران خان نے افغانیوں کی شہریت سے متعلق قومی اسمبلی میں جامع تقریرکی۔

    ان کا کہنا تھا کہ ہم چاہتے ہیں کہ مل کر تمام مسائل حل کیے جائیں، میں آپ کی بات وزیراعظم تک پہنچاؤں گا۔