Tag: al aqsa mosque

  • اسرائیلی پولیس ایک بار پھر مسجد اقصیٰ میں داخل ہوگئی

    اسرائیلی پولیس ایک بار پھر مسجد اقصیٰ میں داخل ہوگئی

    فلسطین: اسرائیلی پولیس ایک بار پھر مسجد اقصیٰ میں داخل ہوگئی، اور مسجد کے صحن میں عبادت میں مصروف فلسطینوں کوشدید تشدد کا نشانہ بنایا گیا۔

    تفصیلات کے مطابق اسرائیلی پولیس مسجد اقصیٰ کے احاطے میں ایک بار پھر داخل ہوئی جب نمازی صبح کی نماز کے لیے جمع ہوئے تھے، دو دن قبل جمعہ کو مسجد میں چھاپے کے دوران سینکڑوں مسلمانوں کو حراست میں لیا گیا تھا۔

    اسرائیلی اہل کاروں نے مسجد اقصیٰ کے صحن میں عبادت میں مصروف فلسطینیوں کو شدید تشدد کا نشانہ بنایا، اور 2 فلسطینی نوجوانوں کو گرفتار کر کے لے گئی، جمعے کے روز ہونے والے حملے میں بھی ڈیڑھ سو سے زائد فلسطینیوں کو زخمی کیا گیا تھا۔

    یاد رہے کہ گزشتہ روز اسرائیلی انتہا پسند گروہ نے مسجد اقصیٰ پر حملے کی دھمکی دی تھی۔

    انتہائی دائیں بازو کے یہودی گروپ ”ریٹرن ٹو دی ٹیمپل ماؤنٹ‘ کی جانب سے مسجد اقصیٰ میں داخل ہونے اور بکرے کی قربانی دینے والے کو نقد انعام دینے کی پیشکش کے بعد کشیدگی بہت زیادہ ہو گئی ہے، یہ یہودیوں کی مذہبی رسم ہے جو مسجد کے اندر ممنوع ہے اور اس سے مزید اشتعال پیدا ہوگا۔

    جمعے کے روز 300 سے زائد فلسطینیوں کو حراست میں لیا گیا تھا جس کے بارے میں حقوق پر نظر رکھنے والے اداروں کا کہنا ہے کہ 20 سال سے زائد عرصے میں ایک گھنٹے کے دوران، اور کسی ایک مقام پر یہ سب سے بڑی اجتماعی گرفتاری تھی۔

    جمعے کو آن لائن گردش کرنے والی ویڈیوز میں دیکھا گیا کہ پولیس آنسو گیس اور سٹن گرینیڈز پھینک رہی ہے جب کہ جواب میں فلسطینی پتھر پھینک رہے ہیں۔


    اسرائیل نے مغربی کنارے اور مقبوضہ بیت المقدس کے درمیان رابطے کے لیے استعمال ہونے والی تمام گزرگاہیں بند کرنے کا اعلان کیا ہے، یہودیوں کے مذہبی تہوار کی آڑ میں فلسطینیوں کے خلاف طاقت کا استعمال شروع کر دیا گیا ہے، اس نام نہاد تہوار کے موقع پر یہودیوں کی بڑی تعداد مسجد اقصیٰ میں داخل ہو گئی تھی، دوسری طرف فلسطینی روزہ داروں نے انتہا پسند یہودیوں کو روکنے کی کوشش کی، اسرائیلی حکام کا کہنا تھا کہ یہ بندش ہفتے کی شام تک جاری رہے گی۔

  • صیہونی فورسز کا  ایک بار پھر مسجد اقصیٰ پر حملہ ،  نمازیوں پر گولیاں برسادیں

    صیہونی فورسز کا ایک بار پھر مسجد اقصیٰ پر حملہ ، نمازیوں پر گولیاں برسادیں

    غزہ : قبلہ اول پر ایک بار پھر صیہونی فورسز کی یلغار نے حملہ کردیا اور نمازیوں پر گولیاں برسادیں، فائرنگ اور شیلنگ سے 150 سے زائد فلسطینی زخمی ہوگئے۔

    تفصیلات کے مطابق اسرائیلی فورسز کی جارحیت عروج پر ہے ، ماہ رمضان کے دوسرے جمعہ کو صیہونی فورسز نے قبلہ اول کو میدان جنگ بنا دیا۔

    فلسطینی حکام نے بتایا کہ صیہونی فورسز نے ایک بار پھر مسجد اقصہ پر حملہ کردیا، صیہونی فورسز جوتوں سمیت مسجد میں داخل ہوئی اور نمازیوں پر براہِ راست گولیاں چلادیں۔

    مسجد کے احاطے میں فائرنگ اور شیلنگ کے نتیجے میں 150 سے زائد  فلسطینی زخمی ہوگئے۔

    حکام کا کہنا تھا کہ نماز فجر کے بعد لوگ عبادت میں مصروف تھے کہ اسرائیلی دندناتی ہوئی اندر داخل ہوئی ، پہلے آنسو گیس کے شیل برسائے اور پھر نمازیوں پر فائرنگ کی، جس کے بعد بھگدڑ مچ گئی اور مسجد کا احاطہ دھوئیں سے بھر گیا۔

    اسی دوران قابض فورسز نے فلسطینی نوجوانوں پرتشدد بھی کیا اور کئی فلسطینی نوجوانوں کو گرفتار کرکے لے گئی۔

    خیال رہے ماہ رمضان کے دوران بھی اسرائیلی فورسز کی جارحیت جاری ہے، پرتشدد کارروائیوں میں چار فلسطینی شہید ہوچکے ہیں۔

  • اسرائیلی فورسز کا ایک بار بھر مسجدالاقصیٰ پر دھاوا ،  متعدد نمازی زخمی

    اسرائیلی فورسز کا ایک بار بھر مسجدالاقصیٰ پر دھاوا ، متعدد نمازی زخمی

    غزہ: اسرائیل ایک بار پھر بربریت پر اتر آیا اور نماز جمعہ کیلئے آئے فلسطینیوں پر ربر بلٹس فائر کئے ، جس کے نتیجے میں متعددنمازی زخمی ہوگئے۔

    تفصیلات کے مطابق اسرائیلی فورسز نے ایک بار بھر مسجدالاقصیٰ پر دھاوا بول دیا ، اسرائیلی فورسز کی جانب سے نماز جمعہ کیلئے آئےفلسطینیوں پر ربر بلٹس کا استعمال کیا گیا، ربربلٹس فائرکرنے پر متعدد نمازی زخمی ہوگئے۔

    یاد رہے دو روز قبل نئے اسرائیلی وزیراعظم کے اقتدار سنبھالتے ہی اسرائیلی فورسز نے غزہ پر بمباری شروع کردی تھی ، سیزفائر کی خلاف ورزی کرتے ہوئے اسرائیلی طیاروں نے رات گئے غزہ اور خان یونس پربم برسائے، اسرائیلی بم باری سے متعدد عمارتیں ملبےکا ڈھیر بن گئیں۔

    حماس کے ترجمان نے اسرائیلی حملوں کی تصدیق کرتے ہوئے کہا تھا کہ فلسطینی یروشلم میں مقدس مقامات کے دفاع کے لیے مزاحمت جاری رکھیں گے۔

    خیال رہے گزشتہ ماہ حماس اور اسرائیلی فوج کے درمیان ہونے والی گیار روزہ لڑائی کے بعد جنگ بندی کا معاہدہ ہوا تھا، مئی کے مہینے میں ہونے والی جنگ میں درجنوں کم سن بچوں اور خواتین سمیت تقریباً ڈھائی سو فلسطینی شہید ہوئے تھے۔

  • اسرائیلی فوج کی ایک بار پھر مسجدالاقصیٰ میں نمازیوں پر شیلنگ

    اسرائیلی فوج کی ایک بار پھر مسجدالاقصیٰ میں نمازیوں پر شیلنگ

    غزہ: اسرائیل ایک بار پھر بربریت پر اتر آیا اور جنگ بندی کی خلاف ورزی کرتے ہوئے مسجدالاقصیٰ میں نماز جمعہ ادا کرنے والوں پر شیلنگ کی ہے۔

    غیر ملکی خبر رساں ایجنسی کے مطابق مسجدالاقصیٰ میں ہزاروں کی تعداد میں فلسطینی آج نماز جمعہ کیلئے جمع تھے اور جنگ بندی پر جشن منارہےتھے کہ اچانک اسرائیلی فوجیوں نے ان پر شیلنگ کردی۔

    غیرملکی خبرایجنسی کے مطابق اسرائیلی فوج نے خواتین اور بچوں پر ربڑ کی گولیاں اور گرینیڈ فائر کئے، اسرائیلی فوج کی شیلنگ سے متعدد فلسطینی شہری زخمی ہوگئے ہیں۔

    واضح رہے کہ آج ہی غزہ میں گزشتہ دو ہفتوں سے جاری اسرائیلی بمباری کے بعد اب اسرائیلی حکومت اور فلسطینی مزاحمتی تنظیم حماس کے درمیان جنگ بندی کا اعلان کیا گیا تھا۔

    پاکستانی وقت کے مطابق صبح چار بجےسے جنگ بندی کی گئی تھی ، اسرائیلی سیکیورٹی کابینہ نے ہنگامی اجلاس میں جنگ بندی کی منظوری دی تھی، جس کا باقاعدہ اعلان وزیراعظم نیتن یاہو کے دفتر سے جاری بیان میں کیا گیا تھا۔

    فلسطین کی مزاحمتی تنظیم حماس نے بھی جنگ بندی کی تصدیق کی تھی، برطانوی خبر رساں ادارے کے مطابق جنگ بندی کرانےمیں مصرنے ثالثی کا کردار ادا کیا تھا۔

    سیز فائر کا اعلان ہوتے ہی ہزاروں کی تعداد میں فلسطینی غزہ کے سڑکوں پر نکل آئے، نوجوان بچے اور بزرگوں نے ہاتھوں میں فلسطینی پرچم اٹھا رکھے تھے۔ کئی مقامات پر صبح سویرے ریلیاں بھی نکالی گئیں۔

    گیارہ روزہ اسرائیلی وحشیانہ بمباری سےڈھائی سو سے زائد فلسطینی شہید ہوئے،جن میں چھیاسٹھ بچےاور اڑتیس خواتین بھی میں شامل تھیں، اسرائیلی بمباری کے نتیجے میں پانچ سو سے زائد مکانات تباہ جبکہ بہتر ہزار فلسطینی بےگھرہوئے تھے۔

  • مسجد اقصیٰ پر اسرائیلی حملہ: پاکستان کی شدید الفاظ میں مذمت

    مسجد اقصیٰ پر اسرائیلی حملہ: پاکستان کی شدید الفاظ میں مذمت

    اسلام آباد: پاکستان نے اسرائیل کی جانب سے مسجد اقصیٰ میں نمازیوں پر حملوں کی شدید الفاظ میں مذمت کرتے ہوئے عالمی برادری سے بڑا مطالبہ کیا ہے۔

    تفصیلات کے مطابق دفتر خارجہ کے آفیشل ٹوئٹر اکاؤنٹ سے جاری بیان میں کہا گیا کہ قابض اسرائیلی فورسز نے مسجد اقصیٰ میں معصوم نمازیوں پر حملہ کیا، پاکستان اس کی شدید الفاظ میں مذمت کرتا ہے، رمضان المبارک کے دوران ایسا حملہ انسانی اقدار اور حقوق کی خلاف ورزی ہے۔

    دفترخارجہ نے اپنے بیان میں کہا کہ پر تشدد واقعے میں زخمی فلسطینیوں کی جلد صحتیابی کےلیےدعا گو ہیں، آزاد فلسطینی ریاست کے حصول کے لیے پاکستان فلسطین کی حمایت جاری رکھے گا، پاکستان اقوام متحدہ کی قراردادوں کے مطابق 2 ریاستوں کے حل کی ضرورت پر زور دیتا ہے۔

    دفتر خارجہ نے مطالبہ کیا کہ عالمی برادری فلسطینی عوام کے تحفظ کے لیے فوری اقدام اٹھائے،ترجمان نے کہا کہ خطے میں پائیدار امن کے لیے 1967 سے پہلے کی سرحدوں پوزیشن پر جانا ہوگا۔

    گذشتہ روز ماہ رمضان کے آخری جمعے جمعتہ الوداع کے موقع پر نماز کی ادائیگی کے لیے ہزاروں فلسطینی مسجد اقصیٰ پر جمع ہوئے اور مسجد کے باہر احاطے میں نماز ادا کی، اس دوران اسرائیلی فوج نے روایتی جارحیت پسندی کا مظاہرہ کرتے ہوئے فلسطینیوں کو مسجد کے اندر داخل ہونے سے روکنے کے لیے نمازیوں پر ربڑ کی گولیاں برسائیں، آنسو گیس کی شیلنگ کی اور کریکر پھینکے جس سے 200 سے زائد فلسطینی زخمی ہوگئے تھے۔

  • یہودی آباد کاروں کی اسرائیلی فورسز کے حصار میں مسجد اقصیٰ کی بےحرمتی

    یہودی آباد کاروں کی اسرائیلی فورسز کے حصار میں مسجد اقصیٰ کی بےحرمتی

    یروشلم : یہودی شرپسندوں کی طرف سے مسلمانوں کے قبلہ اول پر دھاووں اور مقدس مقام کی بے حرمتی کا سلسلہ جاری ہے۔

    تفصیلات کے مطابق گذشتہ روز دسیوں یہودی شرپسندوں نے مسجد اقصیٰ میں داخل ہو کر مسلمانوں کے تاریخی مقدس مقام کی بے حرمتی کی ، 60 یہودی آباد کاراور 40 یہودی طلبا مراکشی دروازے کے راستے داخل ہوئے اور مذہبی رسومات کی ادائی کی آڑ میں قبلہ اول کی بے حرمتی کرتے رہے۔

    اس موقع پر مسجد اقصیٰ کے تمام داخلی اور خارجی دروازے بند کر دیے گئے اور فلسطینیوں کو قبلہ اول میں داخل ہونے سے روک دیا گیا۔اس موقع پر یہودی آبادکاروں کو اسرائیلی فوج اور پولیس کی طرف سے فول پروف سیکیورٹی مہیا کی گئی تھی۔

    مقامی خبر رساں ادارے کا کہنا تھا کہ ناجائز صیہونی ریاست کے درجنوں یہودی آبادکاروں نے قبلہ اول میں گھس کر مسجد اقصیٰ کی بے حرمتی کی، ان میں اسرائیلی فوجی اور پولیس اہلکار شامل تھے۔

    خیال رہے کہ مسجد اقصیٰ کا باب المغاربہ 1967ءکے بعد قابض صہیونیوں کے نرغے میں ہے اور یہودی اسی دروازے کو قبلہ اول میں دھاووں کے لیے استعمال کرتے ہیں۔

    مقامی فلسطینی ذرائع کا کہنا ہے کہ کل سوموار کو قبلہ اول پر دھاوے بولنے والے آباد کاروں میں مذہبی پیشوا بھی شامل تھے۔

  • مسجد اقصیٰ کی مسلسل بے حرمتی پر اردن کا اسرائیل سے شدید احتجاج

    مسجد اقصیٰ کی مسلسل بے حرمتی پر اردن کا اسرائیل سے شدید احتجاج

    عمان : اردنی وزیر خارجہ نے اسرائیلی مظالم کی مذمت کرتے ہوئے کہا ہے کہ ’قبلہ اول میں نمازیوں اور روزہ داروں پر صہیونی فوج کا تشدد ناقابل برداشت ہے‘۔

    تفصیلات کے مطابق اردن کی وزارتِ خارجہ نے مسجد اقصیٰ میں نمازیوں، معتکفین اور روزہ داروں خلاف اسرائیلی ریاست کے اشتعال انگیز اقدامات اور ماہ صیام کے دوران صہیونی فوج اور یہودی آباد کاروں کے قبلہ اول پردھاووں کی شدید الفاظ میں مذمت کی ہے۔

    عرب ٹی وی کے مطابق اردنی وزارت خارجہ نے قبلہ اول اور حرم قدسی میں اسرائیلی اشتعال انگیز سرگرمیوں پر صہیونی ریاست سے باضابطہ احتجاج کیا گیا ہے۔

    بیان میں کہا گیا ہے کہ صہیونی حکام اور یہودی آباد کار حرم قدسی شریف کی مسلسل اشتعال انگیز انداز میں بے حرمتی کے مرتکب ہو رہے ہیں، پولیس کی فول پروف سیکیورٹی میں یہودی آباد کار مسجد اقصیٰ میں گھس کر فلسطینی نمازیوں، روزہ داروں اور معتکفین کو تشدد کا نشانہ بناتےہیں۔

    دوسری طرف اسرائیلی پولیس ایک سوچے سمجھے منصوبے کے تحت محکمہ اوقاف کے عملے کو گرفتار کرکے اوقاف کے امور میں کھلی مداخلت کررہی ہے۔

    عمان حکومت نے خبردار کیا ہے کہ اسرائیلی ریاست کی طرف سے مسجد اقصیٰ میں اشتعال انگیز سرگرمیاں ناقابل قبول ہیں اور ان کے نتیجے میں خطے میں تشدد کی ایک نئہی لہر اٹھ سکتی ہے۔

    اردنی وزارت خارجہ کے ترجمان سفیان سلمان القضا نے کہا کہ حکومت نے سفارتی چینلز سے اسرائیلی حکومت کو اپنا احتجاج پہنچا دیا ہے۔ اس احتجاجی یاداشت میں حرم قدسی میں اسرائیلی فوج اور یہودی آباد کاروں کی اشتعال انگیز سرگرمیوں پرپابندی لگانے کا مطالبہ کیا گیا ہے۔

    خیال رہے کہ ماہ صیام کے دوران اسرائیلی فوج، پولیس اور یہودی آباد کار مل کر مسجد اقصیٰ پر یلغار کرتے رہے ہیں۔ ماہ صیام کے آخری ایام میں یہودیوں کی تعطیلات کے موقع پرقبلہ اول میں سخت کشیدگی دیکھی گئی۔

    ماہ صیام کے آخری عشرے میں یہودی آبادکاروںکو قبلہ اول کے احاطے میں داخلےکی اجازت نہیں دی جاتی مگر اس بار صہیونی حکام نے یہ روایت بھی توڑ؟ دی اور بار بار مسجد میں گھس کرمسلمان روزہ اور معتکفین کو زدو کوب کیا جاتا ہے۔

    حرم قدسی اور مسجد اقصی میں یہودی آباد کاروںکی اشتعال انگیز سرگرمیاں ایک ایسے وقت میں دیکھی گئی ہیں جب دوسری جانب صہیونی ریاست ‘متحدہ القدس’ کی تقریبات اور سرگرمیاں جاری رکھی ہوئی ہیں۔

    اسرائیل نے سنہ 1967ء کی جنگ میں مشرقی بیت المقدس پرقبضہ کرلیا تھا، اس کے مشرقی اور مغربی القدس کی وحدت کے حوالے دو جون کا دن منایا جاتا ہے، اس سال یہ دن ایک ایسے وقت میں آیا ہے جب ماہ صیام جاری ہے اور مسجد اقصیٰ میں بڑی تعداد میںمسلمان عبادت کے لیے آ رہے ہیں۔

  • مسجد الاقصیٰ میں آگ بھڑک اٹھی

    مسجد الاقصیٰ میں آگ بھڑک اٹھی

    مقبوضہ بیت المقدس: مسجد اقصی کے ایک حصے المصلی المروانی میں اچانک آگ بھڑک اٹھی جس پر فائر بریگیڈ نے 2 گھنٹے کی شدید جدوجہد کے بعد قابو پالیا۔ حادثے میں کوئی جانی نقصان نہیں ہوا۔

    میڈیارپورٹس کے مطابق مسجد اقصی کے ایک حصے مصلی مروانی کی چھت پر واقع محافظوں کے کمرے میں آگ بھڑک اٹھی۔ حادثے میں کسی قسم کا جانی نقصان کی اطلاع نہیں ملی تاہم عمارت کے کچھ حصے کو نقصان پہنچا ہے۔ عمارت کے اس حصے کو آمد و رفت کے لیے بند کردیا گیا ہے۔ آگ لگنے کی وجوہات کا تعین تاحال نہیں کیا جا سکا ہے۔

    مصلی مروانی مسلم عبادت گاہ ہے جسے سلومنز سٹیبل بھی کہا جاتا ہے اور جو زیر زمین حرم قدسی کے نیچے جانے والی سیڑھیوں پر واقع ہے۔

    آتشزدگی کی اطلاع ملتے ہی اسلامی وقف کے فائر بریگیڈ کے عملے نے آگ پر قابو پا لیا، حادثے میں کسی قسم کا جانی نقصان نہیں ہوا تاہم عمارت کے کچھ حصے کو نقصان پہنچا ہے۔

    فلسطین اتھارٹی نے اپنے بیان میں کہا کہ مسجد اقصی کے مصلی مروانی کا حصہ محفوظ ہے اور کوئی تشویش کی بات نہیں ہے۔ آتشزدگی کی اطلاع ملتے ہی لوگوں کی بڑی تعداد مسجد اقصی پہنچ گئی تھی۔

    پیرس کے تاریخی نوتخ دیم چرچ میں آگ بھڑک اُٹھی

    یاد رہے کہ گزشتہ روز فرانس کے دارالحکومت پیرس کے 850 سال پرانے نوتخ دیم چرچ میں آگ لگ گئی تھی ، جس نے دیکھتے ہی دیکھتے پورے چرچ کو اپنی لپیٹ میں لے لیا تھا ۔

    نوتخ دیم میں لگنے والی آگ سے جہاں چرچ کی تاریخی لاٹ کو نقصان پہنچا ہے ، وہی کئی اہم نوادرات بھی خاکستر ہوگئے، یہ ایک تاریخی چرچ ہے جہاں ہرسال دنیا بھرسے لاکھوں سیاحوں کی آمد ہوتی ہے، واضح رہے کہ چرچ کی عمارت میں تعمیراتی کام جاری تھا۔

  • فلسطینی صدرکا اسرائیل سے رابطے منجمد رکھنے کا اعلان

    فلسطینی صدرکا اسرائیل سے رابطے منجمد رکھنے کا اعلان

    یروشلم : فلسطینی صدرمحمودعباس نے اسرائیل سے رابطے بدستورمنجمد رکھنے کا اعلان کیا ہے اور مطالبہ کیا ہے کہ پراناسیکورٹی نظام بحال کیا جائے۔

    تفصیلات کے مطابق اسرائیل کے متنازعہ اقدامات اورظالمانہ کارروائیوں کیخلاف فلسطینوں کا احتجاج جاری ہے، شدید احتجاج کے بعد مسجداقصی کے قریب سے میٹل ڈیٹیکٹر ہٹانے کے فیصلے کو مسترد کرتے ہوئے فلسطینی صدرمحمودعباس نے اسرائیل سے رابطے معطل رکھنے کا اعلان کردیا۔

    محمودعباس نے اسرائیل سے مطالبہ کیا ہے کہ میٹل ڈیٹکٹرہٹانا کافی نہیں،10روز قبل والاسیکیورٹی نظام بحال کیا جائے۔

    گذشتہ روز اسرائیل نے قبلہ اول کے داخلی مقام سے میٹل ڈی ٹیکٹر ہٹانے کا اعلان کیا اور کہا تھا کہ میٹل ڈیٹیکٹر کی جگہ سیکیورٹی کیمرے نصب کیے جائیں گے۔

    یاد رہے کہ 14 جولائی کو فلسطینی حملہ آور نے فائرنگ کر کے 2 اسرائیلی پولیس گارڈز کی ہلاک کردیا تھا ، جس کے بعد اسرائیل نے مسجد اقصیٰ میں میٹل ڈیٹیکٹرز نصب کردئیے تھے، جس کے بعد ہزاروں فلسطینیوں نے شدید احتجاج کیا تھا۔

    اسرائیلی فورسزکی فائرنگ سے پانچ فلسطینی شہید ہوگئے تھے۔


    فلسطینی صدر نے اسرائیل سے تمام رابطے معطل کردیئے


    واضح رہے کہ فلسطینی صدر محمود عباس نے اسرائیل کے ساتھ سرکاری رابطے معطل کرنے کا اعلان کیا تھا اور کہا تھا کہ اسرائیلی فورسز جب تک مقبوضہ بیت المقدس میں فلسطینیوں پر ظلم اور تشدد کا باب ختم نہیں کرتی اور بالخصوص قبلہ اول اور بیت المقدس میں فلسطینیوں پر عاید کردہ پابندیاں نہیں اٹھاتے اس وقت تک اسرائیل کیساتھ تمام سرکاری رابطے معطل رہیں گے۔


    اگر آپ کو یہ خبر پسند نہیں آئی تو برائے مہربانی نیچے کمنٹس میں اپنی رائے کا اظہار کریں اور اگر آپ کو یہ مضمون پسند آیا ہے تو اسے اپنی فیس بک وال پر شیئر کریں۔

  • اسرائیل نے گھٹنے ٹیک دیے‘ مسجد اقصیٰ سے میٹل ڈیٹیکٹر ہٹا لیے

    اسرائیل نے گھٹنے ٹیک دیے‘ مسجد اقصیٰ سے میٹل ڈیٹیکٹر ہٹا لیے

    مقبوضہ بیت المقدس: اسرائیل نے رات گئے مسجد اقصی کے داخلی راستے سے میٹل ڈیٹیکٹر ہٹا دیے‘فلسطینی شہری میٹل ڈیٹیکٹرز کی تنصیب کے بعد کئی دن سے احتجاجاً مسجد کے باہر نماز ادا کررہے تھے‘ جس کے سبب اسرائیل کو عالمی دباؤ کا سامنا تھا۔

    تفصیلات کے مطابق گزشتہ روز اسرائیل سیکیورٹی کابینہ کا اجلاس ہوا، اجلاس میں قبلہ اول کے داخلی مقام سے میٹل ڈی ٹیکٹر ہٹانے کا اعلان کیا اور فیصلہ کیا گیا کہ میٹل ڈیٹیکٹر کی جگہ سیکیورٹی کیمرے نصب کیے جائیں گے۔

    یاد رہے کہ مسجد اقصیٰ میں میٹل ڈیٹیکٹر کی تنصیب پر فلسطینیوں کی جانب سے مظاہرے جاری تھے ، اسرائیل فوج کی مظاہرین پر فائرنگ سے اب تک پانچ فلسطینی شہید ہوچکے ہیں۔

    ترک صدر نے گزشتہ روز اسرائیل سے مسجد اقصٰی سے میٹل ڈی ٹیکٹر ہٹانے کا مطالبہ کیا تھا جبکہ پوپ فرانسس نے بھی اسرائیل پر زور دیا ہےکہ وہ خطے میں امن کے لیے تشدد کے بجائے تنازعات مذاکرات سے حل کرے۔


     فلسطینی صدر نے اسرائیل سے تمام رابطے معطل کردیئے


    یاد رہے کہ فلسطینی صدر محمود عباس نے اسرائیل کے ساتھ سرکاری رابطے معطل کرنے کا اعلان کیا تھا اور کہا تھا کہ اسرائیلی فورسز جب تک مقبوضہ بیت المقدس میں فلسطینیوں پر ظلم اور تشدد کا باب ختم نہیں کرتی اور بالخصوص قبلہ اول اور بیت المقدس میں فلسطینیوں پر عاید کردہ پابندیاں نہیں اٹھاتے اس وقت تک اسرائیل کیساتھ تمام سرکاری رابطے معطل رہیں گے۔

    خیال رہے 14 جولائی کو فلسطینی حملہ آور نے فائرنگ کر کے 2 اسرائیلی پولیس گارڈز کی ہلاک کردیا تھا ، جس کے بعد اسرائیل نے مسجد اقصیٰ میں میٹل ڈیٹیکٹرز لگائے تھے۔


    اگر آپ کو یہ خبر پسند نہیں آئی تو برائے مہربانی نیچے کمنٹس میں اپنی رائے کا اظہار کریں اور اگر آپ کو یہ مضمون پسند آیا ہے تو اسے اپنی فیس بک وال پر شیئر کریں۔