Tag: Al Jazeera

  • پہلگام حملے کی ذمہ داری کسی تنظیم نے قبول نہیں کی، الجزیرہ

    پہلگام حملے کی ذمہ داری کسی تنظیم نے قبول نہیں کی، الجزیرہ

    مقبوضہ کشمیر میں سیاحوں پر حملے کے حوالے سے غیرجانبدار غیر ملکی نشریاتی ادارے الجزیرہ نے بھارت سرکار کے جھوٹ کا پول کھول دیا۔

    الجزیرہ نے اپنی رپورٹ میں بتایا کہ مقبوضہ کشمیر میں اس حملے کی ذمہ داری کسی حریت پسند تنظیم نے قبول نہیں کی۔

    خود بھارتی پولیس نے سیاحوں پر حملے کے واقعے کو دہشت گردی قرار دیا ہے، بھارت کی نیوز ایجنسیوں نے بھی کسی گروپ کے ذمے داری قبول نہ کرنے کی خبر دی۔

    اصل حقائق سے روگردانی کرتے ہوئے مودی سرکار اس حملے کو کشمیری حریت پسندوں کے کھاتے میں ڈال کر اپنی نااہلی پر پردہ ڈالنے کی کوششوں میں مصروف ہے۔

    علاوہ ازیں سابق وزیر خارجہ جلیل عباس جیلانی نے اے آر وائی نیوز سے خصوصی گفتگو کرتے ہوئے کہا ہے کہ بھارت میں کچھ بھی ہوجائے پہلا الزام پاکستان پر لگا دیا جاتا ہے۔

    انہوں نے کہا کہ جب بھی کوئی واقعہ رونما ہوتا ہے بھارتی حکومت اور بھارتی میڈیا بغیر سوچے سمجھے پاکستان پر الزام تراشی شروع کردیتا ہے۔

    ان کا کہنا تھا کہ کسی بھی غیر ملکی سربراہ کے دورے یا اہم موقع پر فالس فلیگ آپریشن کا ڈرامہ رچانا بھارت کی پرانی روایت رہی ہے، تازہ ڈرامہ بھی اس وقت رچایا گیا جب امریکی نائب صدر بھارت کا دورہ کر رہے ہیں۔

    جلیل عباس جیلانی نے کہا کہ دنیا جانتی ہے کہ بھارتی ایجنسیاں اس طرح کے ڈرامے خود کرواتی ہیں اجس کے ثبوت بھی موجود ہیں، کینیڈا میں سکھ رہنما کا قتل اس کی واضح مثال ہے، اور اس الزام پر بھارت کے سفارت کاروں کا کینیڈا سے نکالا جانا بھی بڑا ثبوت ہے۔

    واضح رہے کہ مقبوضہ کشمیر میں سیاحوں پر حملے کے بعد حسبِ روایت بھارتی میڈیا کی جانب سے من گھڑت پروپیگنڈا جاری ہے۔

    ذرائع نے مزید بتایا کہ بھارتی حکومت اور بھارتی فوج مقبوضہ کشمیر میں ظالمانہ پالیسیوں کی وجہ سے ناکام ہو چکی ہے۔

  • ویڈیو: اسرائیلی فوجی الجزیرہ کے دفتر میں گھس گئے، عملے کو بیورو چھوڑنے پر مجبور کر دیا

    ویڈیو: اسرائیلی فوجی الجزیرہ کے دفتر میں گھس گئے، عملے کو بیورو چھوڑنے پر مجبور کر دیا

    جنگی جنون میں مبتلا اسرائیلی فورسز نے صحافتی اقدار کی دھجیاں اڑا دیں، مغربی کنارے میں اسرائیلی فورسز نے الجزیرہ کے دفاتر پر دھاوا بول کر دفتر کو 45 دنوں کے لیے بند زبردستی بند کرا دیا۔

    الجزیرہ کے مطابق شہر رام اللہ میں صہیونی فوجیوں نے الجزیرہ کے دفتر میں گھس کر نشریات میں خلل ڈالا اور بیورو چیف کو دھمکایا، اسرائیلی فورسز نے الجزیرہ کو آئندہ پینتالیس روز کے لیے کام بند رکھنے کی وارننگ دے دی۔

    بھاری ہتھیاروں سے لیس، نقاب پوش اسرائیلی فوجی زبردستی اس عمارت میں داخل ہوئے جہاں الجزیرہ کا بیورو ہے، اتوار کو علی الصبح نیٹ ورک کے مقبوضہ مغربی کنارے کے بیورو چیف ولید العمری کو 45 دن کی بندش کا حکم دے دیا۔

    بیورو چیف کے مطابق الجزیرہ کے عملے کو رام اللہ بیورو چھوڑنے پر مجبور کیا گیا، العمری نے کہا کہ اسرائیلی فوجی دستاویزات، آلات اور دفتری املاک کو ضبط کرنے کے لیے ایک ٹرک لے کر آئے تھے۔

    جنگی جنون میں مبتلا اسرائیل کے آج صبح لبنان میں 110 مقامات پر حملے

    صہیونی فوج نے دفتر کے علاقے منارا راؤنڈ اباؤٹ کو گھیر لیا تھا، اور انھوں نے فائرنگ کی اور آنسو گیس فائر کیے، فلسطینی صحافیوں کی تنظیم نے اسرائیلی اقدام کی شدید مذمت کی، اسرائیلی فوج کا کہنا تھا کہ الجزیرہ کا دفتر ’دہشت گردی کی حمایت‘ پر بند کیا جا رہا ہے۔

    بیورو چیف کا کہنا تھا کہ انھیں اسرائیلی فوجیوں کی جانب سے حکم نامہ دیا گیا ہے جو قانونی ٹیم کو حوالے کر دیا گیا ہے، حکم نامے میں کہا گیا ہے کہ یہ فیصلہ ایک اسرائیلی جنرل نے کیا ہے، جب کہ باقی تفصیلات اسرائیلی فوجی ہیڈ کوارٹر میں دی جائیں گی۔

    واضح رہے کہ مذکورہ علاقہ مقبوضہ مغربی کنارے کا A علاقہ ہے جس کے بارے میں کہا جاتا ہے کہ یہ فلسطینی اتھارٹی کے مکمل کنٹرول میں ہے۔ لیکن اسرائیلی فوج جس طرح چاہے آتی اور جاتی ہے۔ یہاں راتوں رات چھاپے مارے جاتے ہیں، اور فلسطینیوں کو مارا جاتا ہے، شہری انفراسٹرکچر کو تباہ کیا جاتا ہے، اس لیے یہ کوئی تعجب کی بات نہیں ہے کہ الجزیرہ کا دفتر مقبوضہ مغربی کنارے میں ان اسرائیلی دراندازیوں کا اگلا شکار تھا۔

    فلسطین نیشنل انیشیٹو کے سیکریٹری جنرل مصطفیٰ برغوتی کے مطابق الجزیرہ کے دفتر کی بندش سے ظاہر ہوتا ہے کہ اسرائیل کسی بھی ایسی آواز کو دبانا چاہتا ہے جو فلسطینی سرزمین میں جو کچھ ہو رہا ہے اس کی حقیقت کو دنیا کے سامنے لانے کی کوشش کرتا ہے۔ انہوں نے مزید کہا کہ اسرائیل نے غیر ملکی صحافیوں کو غزہ میں داخل ہونے سے روک دیا ہے اور الجزیرہ کے ساتھ کام کرنے والے صحافیوں سمیت تقریباً 170 صحافیوں کو قتل کر دیا ہے جب کہ دیگر کو قید اور تشدد کا نشانہ بنایا ہے۔

    انھوں نے کہا رام اللہ میں الجزیرہ کا دفتر فلسطینیوں کی سیکیورٹی اور سول انتظامیہ کے تحت ایریا اے میں آتا ہے، اسرائیل کو قانونی طور پر ایریا A یا B میں کسی بھی دفتر کو بند کرنے کا کوئی حق نہیں ہے، اس سے پتا چلتا ہے کہ اسرائیل نے اب مؤثر طریقے سے مغربی کنارے پر مکمل طور پر دوبارہ فوجی قبضہ کر لیا ہے۔

  • الجزیرہ نے اسرائیلی اقدام کی مذمت کر دی

    الجزیرہ نے اسرائیلی اقدام کی مذمت کر دی

    الجزیرہ نے دفاتر بند کرنے کے اسرائیلی اقدام کی مذمت کرتے ہوئے کہا ہے کہ یہ ایک ’مجرمانہ فعل‘ ہے۔

    الجزیرہ میڈیا نیٹ ورک نے اسرائیلی حکومت کی جانب سے اسرائیل میں دفاتر کی بندش کے فیصلے کی مذمت کرتے ہوئے اسے ’مجرمانہ فعل‘ قرار دے دیا ہے اور کہا ہے کہ اسرائیل کی جانب سے آزاد صحافت کو دبانا ’’بین الاقوامی اور انسانی قانون کے منافی ہے۔‘‘

    واضح رہے کہ اسرائیلی کابینہ نے ملک میں الجزیرہ کے آپریشنز کو بند کرنے کے لیے متفقہ طور پر ووٹ دیا ہے، وزیر مواصلات کا کہنا تھا کہ الجزیرہ نیٹ ورک کے خلاف احکامات ’’فوری طور پر نافذ العمل ہوں گے۔‘‘

    نیٹ ورک نے اتوار کو ایک بیان میں کہا ’’الجزیرہ میڈیا نیٹ ورک اس مجرمانہ فعل کی شدید مذمت اور اسے مسترد کرتا ہے جس سے انسانی حقوق اور معلومات تک رسائی کے بنیادی حق کی خلاف ورزی ہوئی ہے۔ الجزیرہ اپنے عالمی سامعین کو خبریں اور معلومات فراہم کرنا جاری رکھنے کے اپنے حق پر قائم رہے گا۔‘‘

    الجزیرہ نے کہا کہ غزہ پر جارحیت کے آغاز سے اب تک 140 سے زیادہ فلسطینی صحافی مارے جا چکے ہیں، اسرائیل کی جانب سے آزاد صحافت پر دباؤ ڈالنا دراصل غزہ کی پٹی میں اپنے اقدامات کو چھپانے کی کوشش ہے، یہ بین الاقوامی اور انسانی قانون کی خلاف ورزی ہے، صحافیوں کو براہ راست نشانہ بنانا اور قتل کرنا، گرفتاریاں اور دھمکیاں الجزیرہ کو اپنے عزم سے باز نہیں رکھ سکیں گی۔

    خیال رہے کہ گزشتہ روز اسرائیل نے مظلوم فلسطینیوں کی آواز دبانے کے لیے دنیا کو نیتن یاہو حکومت کی بربریت اور حقائق سے مسلسل واقف رکھنے والے قطری نشریاتی ادارے الجزیرہ کو بند کرنے کا اعلان کیا تھا۔

  • ابو عاقلہ کا قتل: الجزیرہ نے اسرائیلی تحقیقاتی نتائج کی مذمت کر دی

    ابو عاقلہ کا قتل: الجزیرہ نے اسرائیلی تحقیقاتی نتائج کی مذمت کر دی

    دوحا: قطر کی میڈیا کمپنی الجزیرہ نے خاتون صحافی ابوعاقلہ کے قتل کے سلسلے میں اسرائیلی تحقیقاتی نتائج مسترد کرتے ہوئے اس کی مذمت کر دی ہے۔

    تفصیلات کے مطابق الجزیرہ نے شیرین ابو عاقلہ کے قتل کے بارے میں اسرائیلی فوج کی تحقیقات کے نتائج کی مذمت کرتے ہوئے کہا ہے کہ یہ اسرائیلی قابض افواج کی معروف صحافی کے قتل کی مجرمانہ ذمہ داری سے بچنے کی کوشش ہے۔

    الجزیرہ کے مطابق اسرائیلی فوج نے پیر کے روز پہلی بار اعتراف کیا کہ اس کے فوجیوں میں سے ایک نے ممکنہ طور پر صحافی کو ’’حادثاتی طور پر‘‘ گولی مار دی تھی، تاہم ساتھ میں یہ بھی کہا گیا کہ وہ اس کے قتل کی مجرمانہ تحقیقات شروع نہیں کرے گی۔

    پیر کو نیٹ ورک نے ایک بیان میں کہا: ’’الجزیرہ میڈیا نیٹ ورک اس تحقیقات کے نتائج کی مذمت کرتا ہے اور اس بات پر زور دیتا ہے کہ یہ غلط اعتراف آئی او ایف کی جانب سے شیرین کے قتل کی مجرمانہ ذمہ داری سے بچنے کی کوشش کے سوا کچھ نہیں ہے، وہ قتل جو متعدد آزاد اور بین الاقوامی تحقیقات سے ثابت ہو چکا ہے۔‘‘

    الجزیرہ نے مطالبہ کیا کہ ایک آزاد بین الاقوامی ادارہ ابو عاقلہ کے قتل کی تحقیقات کرے تاکہ انھیں، اور ان کے خاندان اور دنیا بھر کے ساتھی صحافیوں کو انصاف مل سکے۔

    امکان ہے فلسطینی صحافی کی موت فوجی کی فائرنگ سے ہوئی، اسرائیلی رپورٹ

    دوحا میں مقیم نیٹ ورک نے ابو عاقلہ کے کیس کو ہیگ میں بین الاقوامی فوجداری عدالت (آئی سی سی) کو بھی بھیج دیا ہے۔ یاد رہے کہ 51 سالہ خاتون صحافی شیرین ابو عاقلہ کو 11 مئی کو مقبوضہ مغربی کنارے کے شہر جنین میں اسرائیلی دراندازی پر رپورٹنگ کرتے ہوئے گولی ماری گئی تھی، اور اس وقت انھوں نے ہیلمٹ اور فلیک جیکٹ پہنا ہوا تھا جس پر واضح طور پر ’’پریس‘‘ لکھا تھا۔

  • اسرائیلی فورسز نے خاتون صحافی کو جان بوجھ کر گولی ماری: رپورٹ

    اسرائیلی فورسز نے خاتون صحافی کو جان بوجھ کر گولی ماری: رپورٹ

    رام اللہ: فلسطین کے اٹارنی جنرل نے الجزیرہ کی مقتول صحافی شیریں ابو عاقلہ کے بارے میں فلسطینی اتھارٹی کی تحقیقاتی رپورٹ پیش کردی جس میں کہا گیا ہے کہ خاتون صحافی کو اسرائیلی فورسز نے جان بوجھ کر گولی مار کر ہلاک کیا۔

    بین الاقوامی میڈیا کے مطابق فلسطین کے اٹارنی جنرل کا کہنا ہے کہ تحقیقات سے پتہ چلا ہے کہ الجزیرہ کی مقتول صحافی ابو عاقلہ کو اسرائیلی فورسز نے جان بوجھ کر گولی ماری تھی۔

    فلسطین کے اٹارنی جنرل اکرم الخطیب نے الجزیرہ کی مقتول صحافی شیریں ابو عاقلہ کے بارے میں فلسطینی اتھارٹی کی تحقیقاتی رپورٹ پیش کی، رپورٹ میں کہا گیا کہ شیریں ابو عاقلہ کو اسرائیلی فورسز نے جان بوجھ کر گولی مار کر ہلاک کیا۔

    فلسطینی اٹارنی جنرل نے مقبوضہ مغربی کنارے کے شہر رام اللہ میں صحافیوں سے بات کرتے ہوئے کہا کہ یہ واضح تھا کہ اسرائیلی قابض فوج میں سے ایک نے ایک گولی چلائی تھی جو صحافی شیریں ابو عاقلہ کو براہ راست اس کے سر میں لگی جب وہ بھاگنے کی کوشش کر رہی تھی۔

    انہوں نے کہا کہ صحافی کو اس وقت گولی کا نشانہ بنایا گیا جب انہوں نے ہیلمٹ اور ایسا لباس پہن رکھی تھی جس پر واضح طور پر لفظ پریس لکھا ہوا تھا۔

    اٹارنی جنرل کا کہنا تھا کہ قابض افواج کی طرف سے فائرنگ کا واحد مقصد صحافی کو قتل کرنا تھا۔

    الخطیب نے کہا کہ ان کی تحقیقات عینی شاہدین کے انٹرویوز، جائے وقوعہ کے معائنے اور فرانزک میڈیکل رپورٹ پر مبنی ہے، جائے وقوعہ پر موجود عینی شاہدین اور ساتھیوں نے پہلے کہا تھا کہ ابو عاقلہ کو اسرائیلی فورسز نے ہلاک کیا تھا۔

    تحقیقات سے پتہ چلتا ہے کہ فائرنگ کے مقام کے قریب کوئی فلسطینی جنگجو موجود نہیں تھا، جو اسرائیل کے اس دعوے کی نفی کرتا ہے کہ گولی فلسطینیوں کی طرف سے آئی ہو گی۔

    انہوں نے کہا کہ فوج نے ابو عاقلہ کو دیگر صحافیوں کے ساتھ دیکھا جن پر واضح طور پر پریس کے ارکان کے طور پر نشان لگایا گیا تھا، ابو عاقلہ کے علاوہ الجزیرہ کے ایک اور صحافی علی سمودی بھی جائے وقوعہ پر گولی لگنے سے زخمی ہوئے۔

    الخطیب کے مطابق ابو عاقلہ کی موت کے بعد نابلس میں کیے گئے پوسٹ مارٹم اور فرانزک معائنے سے معلوم ہوا کہ انہیں پیچھے سے گولی ماری گئی تھی، جس سے یہ ظاہر ہوتا ہے کہ وہ فرار ہونے کی کوشش کر رہی تھی کیونکہ اسرائیلی فورسز صحافیوں کے گروپ پر گولیاں چلا رہی تھیں۔

    اٹارنی جنرل نے مزید کہا کہ علی سمودی کو ان کی پشت میں گولی لگی تھی، اسرائیلی قابض افواج نے ان صحافیوں پر اپنا حملہ جاری رکھا جنہوں نے فرار ہونے اور جانے کی کوشش کی۔

  • پاکستان کی بدحالی کےذمہ داربھٹو اور شریف خاندان ہیں، وزیراعظم

    پاکستان کی بدحالی کےذمہ داربھٹو اور شریف خاندان ہیں، وزیراعظم

    اسلام آباد: وزیراعظم عمران خان کا کہنا ہے کہ غریب ممالک وسائل کی کمی کی وجہ سے غریب نہیں بلکہ ان ممالک میں غربت کی اصل وجہ کرپٹ حکمران ہیں۔

    تفصیلات کے مطابق وزیراعظم عمران خان نے الجزیرہ عربی کو دئیے گئے انٹرویو میں کہا کہ میرے پاس سب کچھ تھا مشن کےطور سیاست کا رخ کیا جبکہ ہمارے یہاں اکثر لوگ پیسہ کمانےکیلئےسیاست کا رخ کرتےہیں۔

    وزیراعظم نے کہا کہ پاکستان کی بدحالی کےذمہ داربھٹو اور شریف خاندان ہیں، اس وقت ہمارا مقابلہ دو ایسے خاندانوں سے ہے،جو دولت سے مالا مال ہیں، بھٹواور شریف خاندان نے وسائل کا ناجائز استعمال کیا۔

    اپنے انٹرویو میں وزیراعظم عمران خان نے کہا کہ غریب ممالک وسائل کی کمی کی وجہ سے غریب نہیں بلکہ غریب ممالک کی غربت کی اصل وجہ کرپٹ حکمران ہیں، یاد رکھیں کہ کرپشن ملک کو تباہ کردیتی ہے۔

    یہ بھی پڑھیں: وہ وقت آئے گا جب لوگ گلگت بلتستان میں نوکریاں ڈھونڈنے آئیں گے، وزیراعظم

    ایک سوال کے جواب پر وزیراعظم نے کہا کہ کھیل ہمیں ہار جیت اور حالات کا سامنا کرنےکا فن سکھاتاہے،جیت سے زیادہ ہار ہمیں غلطیوں سے سکھاتی ہے۔

    رحمت اللعالمین اتھارٹی کا مقصد

    الجزیرہ عربی کو دئیے گئے انٹرویو میں وزیراعظم نے کہا کہ ہمارے ملک کےلوگ نبی پاک ﷺسے بہت محبت کرتے ہیں، ہم چاہتے ہیں کہ نبی پاکﷺکی زندگی کا احاطہ کیا جائے، میری خواہش ہے کہ نوجوان طبقہ محمدﷺکی زندگی کےبارے میں جانیں، رحمت اللعالمین اتھارٹی بنانے کا اہم مقصد بھی یہی ہے کہ نوجوانوں کو رہنمائی فراہم کی جائے۔

    وزیراعظم نے انٹرویو میں عالم اسلام کے نوجوان مسلمانوں کو مخاطب کرتے ہوئے کہا کہ میرا مسلمان نوجوانوں کو پیغام ہے بڑے خواب دیکھیں، آپ کی جتنی سوچ بلند ہوگی اتنی ہی کامیابی ہوگی اور حقیقی خوشی تب ملتی ہے جب آپ انسانیت کی خدمت کرتے ہیں۔

     وزیراعظم عمران خان نے کہا کہ قانون کی حکمرانی کے بغیر کوئی معاشرہ مہذب نہیں بن سکتا۔  جو بھی حضرت محمد مصطفیٰﷺ کی تعلیمات کی پیروی کرے گا وہ کامیاب ہوگا، نبیﷺپوری انسانیت کیلئےرحمت بن کرآئے۔

    افغان صورت پر وزیراعظم کی پریشانی

    اپنے انٹرویو میں وزیراعظم عمران خان نے کہا کہ پاکستان افغان مہاجرین کی میزبانی کررہا ہے، افغانستان کے ساتھ ہماری 2800کلومیٹر کی سرحد ہے، وجہ یہ ہے کہ افغانستان میں استحکام پاکستان کےلیےبہت ضروری ہے، موجودہ صورت حال میں افغانستان میں بڑا انسانی بحران جنم لےسکتا ہے جس کے اثرات پاکستان پر بھی پڑیں گے۔

    حکومتی اقدامات

    الجزیرہ عربی کو دئیے گئے انٹرویو میں وزیراعظم کا کہنا تھا کہ حکومت کے ان 3سالوں میں بہت مصروف رہا ہو، پہلی ترجیح یہ تھی کہ ہم نے 10ارب درخت لگانے کا منصوبہ شروع کیا کیونکہ ماحولیات کی بہتری کےلیے درخت اگانا ضروری ہیں۔

    مقبوضہ کشمیر کی صورتحال پر گفتگو

    مقبوضہ کشمیر کی صورتحال پر روشنی ڈالتے ہوئے وزیراعظم نے کہا کہ بھارت کشمیر میں انسانی حقوق کی خلاف ورزیاں کر رہا ہے،ہم کشمیر کا مسئلہ ہر فورم پر اجاگر کریں گے۔ مقبوضہ کشمیر ایک بڑے قید خانے کا منظر پیش کر رہا ہے، 80لاکھ کشمیری ایک جیل میں زندگی بسر کرنے پر مجبور ہیں۔

    وزیراعظم کا کہنا تھا کہ بھارت میں انتہا پسندوں اور جنونیوں کی حکومت ہے، بھارت کی کسی بھی مہم جوئی کا منہ توڑ جواب دیں گے، بھارت اگر حملہ کرے گا تو پاکستان پوری قوت سے جواب دے گا۔

  • پاک فوج وہی کردار ادا کر رہی ہے جو حکومت اور کابینہ چاہتی ہے: فواد چوہدری

    پاک فوج وہی کردار ادا کر رہی ہے جو حکومت اور کابینہ چاہتی ہے: فواد چوہدری

    اسلام آباد: وفاقی وزیر برائے سائنس و ٹیکنالوجی فواد چوہدری کا کہنا ہے کہ پاکستان کی فوج وہی کردار ادا کر رہی ہے جو کہ حکومت اور کابینہ چاہتی ہے، حکومت کے عدلیہ اور عسکری اداروں سمیت ہر ایک سے اچھے تعلقات ہیں۔

    تفصیلات کے مطابق وفاقی وزیر برائے سائنس و ٹیکنالوجی فواد چوہدری نے الجزیرہ کو انٹرویو دیتے ہوئے کہا کہ وزیر اعظم عمران خان کسی بھی مارشل لا کا حصہ نہیں رہے، عمران خان نے 22 سال جدوجہد کی، 22 سالہ جدوجہد کے بعد کامیابی ملی وہ وزیر اعظم کے منصب پر فائز ہوئے۔

    فواد چوہدری کا کہنا تھا کہ اپوزیشن کی ہر جماعت آمر کے دور کا حصہ رہ چکی ہے، حکومت کے عدلیہ اور عسکری اداروں سمیت ہر ایک سے اچھے تعلقات ہیں، پاکستان کی فوج وہی کردار ادا کر رہی ہے جو کہ حکومت اور کابینہ چاہتی ہے۔

    انہوں نے کہا کہ عمران خان کو ووٹ کے ذریعے عوام نے وزیر اعظم بنایا، کسی ملکی ادارے نے نہیں۔ ہمیں کسی اور نے نہیں بلکہ عوام نے منتخب کیا ہے۔

    فواد چوہدری کا کہنا تھا کہ سی پیک پاکستان کے لیے سب سے اہم منصوبہ ہے جو تیزی سے جاری ہے، بھارت سی پیک میں مشکلات کھڑی کرنے کی مسلسل کوشش میں لگا ہوا ہے، معیشت بحالی کے لیے سی پیک اہم ہے اور سی پیک کا سلامتی کا پہلو ہے۔

    انہوں نے کہا کہ منصوبے کو محفوظ بنانے کے لیے ہمیں فوج کی معاونت درکار ہے، پاکستانی افواج سی پیک کی سیکورٹی اور اسکی تکمیل پر اپنا کردار بخوبی نبھا رہی ہیں۔

  • ایٹمی جنگ کے نتائج بھیانک ہوں گے، عالمی برادری کردار ادا کرے: وزیر اعظم

    ایٹمی جنگ کے نتائج بھیانک ہوں گے، عالمی برادری کردار ادا کرے: وزیر اعظم

    اسلام آباد: وزیر اعظم عمران خان کا کہنا ہے کہ پاکستان اور بھارت میں روایتی جنگ ہوئی تو اختتام ایٹمی جنگ ہوگا، ایٹمی جنگ کے نتائج بھیانک ہوں گے، عالمی برادری اپنا کردار ادا کرے۔

    تفصیلات کے مطابق وزیر اعظم عمران خان نے الجزیرہ کو انٹرویو دیتے ہوئے کہا کہ پاکستان اور بھارت میں روایتی جنگ ہوئی تو اختتام ایٹی جنگ ہوگا۔ ہتھیار ڈالنے اور آزادی میں انتخاب کرنا ہوا تو پاکستانی آخری دم تک لڑیں گے۔

    وزیر اعظم کا کہنا تھا کہ ایٹمی جنگ کے نتائج بھیانک ہوں گے۔ ایٹمی جنگ سے بچنے کے لیے عالمی برادری کو کردار ادا کرنا ہوگا۔ ہم نے اقوام متحدہ میں معاملہ اٹھایا۔

    انہوں نے کہا کہ جب 2 ایٹمی طاقتیں لڑیں گی تو اختتام بھیانک ہوگا۔ ایٹمی جنگ کے نتائج پوری دنیا میں پھیلیں گے۔ عالمی سطح پر مسئلے کو اسی لیے اٹھایا کہ جنگ سے بچا جائے۔

    اس سے قبل روسی ٹی وی کو انٹرویو دیتے ہوئے عمران خان نے کہا تھا کہ کوئی بھی سمجھدارشخص جوہری جنگ کی بات نہیں کرسکتا، دنیا کو پاک بھارت جنگ کا نقصان ان کی سوچ سے بھی بڑھ کر ہوگا۔

    وزیر اعظم کا کہنا تھا کہ 1962 کے بعد 2 جوہری طاقتیں آمنے سامنے ہیں، تنازعہ جوہری جنگ میں تبدیل نہ ہو، عالمی برادری مداخلت کرے، تقسیم کے وقت ہی کشمیر کا مسئلہ حل ہو جانا چاہیئے تھا۔

    انہوں نے کہا تھا کہ مقبوضہ کشمیر میں کرفیو نافذ ہے، مکمل بلیک آؤٹ ہے، بھارت کشمیریوں سے فیصلہ منوانے کے لیے غیر قانونی اقدامات کر رہا ہے، اقوام متحدہ نے بھی کشمیر میں مظالم کی رپورٹ جاری کی۔

  • تصویر بنوانے والا بعد میں غلط نکلے تو کھلاڑی کا قصور نہیں، سرفراز احمد

    تصویر بنوانے والا بعد میں غلط نکلے تو کھلاڑی کا قصور نہیں، سرفراز احمد

    دبئی: قومی کرکٹ ٹیم کے کپتان سرفراز احمد نے کہا ہے کہ بہت سارے لوگ کھلاڑیوں کو اپنے ساتھ تصویر بنوانے کی خواہش کا اظہار کرتے ہیں بعد میں اگر ایسا کوئی شخص غلط نکلے تو کھلاڑی کا کوئی قصور نہیں ہے۔

    تفصیلات کے مطابق  پاکستان کرکٹ بورڈ چیف سلیکٹر انضمام الحق نے آسٹیریلیا کے خلاف پہلے ٹی ٹوئنٹی کے لیے 11 کھلاڑیوں کے نام کا اعلان کیا جس کے مطابق ٹیم کی قیادت سرفراز احمد کریں گے۔

    اسکواڈ میں کپتان کے علاوہ فخر زمان، محمد حفیظ، بابر اعظم، حسین طلعت، آصف علی، شاداب خان، عماد وسیم، فہیم اشرف، حسن علی اور شاہین آفریدی شامل ہیں۔

    [bs-quote quote=”آسٹریلیا کے خلاف پہلے ٹی ٹوئنٹی کے لیے 11 رکنی ٹیم کا اعلان کردیا گیا” style=”style-6″ align=”left” color=”1122″][/bs-quote]

    اس موقع پر میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کپتان سرفراز احمد کا کہنا تھا کہ شعیب ملک پہلےٹی 20کیلئےدستیاب نہیں ہوں گے مگر بقیہ میچز میں وہ ٹیم کا حصہ ضرور ہوں گے۔

    اُن کا کہنا تھا کہ آسٹریلوی ٹیم کا شمار دنیا کی بہترین ٹیموں میں ہوتا ہے مگر ہم اُس کےخلاف سیریزجیتنےکی بھرپور کوشش کریں گے، دوسرے ٹیسٹ میں فتح کے بعد کھلاڑیوں کا حوصلہ بلند ہوا۔

    عالمی سطح پر اٹھنے والے میگا کرپشن اسکینڈل کے حوالے سے پوچھے جانے والے سوال پر سرفراز احمد کا کہنا تھا کہ بہت سارے لوگ کھلاڑیوں سے ساتھ تصاویر بنوانے کی خواہش کا اظہار کرتے ہیں جن کا بعد میں غلط مطلب نکالا جاتا ہے۔

    کپتان کا کہنا تھا کہ ہماری کوشش یہی ہوتی ہے کہ کسی اجنبی سے ملاقات نہ کریں، اگر تصویر بنوانے کی خواہش کا اظہار کرنے والا شخص بعد میں غلط یا بکی نکلے تو اس میں کسی کھلاڑی کا کوئی قصور نہیں ہے۔

    مزید پڑھیں: عرب ٹی وی کا ٹاپ کرکٹرز کے اسپاٹ فکسنگ میں ملوث ہونے کا انکشاف

    یاد رہے کہ 21 اکتوبر کو عرب ٹی وی نے اسپاٹ فکسنگ میں ملوث نامور کھلاڑیوں کی رپورٹ اور تصاویر شائع کی تھیں، رپورٹ کے مطابق 2011 سے 2012 تک فکسنگ کے کئی معاملات طے ہوئے جن میں بھارتی بکی انیل منور ملوث رہا، مذکورہ بھارتی شہری 8 سال سے آئی سی سی کی مانیٹرنگ میں ہے۔

    الجزیرہ کی تحقیقاتی ٹیم بھارتی بکی انیل منور کے کچھ مبینہ شواہ بھی منظر عام پر لائی جس کے مطابق برطانیہ کے کچھ کھلاڑیوں نے 7 میچز میں اسپاٹ فکسنگ کی جبکہ آسٹریلیا کے کھلاڑیوں بھی پانچ میچز کی فکسنگ میں ملوث رہے۔

    دوسری جانب پاکستان کرکٹ بورڈ نے عرب ٹی وی کی کرپشن سے متعلق دستاویزی فلم کے ثبوت طلب کرلیے جبکہ انگلش اور کینگروز بورڈز نے بھی اپنے کھلاڑیوں پر عائد ہونے والے الزامات مسترد کردیے۔

    یہ بھی پڑھیں: کرکٹ میں‌ میگا کرپشن کے الزامات، پی سی بی نے عرب ٹی وی سے ریکارڈ مانگ لیا

    پاکستان کرکٹ بورڈ کا کہنا تھا کہ عرب ٹی وی نے ابھی تک ہمارے مطالبے پر کوئی دوستاویزی شواہد فراہم نہیں کیے، ثبوت کی فراہمی کے بعد ہی مذکورہ کھلاڑیوں کے خلاف کارروائی عمل میں لائی جاسکتی ہے۔

    یہ بھی یاد رہے کہ پاکستان اور آسٹریلیا کی ٹیموں کے مابین تین ٹی ٹوئنٹی سیزیز کا پہلا میچ کل ابوظہبی میں پاکستانی وقت کے مطابق رات 9 بجے کھیلا جائے گا۔