Tag: Al Masjid an Nabawi

  • مسجد نبویؐ میں نمازیوں کو بڑی سہولت فراہم کردی گئی

    مسجد نبویؐ میں نمازیوں کو بڑی سہولت فراہم کردی گئی

    سعودی عرب میں مسجد نبویؐ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کی انتظامیہ نے زائرین کو بڑی سہولت فراہم کردی ہے۔

    سعودی خبر رساں ادارے کی رپورٹ کے مطابق انتظامیہ کی سہولت کے لیے اردو، انگلش اور عربی زبانوں میں ڈیجیٹل نقشے جاری کردیئے گئے ہیں، جس کے ذریعے نماز کے اوقات میں مسجد میں گنجائش کے بارے میں معلومات حاصل کی جا سکتی ہیں۔

    رپورٹس کے مطابق انتظامیہ کی جانب سے جاری کیے جانے والے ڈیجیٹل نقشے کے ذریعے مسجد نبویؐ کی اندرونی و بیرونی براہ راست صورتحال معلوم کرنے کے لیے کیوآر کوڈ سکین کیا جاتا ہے۔

    اس طرح زائرین کو یہ معلوم کرنے میں سہولت حاصل ہوجاتی ہے کہ کہاں جگہ خالی ہے اور کون سے مقامات پر رش موجود ہے۔

    ڈیجیٹل نقشے کے ذریعے مسجد نبوی صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کے 12 مقامات کی نشاندہی کرتے ہوئے وہاں افراد کی تعداد کے مطابق گنجائش کا تعین کرسکتے ہیں۔

    جس مقام پر لوگ زیادہ ہوتے ہیں اور وہاں مزید گنجائش نہیں ہوتی تو نقشے میں وہ مقام ’فل‘ ظاہر ہوتے ہیں۔

    واضح رہے کہ حرمین شریفین میں رمضان کے پہلے جمعہ کی نماز لاکھوں فرزندان اسلام نے خشوع و خصوع سے ادا کی اور بیشتر وقت عبادت میں مصروف رہے۔

    ادارہ امور حرمین کی جانب سے مسجد الحرام اور مسجد نبوی صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم میں نماز جمعہ کی ادائیگی کے لیے بے مثال اقدامات کئے گئے تھے۔

    حرمین شریفین انتظامیہ کا زائرین کو آب زم زم سے متعلق اہم پیغام

    حرمین شریفین انتظامیہ نے مسجد الحرام کے اندر اور بیرونی صحنوں میں جمعے کو صبح سے ہی انتظامات مکمل کرلیے تھے تاکہ لوگوں کو مشکلات کا سامنا نہ کرنا پڑے اور اطمینان سے نماز ادا کرسکیں۔

  • مسجد نبویﷺ میں بجلی کے بلب پہلی بار کب لگے؟

    مسجد نبویﷺ میں بجلی کے بلب پہلی بار کب لگے؟

    مسجد الحرام کے بعد روئے زمین پر مسلمانوں کے لیے مقدس ترین ”مسجد نبویﷺ“ کی تعمیر کا آغاز 18 ربیع الاول یکم ہجری کو ہوا، لیکن کیا آپ جانتے ہیں کہ اس میں بجلی کے بلب پہلی بار کب لگے؟

    ہم آپ کو بتاتے چلیں کہ مسجد نبویﷺ میں ایک زمانے میں قدیم انداز سے چراغاں کیا جاتا تھا، لیکن اب عصر حاضر میں جدید سہولتوں سے کیے گئے روشنی کے انتظامات کے بعد مسجد بقعۂ نور بن گئی ہے۔

    جب آنکھیں مسجد نبویﷺ کو دیکھتی ہیں تو ایسا لگتا ہے کہ مسجد روشن موتیوں کے مجموعے میں تبدیل ہوگئی ہے۔

    لیکن آپ یہ جان کر حیران ہوں گے کہ مسجد نبویﷺ میں بجلی کے قمقمے پہلی بار 1327ھ بہ مطابق 1909 میں لگائے گئے تھے۔

    تب سے اب تک مسجد میں جدید ترین ٹیکنالوجی کی مدد سے مختلف شکل و صورت اور سائز کے بلب نصب کیے جا رہے ہیں، روشنی کے انتظامات مسلسل تبدیل ہو رہے ہیں اور ماضی کے مقابلے میں بہتر سے بہتر ہوتے جا رہے ہیں۔

    مسجد نبویﷺ میں 30 سے زیادہ اقسام کے روشنی کے آلات نصب ہیں، ان کی تعداد ایک لاکھ 18 ہزار سے زیادہ ہے، مختلف سائز کے فانوس ہیں، جن کی تعداد 304 ہے، یہ فانوس مسجد کی قدیم عمارت اور اس کی دوسری توسیع والی عمارت میں نصب ہیں۔

    دوسری جانب مسجد نبویﷺ کے ستونوں پر 8 ہزار سے زیادہ بلب لگے ہوئے ہیں، ان میں سے 11 ہزار ایسے ہیں جن پر اللہ کا نام لکھا ہے۔

    یہ بلب مسجد نبوی کے اندر مختلف گوشوں اور دالانوں میں نصب ہیں، کئی بلب ایسے ہیں جو ایک ہزار تا 2 ہزار واٹ کے ہیں، اور یہ مسجد نبویﷺ کے صحنوں اور میناروں کو روشن کرنے کے لیے لگائے گئے ہیں۔