Tag: aleem khan

  • نیب نے علیم خان کے خلاف گواہی حاصل کرنے کے لئے پنجاب پولیس کی  مدد لے لی

    نیب نے علیم خان کے خلاف گواہی حاصل کرنے کے لئے پنجاب پولیس کی مدد لے لی

    لاہور : نیب لاہور میں گرفتار علیم خان کی مشکلات میں مزید اضافہ ہوگیا ہے، نیب نے علیم خان کے خلاف گواہی حاصل کرنے کے لئے پنجاب پولیس کی مدد لے لی ہے۔

    تفصیلات کے مطابق نیب نے علیم خان کے خلاف بیان دینے کے لئے سی سی پی او لاہور کے ذریعے 28 افراد کو طلبی نامہ بھجوا دیا ہے، علیم خان نے 2003 میں 230 کنال سے زائد خریدی گئی اراضی کی فی کنال قیمت ایک لاکھ روپے اور مختلف علاقوں میں خریدی گئی اراضی کی قیمت فی کنال ایک لاکھ روپے ظاہر کی جبکہ حقیقی قیمت چھ سے سات لاکھ تھی۔

    نیب کا کہنا ہے جن افراد نے علیم خان کو اراضی فروخت کی ان سے اراضی کی حقیقی قیمت جانچنے کے لئے طلب کیا گیا ہے، نیب نے تمام28 افراد کو چھبیس سے اٹھائیس فروری کے دوران تمام دستاویزات سمیت نیب لاہور میں پیش ہونے کی مہلت دی تھی۔

    نیب ذرائع کے مطابق علیم خان نے نیب کو بتایا کہ انہوں نے صرف دو کمپنیاں کاروبار چلانے کے لئے استعمال کیں، نیب کو موصول ریکارڈ کے مطابق صرف دو کمپنیوں راجہ گرین فارم اور یونین گرین فارم کے ذریعے 3.97بلین کی ٹرانزیکشن کی گئی۔

    ذرائع نے کہا علیم خان سے آف شور کمپنیاں بنانے کے ذرائع، کاروبار اور دیگر تفصیلات پوچھیں تو انہوں نے جواب دینے سے انکار کر دیا، علیم خان نے نیب تفتیشی ٹیم کو کہا کہ وہ تمام سوال لکھ کر دیں، جس پر ان کا وکیل نیب کو جواب جمع کرائے گا۔

    مزید پڑھیں : نیب نے علیم خان کی دبئی میں مزید جائیدادوں کا سراغ لگا لیا

    یاد رہے چند روز قبل نیب لاہور کو علیم خان کی دبئی میں مزید جائیدادوں کا سراغ ملا تھا، نیب کا کہنا تھا دو ہزار چھ سے دو ہزار سترہ تک ایک درجن سے زائد جائیدادوں کی خرید و فروخت کی، دبئی میں دو کروڑ اسی لاکھ درہم کی جائیدادوں کا کاروبار کیا جبکہ لاہور کے موضع کلاس میں بھی ایک اور جائیداد ملی جبکہ انھوں نے ایمنسٹی سکیم میں جائیداد پر ایک کروڑ 40 لاکھ کا فائدہ اٹھایا۔

    خیال رہے 25 فروری کو احتساب عدالت نے علیم خان کے جسمانی ریمانڈمیں پانچ مارچ تک توسیع کی تھی، نیب وکیل نے موقف اختیار کیا تھا کہ علیم خان نے عوامی عہدے رکھتے ہوئے ملک اور بیرون ملک اثاثہ بنائے، اصل قیمت اور ذرائع چھپا رہے ہیں ،آف شور کمپنیوں پر جواب نہیں آیا اور دوران تفتیش علیم خان اور ان کے خاندان کی زمین کاانکشاف ہوا، مزید تحقیقات کے لئے ریمانڈ چاہیئے، علیم خان کے وکیل نے مزید جسمانی ریمانڈ کی مخالفت کی۔

    واضح رہے نیب نے علیم خان کو آف شور کمپنیوں اور آمدن سے زائد اثاثوں کےکیس میں گرفتار کر رکھا ہے۔

  • نیب  نے علیم خان کی دبئی میں مزید جائیدادوں کا سراغ لگا لیا

    نیب نے علیم خان کی دبئی میں مزید جائیدادوں کا سراغ لگا لیا

    لاہور : نیب لاہور نے علیم خان کی دبئی میں مزید جائیدادوں کا سراغ لگا لیا، نیب کا کہنا ہے دو ہزار چھ سے دو ہزار سترہ تک ایک درجن سے زائد جائیدادوں کی خرید و فروخت کی، دبئی میں دو کروڑ اسی لاکھ درہم کی جائیدادوں کا کاروبار کیا جبکہ لاہور کے موضع کلاس میں بھی ایک اور جائیداد ملی ہے۔

    تفصیلات کے مطابق نیب لاہور کو علیم خان کی دبئی میں مزید جائیدادوں کا سراغ مل گیا ، نیب کا کہنا ہے کہ علیم خان نے جائیدادوں کی تفصیلات اثاثوں میں ظاہر نہیں کی، 2006 سے 2017 تک ایک درجن سے زائد جائیدادوں کی خریدوفروخت کی، جائیدادوں کی خریدوفروخت اثاثوں میں ظاہر نہیں کی۔

    رپورٹ میں بتایا گیا ہے کہ علیم خان اور خاندان کے نام پرلاہور کے موضع کلاس میں ایک اور جائیداد ملی جبکہ انھوں نے ایمنسٹی سکیم میں جائیداد پر ایک کروڑ 40 لاکھ کا فائدہ اٹھایا۔

    نیب کا مزید کہنا ہے کہ دبئی میں 2 کروڑ 80 لاکھ درہم کی جائیدادوں کا کاروبار کیا اور بیشتر جائیدادوں کو اثاثوں میں ظاہر نہیں کیا۔

    نیب رپورٹ میں علیم خان کےایمنسٹی سکیم سے فائدہ اٹھانےکی رپورٹ میں تاریخ نہیں بتائی گئی۔

    مزید پڑھیں : احتساب عدالت نےعلیم خان کے جسمانی ریمانڈ میں 5 مارچ تک توسیع کردی

    یاد رہے علیم خان کو آج لاہور کی احتساب عدالت میں پیش کیا گیا ، جہاں عدالت نے علیم خان کے جسمانی ریمانڈمیں پانچ مارچ تک توسیع کردی۔

    نیب وکیل نے موقف اختیار کیا کہ علیم خان نےعوامی عہدے رکھتے ہوئے ملک اور بیرون ملک اثاثہ بنائے، اصل قیمت اور ذرائع چھپا رہے ہیں ،آف شور کمپنیوں پر جواب نہیں آیا اور دوران تفتیش علیم خان اور ان کے خاندان کی زمین کاانکشاف ہوا، مزید تحقیقات کے لئے ریمانڈ چاہیئے، علیم خان کے وکیل نے مزید جسمانی ریمانڈ کی مخالفت کی۔

    واضح رہے نیب نے علیم خان کو آف شور کمپنیوں اور آمدن سے زائد اثاثوں کےکیس میں گرفتار کر رکھا ہے۔

  • احتساب عدالت نےعلیم خان کے جسمانی ریمانڈ میں 5 مارچ تک توسیع کردی

    احتساب عدالت نےعلیم خان کے جسمانی ریمانڈ میں 5 مارچ تک توسیع کردی

    لاہور: احتساب عدالت نے آمدن سے زائد اثاثہ جات اور آف شور کمپنی کیس میں گرفتار پی ٹی آئی کے سینئر رہنما علیم خان کے جسمانی ریمانڈ میں 5 مارچ تک توسیع کردی۔

    تفصیلات کے مطابق آمدن سے زائد اثاثوں اورآف شور کمپنی رکھنے کے الزام میں گرفتار پاکستان تحریک انصاف کے رہنما علیم خان کو لاہور کی احتساب عدالت میں پیش کیا گیا۔

    احتساب عدالت کے معزز جج نجم الحسن بخاری نے بند کمرے میں علیم خان کے خلاف کیس کی سماعت کی۔

    عدالت میں نیب کی جانب سےعلیم خان سے ہونے والی تفتیش کی رپورٹ پیش کی گئی اور ملزم کے مزید جسمانی ریمانڈ کی استدعا کی گئی۔

    بعدازاں احتساب عدالت نے آمدن سے زائد اثاثہ جات اور آف شور کمپنی کیس میں گرفتار پی ٹی آئی کے سینئر رہنما علیم خان کے جسمانی ریمانڈ میں 5 مارچ تک توسیع کردی۔

    علیم خان 10 روزہ جسمانی ریمانڈ پر نیب کے حوالے

    یاد رہے کہ 15 فروری کواحتساب عدالت میں سماعت کے دوران نیب پراسیکیوٹر نے دلائل دیتے ہوئے کہا تھا کہ علیم خان سن2000 میں عام شخص تھے اچانک871 ملین کے مالک بنے، علیم خان 2003 سے2007 تک وزیر رہے۔

    نیب پراسیکیوٹرکا کہنا تھا کہ ان کی 35 کمپنیاں بن گئیں اورسیکڑوں اکاؤنٹس سامنے آئے، ان کے اثاثوں کی مالیت 15سے 20 ارب ہے۔

    بعدازاں احتساب عدالت نے آمدن سے زائد اثاثہ جات اور آف شور کمپنی کیس میں گرفتار پی ٹی آئی کے سینئر رہنما علیم خان کا 10 روزہ جسمانی ریمانڈ منظور کیا تھا۔

    واضح رہے 6 فروری کو نیب لاہور نے آمدن سے زائد اثاثہ جات اورآف شورکمپنیوں کیس میں پنجاب کے سینئر وزیرعبدالعلیم خان کو گرفتارکیا تھا۔

    نیب کی جانب سے گرفتاری کے بعد علیم خان نے اپنا استعفیٰ وزیراعلی پنجاب عثمان بزدار کو بھجوا دیا تھا، علیم خان کا کہنا تھا کہ مقدمات کا سامنا کریں گے، آئین اورعدالتوں پریقین رکھتے ہیں، مجھ پر آمدن سے زائد اثاثوں کا نہیں، آفشور کمپنیوں کا مقدمہ ہے۔

  • عمران خان کا ساتھ پوری ایمانداری سے دیا، میں کبھی بھی اس ایوان کو جھکنے نہیں دوں گا،علیم خان

    عمران خان کا ساتھ پوری ایمانداری سے دیا، میں کبھی بھی اس ایوان کو جھکنے نہیں دوں گا،علیم خان

    لاہور : پی ٹی آئی کے رکن اسمبلی علیم خان کا کہنا ہے کہ میں نے عمران خان کا ساتھ پوری ایمانداری سے دیا ،  ایک روپیہ بھی رشوت کا نہیں لیا نہ کبھی ٹھیکےمیں پیسے کھائے، میں کبھی بھی اس ایوان کو جھکنے نہیں دوں گا۔

    تفصیلات کے مطابق پی ٹی آئی کے رکن اسمبلی علیم خان نے پنجاب اسمبلی میں خطاب کرتے ہوئے کہا پروڈکشن آرڈرجاری کرنے پر اسپیکر اور ڈپٹی سپیکر کا شکریہ ادا کرتا ہوں ، میں نے بطور صوبائی وزیر پوری ایمان داری سے کام کیا اور ایک روپیہ بھی رشوت کا نہیں لیا نہ کبھی ٹھیکےمیں پیسے کھائے۔

    علیم خان کا کہنا تھا کہ اپوزیشن ہویاحکومتی کسی ایم پی اےسےکبھی زیادتی نہیں کی، اپنے قائد عمران خان کے ساتھ نئے پاکستان کے لیے دل وجان سےکا م کیا، بہت سوں نے روکا لیکن نئے پاکستان کے لیے جدوجہد کی۔

    انھوں نے مزید کہا میں نے عمران خان کا ساتھ پوری ایمانداری سے دیا ، سیاست اور کاروبار سر اٹھا کر کیا ہے، میں کبھی بھی اس ایوان کو جھکنے نہیں دوں گا۔

    [bs-quote quote=”قوم کی پوری ایمانداری سےخدمت کی” style=”style-7″ align=”left” author_name=”علیم خان”][/bs-quote]

    اس سے قبل علیم خان نے صوبائی وزیرقانون راجہ بشارت سے ملاقات کی تھی ، ملاقات میں نئے بلدیاتی نظام اور مختلف امور پرتبادلہ خیال کیا گیا ، اس موقع پر صوبائی وزیر چوہدری ظہیرالدین بھی موجود تھے۔

    ایم پی اےعلیم خان کا کہنا تھا کہ قوم کی پوری ایمانداری سےخدمت کی، کسی ایم پی اے خواہ وہ اپوزیشن ہو یا حکومت سے زیادتی نہیں کی، میں جب ایم پی اے بنا مجھے 5 مرتبہ بلایاگیا۔

    انھوں نے مزید کہا میں نے 10سال اپوزیشن کی،عمران خان کیساتھ ہوں، سیاست اور کاروبار سر اٹھا کر کیا ہے۔

    یاد رہے فروری کو نیب لاہور نے آمدن سے زائد اثاثہ جات کیس میں پنجاب کے سینئر وزیرعبدالعلیم خان کو گرفتار کرلیا تھا، ذرائع کے مطابق علیم خان نیب کی تحقیقاتی کمیٹی کو مطمئن نہ کرسکے۔

  • علیم خان اربوں روپے کی منتقلی کے ثبوت دینے میں ناکام رہے، تفتیشی رپورٹ

    علیم خان اربوں روپے کی منتقلی کے ثبوت دینے میں ناکام رہے، تفتیشی رپورٹ

    لاہور : نیب کی تفتیشی رپورٹ میں بتایا گیا ہے کہ پی ٹی آئی رہنماء عبدالعلیم خان بیرون ملک سے اربوں روپے کی مشتبہ رقوم کی منتقلی، ذرائع اور تفصیلات بتانے میں ناکام رہے۔

    تفصیلات کے مطابق نیب لاہور میں گرفتار تحریک انصاف کے سینیئر رہنماء عبدالعلیم خان کی تفتیشی رپورٹ سامنے آگئی ، رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ علیم خان نے بتایا کہ ان کے والد کو بیرون ملک سے 60 کروڑ ایک اور 90 کروڑ روپے الگ موصول ہوئے لیکن والدین کو موصول ہونے والی رقوم کے ذرائع بتانے میں ناکام رہے۔

    نیب رپورٹِ کے مطابق عبدالعلیم خان کے اکاؤنٹس میں سات مختلف مشتبہ رقوم کی منتقلی ہوئی، جو ان کے والدین کی جانب سے منتقل کی گئی رقم سے الگ تھی، ان کو 21 اگست 2002 کو نعیم اصغر نے امریکہ سے 11 کروڑ 68 لاکھ 72 ہزار سے زائد رقم بھیجی۔ 27 نومبر 2004 کو بھی امریکہ سے زار کو ٹریڈر سے 59 کروڑ 77 لاکھ 90 ہزار روپے سے زائد کی رقم موصول ہوئی۔

    رپورٹِ میں مزید بتایا گیا نعیم اصغر نے ہی 14 اکتوبر 2002 کو نیویارک امریکہ سے 3 کروڑ 54 لاکھ روپے سے زائد رقم بھیجی اور برطانیہ سے علیم خان کو 12 دسمبر 2003 کو اوورسیز ایکسپریس سے 2 ارب 29 کروڑ 20 لاکھ روپے سے زائد رقم موصول ہوئی جبکہ لندن ہی کے بینک سے 12 دسمبر 2003 کو 1 ارب 4 کروڑ 32 لاکھ 50 ہزار روپے سے زائد رقم بھی موصول ہوئی۔

    تفتیشی رپورٹ کے مطابق علیم خان کے اکاؤنٹ میں 25 نومبر 2004 کو لندن ہی کے بینک سے 1 ارب 79 کروڑ روپے سے زائد رقم بھیجی گئی، دبئی سے آصف حیدر نامی شخص نے 9 فروری 2005 میں 2 کروڑ روپے سے زائد رقم بھیجی۔

    نیب رپورٹ میں بتایا گیا علیم خان کی جانب سے دبئی اور برطانیہ میں خریدی گئی جائیدادوں اور جن کمپنیوں سے خریدی گئیں، ان کی تفصیلات فراہم کرنے میں ناکام رہے۔ ع

    بدالعلیم خان نے برطانوی پاونڈزمیں ہیگزم انوسٹمنٹ کے ذریعے برطانیہ میں اور دبئی میں 3 کروڑ درہم سے ایف زیڈ ای اور آر اینڈ آر کے ذریعے فلیٹس خریدے لیکن دونوں جائیدادوں کی خریداری، رقم کے ذرائع اور رقم باہر منتقل کرنے کے راستے بتانے میں ناکام رہے۔

    مزید پڑھیں :  علیم خان 10 روزہ جسمانی ریمانڈ پر نیب کے حوالے

    یاد رہے آمدن سے زائد اثاثوں کیس میں علیم خان کو لاہور کی احتساب عدالت میں پیش کیا گیا، جہاں عدالت نے علیم خان کے جسمانی ریمانڈ میں دس روز کی توسیع کردی۔

    نیب وکیل نے مزید ریمانڈ کی استدعا کرتے ہوئے دلائل میں کہا کہ علیم خان کے والدین ان کے بے نامی دار ہیں،علیم خان سن دو ہزار میں عام شخص تھے، اچانک آٹھ سو اکہتر ملین کےمالک بنے۔

    علیم خان نے بیان میں کہا ان کے والد پروفیشنل بینکر تھے اور رئیل اسٹیٹ کا کام کرتے تھے، مجھے کینیڈا پڑھنے بھجوایا، مجھ پر آج تک کرپشن کا ایک الزام نہیں لگا، نیب دس سال تک کیاکرتی رہی اس دوران میں وزیر نہیں تھا، نیب کو میرے خلاف پانامالیکس سے دستاویذات نہیں ملیں، میرا نام پانامالیکس میں بھی نہیں تھا۔

    علیم خان نے دعوی کیا کہ نیب انہی دستاویزات کی بنیادپر ملزم بنا رہی ہےجومیں نےپیش کیں۔

  • علیم خان 10 روزہ جسمانی ریمانڈ پر نیب کے حوالے

    علیم خان 10 روزہ جسمانی ریمانڈ پر نیب کے حوالے

    لاہور: احتساب عدالت نے آمدن سے زائد اثاثہ جات اور آف شور کمپنی کیس میں گرفتار پی ٹی آئی کے سینئر رہنما علیم خان کا 10 روزہ جسمانی ریمانڈ منظور کرلیا۔

    تفصیلات کے مطابق آمدن سے زائد اثاثوں اورآف شور کمپنی رکھنےکے الزام میں گرفتار پاکستان تحریک انصاف کے رہنما علیم خان کو آج لاہور کی احتساب عدالت میں پیش کیا گیا۔ احتساب عدالت کے معزز جج نجم الحسن بخاری نے علیم خان کے خلاف کیس کی سماعت کی۔

    عدالت میں سماعت کے دوران نیب پراسیکیوٹر نے دلائل دیتے ہوئے کہا کہ علیم خان سن2000 میں عام شخص تھے اچانک871 ملین کے مالک بنے، علیم خان 2003 سے2007 تک وزیر رہے۔

    نیب پراسیکیوٹر نے کہا کہ ان کی 35 کمپنیاں بن گئیں اورسیکڑوں اکاؤنٹس سامنے آئے، ان کے اثاثوں کی مالیت 15سے 20 ارب ہے۔

    انہوں نے دلائل دیتے ہوئے کہا کہ علیم خان نے اپنے اثاثے الیکشن گوشواروں میں ظاہر نہیں کیے، عدالت نے استفسار کیا کہ آپ بتائیں کہ 9 روزہ جسمانی ریمانڈ میں آپ نے کیا کیا؟ جس پرنیب پراسیکیوٹر نے کہا کہ 31 گواہوں کوبلایا جن میں سے 7 لوگ آئے۔

    نیب پراسیکیوٹر نے کہا کہ علیم خان نے 900 کنال زمین خریدی ابھی تک نہیں بتایا کیسے خریدی، علیم خان نے 900 کنال کی قیمت 60 کروڑ ظاہر کی۔

    انہوں نے کہا کہ علیم خان نے2003 میں زمین خریدی مگراس وقت ان کے پاس اتنی رقم نہیں تھی، علیم خان 900 کنال کی ادائیگی کے ثبوت پیش نہیں کرسکے۔

    نیب پراسیکیوٹر وارث جنجوعہ نے کہا کہ علیم خان نے بے نامی اکاؤنٹس سے ادائیگی کی، وہ تفتیش میں تعاون نہیں کررہے۔

    انہوں نے کہا کہ علیم خان کے والدین کو باہر سے 15 کروڑ آئے، پتہ نہیں پیسےکس نے بھجوائے، جو رقم آئی وہ اگلے دن ہی علیم خان کے اکاؤنٹ میں جمع ہوگئی۔

    وارث جنجوعہ نے کہا کہ علیم خان کے والدین ان کے بے نامی دار ہیں، علیم خان نے دبئی میں 90 کروڑ کی جائیداد خریدی۔

    انہوں نے کہا کہ دبئی جائیداد سے متعلق نہیں بتایا پاکستان سے پیسہ کس طرح بھیجا، عدالت نے استفسار کیا کہ دبئی میں جائیداد کا کیسے کہہ سکتے ہیں کہ وہ علیم خان کی ہے۔

    نیب پراسیکیوٹر نے کہا کہ علیم خان اسے اپنی جائیداد مانتے ہیں مگر کاغذات نہیں دے رہے، وکیل علیم خان عدنان شجاع بٹ نے کہا کہ نیب حقائق کوتوڑ مروڑ کر پیش کر رہا ہے۔

    وکیل علیم خان نے کہا کہ ہم تمام دستاویزات دے چکے اور ہر قسم کا تعاون کر رہے ہیں، ڈی جی نیب خود تسلیم کرچکے ہیں کہ تمام دستاویزات موجود ہیں۔

    احتساب عدالت نے علیم خان سے مکالمہ کرتے ہوئے کہا کہ آپ 7سال تک پبلک آفس ہولڈ رہے، جس پرانہوں نے جواب دیا کہ ہماری35 کمپنیوں میں سے صرف 2 کام کررہی ہیں۔

    وکیل علیم خان نے کہا کہ 900 کنال زمین میں علیم خان 50 فیصد کے پارٹنر ہیں، باقی کا 50 فیصد میاں عامر محمود کا ہے۔

    انہوں نے کہا کہ نیب صرف جسمانی ریمانڈ کے لیے بڑھا چڑھا کر پیش کر رہا ہے، اے اینڈ اے کی جائیدادیں خریدیں ان کے لیے 80 فیصد قرض لیے۔

    وکیل علیم خان نے کہا کہ گرفتاری آف شورکمپنی میں کی بعد میں آمدن سے زائد اثاثوں میں پیش کر دیا، جو منسٹری تھی اس میں3 سال میں 9 کروڑفنڈ ملا، اس میں کیا کرپشن ہوسکتی ہے

    انہوں نے کہا کہ علیم خان اپنے والدین کو آنے والے پیسوں کے جوابدہ نہیں، اپنے اثاثوں کے ہیں، والدین سے 510 ملین وراثت میں ملے جسے یہ کرپشن کہہ رہے ہیں۔

    وکیل علیم خان نے کہا کہ تمام دستاویزات دے دی ہیں اب مزید جسمانی ریمانڈ نہ دیا جائے، والدہ نے آف شور کمپنی بنائی جس سے 15 کروڑ آئے۔

    احتساب عدالت نے آمدن سے زائد اثاثہ جات اور آف شور کمپنی کیس میں گرفتار پی ٹی آئی کے سینئر رہنما علیم خان کا 10 روزہ جسمانی ریمانڈ منطور کرلیا۔

    علیم خان نو روزہ جسمانی ریمانڈ پر نیب کے حوالے

    خیال رہے کہ گزشتہ سماعت پراحتساب عدالت نے آمدن سے زائد اثاثہ جات اور آف شور کمپنی کیس میں گرفتار پی ٹی آئی کے سینئر رہنما علیم خان کا 9 روزہ جسمانی ریمانڈ منطور کیا تھا۔

    یاد رہے 6 فروری کو نیب لاہور نے آمدن سے زائد اثاثہ جات اورآف شورکمپنیوں کیس میں پنجاب کے سینئر وزیرعبدالعلیم خان کو گرفتارکیا تھا۔

    نیب کی جانب سے گرفتاری کے بعد علیم خان نے اپنا استعفیٰ وزیراعلی پنجاب عثمان بزدار کو بھجوا دیا تھا، علیم خان کا کہنا تھا کہ مقدمات کا سامنا کریں گے، آئین اورعدالتوں پریقین رکھتے ہیں، مجھ پر آمدن سے زائد اثاثوں کا نہیں، آفشور کمپنیوں کا مقدمہ ہے۔

    علیم خان کو نیب حوالات منتقل کردیا گیا

    بعدازاں نیب لاہور نے اپنے جاری کردہ اعلامیے میں عبدالعلیم خان کو گرفتارکرنے کی تصدیق کرتے ہوئے کہا تھا عبدالعلیم خان کو آمدن سے زائد اثاثے بنانے کے الزام میں گرفتار کیا گیا ہے۔

  • علیم خان 35 کمپنیوں میں 1ارب سے زائد اور 600ملین سے متعلق مطمئن نہیں کرسکے، تفتیشی رپورٹ

    علیم خان 35 کمپنیوں میں 1ارب سے زائد اور 600ملین سے متعلق مطمئن نہیں کرسکے، تفتیشی رپورٹ

    لاہور : پاکستان تحریک انصاف کے رہنما علیم خان کی ابتدائی تفتیشی رپورٹ میں بتایا گیا ہے کہ علیم خان نےمجموعی طور پر35 کمپنیاں بنا رکھی ہیں ، علیم خان 35 کمپنیوں میں 1ارب سے زائد اور 600 ملین سےمتعلق مطمئن نہیں کرسکے۔

    تفصیلات کے مطابق نیب کی جانب سے پی ٹی آئی کے رہنما علیم خان پر الزامات اور ابتدائی تفتیشی رپورٹ سامنے آگئی ، جس میں بتایا گیا ہے کہ نیب علیم خان کیخلاف 12کمپنیوں سےمتعلق تفتیش کررہاہے۔

    تفتیشی رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ علیم خان نے مجموعی طور پر 35 کمپنیاں بنارکھی ہیں، 35 کمپنیاں 2003 سے 2013 کے دوران بنائی گئیں، وہ 35 کمپنیوں میں ایک ارب سے زائد پر مطمئن نہیں کرسکے۔

    علیم خان کی  دبئی میں آف شورکمپنیوں سےاثاثہ جات کی مالیت30 ملین درہم ہے

    رپورٹ میں بتایا گیا علیم خان نے 900 کنال زمین خریدی ، جس کی مالیت 600 ملین ہے، وہ 600 ملین سے متعلق بھی نیب کومطمئن نہیں کرسکے۔

    تفتیشی رپورٹ کے مطابق علیم خان کیخلاف آف شورکمپنیوں سےمتعلق بھی تحقیقات جاری ہیں، ان کی دبئی میں آف شورکمپنیوں سےاثاثہ جات کی مالیت30 ملین درہم ہے۔

    یاد رہے آج صبح آمدن سے زائد اثاثے اور آف شور کمپنیاں بنانے کے الزام میں علیم خان کو لاہور کی احتساب عدالت پیش کیا گیا ، علیم خان نے موقف اختیار کیا کہ انہیں صرف چیئرمین نیب کی ناراضگی کے باعث گرفتار کیا گیا۔

    نیب کا کہنا تھا کہ علیم خان نے دو ہزار اٹھارہ میں آٹھ سو اکہتر ملین کے اثاثے ظاہرکیے جو آمدن سے مطابقت نہیں رکھتے، جس پر وکیل صفائی نے کہا علیم خان کے تمام اثاثے قانونی ہیں ، انہوں نے اپنے عہدے کا غلط استعمال نہیں کیا۔

    مزید پڑھیں : علیم خان نو روزہ جسمانی ریمانڈ پر نیب کے حوالے

    بعد ازاں لاہور کی احتساب عدالت نے علیم خان کا نو روزہ جسمانی ریمانڈ دےدیا۔

    واضح رہے گذشتہ روز نیب لاہور نے آمدن سے زائد اثاثہ جات اورآف شورکمپنیوں کیس میں پنجاب کے سینئروزیرعبدالعلیم خان کو گرفتارکرلیا تھا، ذرائع کے مطابق علیم خان نیب کی تحقیقاتی کمیٹی کومطمئن نہ کرسکے۔

    نیب لاہور نے اپنے جاری کردہ اعلامیے میں عبدالعلیم خان کو گرفتارکرنے کی تصدیق کرتے ہوئے کہا تھا عبدالعلیم خان کو آمدن سے زائد اثاثے بنانے کے الزام میں گرفتار کیا گیا ہے، عبدالعلیم خان کو کل احتساب عدالت میں ریمانڈ کے لئے پیش کیا جائے گا۔

    نیب کی جانب سے گرفتاری کے بعد علیم خان نے اپنا استعفی وزیر اعلی پنجاب کو بھجوا دیا تھا، علیم خان کا کہنا تھا کہ مقدمات کا سامنا کریں گے، آئین اور عدالتوں پر یقین رکھتے ہیں، مجھ پرآمدن سے زائد اثاثوں کا نہیں، آفشور کمپنیوں کا مقدمہ ہے۔

  • علیم خان نو روزہ جسمانی ریمانڈ پر نیب کے حوالے

    علیم خان نو روزہ جسمانی ریمانڈ پر نیب کے حوالے

    لاہور: احتساب عدالت نے آمدن سے زائد اثاثہ جات اور آف شور کمپنی کیس میں گرفتار پی ٹی آئی کے سینئر رہنما علیم خان کا 15  فروری تک جسمانی ریمانڈ منطور کرلیا۔

    تفصیلات کے مطابق آمدن سے زائد اثاثوں اورآف شور کمپنی  رکھنےکے الزام میں گرفتار پاکستان تحریک انصاف کے رہنما علیم خان کو آج لاہور کی احتساب عدالت میں پیش کیا گیا، نیب کی جانب سے پندرہ روزہ ریمانڈ کی استدعا کی گئی تھی ، تاہم عدالت نے نویں دن علیم خان کو دوبارہ پیش کرنے کا حکم دیا ہے۔

    اس موقع پرعلیم خان کے وکیل کا کہنا تھا کہ نیب کوتمام دستاویزات جمع کرادی ہیں ،ریمانڈکاکیس نہیں بنتا۔ انہوں نے یہ بھی کہ علیم خان کے تمام اثاثے قانونی ہیں ، جن کی دستاویزات نیب کو فراہم کی گئیں۔ ان کا کہنا تھا کہ نیب نے آف شور کمپنیوں سے متعلق کوئی بھی ثبوت پیش نہیں کیا۔ علیم خان کاروبار کرتے ہیں اور اس کے ساتھ پبلک آفس ہولڈر ہونا جرم نہیں ہے۔

    وکیل کی جانب سے یہ بھی کہا گیا کہ علیم خان نے نہ تو کوئی کرپشن کی ہے اور نہ ہی عہدے کا غلط استعمال کیا۔ 12 بار سوالات کے جوابات دستاویزات کے ساتھ نیب کو جمع کراچکے ہیں۔

    دوسری جانب احتساب عدالت میں سماعت کےدوران نیب کی جانب سے کہا گیا کہ علیم خان کاسنہ 2002 میں ایک کروڑ90لاکھ کاپرائزبانڈنکلا، 109ملین باہر سےان کےوالدکوآمدن آئی مگربھیجنےوالا کوئی نہیں۔ اس پر احتساب عدالت نے کہا کہ اگروالد فوت ہوچکے ہیں تو ان کا نام نہیں لینا چاہیے۔

     نیب کے مطابق اےاینڈ اےسے علیم خان کی والدہ کو سنہ 2012 میں 198ملین آمدن کی مد میں بھیجے گئے، باہرسےآنےوالی آمدن کوتسلیم نہیں کرتےالبتہ بانڈکوتسلیم کرتےہیں۔ نیب علیم خان نے2018میں871ملین اثاثےظاہرکیے جو کہ ان کی آمدن سےمطابقت نہیں رکھتے۔

    عدالتنے فریقین کے دلائل سننے کے بعد علیم خان کو  9 روزہ جسمانی ریمانڈ پرنیب کے حوالے کردیا۔

    یاد رہے کہ  گزشتہ روز قومی احتساب بیورو کی جانب سے گرفتاری کے بعد علیم خان نے سینئر صوبائی وزیر بلدیات کی وزارت سے استعفیٰ دے دیا تھا۔

    علیم خان کو نیب حوالات منتقل کردیا گیا

    پی ٹی آئی رہنما کی گرفتاری کے بعد گزشتہ روز نیب کی جانب سے جاری اعلامیے میں بتایا گیا تھا کہ قومی احتساب بیور نے علیم خان کو مبینہ طور پرآمدن سے زائد اثاثے بنانے کے الزام میں گرفتار کیا۔

    علیم خان سنہ 2011 میں پاکستان تحریک انصاف میں شامل ہوئے تھے ، گزشتہ سات سال سے وہ اس جماعت سے وابستہ ہیں۔ اس سے قبل وہ مشرف دور میں پنجاب حکومت میں آئی ٹی کے صوبائی وزیر کے عہدے پر فائز رہ چکے ہیں، ان کی وزارت کا دورانیہ سنہ 2003 سے 2007 تک محیط ہے۔

    یاد رہے کہ پنجاب حکومت کا حصہ بننے سے قبل علیم خان نے دعوی ٰ کیا تھا کہ ان کے خلاف دس اداروں میں تحقیقات ہوئی ہیں، 130 مختلف دستاویزات جمع کروا نے کا بھی دعویٰ کیا تھا۔ایک موقع پر علیم خان نے کہا تھا کہ یا تو انہیں گرفتار کیا جائے یا پھر ان کے خلاف مقدمات ختم کیےجائیں۔

  • وزیر اعلیٰ پنجاب کی زیرصدارت اجلاس، علیم خان کو خراج تحسین پیش، بیان بازی سے گریز کا فیصلہ

    وزیر اعلیٰ پنجاب کی زیرصدارت اجلاس، علیم خان کو خراج تحسین پیش، بیان بازی سے گریز کا فیصلہ

    لاہور: پی ٹی آئی کے سینئر وزیر علیم خان کی گرفتاری کے معاملہ پر وزیر اعلیٰ پنجاب کی زیرصدارت خصوصی اجلاس ہوا، جس میں‌ گرفتاری کے بعد کی صورت حال پر تفصیلی غور کیا گیا.

    تفصیلات کے مطابق اس موقع پر اجلاس کے شرکا نے عبدالعلیم خان کے وزارت سےمستعفی ہونے کے فیصلے کو خراج تحسین پیش کیا اور پارٹی کے لئے خدمات کو سراہا.

    اجلاس میں عبدالعلیم خان کے ساتھ مکمل طورپر اظہار یکجہتی کیا گیا، ساتھ ہی فیصلہ کیا گیا کہ اس معاملے پر سیاست نہیں کی جائے.

    شرکا کا کہنا تھا کہ عبدالعلیم خان کے معاملے میں سیاسی بیان بازی نہ کی جائے، کیس میں انصاف کی توقع رکھتے ہیں، تحریک انصاف قانون کی بالادستی پر یقین رکھتی ہے.

    یہ بھی پڑھیں: علیم خان کو حراست میں لینے سے ظاہر ہوا قانون سب کیلئے ایک ہے، وزیر ریلوے شیخ رشید

    اجلاس کے اعلامیے کے مطابق ماضی کی طرح اب کسی ادارے پر کوئی حکومتی دباؤ نہیں، ماضی میں اداروں پر تنقید کر کے تشخص مجرو ح کرنے کی کوشش کی گئی، قانون اپنا راستہ خود بنائے گا، عبدالعلیم خان کو انصاف ملے گا.

    یاد رہے کہ قومی احتساب بیورو نے پنجاب کے سینئر صوبائی وزیرعبدالعلیم خان کو حراست میں لے لیا ہے، ان کے خلاف آمدن سے زائد اثاثوں کی تحقیقات جاری ہیں۔

  • بلا امتیاز احتساب سے متعلق ہماری شکایت دور ہوگئی: اپوزیشن رہنما

    بلا امتیاز احتساب سے متعلق ہماری شکایت دور ہوگئی: اپوزیشن رہنما

    اسلام آباد: صوبہ پنجاب کے سینئر وزیر برائے بلدیات علیم خان کو حراست میں لیے جانے کے بعد اپوزیشن رہنماؤں کا کہنا ہے کہ بلا امتیاز احتساب سے متعلق ہماری شکایت دور ہوئی ہے۔ احتساب سب کے لیے ایک جیسا ہونا چاہیئے۔

    تفصیلات کے مطابق سینئر صوبائی وزیر علیم خان کو حراست میں لیے جانے کے بعد مسلم لیگ ن کے رہنما اور سابق گورنر سندھ محمد زبیر نے اے آر وائی نیوز سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ اپوزیشن کا شروع سے مطالبہ تھا احتساب کا عمل بلا امتیاز ہونا چاہیئے، علیم خان کو حراست میں لیا گیا ہے تو یہ بڑی پیشرفت ہے۔

    محمد زبیر نے کہا کہ علیم خان کو حراست میں لینا صوبائی حکومت کے لیے بڑا دھچکہ ہے۔ بلا امتیاز احتساب سے متعلق ہماری شکایت اس پیشرفت سے دور ہوئی ہے۔ حکومت ایسے وزرا کو ہٹا دے جن پر الزام ہے تاکہ مثبت تاثر جائے۔

    انہوں نے کہا کہ حکومت کو چاہیئے جن وزرا پر الزامات ہیں وہ مستعفی ہوجائیں۔ الزامات ختم ہوجائیں اس کے بعد بے شک دوبارہ قلمدان سنبھال لیں۔ علیم خان کو وزیر اعلیٰ پنجاب نہ بنانے کی وجہ بھی شاید یہ ہی تھی۔

    پیپلز پارٹی کا مؤقف

    پیپلز پارٹی کے رہنما قمر زماں کائرہ کا کہنا تھا کہ قومی ادارہ برائے احتساب (نیب) پر دباؤ تو تھا کہ آپ حکمران جماعت کو نہیں پوچھ رہے، نیب پر دباؤ تھا کہ آپ صرف اپوزیشن جماعتوں کو ٹارگٹ کر رہے ہیں۔

    انہوں نے کہا کہ ہم تو شروع سے کہہ رہے ہیں احتساب سب کے لیے ایک جیسا ہونا چاہیئے۔ کسی ایک کیس سے منطقی انجام تک نہیں پہنچا جا سکتا کیس کی تفصیلات آنے دیں۔

    خیال رہے کہ نیب نے کچھ دیر قبل پنجاب کے سینئر وزیر بلدیات علیم خان کو آف شور کمپنی اور آمدن سے زائد اثاثے رکھنے کے جرم میں گرفتار کرلیا ہے۔

    گرفتاری کے بعد علیم خان نے اپنا استعفیٰ وزیر اعلیٰ پنجاب سردار عثمان بزدار کو بھجوا دیا ہے۔