Tag: Alfred Hitchcock

  • الفریڈ ہچکاک کے شاہکار کا ری میک، رابرٹ ڈاؤنی جونیئر مرکزی کردار ادا کریں گے

    الفریڈ ہچکاک کے شاہکار کا ری میک، رابرٹ ڈاؤنی جونیئر مرکزی کردار ادا کریں گے

    شہرہ آفاق ہدایت کار اور سسپنس فلموں کی تخلیق میں انسٹی ٹیوٹ کا درجہ رکھنے والے الفریڈ ہچکاک کی ایک شاہکار فلم ورٹیگو کا ری میک بننے جارہا ہے۔

    الفریڈ ہچکاک کو امریکی سینما کی بااثر ترین شخصیات میں سے ایک سمجھا جاتا ہے جو سائیکو تھرلر اور جاسوسی فلموں کی تخلیق کے حوالے سے شہرت رکھتے ہیں۔

    6 دہائیوں پر مشتمل اپنے کیریئر کے دوران انہوں نے 50 سے زائد فلموں کی ہدایت کاری کی جن میں سے اکثر ماسٹر پیش قرار دی جاتی ہیں۔

    ان میں سے ایک سائیکو اور دوسری ورٹیگو ہے جو ہالی ووڈ کی تاریخ میں مشہور اور بہترین فلموں کی حیثیت رکھتی ہیں، سنہ 1958 میں ریلیز کی گئی فلم ورٹیگو کا اب ری میک بننے جارہا ہے۔

    امریکی فلم پروڈکشن کمپنی پیرا ماؤنٹ پکچرز نے ورٹیگو کے ری میک کے حقوق حاصل کرلیے ہیں اور جلد ہی اس پر کام شروع کردیا جائے گا، فلم میں مرکزی کردار ہالی ووڈ اداکار رابرٹ ڈاؤنی جونیئر ادا کریں گے جو فلم کے معاون پروڈیوسر بھی ہوں گے۔

    ذرائع کے مطابق فلم کو نیٹ فلکس کی مشہور سیریز پیکی بلائنڈرز کے مصنف اسٹیون نائٹ تحریر کریں گے۔

    فلم کی کہانی

    فلم ایک پولیس افسر جون فرگوسن کو پیش آنے والے ایک حادثے سے شروع ہوتی ہے جس میں اس کا ساتھی اہلکار بلندی سے گر کر مر جاتا ہے جس کے بعد جون ایکرو فوبیا یعنی بلندی کے خوف کا شکار ہوجاتا ہے۔

    اس کی منگیتر اس خوف کو دور کرنے کی کوشش کرتی ہے لیکن ناکام رہتی ہے۔

    بیماری کے بعد جون ملازمت سے ریٹائرمنٹ لے لیتا ہے اور تبھی اس کا ایک دولت مند دوست اسے اپنی بیوی میڈیلین کی نگرانی کرنے کا کہتا ہے جو مختلف نفسیاتی مسائل کا شکار ہوتی ہے۔

    دونوں کے درمیان محبت کا تعلق پنپنے لگتا ہے پھر ایک روز میڈیلین بھی اونچائی سے گر کر خودکشی کرلیتی ہے جس کے بعد جون کی بیماری بدترین صورت اختیار کرلیتی ہے۔

    کہانی اس وقت نیا موڑ لیتی ہے جب جون کو ایک روز میڈیلین کی ہم شکل عورت دکھائی دیتی ہے۔

    مختلف نفسیاتی گتھیوں میں الجھتے ہوئے بالآخر فلم کے اختتام پر جب تمام گتھیاں سلجھتی ہیں تو دیکھنے والے چونک جاتے ہیں۔

    فلم اپنی ریلیز کے فوراً بعد کامیاب نہ ہوسکی لیکن وقت کے ساتھ ساتھ یہ سینما کی تاریخ کی شاہکار فلم قرار پائی۔

  • الفریڈ ہچکاک کی فلموں کی ننھی منی تخلیق

    الفریڈ ہچکاک کی فلموں کی ننھی منی تخلیق

    آپ نے یوں تو آرٹ کے کئی نمونے دیکھے ہوں گے لیکن آج جو نمونہ ہم آپ کو دکھانے جارہے ہیں وہ اپنی نوعیت کا منفرد آرٹ ہے۔

    یہ کارنامہ ایک چھوٹے سے آرٹسٹ کا ہے جو نہ صرف معروف فلم ساز الفریڈ ہچکاک کا دیوانہ ہے بلکہ یہ ان کی 70 اور 80 کی دہائی میں آنے والے فلموں کے کاغذی منی ایچرز بنا رہا ہے۔

    وہ نہ صرف فلموں کے سین بلکہ اپنے آس پاس کے مختلف مناظر، خواب اور اپنے تصورات کو بھی منی ایچرز کی شکل میں ڈھالتا ہے۔

    یاد رہے کہ الفریڈ ہچکاک ہالی ووڈ کے مشہور فلم ساز اور ہدایت کار تھے جو پراسراریت پر مبنی اور پر تجسس فلمیں بنانے کے لیے مشہور تھے۔


    سائیکو

    الفریڈ ہچکاک کی فلم سائیکو 60 کی دہائی میں آئی جو سسپنس سے بھرپور ہے۔

    اس میں ایک ذہنی مریض کی کہانی بیان کی گئی ہے، لیکن وہ کون ہوتا ہے، اس کا اندازہ سب کو آخر میں جا کر ہوتا ہے۔


    ورٹیگو

    ہچکاک کی ایک اور فلم ورٹیگو پراسراریت پر مبنی ہے اور یہ فلم ہر دور کی بہترین فلم مانی جاتی ہے۔

    اس میں ایک جاسوس کا واسطہ ایک ایسے دولت مند سے پڑتا ہے جو اپنی بیوی کو اس کے ذریعے مرواتا ہے، لیکن آخر میں کھلتا ہے کہ اس دولت مند شخص نے اپنی مردہ بیوی کی موت کو باقاعدہ منظر عام پر لانے کے لیے کسی دوسری عورت کی شکل میں یہ سارا ڈرامہ رچایا۔


    ریئر ونڈو

    یہ فلم بھی الفریڈ ہچکاک کی ہدایت کاری میں بنائی گئی ہے جسے اس آرٹسٹ نے منی ایچر میں ڈھالا۔

    اس فلم میں ٹانگوں سے معذور ایک فوٹو گرافر اپنے پڑوسیوں کی کھڑکی سے نظر آنے والے مختلف مناظر کو کیمرے کی آنکھ میں محفوظ کرتا ہے۔ تاہم اس وقت فلم میں ایک ڈرامائی موڑ آجاتا ہے جب وہ ایک قتل کی واردات کو عکس بند کر لیتا ہے۔


    دی برڈز

    ہچکاک کی فلم دی برڈز پرندوں کے تباہ کن حملے پر مبنی ہے۔

    اس میں 2 معصوم سے پرندے اچانک خونخوار ہوجاتے ہیں اور وہاں موجود لوگوں پر حملہ کردیتے ہیں۔ اس کے بعد یہ حملہ آور پرندے پورے شہر میں پھیل جاتے ہیں۔


    اگر آپ کو یہ خبر پسند نہیں آئی تو برائے مہربانی نیچے کمنٹس میں اپنی رائے کا اظہار کریں اور اگر آپ کو یہ مضمون پسند آیا ہے تو اسے اپنی فیس بک وال پر شیئر کریں۔