Tag: ALHAMBRA PALACE

  • اے گلستان اندلس وہ دن ہیں یاد تجھ کو

    اے گلستان اندلس وہ دن ہیں یاد تجھ کو

    آج سقوط غرناطہ کو 527 سال مکمل ہوگئے۔ آج سے 527 سال قبل ہجری 892، سنہ 1492 میں اسپین میں عظیم مسلم اقتدار کا ہمیشہ کے لیے خاتمہ ہوگیا اور ان کی آخری ریاست غرناطہ بھی عیسائیوں کے قبضے میں چلی گئی۔

    یورپ کے اس خطے پرمسلمانوں نے کم و بیش 7 سے 8 سو سال حکومت کی۔ سنہ 711 عیسوی میں مسلمان افواج نے طارق بن زیاد کی قیادت میں بحری جہازوں پر سوار ہو کر اسپین پر حملہ کیا، یہ کم و بیش تھا جب سندھ کے ساحلوں پر محمد بن قاسم اور افریقا کےساحلوں پر اموی کمانڈر موسیٰ بن نصیر کے پرچم لہرارہے تھے۔

    جس ساحل پر مسلمان فوجیں اتریں اسے ’جبل الطارق‘ کے نام سے موسوم کیا گیا تاہم بعد میں انگریزوں کے تعصب نے اس کو بدل کر ’جبرالٹر‘ کردیا۔

    قصر الحمرا

    ایک روایت کے مطابق اسپین پرحملے کے وقت طارق بن زیاد نے اپنی فوج کو جو حکم دیا اسے بعد کی  تاریخ میں سنہری الفاظ سے لکھا گیا۔

    ساحل پر اترنے کے بعد اس نے تمام جہازوں پر تیل چھڑک کر ان کو نذر آتش کروا دیا اور اپنے خطاب میں کہا، ’اب واپسی کے راستے مسدود ہوچکے ہیں، لڑو اور فتح یا شہادت میں سے کسی ایک کا انتخاب کرو‘۔(علامہ ادریسی)۔

    مسجدِقرطبہ کا اندرونی منظر

    اسپین پر مسلمانوں کی فتح کے بعد اس خطے کی قسمت جاگ اٹھی۔ اس سے قبل یہ یورپ کا غلیظ ترین اور مٹی و کیچڑ سے بھرا خطہ مانا جاتا تھا جہاں کے لوگوں کو تعلیم و ترقی سے کوئی دلچسپی نہیں تھی۔

    مسلمانوں کے برسر اقتدار آنے کے بعد یہاں تعلیم کی روشنی پھیلی اور ایک وقت ایسا آیا کہ اسپین خوبصورتی، تعلیم اور فن و ثقافت کا مرکز بن گیا۔

    اسپین میں مسلمانوں کی بے شمار تعمیرات میں سے 2 قابل ذکر تعمیرات قصر الحمرا اور مسجد قرطبہ تھیں۔ قصر الحمرا مسلمان خلفاء کی رہائش گاہ کے طور پر استعمال ہوتا تھا جسے عیسائی فتح کے بعد عیسائی شاہی خاندان کی جائے رہائش بنا دیا گیا۔

    عظیم اور خوبصورتی کا شاہکار مسجد قرطبہ اس وقت اسلامی دنیا کی سب سے عالیشان مسجد تھی، بعد ازاں اسے بھی گرجا گھر میں تبدیل کردیا گیا۔

    الحمرا کا اندرونی منظر

     

    مسلمانوں کی علم دوستی کا اندازہ اس بات سے لگایا جاسکتا ہے کہ اسپین میں مسلمانوں کے زوال کے بعد 300 سال تک جرمنی، اٹلی اور فرانس کے شاہی درباروں میں مسلمانوں کی تدوین کردہ کتب کے یورپی زبانوں میں ترجمے ہوتے رہے۔ اس کے باوجود اندلس میں کتب خانوں کے تہہ خانے مزید کتابوں سے بھرے پڑے تھے جنہیں ہاتھ تک نہ لگایا جاسکا۔

    سقوط غرناطہ کے وقت اسپین میں آخری مسلم امارت غرناطہ کے حکمران ابو عبداللہ نے تاج قشتالہ اور تاج اراغون کے عیسائی حکمرانوں ملکہ ازابیلا اور شاہ فرڈیننڈ کے سامنے ہتھیار ڈال دیے اور اس طرح اسپین میں صدیوں پر محیط عظیم مسلم اقتدار کا ہمیشہ کے لیے خاتمہ ہوگیا۔

    مسجد قرطبہ

    شکست کے وقت کیے جانے والے معاہدے کے تحت اسپین میں مسلمانوں کو مکمل مذہبی آزادی کی یقین دہانی کروائی گئی لیکن عیسائی حکمران زیادہ عرصے اپنے وعدے پر قائم نہ رہے اور یہودیوں اور مسلمانوں کو اسپین سے بے دخل کردیا گیا۔مسلمانوں کو جبراً عیسائی بھی بنایا گیا اور جنہوں نے اس سے انکار کیا انہیں جلاوطن کردیا گیا۔

  • اسپین کے الحمرا محل میں 500 سال بعد اذان کی گونج

    اسپین کے الحمرا محل میں 500 سال بعد اذان کی گونج

    اسپین : تقریباً 500 سال سے اسپین کے الحمرا محل کی دیواروں نے اذان کی آواز نہیں سنی تھی، لیکن چند روز قبل محل کے اندر ایک شخص کی اذان دیتی ویڈیو سوشل میڈیا پر وائرل ہوگئی۔

    سوشل میڈیا پر وائرل ہونے والی ویڈیو میں سعودی عرب میں پیدا ہونے والا شامی موسیقار مؤذ الناس الحمرا محل کے اندر اذان دے رہا ہے اور لوگ حیرت سے دیکھ کر ویڈیوز بنارہے ہیں ۔

    جدہ میں پیدا ہوا گلوکار اسلامی موسیقی میں مہارت رکھتا ہے جبکہ شام سے انفارمیشن مینجمنٹ سسٹم میں ڈگری بھی حاصل کر چکا ہے۔

    پڑھیں :‌  سونو نگم کے دن کا آغاز، اذان کے ساتھ

    جب مؤذ الناس سے پوچھا گیا کہ یہیں پر ہی کیوں اذان دینے کا فیصلہ کیا تو الناس کا کہنا تھا کہ مجھے محسوس ہوا کہ محل کی دیواریں اللہ کی آواز کو یاد کر رہی ہے۔

    الناس نے ویڈیو فیس بک پر بھی شیئر کی ، جو تیزی سے وائرل ہوگئی، اب تک ایک ملین لوگ ویڈیو دیکھ چکے ہیں جبکہ 250,000 سے زائد بار شیئر ہو چکی ہے۔

    خیال رہے کہ سنہ 711 میں طارق بن زیاد کی سربراہی میں فوج نے جبل طارق پر اتری اور اسپین کی مسیحی حکومت پر قبضہ کرکے یورپ میں مسلم اقتدار کا آغاز کیا۔

    اسپین میں الحمرا وہ محل ہے، جو 13ویں صدی میں محمد بن الاحمر نے تعمیر کیا تھا۔ الحمرا محل بھی ہے اور قلعہ۔


    اگر آپ کو یہ خبر پسند نہیں آئی تو برائے مہربانی نیچے کمنٹس میں اپنی رائے کا اظہار کریں اور اگر آپ کو یہ مضمون پسند آیا ہے تو اسے اپنی وال پر شیئر کریں۔