Tag: Ali haider Gilani

  • سینیٹ ووٹ کی خریداری : علی حیدر گیلانی کی آڈیو پر ناصر حسین شاہ کا اہم بیان

    سینیٹ ووٹ کی خریداری : علی حیدر گیلانی کی آڈیو پر ناصر حسین شاہ کا اہم بیان

    کراچی : علی حیدر گیلانی کے پی ٹی آئی ایم این ایز کو خریدنے کے تانے بانے کہاں سے ملتے ہیں؟ اس حوالے سے اے آر وائی نیوز کے پروگرام پاور پلے میں سندھ کے وزیر ناصر نے صورتحال سے آگاہ کیا۔

    پروگرام کے میزبان ارشد شریف کے سوالات کے جواب دیتے ہوئے ناصر شاہ نے بتایا کہ علی حیدر گیلانی ہی بتا سکتے ہیں وہ کس سے ایم این ایز کی بات کروارہے تھے؟

    ناصرحسین شاہ کا کہنا تھا کہ میرا نام لے کر کس سے کیا بات کرائی گئی اس سے متعلق مجھے کوئی علم نہیں اور نہ ہی پارٹی کی جانب سے سینیٹ الیکشن سے متعلق مجھے کوئی ذمہ داری دی گئی۔

    ایک سوال کے جواب میں ناصرحسین شاہ کا کہنا تھا کہ علی حیدرگیلانی سے براہ راست کوئی رابطہ نہیں ہے لیکن ان کے والد یوسف رضا گیلانی سے رابطہ رہتا ہے۔

    واضح رہے کہ علی حیدر گیلانی کی ویڈیو کے بعد صوبائی وزیر سندھ ناصر حسین شاہ کے ساتھ مبینہ آڈیو کال بھی منظر عام پر آگئی جس میں علی حیدر گیلانی کسی نامعلوم شخصیت سے گفتگو کررہے ہیں۔

    گفتگو میں ان کا کہنا تھا کہ ناصرشاہ سے بات ہوئی ہے وہ کہہ رہے ہیں کہ تھوڑا تو نیچے آجائیں، جیسے ترقیاتی کام چاہئیں ہم کروا کردیں گے، چاہے وہ دس کروڑ روپے کے ہی کیوں نہ ہوں۔

    علی حیدرگیلانی کی آڈیو ٹیپ میں کہا گیا کہ ہماری جانب سے16کروڑ کی آفر ہوئی تھی، معاملہ20کروڑ تک بھی پہنچا ہوا ہے، فاٹا میں اور کے پی میں ہر جگہ ایک ہی ریٹ ہے جبکہ کراچی میں ایم کیو ایم کا ریٹ تھوڑا اوپر ہے۔

    آڈیوٹیپ میں سنا جاسکتا ہے کہ آپ کے لیے انہوں نے کہا ہے کہ جیسا چاہیں ویسا کام کرا کردیں گے، یہاں پے منٹ کریں گے تو مسئلہ ہوگا لے کر کیسے جائیں گے، یہاں پر بہت ساری آنکھیں ہیں، پیسے لے جانا مشکل ہے۔

  • والد کے دور میں اسامہ بن لادن کی ہلاکت اغوا کی وجہ بنی، علی حیدرگیلانی

    والد کے دور میں اسامہ بن لادن کی ہلاکت اغوا کی وجہ بنی، علی حیدرگیلانی

    کراچی : یوسف رضاگیلانی کے بیٹے علی حیدرگیلانی کا کہنا ہے کہ والد کے دور میں اسامہ بن لادن کی ہلاکت اغوا کی وجہ بنی، پاکستان اورافغانستان میں رکھا گیا تشدد نہیں ہوا۔

    یوسف رضاگیلانی کے بیٹے علی حیدرگیلانی نے برطانوی نشریاتی ادارے کو انٹرویو دیتے ہوئے کہا کہ القاعدہ میرے بدلے ایمن الظواہری کے رشتہ داروں کی رہائی اور رقم چاہتی تھی، اغوا کے بعد ڈھائی مہینے تک فیصل آباد میں رکھا اور پھر وزیرستان منتقل کیا گیا۔

    علی حیدر گیلانی نے بازیابی کے بعد پہلے انٹرویو میں اپنی داستان سنادی، انکا کہنا ہے کہ اغواکاروں نے اپنا تعارف القاعدہ کے طور پر کروایا اور کہا کہ آپ ہمارے دشمن ہیں۔

    انکا کہنا تھا کہ وہ 3 سال تک القاعدہ کے قبضے میں رہے تھے اور کراچی سے تعلق رکھنے والا القاعدہ کا ایک اہم رکن ضیاء ان کے ساتھ 3 سال تک رہا۔

    انھوں نے بتایا کہ اغوا کے بعد پہلے انہیں فیصل آباد میں رکھا اور پھر بنوں کے راستے وزیرستان منتقل کیا، وزیرستان سے اسی سال افغانستان لے جایا گیا تھا، انہوں نے بتایا کہ قید کے دوران القاعدہ نے تشدد نہیں کیا لیکن دباؤ میں ضرور رکھا۔

    بازیابی کے آپریشن کا ذکر کرتے ہوئے علی حیدر گیلانی نے کہا کہ نو مئی کا دن تھا القاعدہ کا آدمی آیا اور کہا کہ آج چھاپہ پڑے گا۔ میرے اغوا کار نے پہلے کہا "لیٹ جاؤ ” میں لیٹ گیا پھر کہا "بھاگو” میں اغوا کاروں کے ساتھ بھاگنے کی بجائے دوسری سمت میں دوڑا دوسری سمت بھاگنے کا فیصلہ درست ثابت ہوا اور میں بازیاب ہوگیا۔

    پکڑے جانے کے بعد امریکی فوجی سے اپنا تعارف کروایا اور کہا میں پاکستان کے سابق وزیر اعظم کا بیٹا ہوں ۔ تو وہ حیران ہوا۔ پھر اس نے اپنے ہیڈکوارٹر سے رابطہ کیا اور منٹوں میں تصدیق ہونے کے بعد اس نے مجھ سے کہا۔ مسٹر گیلانی یو آر گوئنگ ہوم.

    یاد رہے کہ علی حیدر گیلانی کو 9 مئی 2013 کو عام انتخابات سے 2 روز قبل ملتان سے اغواء کیا گیا تھا، جنھیں گذشتہ ماہ 10 مئی کو افغان اور امریکی فورسز نے مشترکہ آپریشن کے ذریعے افغان صوبے پکتیکا سے بازیاب کروایا تھا۔

  • یوسف رضا گیلانی اور سلمان تاثیرکے بیٹوں کی افغانستان میں موجودگی کا انکشاف

    یوسف رضا گیلانی اور سلمان تاثیرکے بیٹوں کی افغانستان میں موجودگی کا انکشاف

    لاہور: کرنل ریٹائرڈ شجاع خانزادہ نے سابق وزیرِاعظم گیلانی اور سابق گورنر سلمان تاثیر کے مغوی بیٹوں کی افغانستان میں موجودگی کا انکشاف کر دیا۔

    کرنل ریٹائرڈ شجاع خانزادہ کے مطابق سابق وزیرِاعظم گیلانی اور سابق گورنر سلمان تاثیر کے اغواء شدہ بیٹے علی حیدر گیلانی اور شہباز تاثیر اس وقت افغانستان میں ہیں، پنجاب اسمبلی میں وقفہ سوالات کے دوران انہوں نے کہا کہ سلمان تاثیر اور یوسف رضا گیلانی کے بیٹوں کی بازیابی کےلیے افغانستان کی حکومت سے رابطے میں ہیں۔

    شجاع خانزادہ کا کہنا تھا کہ گذشہ دو سال کے دوران اغواء برائے تاوان کی تین سو چوبیس وارداتیں ہوئیں جبکہ اغواء کاروں کا تعلق خیبرپختونخواہ سے ہے ۔

    وزیرِداخلہ پنجاب شجاع خانزادہ نے بتایا کہ لاہور میں جلد دس ہزار سے زائد سی سی ٹی وی کیمرے نصب کئے جائیں گے۔

     انکا کہنا تھاکہ پنجاب میں ساڑھے بارہ سو افراد کے تحفظ کےلیے ایک کانسٹیبل ہے۔