Tag: ali wazir

  • محسن داوڑ اورعلی وزیر کا ایجنڈا ایک بار پھر کھل کر سامنے آگیا

    محسن داوڑ اورعلی وزیر کا ایجنڈا ایک بار پھر کھل کر سامنے آگیا

    اسلام آباد: پی ٹی ایم رہنماؤں محسن داوڑ اور علی وزیر کا ایجنڈا ایک بار پھر کھل کر سامنے آگیا۔

    اے آر وائی نیوز کے مطابق پی ٹی ایم رہنما اور رکن اسمبلی محسن داوڑ نے اعتراف کیا ہے کہ ہماری وجہ سے افغان صدر اشرف غنی کی حلف برداری تقریب میں تاخیر ہوئی، دونوں کو این ڈی ایس حکام خصوصی فوجی ہیلی کاپٹر میں لے کر گئے۔

    ذرائع کا کہنا ہے کہ این ڈی ایس ودیگر ایجنسیوں نے محسن داوڑ اور علی وزیر کو خصوصی پروٹوکول دیا۔

    محسن داوڑ اور علی وزیر کی این ڈی ایس کے سابق سربراہ امر اللہ صالح سے بھی ملاقات ہوئی، دونوں ارکان اسمبلی کی پاکستان کے بدترین دشمن سے خوشگوار ماحول میں گفتگو ہوئی۔

    واضح رہے کہ افغان حکام نے ایس پی طاہر داوڑ کی میت پاکستان کے حوالے کرنے سے انکار کیا تھا، شہید ایس پی کی میت وفاقی وزیر کے بجائے محسن داوڑ کے حوالے کی گئی تھی۔

    وفاقی وزیر مراد سعید نے ردعمل دیتے ہوئے کہا کہ ان دونوں کے افغانستان میں ایسے پروٹوکول کو اسمبلی میں اٹھایا جائے گا، یہ کبھی پاکستان کے دوست نہیں تھے، کبھی پختونوں کی ترقی کی بات نہیں کی۔

    مراد سعید کا کہنا تھا کہ وزیراعظم نے افغانستان میں ہمیشہ امن اور مذاکرات پر زور دیا ہے، پارلیمنٹ میں جب بھی میں نے ان سے سوالات کیے کبھی تردید نہیں کی، جب بھی پاکستان نے امن کی بات کی ہے، سرحد پر کشیدگی بڑھائی گئی ہے، ہم امن کی بات کرتے ہیں یہ دونوں اس کی مخالفت کرتے ہیں۔

    انہوں نے کہا کہ علی وزیر نے کبھی بھی اسمبلی میں میرے سوالات کا جواب نہیں دیا، ان کا ایجنڈا ہر گزرتے دن کے ساتھ سامنے آتا جائے گا، انہوں نے پاکستانی اداروں کے خلاف نازیبا الفاظ استعمال کیے تھے۔

    بریگیڈیئر (ر) حارث نواز کا کہنا تھا کہ ان دونوں کو کسی بھی صورت افغانستان جانے کی اجازت نہیں دینی چاہئے تھی، این ڈی ایس اور را کے یہ دونوں مہرے ہیں، یہ دونوں ارکان اینٹی پاکستان باتیں کرتے ہیں، دونوں کے خلاف سخت کارروائی ہونی چاہئے۔

  • چار سدہ : پاکستانی پرچم کی بے حرمتی پر علی وزیر کیخلاف مقدمہ درج

    چار سدہ : پاکستانی پرچم کی بے حرمتی پر علی وزیر کیخلاف مقدمہ درج

    چار سدہ : پاکستانی پرچم کی بے حرمتی پر اور اشتعال انگیز تقریر کرنے پر ایم این اے علی وزیر کیخلاف مقدمہ درج کرلیا گیا، ایف آئی آر مقامی ایس ایچ او کی مدعیت میں درج کی گئی۔

    تفصیلات کے مطابق چارسدہ میں اشتعال انگیز تقریر اور پاکستانی پرچم کی بے حرمتی کرنے پر ایف آئی آر درج کی گئی ہے، اس حوالے سے ذرائع کا کہنا ہے کہ چارسدہ کے مقامی ایس ایچ او کی مدعیت میں ایف آئی آر میں ممبر قومی اسمبلی علی وزیر کو نامزد کیا گیا گیا ہے۔

    ذرائع کے مطابق مقدمے کے متن میں کہا گیا ہے کہ علی وزیر نے ریاست اور ریاستی اداروں کیخلاف ہرزہ سرائی کی۔ مقدمے میں دفعہ 120،153اے،121اےلگائی گئی ہیں، علی وزیر نے اشتعال انگیز تقریر میں شہروں کو تباہ کرنے کیلئے اکسایا۔

    اس حوالے سے صوبائی وزیر شوکت یوسفزئی کا کہنا ہے کہ علی وزیر کا بیان انتہائی افسوسناک ہے، اس طرح کی سوچ رکھنے والوں کیلئے پارلیمنٹ کے دروازے بند ہونے چاہئیں، آزادی اظہار رائے کا غلط استعمال نہیں کرنا چاہیے۔

    صوبائی وزیر کا کہنا تھا کہ کسی نے سیاست کرنی ہے تو کرے مگر ریاست کا مفاد پہلے ہوناچاہیے، علی وزیر کیخلاف تحقیقات اور سخت ایکشن ہونا چاہیے، وہ سیاست نہیں کررہے بلکہ انتشار پھیلانے کی کوشش کررہے ہیں، پختونوں کانام استعمال کرکے سازش کرنے والوں کو کامیاب نہیں ہونے دیں گے۔

    اس کے علاوہ فیصل کریم کنڈی نے کہا کہ علی وزیر نے جو بات کہی وہ غلط ہے ان کو سمجھانے کی ضرورت ہے، ان کے ساتھ موجود لوگوں کو انہیں سمجھانا چاہیے، علی وزیر نے جو کہا اس کی مذمت کرتے ہیں تحقیقات ہونی چاہیے، میں کسی کا دفاع نہیں کررہا مگر ہر ادارے کو اپنا کام کرناچاہیے۔

  • ریاستی اداروں کیخلاف ہرزہ سرائی،منظور پشتین، محسن داوڑ اورعلی وزیر کو دوبارہ نوٹس جاری

    ریاستی اداروں کیخلاف ہرزہ سرائی،منظور پشتین، محسن داوڑ اورعلی وزیر کو دوبارہ نوٹس جاری

    اسلام آباد : اسلام آباد ہائی کورٹ نے پاک فوج سمیت دیگر ریاستی اداروں کے خلاف ہرزہ سرائی کیس میں جواب طلبی کیلئے سیکرٹری داخلہ، سیکرٹری دفاع، سیکرٹری قانون، پیمرا اور پی ٹی اے کو دو بارہ نوٹس جاری کردیئے جبکہ منظور پشتین، محسن داوڑ اور علی وزیرسے دوبارہ تحریری جواب طلب کرلیا۔

    تفصیلات کے مطابق اسلام آباد ہائی کورٹ میں جسٹس عامر فاروق نے ریاستی اداروں کے خلاف ہرزہ سرائی سے متعلق کیس کی سماعت کی ، عدالت نے ڈی جی انٹرنیٹ پروٹوکول پی ٹی اے کو ذاتی طور پر پیش ہونے کا حکم دیا۔

    بیرسٹر شعیب رزاق نے پی ٹی ایم پر پابندی کے لیے اسلام آباد ہائی کورٹ میں دائر درخواست پر عدالت سے اپیل کی ، وکیل کاکہناتھا کہ پی ٹی ایم کے رہنما گلالئی اسماعیل، محسن داوڑ، علی وزیر اور منظور پشتین کے سوشل میڈیا اکاؤنٹس بند کرنے کا حکم دیا جائے،پی ٹی ایم رجسٹرڈ سیاسی جماعت نہیں، پابندی عائد کی جائے اور ہرزہ سرائی کرنے والوں پر ذمہ داری کا تعین کیا جائے۔

    بیرسٹر شعیب رزاق نے کہا کہ پیمرا پی ٹی ایم کی کوریج کے حوالے سے اپنے قوانین پر عمل درآمد نہیں کرا سکا، پی ٹی ایم کی پرنٹ الیکٹرانک اور سوشل میڈیا پر کوریج پر پابندی لگائی جائے۔

    عدالت نے اس موقع پرپیمرا کی جانب سے کونسلنگ کی ہدایت کی اورکہا کہ ریاست کے خلاف جو ہو رہا ہے، پیمرا اور دیگر ادارے کیا کر رہے ہیں، آزادی اظہار رائے کے نام پر ریاست کے خلاف ہرزہ سرائی کی کوئی آئین اجازت نہیں دیتا۔

    بیرسٹر شعیب رزاق نے عدالت کوبتایا کہ فارن سیکرٹری کا ٹیوٹر اکاؤنٹ بند کردیاگیا مگر پی ٹی ایم کے اکاؤنٹ ابھی بھی چل رہے ہیں اور پی ٹی اےغفلت کی نیند سو رہا ہے ، عدالت نے کہا غیرشرعی تصاویریادیگر مواد کے لیےپی ٹی اے نےفلٹر لگایاہوا ہے،وکیل نے کہا کسی کا شخصی اکاونٹ ٹیوٹر پر ہے تو اس پر چیک اینڈ بیلنس کے لئے پی ٹی اے کے پاس کوئی میکانزم نہیں۔

    عدالت نے ریمارکس دیئے کہ کسی کی ذات کی بجائے ہم نے پاکستان کے مفاد کیلئے کام کرنا ہے، پی ٹی اے نے وکیل نے کونسلنگ کے لئے وقت مانگ لیا۔

    مزید پڑھیں : اسلام آباد ہائی کورٹ: منظور پشتین، محسن داوڑ، علی وزیر کو نوٹس جار ی

    عدالت نے  جواب طلبی کیلئے سیکرٹری داخلہ، سیکرٹری دفاع، سیکرٹری قانون، پیمرا اور پی ٹی اے کو دو بارہ نوٹس جاری کردیئے جبکہ منظور پشتین، محسن داوڑ اور علی وزیر کو دوبارہ نوٹس جاری کرتے ہوئے تحریری جواب طلب کرلیا۔

    وزارت داخلہ نے بتایا گلالئی اسماعیل کے خلاف دو مقدے درج ہیں، جس پر عدالت نے کہا گلالئی اسماعیل ابھی تک گرفتار کیوں نہیں ، ڈپٹی اٹارنی جنرل کا کہنا تھا گلالئی اسماعیل نےضمانت قبل ازگرفتاری حاصل کررکھی ہے۔

    عدالت نے کہا چیئرمین پیمرا ذمہ داری افسرکوعدالتی معاونت کے لئے مقرر کر دے، جس کے بعد مزید سماعت 13 جون تک ملتوی کر دی۔

  • وزیر مملکت  علی محمد خان کا محسن داوڑاورعلی وزیرکی بنیادی رکنیت معطل کرنے کا مطالبہ

    وزیر مملکت علی محمد خان کا محسن داوڑاورعلی وزیرکی بنیادی رکنیت معطل کرنے کا مطالبہ

    اسلام آباد : وزیر مملکت علی محمد خان نے محسن داوڑاورعلی وزیرکی بنیادی رکنیت معطل کرنے کا مطالبہ کرتے ہوئے کہا جو پاکستان کی جڑیں کاٹے ، اس کی جڑیں کاٹ کر رکھ دیں گے، جس کی وجہ سے افراتفری پھیلے،، فساد پھیلے اس کو ایوان میں بیٹھنے کا کوئی حق نہیں۔

    تفصیلات کے مطابق وزیر مملکت علی محمد خان نے قومی اسمبلی میں اظہار خیال کرتے ہوئے کہا ہم نے افغانستان کے مہاجرین کو بھائی سمجھ کر پاکستان میں 40 سال سے برداشت کیا کیا پاکستان کے لیے اتنی بڑی قربانی کیا افغانستان بھی دے گا؟

    وزیر مملکت کا کہنا تھا ہم قربانی دے رہے ہیں مگر ہمارے بھائی طاہر داوڑ کی لاش افغانستان سے ملی؟ ایسا کیوں ہوا پھر وہ لاش کیا حکومت پاکستان کے حوالے کی جانی چاہیئے تھی یا کسی افغانی پھٹو کے حوالے کرنا مقصود تھا جو پاکستان کے جھنڈے اور دو قومی نظریہ کو نہیں مانتا اس کو ملک میں رہنے کا کوئی حق نہیں۔

    وزیر مملکت علی محمد خان کی طرف سے علی وزیر اور محسن داوڑ کی رکنیت ختم کرنے کا مطالبہ کرتے ہوئے کہا میرے جوانوں پر حملے کرنے والوں کو برداشت نہیں کریں گے، جس پر اپوزیشن ارکان اپنی نشستوں سے کھڑے ہوگئے اور شدید احتجاج کیا۔

    علی محمدخان کی تقریرکے دور ان اپوزیشن ارکان نے اسپیکر ڈائس کا گھیراﺅ کرلیا جبکہ ، اپوزیشن رکن آغا رفیق اللہ اور قادر پٹیل سمیت حکومتی و اپوزیشن ارکان میں تلخ کلامی ،عطااللہ خان اور اپوزیشن ارکان کے درمیان ہاتھا پائی اور دھکم پیل ہوئی۔

    وزیر مملکت کا کہنا تھا افغانستان ہمارا برادر ملک ہے، ہمارے پولیس افسر کی لاش دینے سے کیسے انکار کر سکتا ہے، پاکستان کے بیٹے کی لاش افغانستان کے پٹھو کو دی گئی اس ایوان کے ارکان ریاست پاکستان کو للکارتے ہیں جن کی وجہ سے فساد پھیلا انہیں اس ایوان میں رہنے کا کوئی حق نہیں، پاکستان ہماری ماں ہم سب کو عزیز ہے۔

    علی محمد خان تقریر کے دوران جذباتی ہوگئے اور کہا ان کے جلسوں میں پاکستانی پرچم کو نہیں جانے دیا جاتا تو کسی کو پختون کارڈ استعمال کرنے نہیں دیا جائے گا ہمارے منسٹرز ، ڈپٹی اسپیکر اور  وزیراعظم عمران خان خود ایک پختون ہیں، پختون سے پہلے ہم سب پاکستانی ہیں ہم سب پاکستانی ہیں۔

    ان کا مزید کہنا تھا سندھی،بلوچی، پنجابی، پختون اس لیے ہیں کہ ایک دوسرے کو پہچان سکیں کسی خاص نسل کو ٹارگٹ کرناسابقہ یا موجودہ حکومت کی پالیسی نہیں ہے جہاں ایسی شکایات ملتی ہیں ان کو انفرادی طور پر دیکھا جاتا ہے۔

    خیال رہے علی وزیراورمحسن داوڑکو میرانشاہ میں پاک فوج کی چیک پوسٹ پرحملےکےبعد گرفتارکر رکھا ہے۔

  • فوجی چیک پوسٹ پرحملہ، علی وزیر آٹھ روزہ ریمانڈ پر سی ٹی ڈی کے حوالے

    فوجی چیک پوسٹ پرحملہ، علی وزیر آٹھ روزہ ریمانڈ پر سی ٹی ڈی کے حوالے

    بنوں : فوجی چیک پوسٹ پرحملے کی قیادت کرنے والے علی وزیر کو انسداد دہشت گردی عدالت نے آٹھ روزہ ریمانڈ پر سی ٹی ڈی کے حوالے کردیا، دوسرا ملزم محسن داوڑتاحال مفرور ہے۔

    تفصیلات کے مطابقگزشتہ روز شمالی وزیرستان میں فوجی چیک پوسٹ پر حملے میں ملوث پشتون تحفظ موومنٹ کے گرفتار رہنما علی وزیر کو بنوں کی انسداد دہشت گردی عدالت میں پیش کیا گیا۔

    اےٹی سی نے علی وزیر کو آٹھ روزہ ریمانڈ پر سی ٹی ڈی کے حوالےکردیا، جس کے بعد مزید تفتیش کےلیے علی وزیر کو پشاور منتقل کردیا گیا۔ اس حوالے سے ذرائع کا کہنا ہے کہ مقدمہ کا دوسرا ملزم محسن داوڑ تاحال مفرور ہے وہ مقامی آبادی کو ڈھال بنا کر قانون سے چھپتا پھررہا ہے۔

    یاد رہے کہ اتوار کو علی وزیر، محسن داوڑ اور ساتھیوں نے خرکمر سکیورٹی چیک پوسٹ پرحملہ کیا، بعد ازاں علی وزیر کو8 ساتھیوں سمیت گرفتارکیا گیا، محسن داوڑ لوگوں کو انسانی ڈھال بنا کرفرار ہوگیا تھا۔

    ذرائع کا کہنا ہے کہ محسن داوڑ بدستور مذموم عزائم کی تکمیل میں مصروف ہے، ذرائع نے یہ انکشاف بھی کیا کہ گلالئی اسماعیل ایف آئی آر کے اندراج کےبعد ملک سےفرار ہونے کی کوشش کر رہی ہے۔

    مزید پڑھیں: چند افراد مذموم مقاصد کے لیے پی ٹی ایم کارکنوں کو اکسا رہے ہیں، ڈی جی آئی ایس پی آر

    واضح رہے کہ گزشتہ روز شمالی وزیرستان کے علاقہ خرکمر میں محسن داوڑ اور علی وزیر کی قیادت میں ایک ڈنڈا بردار گروپ نے فوجی چیک پوسٹ پر حملہ کیا, یہ شرپسند عناصر ایک روز قبل گرفتار کیے گئے دہشت گردوں کے سہولت کار کو چھڑانا چاہتے تھے۔