Tag: ali-zafar-defamation-case

  • علی ظفر کی جانب سے  ہتک عزت کیس: میشا شفیع کی عدالت میں پیش ہونے کی یقین دہانی

    علی ظفر کی جانب سے ہتک عزت کیس: میشا شفیع کی عدالت میں پیش ہونے کی یقین دہانی

    لاہور : علی ظفر کی جانب سے ہتک عزت کیس میں گلوکاری میشا شفیع نے عدالت میں پیش ہونے کی یقین دہانی کروا دی اور کہا 16 دسمبر سے 20 دسمبر تک پاکستان میں ہیں اور عدالت میں پیش ہوں گی۔

    تفصیلات کے مطابق لاہور ہائی کورٹ میں علی ظفر کی جانب سے میشا شفیع کے خلاف ہتک عزت کیس کی ، علی ظفر کی جانب سے میشا شفیع کو طلب کرنے کی درخواست پر جواب جمع کرادیا گیا۔

    میشا شفیع کی جانب سےان کے وکیل نے جواب جمع کرایا ، جس میں کہا گیا کہ ایک پروفیشنل آرٹسٹ ہوں ، کام کی وجہ سے مختلف ممالک کا سفر کرنا ہوتا ہے، جس ملک جاتی ہوں اپنے ذریعہ معاش کے لیے ہی جاتی ہوں۔

    گلوکارہ نے یقین دہانی کرواٸی کہ وہ 16 دسمبر سے 20 دسمبر تک پاکستان میں ہیں اور عدالت میں پیش ہوں گی ، ان چار دنوں میں علی ظفر کے وکلا جرح مکمل کر سکتے ہیں تاہم بیس دسمبر کے بعد واپس چلی جاٸیں گی۔

    میشا شفیع نے جواب میں مزید کہا کہ پہلے ویڈیو لنک پر جرح کی درخواست دی، جس پر عدالت نے فیصل محفوظ کر رکھا ہے اب وہ ویڈیو لنک کے ذریعے جرح کی درخواست پر زور نہیں دینا چاہتیں۔

    جواب میں کہا گیا کہ میشا شفیع کے خاوند کینیڈا میں بچوں کی دیکھ بھال کے لیے رکے ہوٸے ہیں وہ پیش نہیں ہو سکتے لہذا ان کے بیان پر جرح ویڈیو لنک کے ذریعے ہی کی جاٸے ۔

    کیس کی مزید سماعت تین دسمبر کو ہو گی جس میں علی ظفر کے وکلا میشا شفیع کی والدہ اداکارہ صبا حمید پر جرح مکمل کریں گے۔

  • علی ظفر ہرجانہ کیس:  میشا شفیع کی ویڈیولنک کےذریعے بیان ریکارڈ کرانے کی  استدعا مسترد

    علی ظفر ہرجانہ کیس: میشا شفیع کی ویڈیولنک کےذریعے بیان ریکارڈ کرانے کی استدعا مسترد

    لاہور : سیشن کورٹ نے گلوکارعلی ظفر کےہرجانہ کیس میں میشا شفیع  کی ویڈیو لنک کے  بیان  ریکارڈ کرانے کی استدعا مسترد کردی۔

    تفصیلات کے مطابق لاہور میں ایڈیشنل سیشن جج اظہر اقبال رانجھا نےعلی ظفر کی جانب سے میشاشفیع کے خلاف ہرجانہ کیس پر سماعت کی ، دوران سماعت نے میشا شفیع کی والدہ ادکارہ صباء حمید اور عفت عمر اپنے بیان پر جرح کے لیے پیش ہوئیں ۔

    عدالت میں علی ظفر کے وکیل کی جرح پر عفت عمر نے کہا کہ علی ظفر اور میشا شفیع کے بچوں کو اس کیس کا فیصلہ آنے کے بعد انکے ذہینوں پر برے اثرات پڑیں گے اور شرمندگی کا سامنا بھی کرنا پڑے گا، کسی پر الزامات لگانے کے بعد ثبوت بھی فراہم کرنے ذمہ داری ہے یقین سے کہتی ہوں میشا شفیع کو علی ظفر نے حراساں کیا ہوگا۔

    انہوں نے بتایا کہ علی ظفر کے باپ میرے استاد ہیں اور میرے انکے ساتھ فیملی ٹرمز ہیں علی ظفر کی شادی پر دعوت نامہ بھی بھیجا گیا ۔

    عدالت میں میشا شفیع کی والدہ نے بتایا کہ میشا شفیع کینیڈا میں مقیم ہے، کرونا کے باعث وہ سفر نہیں کرسکتی ان کا بیان ویڈیو لنک کے ذریعے قلمبند کیا جائے ۔

    میشاشفیع کی ویڈیو لنک کے بیان دینے پر علی ظفر کے وکلا نے مخالفت کرتے ہوئے کہا میشاشفیع ویسے تو پروگراموں میں شرکت کرنےپاکستان آتی ہیں ، اب میشاشفیع کوسفر کرنے میں کیا مسئلہ ہے،2020 میں جب کورونا عروج پر تھا تب وہ کیوں آئی تھیں، صبا حمید نے بتایا کہ تب اس کی بیٹی کی بازو ٹوٹا تھا اس لیے آئی تھیں۔

    عدالت نے میشا شفیع کی اسکائپ کے ذریعے بیان قلمبند کرانے کی استدعا مسترد کرتے ہوئے کہا ویڈیولنک کےذریعے بیان قلمبند کرانےکی سہولت کوبعدمیں دیکھا جائے گا۔

    عدالت نے قرار دیا کہ اس کا ایک طریقہ کار ہوتا ہے اس حوالے سے باقاعدہ تحریری درخواست دائر کی جاٸے، بعد ازاں عدالت نے کیس کی مزید سماعت 20 مارچ تک ملتوی کر دی اور آئندہ سماعت پر لینا غنی اور فرہان کوبیان قلمبند کرانے طلب کر لیا۔