Tag: Ali Zafar

  • علی ظفر پر ہراساں کرنے کا جھوٹا الزام لگانے والی خاتون نے معافی مانگ لی

    علی ظفر پر ہراساں کرنے کا جھوٹا الزام لگانے والی خاتون نے معافی مانگ لی

    لاہور : راک اسٹار علی ظفر پر ہراساں کرنے کا جھوٹا الزام لگانے والی خاتون نے معافی مانگ لی ، صوفی نے گزشتہ برس میشاشفیع کےالزامات کے بعد علی ظفر پر ہراساں کرنے کا الزام لگایا تھا۔

    تفصیلات کے مطابق راک اسٹار علی ظفر پرلگےالزام جھوٹے ثابت ہونے لگے، ہراساں کرنے کا الزام لگانے والی خاتون صوفی نے غلطی کا اعتراف کرتے ہوئے علی ظفر سے معافی مانگ لی۔

    صوفی نے ٹویٹر اکاونٹ پر پیغام جاری کرتے ہوئے اس جھوٹے الزام کے پیچھے چھپی پوری کہانی بیان کی اور کہا ایک لڑکی کے گمراہ کرنے پر علی ظفر پر جھوٹا الزام لگایا،غلطی مان کرمعافی مانگ رہی ہوں ، معافی بہت پہلے مانگنا چاہتی تھی لیکن سوشل میڈیا پر تنقید سے ڈرتی تھی۔

    علی ظفر نے جواب میں صوفی کی ہمت اوربہادری کوسراہا اور معذرت قبول کرکےدعا دیتے ہوئے پیغام میں لکھا بہادری سےغلطی تسلیم کرنے پروہ ہمیشہ یاد رہیں گی۔

    خیال رہے صوفی نے گزشتہ برس میشاشفیع کے الزامات چند گھنٹے بعد ہی علی ظفر پر امریکہ میں ایک خاتون کو ہراساں کرنے کا الزام عائد کیا تھا، اس الزام کی تردید اس وقت شوکت خانم کی نمائندہ نے کی تھی جو کہ علی کے ساتھ امریکہ میں ہسپتال کے اس فنڈ ریڈنگ تقریب میں موجود تھیں۔

    اس تردید کے بعد صوفی نے اپنا ٹویٹر اکاونٹ ڈی ایکٹویٹ کر دیا تھا اور گزشتہ روز صوفی نے اپنا ٹویٹڑ اکاونٹ دوبارہ بحال کر کے علی ظفر سے معافی مانگی۔

  • میشا شفیع کا علی ظفر پر دوسو کروڑ ہرجانے کا جوابی دعویٰ ، گلوکار عدالت میں پیش

    میشا شفیع کا علی ظفر پر دوسو کروڑ ہرجانے کا جوابی دعویٰ ، گلوکار عدالت میں پیش

    لاہور: گلوکارہ میشا شفیع نے اداکار علی ظفر پر دو سو کروڑ روپے جوابی ہرجانے کا دعویٰ دائر کر دیا، علی ظفر عدالت کے روبرو پیش ہوئے اور جوابی دعوے کی نقول حاصل کر لیں۔

    تفصیلات کے مطابق معروف اداکار اور گلوکار علی ظفر کے خلاف گلوکارہ میشا شفیع کی جانب سے دائر کردہ جوابی ہرجانے کے دعوے کی سماعت ایڈیشنل سیشن جج امجد علی شا ہ کی عدالت میں ہوئی۔

    میشا شفیع کی جانب سے اپنے خلاف دائر کردہ ہتک عزت کے مقدمے کی سماعت کے موقع پر علی ظفر عدالت میں ذاتی حیثیت سےپیش ہوئے ۔

    میشا شفیع نے ہتک عزت کے دعوے میں مؤقف اختیار کیا ہے کہ علی ظفر نے میڈیا پر میرے خلاف مختلف جھوٹے الزامات عائد کیے ہیں۔  یاد رہے کہ میشا شفیع کی جانب سے ہراساں کیے جانے کا الزام عائد کیے جانے کے بعداداکار علی ظفر نے میشا شفیع پر ہتک عزت کے دعوے میں 100 کروڑ روپے کا مقدمہ دائر کررکھا ہے۔

    ایک موقع پر علی ظفر نے میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کہا تھا کہ میشا شفیع نے  کینیڈا کی شہریت حاصل کرنے کے لیے ان پر ہراساں کرنے کاجھوٹا الزام عائد کیا ہے۔ علی ظفر نے میڈیا پر یہ بھی بیان دیا تھا کہ وہ ایک شریف شہری ہیں اور میشا شفیع جھوٹی خاتون ہے۔

    علی ظفر کے اس الزام کو میشا شفیع نے جھوٹ قرار دیتے ہوئے عدالت میں ہتک عزت کا دعوی ٰ دائر کرتے ہوئے ان کے خلاف دو سو کروڑ روپے ہرجانے کا مقدمہ دائر کیا ہے اور کہا ہے کہ علی ظفر نے پیسوں کے لالچ میں   میں جھوٹا الزام عائد کیا ہے ، جس سے شہرت کو نقصان پہنچا ہے۔ عدالت سے استدعا ہے کہ  علی ظفر کو ہرجانہ ادا کرنے کا حکم دے۔

    یاد رہے کہ میشا شفیع کی جانب سے ہراساں کیے جانے کے الزام کے مقدمے کی سماعت میں علی ظفر نے عدالت کو بتایا تھا کہ میشا شفیع اور اُن کی دوستوں نے مجھ پر ہراساں کرنے کا بے بنیاد الزام عائد کیا، لہذا انہیں عدالت میں طلب کیا جائے۔ گلوکار نے عدالت میں دو ڈبے پیش کیے جن میں شواہد موجود تھے۔ علی ظفر کے وکیل نے عدالت کو بتایا کہ شواہد میں واٹس ایپ پیغام، سوشل میڈیا کے جعلی اکاؤنٹس و دیگر دستاویزات شامل ہیں۔

    پاکستانی گلوکار و اداکار نے عدالت میں بتایا تھا کہ میشا شفیع کی ایک دوست نے مجھ پر الزام عائد کیا کہ میں نے اے لیولز انٹر میں انہیں ہراساں کیا جبکہ حقیقت یہ ہے کہ میں نے اے لیولز سے پڑھا ہی نہیں ہے۔ علی ظفر نے عدالت میں اپنی تعلیمی اسناد بھی پیش کی تھیں۔

  • علی ظفر نے میشا شفیع کے خلاف بیان قلم بند کروادیا

    علی ظفر نے میشا شفیع کے خلاف بیان قلم بند کروادیا

    لاہور: فلم اسٹاراورگلوکارعلی ظفر نے گلوکارہ میشا شفیع کی جانب سے ہراساں کرنے کے الزامات عائد کرنے کے جواب میں دائر کردہ ہتک عزت کے دعوے میں عدالت کو بیان قلم بند کرادیا۔

    تفصیلات کے مطابق گلوکارعلی ظفر کی جانب سے دائر کردہ ہتک عزت کے دعوے کی سماعت لاہورکے ایڈیشنل سیشن جج امجد علی شاہ نے کی ۔ علی ظفرنے اپنا بیان رقم کراتے ہوئے خود کو بے گناہ قرار دیتے ہوئے میشاشفیع کے دعوے کو کردار کشی قرار دے دیا۔

     علی ظفرنے اپنے بیان میں خود کو بے گناہ قرار دیتے ہوئے کہا  کہ انہوں نے کبھی میشا شفیع کو ہراساں نہیں کیا۔ ان کا کہناتھا کہ منظم سازش کے تحت میشا شفیع مجھے دھمکاتی رہی ہیں۔

    انہوں نے کہابالی وڈ کی سات فلموں میں لیڈنگ کردار ادا کیا، ان فلموں میں تیرے بن لادن، میرے برادر کی دلہن بھی شامل ہیں،کئی قومی و بین الاقوامی ایوارڈز حاصل کئے، میں ایشیاء کے خوبصورت ترین  مرد ہونے کا بھی ایوارڈ حاصل کرچکا ہوں۔

    علی ظفرنے اپنے بیان میں مزید کہا کہ ایک منظم سازش کے تحت میری کردار کشی کی گئی، تانے بانے کا براہ راست تعلق میشاء سے ہے،مہم کےلئے سوشل میڈیا اکاونٹس کواستعمال کیا گیا، میشاء نے دھمکی آمیزپیغام بھجوایا، اورکہا کہ ریکارڈنگ نہ چھوڑی تومیرے خلاف مہم چلائے گی۔

     علی ظفرنے عدالت کو یہ بھی بتایا کہ  میشاء کو ہراساں نہیں کیا،انہوں نے اپنی کردار کشی اور ملنے والی دھمکی کے ثبوت عدالت میں پیش کئے،ان ثبوتوں میں میسجز، معاہدے، تصاویر اورسوشل میڈیا پوسٹیں بھی شامل ہیں ۔

    عدالت نے  علی ظفر کا بیان قلم بند کرنے کے بعد گلوکار کی جانب سے دائر کردہ ہتک عزت کے دعوے کی مزید سماعت 3 جولائی تک ملتوی کردی ۔

     سماعت کے بعد میڈیا سے گفتگوکرتے ہوئے علی ظفر نے کہا  کہ تمام ثبوت عدالت میں پیش کردئیے ہیں، معاملہ اب عدالت میں زیرالتواء ہے اس لیے زیادہ بات نہیں کر سکتا۔

    خیال رہے کہ میشا شفیع نے علی ظفر پرہراساں کرنے کے الزامات عائد کرتے ہوئے عدالت میں درخواست دائرکی تھی تاہم ان کی درخواستیں مسترد کردی گئیں، جس کے بعد علی ظفر نے میشا شفیع پر 100 کروڑ روپے کا ہتک عزت کا دعویٰ دائر کیا ہے۔

     کچھ عرصہ قبل اے آروائی نیوز کے مارننگ شو میں بات کرتے اس واقعے کے عینی شاہدین نے جیمنگ کے دوران میشا کو  ہراساں کرنے کے الزامات کو رد کیا تھا۔

    پروگرام “باخبر سویرا” میں میوزک پروڈیوسر اسد علی کا کہنا تھا کہ علی ظفر اور میشا کو میں بہت قریب سے جانتا ہوں، جیمنگ سیشن پر دونوں بہت خوش تھے، میشا کےالزامات میں صداقت نہیں ہے۔

  • لاہور: میشا شفیع علی ظفر کیس کی سماعت، فلم اسٹار کے مینیجر کا بیان قلم بند

    لاہور: میشا شفیع علی ظفر کیس کی سماعت، فلم اسٹار کے مینیجر کا بیان قلم بند

    لاہور: سیشن کورٹ، لاہور میں آج میشا شفیع اور علی ظفر سے متعلق کیس کی سماعت ہوئی.

    تفصیلات کے مطابق ایڈیشنل سیشن جج امجد علی شاہ نے کیس کی سماعت کی ، جس کے بعد سماعت 18 جون تک ملتوی کر دی گئی.

    عدالت میں آج علی ظفرکے منیجر طہ نے اپنا بیان قلم بند کرایا، انھوں نے کہا کہ میں نے علی ظفرکے کردار سے متعلق کبھی غلط بات نہیں دیکھی.

    اس موقع پر علی ظفر نے کہا کہ میشا شفیع نےہراساں کرنے کے بے بنیاد الزامات عائد کیے، میشا شفیع نے شہرت کے لیے جھوٹے الزامات عائد کیے.

    گلوکار نے کہا کہ میشا شفیع کے جھوٹے الزامات سے دنیا میں شہرت متاثر ہوئی، عدالت میشا شفیع کو 100 کروڑ روپے ہرجانہ ادا کرنے کا حکم دے.

    مزید پڑھیں: علی ظفر کی میشا شفیع کو ایک بار پھر معافی مانگنے کی پیش کش

    عدالت نے علی ظفر ہتک عزت کیس کی سماعت 18 جون تک ملتوی کرتے ہوئے مزید گواہان کو طلب کر لیا، آئندہ سماعت پرآخری گواہ کوبیان قلم بند کرانے کے لئے طلب کر لیا گیا.

    خیال رہے کہ  31 مئی 2019 کو گلوکار علی ظفر نے ایک بار پھر میشا شفیع کو مشورہ دیا تھا کہ اگر  وہ اپنے الزامات کی معافی مانگ لیں تو معاملات بہتر ہوسکتے ہیں۔ البتہ گلوکارہ کی جانب سے اس پیش کش کو رد کر دیا گیا۔

  • علی ظفر کا حمد و نعت پر مبنی نیا کلام جاری

    علی ظفر کا حمد و نعت پر مبنی نیا کلام جاری

    معروف گلوکار علی ظفر نے حمد ونعت پر مبنی کلام جاری کردیا، یہ کلام ان کے سفرِ عمرہ کے احساسات پر مبنی ہے، گلوکار کا کہنا ہے کہ وہ اپنے احساسات بیان کرنے سے قاصر ہیں۔

    تفصیلات کے مطابق اپنے ٹویٹر پیغام میں علی ظفر کا کہنا ہے کہ جو کچھ انہوں نے اپنے سفر میں محسوس کیا ، یہ حمدو نعت اس کا ایک حصہ ہے ، اللہ ہم سب اپنے رحمتیں نازل کرے اور اس کلام سے امن کو فروغ ملے۔

    انہوں نے اپنے ٹویٹ میں یہ بھی کہا تھا کہ اس سال کے آغاز میں انہوں نے عمرے کی نیت سے مکے اور مدینے کا سفر کرنے کی سعاد ت نصیب ہوئی، اور وہاں جو ان کے محسوسات تھے وہ انہوں بیان نہیں کرسکتے ، یہ تازہ کلام ان کے جذبات کی عکاسی کرتا ہے۔

    اس کلام کو علی ظفر نے خود تحریر کیا ہے اور اس کی ہدایت کاری اور ایڈیٹ کے فرائض حسن بادشاہ نے انجام دیے ہیں، کلام کی مکسنگ اور ماسٹرنگ آکاش پرویز نے کی ہے جبکہ موسیقی بھی علی ظفر نے ہی دی ہے۔

    اس حمد و نعت پر مبنی کلام میں ووکل علی ظفر کے ہمراہ ، دانیال ظفر، حسن بادشاہ ، عمر دز، مہروز گیلانی اور علی جی نے انجام دیے ہیں۔ اس کلام کو سوشل میڈیا پرعوام کی جانب سے بے پناہ پذیرائی مل رہی ہے۔

  • سپریم کورٹ نے میشاء شفیع اورعلی ظفرکو غیر ضروری درخواستیں دائر کرنے سے روک دیا

    سپریم کورٹ نے میشاء شفیع اورعلی ظفرکو غیر ضروری درخواستیں دائر کرنے سے روک دیا

    اسلام آباد : سپریم کورٹ نے گواہان پر بیان کے فوری بعدجرح کرنے کا ڈسٹرکٹ کورٹ کا حکم کالعدم قراردیتے ہوئے میشاء شفیع اورعلی ظفرکو غیر ضروری درخواستیں دائر کرنے سے روک دیا، عدالت نے ٹرائل کورٹ کوہدایت کی غیر ضروری التواء نہ دیتے ہوئے ٹرائل جلد مکمل کیا جائے۔

    تفصیلات کے مطابق سپریم کورٹ میں ماڈل میشا شفیع بنام ایڈیشنل ڈسٹرکٹ جج لاہور کیس کی سماعت ہوئی، سماعت کورٹ روم نمبر تین میں جسٹس مشیر عالم کی سربراہی میں قائم تین رکنی بینچ نے کی۔

    دور ان سماعت وکیل میشا شفیع نے کہا کہ میشاءشفیع علی ظفر کے تمام گواہان کو نہیں جانتی، گواہان علی ظفر کے ملازمین ہیں، جس پر وکیل علی ظفر سبطین ہاشمی نے کہاکہ کوئی گواہ علی ظفر کا ملازم نہیں۔

    جسٹس قاضی فائز عیسیٰ کا کہنا تھا علی ظفر کا میشاء شفیع کی درخواست پر بنیادی اعتراض کیا ہے؟ جس پر وکیل علی ظفر نے کہاکہ قانون کے مطابق گواہ کا بیان اور جرح ایک ہی دن ہوتی ہے۔

    جسٹس فائز عیسیٰ نے کہا کہ بیان اور جرح ایک دن ہونے کا اختیار عدالت کا ہے تو وکیل میشا شفیع نے کہا کہ گواہان کی لسٹ مل جائے تو ایک دن میں جرح کر لیں‌ گے ۔

    دور ان سماعت عدالت عظمیٰ نے میشا شفیع کی درخواست پر گواہان پر بیان کے فوری بعد جرح کرنے کا ہائی کورٹ کا حکم کالعدم قرار دیتے ہوئے علی ظفر کو سات دن میں گواہان کے بیان حلفی جمع کرانے کا حکم دیا ہے۔

    عدالت نے کہا کہ میشاء شفیع کے وکیل گواہان پر جرح کی تیاری سات روز میں مکمل کریں، تیاری کے بعد ایک ہی روز گواہان پر جرح مکمل کرنے کی کوشش کی جائے۔

    سپریم کورٹ نے میشاء شفیع اور علی ظفر کو غیر ضروری درخواستیں دائر کرنے سے روک دیا اور ریمارکس میں کہا ٹرائل کورٹ غیر ضروری التواءنہ دیتے ہوئے ٹرائل جلد مکمل کرے، سپریم کورٹ کا حکم فریقین کی رضامندی سے جاری کیا گیا ۔بعد ازاں عدالت نے درخواست نمٹا دی۔

  • میشا شفیع کا ججز پر عدم اعتماد، مقدمہ دوسری عدالت منتقل کرنے کی درخواست منظور

    میشا شفیع کا ججز پر عدم اعتماد، مقدمہ دوسری عدالت منتقل کرنے کی درخواست منظور

    لاہور: معروف گلوکار علی ظفر کے گلوکارہ میشا شفیع پر ہتک عزت کے دعوے کی سماعت کو دوسری عدالت میں منتقل کرنے کی درخواست منظور کرلی گئی، کیس منتقلی کی درخواست میشا شفیع نے دائر کی تھی۔

    تفصیلات کے مطابق لاہور کے ڈسٹرکٹ اینڈ سیشن جج خالد نواز نے گلوکارہ میشا شفیع کی جانب سے کیس منتقلی کی درخواست پر سماعت کی۔ سیشن جج لاہور نے محفوظ شدہ فیصلہ سناتے ہوئے میشا شفیع کی جج تبدیل کرنے کی درخواست منظور کرلی۔

    سیشن عدالت نے ہتک عزت کے دعوے کو دوسری عدالت میں منتقل کرنے کا حکم دے دیا۔

    میشا شفیع نے کیس منتقلی کی درخواست چند روز قبل دائر کی تھی۔ میشا شفیع کے وکیل کا کہنا تھا کہ علی ظفر کی جانب سے میشا شفیع کے خلاف ہتک عزت کے دعوے پر سماعت کرنے والے معزز جج جانبداری کا مظاہرہ کر رہے ہیں۔

    وکیل کا کہنا تھا کہ گواہان کے بیانات قلمبند کرواتے وقت بھی موجودہ جج نے انہیں غیر ضروری وقت فراہم کیا، موجودہ جج میرے وکلا پر بلاوجہ برہم بھی ہوئے۔

    میشا شفیع نے ججز پر عدم اعتماد ظاہر کرتے ہوئے کہا تھا کہ سیشن جج لاہور فوری ہتک عزت کے دعوے کو دوسرے جج کے پاس ٹرانسفر کرنے کا حکم دیں۔

    گزشتہ سماعت میں گلوکار علی ظفر کے وکیل نے عدالت کو کہا کہ میشا شفیع کی جانب سے 14 ماہ سے کیس کو جان بوجھ کر لٹکایا جا رہا ہے، آج عدالت نے گواہوں کو بیانات کے لیے طلب کر رکھا تھا مگر کیس منتقلی کی درخواست دے دی گئی۔

    علی ظفر کے وکیل نے کہا تھا کہ میشا شفیع کی کیس منتقلی کی درخواست بے بنیاد ہے۔ گزشتہ سماعت پر عدالت نے میشا کی درخواست پر فیصلہ محفوظ کرلیا تھا جو آج سنایا گیا ہے۔

    خیال رہے کہ میشا شفیع نے علی ظفر پر ہراساں کرنے کے الزامات عائد کرتے ہوئے عدالت میں درخواست دائر کی تھی تاہم ان کی درخواستیں مسترد کردی گئیں، جس کے بعد علی ظفر نے میشا شفیع پر 100 کروڑ روپے کا ہتک عزت کا دعویٰ دائر کیا ہے۔

    میشا نے اسی کیس کے ججز پر عدم اعتماد کا اظہار کرتے ہوئے کیس منتقلی کی درخواست دی تھی۔

  • میشا شفیع کا ججز پر عدم اعتماد، مقدمہ دوسری عدالت منتقل کرنے کی درخواست

    میشا شفیع کا ججز پر عدم اعتماد، مقدمہ دوسری عدالت منتقل کرنے کی درخواست

    لاہور: معروف گلوکار علی ظفر کے گلوکارہ میشا شفیع پر ہتک عزت دعوے کی سماعت کے دوران میشا شفیع کی جانب سے مقدمہ دوسری عدالت میں منتقل کرنے کی درخواست دائر کردی گئی، عدالت نے درخواست پر فیصلہ محفوظ کرلیا۔

    تفصیلات کے مطابق لاہور کے ڈسٹرکٹ اینڈ سیشن جج نے گلوکارہ میشا شفیع کی جانب سے کیس منتقلی کی درخواست پر سماعت کی۔ میشا شفیع کے وکیل نے کہا کہ علی ظفر کی جانب سے میشا شفیع کے خلاف ہتک عزت کے دعوے پر سماعت کرنے والے معزز جج جانبداری کا مظاہرہ کر رہے ہیں۔

    وکیل کا کہنا تھا کہ گواہان کے بیانات قلمبند کرواتے وقت بھی موجودہ جج نے انہیں غیر ضروری وقت فراہم کیا، موجودہ جج میرے وکلا پر بلاوجہ برہم بھی ہوئے۔

    میشا شفیع نے ججز پر عدم اعتماد ظاہر کرتے ہوئے کہا کہ سیشن جج لاہور فوری ہتک عزت کے دعوے کو دوسرے جج کے پاس ٹرانسفر کرنے کا حکم دیں۔

    گلوکار علی ظفر کے وکیل نے عدالت کو بتایا کہ میشا شفیع کی جانب سے 14 ماہ سے کیس کو جان بوجھ کر لٹکایا جا رہا ہے، آج عدالت نے گواہوں کو بیانات کے لیے طلب کر رکھا تھا مگر کیس منتقلی کی درخواست دے دی گئی۔

    علی ظفر کے وکیل نے کہا کہ میشا شفیع کی کیس منتقلی کی درخواست بے بنیاد ہے۔ عدالت نے میشا کی درخواست پر فیصلہ محفوظ کرلیا، عدالت کی جانب سے فیصلہ 8 مئی کو سنایا جائے گا۔

    عدالتی سماعت کے بعد علی ظفر کے وکیل نے کہا کہ گزشتہ سماعت پر دونوں فریقوں کے وکلا کی موجودگی اور اتفاق رائے سے آج کی تاریخ رکھی گئی تھی، آج اچانک کیس منتقلی کی درخواست دے دی گئی۔

    خیال رہے کہ میشا شفیع نے علی ظفر پر ہراساں کرنے کے الزامات عائد کرتے ہوئے عدالت میں درخواست دائر کی تھی تاہم ان کی درخواستیں مسترد کردی گئیں، جس کے بعد علی ظفر نے میشا شفیع پر 100 کروڑ روپے کا ہتک عزت کا دعویٰ دائر کیا ہے۔

  • علی ظفر میشا شفیع تنازع، گواہ سامنے آگئے، سنسنی خیز انکشافات

    علی ظفر میشا شفیع تنازع، گواہ سامنے آگئے، سنسنی خیز انکشافات

    لاہور:  علی ظفر اور میشا شفیع ہراسگی تنازعے میں‌ نیا موڑ  آگیا، عینی شاہدین سامنے آگئے.

    تفصیلات کے مطابق چشم دید گواہ کے بیانات نے کیس کا رخ یکسر بدل دیا. اے آروائی نیوز کے مارننگ شو میں بات کرتے عینی شاہدین نے جیمنگ کے دوران میشا کو  ہراساں کرنے کے الزامات کو رد کر دیا.

    میشا شفیع نے جیمنگ سیشن کے دوران علی ظفر پر ہراسگی کے الزامات لگائے تھے، البتہ اس سیشن میں‌ موجود افراد اس کی تردید کرتے ہیں.

    پروگرام "باخبر سویرا” میں میوزک پروڈیوسر اسد علی نے کہا کہ وہ دونوں فن کاروں کو جانتے ہیں، جیمنگ سیشن پر دونوں بہت خوش تھے، میشا کےالزامات میں صداقت نہیں.

    موقع پر موجود ایک اور فن کار باقرعباس نےبتایا کہ میشا شفیع جیمنگ سیشن کے لئےآئیں، خوشگوار موڈ میں علی سے ملیں اور جاتے ہوئے بھی علی سےمل کر گئیں، گلوکارہ اقصیٰ علی نے کہا کہ جیمنگ سیشن خوشگوار ماحول میں ہوا.

    تینوں فن کاروں کا کہنا تھا کہ وہ کسی کے حق میں یہ کسی کے خلاف نہیں، بلکہ وہی بیان کر رہے ہیں، جو انھوں نے دیکھا.

    خیال رہے کہ میشا شفیع نےعلی ظفرپر جنسی ہراساں کاالزام عائد کیاتھا جس کے بعد یہ معاملہ عدالت میں زیرسماعت ہے۔

  • ہراسگی تنازع، سپر اسٹار علی ظفر کا بڑا انکشاف

    ہراسگی تنازع، سپر اسٹار علی ظفر کا بڑا انکشاف

    لاہور: سپر اسٹار علی ظفر نے ہراسگی کیس سے متعلق اہم انکشاف کر دیا.

    تفصیلات کے مطابق میشا شفیع اور علی ظفر تنازعے میں انکشافات کا سلسلہ جاری ہے، سپر اسٹار کے حالیہ ٹویٹ سے صورت حال میں نیا موڑ آگیا.

    علی ظفر نے اپنے حالیہ ٹویٹ میں مختلف اسکرین شاٹس استعمال کرتے ہوئے لکھا ہے کہ اس طریقے سے جعلی اکاؤنٹس استعمال کرکے میرے خلاف بیانیہ بنایا گیا.

    ان کا کہنا تھا اس پروپیگنڈے میں ایسی خواتین کی تصاویر استعمال کی گئیں، جنھیں کو اس کا قطعی کوئی علم نہیں تھا.

    مزید پڑھیں: عدالت نے میشا شفیع پر دس ہزار روپے کا جرمانہ عائد کیا، قانونی ٹیم علی ظفر

    علی ظفر نے کہا کہ اس قسم کی پوسٹز  میں‌ جس طرح مختلف افراد کو ٹیگ کیا گیا، وہ قابل غور ہے.

    سپر اسٹار نے کہا کہ ایف آئی اے میں معاملہ اٹھانے کے بعد اکاؤنٹس اب بند ہو رہے ہیں.

    یاد رہے کہ 30 اپریل 2019 کو علی ظفر کی قانونی ٹیم نے میشا شفیع کے کے الزامات رد کرتے ہوئے کہا تھا کہ محتسب نے میشا شفیع کی درخواست مسترد کردی تھی، گواہوں سے جرح نہ کرنے پر میشا پر دس ہزار روپے کا جرمانہ عائد ہوا ہے۔