Tag: All Parties Conference

  • سوشل میڈیا کو ٹیکس نیٹ میں شامل کرنے کی تجویز، آل پارٹیز کانفرنس

    سوشل میڈیا کو ٹیکس نیٹ میں شامل کرنے کی تجویز، آل پارٹیز کانفرنس

    کراچی : لیگل کمیشن آن بلاسفیمی پاکستان کے زیراہتمام سوشل میڈیا پر توہین مذہب روکنے کیلئے آل پارٹیز کانفرنس کا انعقاد کیا گیا، جس کی صدارت راؤ عبدالرحیم نے کی۔

    آل پارٹیز کانفرنس کے شرکاء نے سوشل میڈیا پر شائع ہونے والے متنازعہ اور توہین آمیز مواد پر غور و خوص کیا اور اپنی اپنی رائے کا اظہار کیا۔

    بعد ازاں چیئرمین لیگل کمیشن آن بلاسفیمی پاکستان راؤ عبدالرحیم نے آل پارٹیز کانفرنس کا اعلامیہ جاری کیا جس میں کہا گیا کہ سوشل میڈیا کو قومی ٹیکس آمدن کا حصہ بنایا جائے۔

    اعلامیہ میں کہا گیا ہے کہ تمام ادارے توہین و گستاخی پر موجود قوانین پر سختی سے عمل درآمد کریں اور عدلیہ توہین مذہب کے مقدمات پر جلد فیصلے جاری کرے۔

    اے پی سی کا اعلامیہ کے مطابق سوشل میڈیا کا ضابطہ اخلاق جاری کیا جائے اور اس کو پاکستان میں باقاعدہ رجسٹرڈ کیا جائے۔

    آل پارٹیز کانفرنس میں یہ مطالبہ کیا گیا کہ توہین آمیز مواد سوشل میڈیا پر آنے سے روکنے کیلئے خصوصی فلٹرز لگائے جائیں اور توہین مذہب روکنے کیلئے ایک قومی ادارہ تشکیل دیاجائے۔

  • پیپلزپارٹی نے پنجاب میں آل پارٹیز کانفرنس بلانے کا اعلان کردیا

    پیپلزپارٹی نے پنجاب میں آل پارٹیز کانفرنس بلانے کا اعلان کردیا

    لاہور : کورونا وائرس کے حوالے سے حکومتی اقدامات پر لائحہ عمل طے کرنے کے لیے پیپلز پارٹی پنجاب نے آل پارٹیز کانفرنس بلانے کا فیصلہ کرلیا۔

    تفصیلات کے مطابق پیپلز پارٹی نے پنجاب میں آل پارٹیز کانفرنس بلانے کااعلان کر دیا، اس سلسلے میں پیپلز پارٹی پنجاب کے صدر قمر زمان کائرہ اور چوہدری منظور نے سیاسی جماعتوں کے رہنماؤں سے رابطے شروع کردیئے ہیں۔

    میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے قمرزمان کائرہ کا کہنا تھا کہ آل پارٹیز کانفرنس میں پنجاب کی تمام سیاسی جماعتیں شریک ہوں گی۔ حکومت کورونا معاملے پر صوبوں کو رہنمائی دینے میں بری طرح ناکام رہی ہے۔

    اس حوالے سے سندھ حکومت پہلے ہی اپنے تحفظات کا اظہار کرچکی ہے۔ انہوں نے کہا کہ کورونا سے جنگ صرف باہمی اشتراک اور اتفاقِ رائے سے ہی ممکن ہے، آج قوم کو تقسیم کرنے کی بجائے باہمی اتحاد اور اتفاق کی ضرورت ہے، پنجاب کی سطح پر ایک مشترکہ لائحہ عمل اپنانے کی کوشش کی جائے گی۔

    قمر زمان کائرہ نے کہا کہ حکمران ٹڈی دل کی روک تھام میں بھی ناکام رہے، امتیازی احتساب سے مخالفین کو ختم کرنے کی سازش کی جارہی ہے، پیپلزپارٹی نے اس بارے میں اے پی سی بلانے کا فیصلہ کیا ہے، پیپلزپارٹی اس موضوع پر پنجاب کے بعد دیگر صوبوں میں بھی آل پارٹیز کانفرنسز منعقد کر ے گی۔

  • ریاض : کشمیریوں سے اظہار یکجہتی کیلئے آل پارٹیز کانفرنس کا انعقاد

    ریاض : کشمیریوں سے اظہار یکجہتی کیلئے آل پارٹیز کانفرنس کا انعقاد

    ریاض : سعودی عرب میں کشمیری بھائیوں سے اظہار یکجہتی کیلیے آرپارٹیز کانفرنس منعقد کی گئی،جس میں پاکستانی کمیونٹی نے بھرپور شرکت کی۔

    تفصیلات کے مطابق سعودی عرب کے دارالحکومت الریاض میں کشمیریوں کے ساتھ اظہار یکجہتی اور کشمیر بنے گا پاکستان کیلئے آل پارٹیز کانفرنس کا انعقاد کیا گیا.

    تقریب سے  رانا عبدالرؤف، شیخ اسرار، حنیف بابر اور خالد رانا نے خطاب کیا انہوں نے کہا کہ یہ خوشی کی بات ہے کہ پاکستان اور سعودی عرب میں تمام سیاسی و سماجی جماعتیں کشمیر کے معاملے میں یکجا ہیں جبرو تشدد کے بل بوتے پر کسی بھی قوم سے اس کی آزادی کا حق چھینا نہیں جا سکتا۔

    مقررین نے کہا کہ خوشی کی بات ہے کہ پاکستان اور سعودی عرب میں تمام سیاسی و سماجی جماعتیں کشمیر کے معاملے میں یکجا ہیں اور جبرو تشدد کے بل بوتے پر کسی بھی قوم سے اس کی آزادی کا حق چھینا نہیں جا سکتا۔

    انہوں نے مزید کہا کہ پاکستان کی26 کروڑوں عوام کشمیریوں کے شانہ بشانہ کھڑے ہیں۔ مودی جو کر رہا ہے اس کو منہ کی کھانی پڑے گی۔

    مسئلہ بین الاقوامی سطح پر اجاگر ہو رہا ہے کشمیر کا مسئلہ دنیا کے کونے کونے میں اجاگر کرنے میں حکومت پاکستان کا بہت بڑا کردار ہے۔

    مزید پڑھیں: پاکستان اور بھارت مقبوضہ کشمیر کا تنازع پر امن طریقے سے حل کریں، سعودی عرب

    تقریب سے خطاب کرتے ہوئے پاکستان کی تمام پارٹیز کے عہدے داروں کا کہنا تھا کہ کشمیر کے تین فریق ہیں انڈیا، پاکستان اور کشمیر اور کشمیر کا مسئلہ اقوام متحدہ کی قرارداد کے مطابق حل کرنے کے لیے پاکستان اپنا اخلاقی اور سفارتی کردار ادا کرے گا۔

  • پی ٹی آئی کو ٹف ٹائم دینے کیلئے اپوزیشن کا 31اکتوبرکواےپی سی بلانے کا امکان

    پی ٹی آئی کو ٹف ٹائم دینے کیلئے اپوزیشن کا 31اکتوبرکواےپی سی بلانے کا امکان

    اسلام آباد : تحریک انصاف کی حکومت کو ٹف ٹائم دینے کے لئے اپوزیشن کی جانب سے 31 اکتوبر کوو آل پارٹیز کانفرنس بلانے کا قوی امکان ہے۔

    تفصیلات کے مطابق اپوزیشن پی ٹی آئی حکومت کو ٹف ٹائم دینے کے لئے متحرک ہوگئی ہے ، اپوزیشن کی جانب سے 31 اکتوبر کو آل پارٹیز کانفرنس بلانے کا امکان ہے۔

    ذرائع کا کہنا ہے کہ فضل الرحمان نے متوقع تاریخ سےمتعلق آصف زرداری کو آگاہ کردیا ہے تاہم حتمی تاریخ کا فیصلہ دیگر جماعتوں سے مشاورت کے بعد کیا جائے گا۔

    اس ضمن میں مولانا فضل الرحمان نے دیگر جماعتوں سے رابطےشروع کردیئے ہیں، آل پارٹیزکانفرنس کے میزبان مولانافضل الرحمان ہوں گے جبکہ کانفرنس کے انتظامات بھی خود کریں گے۔

    گذشتہ روز   پی پی شریک چیئرمین آصف زرداری  نے مولانا فضل الرحمان سے ملاقات کی اور حکومت کے خلاف قرارداد لانے سے متعلق امور پر بات چیت کی۔

    آصف زرداری نے میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کہا تھا کہ 10 سال تک جمہوریت کے لیے مل کر کام کیا، جمہوری طاقتیں کم زور نظر آ رہی ہیں، اب یہ ملک چلتا ہوا نظر نہیں آ رہا ہے، جمہوریت کی بقا کے لیے ہم اپنا فرض نبھاتے رہیں گے۔

    مزید پڑھیں : اب یہ ملک چلتا ہوا نظر نہیں آ رہا ہے، آصف زرداری

    پیپلز پارٹی کے رہنما نے تحریکِ انصاف کی حکومت کو تنقید کا نشانہ بناتے ہوئے کہا کہ موجودہ حکومت کی نا اہلی کم وقت میں ہی سامنے آ گئی ہے، یہ حکومت چل نہیں سکتی، ملک بھی چلانے کی اہل نہیں، سیاسی قوتوں کو اکٹھا ہو کر قرار داد لانا ہوگی۔

    میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے مولانا فضل الرحمان نے کہا کہ تمام جماعتیں مشترکہ لائحہ عمل طے کریں گی، مقصد حکومت گرانا نہیں بلکہ جمہوریت کو چلانا ہے، یہ جعلی مینڈیٹ ہے انھیں حکومت کرنے کا حق نہیں ہے۔

  • سپریم کورٹ ماڈل ٹاؤن پر سوموٹو لے، غیرجانب دار کمیشن بنایا جائے: اے پی سی کا اعلامیہ

    سپریم کورٹ ماڈل ٹاؤن پر سوموٹو لے، غیرجانب دار کمیشن بنایا جائے: اے پی سی کا اعلامیہ

    لاہور: سانحہ ماڈل ٹاؤن ریاستی دہشت گردی کا بدترین واقعہ ہے، اے پی سی سانحہ ماڈل ٹاؤن اور ختم نبوت قانون میں تبدیلی کی مذمت کرتی ہے۔

    ان خیالات کا اظہار شاہ محمود قریشی اور قمر زماں کائرہ نے لاہور میں منعقد اے پی سی کے اختتام پر جاری ہونے والا دس نکاتی اعلامیہ پڑھتے ہوئے کیا۔

    ابتدائی پانچ نکات شاہ محمود قریشی نے پڑھے، انھوں نے کہا کہ ختم نبوت قانون میں تبدیلی کرکے آئین پر حملہ کیا گیا اس کے ماسٹر مائنڈ کو تاحال سامنے نہیں لایا گیا۔ ختم نبوت قانون میں تبدیلی کے بعد ن لیگ حکومت کا جواز کھو بیٹھی ہے۔

    اعلامیہ میں کہا گیا کہ شریف خاندان کوکوئی این آراو اور کسی قسم کی رعایت نہ دی جائے، سانحہ ماڈل ٹاؤن کےمتاثرین کیلئےجدوجہد کرنا سب کی ذمے داری ہے۔ اعلامیہ میں سپریم کورٹ سے سانحہ ماڈل ٹائون پر سوموٹو ایکشن لے کر غیرجانب دار کمیشن کی تشکیل دے۔

    واضح رہے کہ پی اے ٹی نے استعفوں سےمتعلق 31 دسمبرکی ڈیڈلائن دی تھی، اے پی سی مین ڈیڈلائن میں توسیع کا فیصلہ کیا گیا ہے،اے پی سی میں مشترکہ طورپر7 جنوری کی ڈیڈلائن طےکی گئی ہے۔

    اے پی سی میں ایک اسٹیئرنگ کمیٹی تشکیل دی گئی ہے، اعلامیہ کے مطابق اسٹیئرنگ کمیٹی کا اعلان کیا گیا، جس میں تمام جماعتوں کے رہنما شامل ہوں گے۔

    باقی پانچ نکات پیپلزپارٹی کے رہنما قمر زماں کائرہ نے پڑھے۔ ان کا کہنا تھا کہ نجفی کمیشن نے سانحہ ماڈل ٹاؤن میں شہبازشریف راناثاللہ کو ذمے دار ٹھہرایا، اے پی سی مطالبہ کرتی ہے کہ شہبازشریف راناثنااللہ 7 جنوری تک مستعفی ہوجائیں۔

    اعلامیہ کے بعد طاہر القادری نے کہا کہ آئین اورقانون کے مطابق آئندہ لائحہ عمل طےکریں گے، احتجاج ہوگا، دھرنا ہوگا اور ن لیگ کےاقتدارکو مرنا ہوگا۔

    طاہر القادری نے اے پی سی میں شامل تمام پارٹیوں میں کسی بھی قسم کے اختلاف کی مکمل طور پر رد کر دیا۔

    واضح رہے کہ سانحہ ماڈل ٹاؤن پر پاکستان عوامی تحریک کے زیر اہتمام لاہور میں ہونے والی آل پارٹیز کانفرنس میں 40 سے زائد سیاسی و مذہبی جماعتیں شریک ہوئی تھیں۔

    طاہرالقادری کا کہنا تھا کہ اجلاس میں ریزولوشن ڈرافٹ کمیٹی بھی تشکیل دی گئی تھی، کمیٹی میں تمام جماعتوں کےممبران شامل تھے۔

    آل پارٹیز کانفرنس میں پیپلز پارٹی، پاکستان تحریک انصاف، مسلم لیگ ق، ایم کیو ایم ، پاک سرزمین پارٹی، جماعت اسلامی، مجلس وحدت المسلمین سمیت دیگر مذہبی جماعتوں کے نمائندے جبکہ وکلا، قانونی ماہرین، سماجی رہنما اور اقلیتی رہنما بھی شریک ہیں۔

    کانفرنس کے آغاز پر پاکستان عوامی تحریک کے سربراہ ڈاکٹر طاہر القادری نے اپنے خطاب میں تمام شرکا کا شکریہ ادا کیا تھا۔


    طاہر القادری کا خطاب

    اپنے خطاب میں طاہر القادری کا کہنا تھا کہ آج کے قومی ایجنڈے میں 2 اہم چیزیں شامل ہیں، سانحہ ماڈل ٹاؤن اور مجھے کیوں نکالا۔ یہ دونوں چیزیں پاکستان کے حال اور مستقبل سے جڑی ہوئی ہیں۔

    انہوں نے کہا تھا کہ یہ تاثر غلط ہے کہ میں نے جماعتوں کو متحد کیا ہے۔ تمام جماعتیں اظہار رائے رکھتی ہیں، سانحہ ماڈل ٹاؤن پر سب متفق ہیں۔ ’تمام جماعتوں کو سانحہ ماڈل ٹاؤن کے مقدس خون اور انسانیت نے جمع کیا ہے‘۔

    طاہر القادری کا کہنا تھا کہ شریف برادران نے ماضی میں پیسوں کے ذریعے لوگوں کو خریدا۔ ’نواز شریف آج نظریاتی ہونے کا دعویٰ کرتے ہیں، نواز شریف کو ان کا ماضی دکھانا چاہتا ہوں‘۔

    انہوں نے کہا کہ نواز شریف نے ماضی میں غیر جمہوری سرپرستوں کے ذریعے الیکشن لڑا۔ انہوں نے ماضی میں رہنماؤں کو پیسوں کے ذریعے خریدا۔ نواز شریف نے سیاست میں لوگوں کو خریدنے کا کلچر ڈالا۔

    طاہر القادری نے کہا کہ نواز شریف کا نظریہ یہ ہے کہ منتخب وزیر اعظم کا بیٹھنا گوارا نہ تھا۔ انہوں نے 3،3 لاکھ اقلیتی رہنماؤں اور 6،6 لاکھ دیگر رہنماؤں کی بولی لگائی۔ ’آپ خود کو کیسے جمہوری کہتے ہیں حکومتیں گرانے کے لیے پیسے لیے۔ چھانگا مانگا میں رہنماؤں کو بلایا گیا اور انہیں قید رکھا یہ آپ کی جمہوریت ہے۔ آپ وہ ہیں جنہوں نے ماضی میں سپریم کورٹ پر حملہ کیا‘۔

    طاہر القادری کا کہنا تھا کہ نواز شریف آپ کے کرتوتوں نے آپ کو نکالا۔ ’میں نے پاکستان آنے کا اعلان ہی کیا تھا کہ آپ نے ماڈل ٹاؤن پر حملہ کروا دیا۔ ماڈل ٹاؤن میں نہتے معصوم شہریوں کا قتل عام کیا گیا۔ اس کے بعد نجفی کمیشن بنا جس کی رپورٹ کے لیے ہم نے قانونی جنگ لڑی۔ نجفی کمیشن نے وزیر اعلیٰ پنجاب، رانا ثنا اللہ اور دیگر کو ذمہ دار ٹہرایا، صرف کمیشن کی رپورٹ حاصل کرنے کے لیے ہم نے 3 سال جنگ لڑی‘۔

    انہوں نے کہا کہ کل تک استعفے نہ دیے گئے تو معاملہ اے پی سی کے سپرد ہوگا۔ ’جب تک آپ بیٹھے ہیں ہمیں انصاف کی امید نہیں ہے۔ سانحہ ماڈل ٹاؤن کے انصاف کا معاملہ اب قومی قیادت نے لے لیا ہے۔ احتجاج، دھرنا اور کچھ بھی قانون اور آئین کے دائرے میں ہوسکتا ہے‘۔

    ان کا کہنا تھا کہ ختم نبوت کے معاملے پر آپ نے لوگوں کے ایمان پر حملہ کیا۔ قوم اب فیصلہ کرے گی سلطنت شریفیہ چلے گی یا پاکستان چلے گا۔

    کانفرنس میں سانحہ ماڈل ٹاؤن متاثرین کو انصاف دلوانے کے لیے لائحہ عمل کا اعلان ہوگا جبکہ کانفرنس کے اختتام پر مشترکہ اعلامیہ جاری کیا جائے گا۔


    اگر آپ کو یہ خبر پسند نہیں آئی تو برائے مہربانی نیچے کمنٹس میں اپنی رائے کا اظہار کریں اور اگر آپ کو یہ مضمون پسند آیا ہے تو اسے اپنی فیس بک وال پر شیئر کریں۔

  • اے پی سی: متحدہ رہنماؤں کی مختلف جماعتوں کے رہنماؤں کو دعوت

    اے پی سی: متحدہ رہنماؤں کی مختلف جماعتوں کے رہنماؤں کو دعوت

    کراچی : ایم کیو ایم پاکستان کے زیر اہتمام کل بروز منگل22اگست آل پارٹیز کانفرنس کا انعقاد کیا جارہا ہے، اس سلسلے میں ایم کیو ایم رہنماؤں نے شہر کی مختلف سیاسی جماعتوں پی ٹی آئی، پی پی پی، پی ایس پی اور ایم کیو ایم حقیقی کے رہنماؤں سے ملاقات کرکے شرکت کی دعوت دی۔

    تفصیلات کے مطابق متحدہ قومی موومنٹ پاکستان کے وفد نے مرکزی رہنما عامرخان کی زیر قیادت پاک سر زمین پارٹی (پی ایس پی) کے دفتر پاک ہاؤس جاکر رہنماؤں سے ملاقات کی۔

    پی ایس پی نے ایم کیو ایم کی دعوت قبول کرلی

    متحدہ کے وفد میں ایم کیوایم کے رہنما فیصل سبزواری ،فرقان طیب، خالد مقبول صدیقی اور کامران ٹیسوری شامل تھے، وفد کا پی ایس پی کے رہنماﺅں وسیم آفتاب ڈاکٹر صغیر نے پرتپاک استقبال کیا۔

    وفد نے رہنماؤں کو اے پی سی میں شرکت کی دعوت دی، جسے پی ایس پی رہنماؤں نے قبول کرلیا، اس موقع پر میڈیا سے گفتگو میں ایم کیو ایم رہنما فیصل سبزواری نے کہا کہ ان کی صفوں میں مقتول ملیں گے، قاتل نہیں۔

    سیاسی جماعتوں کو ملکی مفاد میں اکٹھا ہونا چاہئیے، بد قسمتی سے سیاسی جماعتیں ایک دوسرے کے خلاف سخت باتیں کرلیتی ہیں لیکن جہاں اشتراک عمل کی کوئی صورت نکلتی ہو وہاں ضرور مل جانا چاہیے۔

    انہوں نے کہا کہ متحدہ پاکستان مہاجروں کا قرض چکا رہی ہے اور سب کے پاس چل کر جا رہی ہے۔

    آفاق احمد نے بھی شرکت کی ہامی بھرلی

    علاوہ ازیں ایم کیو ایم پاکستان کے وفد نے ایم کیو ایم حقیقی کے مرکز لانڈھی عارضی بیت الحمزہ جاکر حقیقی کے رہنما آفاق احمد سے ملاقات کی۔

    اس موقع پر عامرخان کا کہنا تھا کہ سیاسی نظریات اپنی جگہ ہیں مگر ہمیں ملنا جلنا چاہئے، ایم کیو ایم حقیقی کے سربراہ آفاق بھائی نے اے پی سی میں شرکت کی دعوت قبول کر لی ہے۔

    میڈیا سے گفتگو میں آفاق احمد نے کہا کہ عوام نے سیاسی رویوں میں تبدیلیوں کواچھا محسوس کیا ہے، میں چاہتا ہوں کہ ہمارے لوگ آپس میں متصادم نہ ہوں اورملاقاتوں کا یہ سلسلہ آئندہ بھی جاری رہے، تمام لوگ آپس میں ملیں۔

    پیپلزپارٹی کی شرکت کا فیصلہ مشاورت کے بعد ہوگا، نثار کھوڑو

    دریں اثناء ایم کیو ایم کے وفد نے پیپلز پارٹی کے رہنما ںثار کھوڑو سے بھی ملاقات کی اور اے پی سی کا دعوت نامہ دیا۔

    اس موقع پر نثار کھوڑو نے اے پی سی کی کامیابی کی دعا کرتے ہوئے کہا کہ ایم کیو ایم کی اے پی سی کا موضوع اچھا ہے، تاہم پارٹی قیادت سے مشاورت کے بعد شرکت کا فیصلہ کیا جائے گا، انہوں نے کہا کہ متحدہ کے وفد کی آمد پر ان کا شکر گزار ہوں۔

  • ایم کیوایم پاکستان، لندن، پی ایس پی اورحقیقی ایک ہی ہیں، سیاسی رہنما

    ایم کیوایم پاکستان، لندن، پی ایس پی اورحقیقی ایک ہی ہیں، سیاسی رہنما

    کراچی : ایم کیو ایم پاکستان کی جانب سے آل پارٹیز کانفرنس کے انعقاد پر مختلف سیاسی جماعتوں نے ملے جلے رد عمل کا اظہار کیا ہے، پیپلز پارٹی اور اے این پی رہنماؤں کا کہنا ہے کہ بہتریہ ہی ہوگا یہ جماعتیں ایک ہوجائیں اورمل کرکام کریں۔

    تفصیلات کے مطابق ایم کیو ایم پاکستان کے زیر اہتمام اے پی سی کے انعقاد پر پیپلز پارٹی کی رہنما شرمیلا فاروقی کا کہنا ہے کہ ایم کیوایم پاکستان، لندن، پی ایس پی اورحقیقی ایک ہی ہیں، کراچی کی ترقی کیلئے بہتر یہ ہی ہوگا کہ یہ جماعتیں ایک ہوجائیں اور مل کرکام کریں۔

    ان کا کہنا تھا کہ الیکشن کے قریب ایم کیوایم کے یہ تمام دھڑے ایک ہوسکتے ہیں اور یہ بھی ہو سکتا ہےیہ دھڑے آپس میں ضم ہوکرایک ہی جماعت قائم کرلیں۔

    عوامی نیشنل پارٹی (اے این پی) کے رہنما شاہی سید نے اس حوالے سے کہا کہ اے پی سی کراچی سمیت پورے پاکستان کیلئے اچھی بات ہے، ہم چاہتے ہیں کہ کراچی میں مکمل طور پرامن قائم ہو، ان کا کہنا تھا کہ بلدیاتی نمائندوں کو اختیارات ایجنڈے میں شامل ہیں۔

    علاوہ ازیں سندھ کے وزیر منظور وسان کا کہنا ہے چار ماہ قبل میں نے جو بیان دیا تھا وہ سچ ثابت ہوگیا، پہلے ہی کہا تھا کہ ایم کیو ایم لندن ،ایم کیو ایم پاکستان اور پی ایس پی سب ایک ہی ہیں ان کا مزید کہنا تھا کہ الیکشن جیسے جیسے قریب آئے گا یہ سب دھڑے ایک ہوجائیں گے۔

    پی ٹی آئی کراچی کے رہنما عمران اسماعیل نے کہا کہ ایم کیوایم پاکستان کے وفد سے گزشتہ روز ملاقات ہوئی تھی، ایم کیوایم پاکستان کے وفد نے اے پی سی میں شرکت کیلئے مدعو کیا ہے، وفد نے یقین دلایا ہے کہ کانفرنس کا مقصد بانی ایم کیوایم کو جواب ہے۔


    مزید پڑھیں: پی ایس پی کا ایم کیو ایم کی اے پی سی میں شرکت کا اعلان


    واضح رہے کہ کراچی کے مسائل کے حل کیلئے ایم کیو ایم نے کل بروز منگل آل پارٹیز کانفرنس کے انعقاد کا اعلان کیاہے، اس سلسلے میں ایم کیو ایم رہنماؤں نے پی ایس پی، مہاجر قومی موومنٹ حقیقی، پی ٹی آئی، اے این پی اور پیپلز پارٹی رہنماؤں سے ملاقات کی۔

    سیاسی جماعتوں کے رہنماؤں نے مثبت رد عمل کا اظہار کرتے ہوئے اے پی سی میں شرکت کی ہامی بھری ہے جبکہ پی پی رہنما نثار کھوڑو کا کہنا تھا کہ پارٹی کی مشاورت کے بعد شرکت کا فیصلہ کریں گے۔

  • پاک سرزمین پارٹی کا ایم کیو ایم کی آل پارٹیز کانفرنس میں شرکت کا اعلان

    پاک سرزمین پارٹی کا ایم کیو ایم کی آل پارٹیز کانفرنس میں شرکت کا اعلان

    کراچی: پاک سرزمین پارٹی نے متحدہ قومی موومنٹ کی کل جماعتی کانفرنس میں شرکت کا اعلان کردیا۔ اے پی سی کل بروز منگل منعقد ہوگی۔

    تفصیلات کے مطابق عامر خان کی قیادت میں ایم کیو ایم پاکستان کے وفد نے پاک سرزمین پارٹی کے دفتر کا دورہ کیا جہاں ڈاکٹر صغیراحمد اور انیس ایڈووکیٹ نے ان کا استقبال کیا۔

    ملاقات میں گفت و شنید کے بعد پاک سرزمین پارٹی نے ایم کیو ایم کی آل پارٹیز کانفرنس میں شرکت کا اعلان کردیا۔

    بعد ازاں دونوں پارٹیوں کے رہنماؤں نے مشترکہ پریس کانفرنس کی جس میں پاک سرزمین پارٹی کے رہنما انیس ایڈوکیٹ نے کہا کہ کل یوم نجات منائیں گے۔

    یاد رہے کہ 22 اگست کو ایک سال قبل قائد متحدہ کی اشتعال انگیز تقریر کے بعد ایم کیو ایم کے مشتعل کارکنان نے اے آر وائی نیوز کے دفتر پر حملہ کردیا تھا۔

    مزید پڑھیں: اے آر وائی نیوز کے دفتر پر ایم کیو ایم کارکنان کا حملہ

    مظاہرین نے دفتر میں شدید توڑ پھوڑ کی، سیکیورٹی عملے کو تشدد کا نشانہ بنایا جبکہ خواتین سمیت دفتر میں موجود ملازمین کو ہراساں کیا گیا۔

    واقعے کے بعد ایم کیو ایم رہنماؤں نے اپنے قائد کے بیان سے لاتعلقی کا اظہار کردیا جس کے بعد متحدہ قومی موومنٹ دو دھڑوں، ایم کیو ایم پاکستان اور ایم کیو ایم لندن میں تقسیم ہوگئی۔

    انیس ایڈوکیٹ کا مزید کہنا تھا کہ ایم کیو ایم پاکستان یقیناً غدار وطن کے خلاف کوئی واضح مؤقف سامنے لائے گی۔ ایم کیو ایم پاکستان کی بقا اسی میں ہے کہ غدار وطن سے لاتعلقی اختیار کرے۔

    انہوں نے کہا کہ ملک سے غداری اور بغاوت کرنے والوں کو منطقی انجام تک پہنچایا جائے، ایسے غدار وطن کو بے نقاب کرنا ضروری ہے۔

    بعد ازاں ایم کیو ایم رہنما عامر خان نے متنازع گفتگو سے پرہیز کا مشورہ دیتے ہوئے کہا کہ ندن سے لا تعلقی کر چکے ہیں اور بس اتنا کافی ہے۔

    انہوں نے کہا کہ کل اے پی سی میں کرپشن سے متعلق متفقہ لائحہ عمل اپنایا جائے گا۔

    عامر خان کا مزید کہنا تھا کہ شہر کی بہتری کے لیے 2 پارٹیاں قریب آرہی ہیں تو یہ باعث مسرت ہے۔ جب ساتھ کھڑے ہیں تو ماضی کی تمام باتوں کو بھول جاناچاہیئے۔

    ایم کیو ایم رہنما فیصل سبزواری کا گفتگو کرتے ہوئے کہنا تھا کہ مہاجر قاتل اور مہاجر مقتول کی سیاست نہیں ہونے دیں گے۔ قومی ایجنڈے پر سیاسی جماعتوں کو گفتگو جاری رکھنا چاہیئے۔ ہم سب کے پاس وطن عزیز کو مضبوط بنانے کے لیے پیغام لے کر جا رہے ہیں۔


    آفاق احمد سے ملاقات

    بعد ازاں ایم کیو ایم کے وفد نے مہاجر قومی موومنٹ (حقیقی) کے چیئرمین آفاق احمد سے بھی ملاقات کی۔

    ملاقات میں آفاق احمد کو اے پی سی میں شرکت کی دعوت دی گئی جسے انہوں نے قبول کرلیا۔

    اس موقعے پر عامر خان کا کہنا تھا کہ معاملات بہتر بنانے کے لیے مل کر آواز اٹھانے کی ضرورت ہے۔ سیاسی نظریات اپنی جگہ لیکن ایشوز اور قومی ایجنڈے پر متحد ہیں۔

    انہوں نے کہا کہ کل آل پارٹیز کانفرنس میں بلدیاتی اداروں کو اختیارات کے لیے بات ہوگی۔


  • فرقہ واریت کی ہرسازش کو ناکام بنائیں گے، آل پارٹیزکانفرنس

    فرقہ واریت کی ہرسازش کو ناکام بنائیں گے، آل پارٹیزکانفرنس

    کراچی: مجلس وحدت المسلمین کے تحت منعقدہ آل پارٹیز کانفرنس میں شامل مذہبی وسیاسی جماعتوں کے رہنماؤں نے کہا ہے کہ فرقہ واریت کے نام پر ملک توڑنے والی ہر عالمی سازش کو ناکام بنائیں گے قوم کل بھی متحد تھی ہے اور رہے گی۔

    ان خیالات کا اظہار مقررین نے کراچی میں مجلس وحدت المسلمین کے تحت ہونے والی آل پارٹیز کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے کیا۔ آل پارٹیز کانفرنس میں ملک کی مختلف مذہبی وسیاسی جماعتوں کے رہنما موجود تھے۔

    شرکا کا کہنا تھا کہ ملک میں کہیں بھی فرقہ واریت اور لسانیت کا وجود نہیں ہے قوم آج بھی متحد ہے عالمی سطح پر پاکستان کے خلاف ہونے والی ہر سازش کو ناکام بنایا جائے گا اور عالمی سطح پر ہونے والی تبدلیوں کو بھی نظر میں رکھنا ہوگا۔

    مقررین کا کہنا تھا کہ کل جن کو جہاد کے نام پر اسلحہ تھمایا گیا اج وہی ملکی سلامتی کے لیے خطرہ بنے ہوئے ہیں، ۔

    فرقہ واریت کے خاتمے کے لیے حکومت کو سنجیدگی سے کام لینا ہوگا آج قوم کو متحد ہونے کی اشد ضرورت ہے۔ بیرونی طاقتیں ہمیں آپس میں لڑا کر ہمارے وسائل پر قابض ہونا چاہتی ہیں آج ضرورت اس بات کی ہے کہ ہم نبی اکرم کے اسوہ حسنہ پر عمل پیرا ہوں۔

    انہوں نے کہا کہ آج ہمیں کسی لیڈر کی ضرورت نہیں ہے ہمارے پاس ہمارے لیڈر کی سنت موجود ہے بس اس پر عمل کرنے کی ضرورت ہے اور ہمیں ایک دوسرے کے فرقے کے خلاف فتوے دینے سے گریز کرنا ہوگا۔

    اس موقع پر پارا چنار .کوئٹہ احمد پور شرقیہ اور کراچی میں ہونے والے دہشت گردی کے واقعات کی بھر پور مذمت کی گئی اور ذمہ داروں کو کٹہرے میں لانے کا بھی مطالبہ کیا گیا۔

  • اسلام آباد:پاکستان پیپلزپارٹی کے زیرِاہتمام آل پارٹیز کانفرنس آج ہوگی

    اسلام آباد:پاکستان پیپلزپارٹی کے زیرِاہتمام آل پارٹیز کانفرنس آج ہوگی

    اسلام آباد: پاکستان پیپلزپارٹی کی کل جماعتی کانفرنس آج ہورہی ہے، کانفرنس میں شرکت کیلئے ن لیگ کے سوا تمام جماعتوں کو دعوت دی گئی، تاہم ایم کیو ایم نے اے پی سی میں شرکت نہ کرنے کا فیصلہ کیا ہے۔

    پاکستان پیپلزپارٹی کے زیرِاہتمام آل پارٹیز کانفرنس آج ہوگی، سابق صدر آصف زرداری اور چیئرمین پیپلزپارٹی بلاول بھٹو مشترکہ طور پر آل پارٹیز کانفرنس کی صدارت کرینگے۔

    پاکستان پیپلزپارٹی نے آج ہونے والی کثیر الجماعتی کانفرنس کا ایجنڈا جاری کر دیا ہے، کثیر الجہتی کانفرنس میں مسلم لیگ(ن) کو مدعو نہیں کیا گیا، ، پیپلز پارٹی کے سیکرٹری جنرل نئیر بخاری کا کہنا ہے کہ حکومت کبھی بھی فوجی عدالتوں، فاٹا ریفارمز اور دیگر معاملات میں سنجیدہ نہیں رہی، اگر حکومت سنجیدہ ہوتی تو اے پی سی بلاتے ہی نا۔

    کانفرنس کے چار نکاتی ایجنڈے میں نیشنل ایکشن پلان، فوجی عدالتوں کی بحالی، فاٹا اصلاحات اور چیئرمین کی اجازت سے کوئی اور موضوع پیش کرنا شامل ہے۔

    پیپلز پارٹی کی قیادت فوجی عدالتوں کی مدت میں توسیع پر تحفظات کا اظہار کیا ہے اور کہا ہے کہ فوجی عدالتوں کے مسئلے کو عددی اکثریت کی بجائے اتفاق رائے سے حل کیا جائےتاہم ایم کیو ایم پاکستان نے اے پی سی میں شرکت نہ کرنے کا فیصلہ کیا ہے جس سے پیپلزپارٹی کو آگاہ کر دیا گیا ہے جبکہ تحریک انصاف نے بھی کانفرنس کا بائیکاٹ کیا ہے۔

    یاد رہے کہ پیپلز پارٹی نے 4 مارچ کو نیشنل ایکشن پلان کا جائزہ اور فوجی عدالتوں میں توسیع کے معاملے پر آل پارٹیز کانفرنس بلائی ہے۔


    مزید پڑھیں : فوجی عدالتوں کی توسیع‘پیپلزپارٹی کےعلاوہ تمام جماعتیں متفق


    خیال رہے کہ فوجی عدالتوں میں توسیع سے متعلق سیاسی جماعتوں کے اجلاس میں پیپلزپارٹی کے علاوہ تمام جماعتیں متفق ہوگئیں ہیں۔

    وفاقی وزیرخزانہ اسحاق ڈار کا کہنا تھا کہ امید ہے پیپلزپارٹی 4مارچ تک اتفاق رائے کرلے گی اورفوجی عدالتوں میں توسیع کی حمایت کرے گی، فوجی عدالتوں کےمعاملے پرکوئی سیاست نہیں ہوگی۔