Tag: allama aqbal

  • یوم اقبالؒ : سندھ اوربلوچستان کے تعلیمی اداروں میں تعطیل کا اعلان

    یوم اقبالؒ : سندھ اوربلوچستان کے تعلیمی اداروں میں تعطیل کا اعلان

    کراچی : شاعرمشرق ڈاکٹر علامہ محمد اقبالؒ کایوم پیدائش آج ملک بھر میں ملی جوش وجذبے سے منایا جائے گا۔ اس موقع پر صوبہ سندھ اوربلوچستان کے تعلیمی اداروں میں چھٹی ہوگی۔ جبکہ پنجاب ،خیبرپختونخوا اور وفاقی تعلیمی ادارے کھلے رہیں گے۔

    تفصیلات کے مطابق شاعر مشرق ڈاکٹر علامہ محمد اقبالؒ کا ایک سو انتالیس واں یوم ولادت آج پاکستان بھر میں انتہائی عقیدت و احترام سے منایا جائے گا۔ اس سلسلے میں مزار اقبال پرگارڈز تبدیلی کی تقریب منعقد کی جائے گی۔

    شاعر مشرق علامہ اقبالؒ کو خراج عقیدت پیش کرنے کے لیے سندھ اور بلوچستان حکومت نے تعلیمی اداروں میں تعطیل کا اعلان کیا ہے جبکہ پنجاب اور خیبر پختونخوا میں تعلیمی ادارے کھلے رکھ کر شاعر مشرق کو خراج عقیدت پیش کیا جائے گا۔

    اس حوالے سے کے پی کے حکومت کے وزیر اطلاعات مشتاق غنی کا کہنا ہے کہ عوام تعطیل سے متعلق افواہوں پر کان نہ دھریں۔ یوم اقبال پرصوبے میں تمام سرکاری دفاتر اور تعلیمی ادارے کھلے رہیں گے۔

    دوسری جانب ترجمان پنجاب حکومت کا کہنا ہے کہ یوم اقبال پرپنجاب میں چھٹی نہیں ہوگی۔ تمام تعلیمی ادارے و دفاتر معمول کے مطابق کھلے رہیں گے۔

    واضح رہے کہ مفکر پاکستان کے یوم پیدائش کے موقع پر وفاق نے بھی عام تعطیل کا اعلان نہیں کیا ہے۔

    مزید پڑھیں : شاعر مشرق علامہ اقبال کیلئے ’ترانہ ہند‘ کا اعزاز

    علامہ اقبالؒ سیاستدان، مسلم صوفی اور تحریک پاکستان کی اہم ترین شخصیات میں سے ایک تھے۔ ان کا شمار اردو اور فارسی کے اہم ترین شاعروں میں ہوتا ہے اور یہی ان کی بنیادی وجۂ شہرت ہے۔

    ان کی شاعری میں بنیادی رجحان تصوف اور احیائے امت اسلام کی طرف تھا۔ انہوں نے “دا ریکنسٹرکشن آف ریلیجس تھاٹ ان اسلام” کے نام سے انگریزی میں ایک نثری کتاب بھی تحریر کی۔

  • ایران کی ایک شاہراہ ’شاعرِمشرق‘ کے نام سے منسوب ہے

    ایران کی ایک شاہراہ ’شاعرِمشرق‘ کے نام سے منسوب ہے

    مشہد: ایران کے مشہورشہرمشہد میں ایک شاہراہ شاعرمشرق علامہ ڈاکٹرمحمد اقبال کے نام سے منسوب ہے۔

    علامہ محمد اقبال کے نام سے منسوب اس شاہراہ کا نام ’’بولیوارڈ اقبالِ لاہوری‘‘ ہے۔

    شاعرِمشرق علامہ محمد اقبال نے کبھی بھی ایران کا دورہ نہیں کیا تاہم ان کے فارسی کلام کے سبب ایران میں ان کے قارئین کی تعداد بہت زیادہ ہے۔

    علامہ اقبال نے کل بارہ ہزاراشعارکہے ہیں جن میں سے سات ہزارفارسی میں سے ہیں۔ ان کے فارسی مجموعہ ہائے کلام اسرارِخودی (1915)، رموزِ بے خودی (1917)، پیامِ مشرق (1923)، زبورِعجم (1927)، جاوید نامہ(1932) اورارمغان حجاز (1938) بے پناہ مشہورہیں۔

    کہاجاتا ہے کہ فارسی زبان نے ہرصدی میں ایک بڑا شاعرپیدا کیا ہے جن میں رومی، عمر خیام، سعدی، نذیری، اور فردوسی شامل ہیں تاہم بیسوی صدی میں فارسی زبان کے سب سے بڑے شاعرکا تعلق ایران سے نہیں بلکہ لاہور سے ہے اورایرانی انہیں اقبالِ لاہوری کے نام سے جانتے ہیں۔

    انقلابِ ایران کے بڑے بڑے رہنما علامہ اقبال کے کلام سے بے حد متاثرہیں، ایران کے روحانی رہنما آیت اللہ خامنہ ای نے 1986 میں ایک کنونشن سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ ایران آج علامہ اقبال کے دکھائے ہوئے راستے پرعمل پیرا ہے۔

    یہ تصویرسماجی رابطے کی ویب سائٹ فیس بک پرکامران آن بائیک نامی پیج نے شیئرکی ہے۔