Tag: Allama Tahir Ashrafi

  • حکومت اور فضل الرحمان مذاکرات سے مسائل حل کریں، طاہر اشرفی

    حکومت اور فضل الرحمان مذاکرات سے مسائل حل کریں، طاہر اشرفی

    اسلام آباد: پاکستان متحدہ علماء کونسل کے سربراہ علامہ طاہر اشرفی نے کہا ہے کہ حکومت اور فضل الرحمان مذاکرات سے مسائل حل کریں۔

    تفصیلات کے مطابق علامہ طاہر اشرفی نے میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ دھاندلی کا الزام لگانے والے الیکشن کمیشن سے رجوع کریں، دھاندلی کی شکایات کے ازالے کے لیے اصلاحات کی جائیں۔

    علامہ طاہر اشرفی نے کہا کہ کرتارپور راہداری پر غلط فہمیاں نہ پھیلائی جائیں جبکہ محمود خان اچکزئی کو جے یو آئی امیدوار نے ہرایا اس میں کیا دھاندلی ہوئی تھی۔

    انہوں نے کہا کہ مولانا فضل الرحمان اپنا انداز بیان تبدیل کریں، مذہب اور صحت کے نام پر سیاست نہیں کرنی چاہئے۔

    مزید پڑھیں: عمران خان کو جانا پڑے گا، استعفے کے علاوہ کچھ اور نہیں چلے گا، اکرم درانی

    واضح رہے کہ اس سے قبل رہبر کمیٹی کے سربراہ اکرم درانی کا کہنا تھا کہ عمران خان کو جانا پڑے گا، استعفے کے علاوہ کچھ اور نہیں چلے گا۔

    گذشتہ روز رہبر کمیٹی اجلاس کے بعد اکرم درانی نے میڈیا بریفنگ میں کہا تھا کہ اپوزیشن کی تمام جماعتیں آزادی مارچ کو جاری رکھنے پر متفق ہیں حکومت پر دباؤ بڑھانے کے لئے مختلف تجاویز زیر غور ہیں ، آزادی مارچ کے حوالے سے جلد سرپرائز دیں گے۔

    ان کا کہنا تھا کہ دباؤ بڑھانے کے لئے زیر مختلف تجاویز کا اعلان مولانا فضل الرحمان مناسب وقت پر کریں گے، رہبر کمیٹی تاحال اپنے مطالبات پر ڈٹی ہوئی ہے۔

  • منی لانڈرنگ کا الزام  : علامہ طاہراشرفی کو گرفتار کیے جانے کا امکان

    منی لانڈرنگ کا الزام : علامہ طاہراشرفی کو گرفتار کیے جانے کا امکان

    اسلام آباد : اسلامی نظریاتی کونسل کے رکن طاہراشرفی کو گرفتارکیے جانے کا امکان ہے ، طاہراشرفی پر غیرملکی سفارتخانے سے پیسے لینے کاالزام ہے۔

    تفصیلات کے مطابق اسلامی نظریاتی کونسل کے رکن طاہراشرفی کا نام ایف آئی اے کی اسٹاپ لسٹ میں شامل ہیں ، علامہ طاہراشرفی کو گرفتارکیے جانے کا امکان ہے۔

    یاد رہےایف آئی اے انسداددہشت گردی ونگ نے چیئرمین علماکونسل طاہراشرفی کےخلاف منی لانڈرنگ کامقدمہ درج کررکھا ہے۔

    طاہراشرفی کےخلاف کاٹی گئی ایف آئی آر میں کہاگیا کہ ان کے بینک اکاؤنٹ میں کروڑوں روپے کی غیرملکی فنڈنگ ہوئی،یہ فنڈنگ ناروے کے چرچ اور جرمن سفارت خانے کی جانب سےکی گئی ، خدشہ ہے کہ طاہر اشرفی کو ملنےوالی رقم دہشت گردی میں استعمال کی جاسکتی ہے۔

    مزید پڑھیں : منی لانڈرنگ کا الزام : ایف آئی اے نے طاہر اشرفی کے خلاف مقدمہ درج کرلیا

    طاہراشرفی کےخلاف مقدمہ ایف آ ئی اےنےایف اے ٹی ایف کے تحت درج کیاہے۔

    واضح رہے کہ سال 2017 کی ایک دستاویز کے مطابق پاکستان علماء کونسل کے چیئرمین طاہر اشرفی نے ایک امریکی این جی اوز سے90 ہزار ڈالر اور جرمن سفارت خانے سے43 لاکھ روپے وصول کیے، جس کی دستاویزات منظرعام پر آگئیں، جبکہ طاہراشرفی نے اس وقت اس کی تردید کردی تھی۔

    اطلاعات کے مطابق پاکستان علماء کونسل کے چئیرمین طاہر اشرفی نے دہشت گردی کے رحجانات کے خاتمے کی مد میں امریکی این جی او آئی سی آر ڈی سے90 ہزار ڈالر لیے، امریکی این جی او سے جو رقم وصول کی گئی وہ پاکستانی کرنسی میں آج کے حساب سے تقریبا 94کروڑ روپے سے زائد بنتی ہے۔

    علاوہ ازیں طاہراشرفی نے مبینہ طور پر سوشل میڈیا اور دینی مدارس میں دہشت گردی کے رحجانات کی مانیٹرنگ کے لیے جرمن سفارت خانے سے بھی رقم وصول کی، کیولری گراؤنڈ کے نجی بینک اکاؤنٹ میں ان کے لیے43 لاکھ 44 ہزار روپے کی فنڈنگ جمع کرائی گئی۔

    اس حوالے سے طاہر اشرفی کا کہنا تھا کہ امریکی این جی او اور جرمن ادارے فنڈنگ کی تردید کرچکے ہیں، اس کے علاوہ جرمن سفیر نے بھی کئی مرتبہ اس بات کو بے بنیاد قرار دیا ہے۔

  • طاہر محمود اشرفی کے اکاؤنٹس میں مشتبہ ٹرانزکشن، ایف آئی اے نے طلب کرلیا

    طاہر محمود اشرفی کے اکاؤنٹس میں مشتبہ ٹرانزکشن، ایف آئی اے نے طلب کرلیا

    لاہور  : چیئرمین علماء کونسل پاکستان حافظ طاہر محمود اشرفی کے اکاؤنٹس میں مشتبہ ٹرانزکشن کاانکشاف ہوا ہے، ایف آئی اے نے 26 دسمبر کو طلبی کا نوٹس بھجوادیا۔

    تفصیلات کے مطابق  ایف آئی اے انسداد دہشت گردی ونگ نے معروف مذہبی اسکالر اور چیئرمین علماء کونسل پاکستان حافظ طاہر محمود اشرفی کے بینک اکاؤنٹس میں مشتبہ ٹرانزکشنز میں انکشاف ہوا ہے جس کے مطابق مغربی ممالک سے ان کے اکاؤنٹس میں رقوم منتقل کی گئیں۔

    ایف آئی اے نے حافظ طاہر محمود اشرفی کو ان کے بینک اکاؤنٹس میں مشتبہ ٹرانزکشن کے الزام میں تفتیش کیلئے طلب کرلیا ہے۔

    اس حوالے سے ذرائع کا کہنا ہے کہ ایف آئی اے کی تحقیقات کا دائرہ کار مزید کئی اور اہم شخصیات تک پھیلایا جاسکتا ہے، تحقیقات ایف آئی اےانسداد دہشت گردی ونگ کررہا ہے، جس نے مزید تحقیقات کیلئے حافظ طاہر محمود اشرفی کو 26 دسمبر کو طلبی کا نوٹس بھی جاری کردیا ہے۔

  • طاہراشرفی کو امریکی و جرمن فنڈنگ، دستاویزات منظرعام پر

    طاہراشرفی کو امریکی و جرمن فنڈنگ، دستاویزات منظرعام پر

    اسلام آباد : پاکستان علماء کونسل کے چیئرمین طاہر اشرفی نے ایک امریکی این جی اوز سے 90 ہزار ڈالر اور جرمن  سفارت خانے سے 43 لاکھ روپے وصول کیے جس کی دستاویزات منظرعام پر آگئیں، طاہراشرفی نے تردید کردی۔

    اطلاعات کے مطابق پاکستان علماء کونسل کے چئیرمین طاہر اشرفی نے دہشت گردی کے رحجانات کے خاتمے کی مد میں امریکی این جی او آئی سی آر ڈی سے 90 ہزار ڈالر لیے۔

    دستاویز کے مطابق امریکی این جی او سے جو رقم وصول کی گئی وہ پاکستانی کرنسی میں آج کے حساب سے تقریبا 94 لاکھ 22 ہزار روپے بنتی ہے۔

    علاوہ ازیں طاہراشرفی نے سوشل میڈیا اور دینی مدارس میں دہشت گردی کے رحجانات کی مانیٹرنگ کے لیے جرمن سفارت خانے سے بھی رقم وصول کی، دستاویز کے مطابق کیولری گراؤنڈ کے نجی بینک اکاؤنٹ میں ان کے لیے 43 لاکھ 44 ہزار روپے کی فنڈنگ جمع کرائی گئی۔

    دریں اثنا غیرملکی فنڈنگ کے معاملے پر پاکستان علماء کونسل دو دھڑوں میں تقسیم ہوگئی ہے، نئے دھڑے کے چئیرمین مولانا زاہد محمود قاسمی ہیں جنہوں نے غیر ملکی فنڈز کی تحقیقات کی اپیل بھی کر رکھی ہے۔

    خیال رہے کہ طاہر اشرفی نے تمام معاہدے علم و عمل فاونڈیشن کے نام پر کیے۔

    پاکستان اوراسلام کے خلاف کوئی کام نہیں کیا، طاہراشرفی

     اس حوالے سے طاہر اشرفی کا کہنا ہے کہ امریکی این جی او اور جرمن ادارے فنڈنگ کی تردید کرچکے ہیں، اس کے علاوہ جرمن سفیر نے بھی کئی مرتبہ اس بات کو بے بنیاد قرار دیا ہے۔

    علامہ طاہراشرفی نے کہا کہ میں نے پاکستان اوراسلام دشمنی کا کبھی کوئی کام نہیں کیا اور نہ ہی پاکستان کےخلاف کبھی کوئی بات کی، میری زندگی کی جدوجہد اسلام اور پاکستان کے لیے ہے، اگر دہشت گردی کے خلاف بات کرنا جرم ہے تو میں یہ جرم کرتا رہوں گا۔

    طاہر اشرفی عالم نہیں، اسکالر نہ کہا جائے، حامد رضا

    اے آر وائی نیوز سے بات کرتے ہوئے حامد رضا نے درخواست کی کہ طاہر اشرفی کے لیے لفظ مذہبی اسکالر استعمال نہ کیا جائے، طاہر اشرفی پہلے ہی اپنے کردار کے حوالے سے کبھی شراب اور کبھی فنانسنگ کے معاملات پر متنازع ہیں، یہ باقاعدہ کوالیفائیڈ عالم بھی نہیں۔

    انہوں نے کہا کہ اسکالر بہت قابل احترام شخصیت ہوتی ہے، دینی طور پر درس نظامی اور دنیاوی طور پر بھی ان کی تعلیم ہوتی ہے جب کہ طاہر اشرفی نہ تو عالم دین ہیں اور نہ اسکالر وہ محض حافظ قرآن ہیں اس سے بڑھ کر ان کی کوئ مذہبی قابلیت نہیں۔

    طاہر اشرفی پر پہلے بھی شراب پینے کے الزامات عائد ہوچکے

    انہوں نے کہا کہ رقم وصول کرنے کا معاملہ کوئی ڈھکا چھپا معاملہ نہیں، پاکستان کے اندر ایک مخصوص طبقہ فکر پاکستان کی نظریاتی حدود کو متاثر کرنے کے لیے ہمیشہ سے مختلف ممالک سے فنڈنگ لیتا رہا ہے، طاہر اشرفی پر پہلے ہی دو تین بار شراب پینے کے الزامات عائد ہوچکے ہیں، پہلے پولیس پکڑا پھر ایک ٹی وی پروگرام میں وہ شراب پی کر آگئے تھے، وہ پروگرام سوشل میڈیا پر وائرل ہوچکا۔

    انہوں نے کہا کہ ایسے چینل ایسے افراد کو پروموٹ کرتے ہیں جو علما کا لبادہ اوڑھ پر اسلام کو بدنام کرنے کا سبب بنتے ہیں۔

    حامد رضا نے مزید کہا کہ علم و عمل فائونڈیشن کے نام پر رقم وصول کرنا صراحتا قانون کی بھی خلاف ورزی ہے کہ ان کا خود ہی علم پر عمل نہیں ہے، دنیا بھر کی ایجنسیاں ایسے افراد کو پیسے دیتی ہیں اور میڈیا انہیں سپورٹ کرتا ہے تاکہ وہ ملک میں رہتے ہوئے عالمی مفادات کا تحفظ کرسکیں۔

    ان کا کہنا تھا کہ میری اطلاعات کے مطابق طاہر اشرفی اس وقت پنجاب حکومت کے علما کوآرڈنیشن کمیٹی کے سربراہ بھی ہیں، پنجاب حکومت اور ن لیگ کی ایسے علما سے رفاقتیں ہیں۔