Tag: Allama Tahir ul Qadri

  • کرونا وائرس : ذخیرہ اندوز اپنے لیے ہلاکت نہ خریدیں، ڈاکٹر طاہر القادری

    کرونا وائرس : ذخیرہ اندوز اپنے لیے ہلاکت نہ خریدیں، ڈاکٹر طاہر القادری

    لاہور : شیخ الاسلام ڈاکٹر محمد طاہر القادری نے کہا ہے کہ پوری انسانیت مشکل میں ہے، ذخیرہ اندوز اپنے لیے ہلاکت نہ خریدیں، مخیر حضرات دل کھول کر مستحقین کی مدد کریں۔

    یہ بات انہوں نے اپنے ایک بیان میں کہی، قائد تحریک منہاج القرآن ڈاکٹر طاہرالقادری نے کرونا وائرس کی عالمی وبا سے نجات کیلئے دعا کی ہے۔

    انہوں نے کہا ہے کہ کورونا کی عالمگیر وبا کی اصل وجہ اللہ پاک کی ناراضی ہے، ایسے میں احتیاط بھی کی جائے اور اللہ تعالیٰ سے اپنے گناہوں کی صدق دل سے معافی بھی مانگی جائے۔

    ان کا کہنا تھا کہ کورونا وائرس کا ایک پہلو طبی دوسرا باطنی اور روحانی ہے، اس وقت پوری انسانیت بڑی مشکل اور آزمائش میں ہے، ان حالات میں ذخیرہ اندوز اپنے لیے ہلاکت نہ خریدیں،اشیائے خوردونوش کا ذخیرہ نہ کرنے والوں کو اللہ اجر دے گا۔

    ڈاکٹرطاہرالقادری کا کہنا تھا کہ صاحب حیثیت حضرات اپنے مال سے دل کھول کر مستحقین کی مدد کریں، نوجوان فرصت کے لمحات میں ترجمے کے ساتھ قرآن کریم پڑھیں، نماز،استغفار اور گناہوں سے توبہ اللہ کو پسند ہے۔

  • شریف برادران کا سیاسی جنازہ اٹھنے والا ہے، ڈاکٹرطاہرالقادری

    شریف برادران کا سیاسی جنازہ اٹھنے والا ہے، ڈاکٹرطاہرالقادری

    لاہور : پاکستان عوامی تحریک کے سربراہ ڈاکٹر طاہرالقادری نے کہا ہے کہ شریف برادران کا سیاسی جنازہ اٹھنے کے قریب ہے مارچ میں تدفین ہوجائے گی، مجھے حق نہیں ہے کہ سیاسی جماعتوں سے استعفے کا کہوں۔

    یہ بات انہوں نے اے آر وائی نیوز کے پروگرام دی رپورٹرز میں گفتگو کرتے ہوئے کہی۔ ڈاکٹر طاہرالقادری نے کہا کہ لاہور مال روڈ جلسے میں اسٹیج پرمشاورت کرکے دو روز میں میٹنگ کی بات کی تھی۔

    جلسے کے بعد کچھ دوست مصروف ہوگئے تھے، سیاسی فضا میں کچھ وائرس آگیا تھا اس لئے وقفہ دینا پڑا، قصور واقعہ اور راؤانوار کے ایشو کے باعث ہماری بات مؤخر ہوگئی۔

    سربراہ پی اے ٹی نے کہا کہ احتجاج کرنے میں کسی کے محتاج نہیں جب کرنا ہوا باآسانی کریں گے اور محض 48 گھنٹے کے نوٹس پر خود مال روڈ بھرسکتے ہیں، ہمارےپاس عوام کا سمندر ہے، کسی کے محتاج نہیں۔

    انہوں نے بتایا کہ جلسے میں استفعوں سے متعلق آپشن پر بھی تبادلہ خیال ہواتھا لیکن میں یہ حق نہیں رکھتا کہ سیاسی جماعتوں سے کہوں کہ ان کے اراکین اسمبلی مستعفی ہوجائیں۔

    طاہرالقادری کا کہنا تھا کہ سیاسی جماعتوں کے لیڈرز آج مجھ سے ملنےآرہے ہیں، سیاسی آلودگی کا اندیشہ نہیں، کسی سیاسی جماعت کو الزام نہیں دیتے۔

    انہوں نے کہا کہ 62 ون ایف کے کیس میں کئی سیاسی جماعتیں فریق ہیں، اس کیس میں شاید ایک پٹیشن ہماری بھی ہے، صادق اورامین سے متعلق سپریم کورٹ نے میری رائےمانگی تو دوں گا، ماضی میں ہونے والے کئی کیسز میں سپریم کورٹ میری رائے لےچکی ہے، جو شخص صادق اور امین نہ رہے اس کی نااہلی تاحیات ہوتی ہے۔

    طاہرالقادری کا مزید کہنا تھا کہ شریف برادران اور راناثناءاللہ سمیت ن لیگ کی پوری ٹیم ملک کے خلاف سازش ہے، راناثناءاللہ اپنی بات پر قائم رہیں، سازش تو ہورہی ہے اور یہی لوگ سازشی ہیں، شریف برادران کے ہوتے ہوئے ملک میں حقیقی جمہوریت نہیں آسکتی۔

    ایک سوال کے جواب میں انہوں نے کہا کہ یہ شریف برادران کی سیاسی زندگی کی آخری رسومات ہیں یہ لوگ اپنے سیاسی جنازے کو شادی کے طور پر منارہے ہیں، ان کاسیاسی جنازہ اٹھنے کےقریب ہے،کندھے دیئےجارہے ہیں، مارچ میں تدفین ہوجائےگی۔


    اگر آپ کو یہ خبر پسند نہیں آئی تو برائے مہربانی نیچے کمنٹس میں اپنی رائے کا اظہار کریں اور اگر آپ کو یہ مضمون پسند آیا ہے تو اسے اپنی فیس بک وال پر ضرور شیئر کریں۔ 

  • نوازشریف کی طاقت نے سب کو قادری کے کھونٹے سے باندھ دیا، مریم نواز

    نوازشریف کی طاقت نے سب کو قادری کے کھونٹے سے باندھ دیا، مریم نواز

    لاہور: پاکستان مسلم لیگ نواز کی رہنما مریم نواز نے کہا ہے کہ نوازشریف کی عوامی طاقت نے سب کو قادری کے کھونٹے سے باندھ دیا۔

    یہ بات انہوں نے سماجی رابطے کی ویب سائٹ ٹوئٹر پر اپنے ایک پیغام میں کہی۔

    سابق نااہل وزیراعظم کی صاحبزادی کا اپنے پیغام میں مسلم لیگ (ن) کے خلاف اتحاد کے اعلان کے بعد ڈاکٹر طاہر القادری پرطنز کرتے ہوئے مزید کہنا تھا کہ جمہوریت کے نام لیواؤں کو جمہوریت کی قبریں کھودنے والے گورکن   سےاتحاد مبارک ہو۔

    انہونے کہا کہ کیا اس طرح عوام کاراستہ روک لوگے؟ انشااللہ کبھی نہیں۔

    انہوں نے کہا کہ وفاداری اغیار سے مگر قوم کے نام نہاد لیڈروں کا لیڈر۔ نوازشریف کی عوامی طاقت نے سب کو قادری کے کھونٹے سے باندھ دیا۔

  • طاہر القادری کی اے پی سی: ایم کیو ایم اور پی ایس پی کی شرکت کا فیصلہ

    طاہر القادری کی اے پی سی: ایم کیو ایم اور پی ایس پی کی شرکت کا فیصلہ

    کراچی : پیپلزپارٹی اور تحریک انصاف جیسی بڑی پارٹیوں‌ کے بعد ایم کیو ایم پاکستان اور پی ایس پی نے بھی طاہر القادری کے ساتھ کھڑنے ہونے کا فیصلہ کر لیا ہے۔

    تفصیلات کے مطابق پاکستان عوامی تحریک کے سربراہ ڈاکٹر طاہر القادری کی اے پی سی اپوزیشن جماعتوں‌ کے پلیٹ فورم کی شکل اختیار کر لی ہے۔

    قومی اسمبلی کی چوبیس سیٹیں اپنے پاس رکھنے والی ایم کیو ایم پاکستان نے عوامی تحریک کی اے پی سی میں شرکت کا فیصلہ کیا ہے۔

    فاروق ستار کی قیادت میں تین رکنی وفدآل پارٹیزکانفرنس میں شریک ہوگا، وفد کےدیگرارکان میں عامر خان اور کامران ٹیسوری شامل ہیں۔

    ادھر مصطفیٰ کمال نے بھی اے پی سی میں‌ شرکت کا اعلان کر دیا ہے. پاک سر زمین پارٹی کا وفد کل اے پی سی میں‌ شرکت کے لیے لاہور روانہ ہوگا۔

    آصف زرداری اور طاہرالقادری کی دوسری ملاقات 29 دسمبر کو ہوگی

    پی ایس پی کی جانب سے مصطفیٰ کمال،وسیم آفتاب اورڈاکٹرصغیراحمداےپی سی میں شرکت کریں گے۔

    مصطفیٰ‌ کمال نے کہا ہے کہ طاہرالقادری کے موقف کی بھرپورحمایت کرتےہیں، سانحہ ماڈل ٹائون کےملزمان کی گرفتاری تک انصاف کےتقاضےپورےنہیں ہوسکتے۔


    اگر آپ کو یہ خبر پسند نہیں آئی تو برائے مہربانی نیچے کمنٹس میں اپنی رائے کا اظہار کریں اور اگر آپ کو یہ مضمون پسند آیا ہے تو اسے اپنی فیس بک وال پر شیئر کریں۔

  • شہبازشریف اور رانا ثنااللہ کو مستعفی ہونا پڑے گا: آصف زرداری

    شہبازشریف اور رانا ثنااللہ کو مستعفی ہونا پڑے گا: آصف زرداری

    لاہور : شہباز شریف اور رانا ثنا اللہ کو ماڈل ٹائون سانحہ کا حساب دینا ہوگا، وہ تحقیقات پر اثر انداز ہوئے، انھیں استعفیٰ دینا پڑے گا، پیپلزپارٹی سانحہ ماڈل ٹائون کے متاثرین کے ساتھ ہے۔

    ان خیالات کا اظہار پیپلزپارٹی کے شریک چیئرمین آصف علی زرداری نے پاکستان عوامی تحریک کے سربراہ ڈاکٹر طاہر القادری کے ساتھ مشترکہ پریس کانفرنس کرتے ہوئے کیا۔

    آصف زرداری کا کہنا تھا کہ نوازشریف چاہتے ہیں کہ کچھ دوستوں کی مدد مل جائے، بیرون ملک جائیداد بچانے کی کوششیں ہورہی ہیں، مگر ہم اب یہ مذاق نہیں ہونےدیں گے، نوازشریف پر302کےمقدے ہونے چاہییں۔

    پیپلزپارٹی کے شریک چیئرمین کا کہنا تھا کہ میاں برادران جمہوریت کونقصان پہنچانا چاہتے ہیں، جج نوازشریف کو کہتے رہے کہ منی ٹریل بتائیں، میاں صاحب نےآخری دم تک ججزکو منی ٹریل نہیں بتائی۔

    آصف زرداری اور طاہرالقادری کی دوسری ملاقات 29 دسمبر کو ہوگی

    ان کا کہنا تھا کہ اس اجلاس کی دعوت دینے پر طاہر القادری کا شکرگزار ہوں، سانحہ ماڈل ٹاؤن پرشروع سے ڈاکٹرصاحب کےموقف کےحامی ہیں۔

    ڈاکٹر طاہر القادری

    پریس کانفرنس کے آغاز میں پاکستان عوامی تحریک کے سربراہ طاہر القادری نے اپنے مختصر خطاب میں کہا کہ وہ آصف زرداری، خورشید شاہ اور دیگر کو خوش آمدید کہتے ہیں۔

    ملاقات میں اے پی سی کے ایجنڈے اور اہم امور زیر غور آئے۔ ملاقات میں سو فی صد ہم آہنگی پائی جاتی ہے، کسی ایک نکتے پر بھی اختلاف نہیں۔

    طاہر القادری کا یہ بھی کہنا تھا کہ سعودی عرب سے شریف برادران کو کوئی این آر او نہیں ملے گا، پاکستان عوام ایسا این آر او قبول نہیں کریں گے۔


    اگر آپ کو یہ خبر پسند نہیں آئی تو برائے مہربانی نیچے کمنٹس میں اپنی رائے کا اظہار کریں اور اگر آپ کو یہ مضمون پسند آیا ہے تو اسے اپنی فیس بک وال پر شیئر کریں

  • چوہدری نثارکی پریس کانفرنس پرمختلف رہنماؤں کا شدید ردعمل

    چوہدری نثارکی پریس کانفرنس پرمختلف رہنماؤں کا شدید ردعمل

    اسلام آباد / لاہور: ڈاکٹر طاہرالقادری نے کہا ہے کہ حکمرانوں کی سانحہ کوئٹہ کمیشن پر تنقید ’’الٹا چور کوتوال کو ڈانٹے‘‘ والی بات ہے، شیری رحمان نے کہا کہ کوئٹہ انکوائری کمیشن کی رپورٹ نے قومی ایکشن پلان پرحکومت کی منصوبہ بندی اور نگرانی کے عمل کوبے نقاب کر دیا ہے، جبکہ نعیم الحق نے کہا ہے کہ اخلاقی اور جمہوری تقاضوں کے تحت چوہدری نثار کو فوراً مستعفیٰ ہوجانا چاہئیے۔

    تفصیلات کے مطابق وفاقی وزیر داخلہ چوہدری نثارعلی خان کی پریس کانفرنس کے جواب میں مختلف سیاسی رہنماؤں نے اپنے بیان میں شدید ردعمل کا اظہار کیا ہے، اس حوالے سے پاکستان عوامی تحریک کے سربراہ ڈاکٹر طاہرالقادری نے کہا ہے کہ جس کمیشن کی رپورٹ حکمرانوں کو پسند نہ آئے وہ اسے قبول نہیں کرتے۔

    ماڈل ٹاؤن کمیشن کی رپورٹ کے ساتھ بھی یہی سلوک ہوا، انہوں نے کہا کہ سپریم کورٹ کے ججز کی انکوائریاں میرٹ پر نہیں تو فرشتے کہاں سے آئیں گے؟ قوم جان لے کہ حکمرانوں کے احتساب کیلئے کوئی ادارہ سلامت نہیں بچا، یہ ناقابل تردید حقیقت ہے کہ حکومت نے نیشنل ایکشن پلان پر عمل درآمد ہی نہیں ہونے دیا، ان کا مزید کہنا تھا کہ سانحہ کوئٹہ میں 73جانیں چلی گئیں اور کوئی شرمندہ ہونے کو بھی تیار نہیں۔

    پیپلز پارٹی کی رہنما اورسینیٹر شیریں رحمان نے کہا کہ وزرات داخلہ نیشنل ایکشن پلان پرعملدرآمد کروانے میں ناکام ہوگئی ہے، تحقیقاتی کمیشن رپورٹ میں چونکا دینے والے انکشافات نیشنل ایکشن پلان کی ناکامی اور حکومت کی غیرسنجیدگی کا ثبوت ہیں۔

    نیشنل ایکشن پلان 2014 میں آرمی پبلک اسکول پر حملے کے بعد حکومت کی طرف سے قائم کیا گیا تھا، آرمی پبلک اسکول حملے میں دہشت گردوں نے بچوں اور اسکول کے عملے پر فائرنگ کرکے 132 بچوں سمیت 141 افراد کو شہید کیا تھا، دعائیں اور مذمت کے پیغامات جاری کرنا اب نا کافی ہوگیا ہے۔

    انہوں نے کہا کہ اب دہشت گردی کا مقابلہ ایک مسلسل اور سنگین مسئلہ ہے، کوئٹہ انکوائری کمیشن کی رپورٹ نے قومی ایکشن پلان پرحکومت کی منصوبہ بندی اورنگرانی کے عمل کوبے نقاب کر دیا ہے، رپورٹ میں وزارت داخلہ کے ناقابل بھروسہ رویے اور دہشت گردی کے حقیقی خطرات کو سنجیدہ نہ لینے کا انکشاف کیا گیا ہے۔

    شیریں رحمان کا کہنا ہے کہ کمیشن نے انسداد دہشت گردی سے متعلق تقریبا ہرپہلو میں وزارت کی منظم ناکامی کو ظاہر کیا ہے، وزیر داخلہ نے صرف ایک بار ایک قومی انسداد دہشت گردی اتھارٹی کا اجلاسب بلایا ہے، وزارت داخلہ دہشت گردوں کے خلاف پابندی عائد کرنے میں بھی ناکام رہی ہے۔

    انہوں نے سوال کیا کہ رپورٹ کے نتائج کو پڑھنے کے بعد بھی کیا ہمیں حکومت کی نااہلی کے مزید ثبوتوں کی ضرورت ہے؟

    انہوں نے کہا کہ قومی سلامتی کے مشیر اور کنوینرآف نیشنل ایکشن پلان نفاذ کمیٹی کے پاس دہشت گردی کے خلاف جنگ میں اپنی ذمہ داری کے حوالے سے کمیشن کے ساتھ شیئر کرنے کہ لئے کچھ بھی نہیں تھا۔

    پیپلز پارٹی نے بار بار کہا ہے کہ ہم پاکستان کا دفاع کرنے میں حکومت کے ساتھ متحد ہیں، اس لعنت کا مقابلہ کرنے کے لئے حکومت کو پارلیمنٹ کی قومی سلامتی کمیٹی تشکیل دینے کا تعمیر ی قدم اٹھانا ہوگا۔

    علاوہ ازیں تحریک انصاف کے ترجمان نعیم الحق نے اپنے رد عمل میں کہا کہ ہمیں توقع تھی کہ جسٹس قاضی فائز عیسیٰ کی رپورٹ آنے کے بعد چوہدری نثار کوئی معقول راستہ اختیار کریں گے، اخلاقی اور جمہوری تقاضوں کے تحت تو چوہدری نثار کو فورا استعفیٰ دینا چاہئیے۔

    سپریم کورٹ کے جج واضح طور پر اپنی تحقیقات میں انہیں سنگین غفلت اور نااہلی کا مرتکب قرار دے چکے ہیں، انہوں نے کہا کہ چوری کے بعد سینہ زوری کرنا ن لیگ کا شیوہ ہے، نہ وزیر اعظم جھوٹ بولنے کے بعد استعفیٰ دیتا ہے نہ وزیر داخلہ ناکامی کے بعد اپنے منصب سے الگ ہوتا ہے۔

    ترجمان پی ٹی آئی نے کہا کہ چوہدری نثار کے خلاف چارج شیٹ در اصل ن لیگی حکومت کے خلاف چارج شیٹ ہے، جسٹس قاضی فائز عیسیٰ کی رپورٹ کے بعد بھی چوہدری نثار کا اپنے منصب سے چمٹے رہنا جمہوری روایت کے خلاف ہے، اگر چوہدری نثار اپنے منصب سے مستعفیٰ نہیں ہوتے تو سپریم کورٹ 184-3 کے تحت اس کا نوٹس لے، انہوں نے مطالبہ کیا کہ چوہدری نثار کو معصوم شہریوں اور وکلاء کی شہادتوں کا ذمہ دار قرار دے کر وزارت داخلہ سے الگ کیا جائے۔

  • پاناما کیس سپریم کورٹ میں نہیں لے جانا چاہیئے تھا، طاہرالقادری

    پاناما کیس سپریم کورٹ میں نہیں لے جانا چاہیئے تھا، طاہرالقادری

    کراچی : پاکستان عوامی تحریک کے سربراہ ڈاکٹر علامہ طاہرالقادری نے کہا ہے کہ پاناما لیکس کا معاملہ سپریم کورٹ میں نہیں لے جانا چاہیئے تھا، میں نے کہا بھی تھا کہ پاناما لیکس کا جنازہ ایک امام پڑھائے گا اور جنازے کے بعد سارا معاملہ ختم ہوجائے گا، چار دسمبر کو نشتر پارک کراچی میں جلسہ کروں گا۔

    ان خیالات کا اظہار انہوں نے اے آر وائی نیوز کے پروگرام الیونتھ آور میں میزبان وسیم بادامی سے خصوصی گفتگو کرتے ہوئے کیا، ڈاکٹر طاہرالقادری نے کہا کہ قطرے قطرے سے سمندر بنا، سمندر بچانے کے لیے قطرے متحد ہوگئے۔

    ان کا کہنا تھا کہ میری نظر میں پانامہ کیس سے یہ لوگ ڈرائی کلین ہو کر نکلیں گے اور ایسے ڈرائی کلین ہوں گے کہ آئندہ کوئی کرپشن پر کوئی آواز بلند نہیں کرے گا،شفافیت، دیانت اور امانت کا جنازہ نکال دیا جائے گا۔ جس کے بعد جمہوریت کی شکل میں بدترین آمریت اور بادشاہت قائم ہوگی۔

    ایک سوال کے جواب میں ان کا کہنا تھا کہ یف جسٹس کی مدت ملازمت بھی ختم ہونے والی ہے اب یہ نئے چیف جسٹس کی صوابدید پر ہے کہ وہ موجودہ بینچ کو قائم رکھتے ہیں کہ نہیں؟

    ڈاکٹر طاہرالقادری نے کہا کہ میں دو دسمبر کو پاکستان کے لیے روانہ ہوں گا اور کراچی میں چار دسمبر کو نشتر پارک میں جلسہ کروں گا، قوم کو اتنا مایوس کردیا گیا ہے کہ وہ اپنے حق کے لیے بھی باہر نکلنے کے لیے تیار نہیں، کرپٹ کرداروں کے خلاف تو جنگ لڑنے کا اعلان ہم نے کیا تھا، قوم تبدیلی چاہے تو ایک جماعت کے کارکنان تبدیلی نہیں لاسکتے، قوم شعوری طور پر مایوس ہوچکی ہے۔

    پی اے ٹی کے سربراہ کا کہنا تھا کہ دامن پر داغ لگانا اور اس کی صفائی کرنا ن لیگ کے اختیار میں ہے، یہ لوگ کرپشن کو کلچر سمجھتے ہیں، کرپشن کرنے والے بھی کرپشن کے خلاف بات کرتے ہیں، قوم کرپشن میں ڈوب چکی ہے اور ہر شخص اپنی سطح کی کرپشن کررہا ہے۔

    انہوں نے کہا کہ پارلیمنٹ بے حس اور کرپشن کا گڑھ بن چکی، پارلیمنٹ اور ادارے عوام کو کچھ ڈیلیور نہیں کرسکتے، ملک کے تعلقات آپ کے ذاتی تعلقات میں بدل چکے ہیں اور خاندانی تعلقات کو ملکی تعلقات کا نام دے دیا گیا ہے۔

    اداروں کے سربراہ سب کچھ دیکھ رہے ہیں اور خاموش ہیں،ایک دورے پر پورا خاندان ساتھ چلا جاتا ہے اورتعلقات بناتا ہے۔

    ڈاکٹر طاہرالقادری کا کہنا تھا کہ تحریک انصاف اورعوامی تحریک نے انقلاب کے لیے بے مثال کوششیں کی ، میڈیا نے بھی قوم کا شعور بیدار کرنے کے لیے اپنا بہترین کردار ادا کیا۔

    آرمی چیف کی مدت ملازمت سے متعلق ایک سوال پر انہوں نے کہا کہ جنرل راحیل شریف نے اچھا تاثر قائم کیا۔

  • پنڈی اسلام آباد کی سڑکوں پرجمہوریت کو گھسیٹا گیا، ڈاکٹرطاہرالقادری

    پنڈی اسلام آباد کی سڑکوں پرجمہوریت کو گھسیٹا گیا، ڈاکٹرطاہرالقادری

    اسلام آباد : تحریک انصاف کے کارکنان پر پولیس تشدد اور گرفتاریوں کی پاکستان عوامی تحریک کے سربراہ ڈاکٹر طاہرالقادری نے مذمت کرتے ہوئے کہا ہے کہ راولپنڈی اور اسلام آباد کی سڑکوں پرجمہوریت کو گھسیٹا گیا، ان کا کہنا ہے کہ عمران خان اور شیخ رشید کا جرم بتایا جائے، ان دونوں رہنماؤں نے کیا جرم کیا کہ ان پر اپنے ہی وطن کی زمین تنگ کی جارہی ہے۔

    اردن سے لندن پہنچے پر ائیر پورٹ پر گفتگو کرتے ہوئے ڈاکٹر محمد طاہر القادری نے کہا ہے کہ لاک ڈاؤن نہیں حکمرانوں کا ’’ناک ڈاؤن‘‘ چاہتا ہوں ادارے حکمرانوں کی گرفت میں قصائی کے ہاتھ میں مرغی کی طرح ہیں ۔تحریک انصاف کے کارکنوں بالخصوص خواتین پر تشدد کی سو بار مذمت کرتا ہوں۔

    لال حویلی اور بنی گالا سمیت پورے ملک میں پر امن سیاسی کارکنوں پر تشدد ،ظلم اور بربریت قابل مذمت ہے۔ انہوں نے کہا کہ پانامہ کے ڈاکو اور سانحہ ماڈل ٹاؤن کے قاتل بوکھلاہٹ کا شکار ہیں ،دفعہ144کا اطلاق چار دیواری کے اندر نہیں ہوتا، یہ شریف برادران کا طریقہ واردات ہے جب ان کو کوئی خطرہ ہوتا ہے تو یہ خوف و ہراس پھیلاتے ہیں۔

    ماڈل ٹاؤن میں بھی انہوں نے خون کی ہولی کھیلی تھی، ڈاکٹر طاہر القادری کا کہنا ہے کہ راولپنڈی کی سڑکوں پر جمہوریت کو گھسیٹا اور خواتین کے منہ پر تھپڑ مارے جارہے ہیں۔

    ماڈل ٹاؤن میں شہید ہونیوالی دو بیٹیوں تنزیلہ اور شازیہ کے قاتلوں کو سزا مل جاتی تو مزید کسی بیٹی پر کوئی ہاتھ نہ اٹھاتا۔ انہوں نے بتایا کہ تحریک انصاف کا وفد ہمارے رہنماؤں سے ملا ہے ،صورتحال پر نظر ہے۔

    کور کمیٹی کا اجلاس آج ہو گا، مجھے رپورٹ بھجوائی جائے گی، احتجاج کے حوالے سے مزید فیصلے ہوں گے کہ کس سطح کی شرکت درکار ہے ،حکمران بد ترین آمر ہیں ،یہ ملک میں سلطنت شریفیہ کا قیام چاہتے ہیں۔

    جب تک یہ اقتدار میں رہیں گے ملک کی خیر نہیں ۔ طاہر القادری کا کہنا ہے کہ کیا ملکی اداروں کا کام سیاست کے کرپٹ کرداروں کو تحفظ دینا رہ گیا، حکمران مافیا ہیں ان سے نجات حاصل کرنا ضروری ہے۔

  • عمران نے قادری کو منانے کی کوشش نہیں کی، شیخ رشید

    عمران نے قادری کو منانے کی کوشش نہیں کی، شیخ رشید

    اسلام آباد : عوامی مسلم لیگ کے سربراہ شیخ رشید نے کہا ہے کہ ڈاکٹر طاہر القادری کو منانے کی خبروں میں صداقت نہیں ،عمران خان نے طاہر القادری کو منانے کی کوئی کوشش نہیں کی، میں نے ذاتی حیثیت میں علامہ صاحب سے فون پر بات کی، 30 اکتوبر سے متعلق ڈاکٹر طاہر القادری سے کوئی بات نہیں ہوئی اور نہ ہی اس گفتگو کا عمران خان سے کوئی تعلق ہے۔

    ان خیالات کا اظہار انہوں نے اے آر وائی نیوز کے پروگرام آف دی ریکارڈ میں میزبان کاشف عباسی سے گفتگو کرتے ہوئے کیا۔

    شیخ رشید نے کہا کہ میں طاہر القادری کو منانے لندن نہیں آیا اور کسی نے بھی طاہر القادری سے رابطہ نہیں کیا،عمران خان نے 30 اکتوبر کے حوالے سے ڈاکٹر طایرالقادری کو منانے کی کوئی کوشش نہیں کی البتہ عمران خان نے اپوزیشن کو منانے کی بھرپور کوشش کی ہے۔

    انہوں نے بتایا کہ ملک کے موجودہ حالات پر ڈاکٹرطاہرالقادری مجھے فون کرتے ہیں اور آج بھی فون کریں گے اور اس بات چیت کا عمران خان یا 30 اکتوبر سے کوئی تعلق نہیں۔

    ایک سوال کے جواب میں شیخ رشید کا کہنا تھا کہ پی اے ٹی سے متعلق طاہرالقادری ہی بہتر بتاسکتے ہیں ان کا اپنا مؤقف اور اپنا احتجاج ہے میں ان کابھی ساتھ دوں گا۔

    عوامی مسلم لیگ کے  سربراہ شیخ رشید کا مزید کہنا تھا کہ کون حکومت کے ساتھ ہے اور کون خلاف یہ 30 اکتوبر کو سب کوپتا چل جائے گا،30 اکتوبرکو عوامی مسلم لیگ عمران خان کے ساتھ ساتھ جماعت اسلامی بھی ہمارے ساتھ کھڑی ہوگی۔

  • ڈاکٹرطاہرالقادری نے ڈیڑھ سو شہروں میں دھرنوں کا اعلان کردیا

    ڈاکٹرطاہرالقادری نے ڈیڑھ سو شہروں میں دھرنوں کا اعلان کردیا

    لاہور : پاکستان عوامی تحریک کے سربراہ ڈاکٹر طاہرالقادری نے 20 اگست کو 150 شہروں میں دھرنے دینے کا اعلان کردیا۔ انہوں نے وزیر اعظم نواز شریف کی جانب سے احتجاج روکنے کی اپیل مسترد کردی۔

    تفصیلات کے مطابق لاہور میں آزادی کنونشن سے خطاب کرتے ہوئے ڈاکٹر طاہرالقادری کا کہنا تھا کہ موجودہ حکمرانوں کا اقتدار پاکستان کیلئے خطرہ ہے۔

    لاہور میں آزادی کنونشن سے خطاب میں ڈاکٹر طاہرالقادری نے فوج کے کامبنگ آپریشن کو سراہتے ہوئے پنجاب کو دہشت گردی کا مرکز قراردے دیا۔

    انہوں نے کہا کہ پنجاب دہشت گردی کا مرکز اور وزیرستان کا خالق ہے، انہوں نے مطالبہ کیا کہ ہر پنجاب کے ہر شہر میں کامبنگ آپریشن کیا جائے۔ جب تک ہم کرپشن اور دہشت گردی کا گٹھ جوڑ ختم نہیں کر تے اس وقت تک پاکستان میں انصاف کا راج ہوسکتا ہے اور نہ ہی قانون کی حکمرانی ہو سکتی ہے۔

    سربراہ عوامی تحریک نے کہا کہ 20۔ اگست کی تحریک قصاص درحقیقت تحریک سالمیت پاکستان ہے، تحریک قصاص کو روکنے کے لئے وزیر اعظم منت سماجت پر اتر آئے ہیں۔

    ڈاکٹر طاہرالقادری نے کہا کہ نیشنل ایکشن پلان پر عملدرآمد نہ کرنے پر فوج نے حکومت کے خلاف چارج شیٹ جاری کردی ہے۔

    انہوں نے کہا کہ میاں نواز شریف اور شہباز شریف کو ملک سے فرار ہونے کی ضرورت پڑ سکتی ہے۔ پاکستان عوامی تحریک کے سربراہ نے ایک بار پھر آرمی چیف جنرل راحیل شریف سے سانحہ ماڈل ٹاؤن میں انصاف دلانے کا مطالبہ بھی کیا۔