Tag: Allegations

  • امارات نے یمنی حکومت کی طرف سے عسکری مداخلت کے الزام مسترد کردیا

    امارات نے یمنی حکومت کی طرف سے عسکری مداخلت کے الزام مسترد کردیا

    ابوظبی : اماراتی حکام نے یمنی حکومت کے الزامات بے بنیادہیں،عرب اتحاد کو درپیش خطرات کے تدارک کا حق حاصل ہے۔

    تفصیلات کے مطابق متحدہ عرب امارات نے یمینی حکومت کی جانب سے عسکری مداخلت کا الزام مسترد کرتے ہوئے کہا ہے کہ ہمیں عرب اتحاد کو درپیش خطرات کے خلاف لڑنے اور اس کے دفاع کے لیے ہراقدام کا حق حاصل ہے۔

    یمنی حکومت کی طرف سے جاری کردہ بیان کے رد عمل میں ابو ظبی نے واضح کیا کہ یمنی حکومت کے الزامات بے بنیاد ہیں۔

    یمن میں دہشت گرد گروپوں کی طرف سے یمن میں امن کے قیام کے لیے کام کرنے والے عرب اتحاد اور سولین پرحملوں میں اضافہ کردیا ہے جس کے بعد امارات نے محدود پیمانے پر دہشت گردوں کے مراکز پر بمباری کی ہے، یہ بمباری انسانی حقوق کے اصولوں کے مطابق اور جنیوا معاہدوں کی روشنی میں کی گئی ہے۔

    امارات وزارت خارجہ نے اپنے بیان میں کہا ہے کہ عدن میں عسکریت پسندوں کے خلاف کارروائی محاذ جنگ سے ملنے والی ٹھوس اور مصدقہ معلومات کی روشنی میں کی گئی ہے۔

    امارات نے یمن کی اس ملیشیا کے خلاف کارروائی کی ہے جو عرب اتحاد اور یمنی عوام کے لیے خطرہ بن رہے ہیں۔

    بیان میں مزید کہا گیا ہے کہ امارات نے عدن ہوائی اڈے پرحملہ کرنے والےایک دہشت گرد گروپ کے خلاف کارروائی کی ہے جس نے ہوائی اڈے پرحملہ کرکے عرب اتحادی فوج کے متعدد اہلکار زخمی کردیئےتھے، اس لیے ہمیں عرب اتحاد کو خطرے میں ڈالنے میں ملوث ہرگروپ اور شخص کے خلاف کارروائی کا حق حاصل ہے۔

    امارات کا کہنا تھا کہ انٹیلی جس اداروں نے عدن میں دہشت گرد گروپوں کی سرگرمیوں پر نظر رکھی ہوئی تھی، یہ کارروائی گذشتہ کئی ہفتوں سے جاری ریکی کے بعد کی گئی جس میں صرف دہشت گردوں کو نشانہ بنایا گیا ہے۔

    بیان میں مزید کہا گیا ہے کہ عدن میں انتشار اور افراتفری سے صرف ایرانی حمایت یافتہ حوثی دہشت گردوں کوفائدہ پہنچ سکتا ہے۔

  • فرانسیسی وزیر کرپشن کا الزام لگنے پر مستعفی

    فرانسیسی وزیر کرپشن کا الزام لگنے پر مستعفی

    پیرس : فرانسیسی وزیر فرانسواڈی رگبی نے کہا ہے کہ میں اپنے دفاع کے لیے مستعفی ہوا ہوں تاکہ مختلف میڈیا ہاؤسز پر ہتک عزت کا دعویٰ دائر کروں گا۔

    تفصیلات کے مطابق فرانس کے اکالوجی امور کے وزیر فرانسوا ڈی رگبی نے ملکی وزیراعظم ایڈوارڈ فِلِپے کو اپنا استعفیٰ پیش کر دیا ہے، ان پر الزام عائد کیا گیا ہے کہ وہ ٹیکس ادا کرنے والوں کی رقوم پر پُرتعیش زندگی گزار رہے ہیں، اس کے علاوہ انہوں نے اپنے وزارتی اپارٹمنٹ کی تزئین و آرائش بھی کروائی ہے۔

    مستعفی ہونے والے وزیر نے کہا کہ انہوں اپنے دفاع کے لیے استعفیٰ دیا ہے اور مختلف میڈیا ہاؤسز پر ہتک عزت کا دعویٰ دائر کرنے کا بھی بتایا ہے۔

    غیر ملکی خبررساں ادارے کا کہنا تھا کہ ایک تحقیقاتی ویب سائٹ نے الزام عائد کیا تھا کہ فرانسواڈی نے عوام کے ادا کردہ ٹیکس کے پیسوں سے کھانوں اور اپارٹمنٹ کی تزئین و آرائش میں صرف کیے ہیں تاہم انہوں نے تمام الزامات کو مسترد کیا ہے۔

    مستعفی وزیر کا کہنا تھا کہ ’میرےاور میرے اہل خانہ کے کردار پر ہونے والے حملوں اور میڈیا کے ہاتھوں تضحیک کے بعد لازمی ہوگیا ہے کہ میں استعفیٰ دے دوں‘۔

    غیر ملکی خبر رساں ادارے کا کہنا تھا کہ نیوز ویب سائٹ نے مستعفی وزیر پر اپنے دوستوں کےلیے مہنگی دعوت کرنے کا الزام لگایا تھا۔

  • شریف خاندان کے ملازم کے انکشافات حمزہ شہباز کے گلے کا پھندہ بن گئے

    شریف خاندان کے ملازم کے انکشافات حمزہ شہباز کے گلے کا پھندہ بن گئے

    لاہور: قومی ادارہ احتساب (نیب) کی زیر حراست 2 ملزمان قاسم قیوم اور فضل داد کے انکشافات کے بعد حمزہ شہباز شریف کے وارنٹ گرفتاری جاری کیے گئے، مذکورہ ملزمان نے شریف خاندان کی آمدن سے زائد اثاثے بنانے میں مدد کی۔

    تفصیلات کے مطابق قومی ادارہ احتساب (نیب) کی جانب سے حمزہ شہباز پر لگائے گئے الزامات کی تفصیلات اے آر وائی نیوز نے حاصل کرلیں۔ حمزہ شہباز کے وارنٹ گرفتاری منی لانڈرنگ کیس میں گرفتار قاسم قیوم اور فضل داد کے انکشافات کے بعد جاری کیے گئے۔

    قاسم قیوم منی چینجر کا غیر قانونی کاروبار کرتا تھا، قاسم نے غیر قانونی طور پر اکاؤنٹ میں ڈالرز اور درہم منتقل کیے، رقم شہباز شریف، حمزہ اور سلمان شہباز کے اکاؤنٹ میں منتقل کی گئی۔

    دوسرا ملزم فضل داد عباسی شریف گروپ کا پرانا ملازم ہے، ملزم فضل داد سلمان شہباز کے پاس سنہ 2005 سے کام کر رہا تھا۔ فضل داد مختلف لوگوں سے رقوم جمع کر کے قاسم قیوم کو پہنچاتا تھا اور قاسم مشکوک ٹرانزیکشنز سے رقوم شہباز خاندان کو منتقل کرتا تھا۔

    ملزمان رقوم اپنے ملازمین کے شناختی کارڈ کے ذریعے بھجوایا کرتے تھے، ملازمین کو رقوم بھیجنے سے متعلق کاروباری شخصیت کے طور پر پیش کرتے تھے۔

    عدالت نے گزشتہ روز دونوں ملزمان کو 14 روزہ جسمانی ریمانڈ پر نیب کے حوالے کیا تھا، عدالت نے دونوں کو 19 اپریل کو پیش کرنے کا حکم دیا تھا۔ ملزمان سے تحقیقات میں انکشافات پر چیئرمین نیب نے حمزہ شہباز کے وارنٹ کی منظوری دی تھی۔

    نیب ٹیم نے گزشتہ روز حمزہ شہباز کی رہائش گاہ پر چھاپہ مارا تھا جس کا مقصد حمزہ شہباز کو گرفتار کرنا تھا، نیب ٹیم کے پاس وارنٹ گرفتاری بھی موجود تھا۔

    تاہم اس موقع پر حمزہ شہباز کے محافظوں نے نیب اہلکاروں پر تشدد کیا اور انہیں سنگین نتائج کی دھمکیاں دی گئیں، صورتحال ناخوشگوار ہونے پر نیب ٹیم گرفتاری کی کارروائی مکمل کیے بغیر ہی وہاں سے روانہ ہوگئی۔

    نیب اعلامیہ کے مطابق ٹیم سپریم کورٹ کے فیصلےکی روشنی اور ٹھوس شواہد کی بنیاد پر حمزہ کی گرفتاری کے لیے گئی تھی۔

    اعلامیے میں کہا گیا تھا کہ نیب حکام ملزم حمزہ شہباز کی گرفتاری کے وارنٹ لے کر گئے تھے، نیب کو کسی ملزم کی گرفتاری کے لیے پہلے سے آگاہ کرنا ضروری نہیں، حمزہ شہباز کی جانب سے قانون کی خلاف ورزی کی گئی، کار سرکار میں مداخلت کرنے والوں کے خلاف قانون حرکت میں آئے گا۔

  • وزیراعظم کی بہن  علیمہ خان نے غیرقانونی جائیدادوں کے الزامات مسترد کردیے

    وزیراعظم کی بہن علیمہ خان نے غیرقانونی جائیدادوں کے الزامات مسترد کردیے

    اسلام آباد : وزیراعظم عمران خان کی بہن علیمہ خان نے غیرقانونی جائیدادوں کے الزامات مسترد کردیئے اور کہا تاثر دینےکی کوشش ہے کہ اثاثے فنڈ ریزنگ کے غلط استعمال سے بنائے گئے، جائیداد قانونی ذرائع آمدن اور خاوند کے اثاثوں کے ذریعہ بنائی گئی۔

    تفصیلات کے مطابق وزیراعظم عمران خان کی بہن علیمہ خان کا غیر قانونی جائیداد کے الزام پر رد عمل سامنے آ گیا، علیمہ خان نے غیرقانونی جائیدادوں کے الزامات مسترد کرتے ہوئے کہا میڈیا کا ایک مخصوص حصہ میرے اثاثوں کو غیر قانونی ثابت کرنے کی کوشش کر رہا ہے، تاثر دینے کی کوشش کی جا رہی ہے کہ اثاثے شوکت خانم کی فنڈ ریزنگ کے غلط استعمال سے بنائے گئے،  ایسے الزامات سرا سر غلط ،بے بنیاد اور جھوٹے ہیں۔

    جس جائیداد کا ذکر کیا جا رہا ہے، وہ قانونی ذرائع آمدن اور خاوند کے اثاثوں کے ذریعہ بنائی گئی

    علیمہ خان کا کہنا تھا کہ شوکت خانم ہسپتال کا آڈٹ انٹرنیشنل فرمز کر چکی ہیں جس جائیداد کا ذکر کیا جا رہا ہے وہ قانونی طریقے سے بنائی گئی، جائیداد  قانونی ذرائع آمدن اور خاوند کے اثاثوں کے ذریعہ بنائی گئی۔

    وزیراعظم عمران خان کی بہن نے کہا کہ میں 20 سال سے ٹیکسٹائل ایکسپورٹ کے کاروبار میں شامل رہی، کاروبار میں دو ارب روپے سالانہ کی ایکسپورٹس کی گئی، جس سے ملکی معیشت کو فائدہ پہنچا۔

    ان کا مزید کہنا تھا کہ دبئی کی جائیداد کو بینکنگ چینلز کے ذریعہ رقم کی منتقلی سے خریدا، جائیداد کے حصول کے لئے دبئی میں ایک بینک سے قرض لیا گیا، جائیداد کی خریداری کے لئے 30،009،234 روپے خرچ ہوئے۔

    علیمہ خان کا نیوجرسی میں  جائیداد کا اعتراف

    علیمہ خان نے نیوجرسی میں بھی جائیداد کا اعتراف کر تے ہوئے کہا نیوجرسی میں جائیداد بھی امریکن بینک کے حاصل کردہ لون کے ذریعہ حاصل کی گئی، جائیداد کے حصول کے لئے 14،500،000 روپے کی رقم قانونی طور پر منتقل کی، جائیداد کاروباری مقاصد کے لئے خریدی گئی تھی جس پر ٹیکس بھی ادا کیا گیا۔

    وزیراعظم کی بہن نے کہا شوکت خانم ہسپتال کے لئے میں نے اپنی زندگی وقف کردی بے، بنیاد ، غلط اور من گھڑت الزامات پر مبنی مہم سے سے تکلیف ہوئی ہے۔

    ان کا کہنا تھا کہ میری تمام جائیدادیں ڈیکلیئرڈ ہیں، کس نے کہا میں نے جائیدادیں چھپائی ہیں، میں نے امریکا کی جائیداد بھی ڈیکلیئرڈ کی ہوئی ہے، مجھے وراثت میں بھی حصہ ملا وہ بھی ڈیکلیئرڈ ہے۔

    میں نے اپنی جائیدادیں اپنی محنت سے بنائی ہیں

    علیمہ خان نے کہا میراایکسپورٹ کاکام ہے، میرامذاق اڑایاجارہاہے، سلائی مشینوں سے باہر کی جائیدادیں بنائیں، پاکستان میں کتنی خواتین سلائی مشین سے اپناروزگارچلارہی ہیں، یں گزشتہ20سال سےکام کررہی ہوں ، میں نے اپنی جائیدادیں اپنی محنت سے بنائی ہیں۔

    یاد رہے سپریم کورٹ نے بیرون ملک اثاثوں سے متعلق کیس میں علیمہ خان کودو کروڑ چورانوے لاکھ روپے جمع کرانےکا حکم دیا تھا۔

    خیال رہے وزیراعظم کےمعاون خصوصی عثمان ڈار کا کہنا تھا کہ احتساب بلاتفریق ہوگا،وزیر اعظم اپنی بہن کے کیس میں کسی سطح پر بھی مداخلت نہیں کریں گے۔

  • بھارتی ماڈل کا سلمان خان اور بھائیوں پر زیادتی کا الزام

    بھارتی ماڈل کا سلمان خان اور بھائیوں پر زیادتی کا الزام

    ممبئی: بھارتی ماڈل مشرا نے بالی ووڈ اداکار سلمان خان اور اُن کے بھائیوں پر زیادتی کا الزام عائدکرتے ہوئے دعویٰ کیا ہے کہ فلم سلطان کی شوٹنگ کے دوران تینوں بھائیوں نے مجھے اپنی ہوس کا نشانہ بنایا۔

    تفصیلات کے مطابق ہالی ووڈ سے خواتین کو جنسی ہراساں کرنے والی مہم اب نہ صرف بھارت پہنچ چکی بلکہ #Metoo آجکل بہت زوروں پر بھی ہے۔ نانا پاٹیکر ، سہیل خان، الوکھ ناد اور جتن داس کے بعد اب بالی ووڈ کی سب سے بڑی شخصیت اور اُن کے بھائیوں پر ماڈل نے جنسی ہراساں کرنے کا نہیں بلکہ زبردستی زیادتی کا نشانہ بنانے کا الزام عائد کردیا۔

    بھارتی میڈیا کے مطابق متنازع ماڈل پوجا مشرا نے الزام عائد کیا ہے کہ فلم سلطان کی شوٹنگ کے دوران سلمان خان  اور اُن کے بھائیوں ارباز خان، سہیل خان نے مجھے متعدد بار زیادتی کا نشانہ بنایا۔

    مزید پڑھیں: والد پر خواتین کو ہراساں کرنے کا الزام، نندتا داس نے خاموشی توڑ دی

    انہوں نے دعویٰ کیا کہ بھارتی دارالحکومت دہلی میں جس وقت فلم کی شوٹنگ جاری تھی اُس دوران تینوں بھائی میرے کمرے میں داخل ہوئے اور مجھے بے ہوشی کرنے کے لیے شراب پلا کر تینوں نے زیادتی کا نشانہ بنایا۔

    پوجا مشرا نے سینئر اداکار شترگن سنہا پر بھی ہراساں اور بلیک میل کرنے کا الزام عائد کرتے ہوئے دعویٰ کیا کہ سوناکشی کے والد نے اپنے مذموم مقاصد پورے کرنے کے لیے مجھ پر کالا جادو کروایا اور مجھے اپنے قابو میں کیا۔

    بھارتی ماڈل نے الزام عائد کیا کہ سوناکشی کی والدہ پونم سنہا اور ارباز خان کی سابق اہلیہ اداکارہ ملائیکہ اروڑا نے بھی مجھے ہراساں کیا کیونکہ ان سب لوگوں کو مجھ سے خوف تھا کہ میں زیادہ شہرت حاصل نہ کرلوں۔

    یہ بھی پڑھیں: بالی ووڈ اداکار پر جنسی ہراساں کرنے کا الزام

    مشرا نے دعویٰ کیا کہ شترگن نے میرا موبائل ، لیپ ٹاپ کو ہیک کر کے اُس میں موجود آئیڈیاز کو چُرا کر اپنی بیٹی سے کروایا جس کی وجہ سے سوناکشی کا شوبز کیریئر اچھا ہوا۔

    بھارتی میڈیا کے مطابق ماڈل نے دعویٰ کیا کہ ارباز خان نے سنہ 2011 میں ایک فلم میں کام کے بدلے تعلقات قائم کرنے کا مطالبہ کیا جس میں نے مسترد کردیا مگر بعد میں ارباز خان نے مجھے اپنے چنگل میں پھنسا کر اپنی ہوس کا نشانہ بنایا۔

  • روسی ایجنٹ پر حملہ، عالمی رہنماؤں نے پھر برطانیہ کی حمایت کردی

    روسی ایجنٹ پر حملہ، عالمی رہنماؤں نے پھر برطانیہ کی حمایت کردی

    نیویارک : عالمی رہنماؤں نے سالسبری میں روسی جاسوس سرگئی اسکریپال اور بیٹی یویلیا پر کیمیل حملے کے معاملے برطانیہ کی حمایت کرتے ہوئے روس پر زور دیا ہے کہ  ’نوویچک‘ پروگرام کی تفصیلات فراہم کرے۔

    تفصیلات کے مطابق برطانوی حکام نے سالسبری میں سابق روسی جاسوس اور اس کی بیٹی پر ہونے والے اعصاب شکن کیمیکل حملے میں روسی ایجنسی ’جی آر یو‘ کے ملوث ہونے کا دعویٰ کیا ہے۔

    برطانوی خبر رساں ادارے کا کہنا ہے کہ امریکا، فرنس، کینیڈا اور جرمنی نے اعصاب شکن کیمیکل حملے پر برطانیہ کی جانب سے تیار کی گئی جائزہ رپورٹ پر اتفاق کیا ہے۔

    مغربی اتحاد کی جانب سے روس پر زور دیا گیا ہے کہ نوویچوک منصوبہ بندی کے حوالے سے تمام تفصیلات فراہم کرے۔

    مقامی میڈیا کا کہنا تھا کہ اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل کی سابق روسی جاسوس سرگئی اسکریپال اور یویلیا اسکریپال پر ہونے والے حملے سے متعلق منعقدہ میٹینگ کے دوران روس نے برطانیہ کی جانب سے پیش کردہ تمام ثبوت کو رد کرتے ہوئے ’جھوٹ‘ قرار دیا۔

    برطانوی خبر رساں ادارے کے مطابق جی سی ایچ کیو کے سربراہ نے کہا ہے کہ برطانیہ اور اس کے اتحادی روس کے مؤقف کو رد کرتے ہیں جس کے ذریعے وہ عالمی قوانین کو کمزور کرنا چاہتا ہے۔

    واشنگٹن میں تقریر کرتے ہوئے برطانوی حکومت کے کمیونیکیشن ہیڈکوارٹر کے سربراہ جیریمی فلیمنگ کا کہنا ہے کہ ’روس کی جانب سے دی گئی دھمکیاں حقیقی ہے اور روس اپنی دھمکیوں پر کار بند ہے‘۔

    تھریسا مے، ایمنیول مکرون، انجیلا مرکل، ڈونلڈ ٹرمپ اور جسٹن ٹروڈو کی جانب سے جاری بیان ’سالسبری کے کیمیکل حملے پر شدید غم و غصے کا اظہار کیا گیا ہے۔

    دوسری جانب سے روسی حکام نے برطانیہ اور اس کے اتحادیوں کی جانب سے عائد کردہ تمام الزامات کی تردید کرتے ہوئے کہا ہے کہ ’الزامات ناقابل قبول ہیں‘۔

    یاد رہے کہ اسکاٹ لینڈ یارڈ نے سابق روسی جاسوس اور اس ک بیٹی پر قاتلانہ حملے میں ملوث دو ملزمان ’الیگزینڈر پیٹروف اور  رسلین بوشیروف ‘ کے نام جاری کیے تھے، تھریسا مے نے دعویٰ کیا تھا دونوں ملزمان روسی خفیہ ایجنسی ’جی آر یو‘ کے افسران ہیں۔

    خیال رہے کہ اعصاب شکن کیمیکل حملے کے معاملے پر برطانیہ اور اس کے اتحادیوں نے روس کے سیکڑوں سفارت کاروں کو ملک بدر کردیا تھا جبکہ روس نے بھی جواباً برطانیہ اور اتحادیوں کے سفارت کاروں کو ملک بدر کرکے قونصل خانے بند کردئیے تھے۔

    یاد رہے رواں برس 4 مارچ کو روس کے سابق جاسوس 66 سالہ سرگئی اسکریپال اور اس کی 33 سالہ بیٹی یویلیا اسکریپال پر نویچوک کیمیکل سے حملہ کیا گیا تھا، جس کے نتیجے میں دو روسی شہری کئی روز تک اسپتال میں تشویش ناک حالت میں زیر علاج تھے۔

  • الزامات بے بنیاد ہیں، اقوام متحدہ کی رپورٹ مسترد کرتے ہیں، ترجمان برما

    الزامات بے بنیاد ہیں، اقوام متحدہ کی رپورٹ مسترد کرتے ہیں، ترجمان برما

    نیپی داؤ : برمی حکومت نے اقوام متحدہ کے ادارے ’فیکٹ فائنڈنگ مشن برائے میانمار‘ کی مرتب کردہ رپورٹ مسترد کرتے ہوئے کہا ہے کہ برما میں انسانی حقوق کی خلاف ورزی برداشت نہیں کی جاتی، رپورٹ میں عائد الزامات بے بنیاد ہیں۔

    تفصیلات کے مطابق اقوام متحدہ کے ادارے ’فیکٹ فائنڈنگ مشن برائے میانمار‘ کی مسلم اکثریتی ریاستوں میں روہنگیا مسلمانوں کی نسل کشی اور خواتین کے جنسی استحصال سے متعلق مرتب کردہ رپورٹ کو برمی حکومت نے یہ کہتے ہوئے مسترد کردیا ہے کہ رپورٹ میں میانمار حکومت پر عائد کیے جانے والے الزامات من گھڑت ہیں۔

    برمی حکومت کے ترجمان زاؤ طے کا کہنا ہے کہ اقوام متحدہ کے ادارے ’فیکٹ فائنڈنگ مشن برائے میانمار‘ کو برمی حکومت کی جانب سے مملکت میں داخلے کی اجازت ہی نہیں تھی لہذا اقوام متحدہ کے انسانی حقوق کونسل کی قرار کو رد کرتے ہیں اور ایسی کسی بھی قرار داد سے متفق نہیں ہیں۔

    برمی حکومت کے ترجمان کا کہنا تھا کہ میانمار میں کسی قسم کی انسانی حقوق کی پامالی ممکن نہیں کیوں ملک میں انسانی حقوق کی پاسداری کے حوالے سے ذمہ دارانہ نظام موجود ہے۔

    یاد رہے کہ اقوام متحدہ نے روہنگیا مسلمانوں کے خلاف ہونے والی فوجی کارروائی پر 27 اگست کو جاری تحقیقاتی رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ برما کی فوج نے مسلم اکثریتی والے علاقے رخائن میں روہنگیا مسلمانوں پر انسانیت سوز مظالم ڈھائے ہیں جو عالمی قوانین کی نظر میں جرم ہیں۔

    اقوام متحدہ کے ادارے ’فیکٹ فائنڈنگ مشن برائے میانمار‘ نے رپورٹ میں بتایا ہے کہ ریاست رخائن میں میانمار کی فوج نے سیکڑوں مسلمانوں کا قتل عام کیا اور علاقہ چھوڑنے پر مجبور کیا، مذکورہ اقدامات جنگی جرائم اور نسل کشی کے زمرے میں آتے ہیں۔

    تحقیقاتی رپورٹ میں ادارے نے برما کی فوج کے چیف مین اونگ لینگ سمیت 6 اعلیٰ فوجی افسران کے نام شائع کیے ہیں جنہیں روہنگیا مسلمانوں کے قتل عام اور انسانیت سوز مظالم کا ذمہ دار ٹہراتے ہوئے مقدمہ چلانے کی سفارش کی گئی ہے۔

    غیر ملکی خبر رساں ’فیکٹ فائنڈنگ مشن برائے میانمار‘ کی سربراہ کا کہنا تھا کہ برما میں روہنگیا مسلمانوں کے قتل عام اور خواتین کے ساتھ اجتماعی زیادتی کے سیکڑوں متاثرہ افراد، ان کے اہل خانہ اور عینی شاہدین سے انٹرویوز اور سیٹیلائٹ تصاویر کی بنیاد پر رپورٹ تیار کی گئی ہے۔

    اقوام متحدہ کی جاری کردہ رپورٹ میں بتایا گیا ہے کہ برمی حکومت اور فوج کی جانب سے مسلم اکثریتی علاقے رخائن میں شدت پسندوں کے خلاف آپریشن کے نام پر روہنگیا مسلمانوں کی نسل کشی کی گئی، جس کے باعث گزشتہ 12 ماہ کے دوران میانمار میں تقریباً 7 لاکھ روہنگیا مسلمان ہجرت کرنے پر مجبور ہوئے ہیں۔

  • پاکستان دہشت گردوں کو علاج کی سہولت فراہم نہیں کرتا، دفتر خارجہ

    پاکستان دہشت گردوں کو علاج کی سہولت فراہم نہیں کرتا، دفتر خارجہ

    اسلام آباد : دفتر خارجہ نے افغان حکام کے غزنی دھماکے سے متعلق الزامات مسترد کرتے ہوئے کہا ہے کہ پاکستان نے دہشت گردوں کو معالجے کی سہولت فراہم نہیں کی، ایسے بیانات سے دونوں ممالک کے تعلقات متاثر ہوں گے۔

    تفصیلات کے مطابق پاکستان کے دفتر خارجہ کے جاری بیان میں افغانستان کے حکام کی جانب سے دہشت گردوں کو پاکستان میں علاج کی سہولیات فراہم کرنے کے الزامات کی تردید کردی ہے۔

    ترجمان دفتر خارجہ کا کہنا ہے کہ شدت پسندی میں ملوث دہشت گردوں کے پاکستان میں علاج کے الزامات مسترد کرتے ہوئے، زخمی جنگجوؤں کو پاکستان میں علاج معالجے کی سہولیات نہیں دی گئیں۔

    ترجمان دفتر نے بتایا کہ افغانستان نے دہشت گردوں کو علاج معالجے کی سہولیات فراہم کرنے کے حوالے سے تاحال کوئی معلومات یا شواہد پاکستان کو فراہم نہیں کیے۔

    دفتر خارجہ کی جانب سے جاری بیان میں کہا ہے کہ سرکاری سطح پر منقطع رابطوں کے باعث اطلاعات کو اہمیت نہیں دی جا سکتی، افغانستان کی جانب سے ایسے بیانات محض من گھڑت اور پروپیگنڈا ہیں۔

    ترجمان دفتر خارجہ نے افغان حکام کو متبنہ کرتے ہوئے کہا ہے کہ افغانستان کی جانب سے ایسے الزامات و بیانات کے باعث دونوں پڑوسی ممالک کے تعلقات متاثر ہوں گے۔


    مزید پڑھیں : افغانستان میں دہشت گردوں کو پاکستان سے کوئی مدد نہیں مل رہی، آرمی چیف قمرباجوہ


    یاد رہے کہ گذشتہ روز جنرل قمر جاوید باجوہ نے کہا تھا کہ افغانستان میں دہشت گردوں کو پاکستان سے کوئی مدد نہیں مل رہی۔

    ڈی جی آئی ایس پی آر میجر جنرل آصف غفور کا کہنا ہے کہ غزنی سے زخمی اور ہلاک دہشت گردوں کی واپسی کے الزامات بےبنیاد ہیں، افغانستان میں کئی پاکستانی روزگار کیلئے کام کررہے ہیں، افغانستان میں کام کرنے والے پاکستانی بھی دہشت گردی کا شکار ہوتے ہیں۔

    آئی ایس پی آر نے واضح کیا کہ دہشت گردی کے شکار کسی پاکستانی کو دہشت گرد کہنا افسوسناک ہے، افغانستان میں کالعدم ٹی ٹی پی کے دھڑوں کی محفوظ پناہ گاہیں ہیں۔

  • یمنی شہریوں کو نشانہ بنانے کے الزامات بے بنیاد ہیں، ترجمان جیاٹ

    یمنی شہریوں کو نشانہ بنانے کے الزامات بے بنیاد ہیں، ترجمان جیاٹ

    ریاض : عرب اتحاد کی تحقیقاتی کمیٹی کے ترجمان منصور المنصور نے کہا ہے کہ اتحادی فورسز نے یمن میں کسی بھی شہری عمارت یا گھر کو بمباری کا نشانہ نہیں بنایا۔ عرب اتحاد پر لگائے گئے الزامات بے بنیاد ہیں۔

    تفصیلات کے مطابق سعودی عرب کی قیادت میں بنے والے عرب اتحاد کی دوران جنگ حالات و واقعات کا جائزہ لینے والی تحقیقاتی کمیٹی (جیاٹ) نے یمن کے شمالی صوبے میں شہری عمارتوں اور عام شہریوں پر بمباری کرنے کے الزامات کی تردید کردی ہے۔

    عرب خبر رساں ادارے کا کہنا ہے کہ یمن میں حالیہ کچھ دنوں میں عام شہریوں کو گولہ باری کا نشانہ بنانے کے کئی واقعات منظر عام پر آئے تھے جن کے الزامات عرب اتحاد پر عائد کیے جارہے تھے۔

    عرب اتحاد کی تحقیقاتی کمیٹی کے ترجمان منصور المنصور نے گذشتہ روز سعودی دارالحکومت ریاض میں میڈیا سے گفتگو کے دوران یمنی صوبے میں واقع ایک عمارت کو بمباری کا نشانہ بنانے پر وضاحت دیتے ہوئے کہا کہ مذکورہ عمارت میں حوثیوں کی خفیہ موجودگی پر نشانہ بنایا گیا تھا۔

    غیر ملکی خبر رساں ادارے کا کہنا تھا کہ انسانی حقوق کی کچھ بین الااقوامی تنظیموں کی جانب سے الزام عائد کیا جارہا تھا کہ صعدہ میں جس گھر پر بمباری کی گئی ہے وہ عام شہریوں کے گھروں سے متصل تھا۔

    عرب میڈیا کا کہنا تھا کہ منصور المنصور کی جانب سے دیکھائی جانے والی تصاویر کے مطابق مذکورہ گھر کے اردگرد کوئی عمارت موجود نہیں۔ اور تحقیقاتی رپورٹ کے مطابق مذکورہ گھر پر عالمی قوانین کے تحت بمباری کی گئی ہے۔

  • نقیب اللہ قتل کیس ، راؤانوار کا الزامات ماننے سے انکار

    نقیب اللہ قتل کیس ، راؤانوار کا الزامات ماننے سے انکار

    کراچی : نقیب اللہ قتل کیس میں مرکزی ملزم راؤانوار نے الزامات ماننے سے انکار کرتے ہوئے کہا کہ نقیب اللہ مقابلے کے دوران میں موقع پر موجود نہیں تھا۔

    تفصیلات کے مطابق نقیب اللہ قتل کیس کی تحقیقات کرنے والی جے آئی ٹی نے ملزم راؤانوار کا ابتدائی بیان ریکارڈ کرلیا، جس میں راؤانوار نے اپنے اوپر لگائے گئے الزامات کو ماننے سے انکارکردیا ہے۔

    راؤ انوارنے اپنے ابتدائی بیان میں کہا کہ نہ مجھے نقیب اللہ کی گرفتاری کا علم تھا نہ ہی میں مقابلے کے دوران موقع پر تھا۔

    بیان میں راؤ انوارکا کہنا تھا کہ میں جتنی دیرمیں گڈاپ سے شاہ لطیف ٹاون پہنچا، مقابلہ ہوچکا تھا، مجھے نہیں پتہ نقیب اللہ شاہ لطیف کیسے پہنچا، مجھے تو شاہ لطیف چوکی کےانچارج علی اکبرملاح نے مقابلے سے متعلق فون کیا اور صرف اتنا بتایا کہ ملزمان کی اطلاع ہے۔

    ذرائع کے مطابق نقیب اللہ کیس میں تحقیقاتی کمیٹی روازنہ کی بنیاد پر میٹنگزکررہی ہے اور گواہوں اور گرفتاراہلکاروں سے تفتیش کا عمل جاری ہے۔


    مزید پڑھیں : نقیب اللہ کیس ، راؤانوار 30روزہ جسمانی ریمانڈ پر پولیس کے حوالے


    یاد رہے کہ 21 مارچ کو راؤانوار نقیب اللہ کیس کی سماعت میں اچانک پیش ہوگئے تھے، جس کے بعد سپریم کورٹ کے حکم پر انھیں گرفتار کر لیا گیاتھا اور نجی ایئرلائن کی پرواز کے ذریعے اسلام آباد سے کراچی منتقل کیا گیا تھا۔

    جہاں کراچی کی انسداددہشتگردی عدالت نے نقیب اللہ کیس کے مرکزی ملزم راؤ انوار کو 30روزہ جسمانی ریمانڈ پر پولیس کے حوالے کردیا تھا۔

    واضح رہے 13 جنوری کو ایس ایس پی ملیر راؤ انوار کی سربراہی میں پولیس ٹیم نے شاہ لطیف ٹاؤن میں پولیس مقابلہ کا دعویٰ‌کیا تھا. ٹیم کا موقف تھا کہ خطرناک دہشت گردوں کی گرفتاری کے لیے اس کارروائی میں‌ پولیس نے جوابی فائرنگ کرتے ہوئے چار ملزمان کو ہلاک کیا تھا۔ ہلاک ہونے والوں میں نوجوان نقیب اللہ بھی شامل تھا۔

    البتہ سوشل میڈیا پر چلنے والی مہم کے بعد اس واقعے کے خلاف عوامی تحریک شروع ہوئی، جس کے نتیجے میں‌ پولیس مقابلے کی تحقیقات شروع ہوئیں، ایس ایس پی رائو انوار کو عہدے سے معطل کرکے مقابلہ کو جعلی قرار دے گیا۔

    چیف جسٹس میاں ثاقب نثار نے نقیب اللہ کے ماورائے عدالت قتل کا از خود نوٹس کیس مقرر کرتے ہوئے راؤ انوار کا نام ایگزٹ کنٹرول لسٹ میں ڈالنے کا حکم دیا تھا۔


    خبر کے بارے میں اپنی رائے کا اظہار کمنٹس میں کریں۔ مذکورہ معلومات کو زیادہ سے زیادہ لوگوں تک پہچانے کے لیے سوشل میڈیا پر شیئر کریں۔