Tag: alleged

  • سڈنی میں دہشت گردی کی منصوبہ بندی کے الزام میں 3 افراد گرفتار

    سڈنی میں دہشت گردی کی منصوبہ بندی کے الزام میں 3 افراد گرفتار

    کینبرا : آسٹریلیا نے داعش سے وابستگی رکھنے والے گروپ کے تین مبینہ کارکنوں کو حراست میں لے لیا ہے، حکام کو شبہ ہے کہ مذکورہ افراد سڈنی میں دہشت گردانہ حملوں کی منصوبہ بندی میں مصروف تھے۔

    تفصیلات کے مطابق آسٹریلیا کی فیڈرل پولیس کے اعلیٰ افسرنے کہاکہ گرفتار ہونے والے تینوں مبینہ جہادیوں کی پلاننگ میں منظم انداز میں سڈنی شہر میں واقع پولیس اور دفاعی عمارتوں کے علاوہ سفارتی مشنز، عدالتوں اور گرجا گھروں کو نشانہ بنانا شامل تھا، ان کو ایسی سازش کو پلان کرنے کی ابتدا میں ہی گرفتار کر لیا گیا ہے۔

    فیڈرل پولیس کے اعلیٰ افسر کا کہنا تھا کہ گرفتار ہونے والے مشتبہ افراد میں ایک بیس سالہ نوجوان بھی شامل ہے اور یہ ایک سال سے اپنی مشتبہ سرگرمیوں کی وجہ سے پولیس کی مسلسل نگرانی میں تھا۔

    یہ بھی بتایا گیا کہ یہ جہادی آسٹریلیا میں اپنے دہشت گردانہ منصوبوں پر عمل کرنے کے بعد افغانستان پہنچ کر وہاں فعال ہوتی داعش کی مسلح کارروائیوں میں شرکت کا ارادہ رکھتے تھے، ان افراد پر دہشت گرادانہ منصوبوں کی سازش کرنے کی فرد جرم عائد کی جا سکتی ہے۔ یہ ایک سال قبل لبنان سے آسٹریلیا پہنچا تھا۔

    آسٹریلوی پولیس کے مطابق بیس سالہ مشتبہ شخص انفرادی سطح پر بھی افغانستان پہنچ کر اپنے منصوبوں پر عمل کرنے کی خواہش رکھتا تھا۔عدالت میں الزام ثابت ہونے کی صورت میں بیس سالہ مشتبہ جہادی کو تو کم از کم عمر قید کی سزا کا سامنا ہو سکتا ہے اور بقیہ دو کو بھی طویل مدتی سزائیں سنائے جانے کا امکان ظاہر کیا گیا ۔

    غیر ملکی خبر رساں ادارے کا کہنا تھا کہ ان گرفتار شدگان میں ایک تیئیس سالہ مبینہ جہادی کو مختلف دہشت گردانہ تنظیموں کے ساتھ رابطے رکھنے کے الزام کا سامنا ہے، آسٹریلوی پولیس نے گرفتار ہونے والے تیسرے شخص کی عمر تیس برس بتائی ۔

    اس کے حوالے سے بتایا گیا کہ وہ بیس اور23سالہ جہادیوں کی پلاننگ میں مالی معاون کے طور پر شریک تھا۔ اس مشتبہ شخص کا دولت اکھٹی کرنے کا طریقہ لوگوں کو نوکریوں کا لالچ دے کر پیسے ہتھیانا بتایا گیا ۔ان تینوں افراد کو امکاناً ابتدائی چھان بین کے بعد عدالت میں پیش کیا جائے گا۔

    وفاقی پولیس کے مطابق تینوں مشتبہ افراد کی منصوبہ سازی ابتدائی مرحلے میں تھی۔ گزشتہ برس ستمبر کے بعد آسٹریلوی پولیس نے سولہویں دہشت گردانہ سازش کو ناکام بنایا ہے۔

  • ایران میں عالم دین کے قاتلوں کی حمایت کرنے والے 32 افراد گرفتار

    ایران میں عالم دین کے قاتلوں کی حمایت کرنے والے 32 افراد گرفتار

    تہران : ایرانی پولیس نے صوبہ حمدان عالم دین کو فائرنگ کرکے قتل کرنے والے شخص سے اظہار یکجہتی کرنے کے جرم میں 32 افراد کو گرفتار کرلیا۔

    تفصیلات کے مطابق ایران کے صوبے حمدان میں ہفتے کے روز ایک شخص نے نامعلوم وجوہات کی بناء پر معروف عالم دین مصطفیٰ غٓسمی کو فائرنگ کا نشانہ بنایا تھا جس کے نتیجے میں عالم دین موقع پر ہی جاں بحق ہوگئے تھے۔

    غیر ملکی خبر رساں ادارے کا کہنا تھا کہ ایران نے معروف عالم دین کے قتل کے الزامات کا سامنا کرنے والے ملزم کی سماجی رابطوں کی ویب سائٹ پر حمایت کرنے پر 32 افراد کو گرفتار کیا ہے۔

    غیر ملکی خبر رساں ادارے کا کہنا تھا کہ حمدان میں بہروز ہاجیلوئی نامی شخص نے مبینہ طور پر مصطفیٰ غاسمی کو ان کے مدرسے کے باہر گولی مار کر جاں بحق کردیا تھا۔

    مقامی میڈیا کا کہنا تھا کہ بہروز نے اپنے اس جرم کا اقرار انسٹاگرام پر کیا تھا تاہم بعد ازاں اس نے اپنی وہ پوسٹ ہٹادی تھی۔

    حمدان پولیس کے سربراہ بخشالی کامرانی کا کہنا تھا کہ بہروز کے نجی انسٹاگرام پیج پر حمایتی پیغام بھیجنے والے 32 افراد کو گرفتار کرلیا گیا ہے، ہاجی لوئی کے انسٹاگرام اکاونٹ میں اسے پستول، شاٹ گن اور خودمختار رائفلز کے ہمراہ دیکھا گیا ہے۔

    پولیس حکام کا کہنا تھا کہ ہاجی لوئی کی گاڑی کو ٹریک کیا گیا جس کے بعد اس نے پولیس سے جھڑپ کی جس پر گولی لگنے سے وہ ہلاک ہوگیا ہے۔ اس قتل کے واقعے کے بعد ایران کے سپریم لیڈر آیت اللہ خامنہ ای نے اسلحہ کی آن لائن تجارت کے خاتمے کے لیے کریک ڈاون کرنے کی ہدایت جاری کی ہے۔

    خیال رہے کہ ایران میں علما کرام کے قتل کے واقعات حالیہ سالوں میں بہت کم رونما ہوئے ہیں تاہم نومبر کے مہینے میں شمالی مشرقی صوبے گولستان میں سنی امام کو گولی مار کر قتل کردیا گیا تھا۔

  • یمنی وزیر اطلاعات کا مارٹن گریفتھس پر حوثیوں‌ کی جانبداری کا الزام

    یمنی وزیر اطلاعات کا مارٹن گریفتھس پر حوثیوں‌ کی جانبداری کا الزام

    صنعاء : یمنی وزیر اطلاعات نے اقوام متحدہ کے خصوصی ایلچی برائے یمن مارٹن گریفتھس پر حوثیوں کی جانبداری کا الزام عائد کردیا۔

    تفصیلات کے مطابق یمن کے وزیر اطلاعات معمر الاریانی نے اقوام متحدہ کے نمائندہ خصوصی برائے یمن مارٹن گریفتھس پر تنقید کرتے ہوئے کہا ہے کہ اقوام متحدہ کے خصوصی ایلیچی ایرانی حمایت یافتہ حوثیوں کے دباؤ میں آکر بیان دے رہے ہیں۔

    معمر الاریانی کا کہنا ہے کہ یمن کی صورتحال سے متعلق خصوصی بیان جانبداری کا مظاہرہ کررہی ہے، یو این ایلیچی کے بیان سے واضح ہوتا ہے کہ وہ حوثی جنگجوؤں کے خلاف کارروائی کرنے میں سنجیدہ نہیں ہیں۔

    یمنی وزیر اطلاعات نے کہا تھا کہ انسانی حقوق کے عالمی ادارے کے سربراہ مارک لوک کا موجودہ بیان ماضی میں دئیے گئے بیانات سے مترادف ہے جس میں انہوں نے یمن میں غذائی قلت کا ذمہ دار حوثیوں کو ٹہرایا تھا۔

    وزیر اطلاعات کا کہنا تھا کہ ایرانی سرپرستی میں کام کرنے والی حوثی ملیشیا الحدیدہ سے متعلق اسٹاک ہوم معاہدے پر عمل درآمد کی راہ گزشتہ دو ماہ سے حائل ہے، حوثی بارہا بندر گاہوں کو دھماکے سے اڑانے کی دھمکیاں دیتے رہے ہیں۔

    خیال رہے کہ نمائندہ خصوصی برائے یمن مارٹن گریفتھس نے کہا تھا کہ حوثی ملیشیا بندر گاہوں پر اتاری گئی گندم بحفاظت فلور ملوں تک پہنچا رہے ہیں جبکہ مارک لوک نے کہا تھا کہ حوثیوں نے حکومت کے زیر نگرانی فلور ملوں تک جانے والی گندم اپنے زیر کنٹرول فرنٹ لائن پر سیکیورٹی خدشات کی بناء پر روکی تھی۔

  • ملعون ڈچ سیاست داں‌ پر حملے کی منصوبہ بندی کرنے والا شخص‌ گرفتار

    ملعون ڈچ سیاست داں‌ پر حملے کی منصوبہ بندی کرنے والا شخص‌ گرفتار

    ایمسٹرڈیم : پولیس نے حضرت محمد ﷺ کے توہین آمیز خاکوں کا مقابلہ منعقد کرنے والے  ملعون ڈچ سیاست دان گیرٹ وولڈرز پر حملے کی منصوبہ بندی کے شبہے میں ایک شخص کو گرفتار کرلیا۔

    تفصیلات کے مطابق ہالینڈ پولیس کی جانب سے 26 سالہ مشتبہ شخص کو اسلام مخالف سیاست دان گیرٹ وولڈرز پر ممکنہ حملہ کرنے کی منصوبہ کرنے پر ہالینڈ کے شہر دی ہیگ کے مین ریلوے اسٹیشن سے گرفتار کیا گیا۔

    خیال رہے کہ ہالینڈ کا قدامت پسند  ملعون سیاست دان گیرٹ وولڈرز  نے حضرت محمد  ﷺکے توہین آمیز خاکوں کے متنازعہ مقابلوں کے انعقاد کا اعلان کیا تھا، جس کے باعث امت مسلمہ کی جانب سے شدید غم و غصّے کا اظہار کیا جارہا ہے۔

    ہالینڈ پولیس کی جانب سے حراست میں لیے گئے 26 سالہ شخص کی شناخت فی الحال ظاہر نہیں کی گئی۔

    پولیس کا کہنا ہے کہ مذکورہ شخص نے  ملعون گیئرٹ ولڈرز کے اعلان کے بعد سوشل میڈیا پر ویڈیو  پیغام میں اسلام مخالف سیاست دان اور پارلیمنٹ پر حملہ کرنے کا عندیہ دیا تھا۔

    یاد رہے کہ 25 اگست کو ہالینڈ کے وزیر اعظم مارک روٹے نے میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کہا تھا کہ ’نہ ہی توہین آمیز مقابلوں کا فیصلہ ہالینڈ کی حکومت کا ہے اور نہ ہی  گیرٹ وولڈرز (ملعون )حکومت کا حصّہ ہے۔

    ہالینڈ کے وزیر اعظم کا کہنا تھا کہ توہین آمیز خاکوں کے قبیح مقابلے پر تنقید کرتے ہوئے کہا تھا کہ ’اس کا مقصد اسلام مخالف بحث کو ہوا دینے کے بجائے اسلام خلاف جذبات ابھارنا ہے‘۔

    خیال رہے کہ فریڈم پارٹی کا ملعون  رہنما گیرٹ وولڈرز وہی شخص ہے جس نے پارلیمنٹ ہاوس میں ایک متنازع بل پیش کیا تھا جس میں قرآن مجید کی ترسیل پر پابندی کی درخواست کی گئی تھی ساتھ ساتھ وولڈرز ہالینڈ میں خواتین پر پردے کی پابندی کا بل بھی پیش کرچکا ہے۔

    واضح رہے کہ مغربی ممالک میں اس سے قبل بھی امت مسلمہ کے جذبات کو مجروح کرنے کے لیے متنازع مقابلوں کا انعقاد ہوتا رہا ہے۔