Tag: alleged rape

  • فیصل آباد میں سفاکیت کی انتہا، لڑکی کو قتل کرنے کے بعد نہر میں پھینک دیا گیا

    فیصل آباد میں سفاکیت کی انتہا، لڑکی کو قتل کرنے کے بعد نہر میں پھینک دیا گیا

    فیصل آباد: صوبہ پنجاب کے ضلع فیصل آباد میں تالاب سے لاپتا لڑکی کی لاش برآمد ہوئی ہے۔

    پولیس کے مطابق نواحی علاقے اعظم آباد سے چند روز قبل لڑکی لاپتہ ہوئی تھی، جس کی لاش اچکیرہ میں تالاب سے مل گئی۔

    پولیس کی جانب سے جاری ابتدائی بیان کےمطابق لڑکی کو خورشید ، اسحاق اور ساتھیوں نے ملازمت دلانے کے بہانے بلایا اور مبینہ زیادتی کے بعد قتل کر کے لاش تالاب میں پھینک دی۔

    واقعے کے بعد سے ملزمان فرار ہیں جن کی تلاش کے لئے مختلف مقامات پر چھاپے مارے جارہے ہیں۔

    یہ بھی پڑھیں: گیم میں دوستی پھر شادی کا جھانسہ، لڑکی مبینہ زیادتی کا شکار

    دوسری جانب لواحقین نے وزیراعلیٰ پنجاب سمیت اعلیٰ حکام سے فوری انصاف کی اپیل کی ہے۔

    واضح رہے کہ پنجاب میں بچوں سمیت لڑکیوں سے مبینہ زیادتی کے واقعات تیزی سے رپورٹ ہورہے ہیں، گذشتہ ماہ لاہور میں جنسی زیادتی کا واقعہ سامنے آیا تھا، جہاں پب جی گیم پر دوستی کرنے والی لڑکی کو مبینہ زیادتی کا نشانہ بنادیا گیا تھا۔

    اکتوبر میں ڈی جی خان میں نجی تعلیمی اکیڈمی میں طالبات سے مبینہ زیادتی کی ویڈیوز نے سنسنی پھیلائی تھی، جہاں طالبات کو مختلف حیلے بہانوں سے اکیڈمی میں لا کر انہیں مبینہ طور پر زیادتی کا نشانہ بنایا جاتا تھا اور پھر بلیک میل کیا جاتا تھا۔

    ستمبر میں پنجاب کے ضلع بہاولنگر کی تحصیل منچن آباد میں 12 سالہ بچی کو مبینہ زیادتی کے بعد قتل کردیا گیا تھا۔

  • دلخراش واقعہ: چھ سالہ بچی مبینہ زیادتی کے بعد قتل

    دلخراش واقعہ: چھ سالہ بچی مبینہ زیادتی کے بعد قتل

    کراچی: شہر قائد میں دل دہلا دینے والا واقعہ رونما ہوا ہے، جہاں چھ سالہ بچی کو مبینہ طور پر اغوا کے بعد قتل کردیا گیا ہے۔

    تفصیلات کے مطابق دلخراش واقعہ کورنگی میں پیش آیا، بچی کی شناخت چھ سالہ ماہم کے نام سے ہوئی ہے، مقتولہ بچی کے والد نے دلخراش روداد بتائی کہ بیٹی گذشتہ رات نو بجے زمان ٹاؤن سے لاپتہ ہوئی، بچی کی گمشدگی کی رپورٹ زمان ٹاؤن تھانے میں دی گئی۔

    والد کے مطابق رات بھر ماہم کی تلاش جاری رکھی مگر تمام کوششیں ناکام رہیں، آج میری بیٹی کی تشدد زدہ لاش کچراکنڈی سے ملی۔غم سے نڈھال ماہم کے ورثا نے پولیس پر الزام عائد کیا کہ بیٹی کی گمشدگی پر پولیس نے ہمارے ساتھ تعاون نہیں کیا، رپورٹ درج کرانے کے لئے متعلقہ تھانے گئے تو اہلکاروں نے کہا کہ آپ لوگ ذہنی مریض ہیں، ہمارا وقت خراب نہ کریں اور پولیس اسٹیشن سے چلے جائیں۔

    یاد رہے چند سال قبل پنجاب کے ضلع قصور میں بھی ننھی زینب کو زیادتی کے بعد قتل کرکے اس کی لاش کو کچرا کنڈی میں پھینکا گیا تھا، سوشل میڈیا پر بچی کی تصاویر تیزی سے وائرل ہوئی تھی۔

    بعد ازاں ننھی زینب کے قاتل عمران کو گرفتار کیا گیا، ڈی این اے میچ ہونے پر ملزم کو پھانسی دے دی گئی تھی۔

  • سانگھڑ: وحشی درندوں کی کسان کی بیٹی سے مبینہ زیادتی

    سانگھڑ: وحشی درندوں کی کسان کی بیٹی سے مبینہ زیادتی

    سانگھڑ: صوبہ سندھ کے ضلع سانگھڑ میں وحشی درندوں نے کسان کی بیٹی کو مبینہ طور پر اجتماعی زیادتی کا نشانہ بناڈالا ہے۔

    دلخراش واقعہ سانگھڑ کی تحصیل کھپرو کی حدود میں گوٹھ مورھڈی میں پیش آیا، جہاں متاثرہ لڑکی نے پولیس کو دئیے گئے بیان میں بتایا کہ مجھے تین لڑکوں نے ہمارے بھینسوں کے باڑے سے اغوا کرکے قریبی فصل میں لیجاکر زیادتی کا نشانہ بنایا اور دھمکی دی کہ اگر تم نے اپنے بھائیوں کو کچھ بتایا تو ہم تمہارے پورے خاندان کو قتل کردینگے۔

    مقامی پولیس نے متاثرہ لڑکی کے بھائی عبدالستار کی مدعیت میں تین ملزمان حمزہ،معشوق اور اللہ بخش کے خلاف درج کرلیا ہے۔کسان کی بیٹی سے مبینہ زیادتی پر ایس ایس پی سانگھڑ نے فوری نوٹس لیا، اے آر وائی نیوز سے خصوصی گفتگو کرتے ہوئے ایس ایس پی سانگھڑ فرخ علی لنجار نے بتایا کہ کھپرو میں مبینہ اجتماعی زیادتی کے واقعے میں ملوث ملزمان کی گرفتاری کیلئے پولیس پارٹی روانہ کردی گئی ہے ،زیادتی کے مرتکب ملزمان کسی صورت قانون کی گرفت سے نہیں بچ سکیں گے۔

    یہ بھی پڑھیں: برطانیہ پلٹ لڑکی سے زیادتی کیس کا ڈراپ سین

    واضح رہے کہ گذشتہ ماہ شہر قائد کے علاقے گورا قبرستان کے قریب پندرہ سالہ لڑکی کو مبینہ طور پر اجتماعی زیادتی کا نشانہ بنایا گیا تھا، بعد ازاں پولیس نے کارروائی کرتے ہوئے دو ملزمان کو گرفتار کرلیا تھا۔

  • ننکانہ صاحب: محنت کش پر قیامت ٹوٹ پڑی، ننھی بیٹی اغوا اور مبینہ زیادتی کے بعد قتل

    ننکانہ صاحب: محنت کش پر قیامت ٹوٹ پڑی، ننھی بیٹی اغوا اور مبینہ زیادتی کے بعد قتل

    ننکانہ صاحب: پنجاب میں ایک اور ننھی کلی درندگی کا شکار ہوگئی۔

    افسوسناک واقعہ پنجاب کے ضلع ننکانہ صاحب کے نواحی گاؤں میں پیش آیا، جہاں غریب محنت کش کی سات سالہ بیٹی غلام فاطمہ گزشتہ روز گھر کے باہر سے لاپتہ ہوئی۔

    بچی کے لاپتہ ہونے کی خبر علاقے میں جنگل کی آگ کی طرح پھیلی اور مقامی افراد اپنی مدد آپ کے تحت بچی کو تلاش کرنے لگے، اہل خانہ نے غلام فاطمہ کے لاپتہ ہونے کی خبر پولیس کو بھی فراہم کی جس کے بعد پولیس نے بھی بچی کو تلاش کرنے کے کارروائی شروع کی، تاہم تمام تر کوششیں بے سود ثابت ہوئیں۔

    آج علی الصبح ایک بار پھر بچی کی تلاش شروع کی گئی تو سات سالہ غلام فاطمہ کی نعش گاؤں کے قریب کھیتوں سے برآمد ہوئی، غم سے نڈھال والدین پر قیامت ٹوٹ پڑی اور وہ بچی کی لاش کو دیکھ کر سکتے میں آگئے۔

    اہل خانہ نے خدشہ ظاہر کیا ہے کہ معصوم غلام فاطمہ کو مبینہ طور پر اغوا کے بعد زیادتی کا نشانہ بنا کر قتل کیا گیا ہے۔

    وزیراعلیٰ پنجاب سردار عثمان بزدار نے ننکانہ صاحب میں اغوا کے بعد بچی کےقتل کا نوٹس لیتے ہوئے آرپی او شیخوپورہ سے رپورٹ طلب کرلی ہے۔

    افسوسناک واقعے پر سردار عثمان بزدار نے فوری طور پر ملزمان کی گرفتاری کا حکم دیا اور کہا کہ اس واقعےمیں ملوث ملزمان قانون کےتحت سخت سزاکےحقدارہیں، جلد ملزمان کو قانون کی گرفت میں لاکرمزید کارروائی کی جائے۔

    عثمان بزدار نے متاثرہ خاندان سےدلی ہمدردی واظہار تعزیت کرتے ہوئے کہا کہ ہرصورت غلام فاطمہ کے اہل خانہ کو انصاف فراہم کیاجائےگا۔

  • چونیاں: بااثر نوجوانوں کی جواں سالہ لڑکی سے مبینہ زیادتی

    چونیاں: بااثر نوجوانوں کی جواں سالہ لڑکی سے مبینہ زیادتی

    چونیاں: صوبہ پنجاب میں حوا کی ایک اور بیٹی جنسی درندگی کا شکار ہوگئی ہے، متاثرہ لڑکی نے وزیراعظم اور وزیراعلیٰ پنجاب سے انصاف کی اپیل کردی ہے۔

    پولیس ذرائع کے مطابق چونیاں کے علاقے قصبہ کوڑے سیال میں چودہ سالہ لڑکی سے دن دہاڑے بااثر دو نوجوانوں نے لڑکی کے گھر میں گھس کر گن پوائنٹ پر زیادتی کی۔

    پولیس کے مطابق میڈیکل رپورٹ میں زیادتی کی تصدیق ہوگئی ہے، جس پر ملزم جاوید اور اس کے نامعلوم ساتھی کے خلاف مقدمہ درج کرلیا گیا ہے، افسوسناک واقعے کے بعد ملزمان کی گرفتاری کے لئے ٹیمیں تشکیل دے دی گئیں۔

    بااثر نوجوانوں کی جنسی ہوس کا شکار ہونے والی متاثرہ لڑکی کی والدہ نے وزیر اعظم اور وزیر اعلیٰ سے انصاف کی اپیل کی ہے۔

    اسی طرح کا ایک اور افسوسناک واقعہ گذشتہ روز جھنگ میں پیش آیا تھا، جہاں مہاراجہ میں بائیس سالہ لڑکی کو مبینہ طور زیادتی کا نشانہ بنانے کے بعد قتل کردیا گیا تھا۔

    پولیس کے مطابق مقتولہ کو اس کی سہیلی نے کھانے پر گھر بلایا تھا، سہیلی کے شوہر نے لڑکی سے زیادتی کی اور تشدد کا نشانہ بنانے کے بعد قتل کردیا۔

    یہ بھی پڑھیں: کراچی: عیسیٰ نگری میں بچی سے مبینہ زیادتی کا ملزم گرفتار

    رواں ماہ کی پانچ تاریخ کو دارالامان سکھر میں خاتون کے ساتھ مبینہ زیادتی کا انکشاف ہوا تھا، تھانہ سی سیکشن میں خاتون سے مبینہ زیادتی کا مقدمہ درج کرکے ملزم شریف مغل کو گرفتار کرلیا گیا تھا۔

    چار مئی کو کراچی کے علاقے عیسیٰ نگری میں 10 سالہ بچی کو مبینہ طور پر زیادتی کا نشانہ بنایا گیا تھا، بعدازاں ضلع ایسٹ پولیس نے کارروائی کرتے ہوئے بچی سے مبینہ زیادتی کے ملزم محمد عامر کو گرفتار کرلیا تھا۔

  • شیخوپورہ میں پانچ سالہ بچہ مبینہ زیادتی کے بعد قتل، لواحقین سراپا احتجاج

    شیخوپورہ میں پانچ سالہ بچہ مبینہ زیادتی کے بعد قتل، لواحقین سراپا احتجاج

    شیخوپورہ: صوبہ پنجاب میں ایک اور بچے کو مبینہ زیادتی کے بعد قتل کردیا گیا ہے۔

    ملک کے سب سے بڑے صوب پنجاب میں بچوں کو اغوا وزیادتی کے بعد قتل کرنے کا سلسلہ بند نہ ہوسکا ہے، صوبائی حکومت کی جانب سے ان واقعات کی روک تھام کے باوجود اس طرح کے واقعات نے بچوں سمیت والدین کو خوف میں مبتلا کردیا ہے۔

    اسی طرح کا ایک اور دلخراش واقعہ شیخوپورہ کی تحصیل شرقپور شریف کے ڈھامکے میں پیش آیا، جہاں پانچ سالہ عبدالرحمن گزشتہ شام مدرسہ سے واپسی پر لا پتہ ہوا، بچے کی گمشدگی پر اہل خانہ نے فوری طور پر مقامی پولیس اسٹیشن میں رپورٹ درج کرائی،تلاش بھی کی گئی مگر ناکامی ہوئی۔

    آج صبح بچے کی ہاتھ پاوں بندھے ہوئی لاش برآمد ہوئی، واقعے کی اطلاع ملنے پر پولیس جائے حادثے پر پہنچی اور بچے کی لاش کو تحویل میں لے کر میڈیکل کے لیے اسپتال روانہ کیا اور جگہ کو سیل کردیا۔

    فوری طور پر کرائم سین اور فرانزک سائنس ایجنسی کی ٹیموں کو طلب کیا گیا، جنہوں نے جائے وقوعہ سے شواہد اکٹھے کئے، اس موقع پر ڈی پی او غلام مبشر میکن اور ایس پی انویسٹی گیشن بھی موجود رہے۔

    دوسری جانب لواحقین نے الزام عائد کیا ہے کہ گمشدگی کی رپورٹ درج کروانے کے باوجود بھی پولیس بچے کو برآمد نہ کر سکی، لواحقین نے وزیر اعلی پنجاب سے انصاف کی اپیل کی ہے۔

  • انسانیت سوز واقعہ: کمسن بچی مبینہ زیادتی کے بعد قتل

    انسانیت سوز واقعہ: کمسن بچی مبینہ زیادتی کے بعد قتل

    بھلوال: صوبہ پنجاب کے ضلع سرگودھا میں سفاکیت کا ایک اور واقعہ پیش آیا ہے، جہاں بااثر زمیندار نے مبینہ طور پر زیادتی کے بعد آٹھ سالہ بچی کو قتل کردیا ہے۔

    پولیس کے مطابق انسانیت سوز واقعہ تحصیل بھلوال کے نواحی قصبے للیانی میں پیش آیا، پولیس کا کہنا ہے کہ بااثر زمیندار نےآٹھ سالہ بچی کو مبینہ زیادتی کے بعد قتل کیا ، واقعے کے بعد پولیس نے جائے وقوعہ پر پہنچ کر بچی کی لاش کو تحویل میں لیتے ہوئے پوسٹ مارٹم کیلئے سول اسپتال منتقل کردیا۔

    دوسری جانب وزیراعلیٰ پنجاب نے سرگودھا کے نواحی علاقے میں آٹھ سالہ بچی سے زیادتی اور قتل کے واقعےکا نوٹس لیتے ہوئے آرپی او سرگودھا سے رپورٹ طلب کرلی ہے۔

    اپنی بیان میں وزیراعلیٰ پنجاب عثمان بزدار نے واقعے میں ملوث ملزمان کی جلد گرفتاری کا حکم دیتے ہوئے کہا کہ سفاک واقعے میں ملوث ملزمان کو جلد سےجلد قانون کی گرفت میں لایاجائے، پنجا حکومت متاثرہ خاندان کو ہر قیمت پر انصاف فراہم کرے گی۔اس سے قبل گیارہ نومبر کو پنجاب کے ضلع گوجرانوالہ میں دوستی کرنے والے سفاک نوجوان نے پانچ ساتھیوں کے ساتھ مل کر لڑکی کو مبینہ طور پر اجتماعی زیادتی کا نشانہ بنایا تھا۔

    اے آر وائی نیوز کی رپورٹ کے مطابق گوجرانوالہ کے علاقے صدیق کالونی کی رہائشی لڑکی اپنے دوست کے بلانے پر اُس کے گاؤں گئی جس کے بعد ملزم طیب نے پانچ ساتھیوں سمیت لڑکی کو زبردستی اجتماعی زیادتی کا نشانہ بنایا۔

    یہ بھی پڑھیں:  کشمور میں ماں اور کمسن بچی سے اجتماعی زیادتی

    متاثرہ لڑکی نے اپنے ساتھ پیش آنے والے واقعے کی رپورٹ تھانہ نوشہرہ ورکاں میں درج کرائی جس کے بعد پولیس نے واقعے میں ملوث ملزمان کو حراست میں لے لیا۔

    پولیس حکام کے مطابق لڑکی کو طبی معائنے کے لیے اسپتال منتقل کردیا گیا، میڈیکل رپورٹ آنے کے بعد ملزمان کے خلاف مزید قانونی کارروائی کی جائے گی۔قانونی اور سماجی مسائل کے پیش نظر لڑکی کی شناخت کو تاحال ظاہر نہیں کیا۔

    یاد رہے کہ گوجرانولہ میں دو ماہ قبل بھی زیادتی کے متعدد واقعات پیش آئے تھے، ایک واقعے میں مسلح شخص نے گھر میں داخل ہوکر خاتون کے ساتھ اسلحے کے زور پر زبردستی زیادتی کی کوشش کی تھی۔