Tag: Alliance

  • پی پی اور ن لیگ کا اتحاد احتساب کا سامنا کیسے کرے گا؟ اندرونی کہانی سامنے آگئی

    پی پی اور ن لیگ کا اتحاد احتساب کا سامنا کیسے کرے گا؟ اندرونی کہانی سامنے آگئی

    لاہور : پیپلز پارٹی اور نواز لیگ نے فیصلہ کیا ہے کہ کرپشن کے نام پر ہونے والے احتساب کا مقابلہ کرنے کیلئے دونوں جماعتیں مل کر آواز اٹھائیں گی، دونوں جماعتوں کا اتحاد آئندہ الیکشن میں بھی قائم رہے گا۔

    تفصیلات کے مطابق حکومت کو ٹف ٹائم دینے کیلئے اپوزیشن کی بڑی جماعتوں ن لیگ اور پیپلز پارٹی کے درمیان گزشتہ روز ہونے والے اتحاد کی اندرونی کہانی اے آر وائی نیوز کو مل گئی۔

    اس حوالے سے ذرائع کا کہنا ہے کہ اتحاد کے اہم نکات میں کہا گیا ہے کہ اپوزیشن کا مذکورہ اتحاد آئندہ الیکشن میں بھی قائم رہے گا، کرپشن کے نام پر احتساب کا دونوں جماعتیں مل کر مقابلہ کریں گی اور میڈیا میں ایک دوسرے پر تنقید کے بجائے دفاع کیا جائے گا۔

    ذرائع کے مطابق ن لیگ کی جانب سے اتحاد کی حتمی منظوری نواز شریف نے دی، پی پی رہنما مخدوم احمد محمود کے ذریعے نوازشریف کو جیل میں اہم پیغام پہنچایا گیا تھا۔

    اتحاد کے اہم نکات مین کہا گیا ہے کہ کرپشن کے نام پر احتساب کا دونوں جماعتیں مل کر مقابلہ کریں گی،  اپوزیشن اتحاد آئندہ الیکشن میں بھی قائم رہے گا، قومی اداروں سے محاذ آرائی سے گریزکیا جائے گا۔

    ریلیف کی بات دونوں جماعتوں کے لئے کی جائے گی، قومی اسمبلی اور سینیٹ میں اپوزیشن کا ایک مؤقف ہو گا، منی بجٹ پر اپوزیشن اتحاد اسمبلی کےاندر،باہر احتجاج کرے گی۔

    پی پی اور ن لیگ کے اتحاد میں فیصلہ کیا گیا کہ23جنوری کو اسد عمر کی بجٹ تقریر کے دوران اتحاد کا عملی مظاہرہ کیا جائے گا، اس کے علاوہ میڈیا پر ایک دوسرے پر تنقید کے بجائے دفاع کیا جائے گا ۔

    ذرائع کے مطابق اتحاد میں پیپلز پارٹی کے سید خورشید شاہ اور نوید قمر جبکہ ن لیگ کی جانب سے خواجہ آصف اور رانا تنویر نے اہم کردار ادا کیا۔

    نواز شریف اور آصف زرداری میں پیغامات کا سلسلہ جاری رکھا جائے گا اور ضرورت پڑنے پر آصف زرداری جیل میں نواز شریف سے ملاقات بھی کرسکتے ہیں۔

  • ایم کیو ایم پی ایس پی اتحاد سے عامرخان کو لاتعلق رکھا گیا

    ایم کیو ایم پی ایس پی اتحاد سے عامرخان کو لاتعلق رکھا گیا

    کراچی : ایم کیوایم کے سینئر ڈپٹی کنونیئر عامر خان کو بڑی سیاسی پیشرفت سے لاتعلق رکھا گیا، عامر خان کا کہنا ہے کہ مجھے یہ کہا گیا تھا کہ ایم کیوایم کا نام اور پتنگ کا نشان ختم نہیں کیا جائےگا۔

    تفصیلات کے مطابق ایم کیو ایم اور پی ایس پی کے درمیان سیاسی اتحاد کے اعلان پر ایم کیوایم کے سینئر ڈپٹی کنونیئر عامرخان جو ان دنوں عمرہ ادائیگی کے سلسلے میں سعودی عرب میں ہیں نے حیرت کا اظہار کیا ہے۔

    اے آر وائی نیوز سے خصوصی گفتگو کرتے ہوئے عامر خان نے کہا کہ میں عمرہ کرنے آیا ہوا ہوں کل پاکستان پہنچوں گا، انہوں نے بتایا کہ مجھے اس پیشرفت سے لاتعلق رکھا گیا، گزشتہ رات سے قیادت اور کارکنان سے رابطے میں تھا اور آج صبح بھی رابطے میں تھا، مجھے جو بتایا گیا تھا سب کچھ اس کے برعکس ہوا ہے۔

    ان کا مزید کہنا تھا کہ مجھے یہ کہا گیا تھا کہ ایم کیوایم کا نام اور پتنگ کا نشان ختم نہیں کیا جائےگا، کل وطن واپس آکر فاروق ستار سے ملاقات کے بعد اپنا لائحہ عمل بتاؤں گا۔


    مزید پڑھیں: متحدہ اور پی ایس پی کا آئندہ انتخابات ایک جماعت اور نشان سے لڑنے کا اعلان


    واضح رہے کہ ایم کیو ایم اور پی ایس پی کے سیاسی اتحاد کے اعلان کے بعد متحدہ قومی موومنٹ کے رکن قومی اسمبلی علی رضا عابدی نے اپنی اسمبلی کی رکنیت سے مستعفی ہونے کا اعلان کردیا ہے۔

    اپنے ٹوئٹر پیغام میں ان کا کہنا تھا کہ ان حالات میں اپنی جماعت کے ساتھ کھڑا نہیں ہوسکتا چنانچہ کربلا کی مقدس زمین سے ایم کیو ایم سے علیحدگی اختیار کرتے ہوئے اپنی نشست سے استعفیٰ دینے کا اعلان کرتا ہوں۔

  • ایم کیو ایم کی قرارداد ڈرامہ ہے، اتحاد ممکن نہیں‌، رہنماء پیپلزپارٹی

    ایم کیو ایم کی قرارداد ڈرامہ ہے، اتحاد ممکن نہیں‌، رہنماء پیپلزپارٹی

    سکھر / گھوٹکی: سنیئر صوبائی وزیر نثار کھوڑو نے کہا ہے کہ ایم کیو ایم کی قومی اسمبلی میں پیش کی گئی قرارداد محض ڈرامہ ہے جبکہ وزیر اطلاعات مولا بخش چانڈیو نے کہا کہ پاکستان کی سالمیت کے خلاف باتیں کرنے والوں سے اتحاد نہیں ہوسکتا۔

    تفصیلات کے مطابق سنیئر صوبائی وزیر نثار کھوڑو نے گھوٹکی میں میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ ’’سربراہ ایم کیو ایم پاکستان ڈاکٹر فاروق ستار جھوٹ بول رہے ہیں۔ ایم کیو ایم گروپوں میں تقسیم ہوچکی ہے اور اس وقت تک متحدہ کے چار گروپ سامنے آچکے ہیں‘‘۔

    اُن کا کہنا تھا کہ ’’ایم کیو ایم پاکستان کی اپنے بانی کے خلاف قومی اسمبلی کی قرار داد محض ڈرامہ ہے کیونکہ پاکستان کی قیادت الطاف حسین کو بچانے کےلیے کوشاں ہے‘‘۔

    دوسری جانب وزیر اطلاعات سندھ مولا بخش چانڈیو نے کہا کہ ’’پاکستان کی سالمیت کے خلاف باتیں کرنے والوں سے اتحاد نہیں ہوسکتا اور نہ ہی ایسے لوگوں کے ساتھ سیاسی سفر ممکن ہے۔

    پاناما لیکس کے حوالے سے اُن کا کہنا تھا کہ ’’تحریک انصاف کے چیئرمین اور قیادت نے پیپلزپارٹی سے کوئی مشاورت نہیں کی۔ انہوں نے پی ٹی آئی کی قیادت پر تنقید کرتے ہوئے کہا کہ ’’اگر اکیلے انقلاب لانا چاہتے ہیں تو لے آئیں‘‘۔