Tag: ALLIES

  • ایران نیوکلیئر ڈیل، امریکا اور اتحادیوں نے اگست کی ڈیڈ لائن مقرر کردی

    ایران نیوکلیئر ڈیل، امریکا اور اتحادیوں نے اگست کی ڈیڈ لائن مقرر کردی

    ایران سے نیوکلیئر ڈیل کے لیے امریکا، برطانیہ، فرانس اور جرمنی نے اگست کے اختتام تک کی ڈیڈ لائن مقرر کرنے پر اتفاق کرلیا ہے۔

    غیر ملکی ذرائع ابلاغ کے مطابق امریکی وزیر خارجہ مارکو روبیو نے برطانیہ، فرانس اور جرمن ہم منصب کو ٹیلی فون کیا اور اس بات پر اتفاق کیا کہ ایران کے نیوکلیئر پروگرام پر حتمی سمجھوتے کے لیے اگست کے اختتام تک کی ڈیڈ لائن دی جائے۔

    رپورٹس کے مطابق یہ ممالک ڈیل نہ ہونے کی صورت میں ایران پر اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل کی وہ تمام پابندیاں پھر سے عائد کرنے کا ارادہ رکھتے ہیں جو سن 2015 میں ایران نیوکلیئر ڈیل کے موقع پر اٹھالی گئی تھیں۔

    دوسری جانب ایران نے اعلان کیا ہے کہ اگر امریکہ نے جوہری مذاکرات کو یورینیم افزودگی کے خاتمے سے مشروط کیا تو مذاکرات نہیں ہوں گے۔

    واشنگٹن اور تہران کے درمیان ایران کے جوہری پروگرام سے متعلق کئی روز سے بات چیت جاری تھی لیکن اسرائیل کے اچانک حملوں کے باعث یہ عمل رک گیا، ایران اور اسرائیل کے درمیان 12 دن جنگ رہی۔

    دونوں ممالک کے درمیان جنگ کے خاتمے کے بعد امریکہ اور ایران بات چیت کی بحالی کا عندیہ دیا گیا لیکن ایران نے واضح طور پر کہا ہے کہ وہ جوہری توانائی کے پرامن استعمال کے اپنے حق سے دستبردار نہیں ہوگا۔ اور نہ ہی ایسے کسی مذاکراتی عمل کا حصہ بنے گا۔

    ایران کے سپریم لیڈر آیت اللہ علی خامنہ ای کے مشیر علی ولایتی نے سرکاری نیوز ایجنسی ایرنا کو بتایا کہ اگر مذاکرات کی شرط افزودگی کا خاتمہ ہے تو یہ مذاکرات کبھی نہیں ہوں گے۔

    حماس کا اسرائیلی فوجیوں پر اچانک کاری وار، نیتن یاہو پر پیر کی رات بھاری گزری

    ایرانی وزارت خارجہ کے ترجمان اسماعیل بقائی نے بھی کہا کہ امریکہ سے بات چیت کے لیے ابھی تک کوئی تاریخ طے نہیں کی گئی ہے۔

    انہوں نے کہا کہ تاحال ایران کے اعلیٰ سفارت کار عباس عراقچی اور امریکی ایلچی اسٹیو وٹکوف کے درمیان ملاقات کے لیے بھی کوئی وقت یا مقام مقرر نہیں کیا گیا ہے۔

  • کینیڈا سعودیہ تنازعہ، جسٹن ٹروڈو نے معاملہ حل کرنے کے لیے کوششیں تیز کردی

    کینیڈا سعودیہ تنازعہ، جسٹن ٹروڈو نے معاملہ حل کرنے کے لیے کوششیں تیز کردی

    ریاض/اوٹاوا : کینیڈا نے سعودی عرب کے ساتھ سفارت تنازعے کو ختم کرنے کے لیے اتحادی ممالک کے ساتھ رابطے شروع کر دیئے ہیں، تاہم سعودی عرب نےکینیڈا کے ساتھ اسکالر شپ پرواگرامز سمیت تمام معاہدوں کو منسوخ کردیا۔

    تفصیلات کے مطابق سعودی عرب اور براعظم امریکا کے ملک کینیڈا میں جاری کشیدگی کو ختم کرنے کے لیے کینیڈین حکومت نے اتحادی ممالک سے رابطے شروع کردیئے ہیں اور تعاون کی درخواست کی ہے۔

    غیر ملکی خبر رساں ادارے کا کہنا تھا کہ کینیڈین حکومت کی جانب سے سعودی عرب کے ساتھ جاری سفارتی تعلقات میں تنازعے کے حل کے لیے متحدہ عرب امارت اور برطانوی حکومت سے رابطہ کیا گیا ہے تاکہ وہ سعودی عرب کے ساتھ جاری سفارتی تنازعہ کو دوستی میں بدلنے کے لیے کردار ادا کرے۔

    غیر ملکی خبر رساں ادارے کا کہنا تھا کہ سعودی عرب سے جاری سفارتی تنازعہ میں کمی لانے کے لیے کینیڈا کے صدر جسٹن ٹوراڈو خود متحدہ عرب امارات سے رابطے میں ہیں۔

    العربیہ ڈاٹ نیٹ کے مطابق کینیڈین صدر جسٹن ٹروڈو نے اپنے ایک بیان میں کہا تھا کہ متحدہ عرب امارات سمیت دیگر اتحادی ممالک ریاست سعودی عرب کے ساتھ جاری تنازعے کو حل کرنے میں اہم کردار ادا کرسکتی ہیں۔

    دوسری جانب سے سعودی عرب نے کینیڈا کے ساتھ گندم اور چاول کی خریداری پر بھی پابندی عائد کردی گئی ہے اور کینیڈا جانے والی تمام پروازیں منسوخ کرتے ہوئے کینیڈا میں زیر تعلیم طلبہ کی اسکالر شپ پروگرامز کو ختم کرتے ہوئے سعودی طلبہ کو دیگر ممالک میں منتقل کرنے کا عندیہ دیا ہے۔

    غیر ملکی خبر رساں ادارے کا کہنا تھا کہ سعودی عرب نے اگر کینیڈا سے تمام معاہدے ختم کردیئے تو کینیڈا کو ایک بڑے معاشی بحران کا سامانہ کرنا پڑسکتا ہے۔

    عرب میڈیا کے مطابق کینیڈین وزیر خارجہ فری لینڈ کا کہنا تھا کہ ’کینیڈا ہمیشہ انسانی حقوق اور خواتین کی آزادی کے لیے آواز اٹھاتا رہے گا۔

    غیر ملکی خبر رساں ادارے کا کہنا تھا کہ کینیڈین وزیر خارجہ کا بیان ایسے وقت میں سامنے آیا ہے جب سعودی حکام نے کینیڈا کے سفیر کو ملک سے بے دخل کرنے کا حکم دیا اور ساتھ ساتھ تمام معاہدے ختم کرنے کا بھی اعلان کردیا۔

  • امریکا اور برطانیہ روس کے مدمقابل متحد

    امریکا اور برطانیہ روس کے مدمقابل متحد

    واشنگٹن: وائٹ ہاوس سے بیان جاری ہوا ہے کہ امریکا اپنے سب سے قریبی اتحادی برطانیہ سے اظہار یکجہتی اور برطانوی حکومت کی جانب سے روسی سفارت کاروں کو ملک بدر کرنے کی بھرپورحمایت کرتا ہے۔

    تفصیلات کے مطابق برطانیہ میں مقیم سابق روسی جاسوس اور اس کی بیٹی کو زہریلے کیمیکل کے ذریعے قتل کرنے کا الزام برطانوی حکومت نے روس پر لگایا تھا اور 13 مارچ تک جواب نہ دینے کی صورت میں سخت رد عمل کا عندیہ بھی دیا تھا۔

    وائٹ ہاوس نے اپنے بیان میں کہا ہے کہ امریکا اپنے سب سے قریبی اتحادی برطانیہ سے ’اظہار یکجہتی کے ساتھ کھڑا ہے‘اور برطانوی حکومت کی جانب 23 روسی سفارت کاروں کو نکالے جانے کے اقدام کی بھرپور حمایت بھی کرتا ہے۔

    برطانیہ کی وزیر اعظم تھریسا مئے نے کہا ہے کہ روسی سفارت کاروں کو حکام کی جانب سابق جاسوس کے قتل میں استعمال ہونے والے اعصاب شکن روسی کیمیکل کی وضاحت دینے سے انکار پر نکالا گیا ہے۔

    جبکہ روس نے برطانیہ کی جانب سے لگائے گئے الزامات کو بے بنیاد قرار دے دیا ہے اور کہا ہے کہ وہ جوابی اقدامات کی تیاری کر رہا ہے۔ امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کے ترجمان نے الزام عائد کیا ہے کہ روس دنیا کے تمام ممالک کی سلامتی اور سیکیورٹی کو نظر انداز کررہا ہے۔

    سابق روسی جاسوس سرگئی اسکریپال اور بیٹی یولیا اسکریپال

    اسی دوران امریکی سیکریٹری خارجہ بوریس جونسن کا کہنا تھا کہ جس طرح سے برطانیہ میں جاسوس کی موت ہوئی ہے یہ طریقہ واردات روس کا ہے، اور روسی حکومت نے اس حملے سے اپنی حکومت کے خلاف کھڑے ہونے والے لوگوں کو پیغام دیا کہ جو بھی روس کے خلاف آواز اٹھائے گا اس کا یہ ہی انجام ہوگا۔

    برطانوی نشریاتی ادارے کے عہدےدار کا کہنا ہے کہ اس بات کو بھی مدنظر رکھنا ضروری ہے امریکا کی جانب سے برطانوی وزیراعظم تھریسا مئے کو مدد کےلیے کی جانے والی پیشکش غیر معمولی اہمیت کی حامل ہے۔ انہوں نے کہا یہاں اہم بات یہ ہے کہ امریکی صدر ٹرمپ نے روس کے لیے جس طرح کا لہجہ اور زبان استعمال کی ہے وہ اس سے پہلے کبھی وائٹ ہاوس میں نہیں سنی گئی۔

    ڈونلڈ ٹرمپ کے میڈیا سیکریٹری نے سارا سینڈر کا کہنا ہے کہ امریکا کو یقین دلایا جائے کہ’ اس طرح کے حملے دوبارہ نہیں ہونے چاہیے‘اور برطانیہ کا روسی سفارت کاروں کو ملک بدر کرنا’روسی اقدامات کا رد عمل ہے‘۔

    انہوں نے مزید کہا کہ’روس کا حالیہ رویہ اس بات کو واضح کررہا ہے کہ روس عالمی قوانین کی خلاف کررہا ہے اور دنیا کے تمام ممالک کی سلامتی اور سیکیورٹی کو مستقل نظر انداز کررہا ہے۔ روس کی جانب سے سابق جاسوس کے خلاف کیا گیا اقدام مغربی جمہوریت کی بے حرمتی ہے‘۔

    خیال رہے کہ گزشتہ روز برطانوی وزیراعظم تھریسا مے نے برطانوی شہرسالسبری میں سابق روسی انٹیلیجنس افسر اور ان کی بیٹی کو زہر دینے پر23 روسی سفارت کاروں کو ملک بدر کرنے کا اعلان کیا تھا۔

    یاد رہے گزشتہ دنوں 63 سالہ سابق روسی ملٹری انٹیلیجنس آفیسر اور ان کی بیٹی کو برطانیہ کے شہر سالسبری کے سٹی سینٹرمیں ایک بینچ پرتشویش ناک حالت میں پایا گیا تھا۔